Tag: پبلک ٹرانسپورٹ

  • سعودی عرب، ریاض میں طلبا کے لیے بڑی رعایت کا اعلان

    سعودی عرب، ریاض میں طلبا کے لیے بڑی رعایت کا اعلان

    سعودی عرب کے شہر ریاض میں پبلک ٹرانسپورٹ اتھارٹی نے نئے تعلیمی سال کے آغاز پر طلبا کیلیے پبلک ٹرانسپورٹ کے ٹکٹوں میں 50 فیصد رعایت کا اعلان کردیا ہے۔

    سعودی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق پبلک ٹرانسپورٹ اتھارٹی کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ ’آپ کی عمر 6 سے 18 سال کے درمیان ہے یا آپ یونیورسٹی کے طالبعلم ہیں تو پبلک ٹرانسپورٹ کے ٹکٹوں پر 50 فیصد رعایت کے اہل ہیں۔‘

    رپورٹس کے مطابق طلبا 50 فیصد رعایت حاصل کرنے کے لیے قومی شناختی کارڈ یا اقامہ کے ساتھ اسکول انرولمنٹ لیٹر، یونیورسٹی کا شناختی کارڈ کے ساتھ ریاض میں پبلک ٹرانسپورٹ کے کسی بھی دفتر کا وزٹ کریں اور آج ہی سے سستے، محفوظ اور آسان سفر کا آغاز کریں۔

    اس اقدام کا مقصد خاندانوں کی مدد، ان کے مالی بوجھ کو کم کرنا اور ٹرانسپورٹیش کے جدید ذرائع پر انحصار کو فروغ دینا ہے۔

    سعودی ایئرلائن فلائی ناس کا ریاض اور ماسکو کے درمیان براہ راست پروازوں کا آغاز

    سعودی عرب میں مشرق وسطی کی مشہور لو بجٹ ایئرلائن فلائی ناس نے یکم اگست سے ریاض اور ماسکو کے درمیان براہ راست پروازوں کا آغاز کردیا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق پہلی پرواز نے جمعے کو دوپہر ایک بجکر 46 منٹ پر ماسکو کے ونوکوو انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر لینڈ کیا، فلائی ناس روس کے لیے ہفتے میں تین براہ راست پروازیں پیر، بدھ اور جمعے کو چلائے گی۔

    ریاض کے کنگ خالد انٹرنیشنل ایئرپورٹ اور ماسکو کے ونوکوو انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر افتتاحی پرواز کے موقع پر جمعے کو تقریبات کا انعقاد کیا گیا جس میں روس میں سعودی سفیر عبدالرحمن الاحمد نے شرکت کی۔

    سعودی ایوی ایشن کا مقصد قومی کیریئرز کے ذریعے مملکت کو250 بین الاقوامی مقامات سے جوڑنا اور 2030 تک سیاحوں کی تعداد بڑھا کر سالانہ 150 ملین تک لے جانا ہے۔

    فلائی ناس مشرق وسطی کی پہلی لو بجٹ ایئرلائن ہے جو سعودی سٹاک مارکیٹ تداول میں رجسٹرڈ ہے۔ 30 ملکوں میں 70 سے زیادہ ملکی اور بین الاقوامی مقامات کے لیے 139 روٹس آپریٹ کرتی ہے۔

    سعودی عرب میں عربی اے آئی ایپ لانچ

    فلائی ناس 2007 سے اپنے آغاز کے بعد سے دو ہزار سے زیادہ ہفتہ وار پروازیں چلا رہی ہے۔ 80 ملین سے زیادہ مسافروں کو سفر کی سہولت فراہم کرچکی ہے۔

  • ماحول دوست پبلک ٹرانسپورٹ منصوبوں کے لیے 310 ارب مختص کرنے کا فیصلہ

    ماحول دوست پبلک ٹرانسپورٹ منصوبوں کے لیے 310 ارب مختص کرنے کا فیصلہ

    لاہور: پنجاب کا بجٹ تیار ہو چکا ہے، جو ہفتے کو صوبائی اسمبلی میں پیش ہوگا، جس میں محکمہ ٹرانسپورٹ کے بجٹ کے اہم خدوخال سامنے آ گئے ہیں۔

