Tag: پرسکون نیند

  • ہارٹ اٹیک سے بچنے کیلیے ان 5 ہدایات پر عمل کریں

    ہارٹ اٹیک سے بچنے کیلیے ان 5 ہدایات پر عمل کریں

    امراض قلب دنیا بھر میں اموات کی بڑی وجوہات میں سے ایک ہے لیکن اچھی بات یہ ہے کہ ان بیماریوں اور ہارٹ اٹیک پر قابو پانا ناممکن نہیں بس تھوڑی سی توجہ دینے کی ضرورت ہے۔

    صحت مند عادات پر عمل پیرا ہونا دل کے دورے یا ہارٹ اٹیک کے امکان کو نمایاں طور پر کم کر سکتا ہے اور طویل مدتی دل کی صحت کو بہتر بنا سکتا ہے۔

    ماہرین کے مطابق بہتر نیند، اسکرین ٹائم میں کمی اور ننگے پاؤں کھلے آسمان تلے کھڑے ہونے کی عادات انتہائی اہمیت کی حامل ہیں۔

    فطرت اور کھلی فضا

    ڈاکٹر وولفسن کا کہنا ہے کہ کوئی شخص جتنا زیادہ وقت کھلی فضا میں گزارتا ہے دل کے دورے کا خطرہ اتنا ہی کم ہوتا ہے۔ تازہ ہوا، قدرتی روشنی اور حرکت دل کی صحت اور مجموعی صحت پر بڑا اثر ڈالتی ہے۔

    بہتر نیند

    ڈاکٹر وولفسن مشورہ دیتے ہیں کہ کسی بھی شخص کی نیند کا موجودہ وقت جو بھی ہو اسے ایک گھنٹہ پہلے کیا جا سکتا ہے۔ اچھی نیند دل کو وہ آرام دیتی ہے جس کی اسے ضرورت ہوتی ہے۔ اچھی نیند بہتر بحالی اور ہارمونز کے توازن میں مدد کرتی ہے۔

     اسکرین ٹائم میں کمی

    ڈاکٹر وولفسن ٹیکنالوجی کے استعمال کو کم کرنے کی تجویز دیتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ آلات کا استعمال کم کرنے سے کوئی بھی شخص بہتر محسوس کرتا ہے۔ سکرین کا کم استعمال بہتر نیند، تناؤ میں کمی اور دل کی صحت کے لیے صحت مند عادات پر عمل کرنے کے لیے زیادہ وقت مہیا کرتا ہے۔

     ننگے پاؤں کھڑا ہونا

    ڈاکٹر وولفسن کا کہنا ہے کہ فطرت میں ننگے پاؤں کھڑا ہونا جسے ارتھنگ کہتے ہیں دل کی صحت کے لیے فائدہ مند ہے۔ ارتھنگ سوزش کو کم کرتی اور خون کی گردش کو بہتر بناتی ہے۔

     شکر گزاری کی مشق

    ڈاکٹر وولفسن کہتے ہیں کہ دن میں کم از کم ایک بار خدا کا شکر ادا کرنے کے ذریعے شکر گزاری کی مشق دل کی صحت اور مجموعی طور پر جسمانی اور ذہنی صحت کو بہتر بناتی ہے۔

    شکر گزاری کے لیے وقت نکالنا تناؤ کے احساس کو کم کر سکتا ہے اور مزاج کو بہتر بنا سکتا ہے۔ یہ کورٹیسول کی سطح کو کم کر کے دل کی صحت کی حمایت کرتا ہے۔

    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    نوٹ : مندرجہ بالا تحریر معالج کی عمومی رائے پر مبنی ہے، کسی بھی نسخے یا دوا کو ایک مستند معالج کے مشورے کا متبادل نہ سمجھا جائے۔

  • گرمیوں میں پرسکون نیند لانے کے لیے کیا کھائیں؟

    گرمیوں میں پرسکون نیند لانے کے لیے کیا کھائیں؟

    موسم گرما میں جہاں ہمارے طرز زندگی میں تبدیلی آتی ہے وہیں ہمیں صحت کے کچھ مسائل کا بھی سامنا کرنا پڑتا ہے جیسے کے نیند کا بے سکون ہوجانا یا بھوک میں کمی محسوس ہونا۔

