Tag: پاک سرزمین پارٹی

  • ایم کیو ایم کے رکن سندھ اسمبلی ندیم راضی پی ایس پی میں شامل

    ایم کیو ایم کے رکن سندھ اسمبلی ندیم راضی پی ایس پی میں شامل

    کراچی : ایم کیو ایم پاکستان کے رکن سندھ اسمبلی ندیم راضی نے پاک سرزمین پارٹی میں شمولیت اختیار کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں پریس کانفرس کرتے ہوئے پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال نے ندیم راضی کی پی ایس پی میں شمولیت سے آگاہ کیا۔

    ندیم راضی ایم کیو ایم کی ٹکٹ پر پی ایس 121 سے رکن سندھ اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔

    مصطفیٰ کمال نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پی ایس پی کےنظریےمیں کسی قسم کا ابہام نہیں ہے جبکہ پاک سرزمین پارٹی کے خلاف پروپیگنڈے کے باوجود سچائی چھپتی نہیں ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ڈیڑھ سال میں 35،35 سال پرانی پارٹیوں سے زیادہ مستحکم ہیں جبکہ پی ایس پی کو کراچی ،سندھ اور پاکستان کے لوگوں نے دیکھ لیا ہے۔

    پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ نے کہا کہ لگتا تھا این اے120الیکشن کے بعد دودھ کی نہری بہناشروع ہوجائیں گی،کیا این اے 120 کا الیکشن ہونےسے مسائل حل ہوگئے؟۔

    واضح رہے کہ مصطفیٰ کمال نے کہا کہ عجیب کیفیت ہےموجودہ وزیراعظم اب بھی نوازشریف کووزیراعظم کہتاہے،انہوں نے کہا کہ اداروں کو غلط ثابت کرنے کی مہم چلائی جارہی ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • پاک سرزمین پارٹی کا ایم کیو ایم کی آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت کا اعلان

    پاک سرزمین پارٹی کا ایم کیو ایم کی آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت کا اعلان

    کراچی: پاک سرزمین پارٹی نے متحدہ قومی موومنٹ کی کل جماعتی کانفرنس میں شرکت کا اعلان کردیا۔ اے پی سی کل بروز منگل منعقد ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق عامر خان کی قیادت میں ایم کیو ایم پاکستان کے وفد نے پاک سرزمین پارٹی کے دفتر کا دورہ کیا جہاں ڈاکٹر صغیراحمد اور انیس ایڈووکیٹ نے ان کا استقبال کیا۔

    ملاقات میں گفت و شنید کے بعد پاک سرزمین پارٹی نے ایم کیو ایم کی آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت کا اعلان کردیا۔

    بعد ازاں دونوں پارٹیوں کے رہنماؤں نے مشترکہ پریس کانفرنس کی جس میں پاک سرزمین پارٹی کے رہنما انیس ایڈوکیٹ نے کہا کہ کل یوم نجات منائیں گے۔

    یاد رہے کہ 22 اگست کو ایک سال قبل قائد متحدہ کی اشتعال انگیز تقریر کے بعد ایم کیو ایم کے مشتعل کارکنان نے اے آر وائی نیوز کے دفتر پر حملہ کردیا تھا۔

    مزید پڑھیں: اے آر وائی نیوز کے دفتر پر ایم کیو ایم کارکنان کا حملہ

    مظاہرین نے دفتر میں شدید توڑ پھوڑ کی، سیکیورٹی عملے کو تشدد کا نشانہ بنایا جبکہ خواتین سمیت دفتر میں موجود ملازمین کو ہراساں کیا گیا۔

    واقعے کے بعد ایم کیو ایم رہنماؤں نے اپنے قائد کے بیان سے لاتعلقی کا اظہار کردیا جس کے بعد متحدہ قومی موومنٹ دو دھڑوں، ایم کیو ایم پاکستان اور ایم کیو ایم لندن میں تقسیم ہوگئی۔

