Tag: پاک روس تعلقات

  • پاکستان اور روس کا انٹرنیٹ پر دہشت گردی کے پروپیگنڈے کے پھیلاؤ کا مل کر مقابلہ کرنے کا عزم

    پاکستان اور روس کا انٹرنیٹ پر دہشت گردی کے پروپیگنڈے کے پھیلاؤ کا مل کر مقابلہ کرنے کا عزم

    اسلام آباد: پاکستان اور روس نے انٹرنیٹ پر دہشت گردی کے پروپیگنڈے کے پھیلاؤ کا مل کر مقابلہ کرنے کا عزم کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بین الاقوامی دہشت گردی اور سلامتی کو درپیش دیگر چیلنجز سے نمٹنے کے لیے روس پاکستان مشترکہ ورکنگ گروپ کا 9 واں اجلاس گزشتہ روز ماسکو میں منعقد ہوا، جس میں دونوں ممالک کے مجاز حکام کے نمائندوں نے شرکت کی۔

    اجلاس کی مشترکہ صدارت روس کے نائب وزیر امور خارجہ الغ سائرومولوتوف اور پاکستان کے وزارت خارجہ کے ایڈیشنل سیکرٹری نبیل منیر نے کی۔

    اجلاس میں فریقین نے ہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف عالمی جنگ سے متعلق وسیع تر امور، موجودہ چیلنجز کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی اور علاقائی امن و سلامتی کے لیے نئے اور ابھرتے ہوئے خطرات پر تبادلہ خیال کیا۔

    روس اور پاکستان نے بین الاقوامی دہشت گردی کے خلاف ایک دوسرے کی کوششوں کو تسلیم کیا اور ان کی تعریف کی، دونوں ممالک کے درمیان سیکورٹی کو درپیش چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے زیادہ تعاون کی ضرورت پر زور دیا گیا اور معلومات کی جگہ بالخصوص انٹرنیٹ پر دہشت گردی کے پروپیگنڈے کے پھیلاؤ اور غیر ملکی دہشت گرد جنگجوؤں کے رجحان کا مقابلہ کرنے کے لیے اپنے عزم کی تجدید کی۔

    فریقیں نے دہشت گردی کی مالی معاونت کے انسداد پر بات چیت جاری رکھنے کے عزم کا بھی اعادہ کیا، اس اسٹریٹجک ڈائیلاگ کے ایک حصے کے طور پر روس اور پاکستان نے عالمی اور علاقائی دہشت گردی کے خطرات بالخصوص افغانستان، مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقا اور وسطی اور جنوبی ایشیا کے جائزوں کا ایک مکمل تبادلہ بھی کیا۔

    روسی وفاق اور اسلامی جمہوریہ پاکستان نے بین الاقوامی دہشت گردی سے نمٹنے اور سلامتی کو درپیش دیگر چیلنجز سے متعلق امور پر اپنی دوطرفہ مصروفیات کو مزید وسعت دینے پر اتفاق کیا۔

    دونوں ممالک نے اقوام متحدہ جیسے اہم بین الاقوامی پلیٹ فارمز پر مشترکہ تشویش کے مسائل پر ایک دوسرے کے ساتھ مل کر کام کرنے کی اپنی آمادگی کا اعادہ بھی کیا۔ اس ورکنگ گروپ کا اگلا اجلاس 2022 میں ہوگا۔

  • پاکستان کا روس کے اشتراک سے کرونا ویکسین مقامی سطح پر تیار کرنے پر غور

    پاکستان کا روس کے اشتراک سے کرونا ویکسین مقامی سطح پر تیار کرنے پر غور

    اسلام آباد: پاکستان نے روس کے اشتراک سے مقامی سطح پر روسی کرونا ویکسین اسپوتنک V کی تیاری پر غور شروع کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بدھ کو پاکستانی اور روسی وفود کے درمیان مذاکرات ہوئے، روسی فیڈریشن کے وزیر خارجہ سرگئی لاروف اور شاہ محمود قریشی نے بعد ازاں پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔

    وزیر خارجہ پاکستان نے سرگئی لاروف کے دورہ پاکستان سے متعلق بیان دیتے ہوئے کہا روسی وزیر خارجہ کا یہ دورہ غیر معمولی نوعیت کا تھا، ہمارے وفود کی سطح پر مذاکرات انتہائی مثبت اور سود مند رہے، اور آئندہ دنوں میں اس کے دو طرفہ تعلقات پر دور رس اثرات مرتب ہوں گے۔

