لاہور: وزیرِ اطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان نے دعویٰ کیا ہے کہ مسلم لیگ ن میں بڑا فارورڈ بلاک بننے کو ہے، لاہور کے 5 ن لیگی ممبران نے رابطہ کیا ہے۔
فیاض الحسن چوہان نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ لاہور کے پانچ ن لیگی ممبرز نے مجھ سے اسلام آباد کے ایک صحافی کے ذریعے رابطہ کیا ہے۔
[bs-quote quote=”پارٹی پالیسی ہے کہ کسی پارٹی کے ممبران توڑنا نہیں ہے: فیاض چوہان” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]
وزیرِ اطلاعات نے کہا کہ آن ریکارڈ کہتا ہوں ن لیگ ممبران نے کہا ہم پی ٹی آئی میں آنا چاہتے ہیں، پارٹی پالیسی ہے کہ کسی پارٹی کے ممبران توڑنا نہیں ہے اسی لیے خاطر خواہ جواب نہیں دیا۔
فیاض چوہان نے پچھلی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ منصوبہ تھا 14 ارب روپے میں 22 ہزار گاؤں کو صاف پانی دیا جائے گا، احسن اقبال اور زعیم قادری کے بھائیوں کو صاف پانی منصوبے میں شامل کیا گیا، صاف پانی کمپنی میں 14 ارب لٹا دیے مگر صرف چند دیہات کو پانی ملا۔
انھوں نے کہا کہ صاف پانی، آشیانہ ہاؤسنگ سمیت دیگر اسکینڈلز 2016 میں شروع ہوئے تھے، 2014 میں ن لیگی حکومت بچانے کے لیے پیپلز پارٹی فرنٹ پر آئی، پی پی اور ن لیگ کی ذاتی خواہش ہے کہ پی ٹی آئی حکومت کل نہیں آج ختم ہو جائے۔
وزیرِ اطلاعات نے کہا کہ عمران خان سلیکٹڈ وزیرِ اعظم ہیں تو کیا آصف زرداری نے سی ایس ایس کیا تھا، سعودی عرب نے عمران خان کی ایمان داری پر بڑا معاشی پیکج دیا ہے۔ خیال رہے کہ وزیرِ اعظم نے اپنے دورۂ سعودی عرب میں 12 ارب ڈالرز کا امدادی پیکج حاصل کر لیا ہے۔
لاہور: پاکستان پیپلز پارٹی پنجاب کے صدر قمر زمان کائرہ نے تجویز دی ہے کہ ن لیگ اور پی پی کو ایک پلیٹ فارم سے ضمنی الیکشن لڑنا چاہیے۔
وہ اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں گفتگو کر رہے تھے، انھوں نے کہا اپوزیشن کو اکھٹے ہو جانا چاہیے، حالات کے تحت سیاست بہت سے فیصلے کرا دیتی ہے۔
[bs-quote quote=”بھارت کو مذاکرات کی پیش کش کرنا حکومت کا اچھا اقدام تھا: قمر زمان کائرہ” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]
قمر زمان کائرہ کا کہنا تھا کہ ن لیگ اور پی پی کا مل کر ضمنی الیکشن لڑنے کا فیصلہ نہیں ہوا، تاہم میری تجویز ہے کہ دونوں جماعتیں مل کر الیکشن لڑیں۔
پی پی کے سینئر رہنما نے کہا پیپلز پارٹی کے خلاف مقدمات ہمیشہ بنتے رہے ہیں، لیکن آج تک ثبوت پیش نہیں کیے جا سکے، ہم تحقیقات سے نہیں بھاگ رہے، جو فیصلہ ہوگا قبول کریں گے۔
قمر زمان کائرہ کا کہنا تھا کہ مقدمات سیاست پر اثر انداز ہونے کے لیے بنائے گئے، لیکن ہم عدالتی حکم کی تعمیل کریں گے اور عدالت میں پیش ہوں گے، فیصلے عدالت کرتی ہے پارلیمنٹ نہیں، پارلیمنٹ کا کام صرف قانون سازی کرنا ہے۔
قبل ازیں اے آر وائی کے پروگرام پاور پلے میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے تعلقات ہمیشہ سے خراب رہے، جب بھی بہتری کی فضا ہوتی ہے تو کوئی نہ کوئی بہانا بنا کر اسے خراب کیا جاتا ہے۔
قمر زمان کائرہ نے حکومتی اقدام کو سراہتے ہوئے کہا کہ بھارت کو مذاکرات کی پیش کش کرنا حکومت کا اچھا اقدام تھا، پاکستان اپنے معاملات کو طول نہیں دیتا۔
