Tag: پاک سرزمین پارٹی

  • بلوچستان کے نوجوانو! ہمیں بھی 35 سال ریاست کے خلاف استعمال کیا گیا: مصطفیٰ کمال

    بلوچستان کے نوجوانو! ہمیں بھی 35 سال ریاست کے خلاف استعمال کیا گیا: مصطفیٰ کمال

    کوئٹہ: پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال نے کوئٹہ میں جلسے کے دوران بلوچستان کے نوجوانوں کو درد مندی سے مخاطب کرتے ہوئے خبردار کیا کہ ہمیں بھی 35 سال ریاست کے خلاف استعمال کیا گیا۔

    جلسے سے خطاب میں سابق ناظم اعلیٰ کراچی مصطفیٰ کمال نے کہا بلوچستان کے نوجوانو! ملک دشمن ایجنسیاں تمھاری دشمن ہیں، ہمیں بھی کراچی میں 35 سال را کے ایجنٹ نے ریاست کے خلاف استعمال کیا۔

    انھوں نے کہا کراچی میں ہزاروں ماؤں کے بچے چلے گئے، بہنیں بیوہ ہوگئیں، اب کلاشنکوف کلچر کو ختم کر دیا ہے، آج کراچی میں کوئی نوجوان نہیں مر رہا، کوئی لاپتا نہیں ہو رہا، بلوچستان کے ناراض بھائیو! یہ ریاست ہماری ہے، میں جانتا ہوں آپ کے ساتھ زیادتی ہوئی میں اس کا ازالہ کروں گا۔

    مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا میں ریاست سے کہتا ہوں کہ بلوچستان کے غریب عوام سے ڈیل کریں، عوام کو براہ راست حکمرانی دی جائے، مقامی حکومتوں کو اختیارات دیے جائیں، بلوچستان کے مقامی لوگوں کو لیڈر بننے دیا جائے، ہم اپنے ساتھ کوئی سردار، کوئی خان لے کر نہیں آئے ہیں، جب تک محرومیاں رہیں گی دشمن انھیں استعمال کرتا رہےگا، اور حملہ کرتا رہے گا، بھارت نے کلبھوشن کو اسی لیے بلوچستان بھیجا تھا۔

    انھوں نے مزید کہا ایسا لگتا ہے بلوچستان میں حکومت نام کی کوئی چیز نہیں ہے، صدیوں سے کراچی تا کوئٹہ روڈ کو ڈبل نہیں کیا جا رہا، بلوچستان میں کوئی نئی یونی ورسٹی، تعلیمی نظام اور نہ کوئی اسپتال ہے، پاکستان میں ہر جگہ نئے منصوبوں کی بات ہوتی ہے لیکن بلوچستان میں نہیں، بلوچستان اسمبلی میں ایک رات میں ساری وفاداری بدل جاتی ہے۔

    پی ایس پی سربراہ نے کہا ریاست پاکستان چلانے والوں سے پوچھتا ہوں آپ تو مجبور نہیں، بلوچستان کے سردار وزیر اور وزیر اعلیٰ بنے، عوام کو کیا دیا گیا، جب ان سے عہدہ چھنتا ہے تو یہ نوجوانوں کو ریاست کے خلاف کھڑا کرتے ہیں۔

  • پی ایس پی کے رہنماؤں کے حوالے سے اہم خبر

    پی ایس پی کے رہنماؤں کے حوالے سے اہم خبر

    کراچی: پاک سرزمین پارٹی کے اہم رہنماؤں کے حوالے سے بڑی خبر سامنے آ گئی، پرانے ساتھی پھر الگ الگ ہو گئے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق اگرچہ پی ایس پی کے بڑے نام دو سال قبل پارٹی اور مصطفیٰ کمال کو خیر باد کہے چکے ہیں، تاہم گزشتہ روز انٹرا پارٹی الیکشن کے بعد نئے نام سامنے آنے کے بعد یہ تصدیق ہو گئی ہے کہ انھوں نے پارٹی چھوڑ دی ہے۔