    پنجاب کے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں محکمہ ٹرانسپورٹ کے 6 میگا پروجیکٹس شامل کیے گئے ہیں، ماحول دوست پبلک ٹرانسپورٹ منصوبوں کے لیے 310 ارب مختص کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    لاہور میں عالمی معیار کے یلو لائن منصوبے کے لیے 80 ارب روپے مختص ہوں گے، ٹھوکر نیاز بیگ چوک سے ہربنس پورہ تک یلو لائن منصوبہ 24 کلو میٹر پر محیط ہوگا۔

    لاہور سمیت دیگر اضلاع کے لیے 600 الیکٹرک بسوں اور 33 بس ڈپو کے لیے 60 ارب مختص ہوں گے، لاہور میں ٹرانسپورٹ کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کی تعمیر کے لیے 5 ارب 60 کروڑ روپے مختص ہوں گے۔


    بجٹ 26-2025 میں سولر پینل پر ٹیکس سے پریشان شہریوں کیلیے بڑی خوشخبری


    فیصل آباد میں میٹرو بس سروس شروع کرنے کے لیے 120 ارب روپے مختص کر دیے گئے، جو دسمبر 2026 تک مکمل کی جائے گی، گوجرانوالہ میں میٹرو بس سروس شروع کرنے کے لیے 30 ارب روپے مختص کیے گئے، جس کے لیے آئندہ مالی سال میں ہی مکمل کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔

  • ہزاروں ٹرک، پبلک ٹرانسپورٹ، ایمبولینسز پھنسی ہوئی ہیں، کراچی گڈز ٹرانسپورٹرز

    ہزاروں ٹرک، پبلک ٹرانسپورٹ، ایمبولینسز پھنسی ہوئی ہیں، کراچی گڈز ٹرانسپورٹرز

    کراچی گڈز ٹرانسپورٹرز نے کہا ہے کہ دھرنوں کے باعث نیشنل ہائی وے پر مال بردارگاڑیاں پھنسی ہوئی ہیں، سندھ پنجاب بارڈر پر گاڑیوں کی لائن لگی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق مال بردار گاڑیاں سندھ پنجاب بارڈر کموں شہید سے کاٹھور تک پھنسی ہیں، ہزاروں ٹرک، ٹریلرز، کار کیریئرز، آئل ٹینکرز، گیس باؤزر پھنسے ہیں، جانوروں سے لدے ٹریلر، پبلک ٹرانسپورٹ اور ایمبولینسز بھی پھنسی ہوئی ہیں۔

    الائنس نے کہا کہ دھرنوں کے باعث ہونے والے ٹریفک جام سے ٹرانسپورٹرز میں بےچینی، خوف و ہراس بڑھتا جارہا ہے۔

    کراچی گڈز ٹرانسپورٹرز آلائنس نے ایڈیشنل آئی جی کراچی کو حالات کی سنگینی سےآگاہ کیا، ان کا کہنا تھا کہ اے آئی جی نے ہمارے خدشات کو فوری اعلیٰ حکومتی حکام تک پہنچانے کا وعدہ کیا۔

    دریں اثنا کراچی چیمبر نے سکھر کے قریب ببرلو کے مقام پر دھرنے، شاہراہ کی بندش پر تشویش کا اظہار کیا ہے، صدر کراچی چیمبرآف کامرس نے کہا کہ نیشنل ہائی وے پر ٹریفک جام ہے، سامان کی ترسیل بری طرح متاثر ہے۔

    جاوید بلوانی نے کہا کہ برآمدی سامان، خاص طور پر خراب ہونیوالی اشیا وقت پر منزل تک نہیں پہنچ رہیں، دھرنوں اور بندشوں سے ملکی تجارت، برآمدات اور ساکھ کو شدید خطرات لاحق ہیں۔