    شاہ محمود نے کہا ہم نے مذاکرات میں روس کے اشتراک سے اسپتونک V ویکسین کی مقامی سطح پر تیاری پر غور کیا، یہ ویکسین پاکستان میں رجسٹرڈ ہے، اس کے اچھے نتائج سامنے آ رہے ہیں، روس صحت کی سہولیات کے حوالے سے ایک ایڈوانس ملک ہے، اب روس کے اشتراک سے اس ویکسین کی مقامی سطح پر تیاری کے پہلوؤں غور کر رہے ہیں۔

    روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاروف نے کہا کہ ہم نے پاکستان کو 50 ہزار ڈوزز مہیا کی ہیں، مزید ڈیڑھ لاکھ ڈوزز فراہم کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں، اور کرونا ویکسین کے حوالے سے پاکستان کے ساتھ تعاون جاری رکھیں گے۔

    وزیراعظم عمران خان کی روسی صدر پیوٹن کو دورۂ پاکستان کی دعوت

    پاک روس مذاکرات میں ’نارتھ ساؤتھ گیس پائپ لائن‘ منصوبے سمیت توانائی کے شعبے میں تعاون پر پیش رفت اور انسداد دہشت گردی اور دفاع سمیت سیکیورٹی کے شعبہ جات میں تعاون کا بھی جائزہ لیا گیا، دو طرفہ تعلقات کو وسعت دینے کے لیے بین الحکومتی کمیشن اجلاس پر بھی اتفاق ہوا۔

    شاہ محمود کا کہنا تھا گیس پائپ لائن منصوبہ سالہا سال سے تعطل کا شکار تھا، اس منصوبے پر ہم نے آمادگی کا اظہار کر دیا ہے، اور منصوبے کے راستے میں تمام اعتراضات بھی دور کر دیے ہیں، اس سلسلے میں ماسکو میں تعینات پاکستانی سفیر کو اختیار بھی دیا جا رہا ہے، وہ ماسکو کی وزارت توانائی سے معاہدے پر دستخط کے مجاز ہوں گے۔

    وزیر خارجہ کے مطابق روس بھی ریلوے اور توانائی کے شعبوں کو جدید خطوط پر ڈھالنے کے لیے پاکستان کے ساتھ کام کرنے پر آمادہ ہے، اسٹیل مل کی بنیاد روس نے رکھی تھی، پاکستان نے روس کو اسے دوبارہ بحال کرنے کے لیے دعوت دے دی ہے، ایل این جی کا معاہدہ 2017 میں ہوا اور اس کے بعد کوئی پیش رفت نہیں ہوئی، اس معاہدے پر آگے بڑھنے کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال ہوا۔

    شاہ محمود نے بتایا کہ روسی صدر ولادی میر پیوٹن کو وزیر اعظم عمران خان نے دورہ پاکستان کی دعوت دی ہے، پیوٹن کرونا صورت حال میں بہتری کے بعد دورے کی خواہش رکھتے ہیں۔

  • روسی وزیر خارجہ پاکستان پہنچ گئے

    روسی وزیر خارجہ پاکستان پہنچ گئے

    اسلام آباد: روسی وزیر خارجہ سرگئی لاروف وفد کے ہمراہ 2 روزہ دورے پر پاکستان پہنچ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق سرگئی لاروف اسلام آباد پہنچ گئے، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے معزز مہمان کا پُر تپاک خیر مقدم کیا، سرگئی لاروف کل وزارت خارجہ کا دورہ کریں گے۔

    پاک روس وزرائے خارجہ کہنی ٹکرا کر مل رہے ہیں

    وزارت خارجہ میں پاکستان اور روس کے وفد کی سطح پر مذاکرات ہوں گے، شاہ محمود پاکستانی وفد جب کہ سرگئی لاروف روسی وفد کی قیادت کریں گے۔

    مذاکرات میں کثیرالجہتی شعبہ جات میں دو طرفہ تعاون پر تبادلہ خیال ہوگا، اقتصادی روابط کے فروغ، علاقائی و عالمی سمیت باہمی دل چسپی کے امور پر گفتگو ہوگی۔

    روسی وزیر خارجہ وزیر اعظم عمران خان اور دیگر اعلیٰ قیادت سے بھی ملاقاتیں کریں گے۔