    انیس ایڈوکیٹ کا مزید کہنا تھا کہ ایم کیو ایم پاکستان یقیناً غدار وطن کے خلاف کوئی واضح مؤقف سامنے لائے گی۔ ایم کیو ایم پاکستان کی بقا اسی میں ہے کہ غدار وطن سے لاتعلقی اختیار کرے۔

    انہوں نے کہا کہ ملک سے غداری اور بغاوت کرنے والوں کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے، ایسے غدار وطن کو بے نقاب کرنا ضروری ہے۔

    بعد ازاں ایم کیو ایم رہنما عامر خان نے متنازع گفتگو سے پرہیز کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ ندن سے لا تعلقی کر چکے ہیں اور بس اتنا کافی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کل اے پی سی میں کرپشن سے متعلق متفقہ لائحہ عمل اپنایا جائے گا۔

    عامر خان کا مزید کہنا تھا کہ شہر کی بہتری کے لیے 2 پارٹیاں قریب آرہی ہیں تو یہ باعث مسرت ہے۔ جب ساتھ کھڑے ہیں تو ماضی کی تمام باتوں کو بھول جاناچاہیئے۔

    ایم کیو ایم رہنما فیصل سبزواری کا گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ مہاجر قاتل اور مہاجر مقتول کی سیاست نہیں ہونے دیں گے۔ قومی ایجنڈے پر سیاسی جماعتوں کو گفتگو جاری رکھنا چاہیئے۔ ہم سب کے پاس وطن عزیز کو مضبوط بنانے کے لیے پیغام لے کر جا رہے ہیں۔


    آفاق احمد سے ملاقات

    بعد ازاں ایم کیو ایم کے وفد نے مہاجر قومی موومنٹ (حقیقی) کے چیئرمین آفاق احمد سے بھی ملاقات کی۔

    ملاقات میں آفاق احمد کو اے پی سی میں شرکت کی دعوت دی گئی جسے انہوں نے قبول کرلیا۔

    اس موقعے پر عامر خان کا کہنا تھا کہ معاملات بہتر بنانے کے لیے مل کر آواز اٹھانے کی ضرورت ہے۔ سیاسی نظریات اپنی جگہ لیکن ایشوز اور قومی ایجنڈے پر متحد ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ کل آل پارٹیز کانفرنس میں بلدیاتی اداروں کو اختیارات کے لیے بات ہوگی۔


  • مقتول کارکنوں کا بدلہ قائد ایم کیوایم سے لے کر رہوں گا، مصطفیٰ کمال

    مقتول کارکنوں کا بدلہ قائد ایم کیوایم سے لے کر رہوں گا، مصطفیٰ کمال

    کراچی : پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ اپنے مقتول کارکنوں کا بدلہ قائد ایم کیوایم سے لے کر رہوں گا، مہاجروں نے 30 سالوں میں ہزاروں بچےقربان کرائے، اب کراچی میں خون بہانے والے نہیں بچیں گے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اورنگی ٹاؤن میں مقتول کارکنان کے تعزیتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اپنے خطاب میں مصطفیٰ کمال بانی ایم کیوایم پر پھر برس پڑے۔

    انہوں نے کہا کہ بے گناہ انسانوں کے مرنے پر وہ شخص مبارکباد دے رہا ہے، جن کے پاس مبارکباد کا  پیغام آیا ان میں سے کچھ ملزمان پکڑے گئےہیں لیکن منصوبہ ساز بھاگتے پھر رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ قاتلوں نے50ہزار روپے میں دو انسانوں کی جان لے لی، ہم نے قائد ایم کیوایم کو سیاسی طور پرمار دیا تھا اب دفن ہونا باقی ہے، بانی ایم کیوایم کو ایم کیوایم پاکستان نے دفنانے سے بچایا۔


    مزید پڑھیں: اورنگی ٹاؤن میں فائرنگ، پی ایس پی کارکن جاں بحق، دوسرا

    زخمی


    آئندہ الیکشن میں ان کی سیاست کا جنازہ دفن کردیں گے، بانی ایم کیو ایم جماعت کو فنڈنگ را سے مل رہی ہے، ان لوگوں نے عمران فاروق کو پہلے خود قتل کروایا اور بعد میں اس کے قاتلوں کو مروانے کے احکامات بھی دیئے۔


