Tag: پبلک اکاؤنٹس کمیٹی

  • سندھ میں اپوزیشن کو پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی چیئرمین شپ نہ دے کر غلطی کی: نبیل گبول

    سندھ میں اپوزیشن کو پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی چیئرمین شپ نہ دے کر غلطی کی: نبیل گبول

    کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما نبیل گبول نے اعتراف کیا ہے کہ سندھ میں اپوزیشن کو پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی چیئرمین شپ نہ دے کر غلطی کی۔

    تفصیلات کے مطابق نبیل گبول نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام کے الیونتھ آور میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سندھ میں اپوزیشن کو پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی چیئرمین شپ نہ دے کر غلطی کی۔

    نبیل گبول کا کہنا تھا کہ سندھ میں پی اے سی کے لیے راستہ حکومت نے وفاق کے ذریعے دکھایا، سندھ کی اپوزیشن نے پی اے سی کے لیے نام ہی نہیں دیے، پی اے سی چیئرمین اپوزیشن کو بنانا چاہیے تھا، مانتا ہوں ہم نے غلطی کی۔

    پی پی رہنما نے کہا کہ یہ تاثر غلط ہے کہ ہم کیس منتقلی پر تنقید کر رہے ہیں، حیران ہیں سندھ اور کراچی میں تحقیقات سے کیا مسئلہ ہے، سندھ کے اسپیکر نیب کی حراست میں ہیں لیکن ہم نے تو کچھ نہیں کیا، ماضی میں کئی سیاسی قائدین کا راولپنڈی میں قتل ہوا۔

    یہ بھی پڑھیں:  جعلی اکاؤنٹس و منی لانڈرنگ: بلاول بھٹو اور آصف زرداری آج نیب عدالت میں پیش ہوں گے

    انھوں نے کہا کہ نیب افسران کو خود نہیں معلوم کہ وہ کس چیز کی تفتیش کر رہے ہیں، آغا سراج نے بتایا کہ نیب افسران اپنے تفتیشی نکتے تک سے لا علم ہیں۔

    نبیل گبول کا کہنا تھا کہ پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو کو بتائیں گے کہ ہم برے وقت میں ان کے ساتھ ہیں، ہم عدالت کے اندر نہیں جائیں گے مگر باہر کھڑے رہیں گے۔

    رہنما پیپلز پارٹی نے پروگرام میں وزیرِ اعظم کے معاون خصوصی عثمان ڈار کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ آئیں انھیں دکھاؤں گا تھر میں سڑکیں بنی ہیں اور اسپتال بھی بنے، عثمان ڈار سے کہتا ہوں تھر کے ساتھ آپ کو لیاری بھی چلنا پڑے گا۔

  • حکومت اور اپوزیشن میں قائمہ کمیٹیوں سے متعلق بڑا بریک تھرو

    حکومت اور اپوزیشن میں قائمہ کمیٹیوں سے متعلق بڑا بریک تھرو

    لاہور: پنجاب اسمبلی میں پبلک اکاؤنٹس کمیٹی سمیت دیگر قائمہ کمیٹیوں کی تشکیل کے حوالے سے بڑا بریک تھرو سامنے آیا ہے، اپوزیشن اور حکومت کے درمیان مذاکرات کا آغاز ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب اسمبلی میں قائمہ کمیٹیوں سے متعلق حکومت اور اپوزیشن کا اجلاس منعقد ہوا، مسلم لیگ ن کا کہنا ہے کہ حکومت کے ساتھ اپوزیشن کا ڈیڈ لاک ختم ہو گیا ہے۔

    [bs-quote quote=”قانون سازی اور عوامی فلاح کے لیے اپوزیشن کی مثبت تجاویز کا خیر مقدم کریں گے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”علیم خان” author_job=”سینئرصوبائی وزیر”][/bs-quote]

    ن لیگی رہنما ملک ندیم کامران نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ’ڈیڈ لاک ختم ہو گیا، اب معاملات آگے بڑھ رہے ہیں۔‘

    سابق صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ آج مثبت مشاورت ہوئی ہے، چند دن بعد دوبارہ اجلاس ہوگا، قیادت اور حکومتی ارکان نے وزیرِ اعلیٰ عثمان بزدار سے مشاورت کے لیے وقت مانگا۔

    ملک ندیم کامران نے کہا ’پاکستان پیپلز پارٹی اپوزیشن کا حصہ ہے، ان کی نمائندگی بھی ہم کر رہے ہیں، کمیٹیوں سے متعلق جو بھی حتمی فیصلہ ہوگا، پی پی کی مشاورت اس میں شامل ہوگی۔‘


