Tag: پاک سرزمین پارٹی

  • کراچی صفائی مہم میں میری دعائیں علی زیدی کے ساتھ ہیں: مصطفیٰ کمال

    کراچی صفائی مہم میں میری دعائیں علی زیدی کے ساتھ ہیں: مصطفیٰ کمال

    کراچی: سابق ناظم کراچی مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ لیٹس کلین کراچی زبردست اقدام ہے، میری حمایت، دعائیں اور نیک خواہشات علی زیدی کے ساتھ ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پی ایس پی کے چیئرمین مصطفیٰ کمال نے وفاقی وزیر بحری امور علی زیدی کی کراچی کو صاف کرنے کی مہم کو زبردست قرار دے دیا۔

    مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ انھیں علی زیدی کی نیت پر کوئی شک نہیں ہے، ان کا کہنا تھا کہ 10 دن میں کراچی صاف کرنا مشکل ہے، کراچی میں یومیہ 13 ہزار ٹن کچرا پیدا ہوتا ہے جو مہینوں سے نہیں اٹھایا گیا۔

    سابق ناظم کا کہنا تھا کہ وہ علی زیدی کے ساتھ ہیں۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ میری تجویز ہے سیاسی اختلافات ایک طرف رکھ کر مسئلے کا مستقل حل ڈھونڈا جائے۔

    یہ بھی پڑھیں:  کراچی میں صفائی مہم ایف ڈبلیو او کی نگرانی میں ہوگا، علی زیدی

    مصطفیٰ کمال نے کہا کہ شہر میں پانچ فی صد کچرا بھی لینڈ فل سائٹ پر نہیں بھیجا گیا، روزانہ 95 فی صد کچرا ندی نالوں اور کھلے پلاٹوں میں ڈالا جاتا ہے۔

    انھوں نے تجویز دی کہ شہر کا یہ مسئلہ اتنا گھمبیر ہے کہ آپ وزیر اعظم، وزیر اعلیٰ، گورنر، میئر اور متعلقہ وزرا کو ایک کمرے میں لے آئیں، سب کو اندر بلا لیں اور اس وقت تک نہ نکلیں جب تک اس کا حل نہ نکلے۔

    خیال رہے کہ وفاقی وزیر بحری امور علی زیدی کی طرف سے کراچی میں صفائی مہم آج سے شروع ہو رہی ہے، کے ایم سی اور ڈی ایم سی کے ساتھ مل کر کام کیا جائے گا جب کہ ایف ڈبلیو او کراچی صفائی مہم کی نگرانی کرے گا۔

  • پاکستان تاریخی مقام پر کھڑا ہے، کراچی میں ظلم کا خاتمہ ہوگا، مصطفیٰ کمال

    پاکستان تاریخی مقام پر کھڑا ہے، کراچی میں ظلم کا خاتمہ ہوگا، مصطفیٰ کمال

    کراچی: پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ آج پاکستان تاریخی مقام پر کھڑا ہے، کراچی میں ظلم کا خاتمہ ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق باغ جناح میں پی ایس پی کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مصطفیٰ کمال نے کہا کہ کراچی میں ایک دن میں 20 لوگ مسلک کی بنیاد پر شہید ہوتے تھے، ایک ہی خواب ہے کراچی کے لوگ ایک ہوجائیں، دشمنیاں ختم کردیں۔

    مصطفیٰ کمال نے کہا کہ پی ایس پی میں صرف دو لوگ آئے تھے آج مجمع اکٹھا ہوگیا ہے، کراچی کے لوگوں نے میرا سر فخر سے بلند کردیا، حکومتیں ہمیں ایک ایک کرکے مار رہی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ 18ویں ترمیم کے آنے سے بہت خوش ہوئے تھے میں نے ہر فورم پر 18ویں ترمیم کی تائید کی تھی، یقین تھا کہ وفاق سے پاور صوبے پھر نچلی سطح تک پہنچے گی، ایسی 18ویں ترمیم کا کیا فائدہ، تباہی اور کرپشن کا دور ہے۔

