Tag: پاک سعودی تعلقات

  • ترکی سے مزید 56 پاکستانی بے دخل، سعودی عرب سے بھی 9 پاکستانی ڈی پورٹ

    ترکی سے مزید 56 پاکستانی بے دخل، سعودی عرب سے بھی 9 پاکستانی ڈی پورٹ

    اسلام آباد: ترکی میں غیر قانونی طور پر مقیم پاکستانیوں کے خلاف آپریشن جاری ہے، مزید 56 غیر قانونی مقیم پاکستانی ترکی سے بے دخل کر دیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق ترکی سے مزید 56 پاکستانی بے دخل کر دیے گئے ہیں، ڈی پورٹ ہونے والے پاکستانی ترکش ائیر لائن سے اسلام آباد انٹرنیشنل ایئر پورٹ پہنچ گئے، جہاں ایف آئی اے امیگریشن نے بے دخل کیے گئے پاکستانیوں کو حراست میں لے لیا۔

    ایف آئی اے ذرایع کے مطابق بے دخل پاکستانیوں سے ایف آئی اے امیگریشن نے پوچھ گچھ کی اور مزید تفتیش کے لیے انھیں پاسپورٹ سیل منتقل کر دیا۔

    ادھر سعودی عرب سے بھی غیر قانونی مقیم 9 پاکستانی شہریوں کو ڈی پورٹ کر دیا گیا ہے، ذرایع کا کہنا ہے کہ ایف آئی اے نے تمام افراد کو گرفتار کر کے پاسپورٹ سیل منتقل کر دیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  ترکی نے غیر قانونی مقیم مزید 24 پاکستانیوں کو ڈی پورٹ کر دیا

    یاد رہے کہ 23 نومبر سے اب تک 162 پاکستانیوں کو ترکی سے بے دخل کیا جا چکا ہے، یہ تمام افراد پاکستان پہنچائے جا چکے ہیں، جو کہ ترکی میں غیر قانونی طور پر مقیم تھے۔ اے آر وائی نیوز کے مطابق 23 نومبر 2019 کو ترکی سے 42 پاکستانیوں کو، 29 نومبر کو 40 پاکستانیوں کو جب کہ 30 نومبر کو 24 پاکستانیوں کو ڈی پورٹ کر دیا گیا تھا۔

    واضح رہے کہ رواں سال فروری میں ترکی نے غیر قانونی طور پر مقیم 50 ہزار پاکستانیوں کو ملک بدر کرنے کا فیصلہ کیا تھا، ترکی کابینہ کا کہنا تھا کہ 50 ہزار پاکستانیوں کو داخلی استحکام کے لیے خطرہ قرار دے کر ملک بدر کر دیا جائے۔

  • وزیر اعظم عمران خان کی سعودی فرماں روا اور ولی عہد سے ملاقاتیں

    وزیر اعظم عمران خان کی سعودی فرماں روا اور ولی عہد سے ملاقاتیں

    ریاض: وزیر اعظم عمران خان نے سعودی فرماں روا خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقاتیں کیں، ملاقاتوں میں دو طرفہ تعلقات، خطے میں امن اور عالمی سیاسی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے ریاض پہنچنے کے بعد سعودی فرمانروا اور ولیٔ عہد سے ملاقاتیں کیں، جن میں دو طرفہ تعاون کو مزید بڑھانے پر بات چیت کی گئی۔

    وزیر اعظم عمران خان نے سعودی قیادت کے ساتھ علاقائی امن کی خاطر خطے میں اختلافات ختم کرنے پر گفتگو کی، اور تنازعات کے سیاسی اور سفارت کاری کے ذریعے حل پر زور دیا۔ وزیر اعظم نے شاہ سلمان کو مقبوضہ کشمیر کی صورت حال سے بھی آگاہ کیا۔