پیپلز پارٹی کے رہنما نے مزید کہا کہ بھارتی وزیرِ اعظم نریندر مودی اس وقت خود بہت دباؤ میں ہیں، مودی نے دباؤ سے نکلنے کے لیے ایسا راستہ اختیار کیا۔
لاہور: پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور رکن قومی اسمبلی جاوید لطیف نے کہا ہے کہ وزیرِ اعظم عمران خان کو گستاخانہ خاکوں کا معاملہ اقوام متحدہ میں اٹھانا چاہیے۔
ان خیالات کا اظہار وہ اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں کر رہے تھے، انھوں نے کہا ’گستاخانہ خاکوں پر عالم اسلام کو اکھٹا ہونا چاہیے۔‘
صدارتی امیدوار کے سلسلے میں اپوزیشن کے درمیان اختلافات کے حوالے سے پروگرام میں بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کی تقسیم سے تحریکِ انصاف کو فائدہ ہوگا۔
میاں جاوید لطیف نے پیپلز پارٹی کے رویے کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا، انھوں نے کہا کہ صدارتی امیدوار کے طور پر اعتزاز احسن کا نام دینے سے پہلے اپوزیشن کو اعتماد میں لیا جاتا۔
انھوں نے مزید کہا کہ وزارتِ عظمیٰ کے سلسلے میں بھی پی پی کا رویہ درست نہیں تھا، ’پیپلز پارٹی نے کہا تھا شہباز شریف ہی وزارتِ عظمیٰ کے امیدوار ہوں گے۔‘
خیال رہے کہ وزیرِ اعظم عمران خان نے بھی توہین آمیز خاکوں کا معاملہ اقوام متحدہ میں اٹھانے کا اعلان کیا ہے، انھوں نے کہا کہ سینیٹ کی منظور کردہ قرارداد اقوام متحدہ میں پیش کریں گے، اور توہین آمیز خاکوں کے خلاف اوآئی سی کو بھی متحد کریں گے۔
کراچی: متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ سندھ میں نیا صوبہ بنانے کے لیے کراچی میں 50 لاکھ لوگوں کے دستخط کرائیں گے، ملک میں نئے انتظامی یونٹس بننے چاہئیں۔
وہ اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں گفتگو کر رہے تھے، انھوں نے کہا کہ نئے انتظامی یونٹس ہمارا مستقل نعرہ ہے، عوامی اور سیاسی تحریکیں ہی آئین میں ترامیم کا سبب بنتی ہیں، نئے صوبے کا مطالبہ جرم یا خواہش نہیں یہ وقت کی ضرورت ہے۔
فاروق ستار نے ٹی وی انٹرویو میں کہا ’ایم کیو ایم کی نشستیں کم کرانے کے لیے سازش کی گئی، صرف کراچی نہیں پورے پاکستان میں الیکشن میں دھاندلی ہوئی، لیکن پروپیگنڈے کے باوجود ایم کیو ایم نے نشستیں حاصل کیں۔‘
انھوں نے تسلیم کیا کہ ایم کیو ایم خود بھی اندر سے مسائل کا شکار رہی ہے، 2018 کے الیکشن میں ایم کیو ایم میں پرانا نظم وضبط نہیں تھا، بانی ایم کیو ایم کے بغیر الیکشن لڑنے کا سیاسی طور پر نقصان ہوا، پی ایس پی کی وجہ سے بھی ہمارا ووٹ خراب ہوا، اسے ایک پلان کا حصہ سمجھا جا سکتا ہے، پی ایس پی کو لاکر ووٹر کو مایوس کیا گیا کہ وہ کسی اور کو ووٹ دے۔
نیوز اینکر وسیم بادامی کے سوال کا جواب دیتے ہوئے انتخابات میں دھاندلی کے حوالے سے فاروق ستار نے کہا کہ ہمیں مردم شماری، حلقہ بندیوں اور بلدیاتی اختیارات سے محروم کیا گیا، پریذائیڈنگ افسران جس دن بولیں گے سب سامنے آ جائے گا، ہمیں پریذائیڈنگ افسروں نے بہت سی باتیں بتائی ہیں، پولنگ اسٹیشنز پر شام 7 بجے کے بعد کیمرے بند ہونے کی تحقیقات ہونی چاہیے۔
