Tag: پروگرام

  • ’’پہلی بار ٹیلنٹ ہنٹ پروگرام شروع کرنے کا فیصلہ‘‘

    ’’پہلی بار ٹیلنٹ ہنٹ پروگرام شروع کرنے کا فیصلہ‘‘

    پنجاب میں پہلی بار ٹیلنٹ ہنٹ پروگرام شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور وزیر اعلیٰ مریم نواز نے اس سلسلے میں جامع پلان طلب کر لیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پنجاب میں پہلی بارٹیلنٹ ہنٹ پروگرام شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس پروگرام کے ذریعے نوجوان کھلاڑیوں کو آگے بڑھنےکے مواقع فراہم کیے جائیں گے۔

    وزیر اعلیٰ مریم نواز نے ٹیلنٹ ہنٹ پروگرام کے سلسلے میں جامع پلان طلب کر لیا ہے۔
    اس کے علاوہ پنجاب میں یوتھ انٹرن شپ پروگرام بھی شروع کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے اس سلسلے میں بھی متعلقہ حکام سے جامع پلان طلب کر لیا ہے۔

    وزیر اعلیٰ مریم نواز کا اس حوالےسے کہنا تھا کہ پنجاب میں نوجوان کھلاڑیوں کو اپنے ٹیلنٹ کے اظہار کے بھرپور مواقع فراہم کریں گے، اس میں خواتین کھلاڑیوں کو بھی مساوی مواقع دیے جائیں گے۔

    مریم نواز نے محکمہ کھیل کو مالی خود مختاری دینے کے لیے اقدامات کی ہدایت کرتے ہوئے واضح طور پر کہا کہ اسپورٹس ڈیپارٹمنٹ کے ملازمین کی تنخواہوں میں تعطل نہیں آنا چاہیے۔

  • ملک بھر کے شہریوں کی ہیپاٹائٹس سی کی اسکریننگ ہوگی

    ملک بھر کے شہریوں کی ہیپاٹائٹس سی کی اسکریننگ ہوگی

    اسلام آباد: وفاقی حکومت نے ملک گیر سطح پر ہیپاٹائٹس سی کی اسکریننگ کا فیصلہ کیا ہے، 5 سال کے دوران نصف آبادی کی مرض کی اسکریننگ کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت نے ہیپاٹائٹس سی کے بڑھتے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے ملکی سطح پر ہیپاٹائٹس سی کی اسکریننگ کا فیصلہ کیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ملکی آبادی کی ہیپاٹائٹس سی کی اسکریننگ کا منصوبہ تیار کر لیا گیا ہے، اسکریننگ پلان وزارت قومی صحت نے تیار کیا ہے۔ منصوبہ پرائم منسٹر ہیپاٹائٹس سی پروگرام کے نام سے شروع کیا جائے گا۔

    ذرائع کے مطابق پرائم منسٹر ہیپاٹائٹس سی پروگرام کا 5 سالہ پی سی ون تیار ہے، پروگرام کا باضابطہ اعلان رواں ماہ ہوگا۔ پی ایم ہیپاٹائٹس سی پروگرام کے لیے بجٹ میں 50 کروڑ روپے مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

    ہیپاٹائٹس سی اسکریننگ پروگرام کی فنڈنگ کے لیے مختلف آپشنز زیر غور ہیں، پروگرام کے لیے نصف فنڈنگ وفاق اور نصف صوبے کریں گے۔

    پی ایم ہیپاٹائٹس سی پروگرام کے لیے عالمی ڈونرز سے رابطے کیے جائیں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ 5 سال کے دوران نصف آبادی کی اسکریننگ کی جائے گی، 12 سال سے زائد عمر کے شہریوں کا ہیپاٹائٹس سی ٹیسٹ ہوگا، ہیپاٹائٹس سی اسکریننگ ریپڈ ڈائیگناسٹک ٹیسٹ سے ہوگی۔ ٹیسٹ پازیٹو ہونے پر شہری کی ہیپاٹائٹس سی ویکسی نیشن ہوگی۔

    ذرائع کے مطابق ہیپاٹائٹس سی کے خاتمے تک شہری کا علاج معالجہ جاری رہے گا، شہریوں کی ہیپاٹائٹس سی اسکریننگ اور علاج فری ہوگا۔

