Tag: پتھری

  • پِتے میں 6 ہزار سے زائد پتھریاں، اپنی نوعیت کا انوکھا آپریشن

    پِتے میں 6 ہزار سے زائد پتھریاں، اپنی نوعیت کا انوکھا آپریشن

    بھارت میں ایک انوکھے آپریشن کے بعد 70 سالہ شخص کے پتے سے ہزاروں کی تعداد میں چھوٹی چھوٹی پتھریاں کامیابی سے نکال لی گئیں۔

    بھارتی ریاست راجستھان کے علاقے کوٹہ میں ایک مریض کی انوکھی سرجری کی گئی جس میں اس کے پتے کے مثانے سے کم از کم 6 ہزار 110 پتھریاں نکالی گئیں جن کا سائز دگنا ہوگیا تھا۔

    بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق معروف لیپروسکوپک سرجن ڈاکٹر دنیش جندال نے مریض کا آپریشن کیا۔ سرجری میں تو صرف 30 منٹ لگے لیکن پتھریاں گننے میں ڈھائی گھنٹے کا وقت لگ گیا۔

    مریض کو کئی سالوں سے پیٹ میں درد، الٹی اور دیگر پیچیدگیوں کی شکایت تھی ہر ممکن علاج کے باوجود اسے کوئی آرام نہیں ملا تھا۔

    لیپروسکوپک سرجن دنیش جندال نے مریض کا آپریشن کیا، جندال نے میڈیا کو بتایا کہ مریض کی سونوگرافی سے پتہ چلا کہ پِتہ پتھری سے بھرا ہوا تھا اور پتے کا سائز تقریباً دوگنا ہو کر 7×2 سینٹی میٹر سے 12×4 سینٹی میٹر ہو گیا تھا۔

    انہوں نے کہا کہ "یہ ایک نازک معاملہ تھا کیونکہ پِتے میں پتھری مریض کو شدید نقصان پہنچا سکتی ہے۔ وہ لبلبہ میں سوزش، یرقان اور یہاں تک کہ کینسر کا شکار ہو سکتا تھا”۔

    ڈاکٹروں نے آپریشن جمعہ کو کیا اور مریض کو اگلے دن ڈسچارج کر دیا گیا تھا، اب وہ مکمل طور پر فٹ ہے اور گھوم پھر رہا ہے،ڈاکٹر جندال کا کہنا تھا کہ آپریشن کے دوران بہت زیادہ احتیاط برتنی پڑی کیونکہ پتے میں سوراخ ہونے کی وجہ سے پتھری پیٹ میں پھیل سکتی تھی اور مریض کو انفیکشن کا خطرہ تھا۔

  • بھارت: مریض کے گردے میں ڈیڑھ سو پتھریاں

    بھارت: مریض کے گردے میں ڈیڑھ سو پتھریاں

    بھارت میں ایک 50 سالہ شخص کے گردے سے ڈیڑھ سو سے زائد پتھریاں نکال لی گئیں، ڈاکٹرز کے مطابق یہ پتھریاں 2 سال سے مریض کے گردے میں جمع تھیں۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست حیدر آباد میں 50 سالہ شخص پیٹ میں شدید درد کی شکایت لے کر اسپتال پہنچا، ڈاکٹرز نے اس کے تمام ضروری ٹیسٹ کیے تو پتہ چلا کہ اس کے گردے میں کئی پتھریاں موجود ہیں۔

    تاہم ڈاکٹرز نے جب انہیں نکالا تو ان کی تعداد 156 تھی، ڈاکٹرز نے پتھریاں نکالنے کے لیے لیپرو اسکوپی اور اینڈو اسکوپی دونوں کا استعمال کیا۔

    مذکورہ مریض ایک مقامی اسکول میں استاد ہیں جنہیں اچانک پیٹ میں شدید درد اٹھا جس کے بعد ان کے گردے میں پتھریوں کا انکشاف ہوا۔

    ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ یہ پتھریاں ممکنہ طور پر گزشتہ 2 سال سے بن رہی تھیں لیکن مریض میں کوئی علامت ظاہر نہیں ہوئی، تاہم پیٹ میں اچانک شدید درد کی وجہ سے انہوں نے تمام ضروری ٹیسٹ کروائے جس کے بعد ان پتھریوں کا انکشاف ہوا۔