    ذرایع کے مطابق پی ایس پی کے اہم رہنما انیس ایڈووکیٹ، رضا ہارون، وسیم آفتاب، ڈاکٹر صغیر، افتخار رندھاوا، سلیم تاجک اور سیف یار خان 2 سال پہلے ہی پارٹی چھوڑ چکے ہیں، اس سے قبل ساجد بلوچ اور آصف میمن بھی پی ایس پی کو چھوڑ چکے ہیں۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ رضا ہارون لندن اور افتخار رندھاوا آسٹریلیا میں اپنے اہل خانہ کے ساتھ زندگی گزار رہے ہیں، یہ تمام اہم رہنما ایم کیو ایم چھوڑ کر پی ایس پی میں آئے تھے، پارٹی میں رضا ہارون سیکریٹری جنرل، انیس ایڈووکیٹ سینئیر وائس چئیرمین، ڈاکٹر صغیر سینئیر وائس چئیرمین، وسیم آفتاب اور افتخار رندھاوا وائس چئیرمین کے عہدوں پر تھے۔

    باوثوق ذرایع کا کہنا ہے کہ پی ایس پی کو چھوڑنے والے اہم رہنماؤں نے اہم معاملات پر مشاورتی عمل میں شامل نہ کرنے، اقربا پروری اور غلط فیصلہ سازی پر پارٹی کو خیر باد کہا۔

    ذرایع نے بتایا کہ پی ایس پی کے انٹرا پارٹی الیکشن سے ان رہنماؤں کو فارغ کر دینے کی خبروں میں صداقت نہیں کیوں کہ تمام رہنما پہلے ہی پارٹی چھوڑ چکے ہیں۔

    دوسری طرف ذرایع نے بتایا ہے کہ انٹرا پارٹی الیکشن میں سامنے آنے والے نئے نام غیر معروف ہیں۔

  • مصطفیٰ کمال نے ترقیاتی کاموں کا کریڈٹ آصف زرداری کو دے دیا

    مصطفیٰ کمال نے ترقیاتی کاموں کا کریڈٹ آصف زرداری کو دے دیا

    کراچی: سابق میئر کراچی مصطفیٰ کمال نے کراچی میں ترقیاتی کاموں کا کریڈٹ آصف زرداری کو دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ نے شہر قائد میں ترقیاتی کاموں کا کریڈٹ آصف زرداری کے کھاتے میں ڈال دیا، ان کا کہنا تھا کہ 36 ماہ آصف زرداری کے ساتھ کام کر چکا ہوں۔

    احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کے دوران مصطفیٰ کمال نے ایک شہری کے استفسار پر یہ جواب دیا، انھوں نے کہا کہ پرویز مشرف 2008 میں چلے گئے تھے، میں نے اس کے بعد آصف زرداری کے ساتھ چھتیس ماہ کام کیا۔ شہری نے پوچھا کہ 2 یا 3 انڈر پاس بننے سے کیا پاکستان ترقی کرے گا؟ شہر میں آپ نے کوئی کام نہیں کیا، سب مشرف نے کرایا۔ مصطفیٰ کمال نے جواب میں سرزنش کرتے ہوئے کہا 70 فی صد زمانہ زرداری کا تھا، ذہن پر زور دو، یاد کرو۔

    میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ایس پی چیئرمین نے کہا کہ ایم کیو ایم والے حکومت سے باہر نہیں رہ سکتے، ان کی کرپشن کی سانسیں حکومت کے ساتھ جڑی ہیں، جب یہ حکومت سے باہر آئیں گے سب گرفتار ہو جائیں گے، خالد مقبول کے ساتھ عامر خان نے اچھا نہیں کیا، عامر خان نے اپنے گروپ کے ساتھ خالد مقبول کو استعفے کے لیے مجبور کیا، وہ حقیقی سے آنے والے امین الحق کو وزیر بنانا چاہتے ہیں، حکومت کے خلاف جانا تھا تو ایم کیو ایم کے دونوں وزرا استعفیٰ دیتے۔ 2 لوگوں کو وزارت دلوانے کے لیے خالد مقبول پر دباؤ ڈال دیا گیا ہے، خالد مقبول ہی ایم کیو ایم سے آخری بچ گئے تھے انھیں بھی سائیڈ کر دیا گیا، ایم کیو ایم پاکستان اب ایم کیو ایم حقیقی بن گئی ہے۔

    مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا ایم کیو ایم والے حکومت نہیں چھوڑیں گے یہ سب ڈراما ہے، کراچی اور حیدرآباد والوں کے نام پر سیاست ہو رہی ہے، میں خدمت خلق فاؤنڈیشن سے لے کر تمام کچے چٹھے کھولوں گا، حکومت سے گزارش ہے ان کی دھمکیوں میں نہ آئے، وزیر اعظم پنجاب اور کے پی کا بلدیاتی نظام یہاں بھی لائیں۔

  • 300 ارب روپے اپنے ہاتھ سے خرچ کیے، کوئی ایک روپے کا الزام نہیں لگا سکتا: مصطفیٰ کمال

    300 ارب روپے اپنے ہاتھ سے خرچ کیے، کوئی ایک روپے کا الزام نہیں لگا سکتا: مصطفیٰ کمال

    لاہور: پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال کا کہنا ہے کہ میرا ماضی صاف ہے، میں نے 300 ارب روپے اپنے ہاتھوں سے خرچ کیے، کوئی مجھ پر ایک روپے کا الزام نہیں لگا سکتا۔

    تفصیلات کے مطابق پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ لاکھوں لوگ بے روزگار ہوگئے ہیں، 45 لاکھ لوگ سطح غربت سے نیچے زندگی گزار رہے ہیں۔

    مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ آج کوئی شریف آدمی سیاست نہیں کر سکتا، شریف آدمی کے پاس بڑی بڑی لینڈ کروزر نہیں ہیں۔ حکمرانوں کو برا بھلا کہنے کے بجائے خود احتسابی کی ضرورت ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ملک کا مسئلہ یہ ہے کہ اہم نشستوں پر کردار والے لوگ نہیں بیٹھے۔ سینیٹ کی کرسی کو چھوڑ کر چلا گیا تھا، میرا ماضی صاف ہے۔ 300 ارب روپے میں نے اپنے ہاتھوں سے خرچ کیے، کوئی مجھ پر ایک روپے کا الزام نہیں لگا سکتا۔

    مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ کراچی میں دونوں پارٹیاں ناکام ہوگئی ہیں، کوئی سندھ کارڈ تو کوئی مہاجر کارڈ استعمال کرتا ہے۔ سندھ کے عوام باشعور ہیں وہ سب سمجھتے ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ میں نے بانی ایم کیو ایم سے متعلق معلومات رکھنا چھوڑ دی ہیں، مجھے بہت سے کام ہیں، کوئی فنی کلپ کے طور پر بھیجتا ہے تو دیکھ لیتا ہوں۔

  • کراچی: پی ایس پی کارکنان کا قاتل اور موٹر سائیکل چور گرفتار

    کراچی: پی ایس پی کارکنان کا قاتل اور موٹر سائیکل چور گرفتار

    کراچی: شہر قائد میں پولیس نے قلندریہ چوک سے پاک سرزمین پارٹی کے کارکنان کے قتل کے الزام میں ایک اہم ٹارگٹ کلر کو گرفتار کر لیا ہے، دیگر کاررائیوں میں پولیس نے چوری کی موٹر سائیکل اور رکشے خریدنے اور بیچنے والے تین ملزمان بھی گرفتار کر لیے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں شارع نور جہاں پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے قلندریہ چوک سے ٹارگٹ کلر اویس صادق کو گرفتار کر لیا ہے، جس نے 2017 میں پی ایس پی کے 2 کارکنوں کو قتل کیا تھا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ پی ایس پی کارکنان کے قتل میں ملوث ملزم کے دیگر 2 ساتھی بھی گرفتار ہیں، ملزم اویس صادق نے پولیس مخبر مانی کو بھی اورنگی ٹاؤن میں قتل کیا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں:  کراچی میں موٹرسائیکلیں کتنے سیکنڈز میں چوری ہوتی ہیں