    مزید پڑھیں: لندن میں بانی متحدہ کی رہائش گاہ پر پی ایس پی کارکنا ن کا

    مظاہرہ


    مہاجروں نے30سالوں میں ہزاروں بچےقربان کرائے، قائد ایم کیوایم آٖڈیو ثبوت کے ساتھ پکڑا گیا ہے، اب کراچی میں خون بہانے والے نہیں بچیں گے۔


    مزید پڑھیں: پی ایس پی کارکنان کے قتل کی ہدایت بانی ایم کیوایم نے دی، کرنل قیصر


    ان کا کہنا تھا کہ میں اپنے ساتھیوں کی شہادت پر آنسو نہیں بہاﺅں گا، میں نے اپنے کارکنا ن کو پر امن رہنے کی تاکید کی کسی کو ایک پتھر بھی اٹھانے نہیں دیا۔

  • فاروق ستارنے بانی ایم کیوایم کو دوبارہ زندہ کیا، مصطفیٰ کمال

    فاروق ستارنے بانی ایم کیوایم کو دوبارہ زندہ کیا، مصطفیٰ کمال

    کراچی : پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ ڈاکٹر فاروق ستار اور متحدہ پاکستان نے بانی ایم کیوایم کو دوبارہ زندہ کیا، ایم کیو ایم پاکستان کو لندن سے الگ نہیں سمجھتے، بانی ایم کیوایم شیطانوں کا پیر ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاک سر زمین پارٹی کی جانب سے انتخابی نشان ڈولفن کی تقریب رونمائی سے خطاب کرتے ہوئے کیا، انتخابی نشان کی تقریب رونمائی میں پی ایس پی کے صدر انیس قائم خانی سمیت دیگررہنماؤں نے شرکت کی۔

    مصطفی ٰکمال نے کہا کہ پی ایس پی کارکنان 22اگست کے متحدہ پاکستان کے ڈرامے کی وجہ سے جاں بحق ہوئے، آج بانی ایم کیو ایم پھر سوشل میڈیا کے ذریعے لوگوں کو بہکارہا ہے، بانی ایم کیوایم شیطانوں کا پیرہے۔

    چیئرمین پی ایس پی مصطفیٰ کمال نے مزید کہا کہ ایم کیوایم بانی متحدہ کا سیاسی اور عسکری ونگ ہے، ایم کیوایم لندن کو ایم کیوایم پاکستان سے الگ نہیں سمجھتے، انہوں نے کہا کہ جب تم پاکستان کو نہیں مانتے تو کس منہ سے عدالتوں کی بات کرتے ہو؟

    مصطفی کمال نے کہا کہ میری جماعت ایک رات میں شہرت حاصل کرنے والی جماعت نہیں، میری پارٹی میں ایک،ایک کر کے فرد،ایم پی اے اورذمہ د ار آئے، میری جماعت ہر نشیب و فراز سے لڑتی ہوئی یہاں تک پہنچی ہے، ہم کسی کو ہتھیاروں سے نہیں اپنے صبر سے ماریں گے، کیونکہ ہم نے بھی صبر کیا ہے، انشااللہ آگے بھی کریں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم گولیوں سے نہیں ظالموں کو اپنے صبر سے نیست ونابود کریں گے، اللہ کی رضا کیلئے کام کرناچاہتے ہیں، اپنے رب کی مدد سے پارٹی کو طاقتور بنائیں گے۔

    انہوں نے اس بات کا عہد کیا کہ ہم کوئی ایسا کام نہیں کریں گے جس سے اللہ ناراض ہو، ہم پر الزام لگانے والے رسوا ہوئے اورآئندہ بھی ہوں گے، ہم بارود اورگولیوں سے پارٹی کو طاقتور نہیں بنائیں گے۔

