Tag: پاک سعودی تعلقات

  • سعودی شوریٰ کونسل کا وفد پاکستان پہنچ گیا، صدر مملکت، وزیر اعظم سے ملاقات کرے گا

    سعودی شوریٰ کونسل کا وفد پاکستان پہنچ گیا، صدر مملکت، وزیر اعظم سے ملاقات کرے گا

    اسلام آباد: سعودی شوریٰ کونسل کا وفد پاکستان پہنچ گیا، وفد کی قیادت عبداللہ بن محمد بن ابراہیم الشیخ کر رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی شوریٰ کونسل کا وفد عبداللہ بن محمد بن ابراہیم الشیخ کی قیادت میں پاکستان پہنچ گیا، راجہ ظفر الحق اور اراکین پارلیمنٹ نے نور خان ائیر بیس پر وفد کا استقبال کیا۔

    سعودی شوریٰ کونسل کا وفد چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی دعوت پر پاکستان آیا ہے، شوریٰ کونسل کا دورہ 14 سال بعد ہو رہا ہے۔

    دورے کا مقصد باہمی روابط، سرمایہ کاری اور تجارت کے شعبوں میں فروغ ہے، دونوں ممالک کے درمیان پارلیمانی وفود کے تبادلوں سے سماجی، سیاسی اور معاشی تعلقات کو فروغ ملے گا۔

    سعودی وفد دورے کے دوران صدر مملکت عارف علوی، وزیرِ اعظم عمران خان سے ملاقاتیں کرے گا۔

    یہ بھی پڑھیں:  آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے سعودی نائب وزیر دفاع کی ملاقات

    شوریٰ کونسل کا وفد چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی، اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور دیگر حکام سے بھی ملاقات کرے گا۔

    یاد رہے کہ آج جی ایچ کیو میں سعودی نائب وزیرِ دفاع محمد بن عبداللہ العائش نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات کی ہے، ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان باہمی دل چسپی کے امور، دفاعی اور سلامتی کے سلسلے میں تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

  • پاکستان اور سعودی عرب کا فلم ڈراما پروڈکشنز میں تعاون بڑھانے پر اتفاق

    پاکستان اور سعودی عرب کا فلم ڈراما پروڈکشنز میں تعاون بڑھانے پر اتفاق

    ریاض: وزیر اطلاعات فواد چوہدری کے سعودی وزیر ثقافت سے بات چیت کے دوسرے دور میں دونوں ممالک کے درمیان فلم اور ڈراما پروڈکشنز میں تعاون بڑھانے کے لیے ورکنگ گروپ پر اتفاق ہو گیا ہے۔

    ملاقات میں اس امر پر بھی اتفاق ہوا ہے کہ پرفارمنگ آرٹ، فیشن ڈیزائننگ اور فن کاروں کی تربیت میں تعاون کیا جائے گا، پاک سعودی ثقافتی تعاون میں مفاہمتی یادداشت کی تفصیلات کو بھی حتمی شکل دی گئی۔

    سعودی وزیر ثقافت شہزادہ بدر بن عبداللہ بن محمد بن فرحان نے پاکستانی تجربے اور ماہرین سے استفادے کی اہمیت پر زور دیا، فواد چوہدری نے سعودی وزیر ثقافت کا ثقافتی شعبے میں تعاون بڑھانے پر شکریہ ادا کیا اور انھیں پاکستان آنے کی دعوت دی۔

    بعد ازاں وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی ڈراموں کے فروغ کے لیے سعودی حکام سے بات ہوئی ہے، پاک سعودی کلچر کے فروغ میں تعاون کریں گے۔

    یہ بھی پڑھیں:  حکومت نے سیاحتی و ثقافتی پلان طے کر لیا، خطے کا تین ہزار سالہ تاریخی ورثہ اجاگر کرنے کا فیصلہ