انھوں نے کہا ’الیکشن نتائج میں تاخیر کے دوران انجینئرنگ کی گئی، الیکشن کے نتائج سے متعلق فارم 45 کہیں بھی فراہم نہیں کیا گیا، ہم بیلٹ پیپرز کا آڈٹ کرانے کا مطالبہ بھی کر چکے ہیں، الیکشن نتائج میں تاخیر کے معاملے پر بھی کمیشن بنا کر تحقیقات کی جانی چاہیئں، جہاں سے ایم کیو ایم جیتی وہاں سے پولنگ ایجنٹس کو نہیں نکالا گیا، 10،10 پولنگ اسٹیشنز کا نتیجہ ایک ہی رائٹنگ میں درج ہے، یہ کیسے ممکن ہے؟‘
فاروق ستار نے مزید کہا کہ وفاق میں ہم پی ٹی آئی کے اتحادی ہیں، عمران خان نے کہا حلقے کھولنے کو تیار ہیں تو کمیشن بنا دیا جائے، 2013 الیکشن میں صرف 4 حلقے کھلوانے کے لیے کمیشن بنا، اکثریتی جماعت کو ایم کیو ایم پورا موقع دیتی ہے، وفاق میں ابھی تک اپوزیشن صحیح معنوں میں متحد نظر نہیں آتی، نواز شریف اور مریم نواز کے آنے سے ن لیگ کا گرتا مینڈیٹ تھوڑا اٹھا تھا۔
لاہور : پنجاب کے وزیر قانون رانا ثناءاللہ نے کہا ہے کہ خفیہ قوتیں نواز شریف کو سزا دلانے کے درپے ہیں، لیکن وہ ضمانت پر باہر آجائیں گے، پی ٹی آئی کے ٹکٹوں کے فیصلے بھی وہی قوتیں کررہی ہیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں میزبان وسیم بادامی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا، رانا ثناءاللہ نے کہا کہ میاں نواز شریف کے کیس میں ہمیں توقع انصاف کی ہے مگر لگتا ایسا ہے کہ انصاف ہوگا نہیں۔
خفیہ قوتیں نواز شریف کو سزا دلانے کے در پے ہیں، جےآئی ٹی اور دیگر معاملات کے پیچھے بھی یہی خفیہ قوتیں تھیں، عمران خان کی جماعت کےٹکٹوں کے فیصلے بھی وہی قوتیں کررہی ہیں۔
خفیہ قوتوں کےدفاتر الیکشن سیل کی طرح کام کررہےہیں، فیصل آباد میں یوسی چیئرمینوں کو فون کرکے ان کی نگرانی کی جارہی ہے۔
پاک فوج کے جوان ملک پر جان نچھاور کرتے ہیں
راناثنااللہ نے مزید کہا کہ فوج کے ادارے پرالزام نہیں لگایا جاسکتا، فوج کے جوان ملک کےلئے جان نچھاور کرتے ہیں، اسٹیبلشمنٹ کے لفظ میں سب شامل ہوجاتے ہیں جو روز میڈیا پر بھی باتیں کرتے ہیں، یہ کام خفیہ قوتیں اور فرشتے کرتے ہیں جو نظر نہیں آتے۔
فوج اور عدلیہ جیسے ادارے اس قسم کے کام نہیں کرتے، راؤانوار جس سیف ہاؤس میں رہا ہے ہمارا اشارہ اسی طرف ہے، لوگوں کو پیچھے سے جو ہلا رہے ہیں وہ خفیہ قوتیں ہیں۔
نوازشریف کیخلاف فیصلے سے سیاسی نقصان نہیں ہوگا
راناثناءاللہ کا کہنا تھا کہ نوازشریف کیخلاف فیصلے سے سیاسی نقصان نہیں ہوگا، 28جولائی کے فیصلے سے جو حاصل نہ ہوا اس کیلئے جوا کھیلا جائیگا، ایسا کرنے والوں کو بہت بڑا نقصان ہوگا، احتساب عدالت کے فیصلے پر ہم ہائیکورٹ میں اپیل پر جاسکتے ہیں۔
نواز شریف لاہور ہائیکورٹ سے ضمانت پر باہر آجائیں گے،جیل جانے کے بعد کسی اور کو بیانیہ لے کر آگے بڑھنے کی ضرورت ہی نہیں ہوگی، نوازشریف کے وہاں پر جانے سے پہلے سے بھی زیادہ بڑے جلسے ہونگے۔
چوہدری نثار ن لیگ چھوڑ کر کبھی نہیں جائیں گے
چوہدری نثار سے متعلق اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چوہدری نثار ن لیگ چھوڑ کر نہیں جائیں گے ان کو ٹکٹ بھی ملناچاہئے، وہ نوازشریف سے ناراض نہیں صرف گلہ ہے، جب بھی یہ بیٹھیں گے تو یہ گلہ دور ہوسکتا ہے۔
چوہدری نثار کو مریم نواز بزرگوں کی طرح سمجھتی ہیں، چوہدری نثار الیکشن نہ لڑنا چاہیں تو ان کے احترام میں کسی کو ٹکٹ بھی نہیں دینا چاہئے، وہ ایسے آدمی ہرگز نہیں کہ کسی قوت کا آلہ کار بنیں، چوہدری نثار کی اپنی ایک اہمیت رہی ہے وہ وزیرداخلہ رہے ہیں۔
