Tag: پروگرام ’’اعتراض ہے‘‘

  • مفتاح اسماعیل نے 33 گاڑیوں سے متعلق بات پر معذرت کر لی

    مفتاح اسماعیل نے 33 گاڑیوں سے متعلق بات پر معذرت کر لی

    کراچی: سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام میں 33 گاڑیاں خریدنے سے متعلق اپنی بات پر معذرت کر لی۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز کے پروگرام اعتراض ہے میں گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے رہنما مفتاح اسماعیل نے حکومت پر الزام لگایا کہ سرکاری گاڑیاں بولی کے ذریعے فروخت کی گئیں تو اس کے بعد 33 نئی بلٹ پروف گاڑیاں خرید لی گئیں۔

    پروگرام میں وفاقی وزیر سائنس فواد چوہدری بھی مدعو تھے، انھوں نے مفتاح اسماعیل سے سوال کیا کہ گاڑیاں کب خریدی گئیں اور کس نے خریدیں، مفتاح اسماعیل اس کاجواب دیں۔

    مفتاح اسماعیل کا اعتراض تھا کہ موجودہ حکومت نے کیا گورننس کی جس کی مثال دی جائے، سرکاری گاڑیاں بولی کے ذریعے فروخت کی گئیں تو نئی بلٹ پروف گاڑیاں خرید لی گئیں۔

    سرکلر قرضہ: پاور ڈویژن نے مفتاح اسماعیل کے دعوؤں کی قلعی کھول دی

    تاہم فواد چوہدری نے استفسار کیا تو مفتاح نے کہا تفصیل ابھی میرے پاس نہیں، میں نے نجی ٹی وی پر پٹی دیکھی ہے، پروگرام کے بریک میں تلاش کر کے جواب دے دوں گا۔تاہم بریک کے بعد اینکر عادل عباسی نے پوچھا تو مفتاح اسماعیل نے کہا مجھ سے غلطی ہوگئی ہے معذرت خواہ ہوں۔

    فواد چوہدری نے کہا کہ مفتاح اسماعیل نے سنی سنائی بات آگے بڑھا دی، گاڑیوں سے متعلق جس چینل نے خبر چلائی وہ بھی معذرت کر چکا ہے۔

    مفتاح اسماعیل نے کہا ہم تو ٹی وی کے ذریعے ہی خبریں سنتے ہیں، مجھ سے غلطی ہوئی ہے تو معذرت کرتا ہوں۔

  • ایران سے تعلقات چیلنج ہے، نہیں چاہتے خطہ کسی اور تنازع سے دوچار ہو: شاہ محمود

    ایران سے تعلقات چیلنج ہے، نہیں چاہتے خطہ کسی اور تنازع سے دوچار ہو: شاہ محمود

    نیویارک: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ایران سے تعلقات بہت بڑا چیلنج ہے، ہم نہیں چاہتے کہ ہمارا خطہ کسی اور تنازع سے دو چار ہو، کچھ لوگ آگ لگانا چاہتے ہیں لیکن ہم یہ نہیں چاہتے۔

    ان خیالات کا اظہار وزیر خارجہ نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام اعتراض ہے میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا، انھوں نے کہا ایران، سعودی عرب تنازع میں ہم اپنا کردار ادا کریں گے، ایران کے صدر اور وزیر خارجہ سے بھی بات ہوئی ہے۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا وزیر اعظم عمران خان کی جنرل اسمبلی میں تقریر کے بعد مقبوضہ کشمیر میں لوگوں نے کرفیو توڑا اور باہر نکل کر آتش بازی کی، تقریر سے قبل اہم پوائنٹس بنائے گئے تھے، دوسری طرف مودی کی تقریر کے دوران باہر شیم شیم کے نعرے لگے۔