    ڈاکٹرز کے مطابق مریض کے جسم میں کٹ لگانے کے بجائے کی ہول اوپننگ کے ذریعے تمام پتھریاں باہر نکال لی گئیں۔ مریض رو بصحت ہے اور جلد اپنی معمول کی زندگی کی طرف لوٹ جائے گا۔

  • وہ غذائیں جو گردوں میں پتھری کا سبب بن سکتی ہیں

    وہ غذائیں جو گردوں میں پتھری کا سبب بن سکتی ہیں

    ہم اپنے کھانے میں ایسی بے شمار اشیا کا استعمال کرتے ہیں جو بے خبری میں ہمیں نقصان پہنچانے کا سبب بن رہی ہوتی ہیں۔ ہمارے کھانوں میں شامل کچھ ایسی ہی اشیا گردوں میں پتھری کا سبب بھی بن سکتی ہیں۔

    ایک روسی ویب سائٹ میں شائع شدہ مضمون کے مطابق روسی ڈاکٹر الیگزینڈر میاسنیخوف نے انکشاف کیا ہے کہ کھانے کی تین اقسام ایسی ہیں جو گردوں کی پتھری کا سبب بن سکتی ہیں۔

    ڈاکٹر الیگزینڈر نے کھانے کی ان اقسام کو زیادہ استعمال کرنے سے گریز کا مشورہ دیا ہے۔

    ان کے مطابق گردے کی پتھری کا سبب بننے والے اجزا یا مادوں میں سے سب سے پہلے نمبر پر جانوروں کی چربی اور وہ پروٹین ہے جو سرخ گوشت میں پائی جاتی ہے، یہ مادے گردے کی پتھریوں کے خطرے کو بڑھاتے ہیں۔

    دوسری چیز نمک ہے، ڈاکٹر الیگزینڈر کے مطابق پالک اور سبزیوں جیسی کھانے کی چیزیں سب کے لیے فائدہ مند ہیں، لیکن وہ خون میں آکسیلیٹ (نمک اور آکسالک ایسڈ کے ایسٹر) میں اضافہ کرتی ہیں، جس سے پتھری کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

    تیسری شے سافٹ ڈرنکس ہیں جو پتھری بننے کا سبب بن سکتے ہیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ پتھری بننے سے بچنے کے لیے زیادہ سے زیادہ پانی پئیں، نمک، گوشت، تیل اور جانوروں کے پروٹینز میں کمی کردیں۔ دودھ کی مصنوعات کی معتدل مقدار بھی اس سے بچاتی ہے۔

  • پیٹ کے درد کی شکایت لے کر اسپتال پہنچنے والی خاتون کے جسم سے کیا نکلا؟

    پیٹ کے درد کی شکایت لے کر اسپتال پہنچنے والی خاتون کے جسم سے کیا نکلا؟

    ویتنام میں ایک خاتون پیٹ میں درد کی شکایت لے کر اسپتال پہنچیں لیکن سی ٹی اسکین کے دوران ان کے جسم میں موجود چیز نے لوگوں کو حیران کردیا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق ویتنام میں ایک خاتون پیٹ کے درد کی شکایت لے کر ڈاکٹر کے پاس پہنچیں، ڈاکٹرز نے ان کا سی ٹی اسکین کیا تو انہیں پتہ چلا کہ خاتون کے بلیڈر میں 400 گرام سے زائد وزنی پتھر ہے۔

    اس قدر وزنی پتھر کی موجودگی کے انکشاف کے بعد ڈاکٹرز نے فوری طور پر خاتون کی سرجری کی۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹس پر خاتون کے پیٹ سے نکلے تقریباً آدھے کلو کے پتھر کی تصاویر کافی وائرل ہورہی ہیں۔

    ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ خاتون کے جسم میں طویل عرصے سے یہ پتھر موجود تھا تاہم حیرت انگیز بات یہ ہے کہ خاتون کو اس کی موجودگی محسوس نہیں ہوئی۔

    سوشل میڈیا صارفین کا کہنا تھا کہ کسی کے جسم میں اتنا بڑا پتھر ہو اور اس کو اس سے پہلے کوئی درد نہ ہوا ہو، ایسا کیسے ممکن ہے؟

    ایک شخص نے لکھا کہ میرے جسم میں ایک چھوٹا سا پتھر تھا جس کی جسامت نہایت معمولی تھی تب بھی میں درد سے کراہ اٹھتا تھا، ان خاتون کو درد کیسے نہیں ہوا۔