    مزید پڑھیں: حکومت گرانے نہیں مسائل کے حل کے لئے جہدوجہد کررہے ہیں، مصطفیٰ کمال

    سربراہ پاک سرزمین پارٹی نے کہا کہ بچوں کے پیسے حرام کھا کر نہ کوئی اس دنیا میں صحیح رہ سکا ہے اور نہ آئندہ صحیح رہ سکے گا اب انشا اللہ کراچی کھڑا ہوگیا ہے اور حساب لے گا۔

    دوسری جانب پی ایس پی رہنما انیس قائم خانی نے کہا کہ کراچی کے عوام مصطفیٰ کمال اور پاک سرزمین پارٹی کے ساتھ کھڑے ہیں، یہ شہر مصطفیٰ کمال کا ہے یہ پی ایس پی کا شہر ہے۔

    انیس قائم خانی نے کہا کہ تبدیلی فیل ہوگئی، لسانیت مسترد ہوگئی، صوبائیت مسترد ہوگئی اب صرف کراچی سے کشمور تک اور خیبر سے کشمور تک لوگ مصطفیٰ کمال کے ساتھ ہیں۔

  • کراچی پر پیسہ لگایا جائے تو آئی ایم ایف جانے کی ضرورت نہیں ہوگی، مصطفیٰ کمال

    کراچی پر پیسہ لگایا جائے تو آئی ایم ایف جانے کی ضرورت نہیں ہوگی، مصطفیٰ کمال

    کراچی: پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ کراچی پر پیسہ لگایا جائے تو آئی ایم ایف جانے کی ضرورت نہیں ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین مصطفیٰ کمال نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کراچی دنیا کا ساتواں بڑا شہر ہے، شہر قائد ملک کا انجن، ریونیو حب ہے، یہ شہر ملک کو امیر بناسکتا ہے۔

    مصطفیٰ کمال نے کہا کہ کراچی خون کے آنسو رورہا ہے، معاشی تباہ حالی آئی ہوئی ہے، حکومت کراچی کی حالت زار پر رحم کرے، بہت سے تاجر اپنا کام بند کرنے پر مجبور ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت سے کہتا ہوں کہ تاجروں کو سپورٹ کرے، تاجر برادری کمائے گی تو ملک ترقی کرے گا۔

    مزید پڑھیں: تین سال میں‌ ایک روپے فیس لے کر کے فور منصوبہ مکمل کرسکتا ہوں، مصطفیٰ‌ کمال کی پیش کش

    واضح رہے کہ اس سے قبل مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ میں تین سال میں کے فور منصوبہ مکمل کرسکتا ہوں، حکومت موقع دے کراچی والوں کے لیے صرف ایک روپے میں کام کروں گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کے دوستوں نے بجٹ منظور کرایا اور صرف وزارت کی بات کی جبکہ وہ وفاقی حکومت سے کے فور منصوبے کے پیسے بھی مانگ سکتے تھے۔

    مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ لوگ ہمارے ساتھ شامل ہوتے جارہے ہیں اور قافلہ بڑھ رہا ہے، پی ایس پی میں لوگوں کی شمولیت کا سلسلہ روزانہ کی بنیاد پر جاری ہے، روزانہ ایک پریس کانفرنس کرسکتا ہوں، پہلے جب شمولیتیں ہوتی تھی تو زبردستی کا الزام لگایا جاتا تھا۔

  • پاک سرزمین پارٹی کا 21 جولائی کو کراچی میں جلسے کا اعلان

    پاک سرزمین پارٹی کا 21 جولائی کو کراچی میں جلسے کا اعلان

    کراچی: پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال نے 21 جولائی کو باغ جناح میں جلسہ کرنے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ 21 جولائی کو باغ جناح میں جلسہ کریں گے، جلسے کا عنوان ’کراچی اب نہیں تو کب‘ ہوگا۔

    مصطفیٰ کمال نے کہا کہ جلسے میں عوام سے بھرپور شرکت کی درخواست ہے، پانی کے مسئلے پر سیاست نہیں کرنی چاہئے، مہنگائی کے طوفان نے عوام کو دفن ہی کردیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان ریاست مدینہ کا نام لینا بند کردیں، عوام کا اعتماد حکومت پر بحال ہونا چاہئے۔

    پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ نے کہا کہ ایم کیو ایم سے شہر کے مسائل کے فوری حل کرنے کی شرط پر ہاتھ ملا سکتا ہوں۔