    ماہرین کے مطابق نیند کے دوران جسم کا درجہ حرارت نسبتاً کم ہوتا ہے، لیکن آپ کے اردگرد درجہ حرارت زیادہ ہو تو آپ کے لیے بھرپور نیند لینا مشکل ہو جاتا ہے اور اگر نیند آ بھی جائے رات کروٹیں لیتے گزرتی ہے۔

    اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے موسم گرما میں خوراک اہم کردار ادا کر سکتی ہے، ہم سب جانتے ہیں کہ اس موسم میں دن کے وقت ہمیں ہلکی اور ہائیڈریٹ کرنے والی خوراک استعمال کرنی چاہیئے، لیکن رات کو کیا کھایا جائے کہ نیند اچھی آئے۔

    رات کے کھانے کے بعد میٹھے سے پرہیز

    بہت سے لوگ رات کے کھانے کے بعد میٹھا پسند کرتے ہیں، لیکن اچھی نیند کے لیے کھانے کے بعد میٹھے سے پرہیز کریں خصوصاً جب کھانے اور بیڈ پر جانے کے درمیان زیادہ وقت نہ ہو۔ میٹھا جسم میں انسولین کے لیول کو متاثر کرتا ہے جس کی وجہ نیند بھی متاثر ہوتی ہے۔

    مصالحے دار چیزوں سے جان چھڑائیں

    مصالحے ہمارے نظام ہضم کو نقصان پہنچاتے ہیں، ان کی وجہ سے ہمیں تیزابیت، ڈکار اور قبض اور دیگر مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ اگر آپ کا نظام ہضم ٹھیک نہیں تو نیند آنے میں بھی مشکل ہو سکتی ہے۔ مزید یہ کہ مصالحے جسم کے درجہ حرارت کو بھی بڑھاتے ہیں۔

    ہربل چائے، بابونہ چائے یا گرم دودھ کا استعمال

    سونے سے پہلے بابونہ کی جڑی بوٹی کا قہوہ استعمال کریں، اس کی تاثیر ٹھنڈی ہوتی ہے اور یہ ہمارے جسم کو پرسکون کرنے میں مدد دیتی ہے جس سے نیند بہتر ہوتی ہے۔

    اس کے علاوہ آپ زیرے، سونف، دارچینی اور جیفل کو ملا کر قہوہ بھی بنا سکتے ہیں۔ یہ سب جڑی بوٹیاں بھرپور نیند کے لیے مددگار سمجھی جاتی ہیں۔

    گرم دودھ بھی صدیوں پرانا نسخہ ہے جس سے اچھی نیند آتی ہے۔ سونے سے پہلے کیفین جیسے چائے اور کافی کا استعمال نہ کریں کیونکہ اس سے نیند متاثر ہوتی ہے۔

    کیلے، خشک میوے اور شہد کا استعمال

    اگر آپ ان اشیا کو خوراک میں شامل کریں تو نیند اچھی آتی ہے۔ شہد سے دماغ کو ایسے کیمیکل ملتے ہیں جو جسم کو راحت پہنچاتے ہیں۔ کیلوں اور خشک میوں میں میگنیشیئم ہوتی ہے اور ریسرچ سے معلوم ہوا ہے کہ ان سے ذہنی تناؤ میں کمی ہوتی ہے۔

    طرز زندگی میں تبدیلی لائیں

    ہماری نیند تناؤ اور بے چینی جیسے مسائل کی وجہ سے متاثر ہوتی ہے، لہٰذا اس کے لیے صرف خوراک مفید ثابت نہیں ہوتی بلکہ لائف سٹائل کو بھی بدلنا ضروری ہے۔

    بہتر یہی ہے کہ رات کو سونے سے تین چار گھنٹے قبل کھانا کھا لیں تاکہ وہ اچھی طرح سے ہضم ہو سکے، اس کے علاوہ سونے سے پہلے ٹھنڈے پانی سے نہ نہائیں کیونکہ اس سے نیند متاثر ہوتی ہے۔