    انھوں نے کہا کہ پاکستانی سعودی عرب کی ترقی میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں، ولی عہد کے دورہ پاکستان کے بعد تعاون میں جدت آئی، پاکستان میں سعودی شہریوں کے لیے آن ارائیول ویزے کی سہولت دی گئی ہے، عرب ممالک کے سیاح پاکستانی معیشت میں کردار ادا کریں گے۔

    خیال رہے کہ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین گزشتہ روز سعودی عرب کے دورے پر ریاض پہنچے تھے جہاں ان کا استقبال ایئر پورٹ پر پاکستان کے سفیر اعجاز راجا اور سعودی کلچرل وزارت کے حکام نے کیا تھا۔

  • آرمی چیف سے سعودی وزیر مملکت برائے خارجہ امور عادل الجبیر کی ملاقات

    آرمی چیف سے سعودی وزیر مملکت برائے خارجہ امور عادل الجبیر کی ملاقات

    راولپنڈی: سعودی وزیر مملکت برائے خارجہ امور عادل الجبیر نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات کی۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق سعودی وزیرِ مملکت برائے خارجہ امور عادل الجبیر نے جی ایچ کیو کا دورہ کیا، جہاں انھوں نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات کی۔

    پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق ملاقات میں پاک بھارت کشیدگی اور علاقائی سیکورٹی صورتِ حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    سعودی وزیر عادل الجبیر نے علاقائی امن و استحکام کے لیے پاکستان کے مثبت کردار کی تعریف کی، انھوں نے کہا کہ سعودی عرب ہر سطح پر پاکستان کی حمایت کرتا رہے گا۔

    ملاقات میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے مشکل حالات میں فروغ امن کے لیے سعودی وزیر کے کردار پر اظہار تشکر کیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  وزیرِ اعظم عمران خان سے سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر کی ملاقات

    آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ سعودی عرب ہمیشہ پاکستان کا سچا دوست ثابت ہوا ہے۔

    خیال رہے کہ سعودی وزیر خارجہ آج پاکستان کے دورے پر پہنچے ہیں، انھوں نے وزیرِ اعظم عمران خان سے وزیر اعظم ہاؤس میں ملاقات کی، جس میں پاک بھارت کشیدگی کے بعد کی صورتِ حال پر بات چیت کی گئی۔

  • وزیرِ اعظم عمران خان سے سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر کی ملاقات

    وزیرِ اعظم عمران خان سے سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر کی ملاقات

    اسلام آباد: وزیرِ اعظم عمران خان سے سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر نے ملاقات کی، جس میں پاک بھارت کشیدگی کے بعد کی صورتِ حال پر بات چیت کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی وزیرِ خارجہ نے پاکستان پہنچنے کے بعد وزیرِ اعظم ہاؤس میں وزیرِ اعظم عمران خان سے ملاقات کی، عمران خان نے وزیرِ اعظم ہاؤس پہنچنے پر سعودی وزیر خارجہ کا استقبال کیا۔

    وزیرِ اعظم آفس میں ہونے والی ملاقات میں وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی اور سیکریٹری خارجہ بھی موجود تھے۔

    قبل ازیں، پاکستان پہنچے پر سعودی وزیرِ خارجہ عادل الجبیر نے اپنے پاکستانی ہم منصب شاہ محمود سے ملاقات کی، دونوں شخصیات نے خطے میں سیکورٹی کی صورت حال و دیگر امور پر گفتگو کی۔

    وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان سعودی ولی عہد کی مصالحت کی پیش کش کا خیر مقدم کرتا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  سعودی وزیرخارجہ عادل الجبیر پاکستان پہنچ گئے

    واضح رہے کہ سعودی وزیرخارجہ عادل الجبیر سعودی ولی عہد کا پیغام لے کر پاکستان پہنچ گئے ہیں، سعودی وزیر خارجہ کا ایجنڈا بھارت کی جانب سے پیدا کردہ کشیدگی ختم کرانا ہے۔