    یاد رہے کہ پرائم منسٹر ہیپاٹائٹس سی پروگرام سنہ 2015 میں بند کر دیا گیا تھا، قومی ہیپاٹائٹس سی اسکریننگ پلان کا مقصد مرض کا پھیلاؤ روکنا ہے، مرض کا پھیلاؤ روکنے سے شرح اموات میں کمی آئے گی۔

    دوسری جانب ماہر امراض معدہ و جگر ڈاکٹر حیدر عباسی کا کہنا ہے کہ ملکی آبادی کی 5 فیصد آبادی ہیپاٹائٹس سی سے متاثرہ ہے، ہیپاٹائٹس سی کے مریضوں کی تعداد 80 لاکھ سے زائد ہے۔

    ڈاکٹر حیدر کا کہنا ہے کہ ہیپاٹائٹس سی کے کیسز کا تعلق سندھ اور بلوچستان سے ہے، مرض غیر ضروری انجکشن اور ناقص ڈرپس لگوانے، سرجری کے ناقص آلات اور حجامت کے گندے آلات سے پھیلتا ہے۔

  • آئی ایم ایف پروگرام کے بارے میں عوام کی کیا رائے ہے؟ سروے رپورٹ جاری

    آئی ایم ایف پروگرام کے بارے میں عوام کی کیا رائے ہے؟ سروے رپورٹ جاری

    کراچی: ملک میں معاشی اشاریوں کے حوالے سے عوامی توقعات کا اندازہ لگانے کے لیے کیے گئے سروے کی رپورٹ جاری کردی گئی، 42 شرکا آئی ایم ایف پروگرام میں توسیع ہونے اور 40 فیصد نہ ہونے کی توقع رکھتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک کی آئندہ مانیٹری پالیسی کمیٹی کا اجلاس 12 جون 2023 کو ہوگا، مانیٹری پالیسی کے نقطہ نظر کا اندازہ لگانے کے لیے ٹاپ لائن ریسرچ کا سروے جاری کردیا گیا۔

    سروے کے مطابق شرکا کی اکثریت یعنی 69 فیصد پالیسی کی شرح میں کسی تبدیلی کی توقع نہیں رکھتی، 23 فیصد شرکا پالیسی کی شرح میں اضافے کی توقع کرتے ہیں جبکہ 8 فیصد کو کمی کی توقع ہے۔

    16 فیصد شرکا 100 بیسز پوائنٹس اضافے کی توقع کرتے ہیں جبکہ 7 فیصد شرکا 100 بیسز پوائنٹس سے زیادہ اضافے کی توقع رکھتے ہیں۔

    آئی ایم ایف کے نویں جائزے پر 42 شرکا آئی ایم ایف پروگرام میں توسیع کی توقع رکھتے ہیں جبکہ 40 فیصد شرکا کو توقع ہے کہ آئی ایم ایف کی فنڈنگ عمل میں نہیں آئے گی۔

  • دبئی حکومت کا ریٹائرڈ افراد کے لیے بڑا اعلان

    دبئی حکومت کا ریٹائرڈ افراد کے لیے بڑا اعلان

    دبئی: دبئی محکمہ سیاحت و مارکیٹنگ نے ’دبئی میں ریٹائرمنٹ‘ پروگرام جاری کیا ہے، اس پروگرام کے تحت ریٹائرڈ افراد کو 5 سالہ ریٹائرمنٹ ویزہ جاری کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق یو اے ای کے نائب صدر شیخ محمد بن راشد آل مکتوم کی ہدایت پر دبئی محکمہ سیاحت و مارکیٹنگ نے ریٹائرڈ افراد کے لیے پروگرام کا آغاز کیا ہے اور اس کی بدولت دبئی ریٹائرڈ افراد کی آماج گاہ بن جائے گا، یہ پروگرام دبئی میں مقیم لوگوں کے علاوہ دنیا کے ہر ملک میں ریٹائرڈ ہونے والے افراد کا پسندیدہ مرکز بنے گا۔

    الامارات الیوم کے مطابق ’دبئی میں ریٹائرمنٹ‘ مشرق وسطیٰ میں اپنی نوعیت کا پہلا پروگرام ہے، یہ 55 برس سے زیادہ عمر کے غیر ملکیوں لے لیے ہے۔اس پروگرام کے تحت معمر افراد کو دبئی میں منفرد طرز حیات سے لطف اٹھانے کا موقع ملے گا۔

