Tag: پرنس ہیری

  • پرنس ہیری اپنا مقدمہ ہار گئے

    پرنس ہیری اپنا مقدمہ ہار گئے

    لندن: پرنس ہیری برطانوی حکومت کے خلاف اپنا مقدمہ ہار گئے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق برطانوی شاہی خاندان کے اہم رکن پرنس ہیری کی جانب سے پولیس سیکیورٹی میں کمی سے متعلق اپیل کی گئی تھی، تاہم شہزادہ ہیری کورٹ آف اپیل میں مقدمہ ہار گئے۔

    پرنس ہیری نے اپنے دورہ برطانیہ کے دوران سیکیورٹی میں کمی پر عدالت سے رجوع کیا تھا، پرنس ہیری کی شاہی فرائض سے سبک دوشی پر سیکیورٹی میں کمی کی گئی تھی۔

    یاد رہے کہ پرنس ہیری نے ستمبر 2021 میں ہوم آفس کے خلاف قانونی کارروائی کا آغاز کیا تھا، فروری 2024 میں جج نے پرنس ہیری کے دعوے کو مسترد کر دیا تھا، جون 2024 میں پرنس ہیری کو کورٹ آف اپیل سے رجوع کرنے کی اجازت مل گئی تھی۔


    پاک بھارت کشیدگی، بابا وانگا کی پیشگوئیاں زیر گردش


    مقدمہ ہارنے پر شہزادہ ہیری نے جمعہ کے روز کہا کہ وہ شاہی فرائض سے سبکدوش ہونے کے بعد برطانیہ میں اپنی حفاظت کی اپیل سے محروم ہونے پر خود کو تباہ حال محسوس کر رہے ہیں، اور یہ کہ وہ اس فیصلے کو بدلنے کے لیے کوشش کریں گے کیوں کہ وہ اپنے خاندان کو بہ حفاظت برطانیہ نہیں لا سکتے۔

    واضح رہے کہ شہزادہ ہیری، جو کہ کنگ چارلس کے سب سے چھوٹے بیٹے ہیں، اور جو اپنی اہلیہ میگھن مارکل کے ساتھ امریکا منتقل ہو چکے ہیں، نے پولیسنگ کے لیے ذمہ دار وزارت ہوم آفس کے فیصلے کو کالعدم کرنے کے لیے قانونی چارہ جوئی کی تھی۔ ہوم آفس نے فروری 2020 میں فیصلہ کیا تھا کہ ہیری کو برطانیہ میں خود کار طور سے ذاتی پولیس تحفظ نہیں ملے گا، اگرچہ لندن کی ہائی کورٹ نے گزشتہ سال اسے قانونی قرار دیا تھا۔ جمعہ کے روز ہوم آفس کے اس فیصلے کو اپیل کے تین ججوں نے برقرار رکھا۔

    پرنس ہیری کا رد عمل


    کیلیفورنیا میں میگھن اور 2 بچوں کے ساتھ رہائش پذیر شہزادہ ہیری نے فیصلے پر کہا کہ ظاہر ہے کہ وہ اس سے کافی پریشان ہیں، انھوں نے واضح کیا کہ ان کی حیثیت نہیں بدلی ہے، نہ یہ تبدیل ہو سکتی ہے ’’میں وہ ہوں جو میں ہوں، میں اس کا حصہ ہوں جس کا میں حصہ ہوں، اس سے کوئی راہ فرار نہیں۔‘‘

    ہیری نے دعویٰ کیا کہ ’’سیکیورٹی کے معاملے کو فائدہ اٹھانے کے طور پر استعمال کیا گیا‘‘ تاکہ انھیں اور میگھن کو شاہی دائرے میں رکھنے کی کوشش کی جا سکے، لیکن ہیری نے یہ بھی کہا کہ وہ اپنے خاندان کے ساتھ صلح کرنا چاہتے ہیں۔

    کیلیفورنیا سے انٹرویو میں کہا انھوں نے کہا ’’2020 میں ایک ایسا فیصلہ کیا گیا تھا جو میرے ہر ایک دن کو متاثر کرتا ہے اور یہ جان بوجھ کر مجھے اور میرے خاندان کو نقصان پہنچا رہا ہے، میں اس فیصلے کی معافی کے لیے جدوجہد کرتا رہوں گا۔‘‘