    اس سے قبل چین میں ایک 54 سالہ خاتون کے جسم سے 1 ہزار 48 گرام وزنی پتھری نکالی گئی تھی، چین میں اس کیس کو میڈیکل کی تاریخ کا انوکھا کیس مانا جاتا ہے۔

  • گردوں کا عالمی دن: دنیا بھر میں 85 کروڑ افراد گردوں کے مختلف امراض کا شکار

    گردوں کا عالمی دن: دنیا بھر میں 85 کروڑ افراد گردوں کے مختلف امراض کا شکار

    پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج ورلڈ کڈنی ڈے یا گردوں کا عالمی دن منایا جارہا ہے۔ دنیا بھر میں اس وقت 85 کروڑ افراد گردوں کے مختلف امراض کا شکار ہیں۔

    گردوں کا عالمی دن منانے کا مقصد گردوں کے امراض اور ان کی حفاظت سے متعلق آگہی و شعور پیدا کرنا ہے۔ یہ دن ہر سال مارچ کی دوسری جمعرات کو دنیا بھر میں منایا جاتا ہے۔ رواں برس یہ دن ’گردوں کی صحت، ہر جگہ سب کے لیے‘ کے عنوان سے منایا جارہا ہے۔

    ایک محتاط اندازے کے مطابق دنیا بھر میں ہر سال 24 لاکھ اموات گردوں کے مختلف امراض کی وجہ سے ہوتی ہیں اور یہ امراض موت کا چھٹا بڑا سبب بن چکے ہیں۔

    عالمی ادارہ صحت کے مطابق کینسر اور گردوں کے امراض سمیت دیگر کئی امراض سے موٹاپے کا براہ راست تعلق ہے۔ موٹاپے کا شکار افراد کو گردوں کے مختلف مسائل لاحق ہونے کا قوی امکان پیدا ہوجاتا ہے۔

    مزید پڑھیں: گردوں میں پتھری کی 6 علامات

    ماہرین کے مطابق کسی شخص کے موٹا ہونے کی صورت میں اس کے گردوں کو اضافی مقدار میں خون کی صفائی کرنی پڑتی ہے جو آہستہ آہستہ گردوں کی کارکردگی کو سست کرتا جاتا ہے۔

    گردوں کے امراض آگے چل کر کسی شخص میں امراض قلب، ذیابیطس، بلند فشار خون، کولیسٹرول میں اضافے، مختلف اقسام کے کینسر اور ذہنی امراض کا سبب بن سکتے ہیں۔

    یاد رہے کہ عالمی ادارہ صحت کے مطابق دنیا بھر کی ایک تہائی آبادی موٹاپے کا شکار ہے جس کے باعث وہ کئی اقسام کے خطرناک امراض کے خطرے کی براہ راست زد میں ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ موٹاپے میں کمی کرنا گردوں کے امراض میں مبتلا ہونے کے امکان میں بھی کمی کر سکتا ہے۔

    پاکستان میں تشویشناک شرح

    پاکستان میں بھی صورتحال کچھ مختلف نہیں۔ محکمہ صحت کے مطابق پاکستان میں 2 کروڑ کے قریب افراد گردے کے مختلف امراض میں مبتلا ہیں اور ایسے مریضوں کی تعداد میں سالانہ 15 سے 20 فیصد اضافہ ہو رہا ہے۔

    پاکستان میں ہر سال 20 ہزار اموات گردوں کے مختلف امراض کی وجہ سے ہوتی ہیں۔ طبی ماہرین کے مطابق گردوں کے امراض سے بچنے کے لیے پانی کا زیادہ استعمال، سگریٹ نوشی اور موٹاپے سے بچنا ازحد ضروری ہے۔

    ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ خصوصاً گرمی میں گردے کے مریضوں کو زیادہ پانی پینا چاہیئے تاکہ پیشاب میں پتھری بنانے والے اجزا کو خارج ہونے میں مدد ملتی رہے کیونکہ یہی رسوب دار اجزا کم پانی کی وجہ سے گردے میں جم کر پتھری کی شکل اختیار کر جاتے ہیں۔

    گردے کے امراض کی بر وقت تشخیص کے لیے باقاعدگی سے بلڈ، شوگر، بلڈ پریشر، یورین ڈی آر اور الٹرا ساؤنڈ کروانا بھی ضروری ہیں۔