    مزید تفصیل:  وزیر اعظم عمران خان سعودی عرب کے دورے پر ریاض پہنچ گئے

    دوسری طرف پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان وفود کی سطح پر مشاورتی عمل شروع ہو گیا ہے، عمران خان پاکستانی وفد جب کہ محمد بن سلمان سعودی وفد کی قیادت کر رہے ہیں، مشاورتی عمل میں سعودی عرب اور ایران میں جاری تنازعے کے ممکنہ حل پر غور کیا جا رہا ہے، وزیر اعظم ایرانی قیادت سے ملاقاتوں پر سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کو اعتماد میں لیں گے۔

    قبل ازیں، وزیر اعظم عمران خان سعودی عرب کے ایک روزہ دورے پر ریاض پہنچے تو شاہ خالد ایئر پورٹ کے رائل ٹرمینل پر گورنر ریاض، وزیر مملکت اور نیشنل سیکیورٹی ایڈوائزر نے ان کا استقبال کیا، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور معاون خصوصی ذوالفقار بخاری بھی وزیر اعظم کے ہم راہ ہیں۔

  • وزیر اعظم عمران خان آج سعودی عرب کے اہم دورے پر روانہ ہوں گے

    وزیر اعظم عمران خان آج سعودی عرب کے اہم دورے پر روانہ ہوں گے

    اسلام آباد: ایران اور سعودی عرب میں کشیدگی ختم کرنے کے مشن کے لیے وزیر اعظم عمران خان آج سعودی عرب کے اہم دورے پر روانہ ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم پاکستان آج سعودی عرب کے دورے پر جائیں گے جہاں وہ سعودی قیادت کو ایرانی حکام سے ہونے والی ملاقات سے آگاہ کریں گے۔

    اس سے پہلے وزیر اعظم عمران خان نے دورہ تہران میں ایرانی قیادت سے ملاقات کی تھی، انھوں نے کہا تھا کہ خلیج کی موجودہ صورت حال پر تنازعات سے بچنے کی ضرورت ہے۔

    عمران خان نے ایرانی قیادت سے کہا کہ فریقین بات چیت سے مسائل حل کریں، سعودی عرب اور ایران میں کشیدگی کم کرنے کے لیے پاکستان سہولت کاری کرسکتا ہے، ہم مذاکرات سے مسائل حل کرنے میں سہولت کاری کے لیے تیار ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  ’’ایران سعودی کشیدگی کا حل، اسلام آباد مذاکرات کی میزبانی کو تیار ہے

    وزیر اعظم نے کہا تھا ایران پڑوسی اور دوست ملک جب کہ سعودی عرب ہمارے بہت قریب ہے، دونوں ممالک کے تنازع کی وجہ سے خطے اور دنیا کو نقصان ہوگا کیوں کہ تیل کی قیمتیں بڑھیں گی اور پھر دیگر ممالک پیسے کو لوگوں پر خرچ کرنے کی بجائے تیل خریدنے پر لگائیں گے۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا ہم ایران اور سعودی عرب میں جنگ نہیں چاہتے، جنگ کی صورت میں خطے میں غربت میں اضافہ ہوگا۔

    ایرانی صدر حسن روحانی نے کہا کہ ایران اور پاکستان مل کر خطے کے استحکام کے لیے کام کر سکتے ہیں، خطے میں جاری کشیدگی ختم کرنے کے لیے بھی تیار ہیں، اور یمن میں جنگ بندی کے خواہش مند ہیں۔

    ایرانی صدر نے وزیر اعظم پاکستان کے ساتھ ملاقات میں سعودی عرب کے ساتھ بڑھتی کشیدگی کو ختم کرنے اور مذاکرات کرنے کا اشارہ بھی دیا۔