    یہ بھی پڑھیں:  سینئر صوبائی وزیر علیم خان نیب پر برس پڑے


    صوبائی وزیر برائے بلدیات علیم خان نے کہا کہ اجلاس مثبت ہوا، اپوزیشن کا رویہ بھی مثبت تھا، حکومت بھی اپوزیشن کے مثبت رویے پر مثبت پیش رفت کرے گی۔

    سینئرصوبائی وزیر نے کہا ’قانون سازی اور عوامی فلاح کے لیے اپوزیشن کی مثبت تجاویز کا خیر مقدم کریں گے، عوام نے مسائل کے حل کے لیے ووٹ دیے، حکومت اور اپوزیشن کو عوامی مسائل کے حل کی طرف جانا ہوگا۔‘

  • شہبازشریف کی زیرصدارت پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس

    شہبازشریف کی زیرصدارت پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس

    اسلام آباد: اپوزیشن لیڈر شہبازشریف کی زیرصدات پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کااجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں آڈیٹر جنرل پاکستان نے بریفنگ دی۔

    تفصیلات کے مطابق  شہباز شریف کے زیرِ صدارت پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے اجلاس میں  بتایا گیا کہ  گزشتہ مالی سال میں 160 ارب روپے ریکور کیے گئے ہیں۔

    اجلاس میں کمیٹی نے سوال کیا کہ مالی بےضابطگی میں ملوث ریٹائرڈافرادکے خلاف کیاکارروائی ہوتی ہے؟، جس پر آڈٹ حکام نے جواب دیا کہ ریٹائرڈسرکاری ملازمین کی پنشن یاجائیدادسےریکوری کی جاتی ہے۔ اس موقع پر شہباز شریف نے  کہا کہ  جن سےریکوری ہوئی ان کےخلاف کارروائی کی رپورٹ دیں، اس موقع پر کمیٹی کے رکن  شبلی فراز نے کہا کہ دوران سروس ملازمین سےریکوریوں سےمتعلق بھی ڈیٹادیں۔

    اس موقع پر شہباز شریف نے سوال کیا کہ منصوبےمیں مقررہ مدت سےزیادہ وقت لگےتوکیاکرتےہیں، جس پر  آڈٹ حکام نے جواب دیا کہ مقررہ مدت اورزائداخراجات کی آڈٹ حکام نشاندہی کرتےہیں۔ اس پر شہباز شریف نے ہدایت کی کہ  کمیٹی کےاراکین کوپیپراقوانین کی کاپی دی جائے۔

    اجلاس میں آڈیٹر جنرل پاکستان نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ آڈیٹر جنرل کے 30دفاتر ہیں جن میں 4ہزار سے زائد اہلکار ہیں۔ انہوں نے یہ بھی بتایا   کہ مالی سال دو ہزار سترہ اٹھارہ میں 160 ارب ریکورکیے جبکہ  اسی دورانیے  میں ادارے کے اخراجات 4ارب ساٹھ کروڑ روپے رہے۔

    آڈیٹرجنرل کےدائرہ اختیارمیں سالانہ47ہزارشعبہ جات اورمنصوبےآتےہیں اور ان میں سے محض 20فیصد کا آڈٹ ہوپاتاہے۔2016-17ادارےنے70ارب 92کروڑ86لاکھ ریکورکئے۔ آڈیٹر جنرل نے بتایا کہ گزشتہ آٹھ سال میں آڈیٹرجنرل کےپاس18043آڈٹ اعتراضات زیرالتواء ہیں،زیادہ  مالی سال18-2017کے3098آڈٹ اعتراضات زیرالتواہیں۔

    انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ادارہ آئین کی شق 168اور171 کے تحت کام کر رہا ہے اور ہمارے کام کامقصداداروں میں شفافیت کویقینی بنانا ہے۔آڈیٹرجنرل کا کہنا ہے کہ ادارہ پارلیمنٹ اورانتظامیہ کےساتھ مل کر کام کرتا ہے۔

  • حکومت اور اپوزیشن قائمہ کمیٹیوں کی تشکیل کے فارمولے پر رضا مند

    حکومت اور اپوزیشن قائمہ کمیٹیوں کی تشکیل کے فارمولے پر رضا مند

    اسلام آباد: اسپیکر قومی اسمبلی کی زیرِ صدارت پارلیمانی رہنماؤں کے اجلاس میں حکومت اور اپوزیشن قائمہ کمیٹیوں کی تشکیل کے فارمولے پر رضا مند ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق پارلیمانی رہنماؤں کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ اپوزیشن اور حکومتی اراکین کو کمیٹیاں ان کی پارٹی ارکان کے تناسب سے ملیں گی۔

    [bs-quote quote=”قائمہ کمیٹیوں پرحکومت اور اپوزیشن کے درمیان ڈیڈ لاک نہیں ہے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”اسد قیصر” author_job=”اسپیکر قومی اسمبلی”][/bs-quote]