    گزشتہ روز شاہ محمود کا کہنا تھا کہ سعودی وزیر خارجہ نے پاکستان کو دوسرا گھر قرار دیا ہے، پاکستان بھی سعودی عرب کے کردار کی قدر کرتا ہے۔

  • پاکستان کی فضائی حدود بند ہونے پر سعودی حکومت کا پاکستانی عمرہ زائرین کے لیے بڑا اعلان

    پاکستان کی فضائی حدود بند ہونے پر سعودی حکومت کا پاکستانی عمرہ زائرین کے لیے بڑا اعلان

    اسلام آباد: پاکستان کی فضائی حدود بند ہونے پر سعودی حکومت نے پاکستانی عمرہ زائرین کے لیے بڑا اعلان کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان میں سعودی سفارت خانے کے حکام نے کہا ہے کہ سعودی حکومت پروازیں بحال ہونے تک عمرہ زائرین کی میزبانی کرے گی۔

    [bs-quote quote=”سعودی حکومت پروازیں بحال ہونے تک عمرہ زائرین کی میزبانی کرے گی۔” style=”style-8″ align=”left”][/bs-quote]

    سعودی سفارت خانے کا کہنا ہے کہ سعودی حکومت ائیر لائنز کے ساتھ رابطے میں ہے، عمرہ زائرین کو مکہ مکرمہ کے ہوٹلوں میں ٹھہرایا جا رہا ہے۔

    سعودی سفارت خانے نے مزید کہا ہے کہ مدینے سے سفر کرنے والے زائرین کو مدینے کے ہوٹلوں میں رکھا جا رہا ہے۔

    دریں اثنا پی آئی اے کی 2 مزید پروازیں جناح انٹرنیشنل ایئر پورٹ کراچی پر لینڈ کر گئی ہیں، دونوں پروازوں کو خصوصی طور پر اترنے کی اجازت دی گئی۔

    یہ بھی پڑھیں:  پی آئی اے کی 3 پروازوں کی کراچی ایئر پورٹ پر لینڈنگ

    پہلی پرواز جدہ سے فیصل آباد جب کہ دوسری جدہ سے سیالکوٹ جا رہی تھی، اس سے قبل دبئی سے لاہور آنے والی پرواز پی کے 204 کو کراچی ایئر پورٹ پر اتارا گیا تھا۔

    دبئی سے پشاور کی پرواز پی کے 284، مسقط سے تربت آنے والی پرواز پی کے 194 کو بھی کراچی ایئر پورٹ پر اتارا جا چکا ہے جب کہ پاکستان کی فضائی حدود بند ہونے پر مسافروں کو ہوٹل منتقل کیا گیا ہے۔

  • سعودی وزیرِ خارجہ نے کشمیر کے سوال پر بھارتی صحافی کا منہ بند کرا دیا

    سعودی وزیرِ خارجہ نے کشمیر کے سوال پر بھارتی صحافی کا منہ بند کرا دیا

    نئی دہلی: سفارتی محاذ پر بھارت کو ایک اور دھچکا پہنچا ہے، سعودی وزیرِ خارجہ نے کشمیر کے سوال پر بھارتی صحافی کا منہ بند کرا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی ٹی وی کو انٹرویو کے دوران کشمیر پر سوال آیا تو سعودی وزیرِ خارجہ عادل الجُبیر کے جواب نے بھارتی صحافی کو خفت میں مبتلا کر دیا۔

    [bs-quote quote=”اقوامِ متحدہ کی قراردادیں موجود ہیں، مسئلہ کشمیر یو این قرارداد کے مطابق حل ہونا چاہیے۔” style=”style-8″ align=”left” color=”#dd3333″ author_job=”سعودی وزیر خارجہ کا بھارتی صحافی کو جواب”][/bs-quote]

    بھارتی صحافی نے سعودی وزیر خارجہ سے سوال کیا کہ کیا آپ کشمیر کو پاکستان کی نظر سے دیکھتے ہیں۔