  • نیند کا عالمی دن: کم سونا کن مسائل میں مبتلا کرسکتا ہے؟

    نیند کا عالمی دن: کم سونا کن مسائل میں مبتلا کرسکتا ہے؟

    کیا آپ جانتے ہیں ہم اپنی زندگی میں اپنی بہترین صلاحیتوں کا مظاہرہ اسی وقت کر سکتے ہیں جب ہم رات میں پرسکون نیند سوتے ہوں اور نیند کی کمی کا شکار نہ ہوں؟

    پرسکون نیند کی اسی اہمیت کو اجاگر کرنے کے لیے ہر سال کی طرح آج یعنی مارچ کے تیسرے جمعے کو نیند کا عالمی دن منایا جارہا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ نیند پوری نہ ہونے سے سب سے پہلا اثر آپ کی جسمانی توانائی اور دماغی کارکردگی پر پڑتا ہے۔ نیند کی کمی سے آپ سارا دن تھکن اور سستی کا شکا رہیں گے۔ آپ اپنے کام ٹھیک طرح سے انجام نہیں دے سکیں گے، نہ ہی نئے تخلقیی خیالات سوچ سکیں گے۔

    یہی نہیں نیند کی کمی آپ کو بدمزاج اور چڑچڑا بھی بنا سکتی ہے۔ طویل عرصے تک نیند کی کمی کا شکار رہنے والے افراد موٹاپے، ڈپریشن، ذیابیطس، ذہنی دباؤ اور امراض قلب کا شکار ہوجاتے ہیں۔

    آئیں دیکھیں کہ نیند کی کمی مزید کیا کیا منفی اثرات مرتب کر سکتی ہے۔

    ڈپریشن

    ایک تحقیق کے مطابق نیند کی کمی آپ کو تھکن کا شکار کر سکتی ہے جس کے بعد آپ چڑچڑے پن کا شکار ہوجائیں گے اور صحیح سے اپنے روزمرہ کے کام سرانجام نہیں دے پائیں گے۔

    یہ چڑچڑاہٹ آگے چل کر ڈپریشن میں تبدیل ہوسکتی ہے۔

    توجہ کی کمی

    اگر آپ نے اپنی نیند پوری نہیں کی تو آپ کا دماغ غیر حاضر رہے گا جس کے باعث آپ کسی چیز پر اپنی توجہ مرکوز نہیں کر پائیں گے۔

    یہ صورتحال آگے چل کر اے ڈی ایچ ڈی یعنی اٹینشن ڈیفسٹ ہائپر ایکوٹیوٹی ڈس آرڈر میں تبدیل ہوجائے گی جس کا شکار شخص کسی بھی چیز پر تسلسل سے اپنا دھیان مرکوز نہیں کر سکتا۔

    ذیابیطس

    نیند کی کمی آپ کے جسم میں موجود انسولین کے ہارمون کی کارکردگی کو متاثر کرے گی۔

    انسولین ہماری غذا میں موجود شکر کو جذب کرتا ہے جس کے باعث یہ ہمارے جسم کا حصہ نہیں بن پاتی، اگر یہ ہارمون کام کرنا چھوڑ دے تو جسم میں شکر کی مقدار بڑھ جاتی ہے جس سے ذیابیطس کی بیماری پیدا ہوتی ہے۔

    اس بیماری کا واحد علاج مصنوعی طریقہ سے جسم میں انسولین داخل کرنا ہی ہے۔

    ہائی بلڈ پریشر

    نیند کی کمی بلڈ پریشر میں اضافہ کرتی ہے اور آپ کو ہائی بلڈ پریشر کا مریض بنا سکتی ہے۔

    کولیسٹرول میں اضافہ

    نیند کی کمی سے آپ کے جسم میں کولیسٹرول کی سطح میں اضافہ ہوسکتا ہے جس سے آپ موٹاپے اور امراض قلب سمیت کئی بیماریوں کا شکار بن سکتے ہیں۔