    ان کا کہنا تھا ایسا کبھی نہیں ہوا کہ یو این کے باہر ہزاروں پاکستانی اور کشمیریوں نے احتجاج کیا ہو، بھارت کی فرعونیت ہمارے سامنے ہے، آج بھی چھ کشمیریوں کو شہید کیا گیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  اقوام متحدہ دو نیوکلیئر طاقتوں‌ کے آمنے سامنے آنے سے پہلے اپنا کردار ادا کرے، وزیراعظم

    وزیر خارجہ نے کہا افغانستان کے مسئلے پر بڑی پیش رفت ہوئی ہے، زلمے خلیل زاد نے ہمیں بتایا کہ طالبان سے تمام معاملات طے ہو گئے تھے، افغان امن عمل کے لیے پاکستان نے اپنا کردار ادا کیا، خوشی ہے افغانستان میں انتخابات کا مرحلہ مکمل ہوا، افغانستان نے بارڈر کھلا رکھنے کی درخواست کی تھی۔

    شاہ محمود نے کہا اللہ نے بھٹو کے بعد کسی کو عزت دی ہے تو وہ عمران خان ہیں، پاکستانی قوم یک جا ہو گئی ہے، کچھ لوگ اپنے مفادات کے لیے کھڑے ہیں، قوم پاکستان کے لیے کھڑی ہے۔

    ان کا کہنا تھا پاکستان، ترکی اور ملائیشیا نے مل کر انگریزی چینل کھولنے کا فیصلہ کیا ہے، یہ ٹی وی چینل اسلام کے صحیح تشخص کو اجاگر کرے گا اور اسلاموفوبیا کا مقابلہ کرے گا۔

  • شہر قائد کی صفائی کیلئے جو بھی آگے آنا چاہتا ہے اسے ویلکم کریں گے، علی زیدی

    شہر قائد کی صفائی کیلئے جو بھی آگے آنا چاہتا ہے اسے ویلکم کریں گے، علی زیدی

    کراچی : وفاقی وزیر برائے بحری امور علی زیدی نے کہا ہے کہ شہر قائد کی صفائی کیلئے جو بھی آگے آنا چاہتا ہے اسے ویلکم کریں گے، عید کے بعد سالڈویسٹ مینجمنٹ سے متعلق پلان بنائیں گے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آّر وائی نیوز کے پروگرام اعتراض ہے میں میزبان عادل عباسی سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

    کراچی میں جاری صفائی مہم کی تفصیلات بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ محمود آباد کے نالے میں پہلے بہت کچرا ہوا کرتا تھا، اس نالے کے دونوں اطراف تجاوزات قائم ہیں، جہاں سے نالے چوک ہوتے تھے ان جگہوں کو صاف کررہے ہیں۔

    انہون نے مزید کہا کہ میں یہ چاہتا ہوں کہ صرف لوگوں کے گھروں کے اندر پانی نہ جائے، میئر کراچی کے ساتھ بہت سے مقامات کے دورے کئے، وسیم اختر اور ناصرحسین شاہ کے ساتھ نالوں کا معائنہ کیا ہے، شہر کی صفائی کیلئے جو بھی آگے آنا چاہتا ہے ویلکم کریں گے۔

    ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ عید کے بعد سالڈ ویسٹ مینجمنٹ سے متعلق پلان بنائیں گے، اے آر وائی نیوز اور اداکاروں سمیت شعبہ جات کی شخصیات کراچی کی صفائی کیلئے ہمارے ساتھ ہیں، وفاقی،صوبائی اور شہری حکومت مل کر کراچی کی صفائی کرنا چاہتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: کراچی صاف کریں- علی زیدی کی مہم کو بھرپورعوامی پذیرائی

    واضح رہے کہ وفاقی وزیربرائے بحری امور علی زیدی کی کراچی صاف کریں مہم کو سوشل میڈیا پر بھرپور پذیرائی مل رہی ہے اور تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنےوالے افراد اور ادارے اس میں شامل ہورہے ہیں۔

