Tag: پروفیسر جاوید اکرم

  • آئندہ 4ماہ بعد پاکستان کے حالات بھارت جیسے ہو سکتے ہیں ، ماہرین صحت نے خطرے کی گھنٹی بجادی

    آئندہ 4ماہ بعد پاکستان کے حالات بھارت جیسے ہو سکتے ہیں ، ماہرین صحت نے خطرے کی گھنٹی بجادی

    لاہور : وی سی یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز پروفیسر جاوید اکرم نے خطرے کی گھنٹی بجا دی اور کہا کورونا کی آئندہ لہر پہلی لہر سے زیادہ خطرناک ہو گی احتیاط نہ کی گئی تو آئندہ 4ماہ بعد حالات بھارت جیسے ہو سکتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وی سی یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز پروفیسر جاوید اکرم نے کورونا کی آئندہ لہرخطرناک ہونے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ کورونا وائرس کی آئندہ لہر پہلی لہر سے زیادہ خطرناک ہو گی، کورونا کےجوحالات بھارت میں ہوں وہی 4ماہ بعد پاکستان میں ہوتےہیں، احتیاط نہ کی گئی تو آئندہ 4ماہ بعد حالات بھارت جیسے ہو سکتے ہیں۔

    پروفیسر جاوید اکرم کا کہنا تھا کہ لوگ اس مرتبہ عید سادگی سے منائیں، کورونا موجودہ لہر میں لوگ پہلے سےکئی گنا زیادہ متاثر ہورہے ہیں اور لوگوں کوایک سے دوسرے کو ایفکٹ کرنے کی طاقت زیادہ ہے۔

    وی سی یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز نے کہا کہ کورونا وائرس کے 9 اقسام اس وقت لوگوں کو متاثر کر رہی ہیں، برطانیہ سےآنے والاوائرس لوگوں کو سب سے زیادہ متاثر کر رہاہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ کورونا کی موجودہ لہر میں بچے بھی زیادہ متاثر ہو رہے ہیں، وائرس کی پہلی لہرنے بچوں کومتاثر نہیں کیا ، خدا کرے کہ پاکستان میں بھارتی اسٹرین نہ آئے۔

    کورونا ویکسین کے حوالے سے پروفیسر جاوید اکرم نے مزید بتایا کہ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز میں ویکسین کا تیسرا ٹرائل جاری ہے۔

  • سرکاری میڈیکل، ڈینٹل کالجز میں کلاسز کا آغاز کب سے؟

    سرکاری میڈیکل، ڈینٹل کالجز میں کلاسز کا آغاز کب سے؟

    لاہور: پنجاب کے سرکاری میڈیکل اور ڈینٹل کالجز میں 22 فروری سے کلاسز کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ پنجاب کے سرکاری میڈیکل اور ڈینٹل کالجز میں بائیس فروری سے کلاسز کا آغاز ہوگا، جب کہ آزاد جموں و کشمیر میں میڈیکل کالجز کی کلاسز یکم مارچ سے شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    آج یونی ورسٹی آف ہیلتھ سائنسز میں میڈیکل کالجوں میں داخلے کے حوالے سے اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں پنجاب اور آزاد جموں و کشمیر کے سرکاری تعلیمی اداروں کے وائس چانسلرز اور پرنسپلز نے شرکت کی۔

    اجلاس میں فیصلہ ہوا کہ تمام کالجز طلبہ کووائٹ کوٹ تقریب کے لیے بلائیں گے، کسی نادار طالب علم کو فیس نہ ہونے پر داخلے سے انکار نہیں کیا جائے گا۔

    اجلاس میں صاحبِ صدر، یو ایچ ایس کے وائس چانسلر پروفیسر جاوید اکرم نے کہا کہ پرنسپل کی سفارش پر یو ایچ ایس خود طالب علم کی فیس ادا کرے گی۔

    ٹیم لیڈ ایڈمشن ڈاکٹر اللہ رکھا نے کہا میڈیکل کالجز میں داخلے پاکستان میڈیکل کمیشن (پی ایم سی) کی ہدایات کے مطابق مکمل کیے گئے ہیں، سرکاری میڈیکل، ڈینٹل کالجز کی 95 فی صد سیٹوں پر داخلہ بھی مکمل ہو چکا ہے۔

    پروفیسر عارف تجمل نے کہا کہ مہینوں کا کام ہفتوں میں مکمل کرنے پر یو ایچ ایس مبارک باد کی مستحق ہے۔ پروفیسر خالد مسعود گوندل کا کہنا تھا کہ سرکاری میڈیکل کالجز میں نادار طلبہ کی مالی امداد کے لیے وافر اسکالر شپس دستیاب ہیں۔

  • ’’ڈیکسا میتھاسون دو دھاری تلوار قرار‘‘

    ’’ڈیکسا میتھاسون دو دھاری تلوار قرار‘‘

    لاہور: یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے وائس چانسلر ڈاکٹر جاوید اکرم کا کہنا ہے کہ ڈیکسا میتھاسون دو دھاری تلوار ہے اس کے بہت سائیڈ ایفیکٹس ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے وائس چانسلر ڈاکٹر جاوید اکرم نے ڈیکسا میتھاسون کے استعمال کے حوالے سے تہلکہ خیز انکشافات کردئیے ان کا کہنا ہے کہ ڈیکسا میتھاسون کا فائدہ وینٹی لیٹر کے مریضوں پر ہے لیکن پاکستان میں یا دنیا میں اس کا کوئی بھی کلینیکل فائدہ نہیں ہے۔

    ڈاکٹر جاوید اکرم کا کہنا تھا کہ میں درجنوں مریضوں کو ٹریٹ کررہا ہوں جو مریض وینٹی لیٹرز پر ہیں یا جو مریض گردے کے مرض میں مبتلا ہیں ان کے لیے ہم دیگر دوائیں استعمال کررہے ہیں،۔

    ان کا کہنا تھا کہ ڈیکسا میتھاسون کو ذخیرہ اندوزی کرنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے اس کے بہت سائیڈ ایفیکٹس ہیں اس دوا کے استعمال سے فالج اورگردوں کے مرض کا خطرہ ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ اس دوا کے استعمال سے شوگر آسمانوں پر چلی جائے گی اور بلڈ پریشر بہت بڑھ جائے گا، انفیکشن 20 گنا زیادہ ہوجائے گا۔

    واضح رہے کہ چند روز قبل برطانیہ کے سائنسدانوں نے اسٹیرائیڈ دوا ڈیکسا میتھاسون کو کرونا وائرس کے علاج میں انتہائی موثر قرار دیا تھا۔ برطانوی سائنسدان پروفیسر پیٹر ہاربے کا کہنا تھا کہ یہ اب تک کی پہلی دوا ہے جس نے کرونا میں اموات کو کم کر کے دکھایا ہے اور یہ ایک اہم پیشرفت ہے۔

    گزشتہ روز برطانوی طبی ماہرین کی جانب سے کرونا کے خلاف جنگ میں موثر قرار دی جانے والی دوا ڈیکسا میتھاسون نے وینٹی لیٹر پر موجود معمر شخص کی جان بچائی تھی۔