  • سعودی عرب میں تیل فیکٹریوں پر ڈرون حملہ، پاکستان کا اظہار مذمت

    سعودی عرب میں تیل فیکٹریوں پر ڈرون حملہ، پاکستان کا اظہار مذمت

    ریاض/اسلام آباد: سعودی عرب کی تیل کی دو بڑی فیکٹریوں پر ڈرون حملوں کے نتیجے میں آگ لگ گئی، یہ فیکٹریاں سعودی عرب کی ریاستی ملکیت میں چلنے والی کمپنی چلاتی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق غیر ملکی میڈیا نے کہا ہے کہ سعودی عرب کی آئل کمپنی آرامکو کی دو فیکٹریز پر ڈرون حملے کیے گئے، جس کی ذمہ داری یمن کے حوثی باغیوں نے قبول کر لی ہے۔

    سعودی وزات خارجہ کا کہنا ہے کہ ہفتے کی صبح دمام کے قریب کمپنی کو ڈرون سے نشانہ بنایا گیا، آئل ریفائنری میں دھماکے کے بعد آگ لگ گئی، تاہم آگ پر قابو پا لیا گیا ہے۔

    سعودی وزارت خارجہ نے حملے کے ذرایع سے متعلق کچھ نہیں بتایا ہے، اور ان کا یہ کہنا ہے کہ اس سلسلے میں تحقیقات جاری ہیں، حملے میں جانی نقصان سے متعلق بھی کچھ نہیں بتایا گیا۔

    ادھر سعودی عرب میں تیل فیکٹری پر حملے پر پاکستان نے شدید اظہار مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ حملے سے انفراسٹرکچر کو نقصان پہنچا اور تجارتی سرگرمیاں متاثر ہوئیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  وزیراعظم عمران خان 19 ستمبر کو سعودی عرب کا دورہ کریں گے

    ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ ہم تیل کی فیکٹری پر ڈرون حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں، پاکستان امید کرتا ہے کہ ایسے واقعات آیندہ نہیں ہوں گے۔

    دفتر خارجہ نے مزید کہا ہے کہ ایسے واقعات سے علاقائی امن کو خطرات لاحق ہو سکتے ہیں، پاکستان امن و سلامتی میں سعودی عرب کے ساتھ کھڑا ہے۔

    یاد رہے کہ وزیر اعظم عمران خان 19 ستمبر کو 2 روزہ دورے پر سعودی عرب جا رہے ہیں، سفارتی ذرایع کا کہنا ہے کہ ان کے ہم راہ وزیر خارجہ، مشیر خزانہ، مشیر تجارت بھی ہوں گے۔

    وزیر اعظم سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی دعوت پر دورہ کر رہے ہیں، وزیر اعظم سعودی عرب سے ہی یو این اجلاس میں شرکت کے لیے امریکا جائیں گے۔

  • مسئلہ کشمیر پر سعودی عرب اور یو اے ای نے پاکستانی مؤقف کی حمایت کر دی

    مسئلہ کشمیر پر سعودی عرب اور یو اے ای نے پاکستانی مؤقف کی حمایت کر دی

    اسلام آباد: سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے وزرائے خارجہ نے وزیر اعظم پاکستان عمران خان سے ملاقات کی، دونوں ممالک نے مسئلہ کشمیر پر پاکستانی مؤقف کی حمایت کی۔

    تفصیلات کے مطابق آج پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے سعودی اور یو اے ای وزرائے خارجہ عادل بن احمد الجبیر اور شیخ عبد اللہ بن زاید بن سلطان النہیان نے وزیر اعظم آفس میں عمران خان سے ملاقات کی۔

    ملاقات کے بعد جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ وزیر اعظم اور وزرائے خارجہ کے درمیان مقبوضہ کشمیر میں بھارتی غیر قانونی اور یک طرفہ فیصلے پر بات چیت ہوئی، وزیر اعظم عمران خان نے کرفیو اور بلیک آؤٹ پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کرفیو کے خاتمے، نقل و حرکت پر پابندی اٹھانے کا مطالبہ کیا، انھوں نے کشمیری عوام کے بنیادی حقوق کا احترام کرنے پر زور دیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  امارات اور سعودی وزیر خارجہ کی پاکستان آمد، مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پر تبادلہ خیال