    توقع کی جا رہی ہے کہ روسی وزیر خارجہ کا یہ دورہ، پاکستان اور روس کے مابین دو طرفہ تعلقات کو بڑھانے اور مزید مستحکم بنانے میں مددگار ثابت ہوگا۔

  • پاک روس تعلقات میں خوشگوارتبدیلی، 9 سال بعد روسی وزیرخارجہ  کا دورۂ پاکستان

    پاک روس تعلقات میں خوشگوارتبدیلی، 9 سال بعد روسی وزیرخارجہ کا دورۂ پاکستان

    اسلام آباد : روس کے وزیرخارجہ سرگئی لاروف دو روزہ دورے پر آج پاکستان پہنچیں گے، وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ روس کے وزیر خارجہ نوسال بعد پاکستان آرہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق روسی وزیرخارجہ سرگئی لاروف دو روزہ دورے پر آج اسلام آبا دپہنچیں گے، دورے کے دوران روسی وزیر خارجہ وزیر اعظم عمران خان ، وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی سمیت دیگر اہم شخصیات سے ملاقاتیں کریں گے۔

    ملاقاتوں کے دوران پاک روس تعلقات ،بااہمی دلچسپی کے امور اور خطے کی صورتحال پر گفتگو ہوگی جبکہ افغان امن عمل اور دفاع اور انسداد دہشت گردی کے موضوع پر بات چیت کی جائے گی۔

    خیال رہے سال 2012 کے بعد کسی روسی وزیرخارجہ کا پاکستان کا یہ پہلادورہ ہے اور یہ دورہ پاک روس اعلیٰ سطحی بات چیت کا تسلسل ہے۔

    روسی وزیرخارجہ کے دورہ پاکستان کے حوالے سے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ 9 سال بعدروسی وزیرخارجہ کا دورہ پاکستان ہے، روسی وزیرخارجہ کے خیرمقدم کیلئے خود ایئرپورٹ جاؤں گا۔

    شاہ محمودقریشی کا کہنا تھا پاک روس تعلقات میں خوشگوارتبدیلی آرہی ہے، پاک روس خطے میں تعاون کا ارادہ رکھتےہیں۔

    انھوں نے مزید کہا کہ افغان امن کےلئےروس کاکرداراہم ہے، دورےمیں نارتھ ساؤتھ گیس پائپ لائن پربات ہوگی، روس کےافغانستان کے ہمسائے ممالک سےگہرے تعلقات ہیں۔

  • پاک روس تعلقات کا نیا باب، 64 رکنی اعلیٰ سطح وفد پاکستان پہنچ گیا

    پاک روس تعلقات کا نیا باب، 64 رکنی اعلیٰ سطح وفد پاکستان پہنچ گیا

    اسلام آباد: پاکستان اور روس کے درمیان اقتصادی تعلقات کے نئے باب کا آغاز ہو رہا ہے، روس نے مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری اور باہمی تجارت کے فروغ میں دل چسپی ظاہر کر دی ہے، اس سلسلے میں روس کا 64 رکنی اعلیٰ سطح وفد پاکستان پہنچ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ذرایع کا کہنا ہے کہ روس نے پاکستان کے ساتھ باہمی تجارت کے فروغ میں دل چسپی کا اظہار کیا ہے، اعلیٰ سطح کا روسی وفد پاک روس بین الوزارتی کمیشن کے چھٹے اجلاس میں شرکت کے لیے پاکستان پہنچ گیا ہے، روسی وفد مختلف وزارتوں سے سرمایہ کاری اور باہمی تعاون پر گفتگو کرے گا، روس نے پاکستان اسٹیل کی بحالی میں بھی دل چسپی کا اظہار کر دیا ہے۔

    ذرایع کے مطابق روسی کمپنی پاکستان اسٹیل میں 1 ارب ڈالر تک سرمایہ کاری کر سکتی ہے، روسی کمپنیاں توانائی کے شعبے میں بڑی سرمایہ کاری، اور کراچی لاہور گیس پائپ لائن کے 2.5 ارب ڈالر منصوبے کی خواہاں ہیں، کوئٹہ سے تفتان تک ریلوے لائن بچھانے پر بھی بات چیت ہوگی، ایوی ایشن کے شعبے میں بھی بڑی سرمایہ کاری پر تبادلہ خیال ہوگا۔