    مصطفیٰ کمال نے کہا کہ آج ایم کیو ایم، تحریک انصاف، پیپلزپارٹی، مسلم لیگ ن، مسلم لیگ فنکشنل سے تعلق رکھنے والے 140 ذمہ داران نے پاک سرزمین پارٹی میں شمولیت اختیار کی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ جب انسان ٹھیک نہیں ہوسکتا تو کچھ بھی ٹھیک نہیں ہوسکتا ہے، قوم اور شہر کے رکھوالے ٹھیک نہیں تو وہ کیا قوم کو ٹھیک کرسکتے ہیں۔

    مصطفیٰ کمال نے کہا کہ ہم اختیارات کے ساتھ چھ مہینوں میں مسائل حل کردیں گے، ایک ہونے سے نہیں نیک ہونے سے مسائل حل ہوں گے، آپ نیک ہوجائیں۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت پہلے اپنا اعتماد بحال کرتی پھر جتنا مرضی ٹیکس وصول کرتی تو لوگ خوشی خوشی ٹیکس دیتے، حکومت چوری روک نہیں پارہی ہے اس چوری کی وجہ سے پیدا ہونے والے خسارے کو عام آدمی سے وصول کررہی ہے۔

  • بانی متحدہ مکافاتِ عمل کا شکارہیں، مصطفیٰ کمال

    بانی متحدہ مکافاتِ عمل کا شکارہیں، مصطفیٰ کمال

    کراچی: پاک سرزمین پارٹی کے رہنما مصطفیٰ کمال کا کہنا ہے کہ آج بانی ایم کیو ایم کے خاص ساتھی بھی انہیں چھوڑ کرجاچکے ہیں، یہ مکافاتِ عمل ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بانی ایم کیو ایم کی گرفتاری پر ردعمل دیتے ہوئے پی ایس پی کے رہنما مصطفیٰ کمال کا کہنا ہے کہ ہم بہت سالوں سےایک ٹریپ میں پھنسےہوئےہیں، کئی دہائیوں سے یہ سلسلہ مہاجر قوم کے ساتھ جاری ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ بانی ایم کیوایم آج سےپہلےبھی گرفتارہوئےتھے،آج پوراسیٹ بانی ایم کیوایم کےساتھ نہیں ہے، ان کے خاص ساتھی انہیں چھوڑ کرجاچکے ہیں اور اب صرف ان کے تنخواہ دار ان کے ساتھ ہیں۔

    مصطفی ٰ کمال کا کہنا ہے کہ بانی ایم کیو ایم کےساتھ جوہورہاہےوہ مکافات عمل ہے،ہمارے7کارکنان مارےگئےہم نےپلٹ کرکچھ نہیں کیا۔

    ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ میں نے ایم کیو ایم میں رہتے ہوئے کوئی ثبوت جمع نہیں کیے، میں کسی کا ایجنٹ نہیں تھا جو ثبوت جمع کرتا۔ بانی ایم کیو ایم کی تقاریراوران کےاعمال ہی ان کےخلاف شواہدہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ مجھےان کےخلاف کسی ثبوت کی ضرورت نہیں ہے،لندن پولیس کےپاس پہلےہی بہت شواہدموجودہیں۔

    بانی ایم کیو ایم لندن میں گرفتار، اسکاٹ لینڈیارڈ کی تصدیق

    آج صبح اسکاٹ لینڈ یارڈ نے بانی ایم کیو ایم کو صبح 8 بجے ان کےگھر پر چھاپہ مار کر انھیں حراست میں لیا، گرفتاری کے بعد انھٰیں مقامی پولیس اسٹیشن منتقل کردیا گیا ، نارتھ لندن میں چھاپے میں15 پولیس افسران نے حصہ لیا تھا۔

    نارتھ لندن میں بانی ایم کیوایم کےگھرکی تلاشی لی جارہی ہے، بانی ایم کیو ایم کی گرفتاری ممکنہ طور پر 2016 کی نفرت انگیز تقریر پر کی گئی، نفرت پھیلانے کے جرم میں 6ماہ سے 3 سال تک کی سزاہوسکتی ہے۔