  • ایک عام عادت جو رات کی نیند کو پرسکون بنائے

    ایک عام عادت جو رات کی نیند کو پرسکون بنائے

    پرسکون نیند جسمانی اور ذہنی صحت کے لیے بے حد ضروری ہے، بے آرام نیند نہ صرف ہمارے مزاج پر منفی اثر ڈالتی ہے بلکہ جسمانی صحت کو بھی نقصان پہنچاتی ہے۔

    نیند کو بہتر کرنے کے لیے ماہرین کی طرف سے بے شمار تجاویز پیش کی جاتی ہیں، حال ہی میں ماہرین نے اچھی نیند کا سبب بننے والے ایک اور سبب کی طرف اشارہ کیا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ نیند کا معیار بہتر بنانے کے لیے ضروری ہے کہ اس میں باقاعدگی لائی جائے، ان کے مطابق رات سونے اور اٹھنے کا ایک وقت مقرر کیا جائے اور اس پر پابندی سے عمل کیا جائے۔

    ان کا کہنا ہے کہ یہ وقت مخصوص رکھا جائے اور چاہے ویک اینڈ ہو یا ہفتے کا کوئی اور دن، اس شیڈول پر عمل کیا جائے۔ باقاعدگی ایک ایسی کنجی ہے جو نیند کو بہتر بنا سکتی ہے۔

    ماہرین نے ایک اور وجہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ سوتے ہوئے کمرے کا درجہ حرات سرد رکھنا چاہیئے۔ اگر سونے کے لیے ایک گرم، اور ایک سرد کمرے کا انتخاب کیا جائے تو گرم کمرے کی نسبت سرد کمرے میں جلدی اور پرسکون نیند آئے گی۔

  • کرونا وائرس کو ’شکست‘ دینے کا آسان طریقہ ماہرین نے بتادیا

    کرونا وائرس کو ’شکست‘ دینے کا آسان طریقہ ماہرین نے بتادیا

    نیویارک: امریکی محکمہ صحت کے ماہرین کا کہنا ہے کہ پرسکون نیند لے کر کرونا وائرس کو شکست دی جاسکتی ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی محکمہ صحت کے ماہرین کا کہنا ہے کہ پرسکون نیند ہمارے مدافعتی نظام کے لیے ضروری ہے اور مضبوط مدافعتی نظام کرونا وائرس کے خلاف لڑنے کے لیے ناگزیر ہے، پرسکون نیند ہمیں کرونا وائرس سے لڑںے کی طاقت دے سکتی ہے۔

    امریکی سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ مدافعتی نظام ہمارے جسم کا دفاعی سسٹم ہے جو حفاظت کی کئی تہیں فراہم کرتا ہے، اس کی پہلی تہہ ہماری جلد ہے جو انتہائی مضبوطی سے بنے ہوئے خلیوں سے بنی ہے اور وائرس اور بیکٹیریا کو جسم میں داخل ہونے سے روکتی ہے۔

    مزید پڑھیں: کون سا پھل کورونا وائرس سے بچاؤ کیلئے مفید ہے؟ ماہر صحت نے بتا دیا

    ماہرین کے مطابق ایک تہہ پھیپھڑوں کے اندر ہے جو باریک بالوں کی شکل میں ہوتی ہے اور پھیپھڑوں میں داخل ہونے کی کوشش کرنے والے وائرس اور بیکٹیریا کو باہر دھکیل کر سانس کے اوپری راستے کی طرف پھینکتی ہے جہاں سے یہ وائرس اور بیکٹیریا معدے میں چلے جاتے ہیں اور وہاں معدے کے کئی قسم کے تیزاب ان کا خاتمہ کردیتے ہیں۔

    امریکی محکمہ صحت کے ماہرین کا کہنا ہے یہ تمام تہیں پرسکون نیند سے بہت مضبوط ہوتی ہیں اور ان کی کارکردگی میں اضافہ ہوتا ہے، چنانچہ وبا کے ان دنوں میں پرسکون نیند لینا کرونا وائرس سے بچنے کے لیے انتہائی مفید ثابت ہوسکتا ہے۔