    ذرایع کا یہ بھی کہنا ہے کہ روس پاکستان کو جدید مسافر طیارے فراہم کرنے اور دفاعی ہیلی کاپٹرز کے شعبے میں تعاون کی پیش کرے گا، روسی کمپنیوں نے پاکستان میں 10 ارب ڈالر تک سرمایہ کاری کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔

    ذرایع کے مطابق پاک روس مشترکہ بین الحکومتی کمیشن کا اجلاس کل اسلام آباد میں ہوگا، اجلاس میں پاکستانی وفد کی قیادت حماد اظہر کریں گے، یہ کمیشن برائے تجارت، معیشت، سائنس و تکنیکی معاونت کا چھٹا اجلاس ہے، تجارتی وفد کی قیادت روسی وزیر تجارت کے اینڈری زیلینوف کر رہے ہیں، اجلاس میں پاکستان، روس تجارتی فروغ، کاروباری حجم بڑھانے اور تیل و گیس کے شعبے میں تعلقات کے فروغ پر بات ہوگی۔

    روسی وفد وزارت خزانہ، پٹرولیم اور تجارت کے حکام سے ملاقاتیں کرے گا، پاکستان اسٹیل کی بحالی پر بات چیت بھی مذاکرات کا اہم حصہ ہے، روسی کمپنی گیسپروم کے گیس پائپ لائن منصوبے میں حصہ لینے پر غور ہوگا، نارتھ ساؤتھ گیس پائپ لائن منصوبے پر بھی بات چیت ہوگی، اس کے علاوہ ایوی ایشن کے شعبے میں بھی بڑی سرمایہ کاری پر تبادلہ خیال ہوگا، روس پاکستان کو جدید مسافر طیارے فراہم کرنے کی پیش کش کرے گا۔

  • رشین بینک کی پاکستان میں سرمایہ کاری کی خواہش، ڈائریکٹر کی وزیر اعظم سے ملاقات

    رشین بینک کی پاکستان میں سرمایہ کاری کی خواہش، ڈائریکٹر کی وزیر اعظم سے ملاقات

    اسلام آباد: روس کے بینک ایکسپو بینک رشیا نے پاکستان میں بڑی سرمایہ کاری کی خواہش کا اظہار کر دیا، ڈائریکٹر بینک نے وزیر اعظم عمران خان سے خصوصی ملاقات کی۔

    تفصیلات کے مطابق آج وزیر اعظم عمران خان سے ایکسپو بینک رشیا کے ڈائریکٹر ایگور ولادیمیرووِچ کِم نے ملاقات کی، یہ ملاقات پارلیمنٹ ہاؤس میں وزیر اعظم آفس میں ہوئی۔

    ملاقات میں وفاقی وزیر نج کاری محمد میاں سومرو، مشیر خزانہ حفیظ شیخ اور مشیر تجارت عبد الرزاق داؤد بھی موجود تھے۔

    روسی بینک کے ڈائریکٹر نے پاکستان میں بڑی سرمایہ کاری کی خواہش کا اظہار کیا، وزیر اعظم عمران خان نے سرمایہ کاری کی خواہش کا خیر مقدم کیا۔

    وزیر اعظم نے رشین بینک ڈائریکٹر کو پاکستان میں سرمایہ کاری کے بہترین مواقع سے بھی تفصیلی طور پر آگاہ کیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  وزیر اعظم نے تعمیراتی سیکٹر کو انڈسٹری کا درجہ دینے کی منظوری دے دی

    واضح رہے کہ آج تعمیراتی شعبے سے متعلق اجلاس وزیر اعظم نے تعمیراتی سیکٹر کو انڈسٹری کا درجہ دینے کی اصولی منظوری دے دی ہے۔

    اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ تعمیرات کے شعبے میں کاروبار کے لیے آسانیاں پیدا کی جائیں گی، اس سلسلے میں پالیسی، قوانین اور قواعد کو آسان بنایا جا رہا ہے، مطلوبہ اجازت ناموں کا حصول آسان ہو جائے گا۔

    زوننگ اور تعمیرات کے ذیلی قوانین پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے، پہلے مرحلے میں بڑے شہروں اور سرکاری اراضی کار یکارڈ ڈیجیٹل بنایا جا رہا ہے، لانگ ٹرم پلان میں ملک بھر میں اراضی کا ریکارڈ ڈیجیٹل کیا جائے گا۔

