Tag: پرائیویسی

  • واٹس ایپ صارفین کی پرائیویسی کیلئے اچھی خبر

    واٹس ایپ صارفین کی پرائیویسی کیلئے اچھی خبر

    دنیا کے سب سے مقبول میسجنگ پلیٹ فارم واٹس ایپ نےاپنے صارفین کی سہولت کو مد نظر رکھتے ہوئے ایک خاص سروس متعارف کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔

    بہت جلد واٹس ایپ صارفین کو اپنی پرائیویسی اور سیکیورٹی کو بہتر بنانے کی سہولت میسر ہوجائے گی، اس مقصد کیلئے صارفین کی واٹس ایپ چیٹس تک دیگر افراد کی رسائی روکنے کے لیے ایک نئے فیچر کا اضافہ کیا گیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سیکرٹ کوڈ فیچر ابھی اینڈرائیڈ ڈیوائسز کے لیے واٹس ایپ کے ’بیٹا‘ ورژن میں متعارف کرایا گیا ہے۔

    ویبیٹا انفو کی رپورٹ کے مطابق چیٹ لاک فیچر کو مزید بہتر بنانے کے لیے سیکرٹ کوڈ کا اضافہ کیا جا رہا ہے۔ واضح رہے کہ چیٹ لاک نامی فیچر مئی میں متعارف کرایا گیا تھا جس کے ذریعے مختلف چیٹس کو ایک فولڈر میں محفوظ کیا جاتا ہے جبکہ ان تک رسائی فون ان لاک کے طریقہ کار سے ممکن ہوتی ہے۔

    صارفین اپنی لاک چیٹس کو فون ان لاک کے طریقہ کار کے ساتھ ساتھ ایک سیکرٹ کوڈ کے ذریعے محفوظ بنا سکیں گے، سیکرٹ کوڈ کا فیچر چیٹ لاک کی سیٹنگز کے اندر ہوگا۔

    رپورٹ کے مطابق جن چیٹس کو لاک کیا جائے گا، وہ چیٹ لسٹ میں نظر نہیں آئیں گی بلکہ ان تک رسائی کے لیے صارفین کو چیٹ ٹیب پر موجود سرچ بار میں سیکرٹ کوڈ کا اندراج کرنا ہوگا۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ اس نئے فیچر سے صارفین کی پرائیویسی مزید بہتر ہوگی کیونکہ ان کی لاک کی جانے والی چیٹس سامنے نظر نہیں آئیں گی۔

    رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ چونکہ لاک چیٹس کی لسٹ نظروں کے سامنے نہیں ہوگی تو کسی صارف کے فون کو اگر کوئی اور فرد استعمال کرے گا، تو بھی اس کے لیے حساس بات چیت کو دیکھنا ممکن نہیں ہوگا۔

  • خبردار!پرائیویسی میں مخل ہونے پرپانچ لاکھ درہم کا جرمانہ ہوسکتا ہے

    خبردار!پرائیویسی میں مخل ہونے پرپانچ لاکھ درہم کا جرمانہ ہوسکتا ہے

    کیا آپ جانتے ہیں کہ متحدہ عرب امارات میں پبلک مقامات پر تصاویر کھینچنا یا ویڈیو بنانا آپ کو مشکلات میں مبتلا کرسکتا ہے ، یہاں تک کہ آپ کو پانچ لاکھ درہم تک جرمانہ بھی ہوسکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اماراتی قانون کے تحت اگر آپ کسی بھی شخص کی پرائیوسی میں مخل ہوتے ہیں تو وفاقی ڈکری لاء 2012کے آرٹیکل 21کے تحت آپ کو کم از کم چھ ما ہ اور زیادہ سے زیادہ ایک سال ، جبکہ جرمانے کی صورت میں ڈیڑھ لاکھ سے پانچ لاکھ درہم تک کا جرمانہ ادا کرنا پڑسکتا ہے۔

    قانون کے مطابق دبئی میں گاڑیوں میں ڈیش کیم کی تنصیب صرف مجوزہ ڈیلر کے ذریعے ہی کی جاسکتی ہے اور اس کے علاوہ کسی اور ذریعے سے ڈیش کیم لگوانا غیر قانونی شمار ہوگا۔ ڈیش کیم کی ویڈیو صرف اور صرف کسی قانونی معاملے میں ثبوت کے طور پر استعمال کی جاسکتی ہے اور اس کو پبلک کرنا یا سوشل میڈیا سے کسی اور ڈرائیور کی تشہیر کرنا غیر قانونی ہے۔

    عموماً لوگ سمجھتے ہیں کہ وہ کسی بھی غیر قانونی واقعے کی ویڈیو ریکارڈ کرکے قانون کی مدد کررہے ہیں حالانکہ اگر انہیں شک ہے تو وہ مروجہ طریقہ کار کے مطابق پولیس کے پاس اس کی شکایت درج کرائیں ۔ پولیس اپنے ذرائع سےغیر قانونی حرکات و سکنات کی تصدیق کرے گی۔

    اگرمقامی انتظامیہ آپ کو کسی پبلک اجتماع کی عکاسی یا ویڈیو گرافی کی اجازت دیتی ہے تب بھی آپ پر لازم ہے کہ آپ اس اجتماع کےمنتظمین سے بھی اجازت طلب کریں گے بصورت دیگر آپ کے خلاف قانونی چارہ جائی کی جاسکتی ہے۔

    اگر کوئی شخص کسی اور بدنام کرنے بلیک میل کرنے یا کسی بھی شخص کی پرائیوسی پر حملہ کرنے کے لیے الیکٹرانک ڈیٹا حاصل کرتا ہے ، تصاویر یا ویڈیو بنا تا ہے تو وہ شخص بھی اسی قانون کے تحت سزا یا جرمانے اور بعض صورتوں میں دونوں کا مستحق ہوگا۔