  • پرسکون نیند کے لیے یہ غذائیں کھائیں

    پرسکون نیند کے لیے یہ غذائیں کھائیں

    کیا آپ کو روز رات میں سونے میں مشکلات کا سامنا ہوتا ہے؟ آپ کی راتیں جاگتے ہوئے اور دن تھکن، سستی اور غنودگی میں گزرتا ہے؟ تو پھر آپ کو اپنی نیند کو بہتر بنانے کے لیے ان غذاؤں کا استعمال کرنا چاہیئے۔

    ماہرین طب کا کہنا ہے کہ ہم نیند کی کمی کا شکار اس وقت ہوتے ہیں جب ہمارے اعصاب پرسکون نہیں ہوپاتے۔ پرسکون اعصاب ہی اچھی نیند لانے کا سبب بنتے ہیں اور اعصاب کو پرسکون رکھنے کے لیے دماغی و جسمانی ورزشیں اور ہلکی پھلکی غذائیں استعمال کی جاسکتی ہیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر یہ غذائیں شام یا رات سونے سے قبل استعمال کرلی جائیں تو آپ ایک اچھی اور بھرپور نیند سو سکتے ہیں۔

    اخروٹ

    اخروٹ میں موجود مائنو ایسڈ دماغ میں سیروٹنن اور میلاٹونن نامی مادہ پیدا کرتا ہے جو ہمارے دماغ کو پرسکون بنا کر بہترین نیند لانے میں معاون ثابت ہوتا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ نیند لانے والی بعض دواؤں میں مصنوعی طور پر میلاٹونن کی آمیزش کی جاتی ہے۔ لہٰذا ان دواؤں سے بہتر میلاٹونن کا قدرتی ذخیرہ ہے جو اخروٹ کی شکل میں بآسانی دستیاب اور صحت بخش ہے۔

    بادام

    بادام میں موجود میگنیشیئم دماغی تناؤ کو کم اور سر درد کا علاج کرتا ہے۔ یہ دراصل دماغ اور اعصاب کو پرسکون کرتا ہے۔ یہی نہیں روزانہ بادام کھانا دماغی کارکردگی اور استعداد میں بھی اضافہ کرتا ہے۔

    شکر قندی

    اگر آپ رات میں بہترین نیند سونا چاہتے ہیں تو شام میں شکر قندی کھائیں۔ یہ نہ صرف ذائقہ دار ہے بلکہ اس میں موجود کاربوہائیڈریٹس اور وٹامن بی 6 معدے کی تیزابیت کو ختم کرتے ہیں جس کی وجہ سے آپ سو نہیں پاتے۔

    گرم دودھ

    رات سونے سے قبل ایک گلاس نیم گرم دودھ پینے کے بعد آپ بستر پر لیٹتے ہی نیند کی آغوش میں چلے جائیں گے۔ نہ صرف دودھ بلکہ وہ تمام غذائیں جن میں کیلشیئم موجود ہو جیسے دہی یا پنیر وغیرہ نیند لانے میں معاون ثابت ہوتی ہیں۔

    البتہ ان کے استعمال سے قبل وقت اور موسم کو ضرور مدنظر رکھیں۔ صرف نیم گرم دودھ ہر موسم میں استعمال کیا جاسکتا ہے۔

     کیلے

    کیلے میں پوٹاشیئم اور میگنیشیئم وافر مقدار میں موجود ہوتے ہیں جو اعصاب اور پٹھوں کو آرام دہ اور ہلکا پھلکا کرتے ہیں جس کے بعد آپ ایک پرسکون نیند سوتے ہیں۔

  • نیند کا عالمی دن

    نیند کا عالمی دن

    کیا آپ جانتے ہیں ہم اپنی زندگی میں اپنی بہترین صلاحیتوں کا مظاہرہ اسی وقت کر سکتے ہیں جب ہم رات میں پرسکون نیند سوتے ہوں اور نیند کی کمی کا شکار نہ ہوں؟

    پرسکون نیند کی اسی اہمیت کو اجاگر کرنے کے لیے ہر سال کی طرح آج یعنی مارچ کے تیسرے جمعے کو نیند کا عالمی دن منایا جارہا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ نیند پوری نہ ہونے سے سب سے پہلا اثر آپ کی جسمانی توانائی اور دماغی کارکردگی پر پڑتا ہے۔ نیند کی کمی سے آپ سارا دن تھکن اور سستی کا شکا رہیں گے۔ آپ اپنے کام ٹھیک طرح سے انجام نہیں دے سکیں گے، نہ ہی نئے تخلقیی خیالات سوچ سکیں گے۔