    سعودی وزیر خارجہ نے جواب دیا کہ ہم مسئلہ کشمیر کو کسی کی نظر سے نہیں دیکھتے، اس معاملے پر اقوامِ متحدہ کی قراردادیں موجود ہیں، مسئلہ کشمیر یو این قرارداد کے مطابق حل ہونا چاہیے۔

    عادل الجبیر نے کہا کہ متنازعہ وادی کا حل کشمیریوں کی خواہش کے مطابق ہونا چاہیے، تاہم انھوں نے یہ بھی کہا کہ مسئلہ کشمیر کا حل پاک بھارت مفاد کو مدِ نظر رکھ کر ہونا چاہیے۔

    دریں اثنا حریت پسند کشمیری رہنما میر واعظ عمر فاروق نے سعودی وزیرِ خارجہ کے مقبوضہ کشمیر پر بیان کا خیر مقدم کیا۔

    یہ بھی پڑھیں: پلوامہ حملے میں‌ پاکستان ملوث نہیں : سعودی عرب نے بھارت کی امیدوں پر پانی پھیر دیا

    یاد رہے کہ دو روز قبل نئی دہلی میں سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے بھی پاکستان کے دہشت گردی میں ملوث ہونے کی بھارتی خواہش کو یکسر مسترد کر دیا تھا، وزیر خارجہ عادل الجبیر کا کہنا تھا کہ بھارت نے بغیر تحقیق کے پاکستان پر الزام عائد کیا۔

    بھارتی میڈیا نے سعودی ولی عہد کی جانب سے پاکستان مخالف بات نہ کرنے پر مایوسی کا اظہار کیا جب کہ سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر نے بھارتی میڈیا کو آئینہ دکھا دیا۔

  • پاک سعودی تعلقات کے بانی علامہ محمد اسد کی29 ویں برسی

    پاک سعودی تعلقات کے بانی علامہ محمد اسد کی29 ویں برسی

    آج علامہ محمد اسف کا یومِ وفات ہے، وہ متعدد اہم کتابوں کے مصنف، پاکستان کے پہلے پاسپورٹ کے حامل اور پاک سعودی تعلقات کی بنیاد رکھنے والے سرکاری افسر تھے۔

    پاکستان کی ابتدائی بیوروکریسی میں شامل انتہائی اہم شخص علامہ محمد اسد پیدائشی طور پر ایک یہودی تھے، ان کا پیدائشی نام لیو پولڈویز تھا، اور وہ سنہ 1900 موجودہ یوکرین کے شہر لیویو میں پیدا ہوئے جو اس وقت آسٹروہنگرین سلطنت کا حصہ تھا۔

    بیسویں صدی میں امت اسلامیہ کے علمی افق کو جن ستاروں نے تابناک کیا تھا ان میں جرمن نو مسلم محمد اسد کو ایک منفرد مقام حاصل ہے۔ اسد کی پیدائش ایک یہودی گھرانے میں ہوئی۔ 23 سال کی عمر میں ایک نو عمر صحافی کی حیثیت سے عرب دنیا میں تین سال گزارے اور اس تاریخی علاقے کے بدلتے ہوئے حالات کی عکاسی کے ذریعے بڑا نام پایا لیکن اس سے بڑا انعام ایمان کی دولت کی بازیافت کی شکل میں اس کی زندگی کا حاصل بن گیا۔

    ستمبر 1926ء میں جرمنی کے مشہور خیری برادران میں سے بڑے بھائی عبدالجبار خیری کے دست شفقت پر قبول اسلام کی بیعت کی اور پھر آخری سانس تک اللہ سے وفا کا رشتہ نبھاتے ہوئے اسلامی فکر کی تشکیل اور دعوت میں 66 سال صرف کرکے بالآخر 1992ء میں خالق حقیقی سے جا ملے۔