  • دبئی: پبلک ٹرانسپورٹ کے کرائے کی ادائیگی کا نیا جدید طریقہ؟

    دبئی: پبلک ٹرانسپورٹ کے کرائے کی ادائیگی کا نیا جدید طریقہ؟

    دبئی پبلک ٹرانسپورٹ اتھارٹی کی جانب سے شہریوں کی سہولت کے لئے اہم فیصلہ کیا گیا ہے، رہائشی اب پبلک ٹرانسپورٹ سے سفر کے لیے کرایہ ’فیس ریڈنگ‘ کے ذریعے ادا کر سکیں گے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اس نئے طریقہ کار کے بعد پلاسٹک کارڈز، ٹکٹ، کریڈٹ کارڈز اور ’نول‘’کی ضرورت نہیں رہے گی۔

    اتھارٹی کی جانب سے فیس ریڈنگ کے ذریعے کرائے کی ادائیگی کے پروگرام کا تعارف جیٹکس 2023 میں کرایا جارہا ہے، جیٹکس 2023 دبئی ورلڈ کمرشل سینٹر میں جاری ہے۔

    ادارے کے ڈائریکٹر صلاح المرزوقی کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ پبلک ٹرانسپورٹ سے سفر کرنے والوں کے لیے کرائے کی ادائیگی کا نیا اور آسان طریقہ متعارف کرا رہے ہیں۔

    صلاح المرزوقی نے بتایا کہ دبئی پبلک ٹرانسپورٹ سسٹم میں ہر شخص کا ایک کارڈ ہو گا۔ سمارٹ گیٹ سے گزرتے وقت فیس ریڈنگ پر متعلقہ شحص کے اکاؤنٹ سے کرائے کی رقم وصول ہو جائے گی۔

    انہوں نے کہا کہ ’نول کارڈ استعمال کرنے والوں کو صرف ایک بار فیس ریڈنگ کرانا ہوگی، میٹرو دبئی، ٹرام دبئی، پبلک بس، ٹیکسی اور سمندری ٹرانسپورٹ میں سے کسی سے بھی سفر کرتے وقت مسافر کی فیس ریڈنگ کی جائے گی۔ خودکار سسٹم سے مسافر کے اکاؤنٹ سے کرایہ ادا ہو جایا کرے گا۔

    انہوں نے بتایا کہ پہلے مرحلے میں کرائے کی ادائیگی کے لیے دیگر طریقے ختم نہیں کئے جائیں گے، بلکہ مرحلہ وار ان کی جگہ فیس ریڈنگ سسٹم نافذ کیا جائے گا۔

    صارفین کو ابتدا میں یہ اختیار حاصل رہے گا کہ وہ چاہیں تو کارڈ کے یا فیس ریڈنگ کے ذریعے ادائیگی کرسکتے ہیں۔

    واضح رہے کہ دبئی میں پبلک ٹرانسپورٹ استعمال کرنے والے ان دنوں کرائے کی ادائیگی کے لیے نول کارڈ کا استعمال کر رہے ہیں جبکہ موبائل کے ذریعے ڈیجیٹل سسٹم بھی متعارف کرایا گیا ہے۔ جس کے ذریعے کرائے کی ادائیگی ہورہی ہے۔

  • دبئی پبلک ٹرانسپورٹ میں بچے تنہا سفر کر سکتے ہیں؟ حکام کی ہدایت

    دبئی پبلک ٹرانسپورٹ میں بچے تنہا سفر کر سکتے ہیں؟ حکام کی ہدایت

    ابو ظہبی: متحدہ عرب امارات میں حکام نے ہدایت جاری کی ہے کہ 8 سال سے کم عمر بچوں کو پبلک ٹرانسپورٹ میں تنہا سفر کی اجازت نہیں، 8 سے 11 سال تک کے بچے اپنے والدین کے اجازت نامے کے ساتھ سفر کرسکتے ہیں۔

