Tag: پرائیویٹ سیکٹر

  • اب پرائیویٹ سیکٹر کو لیڈ کرنا اور ہم وزرا، بیوروکریٹس کو پیچھے ہٹنا چاہیے: وزیر خزانہ

    اب پرائیویٹ سیکٹر کو لیڈ کرنا اور ہم وزرا، بیوروکریٹس کو پیچھے ہٹنا چاہیے: وزیر خزانہ

    اسلام آباد: وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ بہترین معاشی پالیسیوں کے سبب ملک میں اب استحکام پیدا ہو رہا ہے، پرائیویٹ سیکٹر کو لیڈ کرنا چاہیے اور ہم وزرا، بیوروکریٹس کو پیچھے ہٹنا چاہیے۔

    اسلام آباد میں منعقدہ پاکستان سعودی عرب سرمایہ کاری فورم کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ پچھلے دس ماہ سے پاکستان کی کرنسی میں استحکام آیا ہے، مہنگائی کی شرح میں کمی ہوئی ہے اور زر مبادلہ کے ذخائر میں بتدریج اضافہ ہو رہا ہے۔

    انھوں نے کہا ہم ایم ایف کے آخری پروگرام میں داخل ہو رہے ہیں، معاشی اصلاحات ہمارا ایجنڈا ہے، توانائی کا مسئلہ بھی حل کرنے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں، اب پرائیوٹ سیکٹر کو لیڈ کرنا چاہیے، آگے بیٹھنا چاہیے، اور ہم وزرا اور بیورو کریٹس کو پیچھے بیٹھنا چاہیے۔

    وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ تاجروں اور سرمایہ کاروں کی معاونت کے لیے وزارت خزانہ ہمہ وقت موجود ہے، حکومت کی بہترین معاشی پالیسیوں کے نتیجے میں استحکام آ رہا ہے، وزارت خزانہ بیرونی سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے کوشاں ہیں۔ انھوں نے کہا کہ معاشی استحکام کے لیے پالیسیوں میں تسلسل ضروری ہے۔

  • پبلک سیکٹر میں نہ چل سکنے والے ادارے نجی سیکٹر کو دینے کا فیصلہ کر لیا ہے: مشیر خزانہ

    پبلک سیکٹر میں نہ چل سکنے والے ادارے نجی سیکٹر کو دینے کا فیصلہ کر لیا ہے: مشیر خزانہ

    اسلام آباد: مشیر خزانہ حفیظ شیخ نے کہا ہے کہ پبلک سیکٹر میں نہ چل سکنے والے ادارے پرائیویٹ سیکٹر کو دینے کا فیصلہ کیا ہے، چاہتے ہیں کہ شفاف انداز میں اداروں کی نج کاری ہو۔

    تفصیلات کے مطابق آج اسلام آباد میں مشیر خزانہ حفیظ شیخ، چیئرمین ایف بی آر و دیگر نے نیوز کانفرنس کی، مشیر خزانہ نے کہا کہ حکومت سے وابستہ عوام کی امیدوں کو پورا کرنے جا رہے ہیں، 30 کمپنیوں میں ری اسٹرکچرنگ کریں گے، 10 نئی کمپنیوں کی پرائیوٹائزیشن کے لیے اشتہار دے دیے ہیں۔

    حفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ آیندہ سے ہر ماہ 16 تاریخ کو ٹیکس ری فنڈ ہو جایا کرے گا، حکومت پر ٹیکس ری فنڈ کا کوئی بوجھ باقی نہیں رہا، سب ادائیگیاں کر دی گئی ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ ہم سخت انداز میں اخراجات میں کمی لائے ہیں، ایکسچینج ریٹ بہتر ہوا، جون جولائی میں روپے کی قدر بڑھی، نان ٹیکس آمدنی کے تحت 2 سیلولر کمپنیوں سے 70 ارب وصول ہوئے، ایک اور سیلولر کمپنی سے 70 ارب روپے اضافی ملنے کی امید ہے۔

    مشیر خزانہ نے کہا کہ آر ایل این جی پلانٹس کی نج کاری اس سال ہو جائے گی، حکومت نے اخراجات پر کنٹرول کے لیے اسٹیٹ بینک سے ادھار نہیں لیا، ہر ماہ سرکلر ڈیٹ میں 38 ارب اضافہ ہو رہا ہے، ایک سال میں بجلی چوری کی روک تھام سے 100 ارب کی بچت ہوئی۔

    حفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ گزشتہ 2 ہفتے سے اسٹاک مارکیٹ اور ایکسچینج ریٹ میں استحکام ہے، اے ڈی بی اور ورلڈ بینک سے قرضوں پر بات ہو رہی ہے، ملک میں معاشی نقل و حرکت میں اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے، ٹیکس آمدن میں نمایاں اضافے سے معیشت پر مثبت اثرات پڑے، بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے گردشی قرضوں میں کمی لا رہے ہیں۔

    انھوں نے مزید کہا کہ ستمبر میں عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں کمی کا فائدہ عوام تک پہنچایا، مہنگائی کنٹرول کرنا چیلنج ہے، حکومت کی کوشش ہے مہنگائی کنٹرول کرے۔

  • سعودی عرب: غیرملکی ملازمین کی تعداد آبادی کا 33 فیصد ہوگئی

    سعودی عرب: غیرملکی ملازمین کی تعداد آبادی کا 33 فیصد ہوگئی

    ریاض: سعودی حکومت نے ملک بھر کے نجی سیکٹر میں موجود غیر ملکی ملازمین سے متعلق اعدادو شمار جاری کردیے، اس وقت ملکی آبادی 3 کروڑ 27 لاکھ سے زائد ہے جب کہ 1 کروڑ 11 غیر ملکی ملازمین پرائیویٹ سیکٹر میں کام کررہے ہیں۔

    گلف نیوز نے سعودی عرب کی وزارت داخلہ کے نیشنل انفارمیشن سینٹر کے جاری کردہ اعدادو شمار کے حوالے سے بتایا ہے کہ اس وقت ایک کروڑ 11 لاکھ 19 ہزار 370 ملازمین سعودی عرب کے پرائیویٹ سیکٹر میں کام کررہے ہیں۔

    ملازمین کے اہل خانہ کی تعداد 22 لاکھ 21 ہزار

    ان کے ساتھ موجود اہل خانہ کے افراد کی تعداد 22 لاکھ 21 ہزار 551 ہے انہیں ملایا جائے تو ملازمین اور ان کے اہل خانہ کی تعداد ایک کروڑ 33 لاکھ 40 ہزار 921 بنتی ہے۔

    ایک کروڑ 9 لاکھ ملازمین کی عمریں 20 تا 64 کے درمیان

    سعودی عرب کے ایک موقر روزنامہ  میں شائع اسی رپورٹ کے مطابق ان غیر ملکی ملازمین میں سے 1 کروڑ 9 لاکھ 76 ہزار 854 کی عمریں 20 سال سے 64 سال کے درمیان ہیں جن کے 16 لاکھ 89 ہزار 874 رشتہ دار یہاں موجود ہیں۔

    ساڑھے 9 ہزار ملازمین کی عمریں 20 سال سے کم

    اسی طرح 9 ہزار 646 ملازمین ایسے ہیں جن کی عمریں 20 برس سے کم ہیں جب کہ ایک لاکھ 32 ہزار 870 ملازمین کی عمریں 64 برس سے زائد ہیں۔

    سعودی عرب کی کل آبادی 3 کروڑ 17 لاکھ

    سعودی عرب کی جنرل اتھارٹی آف اسٹیٹس (ادارہ شماریات) سعودی عرب کی کل آبادی 3 کروڑ 17 لاکھ 42 ہزار ہے جب کہ غیر ملکی ملازمین کی تعداد 1 کروڑ 11 لاکھ سے زائد ہے جو مجموعی آبادی کا قریبا 33 فیصد ہے۔

    سعودی عرب کی کل آبادی کا 40 فیصد غیر ملکی باشندے ہیں

    اسی طرح ملازمین اور ان کے اہل خانہ کی مجموعی تعداد ایک کروڑ 33 لاکھ سے زائد ہے جو کہ مجموعی آبادی کا 40 فیصد ہے۔

    غیر ملکی باشندوں کی تعداد مقامی آبادی کے برابر ہوسکتی ہے

    جس حساب سے غیر ملکی باشندوں کی سعودی عرب آمد جاری ہے اگر یہ شرح برقرار رہی تو آئندہ چند برس میں سعودی عرب میں موجود غیر ملکی باشندوں کی تعداد مقامی افراد کے برابر ہوجائے گی۔

    سعودی عرب نے حال ہی میں اپنے سعودیزیشن پلان 2020 کا اجرا کیا ہے جس کے تحت سعودی باشندوں کو روزگار دلانے کے لیے باقاعدہ مہم چلائی جارہی ہے۔