الیکشن وقت پر نہ ہوئے تو اس کا فائدہ نواز شریف کو ہوگا
راناثنااللہ کا کہنا تھا کہ حالات کے مطابق الیکشن وقت پر ہوتے نظر آرہے ہیں کیونکہ الیکشن میں تاخیر ہوئی تو نوازشریف کے بیانیے میں مزید جان آئے گی، سیاسی جماعتیں جانتی ہیں کہ ن لیگ کو ہرا نہیں سکتیں۔
منحرف اراکین سیاسی گند ہیں مزید بھی جائیں گے
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ منحرف اراکین سیاسی گند ہیں، ن لیگ سے منحرف ارکان وہ لوگ ہیں جورسک نہیں لیتے، جنہوں نے نوازشریف کو ووٹ نہیں دیا تھا، نوازشریف کو ووٹ پڑے تو درپردہ قوتوں کو حیرانی ہوئی اور کچھ قوتیں متحرک ہوگئی تھیں۔
جو لوگ پارٹی چھوڑ گئے نوازشریف نے انہیں دل سے قبول نہیں کیا تھا، ایک وقت ایسا تھا جب فصلی بٹیروں کی بہت بڑی تعداد ہوتی تھی، ابھی 8 گئے ہیں، تین سے 4اور بھی منحرف ارکان جانے والے ہیں۔
مشاہد حسین سید نے کبھی میاں صاحب پر ذاتی حملہ نہیں کیا
صوبائی وزیر قانون نے کہا کہ سینیٹر مشاہد حسین جب پہلے ن لیگ میں تھے تو میاں صاحب سے بڑا قریبی رابطہ تھا، بعد میں بھی مشاہد حسین سید نے کبھی میاں صاحب پر ذاتی حملہ نہیں کیا، مشاہد حسین سید کو دوبارہ پارٹی میں آنا چاہئے تھا۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔
کراچی : پاکستان ٹیم کے سابق کپتان شاہد خان آفریدی نے کہا ہے کہ اپنے الفاظ پراب بھی قائم ہوں کہ کشمیریوں کے ساتھ ظلم ہورہا ہے اس لیے آواز اٹھائی، آئی پی ایل میں بلایا گیا تو بھی نہیں جاؤں گا، پی ایس ایل بہت بڑی لیگ ہے۔
یہ بات انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں میزبان وسیم بادامی کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کہی، شاہد آفریدی نے کہا کہ میں پاکستان کا سپاہی ہوں، میرا ملک ہی میرا سب کچھ ہے، کشمیریوں کے ساتھ ظلم ہورہا ہے، اس لیے آواز اٹھائی۔
انہوں نے کہا کہ کشمیر میں خواتین اور بچوں کے ساتھ ظلم ہورہا ہے، وہاں حالیہ دنوں میں20شہادتیں ہوئی ہیں، مقبوضہ کشمیر سے متعلق اپنے الفاظ پراب بھی قائم ہوں۔
شاہد آفریدی نے اے آروائی نیوز سے خصوصی گفتگو میں کہا کہ مجھے آئی پی ایل میں بلایا گیا تو بھی نہیں جاؤں گا، میں پی ایس ایل کھیلتاہوں جو بہت بڑی لیگ بنے گی، پاکستان کی پی ایس ایل بھارت کی آئی پی ایل کو جلد پیچھے چھوڑ دے گی۔
شاہدآفریدی کا کہنا تھا کہ جو ملک کی پہچان ہوتے ہیں انہیں مثبت سوچ کے ساتھ مثبت بات کرنی چاہئے، صرف کشمیر ہی نہیں کہیں بھی ظلم ہو، انسانیت کیلئے آواز اٹھانی چاہئے۔
مجھے اس قسم کے ردعمل کی فکر نہیں، سچ بولنا میرا حق ہے اور بولنا بھی چاہئے، بحیثیت انسان کشمیر پرٹوئٹ کیا، اگر میں ظلم کیخلاف آواز نہ اٹھاؤ تو میں بھی خود کو اس میں شریک سمجھوں گا، دنیا میں کہیں بھی ظلم ہو آواز تو اٹھے گی۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بھارتی میڈیا اپنے لوگوں کو پاکستان کے خلاف بھڑکاتا ہے جبکہ پاکستان ہمیشہ اچھے تعلقات کیلئے بھارت کے آگے پہل کرتا ہے، بھارت کا میڈیا پاکستان اور بھارت کے تعلقات خراب ہونے میں سب سے بڑا مسئلہ ہے، اس نے مجھے آئی ایس آئی کہا اچھی بات ہے میں بھی فوجی اور ملک کا سپاہی ہوں۔
شاہدآفریدی کا کہنا تھا کہ بھارتی عوام جو پیار اور عزت دیتی ہیں وہ بہت کم جگہ پر ملتی ہے ،کرکٹ کو بھارت اور آسٹریلیا میں سب سے زیادہ انجوائے کیا۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔
لاہور : پنجاب کے وزیر قانون اور رہنما مسلم لیگ نون رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ جو نوازشریف کو چھوڑے گا، حلقے کے لوگ اسے جوتے ماریں گے، ن لیگ میں اختلافات کےحوالے سے گھٹیا باتیں کی جارہی ہیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں میزبان وسیم بادامی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
رانا ثناء اللہ نے کہا کہ نامعلوم افراد نے ہمارے اراکین اسمبلی کو دھمکیاں دیں، ان نامعلوم افراد کا میڈیا کو مجھ سے زیادہ علم ہے، ہم جوکہہ رہے ہیں ہمارے ووٹرز کو اس کے ثبوت کی ضرورت نہیں۔
ایک سوال کے جواب میں راناثناءاللہ نے کہا کہ ن لیگ میں اختلافات کے حوالے سے کچھ لوگ گھٹیا باتیں کررہے ہیں، گھٹیا انسان کو گھٹیا کہنا کسی طور بھی غلط نہیں،22،70اور30کی باتیں کرنے والے ہی گھٹیا لوگوں میں شامل ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ جو رکن اسمبلی نواز شریف کو چھوڑے گا حلقے کے لوگ اسے جوتے ماریں گے، اب لوٹا کریسی کی گنجائش بہت کم ہوچکی ہے، بزرگ سیاستدان ظفراللہ جمالی کو ن لیگ کا نہیں سجھتا۔
اسلام آباد دھرنےکے حوالے سے انہوں نے کہا کہ دھرنے کے باعث عوام کو بہت تکلیف اور پریشانی کا سامنا کرنا پڑرہا ہے، ہماری خواہش ہے کہ اسلام آباد دھرنے والوں کو طاقت کے استعمال کے بغیر ہٹا دیاجائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ فوج سے مدد لینے کامطلب طاقت کااستعمال ہے، برے سے برےحالات میں بھی انسان امید کا سہارا ڈھونڈتا ہے، وقت کےساتھ حالات بدلتے رہتے ہیں۔
لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ دھرنے والوں کو سمجھانے میں ہرادارے نے اپنا کردار ادا کیا، ختم نبوت کے معاملے پرکیپٹن صفدر کی اپنی رائے ہے۔
کراچی : سابق گورنر سندھ ڈاکٹرعشرت العباد نے کہا ہے کہ محمد زبیر اچھے آدمی ہیں، گورنرسندھ تعینات ہونے پر مبارک باد پیش کرتا ہوں، امید ہے کہ وہ کراچی کے تمام مسائل کو حل کریں گے اور شہرمیں امن و امان کی فضا کو قائم کریں گے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں میزبان وسیم بادامی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ ڈاکٹرعشرت العباد نے کہا کہ محمد زبیر کو گورنرسندھ مقرر کرنے کا فیصلہ خوش آئند ہے، محمد زبیراچھے آدمی ہیں میری اکثر ملاقاتیں بھی رہی ہیں۔
سندھ کے مخصوص حالات میں گورنر کا عہدہ اہم ہے، محمد زبیر پر منحصر ہے کہ وہ گورنر کے عہدے کو کس طرح رکھنا چاہتے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر عشرت العباد کا کہنا تھا کہ میری سیاسی سرگرمیوں کادوردورتک امکان نہیں، سب سے اچھے رابطے اور دعا سلام ہے، انشااللہ بہت جلد پاکستان بھی آؤں گا۔
گزشتہ روز کراچی میں ہونے والے پی ایس پی کے جلسے کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ کراچی میں ہونے والا کل کا جلسہ نہیں دیکھ پایا لیکن جلسہ کرنے والوں کو ابھی محنت کرنے کی شدید ضرورت ہے، بےنام طاقت موجود ہے،اس کے ردعمل کا تعین ہوناہے، انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کو ملازمت کے مواقع اور پورے صوبے کو ترقی دی جائے۔