    دبئی فار ٹورازم نے اس پروگرام کی مارکیٹنگ کا آغاز کر دیا ہے، اس کے ذریعے ریٹائرڈ افراد کو صحت نگہداشت، غیر منقولہ جائیدادوں، انشورنس اور بینکوں کی طرف سے مختلف پیکج جاری کیے جائیں گے۔

    دبئی میں ریٹائرمنٹ پروگرام کی تفصیلا اس ویب سائٹ سے www.retireindubai.com حاصل کی جاسکتی ہیں۔

    دبئی حکومت کی جانب سے اس پروگرام میں ریٹائرڈ افراد کو 5 سالہ ریٹائرمنٹ ویزہ جاری کیا جائے گا جس میں توسیع ہوسکے گی، یہ ویزہ ان لوگوں کو جاری کیا جائے گا جن کی ماہانہ آمدنی بیس ہزار درہم 5500 امریکی ڈالر ہوگی۔

    آمدنی انویسٹمنٹ یا پینشن کی رقم سے حاصل ہوسکتی ہے، اس کا ایک طریقہ یہ ہے کہ ریٹائرڈ شخص کے بینک اکاونٹ میں 10 لاکھ درہم ہوں یا دبئی میں 20 لاکھ درہم مالیت کی جائیداد کا مالک ہو۔

  • کرونا وائرس: ٹی وی میزبان پروگرام کے دوران آبدیدہ ہوگئیں

    کرونا وائرس: ٹی وی میزبان پروگرام کے دوران آبدیدہ ہوگئیں

    مناما: بحرین میں ایک ٹی وی پروگرام کی میزبان کرونا وائرس کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے رونے لگیں، انہوں نے کہا کہ لوگ کرونا وائرس کا شکار افراد کے لیے کڑوے تبصرے کر رہے ہیں۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق کرونا وائرس پر پروگرام کے دوران بحرینی اناؤنسر ولا الفایق زار و قطار رونے لگی، پروگرام کے دوران بحرین کی خاتون فنکارہ ہند کے کرونا وائرس میں مبتلا ہونے کا تذکرہ بھی ہوا۔

    ولا الفایق نے اس پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بعض لوگ کرونا میں مبتلا افراد کے لیے نازیبا زبان استعمال کر رہے ہیں، وہ ایسے کڑوے کسیلے تبصرے کرتے ہیں جنہیں سن کر رونا آتا ہے۔ یہ کہہ کر وہ رونے لگیں۔

    ولا الفایق نے ایم بی سی فور چینل پر پروگرام میں مزید کہا کہ کئی لوگوں نے کرونا کے مریضوں پر نامناسب تبصرے کیے ہیں، وطن عزیز بحرین کی فن کارہ ہند کے حوالے سے جو تبصرے کیے گئے وہ ایک مثال ہیں۔

    بحرینی اناؤنسر نے مزید کہا کہ بعض لوگوں نے بحرینی فنکارہ کے کرونا وائرس میں مبتلا ہونے کے بعد یہ کہا کہ انہوں نے پلاسٹک سرجری کرواتے وقت یہ نہیں سوچا کہ انہیں کرونا وائرس کا شکار ہونا پڑے گا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ یہ بے پر کی باتیں ہیں حقیقت سے اس کا کوئی تعلق نہیں۔

    یاد رہے کہ بحرین میں اب تک کرونا وائرس کے 310 کیسز کی تصدیق ہوچکی ہے، جبکہ وائرس سے ایک موت ہوچکی ہے۔

  • سعودی میزائل پروگرام ایرانی خطرے سے نمٹنے کیلئے ہے، عالمی جریدہ

    سعودی میزائل پروگرام ایرانی خطرے سے نمٹنے کیلئے ہے، عالمی جریدہ

    ریاض/واشنگٹن : عالمی نے دعویٰ کیا ہے کہ سعودی عرب میزائل پروگرام صرف ایران سے سلامتی کو لاحق خطرات کے تدارک کے لیے تیار کررہاہے ۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی جریدہ انٹرنیشنل پالیسی ڈائجسٹ نے کہاہے کہ سعودی عرب نے چین کے براہ راست تعاون سے اپنے ملک میں بیلسٹک میزائلوں کی تیاری اور انہیں اپ گریڈ کرنے کا سلسلہ شروع کیا ہے۔