    پہلے مرحلے میں 2 کمیٹیاں تشکیل دی جائیں گی، جن میں پبلک اکاؤنٹس کمیٹی اور قانون و انصاف کی کمیٹی شامل ہیں۔

    اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا کہ قائمہ کمیٹیوں پرحکومت اور اپوزیشن کے درمیان ڈیڈ لاک نہیں ہے، اپوزیشن کے پاس جو کمیٹیاں تھیں وہ ان کے پاس رہیں گی۔

    اسد قیصر نے انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ کمیٹیوں کی سربراہی کی تقسیم گزشتہ حکومت کے فارمولے کے تحت ہوگی، وزیرِ اعظم نے بڑے پن کا مظاہرہ کیا، پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی چیئرمین شپ پر اپوزیشن لیڈر کے حق میں فیصلہ کیا۔


    یہ بھی پڑھیں:  قانون سازی کے عمل میں مزید تاخیر برداشت نہیں کی جائے گی: وزیرِ اعظم


    مسلم لیگ ن کے رہنما رانا تنویر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ’ہمیں یقین دلایا گیا ہے کہ اپوزیشن کو اس کا حصہ پورا ملے گا، دونوں کمیٹیاں جمعے کے روز تشکیل دی جائیں گی، حکومت نے اپنے اراکین کی لسٹ ابھی تک فائنل نہیں کی۔‘

    پاکستان پیپلز پارٹی کے سنیئر رہنما نوید قمر نے کہا کہ اپوزیشن نے اپنی لسٹ تیار کرلی ہے، کل تک دے دیں گے، 19 کمیٹیوں کی سربراہی اپوزیشن کا حق ہے، حکومت کہہ رہی ہے اس فارمولے پر نظرِ ثانی ہوگی، اب دیکھتے ہیں حکومت کیا فارمولا سامنے لے کر آتی ہے۔

  • چیئرمین پی اے سی کے معاملے پر حکومت کا اپوزیشن سے رابطے کا فیصلہ

    چیئرمین پی اے سی کے معاملے پر حکومت کا اپوزیشن سے رابطے کا فیصلہ

    اسلام آباد: حکومت نے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین کی تقرری کے سلسلے میں ایک بار پھر اپوزیشن سے رابطہ کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریکِ انصاف کی حکومت نے چیئرمین پی اے سی کے معاملے پر اپوزیشن سے رابطے کا فیصلہ کر لیا، اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر اپوزیشن سے رابطہ کریں گے۔

    [bs-quote quote=”وزیرِ اعظم سے ملاقات میں خیبر پختونخوا میں تحریکِ انصاف کی تنظیمِ نو کے حوالے سے بھی بات چیت کی گئی۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اپوزیشن سے رابطے میں قائمہ کمیٹیوں کی تشکیل پر بھی مشاورت ہوگی۔

    دریں اثنا وزیرِ اعظم عمران خان سے اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر اور سینیٹ میں قائدِ ایوان شبلی فراز نے ملاقات کی۔

    وزیرِ اعظم سے ملاقات میں وزیرِ دفاع پرویز خٹک اور وزیر برائے پارلیمانی امور علی محمد خان بھی شریک تھے۔ ملاقات میں پارلیمانی امور کے حوالے سے تبادلۂ خیال کیا گیا۔


    یہ بھی پڑھیں:  قانون سازی کے عمل میں مزید تاخیر برداشت نہیں کی جائے گی: وزیرِ اعظم


    ملاقات میں پی اے سی چیئرمین، ایتھنک کمیٹی، اور پارلیمانی سیکریٹریز کے تقرر پرغور کیا گیا، خیبر پختونخوا میں تحریکِ انصاف کی تنظیمِ نو کے حوالے سے بھی بات چیت کی گئی۔

    واضح رہے کہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی چیئرمین شپ کے سلسلے میں حکومت اور اپوزیشن جماعت مسلم لیگ ن کے درمیان شروع سے تنازع چلا آ رہا ہے۔

    ایک ماہ قبل بھی پی اے سی کے چیئرمین کی تقرری کے سلسلے میں حکومتی وفد نے ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے رہنماؤں سے ملاقات کی تھی جس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما عامر ڈوگر نے دعویٰ کیا تھا کہ اپوزیشن نے بھی لچک کا مظاہرہ کرنے پر آمادگی ظاہر کی ہے۔

