Tag: پرنسپل

  • اپنے کیے پر شرمندہ ہوں سزائے موت دی جائے، اسکول پرنسپل

    اپنے کیے پر شرمندہ ہوں سزائے موت دی جائے، اسکول پرنسپل

    کراچی : گلشن حدید میں واقع نجی اسکول کے گرفتار پرنسپل نے کہا ہے کہ اپنے کیے پر شرمندہ ہوں مجھے سزائے موت دی جائے۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے ملزم عرفان میمن کا کہنا تھا کہ اسکول کے کسی اسٹاف یا بچے کی کوئی ویڈیو نہیں ہے سب باہر کے لوگ ہیں۔

    اس کا مزید کہنا تھا کہ میری اپیل منظور کی جائے کہ مجھے موت کی سزا سنائی جائے اپنی حرکت پر بہت شرمندگی ہے۔

    علاوہ ازیں گلشن حدید میں ٹیچرز اور اسٹاف سے مبینہ زیادتی کرنے والے اسکول پرنسپل کو گرفتار کرنے کے بعد اسکول کو بند کروانے کی تیاریاں کی جارہی ہیں۔

    گلشن حدید

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر تعلیم سندھ رعنا حسین کی ہدایت پر معاملے کی تحقیقات تک اسکول کو سیل کرنے کے لئے مراسلہ جاری کردیا گیا۔

    صوبائی وزیر کی ہدایت پر ڈائریکٹوریٹ آف پرائیویٹ انسٹیٹیوشن نے غیر رجسٹرڈ نجی اسکول کی عمارت کو سیل کرنے کے لئے ڈپٹی کمشنر ملیر کو خط لکھ دیا۔

    school

    خط کے متن میں کہا گیا ہے کہ مذکورہ اسکول رجسٹرڈ نہیں ہے لہٰذا ضلعی انتظامیہ غیر رجسٹرڈ نجی اسکول میں ہونے والے واقعے پر قانونی کارروائی کا آغاز کرے۔

    قبل ازیں ایس ایس پی ملیرحسن سردار نے میڈیا کو بتایا تھا کہ گرفتار اسکول پرنسپل ملزم عرفان غفور میمن کیخلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے، واقعے کی مزید تحقیقات کی جارہی ہیں۔

    پولیس کے مطابق ملزم خواتین کو نوکری کا جھانسہ دے کر زیادتی کا نشانہ بنانے کے دوران ان کی خفیہ ویڈیوز بنا کر انہیں بلیک میل کرتا تھا۔

    آئی جی سندھ رفعت مختار نے میڈیا رپورٹس پر ایس ایس پی ملیر سے تفصیلات طلب کرلی ہیں۔ انہوں نے ہدایت دی کہ غیرجانبدار اور شفاف انکوائری کو یقینی بناتے ہوئے کیس کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے۔

  • پرنسپل کی نازبیا حرکتوں سے پریشان طالبات نے وزیراعلیٰ کو خون سے خط لکھ دیا

    پرنسپل کی نازبیا حرکتوں سے پریشان طالبات نے وزیراعلیٰ کو خون سے خط لکھ دیا

    اتر پردیش: پرنسپل کی غیر اخلاقی حرکتوں سے تنگ آئی طالبات نے انصاف کی فراہمی کے لئے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کو اپنے خون سے خط تحریر کرکے بھیج دیا ہے، جس میں طالبات نے اپنی روداد بیان کی ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اتر پردیش کے غازی آباد ضلع میں اسکول کی طالبات نے اپنے پرنسپل پر سنگین الزامات لگاتے ہوئے سخت کارروائی کا مطالبہ کردیا ہے۔

    اسکول کی طالبات کا کہنا ہے پرنسپل لڑکیوں سے غیر اخلاقی حرکتیں کرتے ہیں، اسکول کی طالبات مجبور ہوکر وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کو اپنے خون سے خط لکھ کر بھیج دیا ہے، جس میں لڑکیوں نے اپنی پریشانی کا پورا احوال لکھ دیا ہے۔

    خط کے متن میں لڑکیوں نے تحریر کیا کہ ”بابا جی، ہم بمہیٹا گاؤں کے کسان آدرش ہائر سیکنڈری اسکول میں پڑھنے والی لڑکیاں ہیں۔ اسکول پرنسپل راجیو پانڈے یکے بعد دیگرے لڑکیوں کو اپنے دفتر میں بلاتے ہیں اور ان کے ساتھ نازیبا حرکات کرتے ہیں۔

