Tag: پاک ترک تعلقات

  • ترکی کشمیر پر پاکستانی مؤقف کی حمایت جاری رکھے گا: اردوان کا صدر پاکستان کو فون

    ترکی کشمیر پر پاکستانی مؤقف کی حمایت جاری رکھے گا: اردوان کا صدر پاکستان کو فون

    اسلام آباد: ترک صدر رجب طیب اردوان نے صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی کو فون کر کے کہا ہے کہ ترکی کشمیر کے معاملے پر پاکستان کے مؤقف کی حمایت جاری رکھے گا۔

    تفصیلات کے مطابق عید الاضحیٰ کے موقع پر ترکی کے صدر رجب طیب اردوان نے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کو ٹیلی فون کر کے بقر عید کی مبارک باد دی، اور نیک خواہشات کا اظہار کیا، صدر عارف علوی نے بھی ترک ہم منصب کو عید کی مبارک باد دی۔

    ڈاکٹر عارف علوی کا کہنا تھا کہ عید ایسے وقت منائی جا رہی ہے جب دنیا کو متعدد چیلنجز درپیش ہیں، کرونا وبا نے عالمی معیشت کو بری طرح متاثر کیا ہے۔

    صدر عارف علوی نے فون پر گفتگو کے دوران کرونا کے خلاف عالمی جنگ میں ترکی کے کردار کو سراہا، صدر مملکت نے مقبوضہ وادی میں کشمیریوں کی حالت زار پر بھی روشنی ڈالی اور خوف کے ماحول میں زندگی گزارنے والے بھارتی مسلمانوں کے مسائل کو اجاگر کیا۔

    ترک صدر کا وزیر اعظم سے ٹیلیفونک رابطہ، کشمیر سمیت اہم امور پر گفتگو

    صدر مملکت نے ہم منصب کو بتایا کہ مقبوضہ کشمیر میں جارحانہ بھارتی اقدامات کو ایک سال مکمل ہونے کو ہے، کرونا بحران کے باوجود قابض حکومتوں کے فلسطین اور کشمیر میں مظالم جاری ہیں۔

    ترک صدر رجب اردوان نے کہا کہ کشمیر کے معاملے پر پاکستان اور ترکی کے اہداف ایک ہیں، ترکی کشمیر پر پاکستان کے مؤقف کی حمایت جاری رکھے گا۔

    دریں اثنا، ترک صدر نے عارف علوی کو کرونا کے خاتمے پر ترکی کے دورے کی دعوت دی۔

  • پاکستان ترقی کی جانب گامزن ہے، مستقبل میں بھی پاکستان کا بھرپور ساتھ دیں گے: ترک صدر

    پاکستان ترقی کی جانب گامزن ہے، مستقبل میں بھی پاکستان کا بھرپور ساتھ دیں گے: ترک صدر

    اسلام آباد: ترکی کے صدر رجب طیب اردوان نے کہا ہے کہ پاکستان میں کبھی اجنبی محسوس نہیں کرتا، پاکستان اور ترکی کے تعلقات قابل رشک ہیں، خلافت عثمانیہ کے لیے برصغیر کے مسلمانوں کا کردار فراموش نہیں کر سکتے، خواتین نے اپنے زیور اور جمع پونجی عطا کی، مولانا محمد علی جوہر اور شوکت علی جوہر کو کیسے فراموش کر سکتے ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے پاکستانی پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب میں کیا، قبل ازیں، ترک صدر رجب طیب اردوان کی پارلیمنٹ ہاؤس آمد پر شان دار استقبال کیا گیا، ارکان پارلیمنٹ اپنی نشستوں پر کھڑے ہو گئے، اور ترک صدر کا ڈیسک بجا کر استقبال کیا گیا، مشترکہ اجلاس میں پاکستان اور ترکی کے قومی ترانے بھی بجائے گئے۔

    اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ترک صدر نے کہا کہ پرتپاک استقبال اور مہمان نوازی پر پاکستان کا شکرگزار ہوں، پاکستان اور ترکی کے تعلقات مذہب اور ثقافت پر مشتمل ہیں، دونوں ملکوں کی قیادت کو یک جا کرنے پر اللہ کا شکر ادا کرتا ہوں، ترک قوم کی جدوجہد کے وقت لاہور میں حمایتی جلسوں کو ہم نہیں بھول سکتے، عوام نے اپنا پیٹ کاٹ کر ترک عوام کی مدد کی، لاہور جلسے میں علامہ اقبال نے بھی خطاب کیا، پاکستان کے شاعر علامہ اقبال ترک عوام کے لیے انتہائی قابل احترام ہیں، کشمیر ہمارے لیے اسی طرح ہے جیسے آپ کے لیے، ہم آپ سے محبت نہیں کریں گے تو کس سے کریں گے، پاکستان کی کامیابی ترکی کی کامیابی ہے۔

    رجب طیب اردوان نے کہا کہ پاکستان ترقی اور خوش حالی کے سفر کی جانب رواں دواں ہے، ماضی کی طرح مستقبل میں بھی پاکستان کا بھرپور ساتھ دیں گے، ایف اے ٹی ایف میں پاکستان کی بھرپور حمایت کا پختہ یقین دلاتے ہیں، میں اپنے تجارتی وفد کے ہم راہ پاکستان آیا ہوں، تجارت سے لے کر بنیادی ڈھانچے اور سیاحت کے لیے ایک روڈ میپ بنائیں گے، 2009 میں قائم اعلیٰ اسٹریٹجک تعلقات پر چھٹا اجلاس کرنے جا رہے ہیں۔

    ترک صدر کا کہنا تھا کہ مومن آپس میں بھائی بھائی ہیں، کوئی بھی فاصلہ یا سرحد مسلمانوں کے درمیان دیوار حائل نہیں کر سکتی، پاکستان نے پاک ترک اسکولوں کا نظام ہمارے حوالے کر کے حقیقی دوست کا ثبوت دیا، ہم شام کے 40 لاکھ پناہ گزینوں کی مہمان نوازی کر رہے ہیں، فلسطین، قبرص اور کشمیر کے مسلمانوں کے لیے دعا گو ہیں، شام میں ہماری موجودگی کا مقصد مظلوم مسلمانوں کو جابرانہ حملوں سے بچانا ہے، امریکی صدر ٹرمپ کا مشرق وسطیٰ میں امن کا نہیں بلکہ قبضے کا منصوبہ ہے۔

    ترک صدر کا کہنا تھا کہ پاکستانی حکومت کے مثبت اقدامات سے سرمایہ کاری کا ماحول بن رہا ہے، اقتصادی ترقی چند دنوں میں نہیں ملتی، مسلسل محنت اور جدوجہد کرنا پڑتی ہے، کوشش ہوگی پاکستان کے ساتھ اقتصادی تعلقات کو بھرپور فروغ دیا جائے۔

  • ترکی سے مزید 56 پاکستانی بے دخل، سعودی عرب سے بھی 9 پاکستانی ڈی پورٹ

    ترکی سے مزید 56 پاکستانی بے دخل، سعودی عرب سے بھی 9 پاکستانی ڈی پورٹ

    اسلام آباد: ترکی میں غیر قانونی طور پر مقیم پاکستانیوں کے خلاف آپریشن جاری ہے، مزید 56 غیر قانونی مقیم پاکستانی ترکی سے بے دخل کر دیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق ترکی سے مزید 56 پاکستانی بے دخل کر دیے گئے ہیں، ڈی پورٹ ہونے والے پاکستانی ترکش ائیر لائن سے اسلام آباد انٹرنیشنل ایئر پورٹ پہنچ گئے، جہاں ایف آئی اے امیگریشن نے بے دخل کیے گئے پاکستانیوں کو حراست میں لے لیا۔

