Tag: پرتشدد مظاہرے

  • بھارتی ریاست مغربی بنگال کے مختلف پولنگ بوتھ پر کشیدگی، ایک شخص ہلاک، متعدد زخمی

    بھارتی ریاست مغربی بنگال کے مختلف پولنگ بوتھ پر کشیدگی، ایک شخص ہلاک، متعدد زخمی

    نئی دہلی: بھارتی ریاست مغربی بنگال کے مختلف علاقوں میں پولنگ بوتھ پر کشیدگی کے نتیجے میں ایک شخص ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی انتخابات کے تیسرے مرحلے میں ووٹنگ کا عمل شروع ہوا تو بھارتی ریاست مغربی بنگال میں پرتشدد واقعات میں ایک شخص ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق پرتشدد واقعات میں پیٹرول بموں کا استعمال بھی کیا جارہا ہے، بی جے پی اور کانگریس کے کارکنان میں تصادم ہوا، پولیس نے لاٹھی چارج کرکے مظاہرین کو منتشر کیا۔

    واضح رہے کہ بھارتی الیکشن کمیشن کے مطابق انتخابات کے تیسرے مرحلے میں 15 ریاستوں میں 18 کروڑ 80 لاکھ ووٹرز اپنا حق رائے دہی استعمال کررہے ہیں۔

    مزید پڑھیں: بھارت، سدھو پر 72 گھنٹے کے لیے انتخابی مہم چلانے پر پابندی عائد

    یاد رہے کہ 11 اپریل سے شروع ہونے والے بھارتی انتخابات 7 مرحلوں پرمشتمل ہیں جو 6 ہفتوں تک جاری رہنے کے بعد 19 مئی کو اختتام پذیر ہوں گے جبکہ ووٹوں کی گنتی 23 مئی کو کی جائے گی۔

    بھارت کے 17ویں انتخابات میں مجموعی طور پر 89 کروڑ 89 لاکھ ووٹرز اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے۔
    انتخابات کے حتمی نتائج کا اعلان بھارتی الیکشن کمیشن کی جانب سے 23 مئی کو سنایا جائے گا۔

    خیال رہے کہ بھارتی الیکشن کے پہلے مرحلے بالشمول مقبوضہ کشمیر سمیت مختلف ریاستوں میں پرتشدد واقعات میں چار افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے تھے۔

  • پرتشدد مظاہرے ، فرانسیسی حکومت کا فیول پراضافی ٹیکس واپس لینے کا فیصلہ

    پرتشدد مظاہرے ، فرانسیسی حکومت کا فیول پراضافی ٹیکس واپس لینے کا فیصلہ

    پیرس : فرانس کی حکومت نے فیول پرعائد اضافی ٹیکس واپس لینے کا فیصلہ کرلیا ، وزیراعظم ٹیکس واپس لینے کااعلان کریں گے، فیول پراضافی ٹیکس واپس لینے کے لئے مظاہرے کئے جارہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پیرس سمیت فرانس کے مختلف شہروں میں پیڑول پراضافی ٹیکس اورمہنگائی کے خلاف احتجاج  جاری ہے ، فرانس کی حکومت نے فیول پرعائد اضافی ٹیکس واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے۔

    فرانسیسی میڈیا کے مطابق وزیراعظم ٹیکس واپس لینے کا اعلان کریں گے۔

    خیال رہے فرانس میں فیول پراضافی ٹیکس واپس لینے کے لئے مظاہرے کئے جارہے ہیں، احتجاج کے دوران تین افراد ہلاک اورپولیس اہلکاروں سمیت چارسوسے زائد افراد زخمی ہوئے، ایمبولینس ڈرائیورزنے بھی مہنگائی کیخلاف احتجاج میں حصہ لیا اورایمبولینسزکھڑی کرکے روڈبند کردیں۔

    مزید پڑھیں : مظاہروں میں ناخوشگوارواقعات باعث شرمندگی ہیں‘ فرانسیسی وزیردفاع

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق پرتشدد مظاہروں کی وجہ سے پیرس میدان جنگ میں تبدیل ہونے کے بعد حکام تشویش میں مبتلا ہوگئے ہیں، احتجاج کرنے والے افراد نے مظاہروں کے دوران توڑ پھوڑ کی اور درجنوں عمارتوں اور گاڑیوں کو نذر آتش کردیا تھا ، بعد ازاں فرانس کے صدر ایمانویل میکرون نے وزیراعظم کو سیاسی رہنماؤں اور مظاہرین سے مذاکرات کرنے کا حکم دیا تھا۔

    فرانسیسی وزیر دفاع نے مظاہروں میں پرتشدد واقعات کوشرمندگی کا باعث قراردیا تھا جبکہ فرانسیسی وزیرداخلہ کی مظاہرین کی جانب سے پولیس پرتشدد کی مذمت کی تھی۔

    یاد رہے حکومت کے پیڑولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ واپس نہ لینے پرآٹھ دسمبرکوبڑے مظاہرے کا اعلان کیا گیا ہے اور حکام نے مختلف علاقوں میں سیکورٹی میں اضافہ کردیا گیا تھا۔

  • فرانس میں پرتشدد مظاہرے بے قابو، صدر نے مظاہرین سے مذاکرات کا حکم دے دیا

    فرانس میں پرتشدد مظاہرے بے قابو، صدر نے مظاہرین سے مذاکرات کا حکم دے دیا

    پیرس : فرانس میں پیڑول کی قیمتوں پر ہونے والا احتجاج پیرس بھی پہنچ گیا، مظاہرین نے توڑپھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ کرکے درجنوں عمارتوں اور گاڑیوں کو آگ لگادی، صدرایمانویل میکرون نے وزیراعظم کو مظاہرین سے مذاکرات کرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق فرانس میں فیول ٹیکس پر شروع ہونے والا احتجاج شدت اختیار کرگیا بڑھتی ہوئی مہنگائی کے باعث یہ احتجاج اب عوامی غصے کی صورت اختیار کرچکا ہے۔

    مظاہرین نے توڑپھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ کیا۔ درجنوں عمارت اور گاڑیوں کو آگ لگادی، شانزے لیزے پر پولیس اور مظاہرین پھر آمنے سامنے آگئے، پتھراؤ کے جواب میں پولیس نے آنسوگیس شیل اور پانی کی توپ چلادی۔

    پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں میں چارسو افراد گرفتار کرلیے گئے، گزشتہ کئی دنوں سے جاری جلاؤ گھیراؤ کے واقعات میں اب تک چار افراد ہلاک اور پانچ سو سے زائد زخمی ہوگئے۔

    واضح رہے کہ فرانس میں گذشتہ بارہ ماہ میں ڈیزل کی قیمت تقریباًتئیس فیصد بڑھ گئی ہے جو اب تک کی سب سے زیادہ قیمت ہے جس کے باعث حکومت عوام کے غیض وغضب کا شکار ہے۔

    دوسری جانب پرتشدد مظاہروں کی وجہ سے پیرس میدان جنگ میں تبدیل ہونے کے بعد حکام تشویش میں مبتلا ہوگئے ہیں، فرانس کے صدر ایمانویل میکرون نے وزیراعظم کو سیاسی رہنماؤں اور مظاہرین سے مذاکرات کرنے کا حکم دیا ہے۔

    یاد رہے کہ1968کے بعد دارالحکومت میں ہونے والے ان بدترین واقعات میں مظاہرین نے درجنوں گاڑیوں کو نذر آتش اور دکانوں میں لوٹ مار کی وارداتیں کیں۔