    قبل ازیں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹرصغیراحمد نے کہا کہ ڈولفن کا نشان انسان دشمن نہیں بلکہ انسان دوست ہے، سیاسی جماعتوں کو چیلنج کرتا ہوں کہ ڈولفن کا کوئی منفی پہلو ہےتو ڈھونڈ کر دکھائیں۔

    پتنگ کی خطرناک ڈور کے باعث کئی جانیں گئیں، انہوں نے ایم کیو ایم پاکستان کو اپنی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ پتنگ والو اب تمہیں کراچی والے کبھی ووٹ نہیں دینگے۔

  • وزیر اعلیٰ‌ ہاؤس جانے کی کوشش، مصطفیٰ کمال اور مرکزی قیادت گرفتار

    وزیر اعلیٰ‌ ہاؤس جانے کی کوشش، مصطفیٰ کمال اور مرکزی قیادت گرفتار

    کراچی: شاہراہ فیصل پر واقع عائشہ باوانی کے قریب پی ایس پی کارکنان سے کشیدگی کے بعد پولیس نے مصطفیٰ کمال سمیت اور مرکزی قیادت سمیت سینکڑوں کارکنان کو گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق شاہراہ فیصل پر واقع عائشہ باوانی  کے قریب انتظامیہ سے مذاکرات میں ناکامی کے بعد پاک سرزمین پارٹی کے کارکنان نے شاہراہ فیصل کے دسرے ٹریک کو بند کیا تو پولیس کی جانب سے لاٹھی چارج شروع کردیا گیا۔

    لاٹھی چارج کے بعد مظاہرین اورپولیس میں کشیدگی شروع ہوئی جس کے بعد پولیس نے واٹر کینن کا استعمال کیا اور شیلنگ کی، جس کے نتیجے میں پی ایس پی کے رہنما انیس قائم خانی پوری طرح بھیگ گئے، پولیس نے کریک ڈاؤن کا آغاز کرتے ہوئے مصطفیٰ کمال سمیت پی ایس پی کی مرکزی قیادت کو حراست میں لے لیا۔ گرفتارشدگان میں ڈاکٹر صغیر،رضا ہارون اور دیگر شامل ہیں۔

    مصطفیٰ کمال کا گرفتاری کے بعد پیغام

    گرفتاری کے بعد مصطفیٰ کمال نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اپنی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ پولیس نے معصوم بچوں اور خواتین پر شیلنگ کی، انتظامیہ نے یہ کام کر کے ہمارا کام بہت آسان کردیا، اب کراچی کے ہر علاقے میں مظاہرہ ہوگا۔ مصطفیٰ کمال نے کراچی کے عوام سے اپیل کی کہ وہ باہر نکلیں اور اپنے علاقوں میں مظاہرے شروع کریں۔

    ایس ایس پی بلدیہ عبد الرزاق نے مصطفیٰ کمال کو تحویل میں لے کر تھانہ کلاکوٹ منتقل کردیا۔ مرکزی قیادت کی گرفتاری کے بعد پی ایس پی کارکنان شاہراہ فیصل سے منتشر ہوگئے اور پولیس نے مرکزی کیمپ اکھاڑ دیا اور گاڑیوں کو سڑک سے ہٹا کر شاہراہ فیصل کو ٹریفک کے لیے کھول دیا گیا۔

    آئندہ کا لائحہ عمل

    بعد ازاں پی ایس پی کے کارکنان پاکستان ہاؤس پہنچے اور آئندہ کا لائحہ عمل طے کرنے کے لیے اعلیٰ سطح کی مٹینگ بلائی، اسی دوران کارکنان کو اس بات کا علم ہوا کہ مرکزی رہنما آفاق جمال پیر پر گولی لگنے سے زخمی ہوئے۔

    پی ایس پی اسٹوڈنٹ ونگ نے پولیس کریک ڈاؤن کے خلاف کل یوم احتجاج کااعلان کرتے ہوئے کہا کہ کراچی، حیدرآباد، سکھر سمیت تمام جامعات میں کل احتجاج کیا جائے گا جبکہ انیس قائم خانی نے اے آر وائی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ہاؤس میں ہونے والی مٹینگ میں بڑے فیصلے کیے جائیں گے۔