    لیوپولڈ ویز کے اہل خانہ نسلوں سے یہودی ربی تھے لیکن ان کے والد ایک وکیل تھے۔ محمد اسد نے ابتدائی عمر میں ہی عبرانی زبان سیکھ لی تھی۔ بعد ازاں ان کے اہل خانہ ویانا منتقل ہو گئے جہاں 14 سال کی عمر میں انہوں نے اسکول سے بھاگ کر آسٹرین فوج میں شمولیت کی کوشش کی تاکہ پہلی جنگ عظیم میں شرکت کرسکیں تاہم ان کا خواب آسٹرین سلطنت کے ٹوٹنے کے ساتھ ہی ختم ہو گیا۔ جنگ کے بعد انہوں نے جامعہ ویانا سے فلسفہ اور تاریخ فن میں تعلیم حاصل کی لیکن یہ تعلیم بھی ان کی روح کی تشفی کرنے میں ناکام رہی۔

    سنہ 1920ء میں ویانا چھوڑ کر وسطی یورپ کے دورے پر نکل پڑے اور کئی چھوٹی بڑی نوکریاں کرنے کے بعد برلن پہنچ گئے جہاں انہوں نے صحافت کو منتخب کیا اور جرمنی اوریورپ کے مؤقر ترین روزنامے ‘‘Frankfurter Zeitung’’میں شمولیت اختیار کی۔ 1922ء میں وہ بیت المقدس میں اپنے چچا سے ملاقات کے لیے مشرق وسطی روانہ ہوئے۔

    علامہ محمد اسد

    مشرق وسطی سے واپسی کے بعد جرمنی میں قیام کے دوران ایک واقعے کے نتیجے میں انہوں نے قرآن مجید کا مطالعہ کیا اور سورۂ تکاثر ان کے قبول اسلام کا باعث بنی۔ انہوں نے برلن کی سب سے بڑی مسجد میں اسلام قبول کر لیا اور ان کا نام تبدیل کرکے محمد اسد رکھ دیا گیا۔ ان کے ساتھ اہلیہ ایلسا نے بھی اسلام قبول کر لیا۔ محمد اسد نے اخبار کی نوکری چھوڑ کر حج بیت اللہ کا قصد کیا۔

    بیت اللہ پرپہلی نظر پڑنے کے 9 دن بعد اسد کی زندگی ایک نئے موڑ پر آگئی، ایلسا خالق حقیقی سے جا ملیں۔ بعد ازاں اسد نے مکہ میں قیام کے دوران شاہ فیصل سے ملاقات کی جو اس وقت ولی عہد تھے اور بعد ازاںسعودی مملکت کے بانی شاہ عبدالعزیز السعود سے ملاقات کی۔ انہوں نے مکہ و مدینہ میں 6 سال گزارے اور عربی،قرآن، حدیث اور اسلامی تاریخ کی تعلیم حاصل کی۔

    سنہ 1932ء میں وہ ہندوستان آ گئے اور شاعر مشرق علامہ محمد اقبال سے ملاقات کی۔ 1939ء میں وہ اس وقت شدید مسائل کا شکار ہو گئے جب برطانیہ نے انہیں دشمن کا کارندہ قرار دیتے ہوئے گرفتار کر لیا۔ محمد اسد کو 6 سال بعد، 1945ء میں رہائی ملی۔

    سنہ 1947ء میں قیام پاکستان کے بعد وہ پاکستان آ گئے اور نئی ریاست کی نظریاتی بنیادوں کی تشکیل میں اہم کردار ادا کیا۔ انہیں پہلا پاکستانی پاسپورٹ جاری کیا گیا۔ بعد ازاں انہیں پاکستان کی وزارت خارجہ کے شعبہ مشرق وسطی میں منتقل کر دیا گیا جہاں انہوں نے دیگر مسلم ممالک سے پاکستان کے تعلقات مضبوط کرنے کا کام بخوبی انجام دیا۔