    دیگر 2 کارروائیوں میں اے وی ایل سی پولیس نے 3 ملزمان گرفتار کر لیے ہیں، جو چوری کی موٹر سائیکلیں اور رکشوں کی خریداری میں ملوث ہیں، پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان مسروقہ موٹر سائیکلیں اور رکشے بلوچستان بھیجا کرتے تھے۔

    ایک اور کارروائی میں اے وی ایل سی نے موٹر سائیکل چھیننے والے ایک ملزم کو بھی گرفتار کیا ہے، ملزم موٹر سائیکل مکینک ہے، پولیس کے مطابق ملزم شہریوں سے موٹر سائیکلیں چھینتا تھا، گرفتار ملزم سے چھینی گئی موٹرسائیکلیں اور رکشے بھی برآمد کیے گئے۔

  • کراچی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے جو تباہ ہو رہی ہے: مصطفیٰ کمال

    کراچی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے جو تباہ ہو رہی ہے: مصطفیٰ کمال

    کراچی: پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین مصطفیٰ کمال کا کہنا ہے کہ کراچی کو کوئی اون نہیں کرتا مگر اسے فتح کرنا چاہتا ہے۔ کراچی پر سیاست نہ کریں، یہ تباہ ہوا تو پاکستان تباہ ہوجائے گا۔ کراچی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے جو تباہ ہو رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین مصطفیٰ کمال نے اے آر وائی نیوز کے مارننگ شو باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کراچی کی آبادی ڈھائی کروڑ سے کم نہیں، کراچی میں آبادی کو کم گنیں گے تو پانی کا مسئلہ حل نہیں ہوگا۔

    مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ کے فور منصوبے پر اربوں روپے خرچ کر دیے گئے، کراچی کے شہریوں میں سے صرف 50 فیصد کو پانی مل رہا ہے۔ کے فور منصوبہ خطرے میں پڑ گیا۔ اسٹیک ہولڈرز اپنے گریبانوں میں جھانکیں۔ ساحلی شہر کراچی بوند بوند کو ترس رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کے فور منصوبہ 25 ارب روپے سے ڈیڑھ سو ارب تک پہنچ گیا ہے، کے فور منصوبہ شروع ہوتا تو پمپنگ کی ضرورت نہ پڑتی۔ کے 4 فیز ٹو شروع کرنے کے لیے ریلی نکالی، دھرنے میں بیٹھے۔ وزیر اعلیٰ سندھ منصوبے پر وزیر اعظم سے بات نہیں کرتے۔

    مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ حکومتی لوگوں نے منصوبے کی پاور پوائنٹ پرپریزینٹیشن دیکھی ہوگی، کے فور منصوبے کو دیکھنے کے لیے گراؤنڈ پر جانا پڑتا ہے،۔ سیاسی اختلاف ایک طرف پانی کا محکمہ لوکل ڈیولپمنٹ کے پاس ہونا چاہیئے۔ کے فور منصوبے پر حکومت کی اونر شپ نظر نہیں آتی۔

    انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کراچی کے شہریوں کے پانی کا مسئلہ حل ہو، کوٹے کے تحت سندھ کو 36 ہزار 370 ملین گیلن پانی ملتا ہے۔ اس میں سے کراچی کو 50 ملین گیلن پانی ملتا ہے۔ سندھ کی 50 فیصد آبادی کراچی میں رہتی ہے۔

    مصطفیٰ کمال کا مزید کہنا تھا کہ کراچی کے شہریوں کو پانی اس لحاظ سے نہیں مل رہا۔ کراچی کو کوئی اون نہیں کرتا مگر اسے فتح کرنا چاہتا ہے۔ کراچی دنیا کے 70 ملکوں سے بڑا شہر ہے۔ کراچی پر سیاست نہ کریں، یہ تباہ ہوا تو پاکستان تباہ ہوجائے گا۔ کراچی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے جو تباہ ہو رہی ہے۔ ہمارے زمانے میں بھی خرابیاں تھیں مگر ایسی تباہی نہ تھی۔