    رواں ہفتے کراچی میں ہونے والی موسلادھار بارش کے سبب شہر میں جابجا نکاسی آب کے مسائل پیدا ہوگئے، اس حوالے سے وفاقی وزیر علی زیدی نے ٹویٹ کیا تھا کہ ’’ انشا اللہ اس عظیم شہر کے شہریوں کے ساتھ مل کر دوہفتے میں ہم کراچی کا تمام کچرا صاف کردیں گے‘‘۔

  • جے ایف 17 تھنڈر نے ثابت کر دیا وہ کسی سے کم نہیں: شاہد لطیف

    جے ایف 17 تھنڈر نے ثابت کر دیا وہ کسی سے کم نہیں: شاہد لطیف

    کراچی: دفاعی تجزیہ کار شاہد لطیف کا کہنا ہے کہ جے ایف 17 تھنڈر کی قابلیت و صلاحیت دنیا کے سامنے آئی ہے، اس نے ثابت کر دیا وہ کسی سے کم نہیں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز کے پروگرام اعتراض ہے میں گفتگو کرتے ہوئے ائیر چیف مارشل (ر) شاہد لطیف کا کہنا تھا کہ جے ایف 17 تھنڈر کی قابلیت و صلاحیت دنیا کے سامنے آ چکی ہے۔

    انھوں نے کہا کہ لڑاکا طیارے کے ڈیزائن میں 10 سال لگتے ہیں، پاکستان نے جے ایف 17 تھنڈر طیارہ 3 سال میں مکمل کیا۔

    شاہد لطیف کا کہنا تھا کہ جے ایف 17 تھنڈر نے ثابت کر دیا وہ کسی سے کم نہیں، بھارتی طیارے مار گرانے سے ثابت ہوا جے ایف 17 تھنڈر کیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  ملیشین وزیر اعظم مہاتیر محمد کا جے ایف 17 تھنڈر طیارے کا معائنہ، وطن روانہ

    انھوں نے کہا کہ ملیشین وزیر اعظم نے بھی پاکستان دورے کے موقع پر جے ایف 17 تھنڈر طیارے میں دل چسپی ظاہر کی، جے ایف 17 تھنڈر طیارے کی اب دنیا میں مارکیٹنگ ہوگی۔

    واضح رہے کہ آج ملیشین وزیر اعظم مہاتیر محمد پاکستان کا تین روزہ سرکاری دورہ مکمل کر کے وطن روانہ ہوئے، روانگی سے قبل اعلیٰ حکام نے انھیں جے ایف 17 تھنڈر طیاروں کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی اور اہم فیچرز سے آگاہ کیا، مہاتیر محمد نے پاک چین اشتراک سے تیار ہونے والے جدید ترین لڑاکا طیارے میں گہری دل چسپی لی۔

  • شہباز شریف کے خلاف پی اے سی میں تحریک عدم اعتماد لائیں گے: شیخ رشید

    شہباز شریف کے خلاف پی اے سی میں تحریک عدم اعتماد لائیں گے: شیخ رشید

    لاہور: وفاقی وزیرِ ریلوے شیخ رشید نے کہا ہے کہ اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کے خلاف پبلک اکاؤنٹس کمیٹی میں تحریکِ عدم اعتماد لائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق شیخ رشید اے آر وائی نیوز کے پروگرام اعتراض ہے میں گفتگو کر رہے تھے، انھوں نے کہا کہ شہباز شریف کی پوری کوشش ہے کہ میں پی اے سی میں نہ آؤں لیکن عمران خان نے میرا ممبر پی اے سی نوٹی فکیشن جاری کر دیا ہے، اب میں قانونی ممبر ہوں۔

    [bs-quote quote=”لوٹ مار کرنے والے 40 افراد 2 سے 3 ماہ میں بے نقاب ہو جائیں گے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_job=”شیخ رشید”][/bs-quote]

    شیخ رشید کا کہنا تھا کہ اب شہباز شریف جس کو چاہے ممبر پی اے سی بنا سکتے ہیں، عمران خان نے کہا شہباز شریف کو چیئرمین پی اے سی بنانا غلط فیصلہ تھا، وہ تحقیقات کے لیے پیش ہی نہیں ہو رہے۔

