کراچی : شہر قائد میں ایک بار پھر پانی بحران کا خدشہ ہے، یونیورسٹی روڈ نیپا چورنگی سپلائی لائن لیک ہوگئی ، جس کی وجہ سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔
تفصیلات کے مطابق کراچی کی مصروف ترین شاہراہ یونیورسٹی روڈ نیپا چورنگی پر ترقیاتی کام ہونے کی وجہ سے گلشن اقبال کو پانی سپلائی کرنے والی لائن لیک ہوگئی۔
پانی کی لائن لیک ہونے سے شہر میں ایک بار پھر پانی کے بحران کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔
دوسری جانب یونیورسٹی روڈ نیپا چورنگی پر پانی کے باعث پرانی سبزی منڈی کے قریب سڑک تالاب بن گئی ، جس سے سوک سینٹرسےکشمیرپارک تک کا سفرمشکل بن گیا۔
سڑک پرپانی کھڑا ہونےسےٹریفک کی روانی شدید متاثر ہے جبکہ بس منصوبےکی وجہ سے پہلے ہی ٹریفک روانی متاثرہوتی ہے، جس کے باعث دفاتر ، دکانوں اور اپنے کاموں پر جانے والے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
لائن لیک ہوئے کئی روز گزرنے گئے لیکن متعلقہ اداروں کی جانب سے مسئلہ حل نہ کیا جاسکا۔
کراچی: شہر قائد میں رات گئے پرانی سبزی منڈی پر کسٹمز اہل کاروں کی ایک کارروائی کے دوران 3 دکان دار زخمی ہو گئے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق گزشتہ رات کراچی کے علاقے پرانی سبزی منڈی کے قریب کسٹمز نے مبینہ طور پر چھاپا مار کارروائی کی تھی، جس کے خلاف ٹائروں کے تاجروں نے احتجاج کیا، تاجروں نے یونی ورسٹی روڈ کے دونوں ٹریک رکاوٹیں لگا کر بندکر دیے۔
کسٹمز ذرایع کا کہنا تھا کہ چھاپا مار کارروائی اسمگلنگ کے ٹائروں کی موجودگی کی اطلاع پر کی گئی تھی، کسٹمز اہل کاروں کا کہنا تھا کہ محکمے کی جانب سے کارروائی سے قبل قانونی تقاضے پورے کیے گئے تھے۔
اے آر وائی نیوز نے واقعے کی ویڈیو حاصل کر لی ہے، جس میں دکان داروں کے احتجاج کے بعد کسٹمز حکام کی فائرنگ کے واقعے کو دیکھا جا سکتا ہے۔
ویڈیو کے مطابق پرانی سبزی منڈی میں دکان دار احتجاج کر رہے ہیں، جن پر کسٹمز اہل کاروں کی جانب سے فائرنگ کی گئی، ویڈیو میں پولیس اہل کار بھی نظر آ رہے ہیں، فائرنگ اور بٹ لگنے سے3 دکان دار زخمی ہوئے۔
ادھر پرانی سبزی منڈی کی سڑکیں تاحال بند ہیں، جب کہ پولیس اس واقعے کی تحقیقات میں مصروف ہے، پولیس کا کہنا ہے کہ کسٹمز چھاپے کے معاملے کی تحقیقات ہو رہی ہے، تاجروں کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا جائے گا، جس کے اندراج کے لیے درخواست وصول کر لی گئی ہے۔
پولیس حکام کے مطابق تاجروں کا کہنا ہے کہ واقعے میں 3 افراد زخمی ہوئے ہیں، ایک دکان دار مبینہ طور پر کسٹمز اہل کاروں کی فائرنگ سے زخمی ہوا، جب کہ 2 افراد بندوق کے بٹ لگنے سے زخمی ہوئے، تاجروں نے الزام لگایا ہے کہ کسٹمز اہل کار دکانوں سے ٹائر اور نقدی بھی لے گئے ہیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ کسٹمز حکام نے چھاپے سے متعلق علاقہ پولیس کو آگاہ نہیں کیا تھا، نیز، جائے وقوعہ سے ملنے والے خول قبضے میں لے لیے گئے ہیں۔
کراچی: پرانی سبزی منڈی کے قریب پولیس نے ایک کارروائی میں 2 ملزمان کو گرفتار کر لیا، ملزمان سے ایک کلاشنکوف، پستول اور 2 دستی بم برآمد کیے گئے۔
تفصیلات کے مطابق کراچی پولیس نے پرانی سبزی منڈی کے قریب کارروائی کرتے ہوئے دو ملزمان گرفتار کر کے ان کے قبضے سے کلاشنکوف، پستول اور دو دستی بم برآمد کر لیے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزمان نے افغانستان سے دہشت گردی کی تربیت حاصل کی ہے، ملزمان فرقہ ورانہ ٹارگٹ کلنگ میں ملوث ہیں۔