    طالبات کا کہنا تھا کہ پرنسپل ہمیں دھمکی دیتے ہوئے کہتے ہیں کہ اگر کسی کو بتایا تو نتیجہ بہت خراب نکلے گا، بیشتر لڑکیاں ان کے خوف سے خاموش رہتی ہیں۔

    طالبات کا کہنا تھا کہ ہم نے اپنے والدین کو بتایا تو ہمارے والدین خاتون کونسل پرموش یادو کے ہمراہ اسکول گئے اور انھوں نے منیجر سے بات کی۔

    والدین کی جانب سے اعتراض اُٹھائے جانے کے بعد پرنسپل نے برہمی کا اظہار کیا اور گالیاں تک دیں، جھگڑا بڑھنے پر والدین نے پرنسپل کی پٹائی کردی۔

    اس کے بعد بچیوں کے والدین کی جانب سے اے سی پی سلونی اگروال کو اس حوالے سے بتایا گیا، جنہوں نے الٹے لڑکیوں اور ان کے والدین کو ہی ڈانٹا اور انھیں چار گھنٹے تک پولیس اسٹیشن میں بٹھائے رکھا۔ پولیس نے لڑکیوں کے گھر بھی جا کر بھی دھمکیاں دیں۔

    پولیس نے خون سے لکھا خط منظر عام پر آنے کے فوراً بعد لڑکیوں کے والدین کے خلاف جسمانی استحصال کا الزام لگاتے ہوئے جوابی شکایت درج کرا دی ہے۔

    اے سی پی سلونی اگروال نے کہا ہے کہ لڑکیوں کی شکایت کی بنیاد پر فوراً پرنسپل کے خلاف ایف آئی آر درج کرلی گئی ہے، جبکہ تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے۔

  • 19 سالہ طالبعلم آپے سے باہر، کالج پرنسپل سے بدتمیزی اور تشدد

    19 سالہ طالبعلم آپے سے باہر، کالج پرنسپل سے بدتمیزی اور تشدد

    بھارتی ریاست گجرات میں ایک طالبعلم نے خاتون لیکچرر کے ساتھ بدزبانی کے بعد، پرنسپل کو شکایت پر پرنسپل پر بھی حملہ کر کے زخمی کردیا۔

    افسوسناک واقعہ گجرات کے شہر جام نگر کے آرٹس اینڈ کامرس کالج میں پیش آیا جہاں 19 سالہ طالبعلم یوگیش نے اساتذہ کے خلاف پرتشدد رویہ اپنایا۔

    بدھ کے روز یوگیش لیکچر کے دوران بغیر اجازت کلاس روم کے اندر داخل ہوا، جب کلاس میں موجود خاتون لیکچرر نے اسے روکا اور کلاس سے باہر انتظار کرنے کو کہا تو یوگیش آپے سے باہر ہوگیا اور لیکچرر کے ساتھ زبانی بدتمیزی شروع کردی۔

    بعد ازاں اس نے بدتمیزی کی انتہا کرتے ہوئے لیکچرر کو کلاس سے باہر جانے کا کہا جس کے بعد لیکچرر فوراً پرنسپل کے کمرے میں گئیں اور انہیں کلاس میں لے آئیں۔

    پرنسپل نے آ کر یوگیش سے بات کرنے کی کوشش کی تو یوگیش نے نہ صرف ان سے بھی بدتمیزی کی بلکہ ہاتھا پائی بھی شروع کردی، یوگیش کے دھکے سے پرنسپل زمین پر گر گئے اور انہیں معمولی چوٹیں بھی آئیں۔

    اس موقع پر دیگر اسٹاف ممبر اور طالبعلموں نے یوگیش کو قابو کیا، یوگیش نے جاتے ہوئے پرنسپل کو دھمکی دی کہ وہ اس کے خلاف کسی سے شکایت کر کے دکھائیں اور انہوں نے ایسا کیا تو وہ انہیں جان سے مار دے گا۔

    بعد ازاں پرنسپل نے پولیس کو بلوایا جنہوں نے آ کر کالج کی سی سی ٹی وی فوٹیجز کا جائزہ لیا۔

    ٹیچرز کا کہنا ہے کہ یوگیش اس سے قبل بھی کئی استادوں سے بدتمیزی کرچکا ہے جبکہ وہ امتحانات میں نقل بھی کرتا رہتا ہے۔ پولیس میں شکایت درج کروانے کے بعد مذکورہ طالبعلم روپوش ہوچکا ہے۔