    وزیرِ ریلوے نے کہا کہ شہباز شریف پروڈکشن آرڈر کا غیر قانونی استعمال کر رہے ہیں، ریمانڈ کے دوران پروڈکشن آرڈر جاری نہیں ہو سکتا، پروڈکشن آرڈر کی وجہ سے لوگوں کو شک ہوا کہ ڈھیل دی جا رہی ہے۔

    انھوں نے کہا ’سعد رفیق اور رانا ثناء اللہ پی اے سی میں آ جائیں مجھے فرق نہیں پڑتا، لوٹ مار کرنے والے 40 افراد 2 سے 3 ماہ میں بے نقاب ہو جائیں گے، عمران خان مجھے آج کہے پیچھے ہو جاؤ تو میں ہو جاؤں گا۔‘

    شیخ رشید کہا کہنا تھا کہ چیئرمین پی اے سی ایک وفاقی وزیر کے برابر ہوتا ہے، شہباز شریف تو چیئرمین بن کرمزے کر رہے ہیں، وہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کو استعمال کرنے میں کام یاب ہو گئے۔

    [bs-quote quote=”نواز شریف کو 4 ملکوں چین، سعودی عرب، ترکی اور یو اے ای نے جھنڈی دکھائی ہے۔” style=”style-7″ align=”right” color=”#dd3333″ author_job=”وزیر ریلوے”][/bs-quote]

    وفاقی وزیر ریلوے نے کہا ’شریف برادران کو سعودی عرب اور یو اے ای کا کوئی سپورٹ نہیں ہے، نواز شریف کو 4 ملکوں چین، سعودی عرب، ترکی اور یو اے ای نے جھنڈی دکھائی ہے، عمران خان نے مجھے خود کہا اردگان نے کہا نواز شریف کو سپورٹ نہیں کر رہے۔‘

    شیخ رشید کا کہنا تھا کہ شریف برادران سے تو زرداری بہتر ہے جو بیماری کا بہانہ نہیں کر رہے، آصف زرداری جیل کاٹ سکتا ہے نواز شریف نہیں، شریف برادران جیل نہیں کاٹ سکتے، اب لوگ نہیں چاہتے کہ نواز شریف کو باہر جانے دیا جائے۔

    ریلوے وزیر کا کہنا تھا ’ بلاول بھٹو سے میری صلح ہوگئی ہے، انھوں نے معذرت کر لی ہے، بلاول بھٹو نے میرے متعلق غلط الفاظ استعمال کیے لیکن بلاول نے جو کہا اس کو معنی بھی نہیں معلوم ہوں گے، میں آصف زرداری اور بلاول بھٹو سے نہیں الجھنا چاہتا، آصف زرداری سے سیاسی لڑائی لڑتے ہوئے مزا آتا ہے۔‘

    [bs-quote quote=”آصف زرداری اور بلاول بھٹو سے نہیں الجھنا چاہتا، آصف زرداری سے سیاسی لڑائی لڑتے ہوئے مزا آتا ہے۔” style=”style-7″ align=”center” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    شیخ رشید نے کہا ’مجھے عمران خان کی دوستی پر فخر ہے، میری خواہش کے بر عکس مجھے ریلوے کی وزارت دی گئی، لیکن میں نے ہنسی خوشی قبول کی۔‘

    ان کا کہنا تھا کہ عمران خان آئی ایم ایف سے ڈیل کرنے میں کام یاب ہو جائیں گے، صرف عمران خان آئی ایم ایف کا دباؤ برداشت کر سکتے ہیں، وہ حالات سے مکمل با خبر ہیں۔

    وزیرِ ریلوے کا کہنا تھا کہ علیم خان کا کیس پرانا ہے، میرا دل کہہ رہا ہے کہ اس کی ضمانت ہو جائے گی۔