  • پرنس ہیری اور میگھن مارکل کی راہیں جدا؟ برطانوی شہزادے نے لب کشائی کر دی

    پرنس ہیری اور میگھن مارکل کی راہیں جدا؟ برطانوی شہزادے نے لب کشائی کر دی

    برطانیہ کے شہزادہ ہیری نے میگھن مارکل سے میگھن مارکل کے ساتھ اپنی طلاق سے متعلق خبروں پر خاموشی توڑ دی ہے۔

    نیویارک ٹائمز کو دیے گئے ایک انٹرویو میں شہزاہ ہیری نے میگھن مارکل سے اپنی طلاق سے متعلق پھیلتی افواہوں کو مسترد کرتے ہوئے ان میں کوئی حقیقت نہیں۔

    برطانوی شہزادے سے ان افواہوں سے متعلق مزاحیہ انداز اختیار کرتے ہوئے میزبان کے سوال کا جواب دیا کہ بظاہر ہم نے 10 سے 12 بار گھر خریدا یا منتقل کیا ہے اور اتنی ہی بار طلاق بھی دی دی ہے اور ساتھ ہی وہ قہقہہ لگا کر ہنس دیے اور کہا کہ طلاق کی خبر کو بھی بس اسی طرح سمجھ لیجیے۔

    شہزادہ ہیری اور میگھن مارکل کے درمیان طلاق کی خبریں اس وقت پھیلیں جب دونوں کو تقریبات میں الگ، الگ شرکت کرتے دیکھا گیا۔

    میگھن مارکل نے حال ہی میں سدرن کیلیفورنیا ویلکم پروجیکٹ کے لیے ایک نجی عشائیے کی میزبانی کی، جو ان کی آرچی ویل فاؤنڈیشن کے ذریعے منظم کیا گیا تھا۔ جس کے بعد دونوں کے ازدواجی تعلقات سے متعلق چہ مہ گوئیاں شروع ہوئیں۔

    ہیری کی واضح تردید کے بعد شاہی مصنف ہیوگو وکرز نے دی سن کو بتایا کہ ہیری کے اس انٹرویو سے ان کی طلاق چاہنے والے تمام پنڈتوں کو بہت مایوسی ہوئی ہے اور حقیقت بھی یہی ہے کہ دونوں کے درمیان طلاق کی خبروں میں کوئی حقیقت نہیں۔

    شاہی مصنف نے مزید کہا کہ میگھن اور ہیری کا الگ الگ کام کرنا ممکنہ طور پر ازدواجی پریشانیوں کی نشاندہی نہیں کرتا ہے بلکہ وہ ان کے کیریئر کو آگے بڑھانے کے لیے ایک بڑی حکمت عملی کا حصہ ہے، جس میں وہ دونوں انفرادی طاقتوں پر توجہ مرکوز کر سکتے ہیں۔

    یاد رہے کہ شہزادہ ہیری آنجہانی لیڈی ڈیانا اور موجودہ شہنشاہ برطانیہ کے چھوٹے بیٹے ہیں۔ وہ 2018 میں سابق امریکی اداکارہ میگھن مارکل سے شادی کے بندھن میں بندھے تھے۔

    ڈیوک اور ڈچس آف سسیکس شہزادہ ہیری اور میگھن مارکل کو برطانوی شاہی خاندان کا جدید روپ تصور کیا جاتا تھا، لیکن جوڑے نے شاہی زندگی چھوڑ کر امریکا میں بسنے کا فیصلہ کیا اور شادی کے دو سال بعد جنوری 2020 میں برطانوی شاہی خاندان چھوڑ دیا تھا۔

  • پرنس ہیری کا شاہی محل کا ہنگامی دورہ، کیا بھائی ولیمز کے ساتھ اختلافات ختم ہو جائیں‌ گے؟

    پرنس ہیری کا شاہی محل کا ہنگامی دورہ، کیا بھائی ولیمز کے ساتھ اختلافات ختم ہو جائیں‌ گے؟

    لندن: پرنس ہیری نے منگل کو شاہی محل کا ہنگامی دورہ کیا، جہاں انھوں نے اپنے بیمار والد کنگ چارلس سوم کی عیادت کی، اور ایک دن گزار کر واپس امریکا کے لیے روانہ ہو گئے۔