    یاد رہے اگست 2016 میں کراچی پریس کلب کے باہر قائد ایم کیو ایم کی جانب سے پاکستان مخالف اشتعال انگیز تقریر کی گئی تھی، جس کے بعد مظاہرین نے اے آر وائی نیوز کے دفتر پر حملہ کر کے دفتری املاک کو شدید نقصان پہنچایا اور دفتر میں موجود اسٹاف کو بھی زدکوب کیا تھا۔

    بعد ازاں اسکاٹ لینڈ یارڈ نے تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا ’’ایم کیو ایم سے منسلک برطانوی شہری کی تقریر کا مکمل متن حاصل کرلیا ہے، جس کا ترجمہ کیا جارہا ہے تاکہ برطانوی قوانین کی روشنی میں اس حوالے سے کارروائی عمل میں لائی جائے‘‘۔

    ترجمان اسکاٹ لینڈ یارڈ کا کہنا تھا کہ ’’اشتعال انگیز تقریر کے بعد برطانیہ اور بیرون ممالک میں مقیم پاکستانی کمیونٹی کی جانب سے کئی افراد نے بذریعہ خطوط اور کالز اپنی شکایات درج کروائیں تھیں جس پر تحقیقات کا آغاز کیا گیا‘‘۔

  • ایم کیو ایم میں واپسی کا کوئی امکان نہیں، مصطفیٰ کمال

    ایم کیو ایم میں واپسی کا کوئی امکان نہیں، مصطفیٰ کمال

    کوئٹہ: چیئرمین پاک سرزمین پارٹی مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم اور پی ایس پی کا نظریاتی اختلاف ہے، میری ایم کیو ایم میں واپسی کا کوئی امکان نہیں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پی ایس پی مصطفیٰ کمال نے کوئٹہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مہاجر صوبے کا نام دے کر عوام کو بے وقوف بنایا جارہا ہے، ایم کیو ایم 32 سال اقتدار کی ہر مسند پر رہی پر نفرت کے سوا کچھ نہ دیا۔

    انہوں نے کہا کہ ایوان میں مہاجر صوبے پر تقریر نہ کرسکنے والے صوبہ کیا بنائیں گے، اختیارات کو صوبوں سے ڈسٹرکٹ سطح تک منتقل کیا جائے، این ایف سی کے ایوارڈ کا کیا فائدہ اگر ڈسٹرکٹ تک نہیں جارہا ہے، اختیارات اور وسائل دے کر یقین دلائیں کہ وہ بھی ایک پاکستانی ہیں۔

    مزید پڑھیں: مڈل کلاس گھرانوں کے لیے عزت سے جینا دشوار ہو گیا: مصطفیٰ کمال

    مصطفیٰ کمال نے کہا کہ کسانوں کی پورے سال کی فصلیں تباہ ہوگئی ہیں، سیلاب، بارشوں سے جو تباہی آئی ہے یہاں وفاق لوگوں کو پیکیج دے۔

    چیئرمین پی ایس پی نے کہا کہ ہزارہ برادری کے کئی لوگ شہید ہوئے ہیں ہم نے تعزیت کی، ہمیں ناراض بلوچوں سے بات کرکے مسئلہ حل کرنا چاہئے، ہزار گنجی واقع قابل افسوس ہے، شہدا کے لواحقین سے تعزیت کرتا ہوں، مستقبل میں اللہ ایسے واقعات سے محفوظ رکھے۔

    انہوں نے کہا کہ کوئی ملک کے خلاف نہیں جانا چاہتا، غصہ ہے غم ہے، چاروں صوبوں کی قومی اسمبلی کی نشستیں یکساں ہونی چاہئیں، اگر ایسا نہیں ہوتا تو چھوٹے صوبے ہمیشہ محروم رہیں گے۔

  • ادارے ماسٹر پلان 2020  کے مطابق کام کرنے کے پابند ہیں: مصطفیٰ کمال

    ادارے ماسٹر پلان 2020 کے مطابق کام کرنے کے پابند ہیں: مصطفیٰ کمال

    کراچی: پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال کا کہنا ہے کہ شہری ادارے ماسٹر پلان 2020 کے مطابق کام کرنے کے پابند ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق ناظم کراچی مصطفیٰ کمال نے کہا کہ میرے دورِ نظامت میں ماسٹر پلان 2020 بنایا گیا تھا، تمام ادارے اس کے مطابق کام کے پابند ہیں۔