    انھوں نے کہا کہ عالمی برادری بھارتی اقدامات کو واپس کرنے کے لیے دباؤ ڈالے، بھارت کی جارحانہ پالیسی کو ختم کرنے کے لیے بھی دباؤ ڈالا جائے، سعودی عرب، یو اے ای اس سلسلے میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ بھارتی اقدامات یو این سیکورٹی کونسل کی قراردادوں کی خلاف ورزی ہے، بھارت کشمیر سے دنیا کی نظریں ہٹانے کے لیے جھوٹا آپریشن بھی کر سکتا ہے، بھارتی اقدامات خطے میں امن اور سیکورٹی کے لیے خطرہ ہیں۔

    دریں اثنا، سعودی اور یو اے ای وزرائے نے کہا کہ وہ اپنی قیادت کی ہدایات کے مطابق پاکستان آئے ہیں۔ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ دونوں وزرائے خارجہ نے امن و سلامتی کے لیے پاکستان کے کردار کی تعریف کی، انھوں نے مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پر تشویش کا اظہار کیا۔

    ملاقات میں خطے میں امن کے ماحول اور کشیدگی میں کمی کے لیے رابطے میں رہنے کا فیصلہ کیا گیا۔

  • روڈ ٹو مکہ پراجیکٹ کے لیے 40 رکنی سعودی وفد اسلام آباد پہنچ گیا

    روڈ ٹو مکہ پراجیکٹ کے لیے 40 رکنی سعودی وفد اسلام آباد پہنچ گیا

    اسلام آباد: روڈ ٹو مکہ پراجیکٹ کے لیے 40 رکنی سعودی وفد اسلام آباد پہنچ گیا، ایئر پورٹ پر وفاقی وزیر اور سیکریٹری مذہبی امور نے وفد کا استقبال کیا۔

    تفصیلات کے مطابق چالیس رکنی سعودی وفد روڈ ٹو مکہ منصوبے کے سلسلے میں اسلام آباد ایئر پورٹ پہنچ گیا ہے، وفاقی وزیر نور الحق قادری اور سیکریٹری مذہبی امور کی جانب سے سعودی وفد کو گل دستہ پیش کیا گیا۔

    روڈ ٹو مکہ پراجیکٹ کے لیے اسلام آباد ایئر پورٹ پر خصوصی کاؤنٹرز کی تنصیب مکمل کر لی گئی ہے، سعودی وفد کل سے اسلام آباد ایئر پورٹ پر ذمہ داریاں سنبھالے گا۔

    خیال رہے کہ حج 2019 کے لیے فضائی آپریشن 4 جولائی سے شروع ہوگا، ادھر سرکاری حج اسکیم کی تیاریاں بھی آخری مراحل میں ہیں، ای ویزے کا اجرا بھی شروع کر دیا گیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  سرکاری حج اسکیم کی تیاریاں آخری مراحل میں، ای ویزے کا اجرا شروع

    روڈ ٹو مکہ پراجیکٹ میں صرف عازمین حج جائیں گے، سعودی عرب ملازمت یا وزٹ ویزے والوں کو یہ سہولت میسر نہیں ہوگی۔

    واضح رہے کہ وزیر اعظم عمران خان روڈ ٹو مکہ پراجیکٹ کا افتتاح 4 جولائی کو اسلام آباد ایئر پورٹ پر کریں گے، یہ منصوبہ پرنس سلمان نے شروع کیا تھا، عازمین حج اپنی امیگریشن اسلام آباد ایئر پورٹ پر کر کے جدہ اور مدینہ ایئر پورٹ پر امیگریشن کے طویل انتظار سے بچ سکیں گے۔

  • شاہ محمود کی سعودی وزیر خارجہ سے ملاقات، او آئی سی سربراہ اجلاس کی میزبانی پر مبارک باد

    شاہ محمود کی سعودی وزیر خارجہ سے ملاقات، او آئی سی سربراہ اجلاس کی میزبانی پر مبارک باد

