Tag: پتھراؤ

  • ارجنٹینا کے صدر پر حملہ، بال بال بچ گئے (ویڈیو)

    ارجنٹینا کے صدر پر حملہ، بال بال بچ گئے (ویڈیو)

    ارجنٹینا کے صدر ہاویئر مائیلی پر انتخابی مہم کے دوران مظاہرین کی جانب سے پتھراؤ کیا گیا، خوش قسمتی سے وہ بال بال بچ گئے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق گزشتہ روز دارالحکومت بیونس آئرس کے قریب ارجنٹینا کے صدر پر انتخابی مہم کے دوران بدعنوانی کے اسکینڈل کے خلاف احتجاج کرنے والے مظاہرین کی جانب سے پتھراؤ کیا گیا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ صورتحال خراب ہونے کے بعد صدر ہاویئر مائیلی کو موقع سے روانہ کردیا گیا جبکہ ان کے قافلے پر پتھراؤ کے نتیجے میں کوئی شخص زخمی نہیں ہوا۔

    رپورٹس کے مطابق ہاویئر مائیلی اکتوبر میں ہونے والے مڈ ٹرم الیکشن کے سلسلے میں انتخابی مہم چلا رہے تھے، اس موقع پر وہ ایک پک اپ ٹرک کے پیچھے گاڑی میں سوار تھے، اسی دوران مظاہرین نے ان کی گاڑی پر دھاوا بول دیا۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق اس تمام صورتحال کے دوران صدر اور ان کی بہن سمیت دیگر اہلکاروں کو فوراً ہی گاڑی میں وہاں سے روانہ کردیا گیا۔

    ’آزادی صحافت پر حملہ ناقابل قبول‘ اطالوی وزیراعظم کی صحافیوں پر اسرائیلی حملے کی مذمت

    اس صورتحال کے بعد صدر کے حامیوں اور مخالفین کے درمیان ہاتھا پائی بھی ہوئی، اس دوران ایک خاتون زخمی ہوئی جسے طبی امداد کے لئے اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

  • گارڈن میں مشتعل افراد کا کے الیکٹرک کے دفتر پر پتھراؤ

    گارڈن میں مشتعل افراد کا کے الیکٹرک کے دفتر پر پتھراؤ

    کراچی: گارڈن میں مشتعل افراد نے کے الیکٹرک کے دفتر پر پتھراؤ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے گارڈن میں مشتعل افراد نے 20 گھنٹوں سے زائد وقت کے لیے بجلی کی عدم فراہمی پر کے الیکٹرک کے دفتر پر پتھراؤ کر دیا ہے۔

    مکینوں کے مطابق گارڈن کے علاقے میں گزشتہ بیس گھنٹوں سے بجلی بند ہے، کے الیکٹرک کی جانب سے شکایات کی شنوائی نہ ہونے پر علاقہ مکینوں نے صبر کھو دیا اور احتجاج شروع کیا، مظاہرین نے دفتر کے سامنے جمع ہو کر نعرے لگائے اور دفتر پر پتھر پھینک کر مارے۔

    کے الیکٹرک دفتر کے باہر احتجاج کرنے والوں کا کہنا تھا کہ اتوار کی صبح 6 بجے سے علاقے میں بجلی نہیں آ رہی، شکایات درج کرائی گئیں لیکن بجلی تقسیم کار کمپنی کی جانب سے کوئی عملی اقدام دیکھنے میں نہیں آیا۔


    کراچی : پولیس مقابلہ، 3 ڈاکو ہلاک، چوتھا گرفتار


    شہریوں کا شکوہ ہے کہ کے الیکٹرک ان کی شکایات نہیں سن رہی، بیس گھنٹوں سے زائد وقت سے بجلی کی بندش کی وجہ سے علاقہ مکین شدید پریشانی میں مبتلا ہیں۔

  • پتھراؤ سے زخمی اسلام آباد پولیس کا اہلکار عبدالحمید اسپتال میں دم توڑ گیا

    پتھراؤ سے زخمی اسلام آباد پولیس کا اہلکار عبدالحمید اسپتال میں دم توڑ گیا

    اسلام آباد: مظاہرین کے پتھراؤ سے زخمی ہونے والا اسلام آباد پولیس کا اہلکار عبدالحمید اسپتال میں دم توڑ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق چونگی نمبر 26 پر زخمی ہونے والے اسلام آباد پولیس کے اہلکار عبدالحمید انتقال کر گئے، مظاہرین کے پتھراؤ سے زخمی عبدالحمید اسپتال میں زیر علاج تھے۔

