Tag: پاک ترکی

  • پاکستان کا ترکی اور آذر بائیجان سے بذریعہ روڈ رابطہ قائم

    پاکستان کا ترکی اور آذر بائیجان سے بذریعہ روڈ رابطہ قائم

    کراچی: پاکستان کا ترکی اور آذر بائیجان کے ساتھ بذریعہ روڈ رابطہ قائم ہو گیا، جو ان ممالک کے درمیان تجارت کے فروغ کے لیے ایک تاریخی پیش رفت ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل لاجسٹکس سیل (این ایل سی) نے ترکی اور آذربائیجان کے لیے بین الاقوامی روڈ ٹرانسپورٹ (ٹی آئی آر)  کے تحت تجارتی سامان بھجوانے کی تیاری مکمل کر لی، گاڑیوں کا پہلا قافلہ آج  کراچی سے استنبول اور باکو کے لیے روانہ ہوگا۔

    تجارتی سامان کو بین الاقوامی سرحدوں سے ترجیحی بنیادوں پر بلا تاخیر پار کرنا اب ٹی آئی آر کے تحت ممکن ہو سکے گا، این ایل سی آفیشل ٹی آئی آر آپریٹر کی حیثیت سے تاجر برادری کو گودام سے گودام تک سامان کی ترسیل کے حوالے سے خدمات فراہم کرے گا، جس سے درآمدی و برآمدی سامان کی بروقت مال برداری یقینی بن جائے گی۔

    ٹی آئی آر کے تحت دونوں ممالک کے لیے قافلے کی روانگی کے سلسلے میں کراچی میں باقاعدہ تقریب منعقد کی گئی، جس میں تجارتی تنظیموں، درآمد و برآمدکنندگان  اور سینئر حکام نے شرکت کی، سیکریٹری کامرس صالح احمد فاروقی نے انٹرنیشنل کارگو سروس کا افتتاح کیا۔

    این ایل سی کی 8 سے 10 گاڑیاں چالیس فٹ پر مشتمل کنٹینرز کو لے کر ترکی اور آذر بائیجان کے لیے روانہ ہوں گی، تین گاڑیاں ایران سے ہوتی ہوئی گُر بولاک سرحدی ٹرمینل سے ترکی میں داخل ہو کر آخری منزل استنبول پہنچیں گی، اس انقلابی قدم سے علاقے کی منڈیاں آپس میں جڑ جائیں گی۔

    کراچی سے استنبول کا فاصلہ 8 سے 10 دنوں میں طے کیا جائے گا، یاد رہے کہ بذریعہ سمندر استنبول تک برآمدی سامان پہنچانے میں تین سے چار ہفتے لگتے ہیں، دو مزید گاڑیاں آذر بائیجان بھجوائی جائیں گی جو آسترا سرحدی ٹرمینل سے ہوتے ہوئی آذر بائیجان کے دارالخلافہ باکُو پہنچیں گی، یہ گاڑیاں مذکورہ فاصلہ سات سے آٹھ دنوں میں طے کریں گی۔

    ٹی آئی آر کے تحت چلائی جانے والی یہ سروس خطے میں منڈیوں تک رسائی میں انقلابی تبدیلی کا پیش خیمہ ثابت ہوگی، اس سروس سے کم لاگت میں تیز ترین ترسیل ممکن ہو سکے گی، اور خطے کے دوسرے ممالک کے ساتھ زمینی راستوں کی تجارت سے معاشی سرگرمیوں کے فروغ میں بے پناہ اضافہ متوقع ہے۔

    این ایل سی مستقبل میں دوسری وسطی ایشیائی ریاستوں اور چین تک بذریعہ روڈ مال برداری کا ارادہ رکھتا ہے۔

  • وزیر خارجہ ترکی کے 2 روزہ سرکاری دورے پر روانہ

    وزیر خارجہ ترکی کے 2 روزہ سرکاری دورے پر روانہ

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی ترکی کے 2 روزہ سرکاری دورے پر روانہ ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود دو روزہ سرکاری دورے پر ترکی روانہ ہو گئے ہیں، وزیر خارجہ استنبول میں نویں ہارٹ آف ایشیا کانفرنس میں شرکت کریں گے۔

