Tag: پب جی گیم

  • ’اب بس کرو‘ سیما حیدر کا میڈیا کے سامنے آنے سے انکار

    ’اب بس کرو‘ سیما حیدر کا میڈیا کے سامنے آنے سے انکار

    نئی دہلی : گزشتہ سال پب جی گیم کھیلنے کے دوران بھارتی شہری کی محبت میں گرفتار ہوکر پسند کی شادی کرنے والی سیما حیدر نے میڈیا کے سامنے آنے سے انکار کردیا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق پاکستانی خاتون سیما حیدر جاکھرانی اور سچن تین دن سے پولیس کی نگرانی میں مختلف خفیہ مقامات پر رہ رہے ہیں،  اس دوران وہ کسی سے نہیں ملے جبکہ سیما کے بچے اس کے گھر پر رشتہ داروں کی دیکھ بھال میں ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق  سیما اور سچن کے ٹوٹے ہوئے موبائل کے ڈیٹا کے علاوہ سیما کا واٹس ایپ اور دیگر چیٹس کا ڈیٹا بھی ریکور کیا جارہا ہے، ایک فون سچن سے بھی برآمد ہوا ہے اور وہ بھی ٹوٹا ہے۔ اس کی رپورٹ بھی حاصل کی جائے گی۔

    پب جی پر دوستی : بھارت میں غیرقانونی طور پر مقیم پاکستانی خاتون کے حوالے سے عدالت کا حکم

    رپورٹ کے مطابق سچن کے خاندان اور قریبی دوستوں کی سرگرمیوں پر بھی کڑی نظر رکھی جارہی ہے، سچن کے گھر پر پولیس فورس تعینات ہے، دونوں کو لوگوں کی نظروں سے بچانے کے لیے ہر روز ان کی رہائش کی جگہ تبدیل کی جاتی ہے۔

    تاہم یہ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ کچھ لوگ اب بھی ملاقاتیں کر رہے ہیں جبکہ یہ بھی کہا جارہا ہے کہ اب سیما خود میڈیا کے سامنے نہیں آنا چاہتیں، سیما بار بار کہہ رہی ہے اب بس کرو، میں تھک چکی ہوں۔

  • پب جی گیم پر پابندی لگانے کیلئے حکومت سے سفارش کا فیصلہ

    پب جی گیم پر پابندی لگانے کیلئے حکومت سے سفارش کا فیصلہ

    لاہور : پنجاب پولیس کا پب جی گیم پر پابندی لگانے کیلئے صوبائی و وفاقی حکومت سے سفارش کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق پب جی گیم سے ہونے والے پرتشدد واقعات کے بعد پنجاب پولیس نے وفاقی اور پنجاب حکومت سے اس گیم پر پابندی لگانے کی سفارش کا فیصلہ کر لیا۔

    ایس ایس پی انوسٹی گیشن عمران کشور کا کہنا ہے کہ پب جی گیم کے استعمال سے پرتشدد کاروائیوں کی روک تھام کیلئے اس پر پابندی ضروری ہے، جس کے لیے خط لکھ دیا ہے۔

    یاد رہے کاہنہ گجومتہ میں انیس جنوری کو خاتون اور تین بچوں کو فائرنگ کرکے قتل کیا گیا تھا، پولیس نے مختلف پہلووں پر تفتیش کرنے کے بعد زندہ بچ جانے والے لڑکے علی زین سے تفتیش کی تو زین نے واردات کا اعتراف کرلیا تھا۔

    ملزم نے بتایا تھا کہ وہ پب جی گیم کا سوقین تھا، گیم ہارنے پرافسردہ ہوا اور ملزم نے گھر میں موجود والدہ کے پسٹل سے ماں، بہنوں اور بھائی کو قتل کر دیا۔

    ملزم قتل کرنے کے بعد نشہ میں گھر کے نچلے حصہ میں آکر سوگیا تھا، علی زین فیصل آبادکے قریب گاؤں میں چھپا ہوا تھا۔

    ابتدائی تفتیش میں علی زین نے بتایا کہ یہ سوچ کر گولیاں چلائیں کہ گیم کی طرح سب دوبارہ زندہ ہوجائیں گے۔

  • گیم میں دوستی پھر شادی کا جھانسہ، لڑکی مبینہ زیادتی کا شکار

    گیم میں دوستی پھر شادی کا جھانسہ، لڑکی مبینہ زیادتی کا شکار

    لاہور : نوجوانوں نے پب جی گیم کے دوران لڑکی سے دوستی کی اور پھر شادی کا جھانسہ دے کر مبینہ طور پر جنسی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں جنسی زیادتی کا ایک اور واقعہ سامنے آیا ہے، تھانہ نارتھ کینٹ کی حدود میں تین نوجوانوں نے لڑکی زیادتی کا نشانہ بنایا جس کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔

    مبینہ زیادتی کے مقدمے میں تین نوجوان حارث، حسن اور وحید کو نامزد کیا گیا۔

    متن کے مطابق حارث نامی نوجوان کی پب جی کے دوران کراچی سے تعلق رکھنے والی لڑکی سے دوستی ہوئی جس کے بعد حارث نے لڑکی کو شادی کے بہانے لاہور بلایا۔

    حارث نے لڑکی کے لاہور پہنچنے پر اسے نجی ہوٹل میں تین روز تک جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا اور پھر اسے چھوڑ کر چلا گیا جب لڑکی واپس جانے کےلیے ریلوے اسٹیشن پہنچی تو وہاں اس کی حسن اور وحید سے ملاقات ہوگئی۔