    جریدے نے استفسار کیا کہ آیا سعودی عرب نے اس نوعیت کی اسلحہ سازی کی تنصیبات کے قیام میں تکنیکی طورپر کیسے مہارت حاصل کی ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ سعودی عرب اپنے میزائل پروگرام کو صرف دفاعی مقاصد کے لیے تیار کررہا ہے جس کا مقصد ایران کی طرف سے سعودی عرب کی سلامتی کو لاحق خطرات کا تدارک کرنا ہے۔

    ایران یمن کے حوثی باغیوں کے ذریعے سعودی عرب پر بیلسٹک میزائلوں کے ذریعے حملے کرارہا ہے۔ سعودی عرب دیگر دنیا کے ممالک کی طرح بلا وجہ اسلحہ کے انبار نہیں لگا رہا ہے بیلسٹک میزائل ریاض کے دفاع اور سلامتی کی ضرورت بن چکا ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سعودی عرب کی طرف سے چین کی مدد سے بیلسٹک میزائل پروگرام پرکام کا ایک دوسرا سبب بھی ہے۔ مغربی اتحادیوں کے ساتھ تعلقات کم ہونے کے باعث ریاض کواپنے تزویراتی اتحادیوں کا دائرہ وسیع کرنا پڑا ہے۔

    امریکی انٹیلی جنس کے مطابق سعودی عرب چین کی مدد سے اپنے بیلسٹک میزائل پروگرام کو اپ گریڈ کررہا ہے حالانکہ امریکا مشرق وسطیٰ میں میزائلوں کی تیاری اور ان کے پھیلاﺅ کو روکنے کے لیے کوشاں ہے۔

  • ایران زمین کے مدار میں ایک بار پھر اپنا سیٹلائٹ بھیجنے میں ناکام

    ایران زمین کے مدار میں ایک بار پھر اپنا سیٹلائٹ بھیجنے میں ناکام

    تہران : ایران رواں سال زمین کے مدار میں اپنا سیٹلائٹ بھیجنے میں دوبار ناکام ہوچکا ہے،ایرانی عہدیدار نے کہا ہے کہ مصنوعی سیارے کو جلد ہی وزارت دفاع کے حوالے کردیا جائے گا اور بعدازاں فضاء میں بھیجا جائیگا۔

    تفصیلات کے مطابق ایران رواں سال زمین کے مدار میں اپنا سیٹلائٹ بھیجنے میں دوبار ناکام ہوچکا ہے مگر اس کے باوجود وہ اپنے بیلسٹک میزائل پروگرام پرکام جاری رکھے ہوئے ہے،دوسری طرف امریکا نے الزام عاید کیا ہے کہ تہران سیٹلائٹ کی آڑ میں اپنے بیلسٹک میزائل پروگرام کو آگے بڑھانے کی کوشش کررہا ہے۔

    میڈیارپورٹس کے مطابق حال ہی میں ایران کے امام خمینی اسپیس سینٹر کی طرف سے نئے تیار کردہ مصنوعی سیارے کی تصاویر جاری کی گئی ہیں، یہ اسپیس سینٹر ایران کے ضلع سمنان میں قائم ہے۔ ایران کی تازہ میزائل سرگرمیاں ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہیں جب امریکا اور ایران کے درمیان کشیدگی عروج پر ہے۔

    ایران عام طور پرمیزائل سرگرمیوں کے حوالے سے اعلانات کرتا رہا ہے مگر نئے سیٹلائٹ کے حوالے سے ایرانی حکام اب تک خاموش رہے ہیں۔

    ایک ایرانی عہدیدار کا کہنا تھاکہ مصنوعی سیارے کو جلد ہی وزارت دفاع کے حوالے کردیا جائے گا، ایرانی عہدیدار نے عندیہ دیا کہ سیٹلائٹ کو جلد ہی فضاءمیں بھیجا جائےگا۔