    [bs-quote quote=”کیا وزیرِ اعلیٰ کا کام ہے کہ وہ گٹر لائنوں اور کچرے کا انچارج ہو؟” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”مصطفیٰ کمال” author_job=”پی ایس پی”][/bs-quote]

    مصطفیٰ کمال نے بتایا کہ سپریم کورٹ نے کراچی کے حوالے سے فیصلے کیے، 2007 میں چیف جسٹس نے ایک حکم دیا تھا، واضح لکھا ہے کہ جو ادارہ کام کرے گا وہ ماسٹر پلان کے تحت کام کرے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ کراچی کی میونسپلٹی کی ذمے داری 18 اداروں کے پاس ہے، تمام ادارے ہر کام کمیٹی کے تحت کام کریں گے اور میئر اس کا سربراہ ہوگا۔

    مصطفیٰ کمال نے کہا ’اٹھارویں ترمیم کا مقصد وزیرِ اعلی کو لا محدود اختیارات دینا نہیں تھا، کیا چیف منسٹر کا کام ہے کہ وہ گٹر لائنوں اور کچرے کا انچارج ہو؟‘

    انھوں نے کراچی کی اہمیت کے حوالے سے کہا کہ کراچی کی معیشت رکتی ہے تو پاکستان کی معیشت رکتی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  سندھ حکومت2ہفتے میں غیر قانونی تعمیرات کے خاتمے سے متعلق جامع پلان دے، سپریم کورٹ

    18 ویں ترمیم کے معاملے پر مصطفیٰ کمال نے کہا کہ سندھ کی جانب سے اس پر بڑا شور ہو رہا ہے، یہ ترمیم نچلی سطح تک اختیار پہنچانے کے لیے کی گئی تھی، اسے رول بیک نہیں کرنا چاہیے، لیکن چاروں صوبے چوہدری بن کر پیسوں پر بیٹھ گئے ہیں۔

    پی ایس پی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ الیکشن جیتنے کا مطلب کام یاب ہونا نہیں ہے، جیتنے کے بعد کام کرنا کام یابی ہے۔

  • پاک سرزمین پارٹی کے رہنما ڈاکٹر صغیر احمد رشتہ ازدواج میں منسلک

    پاک سرزمین پارٹی کے رہنما ڈاکٹر صغیر احمد رشتہ ازدواج میں منسلک

    کراچی: پاک سرزمین پارٹی کے رہنما ڈاکٹر صغیر احمد رشتہ ازدواج میں منسلک ہوگئے، ڈاکٹر صغیر کی شادی کی تقریب گزشتہ روز کراچی میں ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق پی ایس پی کے رہنما ڈاکٹر صغیر احمد رشتہ ازدواج میں منسلک ہوگئے، پی ایس پی رہنما کے ولیمے کی تقریب 29 دسمبر کو کراچی میں ہوگی۔

    واضح رہے کہ پاک سرزمین پارٹی میں شمولیت سے قبل ڈاکٹر صغیر احمد متحدہ قومی موومنٹ کا حصہ تھے جبکہ دسمبر 2015 میں بلدیاتی انتخابات کے لیے انہوں نے متحدہ قومی موومنٹ کی جانب سے بھرپور مہم چلائی تھی۔

    ڈاکٹر صغیر احمد ایم کیو ایم کے ٹکٹ پر رکن سندھ اسمبلی منتخب ہوئے اور انہوں نے صوبائی وزیر صحت کے طور پر بھی خدمات انجام دیں۔

    ڈاکٹر صغیر احمد نے مارچ 2016 میں ایم کیو ایم اور صوبائی اسمبلی کی نشست سے استعفے کا اعلان کرتے ہوئے پاک سرزمین پارٹی میں شمولیت اختیار کرلی تھی۔