ادھر کراچی کے علاقے جمشید کوارٹر میں بھی پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے ایک ملزم گرفتار کر لیا ہے، ملزم نعمان سے 2 ڈیٹو نیٹر، ڈیٹونیٹنگ کارڈ اور اسلحہ برآمد کیا گیا۔
پولیس کے مطابق ملزم نے ضلع وسطی کے مختلف علاقوں میں فرقہ ورانہ ٹارگٹ کلنگ کے لیے ریکی کی، ملزم فائیو اسٹار چورنگی پر ٹریفک اہل کاروں کے قتل میں بھی ملوث ہے۔
واضح رہے کہ چند روز قبل شہر قائد میں فرقہ ورانہ کارروائیوں کی روک تھام کے لیے آئی جی سندھ نے ہدایت جاری کی تھی کہ نماز جمعہ کے اجتماعات کے موقع پر تمام مساجد اور امام بارگاہوں اور دیگر کھلے مقامات پر مستعد اور چوکنا حفاظتی اقدامات کو یقینی بنایا جائے۔
انھوں نے انٹیلی جنس کو علاقوں کی سطح پر بڑھانے کے بھی احکامات جاری کیے، اور ہدایت کی کہ تمام اطلاعات کو بر وقت فالو کیا جائے اور کسی بھی عذر یا پس وپیش سے گریز کیا جائے۔
کراچی : پرانی سبزی منڈی پر تفریحی پارک میں جھولا گرگیا، جس کےباعث دس سالہ بچی جاں بحق اور اٹھارہ سے زائد افراد زخمی ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے پرانی سبزی منڈی پر قائم پارک میں جھولا گر گیا، حادثے میں ایک دس سالہ بچی جاں بحق اور اٹھارہ سے زائد افراد زخمی ہوگئے، مذکورہ بچی کا نام کشف ولد عبدالصمد ہے، اطلاع ملتے ہی ریسکیو ٹیمیں،رینجرز اور پولیس موقع پر پہنچ گئی۔
کئی افراد جھولا گرنے کے بعد بھگدڑ سے بھی زخمی ہوئے، زخمیوں کو قریبی اسپتال منتقل کیا جارہا ہے، زخمیوں میں دو خواتین کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے ، پولیس نے تفریحی پارک سے شہریوں کو باہر نکال کر پارک کو شہریوں کی آمدورفت کیلئےبند کردیا ہے، زخمیوں کی تعداد میں اضافہ ہوسکتا ہے۔
اتوار کے روز چھٹی کے باعث مذکورہ پارک میں شہریوں کی بڑی تعداد موجود تھی، حادثے کا شکار ہونے جھولے کو اٹھانے کے لیے کرین کو بھی پہنچادیا گیا ہے۔
حادثے کے بعد انتظامیہ اور عملہ غائب ہوگیا، ابتدائی طور پر لوگوں نے اپنی مدد آپ کے تحت جھولے کے نیچے دبنے والوں کو نکالا اور ذاتی گاڑیوں کے ذریعے مختلف اسپتالوں میں منتقل کیا۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ جھولا چلتے ہوئے گرا ہے،اس کی تمام سیٹیں بھری ہوئی تھیں، جبکہ ذرائع کا کہنا ہے کہ جب سے پارک کھلا ہے تب سے جھولوں کی مینٹیننس نہیں ہوئی اور نہ ہی اس کے اطراف کوئی حفاظتی اقدامات کیے گئے تھے۔
ایڈینشنل جنرل سندھ پولیس ( آئی جی) نے سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) ایسٹ کو فوری ریسکیو اقدامات کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ زخمیوں کو فوری طبی امداد کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔
نمائندہ اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے ایس پی گلشن مرتضی بھٹو نے بتایا کہ جھولا گرنے کی تحقیقات کررہے ہیں، واقعہ کی تحقیقات کیلیے عسکری پارک کی انتظامیہ کو طلب کرلیا گیا ہے، غفلت برتنے والے عملہ اور ذمہ داران کیخلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔ یاد رہے کہ تفریحی پارک کو عوام کیلئے عیدالفطر پر کھولا گیا تھا۔
نگراں وزیر اعلیٰ سندھ فضل الرحمان نے واقعے کا نوٹس لے لیا