    یہی نہیں نیند کی کمی آپ کو بدمزاج اور چڑچڑا بھی بنا سکتی ہے۔ طویل عرصے تک نیند کی کمی کا شکار رہنے والے افراد موٹاپے، ڈپریشن، ذیابیطس، ذہنی دباؤ اور امراض قلب کا شکار ہوجاتے ہیں۔

    آج ہم آپ کو ان وجوہات سے آگاہ کرنے جارہے ہیں جو آپ کی پرسکون نیند کی راہ میں رکاوٹ بنتے ہیں۔

    ٹی وی اور موبائل کا استعمال

    آج کے اس ترقی یافتہ دور میں ہر شخص باخبر رہنا پسند رہتا ہے۔ ٹی وی، اسمارٹ فون، کمپیوٹر کے ذریعہ ہم دنیا کے ہر کونے کی خبر جان سکتے ہیں۔ لیکن دراصل یہی چیز ہماری نیند کو سب سے زیادہ متاثر کرتی ہے۔

    ٹی وی اور فون کی روشنی دماغ کو متحرک رکھتی ہے اور دماغ دن کے مطابق اپنے تمام افعال سرانجام دیتا ہے۔ اندھیرے میں ہمارے دماغ میں ایک ہارمون میلاٹونین متحرک ہوجاتا ہے جو نیند لانے میں معاون ثابت ہوتا ہے۔ اگر ہم سونے سے ایک گھنٹہ پہلے ٹی وی یا موبائل فون بند کردیں تو ہم پرسکون نیند سو سکتے ہیں۔

    رات میں مرغن غذائیں کھانا

    رات 8 بجے کے بعد مرغن، مصالحہ دار اور لمبا چوڑا کھانا کھانا بھی نیند نہ آنے کا سبب بنتا ہے۔ ڈاکٹرز کا مشورہ ہے کہ دن کا پہلا کھانا (ناشتہ) بھرپور، دوپہر کا ہلکا اور رات کا برائے نام ہونا چاہیئے۔

    رات میں ہلکا پھلکا کھانا جسم کے اندرونی نظام کو بھی آرام دیتا ہے اور آپ کا جسم حالت سکون میں چلا جاتا ہے۔ طبی ماہرین کے مطابق اگر رات میں آپ کو بھوک لگ رہی ہے تو ایک سیب، یا ایک گلاس نیم گرم دودھ بہترین غذا ہے۔

    کافی سے گریز

    شام کے بعد کافی سے گریز کریں۔ کافی میں موجود کیفین دماغ کو جگا دیتی ہے اور اس کا اثر 12 گھنٹے تک رہتا ہے۔ یہ صرف دماغ کو ہی نہیں جگاتی بلکہ نیند کے دوران بھی خلل پیدا کرتی ہے۔

    غلط وقت پر قیلولہ

    قیلولہ صحت کے لیے فائدہ مند ہے لیکن یہ مختصر اور صحیح وقت پر ہونا چاہیئے۔ اگر آپ دوپہر ڈھلنے کے بعد سوئیں گے یا دوپہر میں لمبے وقت کے لیے سوگئے تو یہ آپ کی رات کی نیند پر اثر انداز ہوگا۔

    شام میں اگر تھکاوٹ محسوس ہو رہی ہے تو تیراکی یا جم جانا نیند بھگانے کا بہترین حل ہے۔

    نیند نہ آنے کی صورت میں کیا کریں؟

    اگر آپ کو نیند نہیں آرہی تو اپنے کمرے سے باہر بالکونی یا کسی دوسرے کمرے میں مدھم روشنی جلا کر بیٹھ جائیں۔ نیند لانے کا سب سے بہترین نسخہ کوئی کتاب پڑھنا یا ہلکی موسیقی سننا ہے۔