    مکہ: او آئی سی کی وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاس کے موقع پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی سعودی وزیر خارجہ ڈاکٹر ابراہیم بن عبدالعزیز العساف سے خصوصی ملاقات ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق شاہ محمود کی سعودی وزیر خارجہ سے ملاقات ہوئی ہے، شاہ محمود نے او آئی سی سربراہ اجلاس کی میزبانی پر سعودی وزیر خارجہ کو مبارک باد پیش کی۔

    ملاقات میں دو طرفہ تعلقات، خطے کی صورت حال اور باہمی دل چسپی کے امور پر گفتگو کی گئی، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے پرتپاک خیر مقدم پر سعودی ہم منصب کا شکریہ ادا کیا۔

    سعودی وزیر مملکت برائے امور خارجہ نے او آئی سی کی وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاس میں شرکت پر شاہ محمود کا بھی شکریہ ادا کیا اور پاکستانی کمیونٹی کو درپیش مسائل کے جلد حل کے لیے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی۔

    وزیر خارجہ شاہ محمود نے کہا کہ پاکستان کا امن مقدس سرزمین کے امن و استحکام سے منسلک ہے، حرمین شریفین کی سلامتی کو خطرہ درپیش ہوا تو پاکستان ساتھ کھڑا ہوگا۔

    انھوں نے کہا کہ سعودی ولی عہد کے دورے نے دلوں میں گہرے ان مٹ نقوش چھوڑے، ان کے پاکستانی قیدیوں کی رہائی کے اعلان نے دل جیت لیے۔ شاہ محمود نے گزارش کی کہ قیدیوں کی جلد رہائی کے لیے اقدامات کیے جائیں۔

    شاہ محمود قریشی نے پلوامہ واقعے کے دوران سعودی عرب کے مخلصانہ کردار کو بھی سراہا اور کہا کہ او آئی سی میں ہندوستان کی شمولیت کسی بھی حیثیت میں قابل قبول نہیں۔

    وزیر خارجہ نے پاکستانیوں کے لیے حج کوٹے کو دو لاکھ تک بڑھانے پر بھی سعودی ہم منصب کا شکریہ ادا کیا۔

  • وزیر اعظم رواں ماہ سعودی عرب کا دورہ کریں گے

    وزیر اعظم رواں ماہ سعودی عرب کا دورہ کریں گے

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان رواں ماہ سعودی عرب کا دورہ کریں گے، ذرایع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم 30 مئی کو جدہ پہنچیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان سعودی عرب کے دورے پر 30 مئی کو جدہ پہنچیں گے، جب کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی 27 مئی کو جدہ روانہ ہوں گے۔

    وزیر اعظم او آئی سی سربراہ مملکت کے اجلاس میں شرکت کریں گے، او آئی سی سربراہ اجلاس 30 اور 31 مئی کو ہوگا، وزیر اعظم 31 مئی کو او آئی سی اجلاس سے خطاب کریں گے۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم کو سربراہ اجلاس میں شرکت کی با قاعدہ دعوت دی گئی ہے، دورے کے دوران وزیر اعظم اعلیٰ سعودی قیادت سے ملاقاتیں کریں گے۔

    یہ بھی پڑھیں:  وزیراعظم کا پاکستانی قیدی رہا کرنے پر یو اے ای کے ولی عہد کا شکریہ

    ذرایع کے مطابق وزیر اعظم عمران خان عمرہ بھی ادا کریں گے، سعودی فرماں روا شاہ سلمان اور ولی عہد شہزادہ بن محمد سلمان سے ملاقات کریں گے۔

    ذرایع نے بتایا کہ وزیر اعظم عمران خان کی وطن واپسی 31 مئی کی رات ہی کو ہوگی۔

    دوسری طرف وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی 27 مئی کو جدہ روانہ ہوں گے، اور 28،29 مئی کو او آئی سی وزرائے خارجہ اجلاس میں شریک ہوں گے۔

