Tag: پاک پی ڈبلیو ڈی

  • 25 ہزار ملازمین کے  بیروزگار ہونے کا خدشہ

    25 ہزار ملازمین کے بیروزگار ہونے کا خدشہ

    اسلام آباد : سرکاری ادارے کی بندش سے 25 ہزار افراد بیروزگار ہونے کا خدشہ ہے، چیئرمین قائمہ کمیٹی نے کہا کسی کو بیروزگار نہ ہونے دیں، ملک پہلے ہی بیروزگاری کا شکار ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کی ہاؤسنگ اینڈ ورکس پر قائمہ کمیٹی کا اجلاس ہوا ، ایڈیشنل سیکریٹری ہاؤسنگ سے چیئرمین کمیٹی نے پاک پی ڈبلیو ڈی سے متعلق سوال کیا۔

    پاک پی ڈبلیو ڈی کی بندش سے 25 ہزار افراد بیروزگار ہونے کا خدشہ ہے ، چیئرمین کمیٹی نے بتایا کہ کسی کو بیروزگار نہ ہونے دیں، ملک پہلے ہی بیروزگاری کا شکار ہے، پاک پی ڈبلیو ڈی کی بندش سے ترقیاتی منصوبے متاثر ہونے کا اندیشہ ہیں۔

    اراکین اسمبلی نے 25 ہزار ملازمین کی ملازمتیں بچانے کا مطالبہ کر دیا اور کہا بندش سے قبل متبادل روزگار کا واضح منصوبہ پیش کیا جائے۔

    چیئرمین کمیٹی عبدالغفور نے کہا کہ اگر فیصلے فائلوں میں رہیں گے تو کمیٹی کا کیا فائدہ، تو ممبر کمیٹی عثمان علی نے کہا پروجیکٹس تعطل کا شکار ہیں، منسٹری ہمیں پنجاب بھیجتی ہیں اور پنجاب والے واپس منسٹری۔

    ممبر کمیٹی حسان صابر کا کہنا اتھا کہ ایک ڈیپارٹمنٹ کو بند کر دیا اور دوسرا کھڑا ہی نہیں کیا،چیئرمین کمیٹی کی بات کی تائید کرتا ہوں، پاک پی ڈبلیو ڈی کو بحال کرنا چاہے، بتایا جائے کونسے 25 ہزار ملازمین فارغ کیے گئے۔

    ممبر کمیٹی انجم عقیل نے کہا سرکاری اداروں کے پراجیکٹ جتنے بھی ہوتے تاخیر کا شکار ہیں، سرکاری پراجیکٹ سرکاری محکموں کو دینے ہی نہیں چاہیے، ہاوسنگ کا پراجیکٹ 14 سال سے تاخیر کا شکار ہے ، اسکا ذمہ دار کون ہے۔

    ریاض حسین پیرزادہ نے کہا میں نے کچھ عرصہ پہلے وزارت کا چارج سنبھالا ہے، سب ذمہ داروں کو کٹہرے میں لایا جائے۔

    اراکین کمیٹی نے متفقہ طورپرمطالبہ کیا پاک پی ڈبلیو ڈی کی بندش پر وزیراعظم نظر ثانی کریں، پاک پی ڈبلیوڈی کی بندش سے ترقیاتی منصوبے متاثر ہو رہے ہیں، ادارے کو بند کرنے سے پہلے متبادل نظام قائم کیا جانا چاہیے۔

  • حکومت کی جانب سے اہم سرکاری ادارہ بند، ملازمین کا کیا ہوگا؟

    حکومت کی جانب سے اہم سرکاری ادارہ بند، ملازمین کا کیا ہوگا؟

    اسلام آباد : حکومت نے پاک پی ڈبلیو ڈی بند کرنے کے لیے حتمی پلان بنانے کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی، کمیٹی ملازمین،ایچ آراور پی ڈبلیو ڈی کے متبادل پلان کو حتمی شکل دے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم آفس کی جانب سے پاک پی ڈبلیو ڈی کو بند کرنے کا معاملے پر کہا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے حتمی پلان کیلئےپانچ رکنی کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔

    نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ کمیٹی سرکاری ادارہ کو بند کرنے کیلئےمعاملات کوحتمی شکل دے گی ، تشکیل دی گئی کمیٹی کے چیئرمین وفاقی وزیر ہاؤسنگ ہوں گے۔

    ڈپٹی چیئرمین پلاننگ،اسٹیبلیشمنٹ، پاوراور ہاؤسنگ کےسیکریٹریزکمیٹی ممبر ہوں گے ، کمیٹی 2 ہفتےمیں حتمی پلان وزیراعظم شہبازشریف کو پیش کرے گی۔

    کمیٹی ملازمین،ایچ آراور پی ڈبلیو ڈی کے متبادل پلان کو حتمی شکل دے گی۔

    مزید پڑھیں : وزیراعظم نے پاکستان پبلک ورکس ڈپارٹمنٹ کو ختم کرنی کی ہدایت کردی

    دوسری جانب حکومت کی طرف سےپاکستان پبلک ورکس ڈپارٹمنٹ کو بند کرنے کے فیصلے کے خلاف ملازمین کا احتجاج جاری ہے۔

    یاد رہے وزیراعظم شہباز شریف نے ناقص کارکردگی کی بنا پر پاکستان پبلک ورکس ڈپارٹمنٹ کے خاتمے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا تھا کہ ڈپارٹمنٹ بطورادارہ اپنے مقاصد کے حصول میں ناکام رہا ہے۔

  • بجٹ سے قبل سرکاری ملازمین کے لئے بڑی خبر آگئی

    بجٹ سے قبل سرکاری ملازمین کے لئے بڑی خبر آگئی

    اسلام آباد : سرکاری ملازمین کے لئے بڑی خبر آگئی، حکومت نے اہم سرکاری ادارے کو بند کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف نے اہم وفاقی سرکاری ادارے پاک پی ڈبلیو ڈی کو بند کرنے کا فیصلہ کرلیا اور سیکرٹری ہاؤسنگ کو جامع پلان ایک ہفتےمیں پیش کرنے کی ہدایت کردی۔

    وزیراعظم آفس کی ایڈیشنل سیکرٹری نے مراسلہ وزارت ہاؤسنگ کو ارسال کردیا ہے ، جس میں کہا ہے کہ سیکرٹری ہاؤسنگ وزیرہاؤسنگ کےساتھ مل کرپلان مرتب کریں.

    واضح رہے کہ پاک پی ڈبلیو ڈی سرکاری دفاتر اور رہائش گاہوں کی تزئین و آرائش کا ذمہ دار ہے، ادارے کے ملک بھر میں دفاتر ہیں۔

    یاد رہے گذشتہ ماہ وزیراعظم شہباز شریف نے اسٹریٹجک ریاستی ملکیتی اداروں کے علاوہ تمام دیگر حکومتی ملکیتی اداروں کی نجکاری کا اعلان کیا تھا۔

    وزیراعظم نے اس حوالے سے تمام وفاقی وزارتوں کو ضروری کارروائی اور نجکاری کمیشن سے تعاون کی ہدایت کرتے ہوئے کہا تھا کہ حکومت کا کام کاروبارکرنا نہیں بلکہ کاروبار اور سرمایہ کاری کیلیے دوست ماحول یقینی بنانا، سہولتیں اور آسانیاں فراہم کرنا ہوتا ہے۔