    علامہ محمد اسد کی ہی کاوشوں سے سعودی عرب میں پاکستان کا پہلا سفارت خانہ کھلا تھا۔پاکستان کو بنے تین سال ہو چکے تھے۔ یہ 1951 تھا‘ ابھی تک سعودی عرب میں پاکستان کا سفارت خانہ قائم نہ ہو سکا تھا ! دوسری طرف بھارت کامیابیوں پر کامیابیاں حاصل کر رہا تھا۔ بھارتی وزیر اعظم پنڈت جواہرلال نہرو نے سعودی عرب کا دورہ کیا۔

    مصر میں متعین پاکستانی سفیر سعودی عرب میں پاکستانی امور نمٹاتا تھا۔ جدہ میں ایک بےضابطہ قونصل خانہ تھا۔ مئی1951ء میں پاکستان نے فیصلہ کیا کہ سفارت خانہ کھولنے کی اجازت حاصل کرنے کے لیے سعودی عرب میں ایک اعلیٰ سطحی وفد بھیجا جائے۔ لیاقت علی خان وزیراعظم تھے۔ انہوں نے قومی اسمبلی کے سپیکر مولوی تمیزالدین خان کو اس وفد کا سربراہ مقرر کیا لیکن عملاً وفد کی سربراہی جس شخص کے سپرد تھی ان کا نام محمد اسد تھا۔ وہ اس وقت وزارت خارجہ میں جوائنٹ سیکرٹری تھے۔

    محمد اسد سعودی عرب کے بادشاہ عبدالعزیز بن سعود کے منہ بولے بیٹے تھے۔ عربوں کی طرح عربی بولتے تھے۔ سعودی عرب کے وزیر خارجہ فیصل (جو بعد میں بادشاہ بنے) محمد اسد کے پرانے دوست تھے۔ محمد اسد نے نہ صرف بھارتی لابی کو ناکام کرتے ہوئے بادشاہ سے سفارت خانہ قائم کرنے کی اجازت بھی حاصل کر لی۔ اس وفد میں آزاد کشمیر کی نمائندگی صدر آزاد کشمیر کے معاون یعقوب ہاشمی کر رہے تھے۔ انکے الفاظ میں ’’پاکستانی وفد کے قائد سمیت ہر ممبر نے محسوس کر لیا تھا کہ اگر علامہ اسد ساتھ نہ ہوتے تو شاید وفد کو بادشاہ سے ملاقات کا موقع بھی نہ مل سکتا۔

    علامہ کی گفتگو کا سعودی حکمران پر اس قدر گہرا اثر ہوا کہ نہ صرف انہوں نے سفارت خانہ کھولنے کی اجازت دیدی بلکہ ہمیشہ کیلئے اس نوزائیدہ اسلامی مملکت کو سلطنت عریبیہ سعودیہ کے انتہائی قریبی دوست کی حیثیت میں منتخب کر لیا۔ آج ملت اسلامیہ پاکستان کے سعودی عرب کے ساتھ جو گہرے بردرانہ مراسم ہیں وہ اسی وقت سے چلے آ رہے ہیں۔

    بعد ازاں اپنی وزارت میں پطرس بخاری سے کچھ اختلافات کے سبب انہوں نے ملازمت چھوڑدی،محمد اسد نے اپنی اسلامی زندگی کے 66 سال عرب دنیا،ہندوستان، پاکستان اور تیونس میں گزارے اور آخری ایام میں اس کا قیام اسپین کے اس علاقے میں رہا جو اندلس اور عرب دنیا کا روحانی و ثقافتی حصہ تھا بلکہ آج بھی اس کی فضائیں باقی اسپین سے مختلف اور عرب دنیا کے ہم ساز ہیں۔

    محمد اسد 1955ء میں نیویارک چھوڑ کر اسپین میں رہائش پزیر ہوئے۔ 17 سال کی کاوشوں کے بعد 80 برس کی عمر میں انہوں نے اپنی زندگی کے سب سے بڑے خواب "قرآن پاک کی انگریزی ترجمہ و تفسیر” کو تکمیل تک پہنچایا۔ وہ 20 فروری 1992ء کو اسپین میں ہی خالق حقیقی سے جا ملے۔