    دونوں ملزمان نے لڑکی کو لاہور میں ہی نوکری کا جھانسہ دیا اور ایک گھر میں لے جاکر اپنی جنسی حوس پوری کی، مقدمے کے متن کے مطابق کراچی سے آئی لڑکی نے بھاگ کر جان بچائی۔

  • پب جی گیم کھیلنے سے روکنے پر بیٹے نے باپ کا سر قلم کردیا

    پب جی گیم کھیلنے سے روکنے پر بیٹے نے باپ کا سر قلم کردیا

    نئی دہلی: بھارتی ریاست کرناٹک میں اشتعال انگیز پب جی گیم کھیلنے سے روکنے پر سفاک بیٹے نے باپ کو قتل کردیا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اشتعال انگیز گیم پب جی کے سبب پہلا قتل سامنے آگیا، بھارتی ریاست کرناٹک میں بیٹے نے باپ کی جان لے لی، پہلے پیر کاٹا پھر سر قلم کردیا۔

    کرناٹک پولیس کے مطابق 61 سالہ باپ شنکر دیو کمبہار اپنے 21 سالہ بیٹے رگھوویر کو گیم کھیلنے سے روکتا تھا، موبائل میں بیلنس خٹم ہوا تو بیٹے کا گیم بھی بند ہوگیا، باپ نے بیلنس ایزی لوڈ کرانے سے انکار کیا تو بیٹا مشتعل ہوگیا اور اس کی جان لے لی۔

    کرناٹک پولیس نے سفاک ملزم کو گرفتار کرکے تھانے لے گئی جبکہ ماں شدت غم سے نڈھال ہے اور اس کا رو رو کر برا حال ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ جب وہ ملزم کو گرفتار کرنے گھر پہنچے تو وہ اس قدر غصے میں تھا کہ پولیس والوں سے کہا کہ ابھی رک جاؤ باپ کے جسم کے کچھ حصے اور کاٹنے ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق ملزم رگھوویر پولی ٹیکنیک کی تعلیم حاصل کررہا تھا اور اس کا پڑھنے لکھنے میں دل نہیں لگتا تھا جس کے سبب وہ فیل بھی ہوچکا تھا۔

    ملزم نے ایک دوسرے واقعے میں پڑوسیوں کی کھڑکی کا شیشہ بھی توڑ دیا تھا، پڑوسیوں نے رگھوویر کی شکایت بھی پولیس اسٹیشن میں درج کرائی تھی، پولیس نے ملزم کو گرفتار کرلیا تھا۔

    رگھویر کا باپ جو ریٹائرڈ آرمی آفیسر تھا اس نے تھانے جاکر اپنے بیٹے کی ضمانت کرائی اور اسے گھر لے آیا تھا۔

  • عجمان، ’پب جی‘ گیم کھیلنے سے منع کرنے پر خاتون نے شوہر سے طلاق مانگ لی

    عجمان، ’پب جی‘ گیم کھیلنے سے منع کرنے پر خاتون نے شوہر سے طلاق مانگ لی

    عجمان: متحدہ عرب امارات میں انوکھا واقعہ پیش آیا ہے عجمان میں 20 سالہ خاتون نے ’پب جی‘ کھیلنے سے منع کرنے پر شوہر سے طلاق مانگ لی۔

    عرب میڈیا کے مطابق متحدہ عرب امارات کی ریاست عجمان میں 20 سالہ خاتون نے شوہر کی جانب سے پب جی آن لائن گیم کھیلنے سے روکنے پر طلاق کا مطالبہ کردیا۔

    عجمان پولیس کے کیپٹن وفا خلیل الحسینی کے مطابق ہمیں متحدہ عرب امارات میں بہت سے شادی شدہ جوڑے آن لائن پب جی گیم کھیل رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ 20 سالہ عرب خاتون اپنی شکایت لے کر آئی اور کہا کہ میرے شوہر کی جانب سے مجھے پب جی گیم کھیلنے پر روکا جارہا ہے لہٰذا مجھے اس سے چھٹکارا دلایا جائے۔

    مزید پڑھیں: متحدہ عرب امارات، والدین کا ’پب جی‘ گیم پر پابندی کا مطالبہ

    عرب خاتون کا کہنا تھا کہ مجھے اپنی زندگی جینے کا پورا اختیار ہے میں اپنے مائنڈ کو فریش کرنے کے لیے گیم کھیل رہی تھی جس سے مجھے منع کیا گیا۔

    خاتون کا کہنا تھا کہ میں آن لائن گیم کسی اجنبی کے ساتھ نہیں کھیل رہی تھی بلکہ اپنے دوستوں اور کزن کے ہمراہ کھیل رہی تھی۔

    واضح رہے کہ رواں ماہ کے اوائل میں متحدہ عرب امارات میں والدین نے انتظامیہ سے آن لائن گیم ’پب جی‘ پر پابندی لگانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پب جی گیم نوجوان نسل پر برے اثرات مرتب کررہا ہے۔

    دبئی میں ایک طالب علم کی والدہ گلناز عارف نے کہا کہ پب جی گیم پر پابندی ضرور لگانی چاہئے، مذکورہ گیم بچوں کے ذہنوں پر برے اثرات مرتب کررہا ہے، بچوں کا پڑھائی میں دل نہیں لگتا وہ صرف گیم جیتنے کی جستجو میں لگے رہتے ہیں۔