  • ہمارے اتحادی ایسا کام نہیں کریں گے جس سے ہمیں نقصان ہو، علی محمد خان

    ہمارے اتحادی ایسا کام نہیں کریں گے جس سے ہمیں نقصان ہو، علی محمد خان

    لاہور: وزیرِ مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے کہا ہے کہ احتساب بلا تفریق سب کا ہونا چاہیے، ہمارے اتحادی ایسا کام نہیں کریں گے جس سے ہمیں نقصان ہو۔

    پروگرام اعتراض ہے میں گفتگو کرتے ہوئے علی محمد خان نے کہا کہ جہانگیر ترین پارٹی کے اہم رہنما ہیں اور رہیں گے، ان کا پارٹی میں اہم کردار ہے۔

    [bs-quote quote=”جہانگیر ترین پارٹی کے اہم رہنما ہیں اور رہیں گے: علی محمد خان” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    پاکستان تحریکِ انصاف کے مرکزی رہنما نے کہا کہ اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصرعمران خان کے رشتہ دار نہیں، پرانے کارکن ہیں، اسی طرح ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری بھی عمران خان کے رشتہ دار نہیں ہیں۔

    علی محمد خان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی بڑی مثالیں بنا رہی ہے، میں بھی عمران خان کا رشتہ دار نہیں ہوں، نہ ہی عثمان بزدار ان کے رشتہ دار ہیں، دیکھتے ہیں کہ مخالفین کب مثال بنائیں گے۔


    یہ بھی پڑھیں:  پرویز الہیٰ اور چوہدری سرور میں رابطہ، ساتھ چلنے پر اتفاق


    انھوں نے کہا کہ پاکستان تحریکِ انصاف کی حکومت اور عمران خان سے لوگوں کو اتنی توقعات ہیں کہ معمولی سی کم زوری بھی نہیں دیکھنا چاہتے۔ کیوں کہ ماضی کے سب رہنما ناکام ہوچکے ہیں، اب قوم کے پاس ایک ہی آپشن ہے، عمران خان ہی اب آخری امید ہیں۔

    پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ ہر جماعت میں چھوٹے چھوٹے مسائل آتے رہتے ہیں جو حل ہو جاتے ہیں، ہمارے اتحادی ایسا کام نہیں کریں گے جس سے ہمیں نقصان ہو۔

  • وزراء کو دوسرے ممالک میں نوکری کرنے پر شرم آنی چاہیے، مولا بخش چانڈیو

    وزراء کو دوسرے ممالک میں نوکری کرنے پر شرم آنی چاہیے، مولا بخش چانڈیو

    کراچی : پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما مولا بخش چانڈیو نے کہا ہے کہ ہمارے وزراء کو دوسرے ممالک میں نوکری کرنے پر شرم آنی چاہیے، قانونی محاذ میں شکست کے بعد ن لیگ تصادم کی طرف جارہی ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام اعتراض ہے میں میزبان عادل عباسی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ نوازشریف خود اداروں کےخلاف باتیں کررہے ہیں، جب حکومت کی رٹ ہی نہیں ہے تو اقتدار میں کیوں بیٹھے ہیں؟

    کیوں اب تک اپنے وزراء بٹھا رکھے ہیں، بہتر ہوتا نوازشریف اداروں کو تنقید کے بجائے خاموشی سے گھر لوٹ جاتے اگر نواز شریف قبل از وقت انتخابات کرا دیتے تو ان کی رسوائی کم ہوجاتی۔

    ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی غریبوں کی جماعت ہے، پنجاب سے بڑے بڑے نام چلے جانے سے فرق نہیں پڑتا، ندیم افضل چن سیٹ کیلئے پیپلزپارٹی کو چھوڑ کرگئے، پیپلزپارٹی کے خلاف بہت سازشیں کی گئیں، جان بوجھ کر پیچھے دھکیلا گیا۔