    ترجمان اسلام آباد پولیس کے مطابق مظاہرین پولیس کانسٹیبل عبدالحمید شاہ پر اغوا کے بعد تشدد کرتے رہے، عبدالحمید ایبٹ آباد کے رہائشی تھے اور انھیں تین ماہ بعد ریٹائر ہونا تھا۔

    وزیر اعظم اور وزیر داخلہ نے پولیس اہلکار عبدالحمید کی شہادت پر افسوس کا اظہار کیا، شہباز شریف نے ملوث تمام افراد کو کیفر کردار تک پہنچانے کی ہدایت کی، محسن نقوی نے کہا کہ تشدد کرنے والوں کو انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کیا جائے گا۔

    دوسری طرف اسلام آباد اور راولپنڈی میں زندگی معمول پر آنے لگی ہے، موبائل فون سروس بحال کر دیا گیا، ڈپٹی کمشنر راولپنڈی کے مطابق اندرون شہر تمام رکاوٹیں اور کنٹینرز ہٹا دیے گئے، مری روڈ اور اطراف کے راستے ٹریفک کے لیے کھول دیے گئے۔

    راولپنڈی میں مجموعی طور پر ٹریفک بحال کر دی گئی ہے، فیض آباد کے مقام پر مری روڈ بند ہے، اسلام آباد پشاور ایم ون موٹر وے اور اسلام آباد لاہور ایم ٹو موٹر وے بھی ٹریفک کے لیے کھول دی گئی، لاہور کے داخلی و خارجی راستوں سے بھی کنٹینرز ہٹا دیے گئے، اور ٹریفک معمول کے مطابق رواں دواں ہے۔

    ادھر خیبر پختونخوا اسمبلی نے اپنے وزیر اعلیٰ کو لاپتا قرار دے دیا ہے، صوبائی اسمبلی کا اجلاس آج دوپہر دو بجے ہوگا، وزیر اعلیٰ کے لاپتا ہونے پر بحث کی جائے گی، اسمبلی سیکرٹریٹ کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کے پی ہاؤس اسلام آباد پر وفاقی حکومت کے اہلکاروں نے یلغار کی، وزیر اعلیٰ اور اسپیکر خیبرپختونخوا کے کمروں کے دروازے توڑے گئے۔

    کے پی حکومت نے وزیر اعلی کی بازیابی کے لیے درخواست دائر کرنے کا فیصلہ بھی کیا ہے، علی امین گنڈاپور کے وکیل کا کہنا ہے کہ رجسٹرار پشاور ہائیکورٹ سے رابطہ ہوا ہے، درخواست دائر کر کے آج ہی سماعت کی استدعا کریں گے۔

  • جامعہ پشاور کے طلبہ کا احتجاج، لاٹھی چارج اور پتھراؤ

    جامعہ پشاور کے طلبہ کا احتجاج، لاٹھی چارج اور پتھراؤ

    پشاور: جامعہ پشاور کے طلبہ کا فیسوں میں اضافے کے خلاف احتجاج شدت اختیار کرگیا جس کے بعد پولیس حرکت میں آگئی۔ پولیس کی جانب سے لاٹھی چارج کیا گیا جبکہ متعدد طلبہ کو گرفتار بھی کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق جامعہ پشاور کے طلبہ نے فیسوں میں اضافے کے خلاف احتجاج شروع کیا جو جلد ہی ناخوشگوار صورتحال میں تبدیل ہوگیا۔

    پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے لاٹھی چارج کیا جبکہ متعدد طلبہ کو گرفتار بھی کرلیا گیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ طلبہ کی جانب سے پتھراؤ بھی کیا گیا جس سے 2 اہلکار زخمی ہوگئے۔ زخمی اہلکاروں کو اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