  • خلا میں ہتھیاروں کی تنصیب میں پہل نہیں کریں گے، پاک روس مشترکہ اعلامیہ

    خلا میں ہتھیاروں کی تنصیب میں پہل نہیں کریں گے، پاک روس مشترکہ اعلامیہ

    بشکک: پاکستان اور روس کے وزرائے خارجہ کے مابین مشترکہ اعلامیے پر دستخط کر دیے گئے، اعلامیے کے مطابق دونوں ممالک خلا میں ہتھیاروں کی تنصیب میں پہل نہیں کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اور روس کے وزرائے خارجہ کے مابین خلا میں ہتھیاروں سے متعلق مشترکہ اعلامیے پر دستخط کیے گئے، یہ اعلامیہ پاکستان اور روسی فیڈریشن کی طرف سے بشکک میں جاری کیا گیا۔

    اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ خلا میں سرگرمیاں ریاستوں کی سماجی، معاشی اور سائنسی ترقی کا اہم ذریعہ ہیں، ان سرگرمیوں کا عالمی و علاقائی سلامتی برقرار رکھنے میں بھی کردار ہے، اس لیے خلا کو عالمی قانون کے مطابق اقوام کی بہتری کے لیے استعمال کرنا چاہیے۔

    اعلامیے میں کہا گیا کہ ہم اقوام متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 2 میں درج عہد کا اعادہ کرتے ہیں، خلا میں سرگرمیوں اور طاقت سے عالمی تعلقات سے احتراز برتا جائے، خلا میں اسلحے کی دوڑ سے بچاؤ کا عالمی معاہدہ عالمی برادری کی ترجیح ہے۔

    اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ دونوں ممالک خلا میں ہتھیاروں کی تنصیب میں پہل نہیں کریں گے، کوشش کریں گے کہ خلا فوجی تصادم کا میدان نہ بنے۔

    یہ بھی پڑھیں:  جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کے لیے خطے میں استحکام ضروری ہے: وزیر خارجہ

    دریں اثنا، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی بشکک میں جاری شنگھائی تعاون تنظیم کی وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاس کے دوران اپنے روسی ہم منصب سرگئی لاروف سے ملاقات ہوئی۔

    دوران ملاقات دو طرفہ تعلقات، خطے میں امن و امان کی صورت حال سمیت باہمی دل چسپی کے متعدد امور پر تبادلۂ خیال کیا گیا، دونوں وزرائے خارجہ نے پاکستان اور روس کے مابین تجارت، توانائی، دفاع اور ٹیکنالوجی سمیت مختلف شعبوں میں دو طرفہ تعاون کے فروغ پر اتفاق کیا۔

    شاہ محمود کا کہنا تھا کہ روس کے وزیر خارجہ کے ساتھ اقتصادی تعاون کے فروغ اور دو طرفہ تجارت کا حجم بڑھانے کے حوالے سے مختلف پہلوؤں پر تفصیلی بات چیت ہوئی۔

  • پاکستان اور بھارت تحمل سے کام لیں: روس

    پاکستان اور بھارت تحمل سے کام لیں: روس

    ماسکو: روسی دفترِ خارجہ نے بیان جاری کیا ہے کہ روس کو پاکستان اور بھارت کے درمیان جاری کشیدگی پر تشویش ہے، دونوں ممالک کو تحمل سے کام لینا چاہیے۔

    تفصیلات کے مطابق بڑھتی ہوئی پاک بھارت کشیدگی کے تناظر میں روسی دفترِ خارجہ نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت اس صورت حال میں تحمل سے کام لیں۔

    [bs-quote quote=”مسائل سیاسی، سفارتی طریقے سے حل کیے جائیں۔” style=”style-8″ align=”left” author_name=”روس”][/bs-quote]

    روسی دفترِ خارجہ نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی پر روس کو تشویش ہے۔

    روس نے دونوں ممالک کا ذکر دوست ممالک کے طور پر کرتے ہوئے کہا کہ وہ دونوں دوست ممالک میں کشیدگی پر تشویش رکھتا ہے۔

    روسی دفترِ خارجہ نے کہا کہ ہم دونوں فریقین سے تحمل سے کام لینے کا کہتے ہیں، مسائل سیاسی، سفارتی طریقے سے حل کیے جائیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  میونخ کانفرنس میں بھی کہا تھا افغان امن عمل میں بھارت رخنہ ڈالے گا: وزیرِ خارجہ