    وفاقی بجٹ سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ حکومت کو بجٹ پیش کرنے کی کیا جلدی تھی؟ حکومت نے چند گھنٹے پہلے ایک غیرمنتخب شخص کو وزیرخزانہ بنایا، آئندہ آنے والی حکومت کا حق مارا گیا، قانونی محاذ میں شکست کے بعد ن لیگ تصادم کی طرف جارہی ہے، ہمارے وزراء دوسرے ملکوں میں نوکریاں کرنے پرشرم آنی چاہئے۔

  • ضیاء دورکی پیداوارنوازشریف ملک میں انتشار چاہتے ہیں، مولابخش چانڈیو

    ضیاء دورکی پیداوارنوازشریف ملک میں انتشار چاہتے ہیں، مولابخش چانڈیو

    کراچی : پیپلز پارٹی کے رہنما اور سینیٹر مولابخش چانڈیو نے کہا ہے کہ نواز شریف سیاسی طور پر ضیاءالحق کے دور میں پیدا ہوئے، ان کی سیاست پاکستان کے خلاف ہے وہ ملک میں انتشار پھیلانا چاہتے ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام اعتراض ہے میں میزبان عادل عباسی سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

    مولابخش چانڈیو نے کہا کہ میاں صاحب نے ہمیشہ پیپلزپارٹی کے خلاف احتساب کانعرہ لگایا اور آج جب احتساب کارخ ان کی طرف ہوگیا تو وہ قومی اداروں کو گالیاں دے رہےہیں، احتساب تو ان کی خواہش تھی اب ہورہا ہے تو چیخ  کیوں رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ نواز شریف سیاسی طور پر ضیاءالحق کے دور میں پیدا ہوئے، میاں صاحب کے پیر ضیاءالحق نے جمہوری عمل روک کر ہمیں سزائیں دیں، میاں صاحب کے ساتھ اگرزیادتی ہوئی ہے تو اس کا بھی فیصلہ ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ میاں صاحب اپنے آپ کو پاکستان کا چیمپئن اور نواز لیگ خود کو ملکی سلامتی کی ٹھیکیدار سمجھتی ہے، حالانکہ میاں صاحب کے رویے سے ملک کو خطرہ ہے، اسی رویے کی وجہ سے وہ وزیراعظم کی کرسی سے اترے، میاں صاحب کو صوبوں سے دشمنی لے ڈوبی۔

    مولابخش چانڈیو نے کہا کہ نواز شریف قانونی محاذ پرجنگ ہار چکے، ان کی سیاست پاکستان کےخلاف ہے، وہ سیاست میں خود کش بمبار بن چکے ہیں، میاں صاحب آپ نے بہت کچھ بویا، ابھی صبرکریں بہت کچھ کاٹنا ہے۔

    ایک سوال کے جواب میں مولابخش چانڈیو کا کہنا تھا کہ آصف زرداری اور بلاول بھٹو نے آج تک ایسا کوئی لفظ نہیں کہا کہ جس سے پارٹی کارکنان مشتعل ہوں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • عمران خان کی زبان ان کی سب سے بڑی دشمن ہے، خورشید شاہ

    کراچی : قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور پیپلز پارٹی کے رہنما سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ نوازشریف نے نیب کو پیپلزپارٹی کےخلاف بنایا تھا، عمران خان کی زبان ان کی سب سے بڑی دشمن ہے، پاکستان میں دہشت گردی افغان جنگ کے بعد آئی۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام’’ اعتراض ہے‘‘ میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ خورشید شاہ نے کہا کہ پیپلزپارٹی اپوزیشن میں بھی کسی سازش کاحصہ نہیں بنی لیکن نواز شریف میمو کیس میں کالاکوٹ اورلال ٹائی پہن کرعدالت گئے۔

    میاں صاحب ماضی میں خود پی پی کیخلاف سازشوں میں مصروف رہےہیں، نوازشریف نے نیب کا ادارہ پیپلزپارٹی کےخلاف کارروائی کیلئے ہی بنایا تھا۔

    ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہر بار میاں صاحب کی حکومت کو بچانے کاہم نے ٹھیکہ نہیں لے رکھا، عدالتوں نے نوازشریف کے خلاف درست فیصلہ دیا، میاں صاحب سپریم کورٹ کا فیصلہ قبول کریں اور آگے بڑھیں، وہ آج اپنا بویا ہوا بیج کاٹ رہے ہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ شرجیل میمن کوپکڑا جاتا ہے، مریم نواز اور کیپٹن صفدر کیلئے بھی ایک ہی قانون ہونا چاہئے، عدلیہ کو کہتا ہوں کہ ڈبل اسٹینڈرڈ بند کرو، کرپشن کوسیاست کی نظرکیاجارہاہے۔

    پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ان کی زبان ان کی سب سے بڑی دشمن ہے، ملک میں گالم گلوچ کی سیاست نہیں چلےگی، ٹکراؤ کی سیاست ملکی مفاد میں نہیں ہے۔

    عمران خان جو آج کہہ رہے ہیں کل ان کو اس کا نقصان ہوگا، عمران خان نے اب تک عوام کیلئے کیا کیاہے؟ ہم نے ہمیشہ ایشوز کی سیاست کی ہے، گالم گلوچ کی نہیں، عوام اورجمہوریت کی بات کرنے والےگالم گلوچ کرتے رہتے ہیں۔

    خورشیدشاہ نے کہا کہ ہماری حکومت ہوتی تو فیض آباد دھرنا ہوتا ہی نہیں، ختم نبوت کے قانون کے نام پرسیاست کی گئی، فیض آباد دھرنے والوں نے نبی کے نام پر سیاست کی جو قابل مذمت ہے۔

    پاکستان پردنیاکی نظریں ہیں اس پر رحم کیا جائے، یہ سب کرکے ہم دنیا کو کیا پیغام دینا چاہتےہیں، ختم نبوت کےمعاملےپرمنافقت ہوئی ہے، ختم نبوت قانون میں تکنیکی غلطی تھی۔

    انہوں نے کہا کہ فیض آباد آپریشن کے وقت ٹی وی چینلز بند کرنے سے عوام میں اور خوف بڑھ گیا تھا، حکومت کو ٹی وی چینلز کو نہیں بند کرنا چاہئے تھا، ٹی وی چینلزاور سوشل میڈیا کو بند کرنےسے کوئی فرق نہیں پڑا، غلط چیزوں سے سیکھ کر آگے بڑھنا چاہئے۔

  • فیصلہ وزیراعظم کیخلاف آیا تو بات دورتک جائے گی، سلمان اکرم راجہ

    فیصلہ وزیراعظم کیخلاف آیا تو بات دورتک جائے گی، سلمان اکرم راجہ

    کراچی: وزیراعظم کے بچوں کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے کہا ہے کہ پاناما کیس میں تین رکنی بینچ حتمی فیصلہ نہیں دے گا، معاملہ آگے بھی چلے گا، فیصلہ وزیراعظم کیخلاف آیا تو بات دور تک جائے گی، مفروضوں پر قانونی معاملات طے نہیں ہوتے۔

    یہ بات انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’’اعتراض ہے‘‘ میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ حسین نواز نے فلیٹس کی ملکیت سے متعلق کبھی انکار نہیں کیا اور مریم نواز بھی لندن فلیٹس سے متعلق اپنی وضاحت کرچکی ہیں، پہلے ٹرانزیکشن دکھائی جائے تو پھر سوال کیا جانا چاہیے۔

    ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جو دستاویزات ہم نے پیش کئے ان پر جے آئی ٹی نے توجہ ہی نہیں دی، جےآئی ٹی نے حسین نواز کو 5 بار بلایا،ان سے مواد پر رائے نہیں مانگی گئی، جےآئی ٹی کے پاس تمام مواد موجود تھا جسےانہوں نے نظر انداز کیا۔