  • کراچی میں لوگوں کو پینے کا صاف پانی میسر نہیں، مصطفیٰ کمال

    کراچی میں لوگوں کو پینے کا صاف پانی میسر نہیں، مصطفیٰ کمال

    کراچی: چیئرمین پی ایس پی مصطفی کمال کا کہنا ہے کہ کراچی میں لوگوں کو پینے کا صاف پانی میسر نہیں ہے، شہر میں وبائی امراض پھوٹ پڑے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال نے سندھ ہائی کورٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کراچی میں یہ تیسری صفائی مہم ہے مگرصفائی نظر نہیں آرہی، صفائی مہم سے نہیں نظام سے کراچی صاف ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ کل لیاقت آباد 20 سے زائد افراد کو پاگل کتے نے کاٹ لیا، جو پولیس اہلکار کتے کو مارنے گئے انہیں بھی کتے نے کاٹ لیا۔

    مصطفیٰ کمال نے کہا کہ کراچی میں لوگوں کو پینے کا صاف پانی میسر نہیں ہے، شہر میں وبائی امراض پھوٹ پڑے ہیں۔ چیئرمین پی ایس پی نے کہا کہ ٹارگٹ کلنگ بند ہوئی تو ڈینگی، کتے کے کاٹنے سے لوگ مر رہے ہیں۔

    پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ نے کہا کہ کے فورپر 20ارب سے زائد پیسہ لگا دیا گیا، نیسپاک کی رپورٹ بعد میں آئی کہ کے فور کا روٹ صحیح نہیں ہے۔

    مصطفیٰ کمال نے کہا کہ یہ کراچی نہیں بلکہ ملک کے خلاف سازش ہو رہی ہے، کراچی برباد ہوگا تو ملک برباد ہوگا۔

    پاگل کتے کے کاٹے سے سب انسپکٹر سمیت 12 افراد اسپتال پہنچ گئے

    یاد رہے کہ گزشتہ روز کراچی کے علاقے ایف سی ایریا میں کتے کے کاٹنے سے 25 افراد زخمی ہوئے تھے جس میں سے 23 کو عباسی شہید اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔

    اسپتال کے ڈاکٹر جہانزیب کا کہنا تھا کہ کتے کے کاٹنے سے زیادہ ترزخمی ایف سی ایریا سے آئے۔

  • کچرا اٹھانے اورمشینری کی ذمےداری میئراورضلعی انتظامیہ کی ہے، مصطفیٰ کمال

    کچرا اٹھانے اورمشینری کی ذمےداری میئراورضلعی انتظامیہ کی ہے، مصطفیٰ کمال

    کراچی : پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کو فوری ختم کر دے، بورڈ ختم کرنے سے میئرکے لیے کچرا نہ اٹھانے کی کوئی وجہ نہیں رہے گی۔

    تفصیلات کے مطابق پی ایس پی چیئرمین مصطفیٰ کمال نے کہا کہ کچرا اٹھانے اور مشینری کی ذمے داری میئراورضلعی انتظامیہ کی ہے، چاروں ضلعوں میں صفائی کی ذمےداری انہوں نے لے رکھی ہے۔

    مصطفیٰ کمال نے کہا کہ 8 ہزارسے زائد عملہ ہے جو نظرنہیں آتا، کروڑوں کی تنخواہیں جا رہی ہیں، میں نے 30 ہزار کروڑ خرچ کیے لیکن حرام نہیں کمایا۔

    چیئرمین پاک سرزمین پارٹی نے کہا کہ انہوں نے صرف نالوں کی صفائی اور آلائشیں اٹھانی ہیں، اگرسمت درست نہیں ہوگی توکسی کو بھی بلائیں شہرصاف نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ میئرکو لندن کا اختیاردے دیں تو وہاں بھی کچرےکے ڈھیرلگ جائیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ اگر5 گاربیج کلیکشن پوائنٹ بنا دیں تومسئلہ حل کرنے میں بہت مدد ملے گی، کلیکشن پوائنٹ بنانے سے کچرا ری سائیکل بھی ہوسکے گا۔

    مصطفیٰ کمال نے کہا کہ سندھ حکومت سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کو فوری ختم کر دے، بورڈ ختم کرنے سے میئرکے لیے کچرا نہ اٹھانے کی کوئی وجہ نہیں رہے گی۔