    صوبائی وزیر ناصر حسین شاہ کا مؤقف

    دوسری جانب صوبائی وزیر ناصر حسین شاہ نے اے آر وائی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کراچی کے عوام نے ملین مارچ کو مسترد کردیا، دس لاکھ لوگوں کو جمع کرنے کا دعویٰ کرنے والے 1 ہزار لوگ بھی جمع نہیں کرسکے۔

    انہوں نے کہا کہ پاک سرزمین پارٹی سے مذاکرات کے لیے پی پی کا وفد گیا تھا مگر پی ایس پی نے مسترد کردیا، سندھ حکومت کسی بھی جماعت کو عوام کی پریشانی کا سبب نہیں بننے دے گی، پی ایس پی کے عزائم کا سب کو علم ہے اس لیے عوام نے انہیں مسترد کردیا۔ صوبائی وزیر نے پی ایس پی کے رہنماء انیس ایڈوکیٹ کو چیلنج دیا کہ اگر ہمت ہے تو شہر بند کر کے دکھاؤ۔

    مختلف علاقوں میں حالات کشیدہ

    پی ایس پی ریلی پر پولیس کریک ڈاؤن کے بعد لیاقت آباد، نیوکراچی، نارتھ کراچی سمیت مختلف علاقوں میں صورتحال کشیدہ ہوگئی ہے، جس کو قابو میں کرنے کے لیے پولیس اور رینجرز کے گشت کو بڑھا دیا گیا۔

    مقدمہ درج کرنے کی تیاری

    نمائندہ اے آر وائی نذیر شاہ کے مطابق مصطفیٰ کمال اور 10 کارکنان کو کلاکوٹ تھانے منتقل کردیا گیا، پولیس ذرائع نے نمائندہ اے آر وائی کو بتایا کہ پی ایس پی رہنماؤں کے خلاف مقدمہ درج کرنےغور کیا جارہا ہے۔

    اطلاعات سامنے آئی ہیں کہ  پی ایس پی قیادت پرمقدمہ کے معاملے پر وفاق اورسندھ حکومت میں ٹھن گئی، وفاقی حکومت نے پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ اور قیادت کو رہا کرنے کا مطالبہ کردیا جبکہ سندھ حکومت مقدمات درج کروانے پر بضد ہے۔

    صوبائی حکومت سے مشاورت کے بعد پاک سرزمین پارٹی کی مرکزی قیادت دفعہ 144 سمیت دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمات درج کروائے جانے کا امکان ہے کیونکہ ریلی کے منتظمین کے پاس ایسٹ زون کی حد تک کا این او سی موجود تھا۔

    مصطفیٰ کمال کی تھانے منتقلی کے بعد پی ایس پی کارکنان کی بڑی تعداد تھانے کے باہر پہنچ گئی اور وقفے وقفے سے نعرے لگائے جارہے ہیں، نقص امن کی صورتحال کے باعث پولیس کی بھاری نفری کو تھانے کے باہر تعینات کردیا گیا اور مرکزی دروازے کو بھی بند کردیا گیا۔

    قبل ازیں  پاک سرزمین پارٹی اور انتظامیہ کے درمیان مذاکرات ناکام ہوئے جس کے بعد ملین مارچ دوبارہ وزیراعلیٰ ہاؤس کی جانب روانہ ہوا۔ پی پی رہنماؤں کا کہنا ہے کہ پی ایس پی کے مطالبات پرغورکیا جائے گا۔

    جبکہ پی ایس پی کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ مذاکرات سے انکار نہیں کیا ہے البتہ جسے ٹھوس اور مثبت مذاکرات کرنا ہے وہ ہمارے ملین مارچ میں آکر کر لیں۔ سولہ مطالبات میں سے10پہلےہی منظورکیے جا چکےہیں، کچھ مطالبات ایسےہیں جن میں قانونی پیچیدگیاں ہیں جنہیں دورکرنے کےبعدہی مطالبات پرعمل ہوگا۔

    اس حوالے سے پی ایس پی کے رہنما رضاہارون کا کہنا تھاکہ انتظامیہ مطالبات کی منظوری کیلئےسنجیدہ نہیں ہے،

    انہوں نے متنبہ کیا کہ مطالبات کی منظوری تک ملین مارچ کسی صورت نہیں رکےگا۔

    کراچی پولیس نےملین مارچ کےشرکاکوروکنےکے لیےکمر کس لی ہے اور ایف ٹی سی کے بعد ہوٹل میٹرو پول پر ملین مارچ کے شرکاء کو روکنے کی کوشش کی جائے گی جہاں واٹر کینین بھی پہلے سے موجود ہیں۔

    دوسری جانب ملین مارچ کےروٹ پرجناح اسپتال پل کے نیچے ترقیاتی کام بھی جاری ہے اور ریجنٹ پلازہ کےسامنےپل کےنیچے14فٹ تک کھدائی کی جارہی ہے جسے پار کرنے کے لیے پاک سرزمین پارٹی کے کارکنان حکمت عملی طے کر لی ہے۔

    واضح رہے پاک سرزمین پارٹی آج نے اپنے 16 نکات کی منظوری کے لیے ملین مارچ کا اعلان کیا تھا جس کے بعد ایف ٹی سی چیئرمین مصطفیٰ کمال کی قیادت میں ملین مارچ وزیراعلیٰ ہاؤس کی جانب رواں دواں ہے۔

  • ایک ایک شہری ملین مارچ میں شرکت کرے، مصطفیٰ کمال کی اپیل

    ایک ایک شہری ملین مارچ میں شرکت کرے، مصطفیٰ کمال کی اپیل

    کراچی : چیئرمین پاک سرزمین پارٹی مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ کراچی کے شہری اپنے بچوں کے حقوق کے لیے کل ملین مارچ میں ضرور شرکت کریں اور وزیراعلیٰ ہاؤس تک واک کرکے انہیں شہر کے مسائل حل کرنے کے لیے مجبور کردیں۔

    مصطفیٰ کمال اپنے ویڈیو پیغام کے ذریعے ملین مارچ میں شرکت کے لیے عوام کو دعوت دے رہے تھے انہوں نے کہا کہ اپنے پیغام میں اپیل کی کہ کراچی کے ایک ایک شہری کو کل شام 4 بجے ایٍف ٹی سی پل شارع فیصل پر پہنچنا ہے جہاں سے وزیراعلیٰ ہاؤس کی جانب واک کی جائے گی اور انہیں گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ ہمارا کام جدو جہد کرنا ہے اور اپنے گھروں سے اپنے حقوق کے حصول کے لیے نکلنا ہے تاکہ حکمرانوں سے اپنے بچوں کے حقوق واپس لینے ہیں اس کے لیے سب نے باہر نکلنا ہے اور اپنے حصے کی آواز لگانی ہے۔

    قبل ازیں کراچی پریس کلب پر چیئرمین پی ایس پی مصطفیٰ کمال نے صحافیوں سےگفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے پیش کردہ 16 نکات کو سب قبول کریں گے کیوں کہ نہ صرف یہ کہ جائز مطالبات ہیں بلکہ شہر کے مسائل کے حل کا واحد طریقہ بھی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ میں سیاست نہیں کررہا بلکہ اس شہر کے لوگوں کے لیےکام کر رہا ہوں جس کے لیے جلاؤ گھیراؤ نہیں کریں بلکہ پرامن طریقے سے اپنےحق لیں گے جس کے لیے میں نے اپنے حصےکا کام کردیا اب فیصلہ عوام کوکرنا ہے باقی کامیابی اور ناکامی اللہ کے ہاتھ میں ہے۔

