Tag: پبلک سروس کمیشن

  • پبلک سروس کمیشن پاس 833 لیکچرارز میں آفر لیٹرز تقسیم

    پبلک سروس کمیشن پاس 833 لیکچرارز میں آفر لیٹرز تقسیم

    کراچی: محکمہ کالج ایجوکیشن سندھ کے زیر اہتمام سندھ پبلک سروس کمیشن پاس کرنے والے 833 لیکچرارز میں آفر لیٹرز تقسیم کر دیے گئے۔

    صوبائی وزیر تعلیم سید سردار علی شاہ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سندھ کے کچھ سرکاری کالجز میں اے لیول کلاسز کا آغاز کرنے جا رہے ہیں تاکہ سرکاری کالجز کے طلبہ بھی مزید آگے بڑھ سکیں اور مقابلے کے ہر میدان میں اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کر سکیں۔

    صوبائی وزیر نے اپنے خطاب میں اساتذہ سے کہا کہ امید ہے آپ اس معتبر پیشے میں ایمان داری سے خدمات سرانجام دیں گے، استاد ہونا خود ایک بڑی ذمہ داری ہے، اساتذہ ہمارے مستقبل کی روشن راہوں کے ضامن ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ سندھ کے تمام 374 کالجز ہمارے لیے اہم ہیں، ہر کالج میں تدریسی عمل کو فعال رکھنا بے حد ضروری ہے، ہمیں پس ماندہ علاقوں کے طلبہ و طالبات کو بھی اپنے بچوں کی طرح اہمیت دے کر پڑھانا ہے، ہم تمام اساتذہ کو شہروں میں تعینات نہیں کر سکتے۔

    سیکریٹری کالج ایجوکیشن سندھ آصف اکرام نے کہا کہ محکمے کی طرف سے 1659 خالی آسامیوں کو سندھ پبلک سروس کمیشن میں بھیجا گیا تھا، جس کے بعد 1357 اہل امیدواروں کی ایس پی ایس سی نے سفارش کی، جس کے نتیجے میں 833 امیدواروں کو ویریفکیشن مرحلے کے بعد اب آفر لیٹرز تقسیم کیے گئے۔

    انھوں نے کہا وزیر تعلیم کی ہدایت پر میرپورخاص ریجن میں لیکچرارز کی تعداد میں اضافہ کیا گیا ہے، کمپیوٹر سائنس کے لیکچرارز میں بھی اضافہ کیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ تقریب میں کمپیوٹر سائنس کے 282، سندھی 219، باٹنی 119، میتھمیٹکس 106، اسٹیٹسٹکس 80، کیمسٹری 14 اور سائیکو لوجی کے 13 لیکچرارز میں آفر لیٹرز تقسیم کیےگئے۔

    وزیر صحت سندھ نے کہا رواں سال صوبے میں ’سائنس اِن سندھ‘ کے طور پر منایا جا رہا ہے، بچوں کی سائنس ایجوکیشن پر کام کرنا ضروری ہے کیوں کہ سائنس سوال کرنا اور دلیل دینا سکھاتی ہے، میڈیا ٹاک کے دوران ایک سوال پر صوبائی وزیر نے کہا کہ ایجوکیشن کے انتظامی اسٹرکچر میں تبدیلی کرنے جا رہے ہیں جس کے تحت غیر ضروری عہدوں کو ختم کیا جائے گا۔

    انھوں نے کہا اسکول سے باہر بچوں کو ایکسلیریٹڈ پروگرام اور نان فارمل ایجوکیش کے تحت تعلیم مکمل کرنے میں مدد کر رہے ہیں، جب کہ اسکول اپگریڈیشن کی مدد سے ڈراپ آؤٹ ریشو کو کم کرنے میں بھی مدد ملی ہے۔

  • پبلک سروس کمیشن کا امتحان دینے والے طلبا کے لئے اہم‌ خبر

    پبلک سروس کمیشن کا امتحان دینے والے طلبا کے لئے اہم‌ خبر

    لاہور : پبلک سروس کمیشن کے امتحان کے موقع پر 28 اور 29 ستمبر کو دفعہ 144نافذ کردی گئی، پابندی کا اطلاق صبح ساڑھے 8 سے شام ساڑھے 4 بجے تک ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق پبلک سروس کمیشن کے امتحان کے موقع پر پنجاب کے 7 شہروں کے امتحانی مراکز میں دفعہ 144 نافذ کردی گئی۔

    محکمہ داخلہ پنجاب نے 28 اور 29 ستمبر کو دفعہ 144 کے نفاذ کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے، جس میں کہا ہے کہ لاہور، راولپنڈی ، سرگودھا، فیصل آباد، ملتان ، بہاولپور اور ڈی جی خان کے امتحانی مراکزپر دفعہ 144 نافذ ہوگی۔