    ایف آئی اے ذرایع کے مطابق بے دخل پاکستانیوں سے ایف آئی اے امیگریشن نے پوچھ گچھ کی اور مزید تفتیش کے لیے انھیں پاسپورٹ سیل منتقل کر دیا۔

    ادھر سعودی عرب سے بھی غیر قانونی مقیم 9 پاکستانی شہریوں کو ڈی پورٹ کر دیا گیا ہے، ذرایع کا کہنا ہے کہ ایف آئی اے نے تمام افراد کو گرفتار کر کے پاسپورٹ سیل منتقل کر دیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  ترکی نے غیر قانونی مقیم مزید 24 پاکستانیوں کو ڈی پورٹ کر دیا

    یاد رہے کہ 23 نومبر سے اب تک 162 پاکستانیوں کو ترکی سے بے دخل کیا جا چکا ہے، یہ تمام افراد پاکستان پہنچائے جا چکے ہیں، جو کہ ترکی میں غیر قانونی طور پر مقیم تھے۔ اے آر وائی نیوز کے مطابق 23 نومبر 2019 کو ترکی سے 42 پاکستانیوں کو، 29 نومبر کو 40 پاکستانیوں کو جب کہ 30 نومبر کو 24 پاکستانیوں کو ڈی پورٹ کر دیا گیا تھا۔

    واضح رہے کہ رواں سال فروری میں ترکی نے غیر قانونی طور پر مقیم 50 ہزار پاکستانیوں کو ملک بدر کرنے کا فیصلہ کیا تھا، ترکی کابینہ کا کہنا تھا کہ 50 ہزار پاکستانیوں کو داخلی استحکام کے لیے خطرہ قرار دے کر ملک بدر کر دیا جائے۔

  • ترکی سے غیر قانونی طور پر مقیم مزید 40 پاکستانی ڈی پورٹ

    ترکی سے غیر قانونی طور پر مقیم مزید 40 پاکستانی ڈی پورٹ

    کراچی: ترکی میں غیر قانونی طور پر مقیم مزید 40 پاکستانیوں کو ڈی پورٹ کر دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترکی سے مزید چالیس پاکستانیوں کو ڈی پورٹ کر دیا گیا ہے، جو ترکی میں غیر قانونی طور پر مقیم تھے، ذرایع کا کہنا ہے کہ غیر قانونی مقیم افراد کو غیر ملکی ایئر لائن کے ذریعےاسلام آباد پہنچا دیا گیا ہے۔

    ذرایع کے مطابق ایف آئی اے نے ڈی پورٹ 40 افراد کو پاکستان پہنچنے پر انسانی اسمگلنگ سیل منتقل کر دیا ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے بھی ترکی میں غیر قانونی طور پر مقیم 42 پاکستانیوں کو ترک حکام نے پکڑ کر ملک بدر کر دیا تھا، پاکستانیوں کو ترک ایئر لائن ٹی کے 710 سے اسلام آباد پہنچایا گیا تھا۔ بتایا گیا تھا کہ ملک بدر کیے جانے والے پاکستانی ملازمتوں کی تلاش میں غیر قانونی طور پر ترکی گئے تھے، پکڑ میں آنے کے بعد انھیں اسلام آباد پہنچا کر انسانی اسمگلنگ سیل منتقل کیا گیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  غیر قانونی طور پر ترکی جانے والے ہوشیار !