  • حکومت کا پبلک اکاونٹس کمیٹی  سے متعلق لچک دکھانے کا فیصلہ

    حکومت کا پبلک اکاونٹس کمیٹی سے متعلق لچک دکھانے کا فیصلہ

    اسلام آباد: حکومت نے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی سے متعلق لچک دکھاتے ہوئے پی اے سی کے چیئر مین کے لیے اپوزیشن سے رابطہ کرنے کا فیصلہ کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرِ اعظم عمران خان کی زیرِ صدارت پی ٹی آئی پارلیمانی پارٹی اجلاس منعقد ہوا، جس میں وزیرِاعظم نے اپوزیشن سے رابطے کی منظوری دے دی۔

    [bs-quote quote=”پی اے سی کے چیئرمین کے عہدے کے لیے شہباز شریف کا نام متنازعہ ہے: فواد چوہدری” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    اجلاس کے اختتام پر وفاقی وزیرِ اطلاعات فواد چوہدری نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی اے سی کے چیئرمین کے عہدے کے لیے شہباز شریف کا نام متنازعہ ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن مناسب نام تجویز کرے تو ہم اپنا نام واپس لینے کو تیارہیں، فواد چوہدری نے کہا کہ ہم نے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے لیے فخر امام کا نام تجویز کیا ہے۔

    وزیرِ اطلاعات نے یہ بھی کہا کہ اگر اپوزیشن کو یہ نام پسند نہیں تو وہ نیا نام سامنے لا سکتی ہے، تاہم انھوں نے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو متنازعہ قرار دے دیا۔

    پاکستان تحریکِ انصاف کے سینئر رہنما افتخار درّانی نے کہا کہ حکومت کی طرف سے شاہ محمود قریشی کو رابطوں کا ٹاسک سونپ دیا گیا ہے۔


    یہ بھی پڑھیں:  فواد چوہدری کا پھر شہباز شریف کو پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا چیئرمین بنانے پر اعتراض


    اس موقع پر فواد چوہدری نے اپوزیشن کی جانب سے بلائے جانے والے آل پارٹیز کانفرنس کے متعلق تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ آل پارٹیز کرپٹ کانفرنس ہے۔

    خیال رہے کہ پاکستان تحریکِ انصاف اور اپوزیشن کے درمیان پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین کے عہدے پر اختلاف چلتا آ رہا ہے، وزیرِ اطلاعات نے پی اے سی کی سربراہی حکومت کا حق قرار دیا جبکہ اپوزیشن کا مؤقف ہے کہ یہ حق اپوزیشن کو حاصل ہے۔

  • قومی خزانے کے زیر التوا مقدمات: پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا چیف جسٹس کو خط لکھنے کا فیصلہ

    قومی خزانے کے زیر التوا مقدمات: پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا چیف جسٹس کو خط لکھنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: قومی خزانے کے زیر التوا مقدمات کو جلد سے جلد نمٹانے کے لیے پارلیمنٹ کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے چیف جسٹس ثاقب نثار کو تفصیلی خط لکھنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پارلیمنٹ کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کااجلاس قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی آڈٹ رپورٹ 17-2016 کا جائزہ لیا گیا۔

    خورشید شاہ نے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ قومی خزانے کے پچاس کھرب کے مقدمات عدالتوں میں زیر التوا ہیں، سپریم کورٹ نچلی عدالتوں کومقدمات تیزی سے نمٹانے کی ہدایت کرے۔

    چیئرمین پی اے سی نے کہا کہ ہنگامی بنیاد پرمالی مقدمات کا فیصلہ تین سے چھ ماہ میں کیا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ بڑی رقم ہے ہم ہاتھ پر ہاتھ رکھ کر نہیں بیٹھ سکتے۔

    پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے اجلاس میں طے کیا کہ ایف بی آر کو اس سلسلے میں ماہر قانونی وکلا کی خدمات حاصل کرنی چاہیے، فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے کمیٹی کو بتایا کہ چیف جسٹس نے پہلے ہی نوٹس لے رکھا ہے۔

    سیاستدان گندےنہیں، سیاست کو گندہ کرنے والے لوگ گندے ہیں، خورشید شاہ

    خورشید شاہ نے کہا عدالتیں اسٹے دے دیتی ہیں جس کی وجہ سے اداروں کو مجبور ہونا پڑ جاتا ہے۔ اس معاملے پر ہاتھ پر ہاتھ رکھ کر بیٹھنا جرم ہے، اسٹے یا زیر التوا مقدمات کا فیصلہ جلد ہونا چاہیے۔

    واضح رہے کہ مارچ میں پی اے سی کے اجلاس میں ایوی ایشن ڈویژن میں چھیاسٹھ کروڑ روپے کے غیر قانونی کنٹریکٹ کے حوالے سے بھی نیب پر تنقید کی گئی تھی جس کی وجہ سے معاملہ تاخیر کا شکار ہوگیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