غزہ میں اسرائیل اور حماس کے درمیان معاہد طے پانے کے بعد غزہ کی پٹی کے جنوبی علاقوں سے اسرائیلی فوجی طیاروں کی پروازیں بند ہو گئیں۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ 4 روز کی عارضی جنگ بندی کو قطر مانیٹر کرے گا اور اس حوالے سے قطر کے دارالحکومت دوحہ میں آپریشنز روم بھی قائم کردیا گیا ہے۔
عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ قطر عارضی جنگ بندی پر عملدرآمد کے لیے اسرائیلی فوج اور حماس سے براہ راست رابطے میں ہے۔
واضح رہے کہ غزہ میں اسرائیل اور حماس کے درمیان معاہد طے پانے کے بعد جنگ میں وقفے پر عملدرآمد شروع کردیا گیا ہے۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق عارضی جنگ بندی کا آغاز مقامی وقت کے مطابق صبح 7 بجے ہوا ہے جو اگلے 4 روز یعنی منگل کی صبح 7 بجے تک جاری رہے گا۔
رپورٹ کے مطابق اس معاہدے کے تحت حماس کی جانب سے 50 یرغمالیوں کی رہائی کے بدلے اسرائیل 150 فلسطینی خواتین اور بچوں کو رہا کرے گا جس میں ایک اسرائیلی یرغمالی کے بدلے 3 فلسطینی رہا ہوں گے۔
جنگ میں وقفے کے دوران اسرائیلی طیارے غزہ کی فضائی حدود میں داخل نہیں ہوسکیں گے، جبکہ معاہدے کے تحت غزہ میں بھیجے جانے والی امداد کی مقدار بڑھائی جائے گی، روزانہ کی بنیاد پر امدادی سامان کے 200 ٹرکوں کو داخلے کی اجازت ہو گی۔
عرب میڈیا کے مطابق مصر اور قطر کی ثالثی میں اسرائیل حماس میں جنگ میں وقفے کے معاہدے پر دستخط ہوئے، معاہدے کے تحت آج شام 4 بجے سے قیدیوں کا تبادلہ شروع ہوگا۔
جنگ بندی ختم ہونے کے بعد لڑائی شدت سے دوبارہ شروع ہوجائے گی، اسرائیلی وزیر دفاع
یاد رہے کہ49 روز میں اسرائیل نے سفاکانہ بمباری کرکے غزہ کو کھنڈر بنا دیا ہے، 7 اکتوبر سے جاری اسرائیلی بمباری میں اب تک 14 ہزار 850 سے زائد فلسیطنی شہید اور 7ہزار فلسطینی لاپتہ ہیں جبکہ 36 ہزار سے زائد فلسطینی زخمی ہیں۔