  • ٹریننگ کالج روات کے پرنسپل نے خودکشی کر لی

    ٹریننگ کالج روات کے پرنسپل نے خودکشی کر لی

    راولپنڈی:ٹریننگ کالج روات کے پرنسپل ابرار نیکوکارہ نےخودکشی کرلی۔

    مقامی پولیس نے پرنسپل ابرار حسین نیکو کارہ کی خود کشی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ کرائم سین کو پراسیس کر لیا گیا ہے اور پی ایف ایس اے کی ٹیم موقع پر موجود ہے۔

    سی پی او راولپنڈی کا کہنا ہے کہ بظاہرخود کشی فائر آرم کے ذریعے کی گئی جب کہ وقوعہ سے ایک نوٹ بھی ملا ہے، انہوں نے بتایا کہ پوسٹ مارٹم کرایا جا رہا ہے اور رپورٹ کے بعد مزید تفصیلات سامنے آئیں گی۔

    سی پی او راولپنڈی کا کہنا ہے کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ کی تفصیلات سامنے آنے پر میڈیا سے شیئر کی جائیں گی۔

  • اسکول میں صفائی کرنے والی خاتون برسوں بعد پرنسپل بن گئیں

    اسکول میں صفائی کرنے والی خاتون برسوں بعد پرنسپل بن گئیں

    ہر انسان کی زندگی معجزوں سے بھری پڑی ہے، بعض اوقات زندگی میں ایسے ایسے معجزے رونما ہوتے ہیں جو کسی انسان کی پوری زندگی بدل دیتے ہیں۔

    امریکی خاتون پام ٹلبرٹ کی زندگی بھی ایسا ہی ایک معجزہ لگتی ہے تاہم یہ معجزہ انہوں نے اپنی انتھک محنت، لگن اور جذبے سے کیا۔ امریکی ریاست لوزیانا کی یہ خاتون آج اس اسکول میں بطور اسسٹنٹ پرنسپل کام کر رہی ہیں جہاں کبھی وہ خاکروب کی ملازمت کیا کرتی تھیں۔

    پام نے لوزیانا کے ایک اسکول میں صفائی کرنے اور بس ڈرائیور کی ذمہ داری نبھائی، یہی نہیں وہ ایک مرض کی وجہ سے لکھنے اور پڑھنے میں بھی مشکلات کا شکار تھیں۔

    وہ بتاتی ہیں کہ بعض وفعہ وہ کوئی معمولی سا لفظ بھی نہیں پڑھ پاتی تھیں جس کے بعد وہ فرسٹریشن کا شکار ہو کر کئی گھنٹوں تک روتی رہتی تھیں۔

    پام نے اپنی تعلیم بھی ادھوری چھوڑ دی تھی۔ جب ان کے یہاں بچوں کی پیدائش ہوئی تو پام نے بچوں کی کتابوں کے ذریعے پھر سے لکھنے پڑھنے سے اپنا رشتہ جوڑا۔

    انہی کتابوں کی وجہ سے وہ پھر سے پڑھنے کی جانب مائل ہوئیں اور اپنی تعلیم کا ادھورا سلسہ دوبارہ جوڑا۔ جلد ہی لوزیانا کی سدرن یونیورسٹی سے انہوں نے بیچلرز اور پھر ماسٹرز کی ڈگری حاصل کرلی۔

    پھر اسی ادارے سے انہوں نے اپنے بیٹے کے ساتھ پی ایچ ڈی بھی کرلیا۔

    پام اب اسی اسکول کی اسسٹنٹ پرنسپل بن چکی ہیں جہاں کبھی وہ صفائی کی ملازمت کیا کرتی تھیں۔ وہ اپنی زندگی کے بارے میں کہتی ہیں، ’معجزے رونما ہوتے ہیں، یقین نہیں آتا تو میری زندگی دیکھ لیں جو کسی معجزے سے کم نہیں‘۔

    وہ اپنے بچوں کی بھی بے حد شکر گزار ہیں جن کے حوصلہ دلانے کی وجہ سے ہی وہ آج اس مقام پر ہیں۔ ’میرے بچے میرے استاد ہیں، اگر وہ مجھے ہمت نہ دیتے تو میں آج یہاں نہ ہوتی‘۔

  • نامعلوم افراد کی فائرنگ، اسکول پرنسپل جاں بحق

    نامعلوم افراد کی فائرنگ، اسکول پرنسپل جاں بحق

    شہدادکوٹ:نامعلوم ملزمان نے ایک نجی اسکول میں گھس کر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں زخمی ہونے والے اسکول کے پرنسپل نے زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے موقع پردم توڑدیا ۔