    نوٹیفکیشن میں کہنا ہے کہ امتحانی مراکز کے اطراف پابندی کا اطلاق صبح ساڑھے 8 سے شام ساڑھے 4 بجے تک ہوگا اور امتحانی مراکز سے 100گز فاصلے تک غیر متعلقہ افراد کی نقل و حرکت پر پابندی ہوگی۔

    پنجاب کے7 شہروں میں 25 امتحانی مراکز میں پبلک سروس کمیشن کے امتحان ہوں گے۔

    خیال رہے پنجاب کے 12 شہروں میں 22 ستمبر کو ایم ڈی کیٹ داخلہ ٹیسٹ کا انعقاد ہوا تھا ، اس موقع پر نقل کی روک تھام کیلئے اقدام کرتے ہوئے ٹیسٹ کےدوران موبائل،انٹرنیٹ سروسز معطل کردی تھی۔

    ٹیسٹ کیلئےپنجاب کے12 اضلاع میں 26امتحانی مراکزبنائے گئے تھے، تمام امتحانی مراکز کے 500 میٹر کی حدود میں موبائل اور انٹرنیٹ سروسز معطل کی گئی تھی۔

  • پیپر لیک، وزیر اعلیٰ پنجاب  کا اے آر وائی نیوز کی خبر پر ایکشن

    پیپر لیک، وزیر اعلیٰ پنجاب کا اے آر وائی نیوز کی خبر پر ایکشن

    لاہور: اے آر وائی نیوز کی خبر پر ایکشن لیتے ہوئے وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے پنجاب پبلک سروس کمیشن میں پیپر لیک اسکینڈل کا نوٹس لے لیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب نے پبلک سروس کمیشن کے پرچے لیک کیے جانے کے اسکینڈل کی خبر پر ایکشن لیتے ہوئے چیئرمین سی ایم آئی ٹی کی سربراہی میں انکوائری کمیٹی قائم کر دی۔

    چیئرمین علی مرتضیٰ کی سربراہی میں قائم یہ کمیٹی 5 دن کے اندر رپورٹ پیش کرے گی۔

    وزیر اعلیٰ عثمان بزدار نے اس موقع پر کہا کہ پنجاب پبلک سروس کمیشن قومی ادارہ ہے، اس کی ساکھ کو تباہ کرنے کی اجازت نہیں دیں گے، ادارے کی ساکھ کا دفاع کرنے کے لیے پس پردہ عناصر کو سامنے لایا جائے گا۔

    پبلک سروس کمیشن کا پیپر لیک کرنے والے 4 افرادگرفتار

    عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ سی ایم آئی ٹی ٹیم گینگ کی پشت پناہی کرنے والوں کو بے نقاب کرے گی، اور معاونت کرنے والے افسران کو بھی قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز پبلک سروس کمیشن کا پیپر لیک کرنے کے الزام میں اینٹی کرپشن نے 4 افراد کو گرفتار کیا تھا، جن میں سے غضنفر نامی شخص ڈیپارٹمنٹ کا ملازم تھا، دوسرا ملزم وقار پبلک سروس کمیشن میں ڈیٹا آپریٹر تھا، اینٹی کرپشن حکام کا کہنا ہے کہ ملزمان پہلے بھی کافی پرچے لیک کر کے فروخت کر چکے ہیں۔

  • پبلک سروس کمیشن کا پیپر لیک کرنے والے 4 افرادگرفتار

    پبلک سروس کمیشن کا پیپر لیک کرنے والے 4 افرادگرفتار

    لاہور: پبلک سروس کمیشن کا پیپر لیک کرنے کے الزام میں اینٹی کرپشن نے 4 افراد کو گرفتار کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق اینٹی کرپشن لاہور نے پبلک سروس کمیشن کا پیپر لیک کرنے والے چار افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔

    پیپر لیک کرنے والا غضنفر نامی شخص ڈیپارٹمنٹ کا ملازم ہے، دوسرا ملزم وقار پبلک سروس کمیشن میں ڈیٹا آپریٹر تھا، اینٹی کرپشن حکام کا کہنا ہے کہ ملزمان پہلے بھی کافی پرچے لیک کر کے فروخت کر چکے ہیں۔

    اینٹی کرپشن حکام نے بتایا کہ ہر پرچا لیک کرنے کے بعد ملزمان مکان تبدیل کر لیا کرتے تھے، چاروں ملزمان کی گرفتاری کے بعد محکمہ اینٹی کرپشن نے انھیں میڈیا کے سامنے بھی پیش کر دیا۔

    اینٹی کرپشن کی قبضہ مافیا کے خلاف کارروائی، ہزاروں ایکڑ ارضی واگزار

    ڈائریکٹر ویجلینس اینٹی کرپشن عبدالسلام  عارف نے میڈیا سےگفتگو میں کہا کہ پنجاب پبلک سروس کمیشن بڑا حساس ادارہ ہے، یہاں سے آنے والے لوگ ملک کی بھاگ ڈور سنبھالتے ہیں، لیکن کچھ کالی بھیڑوں کی وجہ سے یہ ادارہ بدنام ہوا۔