    ادھر مظاہرین کا مؤقف ہے کہ ہم پرامن احتجاج کر رہے تھے پولیس نے تشدد کیا۔

    دوسری جانب صوبہ خیبر پختونخواہ کے وزیر اطلاعات شوکت یوسفزئی کا کہنا ہے کہ کوئی قانون ہاتھ میں لے گا تو قانون حرکت میں آئے گا۔ قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت کسی کو نہیں۔

    انہوں نے کہا کہ خود اسٹوڈنٹ لیڈر رہا ہوں، ایسی صورتحال پر افسوس ہے۔

    ہاسٹل پر بااثر طلبہ نے قبضہ کیا ہے

    ترجمان جامعہ پشاور علی عمران کا کہنا ہے کہ جامعہ پشاور خود مختار سرکاری ادارہ ہے، جامعہ کے ہاسٹل پر با اثر طلبہ نے قبضہ کیا ہوا تھا، ہاسٹل سے با اثر طلبہ کو نکال دیا گیا تھا۔

    انہوں نے کہا کہ جامعہ پشاور میں دفعہ144 نافذ ہے، طلبہ کو جامعہ میں احتجاج سے روکا گیا تھا لیکن سیاسی اثر و رسوخ رکھنے والے طلبہ احتجاج کر رہے ہیں۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ جامعہ پشاور کی انتظامیہ اصولی مؤقف پر قائم ہے، بڑی جامعات میں سیاسی پارٹیوں کے پریشر گروپس موجود ہوتے ہیں۔ اس قسم کے پریشر گروپس کے ذریعے صورتحال بگاڑی جاتی ہے اور مطالبات منوائے جاتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ کامیاب آپریشن کر کے ہاسٹل کے 300 کمرے وا گزار کروائے، ہاسٹل کے کمرے وا گزار کروانے کے خلاف ردعمل دیا جا رہا ہے۔ سیاسی مقاصد کے لیے طلبہ کو استعمال کیا جا رہا ہے۔

    ترجمان نے مزید کہا کہ دفعہ 144 کے باوجود جامعہ میں 5 گھنٹے سے احتجاج جاری تھا، طلبہ کو سمجھانے کی کوشش کی لیکن حالات اس نہج پر پہنچائے گئے۔ ’لاٹھی چارج کر کے باہر سے آنے والوں کو منتشر کیا جا رہا ہے‘۔

    بلاول بھٹو کی مذمت

    پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے پشاور یونیورسٹی کے طلبہ پر تشدد کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پرامن احتجاج طلبہ کا جمہوری حق ہے۔

    انہوں نے کہا کہ حکمران ہوش کے ناخن لیں اور ناکامیوں کا بدلہ طلبہ سے نہ لیں، جامعہ پشاور کے طلبہ اپنے حقوق کے لیے احتجاج کر رہے تھے۔

  • سکھر: مصطفیٰ کمال کے قافلے پرایم کیو ایم کے مشتعل کارکنان کا پتھراؤ

    سکھر: مصطفیٰ کمال کے قافلے پرایم کیو ایم کے مشتعل کارکنان کا پتھراؤ

    سکھر : پاک سر زمین پارٹی کے سکھر میں ہونے والے جلسے کے بعد ایم کیو ایم کے کارکنان نے مصطفیٰ کمال کے قافلے پر متحدہ کے کارکنوں نے پتھراؤ کیا۔

    مصطفیٰ کمال کی تقریر کے بعد ایم کیو ایم کارکنان مشتعل ہوگئے، پا ک سر زمین پارٹی کا قافلہ متبادل راستہ اختیار کرکے اپنی منزل کی جانب روانہ ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق سکھر میں متحدہ قومی موومنٹ کے کارکنان اور پاک سر زمین پارٹی کے رہنما آمنے سامنے آگئے۔

    مصطفی کمال جلسے کے بعد دیگر رہنماؤں کے ساتھ پاک سر زمین پارٹی میں شرکت کرنے والے مقامی رہنما کے گھر جا رہے تھے کہ راستے میں بندر روڈ کے قریب ایم کیو ایم کے کارکنوں نے روڈ کو بلاک کرکے مصطفیٰ کمال کے قافلے پر پتھراؤ شروع کردیا۔

    کارکنان نے مصطفیٰ کمال کیخلاف شدید نعرے بازی بھی کی، پتھراؤ کے نتیجے میں میڈیا کے دیگر نمائندے بھی زخمی ہوئے، اس کے علاوہ اے آر وائی نیوز کی ڈی ایس این جی وین کے شیشے بھی ٹوٹ گئے۔