  • کراچی کی ابتر صورت حال کی وجہ نااہلی اور کرپشن ہے، مصطفیٰ کمال

    کراچی کی ابتر صورت حال کی وجہ نااہلی اور کرپشن ہے، مصطفیٰ کمال

    کراچی: پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ کراچی کی ابتر صورت حال کی وجہ نااہلی اور کرپشن ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر لکھا کہ کراچی میں کرپشن اور نااہلی کا راج ہے، شہر کی حالت دیکھ کر ثابت ہوگیا کہ حکومتیں عوام کو ریلیف دینے میں ناکام ہیں۔

    مصطفیٰ کمال نے کہا کہ لگتا ہے، وفاقی، صوبائی، شہری حکومت کو معلوم نہیں کرنا کیا ہے، کراچی کی خطرناک صورت حال بڑی تباہی کی وجہ بن سکتی ہے۔

    پی ایس پی سربراہ نے کہا کہ کراچی کی حالت دستیاب وسائل سے بہتر کی جاسکتی ہے، اپنی زندگی میں شہر کی ایسی بدترین حالت پہلے نہیں دیکھی۔

    مصطفیٰ کمال نے لکھا کہ کراچی کو پہلے کبھی اس بری طرح سے نظرانداز نہیں کیا گیا۔

    مزید پڑھیں: وسیم اخترکوٹیکس مت دینایہ چوراورڈاکوہے ،نام ای سی ایل میں ڈالاجائے، مصطفیٰ کمال

    واضح رہے کہ دو روز قبل مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ میئر کراچی وسیم اختر کا نام ای سی ایل میں ڈالا جائے، وسیم اختر نے جو کیا ہے اس پر انہیں فرار کا راستہ نہیں ملنا چاہئے۔

    ان کا کہنا تھا کہ صفائی نہ ہونے کی ذمےداری میئرپرعائد ہوتی ہے، نالوں کی صفائی کا کام 100فیصد میئرکراچی کی ذمےداری ہے، کچرااٹھانےکا80 فیصد کام وسیم اختر کا ہے، کیس بعد میں بنائیں لیکن نام پہلےای سی ایل میں ڈالیں۔

    مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ آرمی چیف جیسےسرحدوں کا دورہ کرتے ہیں خدا کے واسطے کراچی کا دورہ کریں ،آرمی چیف بلائیں گے تو سب آجائیں گے ، آرمی چیف جنگی بنیادوں پرکراچی کامسئلہ حل کرنےکی کوشش کریں۔

  • کوئی بھی آئینی ترمیم کشمیر کی آزادی کو روک نہِیں سکتی، مصطفیٰ کمال

    کوئی بھی آئینی ترمیم کشمیر کی آزادی کو روک نہِیں سکتی، مصطفیٰ کمال

    کراچی: چیئرمین پاک سرزمین پارٹی مصطفیٰ کمال کا کہنا ہے کہ امریکا نے افغان مذاکرات میں بھارت کو مکھی کی طرح نکال پھینکا۔

    تفصیلات کے مطابق پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ مجھ پر نیب نے ریفرنس بنایا ہے، عنوان غیرقانونی الاٹمنٹ ہے، جبکہ ریفرنس میں ذکر ہی نہیں۔

    انہوں نے کہا کہ اِیک نجی زمین کوسرکاری بندہ کیسے الاٹ کرسکتا ہے، بے ایمان ہوتا تومیرے بھی آمدن سے زائد اثاثے ہوتے۔

    مصطفیٰ کمال نے کہا کہ امریکا نے افغان مذاکرات میں بھارت کو مکھی کی طرح نکال پھینکا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ 13 اگست تک طالبان اور امریکا میں معاہدہ ہوجائے گا۔

    چیئرمین پاک سرزمین پارٹی نے مودی سرکاری کے غیرقانونی اقدام سے متعلق کہا کہ کوئی بھی آئینی ترمیم کشمیر کی آزادی کو روک نہِیں سکتی۔

    انہوں نے کہا کہ کراچی والے پیسہ کما کردیں، اورکچرا اٹھانے کے بھی پیسے دیں، صفائی روزانہ کا کام ہے، حکومت سندھ کو برا بھلا کہنے سے صفائی نہیں ہوسکتی۔