    تفصیلات کے مطابق یہ افسوس ناک واقعہ شہداد کوٹ کے علاقے تحصیل وارہ کے نجی اسکول میں پیش آیا ، جہاں نا معلوم افراد نے دن دہاڑے نجی اسکول میں فائرنگ کی۔

    فائرنگ کے نتیجے میں اسکول کے پرنسپل موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے تاہم اور کسی شخص یا طالب علم کے زخمی ہونے کی اطلاعات موصول نہیں ہوئی ہیں۔ فائرنگ کرکے ملزمان باآسانی فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔

    فائرنگ سے اسکول کے طلبہ میں خوف و ہراس پھیل گیا اور طلبہ اپنی جان بچانے کے لیے ادھر ادھر بھاگتے رہے ، کچھ طلبہ اپنے بستے چھوڑ کر از خود ہی اپنےگھروں کو روانہ ہوگئے ، جبکہ بیشتر کے والدین انہیں لینے کے لیے اسکول پہنچ گئے ۔ افسوس نا ک
    واقعے کے سبب علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔

    پولیس نے رپورٹ درج کر کے ملزمان کی تلاش شروع کردی ہے ۔ جائے وقوعہ سے شواہد اکھٹے کرلیے ہیں۔ پولیس کی ابتدائی تحقیقات کے مطابق یہ واقعہ دہشت گردی کے بجائے ذاتی رنجش کا شاخسانہ لگتا ہے کہ حملہ آوروں نے پرنسپل کے سوا کسی کو
    بھی نشانہ بنانے کی کوشش نہیں کی اور اپنا کام انجام دے کر باآسانی فرار ہوگئے۔

  • پشاور: طالبات اور اساتذہ کو جنسی ہراساں کرنے کا الزام ثابت، پرنسپل کو 105 سال قید

    پشاور: طالبات اور اساتذہ کو جنسی ہراساں کرنے کا الزام ثابت، پرنسپل کو 105 سال قید

    پشاور: خیبرپختونخواہ کے دارالحکومت کی سیشن کورٹ نے نجی اسکول کے پرنسپل عطا اللہ پر خواتین اور طالبات کو ہراساں کرنے کا الزام ثابت ہونے پر 105 سال قید کی سزا سنا دی۔

    تفصیلات کے مطابق پشاور کی سیشن عدالت میں نجی اسکول کے پرنسپل پر عائد الزامات کے مقدمے کی سماعت ہوئی جس میں عدالت نے اُسے جرم ثابت ہونے کے بعد 105 برس قید اور 10 لاکھ چالیس ہزار روپے جرمانہ ادا کرنے سزا سنائی۔

    پرنسپل پر الزام تھا کہ وہ اسکول کی طالبات اور  طالب علموں کے ساتھ زیادتی کرتا ہے اور اُن کی قابل اعتراض ویڈیوز بنا کر بعد میں انہیں اپنی ہوس کا نشانہ بھی بناتا ہے۔

    مزید پڑھیں: اوکاڑہ : طلباء وطالبات کی نازیبا ویڈیوزبنا نے والا اسکول پرنسپل گرفتار

    عطا اللہ کو گزشتہ برس جولائی میں اُس وقت گرفتار کیا گیا تھا کہ جب ایک طالب علم نے تھانہ حیات آباد میں درخواست جمع کرائی تھی۔

    طالب علم نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ مذکورہ پرنسپل طالبات، اساتذہ اور دیگر خواتین کی اسکول میں لگے کیمروں سے ویڈیوز بنا کر انہیں ہراساں کرتا ہے اور اُن کا جنسی استحصال بھی کرتا ہے۔

    پولیس کو دورانِ تفتیش طالب علم نے بتایا کہ تھا کہ مذکورہ پرنسپل اسکول سے باہر  بچوں کو لینے آنے والی آنے والی خواتین کو بھی اپنے جعل میں پھنسا کر اُن کے ساتھ زیادتی کرتا ہے۔

    طالب علم نے پولیس کو یہ بھی بتایا تھا کہ پرنسپل نے کچھ ویڈیوز اور تصاویر دکھا کر مجھے بھی گھناؤنے عمل میں شامل ہونے کی پیش کش کی، اُس نے بیت الخلا میں بھی خفیہ کیمرے نصب کیے ہوئے تھے۔

    یہ بھی پڑھیں: سرگودھا،اسکول ٹیچر طالب علم کے ساتھ زیادتی کے الزام میں گرفتار

    پولیس نے طالب علم کی درخواست پر مقدمہ درج کر کے اسکول میں چھاپہ مارا تو پرنسپل نے اس دوران اپنے فون چھپانے کی کوشش بھی کی جن میں مبینہ طور پر نازیبا ویڈیوز موجود تھیں۔