  • چودہ مئی کراچی کے لوگوں کے لئے بڑا دن ہے، مصطفیٰ کمال

    چودہ مئی کراچی کے لوگوں کے لئے بڑا دن ہے، مصطفیٰ کمال

    کراچی : چیئرمین پاک سرزمین پارٹی مصطفی کمال نے کہا ہے کہ چودہ مئی کراچی کے لوگوں کے لئے بڑا دن ہے، علامہ طالب جوہری سے ملین مارچ کیلئے دعائیں لینے آئے ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے ممتاز شیعہ عالم دین علامہ طالب جوہری سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، چیئرمین پی ایس پی نے کہا کہ علامہ طالب جوہری سے کراچی کے بنیادی مسائل پر پیش کیے جانے والے 16 نکات پر تفصیلی بات چیت ہوئی ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ 14 مئی کو ہونے والے ملین مارچ کے حوالے سے علامہ طالب جوہری سے دعائیں لینے اور انہیں شرکت کی دعوت بھی دی ہے۔

    مصطفی کمال کا مزید کہنا تھا ہمارے پیش کے گئے مطالبات پر علامہ طالب جوہری نے ہمارے مؤقف کی تائید کی ہے اور چودہ مئی کو ایف ٹی سی برج سے ملین مارچ کا آغاز کریں گے۔

    اس موقع پرعلامہ طالب جوہری نے کہا کہ کراچی کے عوام کو درپیش مسائل کے حل کیلئے پہلی بار کسی سیاسی جماعت نے جدوجہد کا آغاز کیا ہے اور جو بھی کراچی کی بہتری کیلئے کوشش کرے گا ہم اس کا ساتھ دیں گے۔

  • مسائل کسی ایک قوم یا مسلک کے نہیں بلکہ پورے شہر کے یکساں ہیں، مصطفیٰ کمال

    مسائل کسی ایک قوم یا مسلک کے نہیں بلکہ پورے شہر کے یکساں ہیں، مصطفیٰ کمال

    کراچی:چیئرمین پی ایس پی مصطفی کمال نے کہا ہے کہ مسئلہ کسی ایک قوم اور مسلک کا نہیں بلکہ پورے شہر کا ہے جس کے حل لیے ہر ایک مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والے افراد کو 14 مئی کے روز گھروں سے باہر نکلنا ہوگا۔

    چیئرمین پاک سرزمین پارٹی 14 مئی کو ہونے والے ملین مارچ میں شرکت کی دعوت دینے وحدت مسلمین کے دفتر پہنچے تھے جہاں ایم ڈبلیو ایم کے رہنماؤں نے ان کا استقبال کیا اور ملین مارچ پر تبادلہ خیال کیا۔

    چیئرمین پاک سرزمین پارٹی مصطفی کمال نے دوران ملاقات ایم ڈبلیو ایم کے رہنماؤں کو کراچی کے مسائل حل کرنے کے لیے اپنے 16 نکات پیش کیے اور ان نکات کی منظوری کے لیے 14 مئی کو ملین مارچ میں شرکت کی دعوت کی۔

    مصطفیٰ کمال نے کہا کہ پی ایس پی نے کراچی کے مسائل کے حل کیلئے 16 نکات پیش کیے ہیں جس کی منظوری اور مسدائل کے حل کے لیے14 مئی کو ہم حکمرانوں کے دروازوں پر جائیں گے اور انہیں گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ مسئلہ کسی ایک قوم یا کسی ایک مسلک کا نہیں ہے بلکہ پورے کراچی کا ہے اور ہر رنگ و نسل سے تعلق رکھنے والے چاہے وہ کسی فرقے سے تعلق رکھتا ہو یا کوئی بھی زبان بولتا ہو یکساں طور پر مسائل کا شکار ہے۔

  • ستر فیصد شہر میں پانی کی لائنیں نہیں تو پانی کیسے آئے گا؟ مصطفیٰ کمال

    ستر فیصد شہر میں پانی کی لائنیں نہیں تو پانی کیسے آئے گا؟ مصطفیٰ کمال

    کراچی : چیئرمین پاک سرزمین پارٹی مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ اگرہمارے مطالبات نہ مانے گئے اور اس کی روشنی میں حکمت عملی نہیں اپنائی گئی توکراچی رہنے کے قابل نہیں رہے گا۔