    برطانوی میڈیا رپورٹس کے مطابق شہزادہ ہیری نے بیمار والد کنگ چارلس سے 45 منٹ کی ملاقات کے بعد برطانیہ چھوڑ دیا ہے، جس سے ان کے بھائی شہزادہ ولیم کے ساتھ مفاہمت کی آخری امید بھی ختم ہو گئی ہے، شاہی نگراں ان دو باہم متصادم بھائیوں کے درمیان صلح کی امید کر رہے تھے۔

    فاکس نیوز ڈیجیٹل کے مطابق کنگ چارلس III کے کینسر کی تشخیص کی خبر نظر عام پر آنے کے چند گھنٹے بعد ہی ان کا چھوٹا بیٹا ڈیوک آف سسیکس شہزادہ ہیری ان کی عیادت کے لیے بادشاہ کی رہائش گاہ کلیرنس ہاؤس پہنچا، جب کہ ان کی اہلیہ میگھن مارکل اپنے دو بچوں پرنس آرچی اور شہزادی للی بٹ کے ساتھ کیلیفورنیا ہی میں رہ گئی تھیں۔

    شاہ چارلس کی غیر موجودگی میں شاہی فرائض کون ادا کرے گا؟

    ’’دی کنگ‘‘ کے مصنف کرسٹوفر اینڈرسن نے فاکس نیوز ڈیجیٹل کو بتایا کہ اب ہیری اور ان کے بھائی پرنس ولیم کے لیے اپنے والد کی خاطر اپنے اختلافات کو ایک طرف رکھنے کا وقت آ گیا ہے۔ انھوں نے کہا کبھی کبھی اس طرح کا بحران سامنے آتا ہے جب خاندان کو اکٹھے ہونا ہی پڑتا ہے، اور شاہی خاندان کو اکھٹے ہونے کے لیے ان کے والد کی صحت کا بحران درپیش ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ یہی وہ لمحہ ہے جب ہیری اور شاہی خاندان کے باقی افراد کے درمیان خلیج کو ختم کرنے کے لیے حقیقی پیش رفت کی جا سکتی ہے۔

    شاہی ماہر ایان پیلہم ٹرنر نے اس یقین کا اظہار کیا کہ ہیری اپنے والد اور بھائی کے ساتھ ’’پل بنانے کی کوشش کریں گے۔‘‘ ان کا خیال ہے کہ شہزادہ چارلس اپنے بھائی ہیری کی واپسی چاہتے ہیں۔ تاہم برطانوی شاہی ماہر ہیلری فورڈ وچ نے فاکس نیوز ڈیجیٹل کو دعویٰ کرتے ہوئے بتایا کہ ’’ولیم اپنے بھائی ہیری سے نہیں مل رہے ہیں، حالاں کہ ہیری ملنا چاہیں گے۔‘‘

    فورڈ وچ نے کہا ’’کم از کم کنگ چارلس سے مفاہمت ممکن ہے، کیوں کہ وہ ایک پیار کرنے والا باپ ہے لیکن ولیم کامعاملہ بالکل الگ ہے، ولیم یقینی طور پر اپنی ذمہ داری کو ہر چیز سے بالاتر رکھے گا، تاج ان کی ترجیح ہے، جس کی تاریخ ایک ہزار سال سے زائد عرصے چلی آ رہی ہے۔‘‘

  • پرنس ہیری کے نام سے ’ہز رائل ہائنس‘ کا لقب ہٹا دیا گیا

    پرنس ہیری کے نام سے ’ہز رائل ہائنس‘ کا لقب ہٹا دیا گیا

    لندن: پرنس ہیری کے نام سے ’ہز رائل ہائنس‘ کا لقب بھی آخر کار ہٹا دیا گیا۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق برطانوی شاہی خاندان نے شہزادہ ہیری کے نام سے ہز رائل ہائنس کا لقب ہٹا دیا، یہ اقدام شہزادہ ہیری اور میگھن مارکل کے امریکا منتقل ہونے سے متعلق معاہدے کا حصہ ہے۔

    معاہدے کے تحت اب شہزادہ ہیری نام کے ساتھ ہز رائل ہائنس کا لقب استعمال نہیں کر سکیں گے، شاہی خاندان کی سرکاری ویب سائٹ پر پرنس ہیری کے پروفائل سے ’ہز رائل ہائنس‘ کا خطاب ہٹا دیا گیا۔

    یہ تبدیلی تین سال بعد سامنے آئی ہے، تین سال قبل شہزادہ ہیری اور میگھن مارکل نے شاہی خاندان کے فعال ارکان کی حیثیت سے اپنے کردار سے دست بردار ہونے کا قدم اٹھایا تھا، اس سلسلے میں ان کے اور شاہی خاندان کے درمیان جنوری 2020 میں معاہدہ طے پایا تھا، جس میں یہ بھی تھا کہ سرکاری شاہی ذمہ داریوں سے دور ہونے کے بعد وہ ’HRH‘ سے مخاطب نہیں کیے جائیں گے۔

    واضح رہے کہ یہ لقب روایتی طور پر شہزادوں، شہزادیوں اور ان کے لائف پارٹنرز کے احترام کے نشان کے طور پر استعمال ہوتا ہے، رائل فیملی کی ویب سائٹ پر بتایا گیا کہ سسیکس اپنے HRH ٹائٹل کا استعمال نہیں کریں گے کیوں کہ وہ اب شاہی خاندان کے ورکنگ ممبر نہیں ہیں۔

  • 132 سال میں پہلی بار کسی برطانوی شاہی خاندان کے فرد کی عدالت میں پیشی

    132 سال میں پہلی بار کسی برطانوی شاہی خاندان کے فرد کی عدالت میں پیشی

    لندن: گزشتہ 130 سال میں پہلی بار کسی برطانوی شاہی خاندان کے فرد کی عدالت میں پیشی ہوئی ہے، شہزادہ ہیری نے ہائی کورٹ میں پیش ہو کر جرح کا سامنا کیا۔

    برطانوی اخبارات کے مطابق 1890 کے بعد پہلی بار برطانوی شاہی خاندان کے کسی فرد کی عدالت میں پیشی ہوئی ہے، شہزادہ ہیری گواہ کے طور پر لندن ہائیکورٹ میں پیش ہوئے۔

    روئٹرز کے مطابق شہزادہ ہیری نے منگل کو لندن کی ہائی کورٹ میں برطانوی ٹیبلوئڈ ڈیلی مرر کے پبلشر کے خلاف اپنے مقدمے میں ثبوت پیش کیے، جس پر انھوں نے فون ہیکنگ اور دیگر غیر قانونی کاموں کا الزام لگایا تھا۔

    انھوں نے عدالت کو بتایا کہ جب وہ نو عمر تھے اور ایٹن اسکول میں زیر تعلیم تھے تو اخبار نے ان کی وائس میل ہیک کی، اور اس طرح بھائیوں کے درمیان اتحاد کی فضا کو خراب کیا، انھوں نے کہا روزنامہ مِرر نے ان کی تربیت پر تخریبی اثرات مرتب کیے۔

    شہزادہ ہیری آج دوبارہ عدالت میں پیش ہوں گے، واضح رہے کہ شہزادہ ہیری نے مرر گروپ نیوز پیپرز پر مقدمہ کیا ہوا ہے، جس میں الزام لگایا گیا ہے کہ پبلشر کے صحافیوں نے ان کا فون ہیک کیا اور 1996 اور 2009 کے درمیان ان کی زندگی کے بارے میں معلومات اکٹھا کرنے کے لیے دیگر غیر قانونی ذرائع استعمال کیے۔

    بی بی سی کے مطابق ایک تحریری گواہی کے بیان میں پرنس ہیری نے سابق مرر ایڈیٹر پیئرز مورگن پر ’’خوفناک ذاتی حملوں‘‘ کا الزام لگایا۔ ان کا کہنا تھا کہ مبینہ حملے ’’ممکنہ طور پر انتقامی کارروائی اور اس امید میں کیے گئے تھے کہ میں پیچھے ہٹ جاؤں گا۔‘‘ تاہم مرر کے وکیل کا کہنا تھا کہ بہت سی کہانیوں کے پیچھے جائز ذرائع کارفرما تھے اور کئی پہلے سے ہی پبلک ڈومین میں تھے۔

  • ’’سب کچھ بتا دیا تو خاندان مجھے کبھی معاف نہیں کرے گا‘‘

    لندن: برطانوی شہزادہ ہیری نے کہا ہے کہ ’’اگر میں نے سب کچھ بتا دیا تو خاندان مجھے کبھی معاف نہیں کرے گا۔‘‘