    اردو نیوز کے مطابق متحدہ عرب امارات میں دبئی ٹرانسپورٹ اتھارٹی نے خبردار کیا ہے کہ پبلک ٹرانسپورٹ میں 8 برس سے کم عمر کے بچوں کو تنہا سفر کی اجازت نہیں۔

    8 سے 11 برس تک کے بچے پبلک ٹرانسپورٹ تنہا استعمال کر سکتے ہیں بشرطیکہ ان کے پاس والدین میں سے کسی ایک کا اجازت نامہ موجود ہو۔

    ٹرانسپورٹ اتھارٹی دبئی کا کہنا ہے کہ بچوں کی سلامتی مشترکہ ذمہ داری ہے، پبلک ٹرانسپورٹ کے ڈرائیوروں، اسٹیشنوں کے اہلکاروں اور رشتہ داروں کو مل جل کر بچوں کی سلامتی کا دھیان رکھنا ہوتا ہے۔

    حکام کا کہنا ہے کہ نول کارڈ میں کم از کم بیلنس 7.50 درہم ضروری ہے، علاوہ ازیں پبلک ٹرانسپورٹ کے استعمال کو منظم کرنے والے قواعد و ضوابط کی پابندی بھی لازمی ہے۔

    دبئی ٹرانسپورٹ اتھارٹی کا کہنا ہے کہ پبلک ٹرانسپورٹ کے اوقات کار سے متعلق آن لائن معلومات حاصل کی جاسکتی ہیں، اتھارٹی کی ویب سائٹ اور رابطہ سینٹر سھیل سے رابطہ کر کے بسوں اور میٹرو کے اوقات معلوم کیے جا سکتے ہیں۔

  • پبلک ٹرانسپورٹ کے کرایوں میں بھی بڑا اضافہ

    لاہور : پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں اضافے کے اعلان کے بعد پبلک ٹرانسپورٹرز نے بھی اپنی آستینیں چڑھا لیں، کرایوں میں بڑا اضافہ کردیا گیا۔

    اس حوالے سے پبلک ٹرانسپورٹ اونرز فیڈریشن کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے بعد لاہور سے کراچی کے کرائے میں بھی 600 روپےاضافہ کیا گیا ہے۔

    فیڈریشن ترجمان کا کہنا ہے کہ لاہور سے پشاور اور صادق آباد جانے والی ٹرانسپورٹ کے کرایوں میں بھی 200روپے کا اضافہ ہوگا ذرائع کے مطابق پبلک ٹرانسپورٹرز کی جانب سے مجموعی طور پر فی کس 500 روپے تک کرایوں میں اضافہ کیا گیا ہے۔

    لاہور سے راولپنڈی تک کرایہ 2200 سے بڑھا کر 2450 روپے،لاہور سے پشاور 2500 روپے سے بڑھا کر 3000روپے اور لاہور سے فیصل آباد کرایہ 980 روپے سے بڑھا کر 1130 روپے کر دیا گیا ہے۔

    اس کے علاوہ لاہور سے سرگودھا کرایوں میں 1050 روسے بڑھا کر 1200 روپے، لاہور سے سیالکوٹ کرایہ ایک سو روپے اضافے کے 900 روپے، لاہور سے بہاولپور کرایہ 2200 سے بڑھا کر 2400 روپے کر دیا گیا۔

    لاہور سے ملتان کرایہ1990 روپے سے2090 روپے، لاہور سے تونسہ کرایہ 2100 روپے سے بڑھا کر 2400روپے، لاہور سے کراچی کا کرایہ 6700 روپے سے 7100 روپے کردیا گیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق لاہور سے حیدر آباد کا کرایہ 6500 روپے سے 7000 روپے، لاہور سے مری کا کرایہ 2450سے 2700 روپے کیا گیا ہے۔

    اس حوالے سے مسافروں نے اپنے غم و گسے کا اظہار کرتے ہوئے حکومت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ٹرانسپورٹ کرایوں میں بہت بڑا اضافہ کیا گیا ہے، غریب آدمی اتنے زیادہ پیسے کیسے دے سکتا ہے؟ حکومت اور ٹرانسپورٹرز کو ہوش کے ناخن لینے چاہئیے۔

