Tag: پرنس ولیم

  • نیٹ فلیکس سیریز: ہیری نے اپنے بھائی پرنس ولیم کو میڈیا حملوں‌ کا ذمہ دار قرار دے دیا

    نیٹ فلیکس سیریز: ہیری نے اپنے بھائی پرنس ولیم کو میڈیا حملوں‌ کا ذمہ دار قرار دے دیا

    لندن: نیٹ فلیکس سیریز کی نئی اقساط میں پرنس ہیری نے اپنے بھائی پرنس ولیم کو میڈیا حملوں‌ کا ذمہ دار قرار دے دیا، انھوں نے کہا پرنس ولیم کے معاونین میڈیا میں ہمارے خلاف منفی کہانیوں میں ملوث تھے۔

    جمعرات کو نیٹ فلیکس پر جاری ہونے والی دستاویزی سیریز کی نئی اقساط میں شہزادہ ہیری نے برطانوی شاہی خاندان پر تازہ تنقید کی، انھوں نے پرنس ولیم کے معاونین پر ان کے خلاف میڈیا میں کہانیاں لیک کرنے کا الزام لگایا۔

    پرنس ہیری نے کہا تین سال قبل جب میں نے سرکاری شاہی کردار کو چھوڑنے کے بارے میں بات کی تو ولیم (جو اب تخت کا وارث ہے) ان پر چیخ پڑا تھا، سیریز میں ہیری نے میگھن کے اسقاط حمل کے لیے پریس کو ذمہ دار قرار دیا۔

    پچھلے ہفتے ریلیز ہونے والی اقساط کی پہلی قسط میں، پرنس ہیری نے شاہی خاندان پر کچھ زیادہ تنقید نہیں کی تھی لیکن آخری تین اقساط میں ہیری نے اپنے رشتہ داروں پر الزام لگایا کہ وہ نہ صرف پریس میں منفی کوریج کو روکنے میں ناکام رہے، بلکہ فعال طور پر اس کی حوصلہ افزائی کرتے رہے۔

    انھوں نے کہا کہ یہ ایک گندا کھیل تھا، نہ صرف کہانیاں لیک کی جا رہی تھیں بلکہ بنائی بھی جا رہی تھیں۔

    پرنس ہیری نے کہا کہ ہم دونوں بھائیوں نے اچھی طرح دیکھ لیا تھا کہ ہمارے والد اور والدہ شہزادی ڈیانا کی شادی کس طرح میڈیا کی چکاچوند کے درمیان ٹوٹی تھی، اس لیے ہم نے طے کیا تھا کہ ایسا دوبارہ کبھی نہیں ہونے دیں گے، لیکن میرے بھائی کے آفس نے وہی سب کچھ دہرایا جس سے میرا دل ٹوٹ گیا۔

    انھوں نے سینڈرنگھم اسٹیٹ میں منعقدہ ایک سربراہی اجلاس کی یادیں سنائیں، جس میں انھوں نے مرحوم ملکہ الزبتھ، چارلز اور ولیم کے ساتھ شرکت کی تھی، ہیری نے کہا میرا بھائی مجھ پر چیخا چلایا، اور میرے والد نے ایسی باتیں کیں جو بالکل بھی سچ نہیں تھیں، اور میری دادی خاموشی سے وہاں بیٹھ کر یہ سب دیکھتی رہیں۔

    واضح رہے کہ بکنگھم پیلس اور پرنس ولیم کے دفتر کنسنگٹن پیلس، دونوں نے کہا ہے کہ وہ ان دستاویزی فلموں پر کوئی تبصرہ نہیں کریں گے۔

  • پرنس ولیم کی شیروانی کتنے دن میں تیار کی گئی؟

    پرنس ولیم کی شیروانی کتنے دن میں تیار کی گئی؟

    اسلام آباد : پرنس ولیم کی شیروانی ڈیزائن کرنے والے پاکستانی فیشن ڈیزائنرنعمان عارفین نے بتایا شیروانی صرف دودن میں تیار کی گئی، پاکستان کے لئے یہ فخرکی بات ہے کہ روایتی شیروانی پہنی گئی، جس پر شہزادہ ولیم کے شکر گزار ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فیشن ڈیزائنر نعمان عارفین نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک پر اپنے پیغام میں کہا پرنس ولیم کی شیروانی صرف2روزمیں تیارکی، شہزادے نے نیلے رنگ پر سبز بٹن لگانے کی فرمائش تھی، میں نے اپنی مرضی سے دوسری شیروانی بھیجی تو پرنس نے دونوں رکھ لیں۔

    نعمان عارفین نے کہا پاکستان کے لئے یہ فخرکی بات ہے کہ روایتی شیروانی پہنی گئی اور شہزادہ ولیم کے شکر گزار ہے ، انھوں نے ہمارے ورثے اور روایت کو خوبصورتی سے پیش کیا۔

    یاد رہے گذشتہ روز شاہی جوڑے کے اعزاز میں اسلام آباد مونیومنٹ پر عشائیہ دیا گیا ، شہزادہ ولیم اورکیٹ رکشے میں پہنچے، شاہی جوڑے نے خوبصورت روایتی لباس زیب تن کررکھا تھا۔

