Tag: پروٹین کی کمی

  • پروٹین کی کمی سے صحت کو کن مسائل کا سامنا ہوتا ہے؟

    پروٹین کی کمی سے صحت کو کن مسائل کا سامنا ہوتا ہے؟

    پروٹین ہماری خوراک کا ایک بہت اہم حصہ ہے۔ کاربوہائیڈریٹس اور چکنائیوں کے ساتھ یہ ایک ضروری میکرو نیوٹرینٹ ہے، مطلب یہ ہے کہ اگر ہم مستقل پروٹین کا استعمال نہیں کرتے ہیں تو ہم صحت مند زندگی نہیں گزار سکیں گے۔

    اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں ماہر غذائیت حنا انیس نے بتایا کہ انسان کو دالیں ہو یا گوشت دونوں صورتوں میں پروٹین کی ضرورت ہے۔

    پروٹین کی کمی اس وقت ہوتی ہے جب اس کی مقدار آپ کے جسم کی ضروریات کو پورا کرنے سے قاصر ہوتی ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ کچھ غذائی اجزاء پروٹین کی طرح اہم ہوتے ہیں پروٹین آپ کے پٹھوں، جلد، انزائم اور ہارمونز کی عمارت کی اینٹ ہے اور یہ جسم کے تمام ٹشوز میں ایک لازمی کردار ادا کرتا ہے۔

    حنا انیس نے بتایا کہ ہر انسان کی پروٹین کی ایک جیسی ضرورت نہیں ہوتی ہے یہ جسم کا وزن پٹھوں کی کمیت، جسمانی سرگرمی اور عمر سمیت بہت سے عوامل پر منحصر ہوتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ پروٹین کا زیادہ استعمال گردوں کی بیماریوں اور کام کے دوران جلد تھکاوٹ کا باعث بھی بنتا ہے۔

  • کیا آپ کے بالوں میں پروٹین کی کمی ہے؟ تو یہ ضرور جان لیں

    کیا آپ کے بالوں میں پروٹین کی کمی ہے؟ تو یہ ضرور جان لیں

    عام طور پر لوگ اپنے بالوں کو لمبے، گھنے، حسین اور چمکدار بنانے کے لئے بڑی جدوجہد کرتے ہیں جبکہ اس مد میں خطیر رقم بھی خرچ کرنے سے بھی گریز نہیں کرتے، مگر پھر بھی وہ نتائج حاصل نہیں کر پاتے جن کی انہیں توقع ہوتی ہے۔

    بالوں کی مناسب دیکھ بھال نہ ہونے کے باعث بالوں میں موجود قدرتی پروٹین کی کمی سے بال روکھے اور بے جان ہوکر گرنے لگتے ہیں، اور بالوں کی قدرتی چمک کا بھی خاتمہ ہوجاتا ہے۔

    اگر آپ کے بال بھی پروٹین کی کمی کا شکار ہیں تو سب سے پہلے آپ پروٹین مہیا کرنے والی غذاؤں کا استعمال شروع کردیں، مثلاً پالک، مٹر، لو بیا، بندگوبھی، انڈا، گوشت، پنیر، پھول گوبھی، پھلیاں، اناج، دالیں، چنے، دہی، مشروم اور میوہ جات وغیرہ۔

    اس کے علاوہ بادام اور کاجو کھانے سے بھی بالوں میں پروٹین کی وافر مقدار پیدا ہوتی ہے، جو بالوں کو کیمیکل اور ہیئر ٹولز کے مضر اثرات سے محفوظ رکھنے میں مدد فراہم کرتی ہے۔

    بالوں کو پروٹین فراہم کرنے کے لئے اگر آپ مہنگے اور مصنوعی طریقوں پر ہزاروں روپے خرچ نہیں کرنا چاہتے تو چند گھریلو ٹوٹکے استعمال کرکے اچھے نتائج حاصل کرسکتے ہیں۔

    دہی اور کریم کا استعمال بھی بالوں میں قدرتی نمی بر قرار رکھنے میں انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ دہی میں انڈا یاکوئی بھی تیل ملاکر 20 منٹ تک بالوں میں لگا رہنے دیں۔ آپ ہر ہفتے صرف کریم (پیکٹ والا) بھی تیل کی طرح بالوں میں لگا سکتی ہیں۔

    قدرتی پروٹین کے حصول کا بہترین ذریعہ انڈا ہے اس لئے ایک انڈے کی زردی میں چند قطرے لیموں کا رس ملا کر برش کی مدد سے بالوں میں لگائیں اور 2 گھنٹے کے بعد ٹھنڈے پانی سے بالوں کو واش کرلیں۔

    ہفتے میں ایک یا2 مرتبہ زیتون یا ناریل کے تیل سے سر میں مساج کرنے سے بالوں کے سروں کی بھی مرمت ہوجاتی ہے۔ چونکہ مایو نیز میں انڈا اور تیل شامل ہوتا ہے اس لئے 2 بڑے چمچے مایونیز میں کدوکش کی ہوئی آدھی ناشپاتی ملا کر 2 گھنٹے کے لئے بالوں میں لگائیں تو بال نرم و ملائم ہو جائیں گے۔

    میٹھے جوتے

    بالوں کی لمبائی کے مطابق ایک یا ایک سے زائد انڈے لیں اور ایک کیلے کو ہاتھوں سے اچھی طرح مسل کر ماسک تیار کر لیں اور جڑوں سے سروں تک بالوں میں یہ ماسک لگائیں اور ایک گھنٹے کے بعد تازہ پانی سے بال دھو کر خشک کرلیں۔

  • بالوں کے گرنے کی وجہ پروٹین کی کمی  ہے

    بالوں کے گرنے کی وجہ پروٹین کی کمی ہے

    ہیئر ٹرانسپلانٹ سرجن ڈاکٹر منظور قادر عمر نے کہا ہے کہ بالوں کے گرنے کی وجہ متناسب غذائی اجزاء کا ناکافی استعمال ہے۔

    انہوں نے کہا کہ آجکل نو عمری میں بال گرنا عوام کیلئے پریشانی کا باعث ہے، جس نے مردوں کے ساتھ خواتین کو بھی متاثر کیا ہوا ہے، سرجن نے کہا کہ کسی بھی جزوی غذائی اجزاء کی کمی بال گرنے کا سبب بنتی ہے اور جن افراد میں وٹامن بی 6 کی کمی ہوتی ہے ان کے بال گرتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ بالوں کے گرنے کی دوسری اہم وجہ پریشانی، تنائو اور صدمہ ہے، جس کی وجہ سے بالوں کی نشوونما کیلئے ضروری غذائی اجزاء ان تک نہیں پہنچ پاتے ہیں، انہوں نے کہا کہ ٹائیفائیڈ، نزلہ زکام، جسمانی کمزوری بھی بال گرنے کا سبب بنتی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ بالوں کو صحت مند رکھنے کیلئے روزانہ کی خوراک میں ضروری اجزاء کی مناسب مقدار استعمال کرنا ضروری ہے، بال پروٹین سے بنے ہوتے ہیں اور بالوں کی نشوونما کیلئے پروٹین ضروری ہے۔ پروٹین دودھ، مکھن، دہی، سویابین، انڈوں، گوشت اور مچھلی میں پایا جاتا ہے۔