    دوسری جانب ٹرانسپورٹرز کا کہنا ہے کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے بعد کرایوں میں اضافہ کرنا مجبوری ہے، اگر کرایوں میں اضافہ نہ کرتے تو گاڑیاں بند کرنی پڑتیں۔

    پبلک ٹرانسپورٹ اونرز فیڈریشن کی جانب سے کیے جانے والے فیصلے کے تحت نئے کرایہ ناموں کا اطلاق اے سی اور نان اے دونوں اقسام کی بسوں پر ہو گا۔

    ترجمان پبلک ٹرانسپورٹ اونرز فیڈریشن نے اس حوالے سے واضح کیا ہے کہ نئے کرایہ ناموں کا اطلاق آج شب 12 بجے سے کیا جائے گا اور ساتھ ہی خبردار کیا ہے کہ اگر کسی بھی قسم کی انتقامی کارروائی کی گئی تو گاڑیاں کھڑی کردیں گے۔

  • انکم ٹیکس میں ہوش رُبا اضافہ، ملک بھر میں پبلک ٹرانسپورٹ کا پہیہ جام

    انکم ٹیکس میں ہوش رُبا اضافہ، ملک بھر میں پبلک ٹرانسپورٹ کا پہیہ جام

    کراچی: پبلک ٹرانسپورٹ پر فی سیٹ انکم ٹیکس میں ہوش رُبا اضافے کے خلاف ملک بھر میں پبلک ٹرانسپورٹ کا پہیہ جام کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پبلک ٹرانسپورٹ پر انکم ٹیکس میں اضافے پر مالکان نے احتجاجاً بسیں کھڑی کر دیں، ٹرانسپورٹ مالکان نے فی سیٹ انکم ٹیکس اضافے کو مسترد کر دیا۔

    کراچی، لاہور، راولپنڈی، پشاور، کوئٹہ اور دیگر شہروں سے نکلنے والی گاڑیاں بس اڈوں اور ٹرانسپورٹ یارڈز میں کھڑی کر دی گئی ہیں۔

    ٹرانسپورٹ مالکان کا کہنا ہے کہ فی سیٹ انکم ٹیکس میں ہزاروں روپے اضافہ کیا گیا ہے جس کی ادائیگی ممکن نہیں ہے، حکومت نے آسمان سے باتیں کرتے انکم ٹیکس میں کمی نہ کی تو پبلک ٹرانسپورٹ چلانا مشکل ہو جائے گا۔

    ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن کے مرکزی رہنما رانا لطیف نے ایک ویڈیو پیغام میں آج منگل کو ملک بھر میں ہڑتال کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ فی سیٹ انکم ٹیکس 300 روپے سے بڑھا کر حکومت نے 8 ہزار روپے کر دیا ہے، یہ ظالمانہ ٹیکس ہے۔

    انھوں نے کہا کہ کیپیٹل ویلیو ٹیکس بھی ایک فی صد سے بڑھا کر دو فی صد کر دیا گیا ہے، اگر ان ٹیکسز کو فوری طور پر واپس نہ لیا گیا تو ہڑتال جاری رکھیں گے۔

  • پبلک ٹرانسپورٹ کے لیے فواد چوہدری کا سندھ حکومت کو مشورہ

    پبلک ٹرانسپورٹ کے لیے فواد چوہدری کا سندھ حکومت کو مشورہ

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے پنجاب حکومت کے الیکٹرک پبلک ٹرانسپورٹ پر منتقل ہونے کے فیصلے کو سراہتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت پر بھی یہ ذمہ داری ہے کہ گرین ٹرانسپورٹ کی طرف پیش قدمی کرے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ پنجاب حکومت کا الیکٹرک پبلک ٹرانسپورٹ پر منتقل ہونے کا فیصلہ قابل تحسین ہے۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ وزارت سائنس اس ضمن میں حکومت پنجاب کے ساتھ مکمل تعاون کرے گی۔