    واضح رہے کہ رواں برس فروری میں ترک حکومت نے پاکستان سے مطالبہ کیا تھا کہ ترکی میں غیر قانونی طور پر مقیم 50 ہزار پاکستانیوں کی واپسی کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں، اس سلسلے میں پاکستانی سیکریٹری خارجہ نے وزارت خارجہ کو خط بھی لکھا تھا۔

    رواں ماہ سعودی عرب میں بھی غیر قانونی طور پر مقیم افراد کو ریلیف دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے، پاکستانی سفارت خانے نے بھی ہم وطنوں کو رابطہ کرنے کی ہدایت کی تھی تاکہ انھیں وطن واپس لایا جا سکے۔

  • دہشت گردی اور منی لانڈرنگ کے خلاف پاک ترک باہمی تعاون کا عزم

    دہشت گردی اور منی لانڈرنگ کے خلاف پاک ترک باہمی تعاون کا عزم

    اسلام آباد: پاکستان اور ترکی نے دہشت گردی اور منی لانڈرنگ کی روک تھام کے سلسلے میں ایک دوسرے سے تعاون کا عزم کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرِ اعظم عمران خان سے ترک وزیرِ داخلہ سلیمان سوئیلو کی ملاقات میں دونوں ممالک کی طرف سے ایک دوسرے کو دہشت گردی اور منی لانڈرنگ کے سلسلے میں تعاون کی پیش کش کی گئی ہے۔

    [bs-quote quote=”منی لانڈرنگ کی روک تھام کے لیے پاکستان سے تعاون کے لیے تیار ہیں۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”سلیمان سوئیلو” author_job=”ترک وزیرِ داخلہ”][/bs-quote]

    وزیرِ اعظم عمران خان نے ترکی کو دہشت گردی کے خاتمے کے لیے مشترکہ اقدامات کی پیش کش کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی ایک ملک نہیں پورے خطے کی سلامتی کے لیے خطرہ ہے۔

    وزیرِ اعظم نے ترک حکام کو منی لانڈرنگ کی روک تھام کے لیے اقدامات پر بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ غیر قانونی امیگریشن اور منی لانڈرنگ کے خلاف ہنگامی بنیادوں پر کام جاری ہے۔

    ترک وزیرِ داخلہ سلیمان سوئیلو نے کہا کہ ہم منی لانڈرنگ کی روک تھام کے لیے پاکستان سے تعاون کے لیے تیار ہیں۔ دریں اثنا دونوں ممالک کا غیر قانونی امیگریشن کے خاتمے کے لیے مضبوط میکنزم بنانے پر بھی اتفاق کیا گیا۔


    یہ بھی پڑھیں:   ترک وزیرداخلہ کی وزیراعظم عمران خان کو دورہ ترکی کی دعوت


    ملاقات میں ترکی کی طرف سے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیوں کا اعتراف کیا گیا، وزیرِ داخلہ نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بے پناہ قربانیاں دیں۔

    وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا ترکی کے لیے پاکستانی عوام کے دلوں میں بے پناہ محبت ہے، عوام مصطفیٰ کمال اتاترک کی ترکی کے لیے خدمات کو جانتے ہیں، موجودہ ترک قیادت نے ملکی ترقی کے لیے انتہائی اہم اقدامات کیے۔

  • پاک ترک تعلقات مشکل گھڑی میں بھی مضبوط رہے، ممنون حسین

    پاک ترک تعلقات مشکل گھڑی میں بھی مضبوط رہے، ممنون حسین

    اسلام آباد : صدر پاکستان ممنون حسین نے کہا ہے کہ پاکستان اور ترکی کی دوستی اور ثقافتی تعلقات سے خطے میں خونریزی کی روک تھام میں مدد ملے گی، دوطرفہ تعلقات تاریخ کی ہر مشکل گھڑی میں مضبوط رہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں پاک ترکی برادرانہ تعلقات کے حوالے سے منعقدہ تصویری نمائش کے افتتاح کے بعد میڈیا سے گتؤفتگو کرتے ہوئے کہی۔

    صدر پاکستان نے کہا کہ ماضی میں دونوں ممالک کے رہنماؤں نے آپس میں برادرانہ تعلقات کی بنیادیں رکھی تھیں، وسطی ایشیاء اور ای سی او ممالک میں تعلقات مزید پختہ ہونے کےامکانات ہیں، تعلقات سے خطے میں امن و استحکام قائم کرنے میں مدد ملے گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ شاہراہ ریشم سے زیادہ سے زیادہ فوائد جلد ملنا شروع ہو جائیں گے، دوطرفہ تعلقات تاریخ کی ہر مشکل گھڑی میں مضبوط رہے، امید ہے وقت کے ساتھ ساتھ تعلقات مزید گہرے ہوں گے۔