    مصطفیٰ کمال کے قافلے میں موجود پولیس اہلکار بھی مشتعل افراد پر قابو نہ پاسکے،تاہم بعد ازاں پولیس کی بھاری نفری نے موقع پر پہنچ کر مشتعل کارکنان کو منتشر کر دیا۔

    اس سے قبل مصطفیٰ کمال اور انیس قائم خانی کی آمد پر بندر روڈ، میانی روڈ اور دیگر علاقوں میں لگائے گئے خوش آمدید کے بینرز نامعلوم افراد نے پھاڑ دیئے اور ان کے پینافلیکس پر بھی سیاہی بکھیر دی گئی تھی۔

    مصطفیٰ کمال اور انیس قائم خانی نے سکھر میں پاک سرزمین پارٹی کے رابطہ آفسز کا افتتاح بھی کیا۔ بعد ازاں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مصطفیٰ کمال نے متحدہ کے قائد کا نام لے کر ان پر شدید تنقید کی۔

    ان کا کہناتھا کہ آج بھی را کے ایجنٹوں کی کارروائیاں ختم نہیں ہوئیں، ہزاروں لوگوں کا خون بہا کر بھی قائد ایم کیوایم کا دل نہیں بھرا۔

    علاوہ ازیں مصطفیٰ کمال نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ جن لوگوں نے آج پتھر پکڑے ہوئے تھے وہ کل ضرور پھول اپنے ہاتھوں میں لئے ہوں گے، متحدہ کے قائد نے بچوں اور خواتین کے ہاتھوں میں پتھر اور کلاشنکوف پکڑا دی ہے۔

    میڈیا کے نمائندوں اور ان گاڑیوں پر حملے کی شدید مذمت کرتا ہوں، ان کا کہنا تھا کہ آج میں آزاد ہوں اسی لئے سب کچھ کہہ رہا ہوں۔

    انہوں نے بتایا جلد ہی لندن کا دورہ بھی کریں گے اور وطن فروشی کی شرارتوں کا جواب بھی لندن جا کر دوں گا، مصطفیٰ کمال نے کہا کہ پارٹی کی مقبولیت میں روز بروز اضافہ ہورہا ہے ،کوئٹہ میں لوگوں نے دفاتر بھی کھول لئے ہیں.

     

  • لیاقت آباد : جماعت اسلامی اور ایم کیو ایم کے کارکنان میں تصادم، تین زخمی

    لیاقت آباد : جماعت اسلامی اور ایم کیو ایم کے کارکنان میں تصادم، تین زخمی

    کراچی :لیاقت آباد کے قریب جماعت اسلامی اور ایم کیو ایم کے کارکنان  میں تصادم، نامعلوم افراد کی فائرنگ، پتھراؤ اور ڈنڈے لگنے سے تین کارکنان زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 246 کی انتخابی مہم کے سلسلے میں جماعت اسلامی کے زیر اہتمام ریلی نکالی گئی۔

    ریلی کا آغاز نصیر آباد سے ہوا جو موسیٰ کالونی سے ہوتے ہوئے این اے 246 کے مختلف علاقوں سے گزر ی۔ ریلی کی قیادت این اے 246 سے نامزد جماعت اسلامی کے امیدوار راشد نسیم کررہےتھے۔

    ریلی میں جماعت اسلامی کے کارکن بڑی تعداد میں شریک تھےاور نعرے بازی بھی کررہے تھے، مذکورہ ریلی جس وقت شریف آباد کے علاقے میں داخل ہوئی تو وہاں موجود ایم کیو ایم کے کیمپ کے پاس دونو جماعتوں کے  کارکنان میں تلخ کلامی ہوگئی، جو بعد ازاں تصادم کی صورت اختیار کرگئی۔

    پتھراؤ اور ڈنڈے لگنے سے تین افراد زخمی ہوگئے، جماعت اسلامی ترجمان کے مطابق تینوں زخمیوں کا تعلق جماعت اسلامی سے ہے۔

    اس موقع پر پولیس دو موبائلیں بھی موجود تھیں جو صورتحال کی نزاکت کو دیکھتے ہوئے خاموشی سے چلی گئیں، اس دوران نامعلوم افراد کی جانب سے ہوائی فائرنگ بھی کی گئی۔