    اس کے لیے روحانی طریقہ کار سے بھی مدد لی جاسکتی ہے۔ عبادت روحانی طور پر پرسکون کرتی ہے اور جسم اور دماغ کو آرام پہنچاتی ہے۔

    اگر آپ رات میں بے سکون نیند سوئے ہیں اور اگلی صبح تھکاوٹ اور نیند محسوس کر رہے ہیں تو ٹھنڈے پانی سے غسل کریں، مراقبہ کریں، ہلکی سی چہل قدمی کریں اور ایک بھرپور ناشتہ کریں۔ یہ تمام کام آپ کو پورا دن چاک و چوبند رکھیں گے۔

  • سوشل میڈیا آپ سے پرسکون نیند چھین رہا ہے

    سوشل میڈیا آپ سے پرسکون نیند چھین رہا ہے

     سوشل میڈیا  کے مضمر اثرات پر تحقیق کرنے والے  ماہرین نے صارفین  کو  خبردار کیا ہے کہ اگر دن کےچوبیس گھنٹوں میں سے 60 منٹ بھی سماجی رابطے کی ویب سائٹس یا موبائل ایپلیکشنز استعمال کی جائیں تو اس سے رات کی نیند  پر انتہائی مضر اثرات مرتب ہوتے

    [bs-quote style=”default” quote=”Great things in business are never done by one person. They are done by a team of people.” author_name=”Steve Jobs” author_job=”Apple co-founder” author_avatar=”https://arynewsudweb.wpengine.com/wp-content/plugins/blockquote-pack-pro/img/other/steve-jobs.png” align=”left” ]


    ہیں۔

     گزشتہ سال کینیڈا کے ایسٹرن اونٹارویو ریسرچ انسٹیوٹ میں ہونے والی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ اگر کوئی شخص میٹھی اور پرسکون نیند لینا چاہتا ہے تو  اس کے لیے لازم ہے کہ وہ موبائل ایپلیکشنز اور سماجی رابطے کی ویب سائٹس کا استعمال ترک کردے یا پھر انہیں انتہائی کم حد تک محدود کردے۔

    ماہرین کے مطابق جو لوگ دن میں  ایک گھنٹہ ہی فیس بک، واٹس ایپ یا پھر کوئی اور سوشل میڈیا نیٹ ورک استعمال کرتے ہیں اُن کی نیند دیگر کے مقابلے میں کم ہوجاتی ہے، اور جو ہوتی ہے اس میں بھی وہ پرسکون نیند نہیں سو پاتے۔

    تحقیق کے دوران 5 ہزار سے زائد خواتین اور مردوں سے انٹرویو کیا گیا جس میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ خصوصاً رات کے وقت سوشل میڈیا استعمال کرنے والے لوگوں کی نیند 7 گھنٹے سے کم رہ جاتی ہے۔

    محققین کا کہنا ہے کہ ’لڑکیوں کی بڑی تعداد خطرناک حد تک سوشل میڈیا کی جانب راغب ہورہی ہے جس کے باعث اُن کی نیند پوری نہیں ہوتی اور پھر شادی کے بعد انہیں بہت سی پیچیدگیوں  کا سامنا کرنا پڑتا ہے، جبکہ ماہرین کا یہ بھی ماننا ہے کہ لڑکوں کی بھی بڑی تعداد سماجی رابطے کی ویب سائٹس استعمال کررہی ہے جس کے باعث اُن کی صحت پر برے نتائج مرتب ہورہے ہیں۔

    تحقیق کرنے والی ٹیم کے سربراہ کا ماننا ہے کہ مطالعے کے نتائج موجودہ وقت میں نہایت اہمیت کے حامل ہیں کیونکہ دنیا بھر میں سوشل میڈیا کے صارفین کی تعداد میں بہت تیزی کے ساتھ اضافہ ہورہا ہے۔

    ڈاکٹررابرٹ کہتے ہیں کہ کہ سوشل میڈیا استعمال کرنے والے نوجوان اور بچے بڑھتی عمر کے ساتھ بری عادات میں مبتلا ہوجاتے ہیں اور اُن کے لیے اس سے جان چھڑانا ناممکن ہوجاتا ہے۔