Tag: پراسیکیوٹر جنرل نیب

  • پراسیکیوٹر جنرل نیب کی تنخواہ و مراعات سپریم کورٹ کے جج  کے برابر ہوں گی

    پراسیکیوٹر جنرل نیب کی تنخواہ و مراعات سپریم کورٹ کے جج کے برابر ہوں گی

    اسلام آباد : پراسیکیوٹر جنرل نیب احتشام قادر کی تنخواہ و مراعات سپریم کورٹ کےجج کے برابر ہوں گی، وزارت قانون نےاحتشام قادر کو سپریم کورٹ جج کےمساوی مراعات دینے کی سفارش کی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق پراسیکیوٹر جنرل نیب احتشام قادرشاہ،ڈپٹی چیئرمین نیب سہیل ناصر کی تعیناتی کے معاملے پر وزارت قانون کی جانب سے تفصیلات جاری کردی گئیں

    ،نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ پراسیکیوٹرجنرل نیب کی تنخواہ ومراعات سپریم کورٹ کےجج کے برابر ہوں گی، احتشام قادر کو سپریم کورٹ جج کےمساوی مراعات دینے کی سفارش کی گئی تھی۔

    وزارت قانون نے سفارش کی تھی کہ پراسیکیوٹرجنرل نیب کودیگرمراعات بھی دی جائیں، پراسیکیوٹرجنرل نیب کی تنخواہ و مراعات کیلئے وزرات خزانہ کی منظوری لازمی قرار دے دی گئی ہے۔

    نوٹیفکیشن میں کہا ہے کہ وزارت خزانہ پراسیکیوٹرجنرل نیب کی مراعات کیلئےکابینہ سےمنظوری لے۔

    کابینہ نے11 اکتوبرکواحتشام قادرشاہ کی بطورپراسیکیوٹر جنرل نیب تعیناتی کی منظوری دی، ڈپٹی چیئرمین نیب کی تنخواہ اورمراعات ہائیکورٹ جج کےبرابرکرنےکی بھی سفارش کی۔

  • پراسیکیوٹر جنرل نیب عدم تعیناتی ازخودنوٹس کیس ، سیکریٹری قانون سے تحریری جواب طلب

    پراسیکیوٹر جنرل نیب عدم تعیناتی ازخودنوٹس کیس ، سیکریٹری قانون سے تحریری جواب طلب

    اسلام آباد : پراسیکیوٹرجنرل نیب عدم تعیناتی ازخودنوٹس کیس میں سپریم کورٹ نے سیکریٹری قانون سے تحریری جواب طلب کرتے ہوئے سماعت بدھ تک ملتوی کردی۔

    سپریم کورٹ میں پراسیکیوٹرجنرل نیب عدم تعیناتی ازخودنوٹس کیس کی سماعت ہوئی، سماعت میں سپریم کورٹ نے صدرکی ایڈوائس اوروزیراعظم کی تجاویزسمیت سیکریٹری قانون کو طلب کیا۔

    چیف جسٹس نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ صدر نےسمری مسترد کرنےکی کیاوجوہات تحریرکی تھیں آگاہ کیاجائے، صدر پراسیکیوٹر جنرل کو کیسے نامزد کر سکتے ہیں۔

    بعد ازاں سپریم کورٹ کے طلب کرنے پرسیکریٹری قانون عدالت میں پیش ہوئے اور ہدایت پرصدرکی مستردشدہ سمری عدالت میں جمع کرادی۔

    چیف جسٹس ثاقب نثار نے سیکرٹری قانون سے استفسار کیا کہ بتایا جائے کہ ہم کیا آرڈر کر سکتے ہیں کہ معاملہ حل ہو، اگر حکومت معاملہ حل نہیں کرتی تو مداخلت کرنا پڑے گی۔

    سپریم کورٹ نے سیکریٹری قانون سے تحریری جواب طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔


    مزید پڑھیں : پراسیکیوٹر جنرل کی تقرری ، نیب اور حکومت آمنے سامنے


    اس سے پہلے حکومت نے نیب کے پانچ نام مسترد کئے تو چیئرمین نیب نے حکومت کےمنظورنظرافراد کو پراسیکیوٹرجنرل لگانے کی سمری مسترد کردی تھی۔

    چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ نیب کے بھیجے گئے ناموں میں سے کسی ایک کا تقرر کیا جائے گا۔

    تجزیہ کاروں کے مطابق وزیر اعظم کی جانب سے پراسیکیوٹر جنرل کے لیے ارسال کردہ ناموں کو مسترد کیے جانے کے بعد حکومت اور نیب میں تنائو بڑھتا محسوس ہوتا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