    ان کی تصانیف کو دنیا بھر میں شہرت حاصل ہے اور ان شہرت یافتہ کتابوں میں اسلام ایٹ دی کراس روڈ، روڈ ٹو مکہ، پرنسپل آف اسٹیٹ اینڈ گورننس ان اسلام، دی میسج آف اسلام اور صحیح بخاری کا انگریزی ترجمہ شامل ہے۔

  • سعودی جیلوں سے پاکستانیوں کی رہائی، جدہ جیل کی ویڈیو وائرل

    سعودی جیلوں سے پاکستانیوں کی رہائی، جدہ جیل کی ویڈیو وائرل

    جدہ: سعودی جیلوں سے پاکستانیوں کی رہائی کے احکامات جب جدہ جیل کے پاکستانی قیدیوں تک پہنچے تو جذباتی منظر دیکھنے میں آیا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب میں قید 2 ہزار سے زائد پاکستانی قیدیوں کی رہائی کا شاہی فرمان جاری ہو گیا ہے، رہائی کا حکم جدہ کی جیل میں پہنچنے پر قیدی خوشی سے نہال ہو گئے۔

    [bs-quote quote=”شمسی جیل میں رہائی کے احکامات پہنچنے کے بعد قیدی گھر جانے کی تیاریوں میں لگ گئے۔” style=”style-8″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    جدہ کی شمسی جیل میں احکامات پہنچنے کے فوراً بعد پاکستانی اسیروں نے خوشی کا بے پناہ اظہار کیا، جس کی ویڈیو وائرل ہو گئی۔

    ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ جدہ کی شمسی جیل میں قید پاکستانی خوشی کا بے پناہ اظہار کرتے ہوئے اپنے کمروں سے نکل رہے ہیں، ویڈیو بنانے والا بتا رہا ہے کہ رہائی کے احکامات جیل پہنچنے کے بعد قیدی نہایت خوش ہیں اور گھروں کو جانے کی تیاری کر رہے ہیں۔

    شمسی جیل میں رہائی کے احکامات آنے کے بعد خوشی کے مناظر وائرل ہونے والی ویڈیو میں بہ خوبی دیکھے جا سکتے ہیں۔

    خیال رہے کہ ان پاکستانی قیدیوں پر زیادہ تر مقدمات کفالہ نظام اور معاہدوں کی خلاف ورزی کے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  سعودی عرب میں قید 2107پاکستانی قیدیوں کی رہائی کے لیے شاہی فرمان جاری

    گزشتہ روز وزیرِ اعظم عمران خان کی درخواست پر سعودی ولیٔ عہد محمد بن سلمان نے سعودی عرب کی مختلف جیلوں میں قید 2107 پاکستانیوں کی فوری رہائی کا حکم دیا تھا۔

    ولی عہد کے حکم کے بعد ریاض کے سفارت خانے اور جدہ قونصل خانے کو فہرستیں مرتب کرنے کی ہدایت بھی کی جا چکی ہے۔

  • شکریہ عمران خان، ہمیں آپ پر فخر ہے: مشیر کے پی کا پاکستانی مزدوروں کے لیے بات کرنے پر ردِ عمل

    شکریہ عمران خان، ہمیں آپ پر فخر ہے: مشیر کے پی کا پاکستانی مزدوروں کے لیے بات کرنے پر ردِ عمل

    پشاور: وزیرِ اعلیٰ خیبر پختون خوا کے مشیر ضیا اللہ بنگش نے سعودی ولیٔ عہد کے سامنے پاکستانی مزدوروں کی بات کرنے پر وزیرِ اعظم کا شکریہ ادا کیا۔

    تفصیلات کے مطابق کے پی وزیرِ اعلیٰ کے مشیر ضیا بنگش نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر لکھا ’شکریہ عمران خان، ہمیں آپ پر فخر ہے۔‘