    انھوں نے بتایا کہ ملزمان کو گرفتار کرنے سے پہلے موک پریکٹس کی گئی اور پوری مکمل پلاننگ کی، ملزمان 15 لاکھ ایک پیپر کا مانگ رہے تھے، امیدواروں کے ساتھ 8 لاکھ میں ڈیل طے پائی تھی، وہ اپنے نمبر بدل کر ہمیں کال کرتے رہے، ملزمان نے کافی امیدواروں کو صبح چار بجے لاہور سے خود پک کیا، وہ پنجاب یونی ورسٹی کے ہاسٹل سے باہر نکلے اور آخر کار لاہور نہر سے ملزمان کو گرفتار کیا گیا۔

    واضح رہے کہ آج لاہور اینٹی کرپشن نے قبضہ مافیا کے خلاف بھی ایک کارروائی کی اور محکمہ مال اور محکمہ آب پاشی کی کروڑوں روپے مالیت کی ہزاروں ایکڑ اراضی واگزار کرائی۔

  • سپریم کورٹ نے سندھ حکومت کوبھرتیوں سے روک دیا

    سپریم کورٹ نے سندھ حکومت کوبھرتیوں سے روک دیا

    اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان نے سندھ حکومت کو پبلک سروس کمیشن میں مزید بھرتیوں سے روک دیا۔

    تفصیلات کےمطابق سپریم کورٹ میں چیئرمین سندھ پبلک سروس کمیشن کی اہلیت سے متعلق ازخود نوٹس کی سماعت چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے سماعت کی۔

    سندھ حکومت کے وکیل فاروق ایچ نائیک نےسماعت کے دوران موقف اختیار کیا کہ تقرر روکنے سے پورا نظام رک جائے گا جس پرجسٹس خلجی عارف نے استفسار کیاکہ کوئی نظام موجود ہے ؟۔

    مزید پڑھیں:مطالبات منظور نہ ہوئے تو لانگ مارچ کیا جائے گا، بلاول بھٹو

    چیف جسٹس انور ظہیر جمالی نےدوران سماعت ریمارکس دیے کہ آپ نے نااہل شخص کو پبلک سروس کمیشن کا چیئرمین بنایا ہےجس پر فاروق ایچ نائیک نے جواب دیا کہ چیئرمین نااہل نہیں 20سال سے سرکاری ملازم ہیں۔

    سندھ حکومت کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ آئندہ دنوں میں ڈاکٹرز کی تعینانی کرنا ضروری ہے جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ پندرہ رو ز میں کوئی قیامت نہیں آئے گی ۔عدالت نے کیس کی سماعت تین نومبر تک ملتوی کر دی۔

  • پبلک سروس کمیشن کی زیرِ تربیت افسر نبیہہ چوہدری کی ہلاکت معمہ بن گئی

    پبلک سروس کمیشن کی زیرِ تربیت افسر نبیہہ چوہدری کی ہلاکت معمہ بن گئی

    لاہور: پبلک سروس کمیشن کی زیرِ تربیت افسر نبیہہ چوہدری کی پُراسرار موت معمہ بن گئی ہے، پولیس نے مقتولہ کی ڈائری قبضے میں لے کر تفتیش شروع کر دی ہیں۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ  نبیہہ چوہدری نے خودکشی کی ہے جبکہ نبیہہ کے اہل خانہ نے پولیس کا دعویٰ تسلیم کرنے سے انکار کردیا ہے۔

    گذشتہ روز غالب مارکیٹ کے قریب آڈٹ اکاؤنٹنگ اینڈ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ کے دفتر میں لگی آگ اور خاتون نبیہہ کی ہلاکت معمہ بن گئی، نبیہہ کی ڈائری تحقیقاتی اداروں کو مل گئی، پولیس کے مطابق ڈائری میں ہے کہ عمر نامی دوست نے دھوکا دیا، ٹیلی فون نہیں سن رہا، وہ جواب نہیں دے رہا، پٹرول منگوا لیا، خودکشی کرنے لگی ہوں۔

    اہل خانہ نے خودکشی کے الزام کو تسلیم کرنے سے انکار کیا اور ملزمان کی گرفتاری کا مطالبہ کیا، پولیس نے عمر کی تلاش شروع کردی۔

    تحریر کو فرانزک معائنے کیلئے بھجوا دیا گیا ہے،عمر تک پہنچنے کیلئے نبیہہ کے فون کو قبضے میں لے کر ڈیٹا بھی حاصل کر لیا گیا ہے۔

    نبیہہ چوہدری کراچی کی رہائشی تھیں، اطلاعات کے مطابق نبیحہ کے والد اسلم چوہدری کو بھی دو ماہ قبل  ایم اے جناح روڈ پر قتل کردیا گیا تھا، مقتول داؤد کالج کے پرنسپل تھے، پولیس مختلف زاویوں سے تفتیش کر رہی ہے، مزید تحقیقات جاری ہیں۔