    ولیم نے شیروانی اور کیٹ نے گہرے سبز رنگ کی میکسی پہنی، شاہی جوڑے کا قومی ترانے اور روایتی موسیقی کے ساتھ استقبال کیا گیا۔

    کنگسٹن پیلس سےبھی ٹک ٹک میں آمد اورشاندار استقبال پر ٹوئٹ کیا گیا جبکہ آئرش ولاگر نے شاہی جوڑے کی تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا ان دونوں نے روایتی مشرقی لباس کا میلہ لوٹ لیا۔

  • والدہ کی موت جیسا کوئی درد نہیں ملا، صاحبزادہ لیڈی ڈیانا

    والدہ کی موت جیسا کوئی درد نہیں ملا، صاحبزادہ لیڈی ڈیانا

    لندن: برطانوی شاہی خاندان کے شہزادے اور لیڈی ڈیانا کے صاحبزادے ولیم نے کہا  ہے کہ والدہ کی موت پر انہوں نے ایسی تکلیف محسوس کی جس کا احساس ابھی تک نہیں ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق نفسیاتی صحت سے متعلق ایک پروگرام میں اپنے  خیالات کا اظہار کرتے ہوئے شہزادہ ولیم کا کہنا تھا کہ کڑے اور مشکل وقت میں جذبات کا اظہار نہ کرنا اپنی جگہ مگر چونکہ انسان روبوٹ نہیں اسلیے اُسے اپنے غموں کے مداوے کے لیے اظۃار کرنا چاہیے۔ شہزادہ ویلیم نے فضائی ایمبولینس میں بطور پائلٹ اپنے تجربہ بیان کرتے ہوئے کہا ’یہ بالکل ایسے تھا جیسے موت سر پر کھڑی ہو’۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ والدہ کو کھو دینے کا صدمہ برداشت کرنے کے بعد وہ ان افراد کا درد محسوس کر سکتے ہیں جنھوں نے اپنے پیاروں کی موت کا غم برداشت کیا۔

    مزید پڑھیں: آنجہانی لیڈی ڈیانا کے معصوم بیٹے کا ماں سے جذباتی وعدہ

    شہزادہ ولیم کا کہنا تھا کہ ’میں نے اس درد اور تکلیف کے حوالے سے بہت سوچا اور سمجھنے کی کوشش بھی کرتا ہوں کہ مجھے آج بھی اس طرح کا احساس کیوں ہوتا ہے؟ ، میرے خیال سے جب آپ نوعمری میں بڑے صدمے سے گزر جائیں تو ایسی تکلیف محسوس کرتے ہیں جو کبھی نہ ہوئی ہو اور اس بات سے میں اچھی طرح واقف ہوں۔‘

    لیڈی ڈیانا کے صاحبزادے نے اپنے کیریئر کے حوالے پر بھی بات کی اور بتایا کہ انہوں نے چند ایسی ملازمتیں بھی کیں جن میں وہ شاہی خاندان سے ہی کاروباری بات کرتے تھے۔ انھوں نے بتایا کے جب ائیرایمبولینس میں بطور پائلٹ نوکری ملی تو وہ لمحہ میرے لیے جذباتی پہلو تھا مگر فوجی ہونے کی وجہ سے جذبات کا اظہار نہیں کرسکا۔

  • برطانوی شہزادے کی مسجد اقصیٰ آمد، علماء سے ملاقات

    برطانوی شہزادے کی مسجد اقصیٰ آمد، علماء سے ملاقات

    یروشیلم: برطانوی شہزادے ولیم نے مقبوضہ بیت المقدس میں مسجد اقصی کا دورہ کیا اورمسلمان علماء سے ملاقات کی۔

    تفصیلات کے مطابق پرنس ولیم شاہی خاندان کے پہلے فرد ہیں جو سرکاری دورے پر فلسطین کے سرکاری دورے پر پہنچے، مغربی کنارے راملہ میں اُن کا شاندار استقبال کیا گیا۔

    پرنس ولیم بیت المقدس میں موجود مسجد اقصیٰ گئے اور وہاں مسلمان علماء سے ملاقات کی، علاوہ ازیں آپ نے شہر کی تاریخی، ثقافتی اور بلدیہ ارکان کے ساتھ بازار کا دورہ بھی کیا۔

    برطانوی شہزادے کو میزبانوں کی جانب سے کھانے میں عربی پکوڑے اور کچوری پیش کی گئی جو انہوں نے خوب سیر ہو کر کھائی، ایک موقع پر صحافیوں نے امریکی سفارت خانے کی منتقلی پر حکومتی مؤقف جاننے کے لیے سوال کیا تو پرنس ولیم نے جواب دینے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ ’میں شاہی خاندان کا نمائندہ ہوں برطانوی حکومت کا نہیں‘۔

    شہزادے نے پناہ گزینوں کے کیمپ اور وہاں موجود اسکول کا بھی دورہ کیا جہاں انہوں نے طالبات سے بہت دیر تک گفتگو بھی کی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں