Tag: پرنس ہیری

  • پرنس ہیری کی برطانوی عدالت سے اپیل

    پرنس ہیری کی برطانوی عدالت سے اپیل

    لندن: پرنس ہیری نے برطانوی عدالت سے اپیل کر دی ہے کہ برطانیہ آنے پر انھیں سیکیورٹی فراہم کی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق پرنس ہیری کے قانونی نمائندوں کا کہنا ہے کہ برطانوی شہزادہ ہیری حکومت کے اس فیصلے کو چیلنج کر رہے ہیں جس میں کہا گیا تھا کہ برطانوی سرزمین پر انھیں پولیس تحفظ نہیں ملنا چاہیے، چاہے وہ خود اخراجات برداشت کر لیں۔

    پرنس ہیری کے وکیل کا کہنا ہے کہ برطانیہ ہیری کا گھر ہے، یہاں آنے پر ان کو بھرپور سیکیورٹی ملنی چاہیے، سیکیورٹی نہ ملنے پر ان کی اہل خانہ کو جان کا خطرہ ہو سکتا ہے۔

    ملکہ الزبتھ کے پوتے ہیری اور ان کی امریکی بیوی میگھن مارکل نے لاس اینجلس میں زندگی نئے سرے سے شروع کرنے کے لیے 2020 میں شاہی فرائض چھوڑ دیے تھے، اس کے بعد سے وہ ایک نجی سیکیورٹی ٹیم پر انحصار کر رہے ہیں۔

    تاہم، ان کے قانونی نمائندوں کا کہنا ہے کہ یہ سیکیورٹی شہزادے کو وہ تحفظ فراہم نہیں کر سکتی جس کی انھیں برطانیہ کے دورے کے دوران ضرورت ہے۔

    قانونی نمائندوں کے مطابق اس طرح کے تحفظ کی عدم موجودگی میں شہزادہ ہیری اور ان کا خاندان اپنے گھر واپس نہیں جا سکتے، جولائی 2021 میں ایک واقعہ کا حوالہ دیتے ہوئے انھوں نے کہا پولیس تحفظ کی کمی کی وجہ سے چیریٹی ایونٹ چھوڑتے وقت ان کی سیکیورٹی پر سمجھوتا کیا گیا تھا۔

  • پرنس ہیری اور میگھن کے آنے والے بچے آرچی سے متعلق پرنس چارلس نے کیا کہا تھا؟

    پرنس ہیری اور میگھن کے آنے والے بچے آرچی سے متعلق پرنس چارلس نے کیا کہا تھا؟

    لندن: ایک نئی کتاب میں انکشاف کیا گیا ہے کہ برطانوی شاہی خاندان کے پرنس چارلس ہی وہ شخص تھے، جنھوں نے پرنس ہیری و میگھن مارکل کے آنے والے بچے آرچی کی جلد کے رنگ کے بارے میں پوچھا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق ایک نئی کتاب میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ شہزادہ چارلس نے شہزادہ ہیری اور میگھن مارکل کے مستقبل کے بچوں کی جلد کے رنگ کے بارے میں قیاس آرائیاں کیں، اور نادانستہ طور پر اس جوڑے اور برطانوی شاہی خاندان کے درمیان دراڑ کو جنم دیا۔

    یہ دعویٰ مصنف کرسٹوفر اینڈرسن کی کتاب "برادرز اینڈ وائیوز: ان سائیڈ دی پرائیویٹ لائیوز آف ولیم، کیٹ، ہیری اینڈ میگھن” میں کیا گیا ہے۔

    کتاب کے مطابق ذرائع نے کہا کہ 27 نومبر 2017 کو (اُسی صبح جب پرنس ہیری اور میگھن مارکل کی منگنی کا باضابطہ اعلان کیا گیا تھا) پرنس چارلس نے اپنی اہلیہ کیملا سے کہا "میں حیران ہوں کہ بچہ کس کی طرح ہوگا؟”Amazon.com: Brothers and Wives: Inside the Private Lives of William, Kate,  Harry, and Meghan (Audible Audio Edition): Christopher Andersen, Nicholas  Boulton, Simon & Schuster Audio: Books

    اندرونی ذرائع نے کہا کہ کیملا اس سوال سے "کسی حد تک حیران” ہوگئی تھیں انھوں نے جواب دیا "مجھے یقین ہے بالکل خوبصورت ہوگا۔”

    اپنی آواز دھیمی کرتے ہوئے چارلس نے پوچھا "میرا مطلب ہے، آپ کے خیال میں ان کے بچوں کا رنگ کیا ہو سکتا ہے؟”

    پرنس چارلس کے ترجمان نے میڈیا کو ردِ عمل میں بتایا کہ اس میں کوئی حقیقت نہیں ہے، اور اس پر مزید تبصرہ نہیں کیا جا سکتا، جب کہ ہیری اور میگھن کے ترجمان نے اس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔

    تاہم مصنف کرسٹوفر اینڈرسن نے یہ دعویٰ کرنے سے گریز کیا ہے کہ چارلس ہی وہ بے نام "سینئر شاہی رکن” ہیں، جن پر ہیری اور میگھن ( جن کی والدہ سیاہ فام اور والد سفید فام ہیں) نے اوپرا ونفرے کے ساتھ اپنے چونکا دینے والے انٹرویو کے دوران سنسنی خیز الزام لگایا۔

  • ملکہ برطانیہ کا پوتے پرنس ہیری کے خلاف پیمانۂ صبر لبریز

    ملکہ برطانیہ کا پوتے پرنس ہیری کے خلاف پیمانۂ صبر لبریز

    لندن: اپنے پوتے پرنس ہیری اور ان کی اہلیہ میگھن مارکل کے خلاف ملکہ برطانیہ کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی شاہی خاندان کے سابق ملازم پال بورل کا کہنا ہے کہ پرنس ہیری کی سوانح عمری کے خلاف ملکہ الزبتھ پھر سے لڑنے کے لیے تیار ہو گئی ہیں، کیوں کہ انھوں نے پرنس ہیری اور ان کی بیوی کے لیے اپنا صبر کھو دیا ہے اور وہ کوئی بھی بڑا قدم اٹھا سکتی ہیں۔

    برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق ملکہ الزبتھ اور ان کے پوتے شہزادہ ہیری کے درمیان کافی پرانے گھریلو تنازعات چل رہے ہیں، اب وہ ایک بار پھر آمنے سامنے آ گئے ہیں اور ان کے تنازعات شدت اختیار کرتے جا رہے ہیں۔

    ملکہ الزبتھ کا کہنا ہے کہ اب برداشت سے باہر ہو گیا ہے اور وہ چپ نہیں بیٹھیں گی، بے بنیاد الزامات لگا کر ان کے خاندان کو بدنام کیا جا رہا ہے۔

    واضح رہے کہ شہزادہ ہیری اگلے سال اپنی یادداشتیں کتابی صورت میں چھاپنے جا رہے ہیں، جس میں انھوں نے اپنے زندگی کے تجربات، مہم جوئیوں، محرومیوں اور زندگی کے وہ اسباق مرتب کیے ہیں جنھوں نے ان کی شخصیت کی صورت گری میں مدد کی ہے۔

    لیکن شہزادی ڈیانا کے سابق بٹلر پال بورل نے دعویٰ کیا ہے کہ ملکہ برطانیہ کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو چکا ہے اس کے باوجود کہ وہ ایک گرم جوش، رحم کرنے اور معاف کرنے والی خاتون ہیں، وہ قانونی معاونت حاصل کرنے جا رہی ہیں، انھوں نے فیصلہ کیا ہے کہ جب سوانح عمری شائع ہوگی تو وہ ہیری اور میگھن کو آڑے ہاتھوں لیں گی۔

    اس سے قبل بھی کچھ گھریلو جھگڑوں پر برطانوی شاہی خاندان کو تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا، اگر شاہی خاندان کے ذاتی مسائل حل نہ ہوئے تو اس کے خاندان اور بادشاہت دونوں کو بہت زیادہ نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے۔

  • پرنس ہیری نے نئے انکشافات کر دیے

    پرنس ہیری نے نئے انکشافات کر دیے

    لندن: شاہی خاندان سے دست بردار شہزادہ ہیری نے انکشاف کیا ہے کہ والدہ کے انتقال کے بعد وہ شراب اور منشیات کی لت میں مبتلا ہو گئے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق دماغی صحت سے متعلق دستاویزی سیریز کے لیے پرنس ہیری نے اوپرا ونفرے کو انٹرویو میں بتایا کہ انھوں نے عمر کی 20 ویں دہائی کے آخر اور 30 ویں دہائی کے اوائل میں شاہی زندگی کے دباؤ سے نمٹنے کے لیے جدوجہد کرتے ہوئے کثرت سے شراب نوشی کی، اور منشیات کا استعمال کیا، اس کے ساتھ ان پر بے چینی اور گھبراہٹ کے حملے ہوتے رہے۔

    والدہ کے انتقال اور اپنی دماغی صحت کے حوالے سے اوپرا ونفرے کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا والدہ کے ساتھ جو کچھ ہوا تھا، انھیں اس پر شدید غصہ تھا، جب کہ ان کی موت کے چند برسوں بعد تک آس پاس لوگ ان کی موت پر تبادلہ خیال کرتے رہتے تھے۔ واضح رہے کہ 1997 میں لیڈی ڈیانا کے موت کے وقت شہزادہ ہیری کی عمر 12 سال تھی۔

    پرنس ہیری نے بتایا کہ والدہ کی وفات کے بعد شاہی خاندان نے انھیں مکمل نظر انداز کیا، بلوغت کی عمر میں بھی ان پر شدید گھبراہٹ اور بے چینی کے حملے ہوتے رہے، 28 سے 32 سال کے درمیان کا عرصہ ایک ڈراؤنے خواب کی طرح تھا۔

    انھوں نے کہا کہ میگھن سے تعلقات منظر عام پر آتے ہی ٹیبلائڈ پریس کی جانب سے ان کا تعاقب اور ہراساں کرنے کا سلسلہ شروع ہوگیا، اور تسلسل کے ساتھ ان کی تصاویر شائع کی جاتی رہیں، سوشل میڈیا اور اخبارات نے ان پر حملے کیے، اور اس دوران خاندان کی جانب سے بہت تھوڑی حمایت ملی۔

    پرنس ہیری نے کہا کہ میرا خیال تھا کہ خاندان کے افراد میری مدد کریں گے، لیکن میں نے اس صورت حال میں خود کو بے بس پایا، ہم نے چار برس تک کوشش کی کہ برطانیہ میں رہ کر ہی اپنے فرائض سر انجام دیں، لیکن شاہی کردار میری دماغی صحت کو تباہ کر رہا تھا اس لیے میں نے اس سے دست بردار ہونے کا فیصلہ کیا۔

  • پرنس ہیری، میگھن سوشل میڈیا سے دل برداشتہ، وجہ سامنے آ گئی

    پرنس ہیری، میگھن سوشل میڈیا سے دل برداشتہ، وجہ سامنے آ گئی

    لندن: شاہی خاندان کو خیرباد کہنے والے پرنس ہیری اور ان کی اہلیہ میگھن مرکل نے دلبرداشتہ ہو کر سوشل میڈیا کا استعمال ترک کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پرنس ہیری اور میگھن مرکل نے سوشل میڈیا کا استعمال ترک کر دیا ہے، ایک طویل عرصے سے انھوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر کوئی چیز شیئر نہیں کی۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق ٹویٹر اور فیس بُک پر دکھائی جانے والی نفرت نے پرنس ہیری اور میگھن کو دل برداشتہ کیا ہے، صارفین کی جانب سے پوسٹس میں نفرت آمیز الفاظ اور بیانات کی وجہ سے شاہی جوڑا سوشل میڈیا کا استعمال ترک کرنے پر مجبور ہوا۔

    بتایا جا رہا ہے کہ ان کی سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر واپسی کی کوئی امید نہیں ہے، برطانیہ کی ملکہ الزبتھ دوئم کے پوتے ڈیوک پرنس ہیری اور ان کی اہلیہ ڈچز مگھن اپنی این جی او آرچویل کے لیے بھی سوشل میڈیا کے استعمال کا ارادہ نہیں رکھتا۔

    پرنس ہیری فیس بک پر کیا کرتے تھے؟ دلچسپ انکشاف

    یاد رہے کہ 2019 میں صحت کے عالمی دن کے موقع پر پرنس ہیری کی امریکی اہلیہ میگھن نے انٹرویو میں کہا تھا کہ وہ سوشل میڈیا پر دنیا میں سب سے زیادہ چیخ و پکار کا سامنا کرنے والی شخصیت ہیں اور یہ چیز ناقابل برداشت ہے۔

    پرنس ہیری نے بھی کہا تھا کہ سوشل میڈیا نفرت، صحت اور حقیقت کے بحران کی تخلیق میں مدد کرتا ہے۔

    پرنس ہیری کی زندگی پر شریک حیات نے کیا اثرات مرتب کیے؟

    واضح رہے کہ پرنس ہیری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک پر اپنا ایک خفیہ اکاؤنٹ ’اسپائک‘ کے نام سے بھی بنایا ہوا تھا، جسے وہ عام صارفین کی طرح استعمال کرتے تھے۔

  • پرنس ہیری کی زندگی پر شریک حیات نے کیا اثرات مرتب کیے؟

    پرنس ہیری کی زندگی پر شریک حیات نے کیا اثرات مرتب کیے؟

    لندن: ملکہ الزیبتھ کے پوتے شہزادہ ہیری کی زندگی پر میگھن مرکل نے گہرے اثرات مرتب کیے ہیں، اس حوالے سے ہر سطح پر گفتگو بھی ہوتی رہتی ہے، تاہم اب ایک شاہی تبصرہ نگار نے اس حوالے سے نئے پہلو کی طرف اشارہ کر دیا ہے۔

    معروف شاہی تبصرہ نگار رابرٹ لیسی نے دعویٰ کیا ہے کہ پرنس ہیری کی زندگی پر میگھن نے بہت زیادہ اثرات مرتب کیے ہیں۔ اس سلسلے میں انھوں نے جس طرح پرنس ہیری کی زندگی کے مختلف پہلوؤں کا تجزیہ کیا ہے، اس سے ان اثرات کی شدت کو سمجھا جا سکتا ہے جو ڈچز آف سسیکس نے ان کی زندگی پر مرتب کیے۔

    برطانوی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے رابرٹ لیسی نے کہا کہ میگھن مرکل سے شادی کے بعد پرنس ہیری اپنے اندر بہت ساری تبدیلیاں لائے، ان کے ارد گرد کی چیزیں بدل گئیں۔

    ملکہ برطانیہ نے شہزادہ ہیری اور میگھن کی تصاویر ہٹوادیں

    تبصرہ نگار کے مطابق اس کی سب سے بڑی مثال فوج کے حوالے سے ہے، جہاں پرنس ہیری کو بڑے احترام کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے، انھوں نے سابق فوجیوں کے لیے کام کر کے پذیرائی حاصل کی، ان کی اچھی ساکھ بنی۔

    ریزرو فوجی کے طور پر شہزادہ ہیری نے افغان جنگ میں بھی شرکت کی تھی، چناں چہ میگھن سے شادی کے بعد ان سے واقعی یہ امید کی جا رہی تھی کہ یہ نیا جوڑا بادشاہت کا نیا مستقبل ثابت ہوگا، یہ جوڑا بادشاہت کو جدت دینے کے سلسلے میں بھی معاون ہوگا، لیکن یہ اندازے دھرے کے دھرے رہ گئے، لوگوں کو جس کی توقع نہیں تھی وہ تبدیلی آئی اور اس جوڑے نے شاہی خاندان ہی سے علیحدگی اختیار کر لی۔

    لیسی اس تجزیے سے یہ اشارہ دینا چاہ رہے تھے کہ ہیری کی زندگی پر یہ میگھن کے اثرات تھے کہ انھوں نے شاہی خاندان بھی چھوڑنے کا مشکل ترین فیصلہ کر لیا۔ لیسی نے کہا کہ میگھن مرکل پرنس ہیری کی ماضی کی افسردگی کے لیے روشنی کا مینارہ بنی ہیں، اور وہ ہر قدم پر انھیں بہتری کی امید دلاتی رہیں۔

  • نوجوانوں کی فلاح و بہبود کیلئے حکومت پاکستان کے اقدامات، برطانوی شہزادہ بھی معترف

    نوجوانوں کی فلاح و بہبود کیلئے حکومت پاکستان کے اقدامات، برطانوی شہزادہ بھی معترف

    لندن: برطانوی شہزادہ پرنس ہیری پاکستان میں نوجوانوں کی فلاح وبہبود کے لیے حکومتی اقدامات کے معترف ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق کامن ویلتھ ہیڈ کوارٹرز لندن میں یوتھ منسٹرز کانفرنس کا انعقاد کیا گیا، اس موقع پر وزراعظم کے معاون خصوصی عثمان ڈار بھی موجود تھے۔

    کانفرنس میں نوجوانوں کی فلاح و بہبود کیلئے حکومتی فیصلوں کی زبردست پذیرائی ملی،شہزادہ پرنس ہیری نے نوجوانوں کی ترقی میں پاکستان کو تعاون کی پیشکش بھی کی۔

    پرنس ہیری کا کہنا تھا کہ ’’کامیاب جوان‘‘ پروگرام نوجوانوں کی ترقی کیلئے ناگزیر ہے، پاکستان سے پرنس ٹرسٹ انٹرنیشنل کے ذریعے تعاون کیلئے تیار ہیں، پاکستانی نوجوانوں کو روزگار اور تعلیم کی فراہمی میں مدد کرسکتے ہیں۔

    پرنس ہیری کی خصوصی دعوت پر عثمان ڈار نے کانفرنس میں شرکت کی، اس موقع پر انہوں نے نوجوانوں کو کامیاب بنانے سے متعلق حکومتی اقدامات سے آگاہ کیا۔

    عثمان ڈار نے وزیراعظم کے ویژن اور ’’کامیاب جوان‘‘ پروگرام سمیت یوتھ پالیسی پر بھی اظہار خیال کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں پہلی بار نوجوانوں کی یوتھ پالیسی بنادی گئی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت نے پہلی بار نوجوانوں کیلئے تاریخی بجٹ مقرر کیا ہے، یوتھ ڈویلپمنٹ انڈکس میں پوزیشن بہتر کرنے کی کوشش کررہے ہیں، سابقہ حکومتوں کی عدم توجہ کے باعث نوجوانوں کو نظرانداز کیا گیا۔

    عثمان ڈار کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے بھی نوجوانوں سے متعلق اہم فیصلوں کی ہدایت کی ہے، رواں ماہ کے آخر میں وزیراعظم نوجوانوں کیلئے لینڈمارک منصوبے کا آغاز کریں گے، مالی اور تکنیکی تعاون کی پیشکش پر برطانوی حکومت اور پرنس ہیری کے شکر گزار ہیں۔

  • پرنس ہیری اور میگھن نے اپنے بیٹے کا نام رکھ دیا

    پرنس ہیری اور میگھن نے اپنے بیٹے کا نام رکھ دیا

    لندن: برطانوی شاہی خاندان کے چھوٹے نواب پرنس ہیری اور میگھن مارکل نے اپنے بیٹے کا نام رکھ دیا۔

    برطانوی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق میگھن اور ہیری نے اپنے بیٹے کو میڈیا کے سامنے پیش کرتے ہوئے بتایا کہ انہوں نے اُس کا نام ’آرچی‘ رکھا، نام رکھنے کا معاملہ شاہی خاندان اور ملکہ برطانیہ کی مشاورت سے طے پایا۔

    میگھن مارکل کی طبیعت بہتر ہونے کے بعد انہیں اسپتال سے شاہی محل منتقل کردیا گیا۔ شہزادے ہیری کا کہنا تھا کہ وہ اور خاندان کے دیگر افراد بہت خوش ہیں کیونکہ ماں اور بیٹے دونوں صحت مند ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ بیٹے کا پیدائش کے وقت وزن 7 پاؤنڈ تھا، میرے لیے والد بننے کا لمحہ اس قدر خوشگوار تھا کہ اسے الفاظ میں بیان نہیں کرسکتا، تمام معاملات خوش اسلوبی سے طے ہوئے اور اب میگھن بھی گھر جارہی ہیں۔

    مزید پڑھیں: شہزادہ ہیری اورمیگھن مرکل اپنے نومولود بیٹے کو لے کر سامنے آگئے

    شہزادہ ہیری کے نومولود بیٹے تخت شاہی کے ساتویں امیدوار ہیں تاہم ابھی یہ واضح نہیں کہ نومولود کو شاہی اعزاز سے نوازا جائے گا یا شاہی حیثیت سے محروم کردیا جائے گا کیونکہ کہ شاہی خاندان کے تین ارکان کو پسند کی شادی کی وجہ سے شاہی حیثیت ترک کرنا پڑی تھی۔

    واضح رہے کہ 34 سالہ شہزادہ ہیری کی شادی 37 سالہ سابق امریکی اداکارہ میگھن مرکل سے گزشتہ سال مئی انجام پائی تھی، جسے لاکھوں کی تعداد میں مداحوں نے دیکھا تھا۔

    خیال رہے کہ چند روز قبل ڈیلی میل نا می برطانوی ادارے میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق برطانوی شہزادہ ہیری اور میگھن مرکل کے یہاں آنے والے نئے مہمان کا اٹالین نام ’الیگرا‘ رکھا جائے گا کیونکہ آنجہانی لیڈی ڈیانا کو یہ اٹالین نام بہت پسند تھا۔

  • شہزادہ ولیم کے جوتوں میں موجود سوراخ بھی میڈیا سے نہ چھپ سکا

    شہزادہ ولیم کے جوتوں میں موجود سوراخ بھی میڈیا سے نہ چھپ سکا

    لندن : برطانوی شہزادے ولیم نے عالمی اقتصاد کے حوالے سے منعقدہ کانفرنس میں شرکت کی تو ان کے جوتے میں موجود سوراخ میڈیا کی توجہ کا مرکز بن گئے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی شہزادے ولیم نے سوئٹزرلینڈ کے شہر ڈاوس میں عالمی اقتصاد کے حوالے منعقدہ ایک کانفرنس میں شرکت کی، جہاں ان کے سوراخ والے جوتوں نے بھی میڈیا کی توجہ اپنی جانب مبذول کرلی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ برطانوی شہزادہ ولیم کے جوتوں میں موجود سوراخ کیمرے کی آنکھ میں محفوظ تو ہوگئے لیکن اس وقت کسی کی توجہ شہزادے کے جوتوں پر نہیں گئی بعدازا معروف امریکی جریدے نے شہزادے کے جوتے میں موجود سوراخ کی خبر شائع کی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ پرنس ولیم کانفرنس کے موقع پر بیسٹ مین بنے پینٹ کوٹ زیب تن کیے شریک ہوئے۔

    کانفرنس میں موجود میڈیا نے شہزادہ ولیم کے جوتے کے سول میں موجود سوراخ کو عقابی نگاہ سے دیکھتے ہوئے کیمرے کی آنکھ میں قید کرلیا۔

    غیر ملکی خبر رساں اداروں کا کہنا تھا کہ برطانیہ کے شہزادے ولیم کے سوراخ والے جوتوں کی تصاویر سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر شائع ہوئی تو سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے دلچسپ تبصروں کا سلسلہ شروع ہوگیا۔

    ٹوئٹر پر ایک صارف نے شہزادہ ولیم کے جوتے میں موجود سوراخ کو سوشل میڈیا پر ڈالنے پر کمنٹ کیا کہ شہزادہ ولیم انتہائی اہم گفتگو کررہے ہیں اور آپ جوتوں پر توجہ دے رہے ہیں، کیا آپ سنجیدہ ہیں۔

    مزید پڑھیں : شہزادہ ہیری کے جوتوں میں موجود سوراخ میڈیا کی توجہ کا مرکز بن گئے

    خیال رہے کہ اس سے قبل ایک شادی کی تقریب میں شریک برطانوی شہزادے ہیری کے جوتوں میں‌ موجود سوراخ بھی میڈیا کی توجہ کا مرکز بنے تھے اور شہزادہ ہیری کے سوراخ والے جوتوں پر سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر مزیدار تبصرے سامنے آئے تھے۔

  • نیوزی لینڈ میں 6.1 شدت کا زلزلہ، برطانوی شاہی جوڑا محفوظ رہا

    نیوزی لینڈ میں 6.1 شدت کا زلزلہ، برطانوی شاہی جوڑا محفوظ رہا

    ویلنگٹن: نیوزی لینڈ کا شمالی جزیرہ آج 6.1 شدت کے زلزلے سے لرز اُٹھا، نیوزی کے لینڈ کے دورے پر جانے والا برطانوی شاہی جوڑا محفوظ رہا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق نیوزی لینڈ کے شمالی جزیرے میں 6.1 شدت کے زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے، زلزلے کا مرکز تاؤما رونوئی شہر سے 25 کلو میٹر جنوب مغرب تھا، زلزلے کی گہرائی 227 کلو میٹر تھی۔

    زلزلے کے وقت ویلنٹن میں پارلیمنٹ کا اجلاس جاری تھا تاہم زلزلے کے جھٹکوں کے سبب ڈپٹی اسپیکر نے پارلیمنٹ کی کارروائی معطل کرنے کا اعلان کردیا۔

    حکام کے مطابق زلزلے میں کوئی بڑا نقصان نہیں ہوا اور نہ ہی سونامی کا خطرہ ہے۔

    مزید پڑھیں: نیوزی لینڈ میں 7.5شدت کا زلزلہ،2افراد ہلاک

    دوسری جانب برطانوی شاہی جوڑا شہزادہ ہیری اور میگھن مرکل بھی ان دنوں نیوزی لینڈ کے دورے پر ہیں۔

    حکام کے مطابق آکلینڈ میں زلزلے کے ہلکے جھٹکے محسوس کیے گئے، جس وقت زلزلہ آیا شہزادہ ہیری اور میگھن مرکل ایک تقریب میں شرکت کررہے تھے اور دونوں بالکل محفوظ ہیں۔

    یاد رہے کہ شاہی جوڑا اس وقت پیسیفک ٹور پر ہے، جس کے دورن انہوں نے آسٹریلیا، کینیا، فجی اور ٹونگا کا بھی دورہ کیا ہے۔