    [bs-quote quote=”پاکستانی مزدوروں اور قید پاکستانیوں کے مسائل کے حوالے سے بات کرنے پر ہم وزیرِ اعظم عمران خان کے شکر گزار ہیں۔” style=”style-8″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”ضیا اللہ بنگش”][/bs-quote]

    سوشل میڈیا پر عوام میں بھی ’شکریہ عمران خان‘ کہنے کا ٹرینڈ چل پڑا ہے۔

    مشیر کے پی نے کہا کہ محمد بن سلمان کے سامنے سعودی عرب میں کام کرنے والے پاکستانی مزدوروں اور قید پاکستانیوں کے مسائل کے حوالے سے بات کرنے پر ہم وزیرِ اعظم عمران خان کے شکر گزار ہیں۔

    ضیا اللہ بنگش نے ٹویٹ کیا ’ماضی میں کسی وزیرِ اعظم نے اس مسئلے پر اتنی توجہ نہیں دی۔‘

    ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے ہمیشہ پاکستانی مزدوروں کے مسائل اور مشکلات پر بات کی، مگر اب بہ طورِ وزیرِ اعظم شاہی مہمان کے سامنے یہ مسئلہ پیش کیا۔

    مشیر وزیرِ اعلیٰ نے کہا کہ سعودی ولی عہد کی جانب سے مثبت جواب نے پاکستانیوں کے دل جیت لیے ہیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز عشائیے سے خطاب کرتے ہوئے وزیرِ اعظم عمران خان نے سعودی ولی عہد کے سامنے سعودی عرب میں کام کرنے والے پاکستانیوں اور قیدیوں کے حوالے سے کہا کہ یہ پاکستان کے اسپیشل لوگ ہیں اور میرے دل کے قریب ہیں۔

    تفصیل پڑھیں:   سعودی ولی عہدکا 2107پاکستانیوں کی فوری رہائی کاحکم

    اس پر ولیٔ عہد نے اپنے خطاب میں عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ مجھے سعودی عرب میں پاکستان کا سفیر سمجھا جائے۔

    بعد ازاں، سعودی ولی عہد نے سعودی عرب کے جیلوں میں قید 2107 پاکستانیوں کی فوری رہائی کا حکم دے دیا۔

  • سعودی ولی عہد کے طیارے کو ایف 16 اور جے ایف 17 تھنڈر نے فضا میں سلامی دی

    سعودی ولی عہد کے طیارے کو ایف 16 اور جے ایف 17 تھنڈر نے فضا میں سلامی دی

    راولپنڈی: سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کا طیارہ جیسے ہی پاکستانی فضائی حدود میں داخل ہوا اُسے جے ایف 17 تھنڈر اور ایف 16 طیاروں نے حصار میں لے کر سلامی دی۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی ولی عہد جیسے ہی پاکستان کے دو روزہ دورے پر پاکستانی حدود میں داخل ہوئے، ان کے طیارے کو ایئر فورس کے مشاق طیاروں نے فضا میں سلامی دی۔

    ایئر فورس کے 6 طیاروں نے فضا میں شاہی طیارے کو حصار میں لیا، تین طیاروں نے دائیں، تین نے بائیں جانب سے طیارے کو حصار میں لیے رکھا۔

    نور خان ائیر بیس پر سعودی ولی عہد کا طیارہ اتر نے کے بعد شہزادہ محمد بن سلمان کا ریڈ کارپٹ استقبال کیا گیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  سعودی ولی عہد کو پاک فضائیہ کا شیر دل اسکواڈرن سلامی دے گا: ذرائع

    بعد ازاں وزیرِ اعظم عمران خان خود گاڑی ڈرائیو کرتے ہوئے معزز شاہی مہمان کو وزیرِ اعظم ہاؤس لے گئے، جہاں مہمانوں کے تعارف کے بعد ولی عہد نے پودا بھی لگایا۔