نگراں وزیراعلٰی سندھ فضل الرحمان نے اےآر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حادثے سے متعلق تھوڑی دیر پہلے کمشنر نے بتایا ہے، کمشنر کو کہا ہے کہ3روزمیں مجھے تفصیلی رپورٹ پیش کریں، نگراں وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ انتظامیہ کو مذکورہ پارک سمیت سندھ بھر کے پارک اور جھولے بند کرنے کا کہہ دیا ہے، کراچی سمیت پورے سندھ کے پارکس کی جانچ پڑتال ہوگی۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔
کراچی میں پرانی سبزی منڈی کے قریب دھماکے کے نتیجے میں 2 افراد جاں بحق اور ایس ایچ او موچکو شفیق تنولی سمیت چار پولیس اہلکار جبکہ مجموعی طور پر پچیس افراد زخمی ہوگئے۔
کراچی میں جاری آپریشن کے دوران قانون نافذ کرنے والوں پر ایک اور حملہ کیا گیا ہے، تازہ حملے میں ایس ایچ او موچکو شفیق تنولی کی گاڑی کو اس وقت بم دھماکے کا نشانہ بنایا گیا، جب وہ محافظوں کے ہمراہ پرانی سبزی منڈی کے علاقے میں واقع اپنے گھر جا رہے تھے۔
دھماکے کے نتیجے میں دو افراد جاں بحق جبکہ ایس ایچ او شفیق تنولی اور تین اہلکاروں سمیت پچیس افراد زخمی ہوگئے، دھماکا انتہائی زوردار تھا، جس کی آواز گلشن اقبال، ناظم آباد، گلبہار اور گارڈن تک سنی گئی، دھماکے سے قریبی عمارتوں کے شیشے بھی ٹوٹ گئے۔
دھماکے کے بعد پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر علاقے کو گھیرے میں لے لیا، ایس ایس پی چوہدری اسلم ، ایڈیشنل آئی جی کراچی شاہد حیات نے جائے وقوعہ کا معائنہ کیا۔
ایڈیشنل آئی جی شاہد حیات نے نجی اسپتال میں زیر علاج شفیق تنولی کی عیادت کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ شفیق تنولی اور دیگر اہلکاروں کی حالت خطرے سے باہر ہے۔
بم ڈسپوزل اسکواڈ کی ابتدائی رپورٹ کے مطابق دھماکے میں 2 سے 3 کلو بارودی مواد استعمال کیا گیا، جس میں بال بیرنگز بھی موجود تھے۔
کراچی کے علاقے پرانی سبزی منڈی میں ہونے والے دھماکے کی تحقیقات میں اہم پیش رفت ہوئی ہے جبکہ پولیس افسر شفیق تنولی نے ابتدائی بیان بھی ریکارڈ کرا دیا ہے۔
کراچی پولیس کے مطابق ابھی کہنا قبل ازوقت ہوگا کہ حملہ آور دھماکے میں زخمی ہوا یا فرار ہوگیا تاہم دھماکے میں زخمی ہونے والے تمام افراد سے تفتیش کی جائے گی۔
ذرائع کے مطابق دھماکہ خیز مواد موٹرسائیکل کے سیٹ کے نیچے نصب کیا گیا تھا اور دھماکہ خیز مواد کو ریموٹ کنٹرول ڈیوائس کے ساتھ جوڑا گیا تھا، حملے میں استعمال ہونے والی موٹرسائیکل کا چیچس نمبر غائب ہے۔
حملے کے وقت پولیس افسر شفیق تنولی گاڑی ڈرائیو کررہے تھے جبکہ حملے میں ان کا محافظ جاں بحق ہوگیا، ابتدائی رپورٹ کے مطابق دھماکے میں 4 سے 5 کلو بارودی مواد اور نٹ بولٹ کا استعمال کیا گیا۔
دوسری جانب دھماکے میں زخمی ہونے والے پولیس افسر شفیق تنولی نے اپنا بیان ریکارڈ کرادیا ہے، جس میں ان کا کہنا ہے کہ حملے کے وقت وہ گاڑی میں موجود تھے، حملے میں استعمال ہونے والی موٹرسائیکل پر ایک حملہ آور سوار تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ دھماکے سے قبل حملہ آور سے موٹرسائیکل پھسل گئی، جس سے حملہ آور موٹرسائیکل سے کود گیا اور موٹرسائیکل گاڑی سے ٹکراتے ہی دھماکے سے پھٹ گئی۔
کراچی کے علاقے پرانی سبزی منڈی پختون چوک کے قریب دھماکہ ہوا جس کے نتیجے میں ایس ایچ او ماڑی پور شفیق تنولی سمیت 11 افراد شدید زخمی ہوگئے ہیں۔
امدادی ٹیمیں جائے وقوع پر پہنچ گئیں، زخمیوں کو قریبی نجی ہسپتال منتقل کیا گیا ہے جبکہ پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے دھماکے کی نوعیت کی تفتیش جاری ہے۔
ریسکیو زرائع کے مطابق تین افراد جاں بحق جبکہ گیارہ سے زائد زخمی ہیں ۔