    امریکی دفاعی تجزیہ نگار وابین ھینز نے ایرانی میزائل اور فضائی پروگرام کے حوالے بات کرتے ہوئے کہا کہ ایران میں قائم امام خمینی فضائی مرکز عام طور ایک خاموش مرکز ہے۔ ہمیں بھی اس کے ہاں تیار کردہ مصنوعی سیارے کی تصاویر کا حال ہی میں پتا چلا ہے تاہم فی الحال اس سیٹلائیٹ کے فضاءمیں بھیجے جانے کے حوالے سے کچھ نہیں کہا جاسکتا۔

    انہوں نے کہا کہ ایرانی سیٹلائیٹ کی تازہ تصاویر 9 اگست کو لی گئی ہیں جو اس امر کا واضح ثبوت ہے کہ ایران اپنی بیلسٹک میزائل سرگرمیوں پر تیزی کے ساتھ کام جاری رکھے ہوئے ہے، مصنوعی سیارے کی آڑ میں ایران اپنے بیلسٹک میزائل پروگرام کوآگے بڑھا رہا ہے۔

  • امریکا نے ایف 35 فائٹر جیٹ پروگرام سے ترکی کو نکال دیا

    امریکا نے ایف 35 فائٹر جیٹ پروگرام سے ترکی کو نکال دیا

    واشنگٹن /انقرہ:روسی میزائل سسٹم خریدنے پر امریکا نے ترکی کو ایف 35 فائٹر جیٹ پروگرام سے علیحدہ کرنے کا فیصلہ کر لیا، ترک وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ پروگرام سے شراکت دار کو نکالنا انتہائی غیر منصفانہ فیصلہ ہے ،دونوں ممالک کے تعلقات متاثر ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق چند روز قبل ہی روس سے جدید ایس 400 ائیر ڈیفنس سسٹم کی پہلی کھیپ ترکی پہنچی تھی جس پر امریکا نے سخت ناراضی کا اظہار کیا تھا،امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ روسی ساختہ ایس 400 ائیر ڈیفنس سسٹم خریدنے کا مطلب ہے کہ ترکی کو ایک بھی ایف 35 فائٹر جیٹ طیارہ خریدنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

    پینٹاگون کی اعلیٰ عہدیدار ایلن لارڈ نے کہا کہ امریکا اور ایف 35 پروگرام میں شامل اتحادیوں نے ترکی کو اس پروگرام سے علیحدہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور ترکی کو ایف 35 جیٹ طیاروں کے پروگرام سے علیحدہ کرنے کے باقاعدہ اقدامات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

    ایلن لارڈ نے بتایا کہ جدید فائٹر جیٹ طیاروں کی ترکی سے منتقلی پر امریکا کو 50 کروڑ سے 60 کروڑ ڈالر کا خرچ برداشت کرنا پڑےگا۔

    انہوں نے کہاکہ ترکی نے ایف 35 فائٹر طیاروں کے 900 سے زائد پارٹس تیار کرتا ہے تاہم اب تمام آلات کی تیاری ترکی کی فیکٹریوں سے امریکی فیکٹریوں میں منتقل کر دی جائے گی کیونکہ ترکی کو اس پروگرام سے علیحدہ کرنے کا فیصلہ ہو چکا ہے۔

    پینٹاگون عہدیدار کے مطابق ایف 35 فائٹر جیٹ طیاروں سے علیحدگی کے بعد ترکی ناصرف ملازمتوں سے محروم ہو گا بلکہ اسے پراجیکٹ کے دوران ملنے والے 9 ارب ڈالرز بھی نہیں ملیں گے۔

    وائٹ ہاؤس حکام کی جانب سے کہا گیا تھا کہ ترکی کو ایف 35 فائٹر جیٹ پروگرام میں شامل نہیں رکھ سکتے کیونکہ ایف 35 فائٹر جیٹ کا پروگرام روسی انٹیلی جینس کلیکشن پلیٹ فارم کے ساتھ نہیں چل سکتا۔

    ترک وزارت خارجہ نے امریکی فیصلے پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پروگرام سے شراکت دار کو نکالنا انتہائی غیر منصفانہ فیصلہ ہے اور اس فیصلے سے دونوں ممالک کے تعلقات متاثر ہوں گے۔

    ترک وزارت خارجہ کے بیان میں کہا گیا کہ ہم امریکا کو دعوت دیتے ہیں کہ وہ اپنی اس غلطی کا ازالہ کرے جس سے دونوں ممالک کے اسٹریٹجک تعلقات کو ناقابل تلافی نقصان ہو۔

  • اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم میں 70 ارب روپے کا ٹیکس حاصل کیا: مشیر خزانہ

    اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم میں 70 ارب روپے کا ٹیکس حاصل کیا: مشیر خزانہ

    اسلام آباد: مشیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف پروگرام کی منظوری دے کر پاکستان کی پالیسیوں پر انحصار کیا گیا، پروگرام کی منظوری کے بعد دیگر مالیاتی ادارے بھی پاکستان کو فنڈز دیں گے، اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم میں 70 ارب روپے کا ٹیکس حاصل کیا۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ، وزیر مملکت برائے ریونیو حماد اظہر اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے چیئرمین شبر زیدی نے مشترکہ پریس کانفرنس کی، مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کے پیکج سے معیشت میں استحکام آئے گا، آئی ایم ایف بورڈ کے کسی رکن نے پاکستان کے لیے امداد کی مخالفت نہیں کی۔

    مشیر خزانہ نے کہا کہ پروگرام کی منظوری دے کر پاکستان کی پالیسیوں پر انحصار کیا گیا، پروگرام کی منظوری کے بعد دیگر مالیاتی ادارے بھی پاکستان کو فنڈز دیں گے، ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) 3.2 ارب ڈالر پاکستان کو اضافی دینے کا سوچ رہا ہے۔ عالمی مالیاتی بینک بھی پاکستان کو اضافی رقم دے گا۔

    انہوں نے کہا کہ اے ڈی بی اور عالمی بینک کے فنڈز بجٹری سپورٹ کے لیے بھی ہوں گے، قرض پروگرام پر آئی ایم ایف بھی پریس کانفرنس کرے گا۔ ملک مشکل دور میں ملا، ملکی قرضے تاریخ کی بلند سطح پر ہیں، قرضے واپس کرنے کے لیے محنت کرنا ہوگی۔

    مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ دوست ممالک سے ڈپازٹس حاصل کیے گئے ہیں۔ آئی ڈی بی اور سعودی عرب مؤخر ادائیگی پر تیل فراہم کریں گے، آئی ایم ایف پروگرام کی منظوری مظہر ہے کہ نئی پاکستانی قیادت پر اعتماد کیا گیا۔ ہمیں اپنے اخراجات میں کمی اور مشکل فیصلے کرنے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ امیر سے ٹیکس لینا ہے اور کمزور طبقے کا دفاع کرنا ہے، خواتین کی بہبود کے لیے فنڈز میں 100 ارب روپے کا اضافہ کیا ہے۔ بجٹ میں کاروباری سیکٹر کو مراعات دی گئی ہیں۔

    حفیظ شیخ نے کہا کہ کاروباری طبقے کے لیے گیس، بجلی اور قرضوں پر سبسڈی دی ہے، اقدامات کاروباری لاگت میں کمی کے لیے کیے گئے ہیں۔ ہمارا مقصد ہے کاروباری پہیہ چلے اور برآمدات کو بڑھایا جا سکے۔ لائف لائن صارفین پر بجلی کی قیمتوں میں اضافے کا اثر نہیں پڑے گا۔ چاہتے ہیں ایک ایساپلیٹ فارم ہو جہاں آمدنی میں اضافے کو بڑھایا جا سکے۔

    انہوں نے کہا کہ اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم دی، ایک لاکھ 37 ہزار لوگوں نے خود کو رجسٹر کیا۔ یہ پاکستان کی تاریخ میں سب سے بڑی تعداد ہے۔ اسکیم میں 70 ارب روپے کے ٹیکس حاصل کیے گئے، اثاثے ظاہر کرنے والوں میں بڑا حصہ نئے ٹیکس پیئرز کا ہے۔ اسکیم میں 3 ہزار ارب روپے کے اثاثے ظاہر کیے گئے ہیں۔

    مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف سے قرضہ ایکسٹینڈٹ فنڈ فیسلٹی کے تحت ملا ہے۔ 8 جولائی تک ایک ارب ڈالر کی رقم آئی ایم ایف سے مل جائے گی، سالانہ 2 ارب ڈالر ہر سال آئی ایم ایف کی جانب سے ملیں گے۔ آئی ایم ایف قرض پر شرح سود 3 فیصد سے کم ہی رہے گی۔ کوشش ہوگی ڈالر کمانے کی اہلیت بڑھائی جائے جو برآمدات سے بڑھے گی۔ اخراجات میں اضافہ ترقیاتی کاموں اور غریب طبقے کے لیے کیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ دیکھنا ہے کون سے ادارے حکومتی تحویل میں ہیں اور کن کی نجکاری ہوسکتی ہے، اداروں کی نجکاری سے متعلق پروگرام ستمبر 2019 تک مرتب کرنا ہے۔ نقصان میں چلتے ہوئے اداروں کو بہتر بنانا ہمارے اپنے مفاد میں ہے۔

    چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے کہا کہ برآمد کنندگان کو بہت بڑی سہولت دینے جا رہے ہیں، خام مال کی درآمد کے لیے بھی نیا سہولت والا سسٹم متعارف کروایا جائے گا۔ صنعتوں کو کسی بھی ہراسگی یا غیر ضروری معاملات سے دور رکھا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ پہلے مرحلے میں انڈسٹریل کنزیومر کی نشاندہی کر کے نوٹس دیا جائے گا، 3 لاکھ سے زائد کنزیومر کو نان فائلرز ہونے پر نوٹس دیا جائے گا۔ پراپرٹی سے متعلق سندھ اور پنجاب کا ڈیٹا ہمارے پاس آگیا ہے۔ ایک کنال سے زائد جس کے پاس گھر ہے اسے ٹیکس دینا ہوتا ہے۔ انڈسٹریل،ڈومیسٹک، ریئل اسٹیٹ سیکٹر کو نوٹس جائیں گے۔

  • سعودیہ، چین کی معاونت سے بیلسٹک میزائل پروگرام تیار کررہا ہے، امریکی میڈٰیا کا دعویٰ

    سعودیہ، چین کی معاونت سے بیلسٹک میزائل پروگرام تیار کررہا ہے، امریکی میڈٰیا کا دعویٰ

    ریاض/واشنگٹن: امریکی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ سعودی حکومت صحرا چین کے تعاون سے بیلسٹک میزائل پروگرام تیار کررہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کا شمار امریکا کے خاص اتحادیوں میں ہوتا ہے جو مشرق وسطیٰ میں امریکی ہتھیاروں کا بڑا خریدار بھی ہے تاہم امریکی نشریاتی ادارے نے دعویٰ کیاہےکہ سعودی عرب امریکی حریف چین کی معاونت سے صحرا کے وسط میں ایک خفیہ پروگرام پر عمل پیرا ہے جس کے تحت بیلسٹک میزائل کی تیاری کو تیزی سے عملی جامہ پہنایا جارہا ہے۔

    امریکی نشریاتی ادارے نے مختلف ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ سعودی رژیم بیلسٹک میزائل کی تیاری کے خواب کو شرمندہ تعبیر بنانے کے لیے بنیادی ڈھانچے اور ٹیکنالوجی کو جدید کرچکا ہے۔

    امریکی میڈیا کا کہنا تھا کہ امریکی خفیہ اداروں کو موصول ہونے والی خفیہ اطلاعات سے اس بات کی تصدیق ہوتی ہے کہ سعودی عرب بیلسٹک میزائل منصوبے پر عمل پیرا ہے۔

    سی این این کا کہنا تھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خفیہ ایجنسیوں کو موصولہ اطلاعات سے کانگریس کو لاعلم رکھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سعودی سفارتے خانے نے مذکورہ واقعے پر تبصرہ کرنے سے گریز کیا تاہم چینی حکام کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک عسکری سمیت تمام تزویراتی شعبوں میں ایک دوسرے کے معاونت کار ہیں اور یہ تعاون عالمی قوانین کی خلاف وزری کے زمرے سے باہر ہے۔

    مزید پڑھیں : ٹرمپ انتظامیہ سعودیہ میں ایٹمی پلانٹ تعمیر کرنے کا ارادہ رکھتی ہے، رپورٹ

    خیال رہے کہ اس سے قبل امریکی کانگریس نے ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا تھا کہ  امریکا سعودی عرب میں جوہری ری ایکٹر تعمیر کرنے کی تیاری کررہا ہے، ایٹمی ری ایکٹر کی سعودی عرب منتقلی کا معاملہ ڈونلڈ ٹرمپ کی زیر نگرانی چل رہا ہے۔