    صدرممنون حسین کا مزید کہنا تھا کہ ترک شاعر، ادیب اور دانشور مسلسل پاکستان کے دورے کر رہے ہیں، علمی و ادبی ادارے لسانیاتی تعلق کے فروغ کے لیے اپنا کردار ادا کریں، ایسی نمائشیں ترکی میں بھی منعقد ہونی چاہئیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔  

  • پاک ترک تعلقات تاریخ سے جڑے ہوئے ہیں ، صدرمملکت ممنون حسین

    پاک ترک تعلقات تاریخ سے جڑے ہوئے ہیں ، صدرمملکت ممنون حسین

    اسلام آباد : صدرمملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ پاکستان اورترکی کے تعلقات مذہب، ثقافت اورمشترکہ تاریخ سے جڑے ہوئے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار صدر مملکت نے ترکی کے وزیر برائے قومی دفاع فکری اسیق سے گفتگو کے دوران کیا۔

    ترکی کے وزیر دفاع نے وفد کے ہمراہ صدرممنون حسین سے ملاقات کی۔ اس موقع پر صدر ممنون حسین نے ترکی کے صدر رجب طیب اردگان کے جمہوری اقدامات کی تعریف کی اور بینالی یلدریم کی قیادت میں نئی حکومت کی تشکیل پر مبارک باد بھی دی۔

    صدر پاکستان کا کہنا تھا کہ پاکستان افغانستان میں امن واستحکام کے لیے پرعزم ہے اورپاکستان ترکی کی افغانستان میں امن کی کوششوں کوسراہتا ہے۔ انہوں نے پاکستان، ترکی اور قطر کے مابین افرادِ کارکی تربیت اور ٹیکنالوجی کے تبادلے کا معاہدہ مستحسن اقدام ہے۔

    صدر مملکت نے ترکی کی طرف سے پاکستان ٹرینر۔ 37ایئر کرافٹس کا تحفہ دینے پر شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ دونوں برادرملک دفاع کے میدان میں تعاون جاری رکھیں گے اور ایک دوسرے کے تجربات سے فائدہ بھی اٹھائیں گے۔

    صدر مملکت نے ترکی کے وفد کوآئیڈیاز۔2016 میں شرکت کی دعوت بھی دی۔ انہوں نے قدرتی آفات کے موقع پر ترکی کے تعاون کو سراہا۔ انہوں نے ترکی میں حالیہ خود کش حملوں سے جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کیا اور اس عزم کو دہرایا کہ دونوں ملک دہشت گردی کے ناسور کو ختم کرنے کے لیے متحد ہیں۔

    ترکی کے وزیر دفاع فکری اشک نے کہا کہ نئی ذمہ داریاں سنبھالنے کے بعد ان کابیرون ملک کا پہلا دورہ پاکستان کا ہے۔ فکری اشک نے کہا کہ تجارت اور دفاع کے میدان میں تعاون صلاحیت سے کم ہے.

    اس سلسلے میں دو طرفہ تعاون کو مزید بڑھانے کے لیے اقدامات کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ترکی کے عوام پاکستان کی بہت قدر کرتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ترکی افغانستان میں امن کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھے گا اور اس سلسلے میں چار ملکی گروپ کی کوششیں رنگ لائیں گے۔

    صدر مملکت ممنون حسین نے امید کا اظہار کیا کہ ترکی کے وفد کا پاکستان میں قیام خوش گوار رہے گا۔ صدر مملکت نے اپنی اور پاکستانی عوام کی جانب سے ترکی کے صدر رجب طیب اردگان ، وزیراعظم بینالی یلدریم اور ترکی کے عوام کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