    اپنے ٹویٹ میں انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت پر بھی یہ ذمہ داری ہے کہ گرین ٹرانسپورٹ کی طرف پیش قدمی کرے، یہ ہمارے مستقبل کے لیے اہم پیش رفت ہوگی۔

    خیال رہے کہ وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے صوبے میں گرین الیکٹرک بسیں چلانے کی منظوری دے دی، اسموگ کے سدباب کے لیے وہیکلز سرٹیفکیشن سسٹم فعال کرنے کا بھی فیصلہ کرلیا گیا۔

    دوسری جانب عالمی جریدے بلومبرگ نے صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی کے پبلک ٹرانسپورٹ کو دنیا کا بدترین نظام قرار دے دیا ہے، بلومبرگ کے مطابق برسوں پرانی بسیں ٹوٹی پھوٹی سڑکوں پر رواں دواں رہتی ہیں۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ بھیڑ بکریوں کی طرح لوگ بسوں میں سفر کرتے ہیں، بسوں کی چھت کو بھی مسافروں کے بیٹھنے اور سواری کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔

  • برقی بسوں کے سلسلے میں فواد چوہدری نے بڑی خوش خبری دے دی

    برقی بسوں کے سلسلے میں فواد چوہدری نے بڑی خوش خبری دے دی

    اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت میں پبلک ٹرانسپورٹ کی الیکٹرک بسوں میں منتقلی کی یادداشت پر دستخط ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق وزارتِ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اور سی ڈی اے کی جانب سے ایک یادداشت پر دستخط کیے گئے ہیں جس کے تحت پبلک ٹرانسپورٹ کو برقی بسوں میں منتقل کیا جائے گا۔

    اس سلسلے میں وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے بتایا کیپٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) پبلک ٹرانسپورٹ کو الیکٹرک بسوں پر شفٹ کرے گا، 3 سے 5 سال میں پبلک ٹرانسپوٹ کو الیکٹرک بسوں پر شفٹ کیا جائے گا۔

    انھوں نے کہا ابتدائی طور پر 30 الیکٹرک بسیں چلائی جائیں گی، جن میں 48 ہزار مسافر سفر کر سکیں گے، ان بسوں کے چلنے سے 30 ہزار بیرل ڈیزل کی بچت ہو گی، اور 51 کرڑو روپے سال کا ڈیزل بچے گا۔

    ‘پاکستان اسی سال 120 الیکٹرک بسیں امپورٹ کرے گا’

    فواد چوہدری کا کہنا تھا عالمی آلودگی میں 25 فی صد حصہ ٹرانسپورٹ کا ہے، 10 سال میں 40 فی صد ٹرانسپورٹ الیکٹرک پر منتقل کر لی تو اچھے نتائج نکلیں گے، کوشش ہے اسلام آباد کو ایشیا کا پہلا شہر بنائیں جس میں مکمل الیکٹرک بسیں ہوں۔

    وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نے مزید بتایا کہ لڑکیوں کے لیے تھری ویلر الیکٹرک سواری بھی لانا چاہتے ہیں۔

  • وہ مقامات جو کرونا وائرس کے حوالے سے خطرناک ترین ہوسکتے ہیں

    وہ مقامات جو کرونا وائرس کے حوالے سے خطرناک ترین ہوسکتے ہیں

    دنیا بھر میں کرونا وائرس کی تباہ کاریاں جاری ہیں اور کئی مہینوں تک کاروبار زندگی معطل رہنے کے بعد اب آہستہ آہستہ معمولات زندگی بحال ہورہے ہیں۔

    ایسے میں گھر سے باہر نکلتے ہوئے احتیاطی اقدامات اپنانے جیسے ماسک پہننے اور 6 فٹ کا فاصلہ رکھنے کے ساتھ ساتھ ان مقامات سے گریز کرنے کی بھی ضرورت ہے جو جراثیم اور وائرسز کا گڑھ ہوسکتے ہیں۔

    ماہرین کے مطابق حالیہ دنوں میں رسکی اور خطرناک جگہیں وہ ہیں جو بند ہوں اور جہاں تازہ ہوا کا گزر نہ ہو۔ ایسے مقامات بند ہونے ساتھ ساتھ وہاں بیک وقت بہت سے افراد موجود ہوتے ہیں جس سے وہاں کی ہوا آلودہ ہوجاتی ہے۔

    یہ ہوا مختلف جراثیم کی افزائش کے لیے موزوں ترین ہے اور یہاں چند منٹ گزارنا بھی کسی شخص کو وائرل انفیکشنز کا شکار بنا سکتا ہے۔

    اب جب کہ زندگی کی مصروفیات پھر سے بحال ہورہی ہیں تو ماہرین کے مطابق کچھ مقامات سے گریز کرنے کی ضرورت ہے۔

    سینما / تھیٹرز

    کرونا وائرس کے آغاز پر سب سے پہلے تھیٹرز کو بند کیا گیا تھا۔ تھیٹرز ویسے بھی بند ہوتے ہیں اور ان میں تازہ ہوا کا گزر نہیں ہوتا چنانچہ انہیں کھولے جانے کے بعد بھی یہ ایک عرصے تک مختلف جراثیم اور وائرسز کا گھر بنے رہیں گے۔

    علاوہ ازیں تھیٹرز میں 6 فٹ کا سماجی فاصلہ اور کم افراد کو جمع کرنے کا اصول بھی نہیں اپنایا جاسکتا لہٰذا اگر یہ کھل بھی جائیں تب بھی کچھ عرصے یہاں سے دور رہنا ہی بہتر ہوگا۔

    سیلونز / بیوٹی پارلرز / نائی کی دکانیں

    مذکورہ بالا مقامات کئی مہینوں سے بند ہیں لہٰذا لوگوں کو ان کی سخت ضرورت محسوس ہورہی ہوگی۔ تاہم دھیان رہے کہ سیلونز، بیوٹی پارلرز اور نائی کی دکانوں میں بھی چھوٹی سی جگہ میں کئی افراد جمع ہوتے ہیں لہٰذا یہاں کی ہوا سخت آلودہ ہوگی۔

    علاوہ ازیں یہاں استعمال کیے جانے والے اوزار اور آلات بھی بیک وقت کئی لوگوں پر استعمال کیے جاتے ہیں جس کے باعث یہ وائرس کی منتقلی کا بہترین ذریعہ بن جاتے ہیں۔

    پبلک ٹرانسپورٹ

    پبلک ٹرانسپورٹ کسی ملک کی بڑی آبادی کا ذریعہ سفر ہوتا ہے اور اسی وجہ سے یہ موجود حالات میں خطرناک ترین مقام کی حیثیت اختیار کر گئے ہیں۔

    ماہرین متنبہ کرچکے ہیں کہ کرونا وائرس کسی سطح پر 9 دن تک زندہ رہ سکتا ہے، ایسے میں بسوں یا ٹرین کے پولز، سیٹیں، دروازے اور دروازوں کے ہینڈل اس وائرس کا گڑھ ہوسکتے ہیں۔

    سوئمنگ پولز

    تفریحی مقامات، ہوٹلز یا ریزورٹس اور ان کے سوئمنگ پولز بھی کافی عرصے سے بند ہیں اور ان کی باقاعدگی سے صفائی کا خیال، صرف گمان ہی ہوسکتا ہے۔

    سوئمنگ پولز عام حالات بھی سخت صفائی کے متقاضی ہوتے ہیں اور صفائی نہ ہونے کی صورت میں یہ تیراکی کرنے والوں کو بیمار کرنے کا سبب بن سکتے ہیں۔

    علاوہ ازیں سوئمنگ پول میں اگر کوئی ایک شخص کوویڈ 19 کی معمولی ترین علامات بھی رکھتا ہو، تو پانی کے قطروں کے ذریعے یہ پول میں موجود تمام افراد کو متاثر کر سکتا ہے۔