    روس نے دونوں ممالک کو مدد کی پیش کش بھی کر دی ہے، دفترِ خارجہ نے کہا کہ انسداد دہشت گردی کے لیے پاکستان، بھارت کی مدد کو تیار ہیں۔

    خیال رہے کہ آج وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ انھوں نے میونخ کانفرنس میں بھی کہا تھا کہ افغان امن عمل میں بھارت رخنہ ڈال سکتا ہے، مودی نے الیکشن کی سیاست میں پورے خطے کو داؤ پر لگا دیا ہے۔

  • آرمی کی ریسکیو خدمات کا اعتراف، روس کی طرف سے جنرل قمر باجوہ اور 10 افسران کے لیے میڈلز کا اعزاز

    آرمی کی ریسکیو خدمات کا اعتراف، روس کی طرف سے جنرل قمر باجوہ اور 10 افسران کے لیے میڈلز کا اعزاز

    راولپنڈی: چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ سمیت دیگر فوجی افسران کو روس کی جانب سے اعزازی میڈلز سے نوازا گیا۔

    پاک فوج کے شعبہ تعلقاتِ عامہ (آئی ایس پی آر) سے جاری بیان کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سےروسی سفیرکی ملاقات ہوئی جس میں باہمی دلچسپی ، تعاون اور علاقائی سیکیورٹی کے امور پر تفصیلی تبادلہ خیال ہوا۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق دورانِ ملاقات باہمی دفاعی تعاون کو مزید فروغ دینے کے امور بھی زیر غور آئے۔

    پاکستان میں تعینات روسی سفیر الیگزے یوریوش ڈیڈوؤ نے چیف آف آرمی اسٹاف سمیت دیگر فوجی افسران کو روسی کوہ پیماؤں کو ریسکیو کرنے کے اقدامات کو سراہا اور انہیں اعزازی میڈل سے نوازا۔

    مزید پڑھیں: پیوٹن نے روسی کوہ پیما کو بچانے والے پاکستانیوں کو ایوارڈ سے نواز دیا

    روسی سفیر نے پاک فوج کے سپہ سالار سمیت دس افسران اور دو اہلکاروں جنہوں نے پہاڑوں میں پھنسے روسی کوہ پیماؤں کی جان بچائی انہیں میڈل سے نوازا۔

    یاد رہے کہ رواں برس جولائی میں روس سے تعلق رکھنے والے کوہ پیماہ پہاڑوں میں پھنس گئے تھے جنہیں آرمی چیف کی ہدایت پر چھ روز بعد ریسکیو کیا گیا تھا۔

    شمالی علاقہ جات کی 23 ہزار فٹ بلند چوٹی لاٹوک ون کو سر کرنے کیلئے آئے روسی کوہ پیما موسم کی خرابی کے باعث وہاں پھنس گئے تھے جنہیں پاک فوج نے بذریعہ ہیلی کاپٹر ریسکیو کیا تھا۔

    کوہ پیما نے پاک فوج کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا تھا کہ ریسکیو کیا جانا پاک فوج کے بغیر ممکن نہ تھا۔پاکستان آرمی نے مجھے اور میرے دوست کو بچایا۔

    الیگزینڈرگوف 20 ہزار650 فٹ کی بلندی پر پچیس جولائی سے پھنسا ہوئے تھے۔ جنہیں ریسکیو کرنے کے بعد سی ایم ایچ اسپتال منتقل کیا گیا اور پھر آرمی چیف نے اُن کی عیادت کی تھی۔

    یہ بھی پڑھیں: پاک فوج کے ہوابازوں نے جان خطرے میں ڈال کر روسی کوہ پیما کو بچایا،روسی سفیر

    الیگزینڈر کا کہنا تھا کہ پاک فوج دنیا کی بہترین فوج ہے، ہیلی کاپٹرکاپائلٹ بہترین تھا، پاکستانی عوام کےدوستانہ رویے سے بہت متاثر ہوا، پاک روس دوستی ہمیشہ زندہ باد رہے۔

    خیال رہے پاک فوج کا بیاؤف گلئشیر کا ریسکیو آپریشن اتنی بلندی پر کیا گیا پہلا ریسکیو آپریشن ہے۔

    یہ بھی یاد رہے کہ افغانستان میں جنگ بندی کے حوالے سے پاکستان اور روس کا ایک ہی مؤقف ہے، اس ضمن میں دونوں ممالک آپس میں رابطے میں بھی رہتے ہیں۔