    یاد رہے کہ 2018 کے عام انتخابات میں پاک سرزمین پارٹی کوئی سیٹ نہیں جیت سکی تھی۔

  • پی ایس پی رہنما فوزیہ قصوری کا سیاست چھوڑنے کا اعلان

    پی ایس پی رہنما فوزیہ قصوری کا سیاست چھوڑنے کا اعلان

    کراچی : پاک سرزمین پارٹی کی رہنما فوزیہ قصوری کا کہنا ہے میرا سیاسی سفر اپنے اختتام کو پہنچ چکا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹرپرپی ایس پی رہنما فوزیہ قصوری نے سیاست چھوڑنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا میرا سیاسی سفر اختتام کو پہنچا۔

    فوزیہ قصوری نے اپنے پیغام میں مزید کہا کہ پاکستان کے لیے دعا کرتی رہوں گی، فلاحی کاموں کے ذریعے پاکستان کی خدمت کرنے کی خواہاں ہوں۔

    پی ٹی آئی کی بانی رکن فوزیہ قصوری نے پارٹی سے استعفیٰ دے دیا


    یاد رہے کہ رواں سال 24 مئی کو پاکستان تحریک انصاف کی بانی رکن فوزیہ قصوری نے قیادت کی پالیسیوں سے اختلافات کے باعث پارٹی سے استعفیٰ دے دیا تھا۔

    فوزیہ قصوری کی جانب سے عمران خان کو ارسال کردہ استعفے میں‌ موقف اختیار کیا گیا تھا کہ اگر آپ کو قومی حکومت کا موقع ملے، تو تبدیلی کا وعدہ ضرورپوراکریں۔

    تحریک انصاف کی فوزیہ قصوری پی ایس پی میں شامل


    بعدازاں اگلے ہی روز فوزیہ قصوری نے پاک سرزمین پارٹی میں شمولیت اختیار کرلی تھی۔

  • ایوان میں بیٹھنے والے کراچی کی بات نہیں کر رہے ہیں، مصطفیٰ کمال

    ایوان میں بیٹھنے والے کراچی کی بات نہیں کر رہے ہیں، مصطفیٰ کمال

    کراچی: پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین مصطفیٰ کمال ضمنی انتخابات کے سلسلے میں متحرک ہوگئے، ان کا کہنا تھا کہ ایوان میں بیٹھنے والے کراچی کی بات نہیں کر رہے ہیں۔

    میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق ناظم کراچی مصطفیٰ کمال نے کہا ’ہم نے مثبت انداز میں کراچی کا مقدمہ لڑنا ہے، لوگ ایوان میں بیٹھ کر کراچی کی بات نہیں کر رہے۔‘

    چیئرمین پاک سرزمین پارٹی نے ضمنی انتخابات کے سلسلے میں ہونے والی سرگرمی سے متعلق بتایا کہ این اے 243 کے لیے 4 امیدواروں نے کاغذاتِ نامزدگی جمع کرائے۔

    ان کا کہنا تھا کہ 4 میں سے صرف ایک کو پارٹی ٹکٹ دیا جانا تھا اس لیے آصف حسنین این اے 243 میں پی ایس پی کے امیدوار ہوں گے۔

    مصطفیٰ کمال نے دعویٰ کیا کہ پی ایس پی ہی وہ جماعت ہے جو کراچی کے مسائل کو اچھی طرح سمجھتی ہے اور ان کو حل بھی کرے گی۔

    پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین نے این اے 243 کے ووٹرز سے اپیل کی کہ وہ پی ایس پی کو ووٹ دیں۔ ان کا کہنا تھا کہ مردم شماری میں گنتی کو ٹھیک نہ کیا جانا نسل کشی کے مترادف ہے۔


    یہ بھی پڑھیں:  ضمنی انتخابات میں ٹکٹ کے لیے پیسوں کی لین دین، حساس ادارے کا چھاپا


    خیال رہے کہ ملک بھر میں ضمنی انتخابات کے لیے پولنگ 14 اکتوبر کو ہوگی۔ ضمنی انتخاب کے لیے قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے 37 حلقوں میں پولنگ ہوگی۔ قومی کے 11 اور صوبائی اسمبلیوں کے 26 حلقوں میں انتخابات ہوں گے۔

    صوبائی اسمبلیوں میں سے پنجاب اسمبلی کے 13، خیبر پختونخواہ کے 9 اور سندھ اور بلوچستان اسمبلی کے 2، 2 حلقوں میں ضمنی انتخاب ہوگا۔