    برطانوی میڈیا کے مطابق شہزادہ ہیری نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کے پاس ’دو کتابوں‘ کا مواد موجود تھا، لیکن اور انھوں نے اپنی یادداشتوں میں کچھ چیزیں شامل نہیں کیں، کیوں کہ ان کے والد اور بھائی انھیں کبھی معاف نہیں کریں گے۔

    انھوں نے ڈیلی ٹیلی گراف کو بتایا ’’کچھ چیزیں ایسی ہیں جن کے بارے میں میں نہیں چاہتا کہ دنیا کو اس کے بارے میں معلوم ہو۔‘‘ انھوں نے یہ بھی کہا کہ ’’میں اپنے خاندان کے افراد کی جانب سے میگھن سے معافی مانگنا ہوں۔‘‘

    واضح رہے پرنس ہیری کی کتاب ’اسپیئر‘ اسی ہفتے شائع ہوئی ہے اور برطانیہ میں اب تک کی سب سے تیزی سے فروخت ہونے والی نان فکشن کتاب بن گئی ہے۔

    شہزادہ ہیری نے اپنی اس کتاب سے بہت سارا نقصان دہ مواد نکالنے کا دعویٰ کیا ہے، انھوں نے انٹرویو میں کہا کہ ان کے پاس اس قدر مواد موجود ہے بالخصوص بھائی شہزادہ ولیم اور والد شاہ چارلس سے متعلق کہ وہ ایک اور کتاب لکھ سکتے ہیں۔

    برطانوی شہزادے ہیری کا شاہی خاندان پر سنگین الزام

    شہزادہ ہیری نے بتایا کہ ان کی کتاب ’اسپیئر‘ کا پہلا مسودہ 800 صفحات پر مشتمل تھا جو بہت سارا مواد نکال کر 400 صفحات رہ گیا۔ انھوں نے بتایا کہ شہزادہ ولیم اور ان کے درمیان کچھ ایسے واقعات پیش آئے اور کچھ حد تک والد کے ساتھ بھی لیکن وہ ان کے بارے میں دنیا کو نہیں بتانا چاہتے۔

    کتاب میں شہزادہ ہیری نے والد شاہ چارلس سوئم کو ’جذباتی طور پر مفلوج‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ بچپن میں ’دھونس اور دباؤ‘ کا نشانہ بنتے رہے ہیں۔ تاہم انھوں نے شاہ چارلس کی تعریف بھی کی اور کہا کہ وہ پیار کرنے والے والد ہیں جنھیں شیو کے بعد چہرے پر فرانسیسی لوشن لگانا پسند ہے۔

    واضح رہے کہ کینسنگٹن پیلس اور بکنگھم پیلس دونوں نے کہا ہے کہ وہ اس کتاب کے مندرجات پر تبصرہ نہیں کریں گے۔

  • برطانوی شہزادے ہیری کی کتاب نے آتے ہی دھوم مچادی

    برطانوی شاہی خاندان سے قطع تعلق کرنے والے شہزادہ ہیری کی کتاب نے مارکیٹ میں آتے ہی دھوم مچادی، دکانیں آدھی رات کو ہی کھل گئیں، خریداروں کا رش لگ گیا۔

    دنیا کی 15 مختلف زبانوں شائع ہونے والی کتاب میں موجود افغانستان سے متعلق حصّوں پر برطانیہ کے بعض حلقے اور افغانستان کے طالبان حکام کی جانب سے بھی شدید ردّعمل کا اظہار کیا گیا ہے۔

    غیرملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق پرنس ہیری کی کتاب "اسپیئر” کی بازار میں آنے سے پہلے ہی اس کے چرچے زبان زدعام تھے۔

    Prince Harry's memoir Spare has finally gone on sale at midnight in the UK - five days after it was first leaked to the world in Spain

    گزشتہ کئی ماہ تک جاری رہنے والی تشہیری مہم کے بعد بالآخر منگل کو شہزادہ ہیری کی سوانح حیات ’اسپیئر‘ان کے آبائی ملک برطانیہ میں فروخت کے لیے پہنچ گئی ہے، جس سے شاہی خاندان کو مزید شرمندگی کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔

    اس کا اندازہ اس بات سے بخوبی لگایا جاسکتا ہے کہ پرنس ہیری کی کتاب کی طلب پوری کرنے کے لئے انگلینڈ کے دارالحکومت لندن کے بُک اسٹال نصف شب ہی کھُل گئے۔

    He holds three copies of the memoir during the special midnight opening event for the release of the memoir

    دارالحکومت لندن کے وکٹوریا اسٹیشن کے بُک اسٹال پر کتاب کو جلد از جلد حاصل کرنے کے خواہش مندوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔ انگریزی کے علاوہ مزید 15 زبانوں میں شائع ہونے والی یہ کتاب دنیا بھر میں ہاتھوں ہاتھ بِک رہی ہے۔

    انگلینڈ کے معروف بُک اسٹور ’واٹر اسٹون‘نے کہا ہے کہ پرنس ہیری کی کتاب حالیہ 10 سال میں بھاری ترین پیشگی طلبی پر حاصل کرنے والی کتابوں میں سے ایک ہے۔

    Prince Harry memoir, 'Spare,' released with royal family revelations

    واضح رہے کہ 10 جنوری کو اشاعت سے قبل اسپین میں غلطی سے کچھ حصّوں کی اشاعت کے بعد کتاب ذرائع ابلاغ کے لئے موضوعِ بحث بن گئی تھی، سب سے پہلے برطانوی روزنامے ’دی گارڈین‘ نے کتاب کے بعض حصے رائے عامہ کے لئے شائع کئے تھے۔

    مذکورہ کتاب میں پرنس ہیری نے اپنے بڑے بھائی شہزادہ ولیم کو ان پر جسمانی تشدد کرنے کا قصور وار ٹھہرایا اور دعویٰ کیا ہے کہ ملکہ برطانیہ الزبتھ دوئم کی وفات کی خبر انہوں نے بی بی سی میں پڑھی۔

    prince-harry-funeral

    انہوں نے کہا ہے کہ اپنی اہلیہ میگھن مارکل سے ملنے سے پہلے وہ متعصب تھے، کتاب کے ایک باب میں پرنس ہیری نے کہا ہے کہ انہوں نے افغانستان میں 25 افراد کو قتل کیا اور انہیں اس پر کوئی شرمندگی نہیں ہے۔

    خاص طور پر کتاب کے افغانستان سے متعلقہ حصّوں پر خود برطانیہ کے بعض حلقوں کی طرف سے بھی اور افغانستان کے طالبان حکام کی طرف سے بھی سخت ردّعمل ظاہر کیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ شہزاد ہیری کی زندگی پر لکھی گئی کتاب کی اسپین میں فروخت کا آغاز غلطی سے مقررہ وقت سے پہلے ہوگیا، جس کے بعد کتاب کے کچھ اقتباسات آن لائن لیک بھی ہوچکے ہیں۔

  • میں چاہوں گا والد اور بھائی پھر سے میرے پاس ہوں: پرنس ہیری

    میں چاہوں گا والد اور بھائی پھر سے میرے پاس ہوں: پرنس ہیری

    لندن: برطانوی شہزادہ ہیری نے ایک حالیہ انٹرویو میں اپنے والد اور بھائی کی اُن کی زندگی میں واپسی کی خواہش کا اظہار کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آئی ٹی وی کے ہوسٹ ٹام بریڈلی کے ساتھ ایک آمنے سامنے انٹرویو کے ٹریلر میں پرنس ہیری نے کہا ہے ’’میں اپنے والد کی واپسی چاہوں گا، میں چاہوں گا کہ میرے بھائی پھر سے میرے پاس ہوں۔‘‘

    یہ انٹرویو جلد آن ایئر کیا جائے گا جس میں شہزادہ ہیری نے اپنی یادداشتوں پر بات کی ہے۔

    پرنس ہیری نے کہا ’’انھوں نے مفاہمت کے لیے قطعی طور پر کوئی رضامندی ظاہر نہیں کی۔‘‘ تاہم ابھی یہ واضح نہیں ہوا ہے کہ شہزادے کا اشارہ کن کی طرف ہے۔