      پتھراؤکے باعث متعدد گاڑیوں کے شیشے بھی ٹوٹ گئےاور دیگر نقصان بھی پہنچا، ریلی میں شریک بیشتر افراد اپنی گاڑیاں چھوڑ کر چلے گئے۔

    تاہم بعد ازاں پولیس کی دو تازہ دم موبائلیں جائے وقوعہ پر پہنچیں اور صورت حال پر قابو پانے کی کوشش کی، آخری اطلاعات تک تصادم کی صورتحال پر قابو نہیں پایا جا سکا تھا۔

  • کراچی:پیپلزپارٹی اورتحریک انصاف کے کارکنان میں جھڑپ،متعدد زخمی

    کراچی:پیپلزپارٹی اورتحریک انصاف کے کارکنان میں جھڑپ،متعدد زخمی

    بلاول ہاؤس کے قریب پاکستان تحریک انصاف اور پیپلز پارٹی کے تصادم کے بعد دونوں اطراف سے پتھراؤ، متعدد مشتعل مظاہرین گرفتار، تفصیلات کے مطابق کراچی میں بلاول ہاؤس کے قریب پیپلز پارٹی اورتحریک انصاف کے کارکنوں میں تصادم ہوگیا، جس کے دوران ایک دوسرے پر پتھراوٴ کیا گیا۔ پولیس نے  کئی افراد کو حراست میں لے لیا۔پولیس نے بلاول ہاوٴس کی جانب جانے والے راستوں کو کنٹینرز لگا کر بند کردیا اوربوٹ بیسن، کلفٹن اور بلاول ہاؤس سے ملنے والے دیگر تمام راستے بھی بند کردیے گئے ہیں۔ جبکہ رینجرزاہلکار بھی اس موقع پر موجود تھے۔

    پیپلز پارٹی کے رہنماعبدالقادرپٹیل کا کہنا ہے کہ ناخوشگوار واقعے کے ذمے دار تحریک انصاف کے رہنما عارف علوی ہیں،مظاہرہ بلدیاتی انتخابات سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہے۔ عبدالقادر پٹیل نے کہا ہے پیپلزپارٹی کے کارکن بی بی شہیدکے گھرکی حفاظت کےلئے جان بھی دے سکتے ہیں۔

    پیپلزپارٹی کی رہنما شرمیلا فاروقی نے  میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاہے کہ تحریک انصاف تشدد کی سیاست پر اتر آئی ہے۔جیالے اپنے گھرکی حفاظت کرناجانتے ہیں۔

    دوسری جانب بلاول ہاؤس کراچی کے باہر صحافیوں سے گفتگوکرتے ہوئےتحریک انصاف کے رہنما ڈاکٹرعارف علوی نےکہا کہ پرامن احتجاج کرنے نکلے تھے۔ کارکنان بے قابو ہوئے تو اینٹ سے اینٹ بجادیں گے۔ بند سڑک کھلوانے تک احتجاج جاری رہےگا۔پولیس حراست میں لئے گئے پی ٹی آئی کے کارکنوں کو رہا کرے۔

    بلاول ہاؤس کے اطراف کی سڑک کو کھلوانے کے لئے پاکستان تحریک انصاف کے کارکنان صوبائی قائد ین کے ہمراہ صبح سے ہی احتجاج کے لئے بوٹ بیسن پر جمع ہونا شروع ہوگئے تھے جبکہ پیپلز پارٹی کے کارکن پارک ٹاور پرتحریک انصاف کیخلاف احتجاج کررہے تھے ۔ اسی دوران دونوں پارٹیوں کے کارکنوں میں تصادم شروع ہوگیا جس کے دوران ایک دوسرے پر پتھراؤ کیا گیا۔

    پولیس نے ہنگامہ آرائی میں ملوث متعدد افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔اے ایس پی کلفٹن کا کہنا ہے کہ کسی بھی غیر متعلقہ شخص کو بلاول ہاؤس کی جانب جانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ بلاول ہاؤس کی جانب جانے والے راستوں کو کنٹینرز لگا کر بند کردیا گیا تھا اورکسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لئے پولیس کی بھاری نفری تعینات تھی ۔