Tag: پاک چین راہداری منصوبہ

  • آرمی چیف کا دورہ چین بامقصد رہا ہے ۔ آئی ایس پی آر

    آرمی چیف کا دورہ چین بامقصد رہا ہے ۔ آئی ایس پی آر

    راولپنڈی:  آرمی چیف جنرل راحیل شریف کا دورہ چین مکمل ہوگیا، اس موقع پر دونوں جانب سے باہمی تعلقات اور اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق آرمی چیف آف اسٹاف جنرل راحیل شریف دو روز قبل سرکاری دورہ مکمل کر کے وطن واپس پہنچ گئے، اس دورے میں سی پیک منصوبے اور اقتصادی راہداری سمیت خطے میں امن و امان کی صورتحال حال پر تفصیلی بات چیت کی گئی۔

      ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل عاصم سلیم باجوہ نے اپنے ٹویٹر پیغام میں کہا ہےکہ آرمی چیف کا دورہ چین نہایت بامقصد اور ثمر آور رہا ، اس دورے میں دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعلقات ، خطے میں امن و استحکام  کے علاوہ اہم  امور پر تبادلہ خیال کیا گیا, اس دورے سے دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعلقات میں بہتری اور استحکام پیدا ہو گا۔

    مزید پڑھیں : آرمی چیف راحیل شریف کی چینی وزیراعظم سے ملاقات

     واضح رہے دو روز قبل آرمی چیف جنرل راحیل شریف دو روزہ سرکاری دورے پر چین پہنچے تھے، اس دور ے میں ان کی ملاقات وزیر اعظم لی کی چیانگ کے علاوہ سیاسی و عسکری سربراہان سے بھی ہوئی۔

    دو روزہ سرکاری دورے میں اقتصادی راہداری اور سی پیک منصوبے کے حوالے سے آنے والی سیکورٹی صورتحال پر تفصیلی بات کی گئی، دونوں ممالک کے سربراہان نے اس بات کا عزم کیا کہ منصوبوں کی کی تکمیل سے دونوں ممالک کو اس کے ثمرات میسر ہونگے۔

     

  • ہزارہ صوبہ نہ بنا تو پاک چین راہداری منصوبہ میں رکاوٹ بنیں گے،  بابا حیدرزمان

    ہزارہ صوبہ نہ بنا تو پاک چین راہداری منصوبہ میں رکاوٹ بنیں گے، بابا حیدرزمان

    ایبٹ آباد : تحریک صوبہ ہزارہ کے قائد بابا حیدرزمان نے کہا ہے کہ نواز شریف نے ہزارہ قوم سے غداری کی تو پا نا ما لیکس میں پھنس گئے۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت نے ہزارہ صوبہ نہ بنایا تو پاک چین راہداری منصوبہ کیلئے رکاوٹ بنیں گے، یہ بات انہوں نے ایبٹ آباد میں شہداء ہزارہ کی چھٹی برسی کے موقع پر جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

    بابا حیدرزمان نے کہا کہ مرکزی اور صوبائی حکومت نے اپریل دو ہزار سترہ تک ہزارہ صوبہ کی قرارداد منظور نہ کروائی تو شاہراہ ریشم غیر معینہ مدت تک بند کریں گے ۔

    جلسہ سے خطاب میں بابا حیدرزمان کا کہنا تھا کہ حکومت نے ہزارہ کے عوام کومحروم رکھا ہوا ہے اور انہیں تاحال ان کے حقوق نہیں دئیے، پاک چین راہداری کا سب سے اہم خطہ ہزارہ ڈویژن ہے اگر ان کے عوام کو حقوق صوبہ ہزارہ کی صورت میں نہ ملے تو اس منصوبہ کیلئے رکاوٹ بنیں گے۔

    صوبائی اور مرکزی حکومت جلد از جلد صوبہ ہزارہ کی قراردادیں اسمبلیوں سے پاس کروائے بصورت دیگر ایک سال بعد فوارہ چوک میں ہزارے وال قوم غیر معینہ مدت کیلئے دھرنا دے گی۔