    خیال رہے کہ او آئی سی سربراہ اجلاس 30،31 مئی کو جدہ میں ہو رہا ہے۔

  • سعودی سفارت خانے کا پاکستان کے لیے 80 ٹن کھجوروں کا تحفہ

    سعودی سفارت خانے کا پاکستان کے لیے 80 ٹن کھجوروں کا تحفہ

    اسلام آباد: سعودی سفارت خانے نے پاکستان کے لیے 80 ٹن کھجوروں کا تحفہ بھجوا دیا، سعودی سفیر کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کا پاکستانی عوام کے ساتھ دینی رشتہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج سعودی سفارت خانے میں ورلڈ فوڈ پروگرام کی تقریب منعقد کی گئی، تقریب سے سعودی سفیر اور ورلڈ فوڈ پروگرام کے ڈائریکٹر نے خطاب کیا۔

    سعودی سفیر نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی عوام سے ان کا دین اور اسلام کا رشتہ ہے، سعودی عرب پاکستانی عوام کے ساتھ ہر لمحے کھڑا ہے۔

    دریں اثنا سعودی سفارت خانے کی جانب پاکستان کے لیے 80 ٹن کھجوروں کا تحفہ دیا گیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  پاکستان کی سعودی عرب میں آئل پائپ لائن پر ڈرون حملے کی مذمت

    خیال رہے کہ گزشتہ برس سعودی سفارت خانے میں منعقدہ تقریب میں سعودی حکومت کی جانب سے پاکستانیوں کے لیے 150 ٹن کھجوروں کا تحفہ دیا گیا تھا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز پاکستان نے سعودی عرب میں آئل پائپ لائن پر ڈرون حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ سعودی عرب کے ساتھ ہے۔

    ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان سعودی عرب سے مکمل یک جہتی کا اظہار کرتا ہے، کسی بھی بیرونی جارحیت کے خلاف سعودی عرب کے ساتھ کھڑے ہیں۔

  • پاکستان کی سعودی عرب میں آئل پائپ لائن پر ڈرون حملے کی مذمت

    پاکستان کی سعودی عرب میں آئل پائپ لائن پر ڈرون حملے کی مذمت

    اسلام آباد: پاکستان نے سعودی عرب میں آئل پائپ لائن پر ڈرون حملے کی مذمت کر دی ہے، ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ پاکستان سعودی عرب کے ساتھ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب میں منگل کے روز آئل پائپ لائن پر ڈرون حملے کی پاکستان نے مذمت کر دی ہے۔

    ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان سعودی عرب سے مکمل یک جہتی کا اظہار کرتا ہے، کسی بھی بیرونی جارحیت کے خلاف سعودی عرب کے ساتھ ہیں۔

    دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان دہشت گردوں کی ہر طرح سے مذمت کرتا ہے، پاکستان انسداد دہشت گردی کے لیے سعودی عرب اور اقوام عالم سے تعاون کرتا رہے گا۔

    یہ بھی پڑھیں:  سعودی عرب میں تیل کی پائپ لائنوں پر دہشت گردوں کا ڈرون حملہ

    واضح رہے کہ گزشتہ روز سعودی عرب میں تیل کی تنصیبات اور پائپ لائنوں پر دہشت گردوں نے ڈرون حملہ کیا تھا، حملے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا البتہ پمپنگ اسٹیشن کے ایک حصے میں معمولی آگ بھڑک اٹھی۔

    سعودی عرب کے وزیر توانائی خالد الفالح کا کہنا تھا کہ تیل کی تنصیبات کو ڈرون سے نشانہ بنایا گیا جس کے لیے ڈرون میں بارود بھرا گیا تھا، ڈرون کو تحویل میں لے کر تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

    خالد الفالح نے کہا کہ یہ ڈرون حملے دنیا کو تیل کی رسد روکنے کے لیے کیے گئے ہیں مگر سعودی عرب کی تیل پیداوار اور برآمدات بلا تعطل جاری ہیں۔