    شہزادہ ہیری نے سی بی ایس کو انٹریو کے ٹریلر میں یہ بھی کہا کہ ’’انھیں دھوکا دیا گیا۔‘‘ ابھی ITV اور CBS نے صرف مختصر ٹریلر ریلیز کیے ہیں، یہ دونوں انٹرویوز 8 جنوری کو ریلیز ہوں گے، سی بی ایس کے صحافی اینڈرسن کوپر نے اس انٹرویو کو دھماکا خیز قرار دیا ہے، اس کے بعد 10 جنوری کو ان کی ’اسپیئر‘ کے عنوان سے یادداشتیں شائع ہوں گی۔

    ان انٹرویوز کے حوالے سے بکنگھم پیلس نے کوئی تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا ہے۔

    پرنس ہیری نے دعویٰ کیا کہ ’’مجھے دھوکا دیا گیا، مختلف بریفنگز کے ذریعے، میرے اور میری بیوی کے خلاف مختلف کہانیاں لیک کر کے اور پلانٹ کر کے، خاندان کا نعرہ ہے کہ ’کبھی شکایت نہ کریں، کبھی وضاحت نہ کریں‘ لیکن یہ بس ایک نعرہ ہی رہا۔‘‘

    پرنس ہیری نے کہا بکنگھم پیلس کی جانب سے صحافیوں کو باقاعدہ طور پر بریف کیا جاتا تھا، اور وہ صحافی پھر اس پر کہانیاں لکھتے تھے، اور ان کہانیوں پر پھر بکنگھم پیلس کی جانب سے تبصرہ کیا جاتا تھا۔

    پرنس ہیری نے کہا ’’جب ہمیں پچھلے چھ سالوں سے کہا جا رہا ہے کہ ’ہم آپ کی حفاظت کے لیے کوئی بیان نہیں دے سکتے‘ لیکن آپ خاندان کے دیگر افراد کے لیے ایسا کرتے ہیں، تو ایک موقع ایسا بن جاتا ہے جب خاموشی دھوکا ہو جاتی ہے۔‘‘

    انھوں نے یہ بھی کہا کہ شاہی خاندان میں ایک کل وقتی فرد کے طور پر ان کی واپسی ممکن نہیں ہے۔

  • نیٹ فلیکس سیریز: ہیری نے اپنے بھائی پرنس ولیم کو میڈیا حملوں‌ کا ذمہ دار قرار دے دیا

    نیٹ فلیکس سیریز: ہیری نے اپنے بھائی پرنس ولیم کو میڈیا حملوں‌ کا ذمہ دار قرار دے دیا

    لندن: نیٹ فلیکس سیریز کی نئی اقساط میں پرنس ہیری نے اپنے بھائی پرنس ولیم کو میڈیا حملوں‌ کا ذمہ دار قرار دے دیا، انھوں نے کہا پرنس ولیم کے معاونین میڈیا میں ہمارے خلاف منفی کہانیوں میں ملوث تھے۔

    جمعرات کو نیٹ فلیکس پر جاری ہونے والی دستاویزی سیریز کی نئی اقساط میں شہزادہ ہیری نے برطانوی شاہی خاندان پر تازہ تنقید کی، انھوں نے پرنس ولیم کے معاونین پر ان کے خلاف میڈیا میں کہانیاں لیک کرنے کا الزام لگایا۔

    پرنس ہیری نے کہا تین سال قبل جب میں نے سرکاری شاہی کردار کو چھوڑنے کے بارے میں بات کی تو ولیم (جو اب تخت کا وارث ہے) ان پر چیخ پڑا تھا، سیریز میں ہیری نے میگھن کے اسقاط حمل کے لیے پریس کو ذمہ دار قرار دیا۔

    پچھلے ہفتے ریلیز ہونے والی اقساط کی پہلی قسط میں، پرنس ہیری نے شاہی خاندان پر کچھ زیادہ تنقید نہیں کی تھی لیکن آخری تین اقساط میں ہیری نے اپنے رشتہ داروں پر الزام لگایا کہ وہ نہ صرف پریس میں منفی کوریج کو روکنے میں ناکام رہے، بلکہ فعال طور پر اس کی حوصلہ افزائی کرتے رہے۔

    انھوں نے کہا کہ یہ ایک گندا کھیل تھا، نہ صرف کہانیاں لیک کی جا رہی تھیں بلکہ بنائی بھی جا رہی تھیں۔