    رپورٹ کا بہت سا مواد سفید کاغذ پرلکھا گیا جو غیر تصدیق شدہ ہے، جےآئی ٹی مخصوص تحقیقات سے ہی مخصوص نتائج پر پہنچی، اس نے صرف ایک خط کو لے کر ڈھنڈورا پیٹا۔

    ان کا کہنا تھا کہ جے آئی ٹی رپورٹ کے والیم دس میں کچھ خاص نہیں، والیم دس پر ہمارے مؤکل کو کوئی تشویش نہیں، صرف جے آئی ٹی کی درخواستیں تھیں جو انہوں نے مختلف ممالک کوبھیجیں اور ان کا جواب بھی نہیں آیا جبکہ برطانیہ میں ہفتہ،اتوار کے روز بھی ضروری معاملات پر کام ہوتا ہے۔

    سلمان اکرم راجہ کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کا دبئی کمپنی میں کوئی شیئرنہیں، ان کو اعزازی طور پر دبئی کمپنی کا چیئرمین بنایا گیا، وزیراعظم نوازشریف نے دبئی کی کمپنی سے کبھی تنخواہ نہیں لی، وزیراعظم بننے کے بعد نواز شریف کمپنی چیئرمین نہیں رہ سکتے، ایسا کوئی قانون نہیں۔

    آف شورکمپنی اور امارات میں نوکری پر نااہلی نہیں ہوسکتی، یہ محض ایک ایک تکنیکی غلطی ہے، کوئی جرم نہیں، قانون تکنیکی خرابی کے بجائے نیت کو دیکھےگا۔

    وزیراعظم جس کمپنی کے چیئرمین رہے وہ کمپنی بھی بعد میں ختم ہوگئی، ایک کاغذ سے سو کاغذوں کا مفروضہ قائم نہیں کیا جاسکتا، اگر اس بنیاد پر سپریم کورٹ وزیراعظم کو نااہل قرار دے گی تو معاملہ بہت دور تک جائے گا۔

    سلمان اکرم راجہ کا کہنا تھا کہ منی ٹریل کا سوال اپنے اندر مزید سوالات پیدا کرتا ہے، مفروضوں پر1992کی منی ٹریل کی بات کی جارہی ہے، مفروضوں پر قانون معاملات طے نہیں ہوتے، منی ٹریل کی بات نہیں، شیئرز ٹرانسفر کا معاملہ ہے،۔

    عمران خان نے بھی خود کہہ دیا ہے کہ وہ منی ٹریل نہیں دے سکتے، 20سے30سال پہلے کے معاملات کا ریکارڈ نہیں ہوتا، 50سال کے کاروباری معاملات کی تفصیلات پیش کرنا ممکن نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی نظر میں عدالت میں مکمل جواب دیا گیا۔

    وزیراعظم نے سمجھا جو دستاویز پیش کئے گئے ہیں وہ کافی ہیں، آرٹیکل66کے استحقاق کے معاملے پر قانون واضح ہے، دستاویزات سےثابت ہوتا ہے کہ1980میں کثیررقم حاصل تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ فیصلے کے حوالے سے جج صاحبان مختلف آراء رکھتے ہیں، میڈیا ججز کے ریمارکس کو اچھالتا ہے، تین جج صاحبان اپنی واضح شناخت رکھتے ہیں، ان کا فیصلہ حتمی ہوگا،۔

    پاناما کیس کا حتمی فیصلہ دو،ایک سے ہوگا، رکنی بینچ حتمی فیصلہ نہیں دے گا، معاملہ آگے چلےگا، بیس اپریل کا فیصلہ عبوری نہیں تھا، 5رکنی بینچ کا فیصلہ ختم ہوا، اب تین رکنی بینچ کا فیصلہ حتمی ہوگا، ثابت کچھ بھی نہیں ہوا، اب حتمی فیصلے کا انتظار ہے، 2006کے بعد حسین نواز فلیٹس کے معاملات کے ذمہ دار ہیں۔