    حیات آباد تھانے کی پولیس نے چھاپہ مار کر میموری کارڈ، یو ایس بی اور کمپیوٹر سے ڈیٹا حاصل کرلیا تھا جس مین یہ بات سامنے آئی کہ ہیڈ ماسٹر کی طالب علموں کے ساتھ کئی قابل اعتراض ویڈیوز موجود ہیں۔

    پشاور کی سیشن عدالت نے حراست میں لیے جانے والے پرنسپل کو مکمل صفائی کا موقع دیا البتہ اُس نے مجسٹریٹ کے سامنے اپنے جرم کا اعتراف کیا جس کے بعد خواتین کے استحصال، بچوں کے ساتھ زیادتی اور پاکستان پینل کوڈ سمیت چائلڈ پروٹیکشن ایکٹ 2010 کے تحت اُسے سزا سنائی گئی۔

  • شیخو پورہ: طلبا کی فیس ہڑپ کر کے فرار ہونے والا پرنسپل گرفتار

    شیخو پورہ: طلبا کی فیس ہڑپ کر کے فرار ہونے والا پرنسپل گرفتار

    لاہور: شیخو پورہ میں میٹرک کے طلبا کی داخلہ فیس ہڑپ کر کے فرار ہونے والا نجی اسکول کا پرنسپل گرفتار ہوگیا۔ اے آر وائی نیوز کی خبر پر ایکشن لیتے ہوئے ڈپٹی کمشنر نے رپورٹ طلب کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق شیخو پورہ میں نجی اسکول کے پرنسپل نے میٹرک کے چالیس طلبا سے ایڈمیشن فیس وصول کی اور فرار ہوگیا۔ طالب علم میٹرک کا پرچہ دینے سے محروم رہ گئے۔ سال ضائع ہونے پر مشتعل طلبا نے اسکول میں توڑ پھوڑ کی۔

    مشتعل طلبا کا ساتھ دینے میں طالبات بھی پیچھے نہ رہیں اور اپنے جوہر دکھائے۔ طلبا نے بینر اٹھا کر احتجاج بھی کیا۔ بپھرے طلبا نے وزیر اعلیٰ سے سال ضائع ہونے سے بچانے کی اپیل بھی کی۔

    دوسری جانب ڈپٹی کمشنر نے بھی اے آر وائی نیوز کی خبر پر ایکشن لیتے ہوئے چیف ایگزیکٹو ایجوکیشن سے 24 گھنٹوں میں رپورٹ طلب کرلی۔

  • کتابیں باہر سے خریدنے پر اسکول پرنسپل کا بچے پر تشدد

    کتابیں باہر سے خریدنے پر اسکول پرنسپل کا بچے پر تشدد

    گوجرانوالہ: صوبہ پنجاب کے شہر گوجرانوالہ میں ایک نجی اسکول کے پرنسپل نے کتابیں باہر سے خریدنے پر 9 سالہ بچے کو تشدد کا نشانہ بنا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق گوجرانوالہ کے علاقے کنگنی والا کے رہائشی محنت کش محمد اشفاق کا 9 سالہ بیٹا قمر حسین ہاشمی کالونی کے نجی اسکول میں زیر تعلیم ہے۔

    اسکول پرنسپل عزیز الرحمن نے بچے سے اسکول سے کتابیں خریدنے پر زور دیا تو بچے نے بتایا کہ اس کے والدین نے اسے تمام کتابیں باہر سے خرید کر دے دی ہیں۔

    جس پر طیش میں آ کر مبینہ طور پر اسکول کے پرنسپل عزیز الرحمن نے بچے کو جوتوں کے ساتھ شدید تشدد کا نشانہ بنا کر گھر بھجوا دیا۔

    واقعہ کی اطلاع ملنے پر بچے کے والد محمد اشفاق نے پولیس سے رابطہ کیا جس پر تھانہ سبزی منڈی پولیس نے بچے کے والد کی درخواست پر مقدمہ درج کرکے واقعہ کی تحقیقات شروع کردی۔

    دوسری جانب بچے کے والد نے زخمی قمر حسین کو علاج کےلیے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر اسپتال منتقل کردیا۔

    مزید پڑھیں: چترال:نجی اسکول کے پرنسپل کا طلبہ پر وحشیانہ تشدد، مقدمہ درج، پرنسپل گرفتار

    واضح رہے کہ گزشتہ ماہ چترال میں نجی اسکول کے پرنسپل کو بچوں پر وحشیانہ تشدد کرنے پر گرفتار کیا تھا۔