    پرنس ہیری نے کہا کہ ہم دونوں بھائیوں نے اچھی طرح دیکھ لیا تھا کہ ہمارے والد اور والدہ شہزادی ڈیانا کی شادی کس طرح میڈیا کی چکاچوند کے درمیان ٹوٹی تھی، اس لیے ہم نے طے کیا تھا کہ ایسا دوبارہ کبھی نہیں ہونے دیں گے، لیکن میرے بھائی کے آفس نے وہی سب کچھ دہرایا جس سے میرا دل ٹوٹ گیا۔

    انھوں نے سینڈرنگھم اسٹیٹ میں منعقدہ ایک سربراہی اجلاس کی یادیں سنائیں، جس میں انھوں نے مرحوم ملکہ الزبتھ، چارلز اور ولیم کے ساتھ شرکت کی تھی، ہیری نے کہا میرا بھائی مجھ پر چیخا چلایا، اور میرے والد نے ایسی باتیں کیں جو بالکل بھی سچ نہیں تھیں، اور میری دادی خاموشی سے وہاں بیٹھ کر یہ سب دیکھتی رہیں۔

    واضح رہے کہ بکنگھم پیلس اور پرنس ولیم کے دفتر کنسنگٹن پیلس، دونوں نے کہا ہے کہ وہ ان دستاویزی فلموں پر کوئی تبصرہ نہیں کریں گے۔

  • نیٹ فلیکس پر شہزادہ ہیری اور میگھن کی دھماکا خیز سیریز کا نیا ٹریلر جاری

    نیٹ فلیکس پر شہزادہ ہیری اور میگھن کی دھماکا خیز سیریز کا نیا ٹریلر جاری

    نیٹ فلیکس نے شہزادہ ہیری اور میگھن مرکل کی دستاویزی سیریز کا دوسرا دھماکا خیز ٹریلر جاری کر دیا۔

    سابق برطانوی شہزادے ہیری نے نیٹ فلیکس سیریز میں شاہی خاندان میں جاری ڈرٹی گیم پر سے پردہ ہٹاتے ہوئے خاندان کے ساتھ نئے جنگ کا اعلان کر دیا ہے۔

    سیریز کی پہلی تین اقساط جمعرات کو نیٹ فلیکس پر دیکھی جا سکیں گی، جب کہ پہلے سیزن کی کل 6 اقساط ہیں.

    دستاویزی فلم کا ٹائٹل ’ہیری اینڈ میگھن‘ ہے جس میں دونوں کے متعدد انٹرویوز کو شامل کر کے برطانوی شاہی محل کے اندرونی معاملات سے نقاب کشائی کی گئی ہے۔

    اس سیریز کے ذریعے برطانوی شاہی خاندان کے مزید راز افشاں ہوں گے، جس میں شہزادہ ہیری نے والد کنگ چارلس اور بھائی ولیم سے تعلقات بہتر نہ ہونے کا اعتراف کیا ہے، ساتھ یہ الزام بھی لگا دیا کہ شاہی خاندان سے منسلک افراد ڈرٹی گیم میں شامل ہیں۔

    شہزادہ ہیری نے یہ بھی کہا کہ پورا سچ کوئی نہیں جانتا صرف ہم جانتے ہیں۔

    پرنس ہیری نے اس سیریز میں شاہی خاندان میں شادی کر کے آنے والی خواتین کے درد اور ان کی تکلیف کو بیان کیا ہے، جس سے بلاشبہ ان کا اشارہ بیوی میگھن اور والدہ شہزادی ڈیانا کے اس خاندان میں زندگی کے تجربات کی طرف ہے۔

    سیریز کے ٹریلر میں شاہی خاندان اور نسل کا مسئلہ اٹھایا گیا ہے، ایک تبصرہ نگار کہتا ہے: ’یہ نفرت کے بارے میں ہے۔ یہ نسل کے بارے میں ہے۔‘

    ڈیوک اور ڈچز آف سسیکس کے تازہ ترین ٹریلر میں سخت چھبنے والے تبصروں کا ایک سلسلہ سامنے آیا ہے، جس میں شاہی خاندان کو امن کی شاخ پیش کرنے کی کوئی علامت دکھائی نہیں دیتی۔ بلکہ اس کی بجائے ایک تبصرہ ہے جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ’میگھن کے خلاف جنگ دوسرے لوگوں کے ایجنڈوں کے مطابق تھی۔‘