Tag: پبلک ٹرانسپورٹ اتھارٹی

  • لانگ ڈرائیونگ پر جانے سے پہلے ان باتوں کا خاص خیال رکھیں

    لانگ ڈرائیونگ پر جانے سے پہلے ان باتوں کا خاص خیال رکھیں

    سعودی عرب میں پبلک ٹرانسپورٹ اتھارٹی کا کہنا ہے کہ لانگ ڈرائیونگ کے دوران سات امور کا خیال رکھنا ضروری ہے جن میں سب سے اہم نکتہ جسمانی راحت ہے۔

    عاجل نیوز کے مطابق ٹرانسپورٹ اتھارٹی نے ڈرائیونگ کے دوران احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کے حوالے سے ٹوئٹر پر 7 نکات بیان کیے ہیں جن پرعمل کرنے کی سختی سے ہدایت کی گئی ہے خاص کر ان افراد کو جو لانگ ڈرائیونگ کرتے ہیں۔

    اتھارٹی کا کہنا ہے کہ ڈرائیونگ کے دوران دماغ کو حاضر رکھاجائے، پوری توجہ ڈرائیونگ پرمبذول رہنی چاہئے، دوران ڈرائیونگ موبائل فون کے استعمال سے گریز کیا جائے۔

    ٹرانسپورٹ اتھارٹی نے کہا ہے کہ ڈرائیونگ سے قبل ادویات استعمال نہ کی جائیں، خاص کروہ ایسی ادویات جن کے استعمال سے نیند کا غلبہ ہونے کا امکان ہوتا ہے جبکہ بعض ادویات کے استعمال سے چکربھی آتے ہیں،  اگر کوئی دوا استعمال کرنا ضروری ہوتو اسے سفر کرنے سے کافی پہلے استعمال کیاجائے۔

    ٹرانسپورٹ اتھارٹی نے ہدایت جاری کی جس میں کہا کہ سفر شروع کرنے سے قبل نیند پوری کی جائے، لانگ ڈرائیونگ کے دوران ضرور وقفہ لیا جائے۔

    ڈرائیونگ کے دوران یا اس سے قبل مناسب اور تازہ غذا کا استعمال کیا جائے۔ایسی خوراک سے اجتناب برتا جائے جو نیند کے غلبے کا باعث بنیں۔

    ڈرائیونگ کے دوران اگر تھکان محسوس ہو تو ڈرائیونگ نہ کی جائے، ڈرائیونگ سیٹ پرمناسب اندازمیں بیٹھا جائے اورسیٹ بیلٹ کا استعمال لازمی کیا جائے۔

  • سعودی حکام رینٹ اے کار سروسز کی من مانیوں پر حرکت میں آگئے

    سعودی حکام رینٹ اے کار سروسز کی من مانیوں پر حرکت میں آگئے

    ریاض: سعودی پبلک ٹرانسپورٹ اتھارٹی نے خبردار کیا ہے کہ کرائے پر گاڑی دینے والی رینٹ اے کار سروسز، گاہکوں سے کسی بھی قسم کے غیر قانونی معاہدے پر دستخط نہ کروائیں ورنہ ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی پبلک ٹرانسپورٹ اتھارٹی نے کہا ہے کہ کرائے پر گاڑی لینے والے افراد رینٹ اے کار سروس کی کمپنیوں یا دکانوں سے غیر قانونی معاہدے پر دستخط نہ کریں۔

    ٹرانسپورٹ اتھارٹی کے قانون کے مطابق رینٹ اے کار سروس کی جانب سے کسی بھی غیر قانونی معاہدے پر اپنے کلائنٹ سے دستخط کروانا خلاف قانون شمار ہوگا۔

    اتھارٹی کی جانب سے کہا گیا کہ ایسی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں جن میں کہا گیا کہ کرائے پر گاڑیاں فراہم کرنے والے بعض اداروں یا دکانوں کے ذمہ داران کی جانب سے من مانی شرائط پر مبنی خود ساختہ معاہدے تیار کیے گئے ہیں جو کلائنٹ کو فراہم کیے جاتے ہیں۔

    پبلک ٹرانسپورٹ اتھارٹی کی جانب سے کرائے پر گاڑی فراہم کرنے کے لیے جامع اور مشترکہ معاہدہ پہلے ہی تیار کیا جا چکا ہے جو ویب سائٹ پر موجود ہے، معاہدے کی ڈیجیٹل کاپی فریقین کے پاس ہوتی ہیں۔

    اتھارٹی کے مطابق اس معاہدے کے علاوہ اگر کوئی ادارہ یا رینٹ اے کار سروس کی دکان میں کسی بھی معاہدے پر دستخط کرنے کا کہا جائے تو اس کی اطلاع فوری طور پر ٹول فری نمبر 938 پر فراہم کی جائے، کمپنی یا دکان کے خلاف فوری تادیبی کارروائی کی جائے گی۔

    حکام کی جانب سے کہا گیا ہے کہ کرائے پر گاڑیاں فراہم کرنے والے ادارے اس امر کے پابند ہیں کہ کسی بھی شخص جس کے پاس سعودی قومی شناختی کارڈ، اقامہ یا کارآمد پاسپورٹ، ڈرائیونگ لائسنس اور کریڈٹ کارڈ ہو اسے گاڑی کرائے پر دی جاسکتی ہے۔