    وہ کراچی پریس کلب پر احتجاجی کیمپ کے 17 ویں روز میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے انہوں نے کہا کہ 17 دنوں میں کسی کوایک بھی پتھرتک نہیں مارا جس سے ہم نے ثابت کیا کہ اپنے حقوق کی جنگ پُر امن طریقے سے بھی سر انجام دی جا سکتی ہے۔


    مصطفیٰ کمال کا آج سے پریس کلب کے باہر بیٹھنے کا اعلان


    مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ کراچی میں پانی ہے لیکن عوام کونہیں مل رہا  کیوں کہ شہر کے 70 فیصدعلاقوں میں پانی کی لائنیں تک نہیں ہیں تو پانی کیسے گھر گھر پہنچے گا ؟


    مصطفیٰ کمال نے ملین مارچ کا عندیہ دے دیا


    انہوں نے کہا کہ تمام مسائل حکمرانوں کے پیداکردہ ہیں جنہوں نے ماسٹرپلانٹ اتھارٹی کو سندھ بلڈنگ کنٹرول کے ماتحت کردیا گیا  یعنی چوکیدارکوچورکےماتحت کر دیاگیا تاکہ کرپشن پر کوئی آنچ نہ آئے۔


    مصطفیٰ کمال کااحتجاج کا دائرہ کراچی کے دیگرعلاقوں تک بڑھانے کا اعلان


    مصطفیٰ کمال نے کہا کہ ظالم اور لٹیرے حکمرانوں کے خلاف ہماری جدوجہد آخری سانس تک جاری رہے گی اور پُر امن احتجاج کے ذریعے ان حکمرانوں سے کراچی کے عوام کو جائز حقوق دلوا کردم لیں گے۔

  • مزید انتظار نہیں کیا جائے گا، رینجرز کو اختیارات آج ہی دیئے جائیں، مصطفی کمال

    مزید انتظار نہیں کیا جائے گا، رینجرز کو اختیارات آج ہی دیئے جائیں، مصطفی کمال

    کراچی : چیئرمین پاک سرزمین پارٹی مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ رینجرز کے اختیارات پر سیاست انتہائی حساس معاملہ ہے اور اس میں کسی بھی کسی قسم کی سیاسی مداخلت برسوں کی محنت پر پانی پھیر دے گی۔

    چیئرمین مصطفی کمال نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اس سے قبل سیاسی مداخلت کرکے پولیس کے ادارے کو برباد کردیا گیا جس کا نتیجہ یہ نکلا کہ پولیس امن عامہ کے قیام کے اولین فرض کو نبھانے کے قابل نہیں رہی جس خمیازہ کراچی کے عوام نے بھگتا۔


    *کراچی : رینجرز اختیارات ختم ہوئے 60گھنٹے گزر گئے


    انہوں نے کہا کہ رینجرز کے سپاہیوں نے اپنی جانوں پر کھیل کر شہر میں امن قائم کیا لیکن اقتدار کے بھوکوں کو شاید یہ پسند نہیں آیا اس لیے ہر تین ماہ بعد رینجرز کے اختیارات کی معیاد پوری ہونے کے بعد اس
    معاملے کو پچیدہ اور حساس بنا دیا جاتا ہے جس سے سندھ حکومت کی سنجیدگی کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔


    *اختیارات ختم،چوکیاں خالی،آپریشن نہیں کرسکتے،سندھ رینجرز


    مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ رینجرز اختیارات پر سیاست کرکے عوام کی سیکیورٹی سے کھیلا جارہا ہے اس لیے سندھ حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ رینجرز اختیارات کامعاملہ آج ہی حل کیا جائے اور اختیارات نہ دیئے گئے تو دہشت گرد اپنی کارروائیوں کے لیے آزاد ہوجائیں گے اور اگر کوئی واقعہ ہوا تو وزیراعلٰی سندھ ذمے دار ہوں گے۔