    دورے کے دوران وزیر خارجہ شاہ محمود افغان امن عمل کے حوالے سے شرکا کو آگاہ کریں گے، خطے میں اٹھائے گئے اقدامات سے بھی کانفرنس کے شرکا کو آگاہی فراہم کریں گے۔

    شاہ محمود قریشی ترکی میں مقامی اور بین الاقوامی نمایندوں سے ملاقاتیں کریں گے اور مختلف علاقائی اور بین الاقوامی امور پر پاکستانی مؤقف سامنے رکھیں گے۔

    یہ بھی پڑھیں:  وزیر خارجہ ایک روزہ سرکاری دورے پر قطر پہنچ گئے

    اس سے قبل وزیر خارجہ شاہ محمود نے سری لنکا اور قطر کے بھی سرکاری دورے کیے تھے، یکم دسمبر کو سری لنکا پہنچنے کے بعد انھوں نے کولمبو ایئر پورٹ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ میں وزیر اعظم عمران خان اور صدر ڈاکٹر عارف علوی کا خصوصی پیغام لے کر سری لنکا آیا ہوں، سری لنکا کے نو منتخب صدر اور وزیر اعظم سے ہماری گہری شناسائی ہے، اور وہ پاکستان کے دوست ہیں۔

    بعد ازاں، شاہ محمود 3 دسمبر کو قطر کے ایک روزہ دورے پر دوحہ پہنچے تھے جہاں انھوں نے دوسرے کوالالمپور سمٹ وزارتی اجلاس میں شرکت کی۔

  • ترکی نے غیر قانونی مقیم مزید 24 پاکستانیوں کو ڈی پورٹ کر دیا

    ترکی نے غیر قانونی مقیم مزید 24 پاکستانیوں کو ڈی پورٹ کر دیا

    اسلام آباد: ترکی سے پاکستانیوں کی بے دخلی کا سلسلہ تیزی سے جاری ہے، ترک حکام نے مزید 24 پاکستانیوں کو ڈی پورٹ کر دیا ہے جو ترکی میں غیر قانونی طور پر مقیم تھے۔

    تفصیلات کے مطابق ترکی نے غیر قانونی مقیم 24 پاکستانیوں کو ڈی پورٹ کر دیا ہے، بے دخل افراد پرواز ٹی کے 711 سے اسلام آباد ایئر پورٹ پہنچ گئے، جہاں ایف آئی اے نے ان کو انسانی اسمگلنگ سیل منتقل کر دیا۔

    گزشتہ روز بھی ترکی سے غیر قانونی طور پر مقیم 40 پاکستانیوں کو ڈی پورٹ کیا گیا تھا، اس سے قبل 23 نومبر کو 42 پاکستانیوں کو ترک حکام نے پکڑ کر ملک بدر کر دیا تھا جو وہاں غیر قانونی طور پر مقیم تھے۔

    بتایا گیا تھا کہ ملک بدر کیے جانے والے پاکستانی ملازمتوں کی تلاش میں غیر قانونی طور پر ترکی گئے تھے، پکڑ میں آنے کے بعد انھیں اسلام آباد پہنچا کر انسانی اسمگلنگ سیل منتقل کیا گیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  ترکی سے غیر قانونی طور پر مقیم مزید 40 پاکستانی ڈی پورٹ

    واضح رہے کہ رواں برس فروری میں ترک حکومت نے پاکستان سے مطالبہ کیا تھا کہ ترکی میں غیر قانونی طور پر مقیم 50 ہزار پاکستانیوں کی واپسی کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں، اس سلسلے میں پاکستانی سیکریٹری خارجہ نے وزارت خارجہ کو خط بھی لکھا تھا۔

    رواں ماہ سعودی عرب میں بھی غیر قانونی طور پر مقیم افراد کو ریلیف دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے، پاکستانی سفارت خانے نے بھی ہم وطنوں کو رابطہ کرنے کی ہدایت کی تھی تاکہ انھیں وطن واپس لایا جا سکے۔