Tag: پرویزالہٰی

  • چوہدری شجاعت نے ظہور پیلس کی تقسیم کیلئے عدالت سے رجوع کرلیا

    چوہدری شجاعت نے ظہور پیلس کی تقسیم کیلئے عدالت سے رجوع کرلیا

    گجرات: چوہدری شجاعت حسین نے ظہور پیلس کی تقسیم کیلئے سول کورٹ سے رجوع کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ق کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین نے زمین میں حصہ لینے کے لیے عدالت میں درخواست دائر کی ہے۔ انھوں نے ظہورپیلس کی تقسیم کیلئے عدالت سے رجوع کیا ہے۔

    اس سلسلے میں سول جج نے پرویز الہٰی سمیت قیصرہ الہٰی، سمیرالہٰی اور کشورسلطانہ کو 19 جنوری کو طلب کرلیا ہے۔

    دائر درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ پرویزالہٰی اور ان کی بہنیں 5 کنال 17 مرلے کا گھر پرویز الٰہی کے نام کرانا چاہتے ہیں۔

    درخواست میں عدالت سے اپیل کی گئی ہے کہ فریقین کو پراپرٹی تقسیم کرکے حصہ دینے کا حکم دیا جائے۔

  • عدالتی حکم کے باوجود پرویزالہٰی کی گرفتاری، پولیس کی معافی قبول کرلی گئی

    عدالتی حکم کے باوجود پرویزالہٰی کی گرفتاری، پولیس کی معافی قبول کرلی گئی

    پرویزالہٰی کی عدالتی حکم کے باوجود گرفتاری پر توہین عدالت کے کیس میں تحریری فیصلہ جاری کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ہائیکورٹ کے تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ڈی آئی جی آپریشن، ڈی آئی جی انوسٹی گیشن نے تحریری طور پر غیر مشروط معافی مانگ لی ہے۔ مستقبل میں دونوں افسران نے احتیاط کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔

    ہائیکورٹ کو مزید فوجداری کارروائی کی ضرورت نظر نہیں آتی۔ توہین عدالت میں سزا دینے کا اختیار غیرمعمولی طاقت ہے۔

    تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ جہاں ضروری ہو اس کا استعمال انتہائی احتیاط کےساتھ کیا جاسکتا ہے۔ توہین عدالت کی کارروائی کا مقصد انتقام لینا نہیں ہے۔ اسلام میں بھی معاف کرنے کا ذکر ہے۔

    پولیس افسر کے مطابق عدالتی حکم کے بعد گھر کے قریب اسلام آباد پولیس نے پرویزالہٰی گرفتار کیا تھا۔ پولیس افسران کے مطابق اسلام آباد پولیس کے پاس جوڈیشل مجسٹریٹ گرفتاری کا حکم تھا۔

    فیصلے میں کہا گیا ہے کہ گرفتاری کے بعد دونوں افسران نے رجسٹرار ہائیکورٹ کو گرفتاری سے متعلق آگاہ کیا۔ جسٹس سلطان تنویر احمد نے 7 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا۔

  • منی لانڈرنگ کیس : چوہدری پرویزالہٰی کو عدالت نے پھر طلب کرلیا

    منی لانڈرنگ کیس : چوہدری پرویزالہٰی کو عدالت نے پھر طلب کرلیا

    لاہور : ایف آئی اے کی خصوصی عدالت نے منی لانڈرنگ کیس میں تحریک انصاف کے صدر اور سابق وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویزالہٰی کو طلب کرلیا۔

    خصوصی عدالت نے آئی جی پنجاب کو حکم جاری کیا ہے کہ چوہدری پرویزالہٰی کو 26 جولائی کو جیل سے عدالت کے روبرو پیش کیا جائے۔

    عدالت نے سختی سے حکم جاری کیا ہے کہ اگر مقررہ تاریخ پر پیش نہ کیا گیا تو آئی جی پنجاب کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی ہوگی۔

    عدالت کا کہنا ہے کہ ایف آئی اے نے مقدمے میں نامکمل چالان پیش کیا ہے، پرویز الہٰی کے حوالے سے ایف آئی اے نے رپورٹ جمع کرائی جس میں شریک ملزمان مونس الہٰی، جبران خان کے حوالے سے رپورٹ پیش نہیں کی گئی۔

    ایف آئی اے کی خصوصی عدالت نے مونس الہٰی اور جبران خان سے متعلق تمام تفصیلات اور ملزمان کے ایڈریس، بینک اکاؤنٹس، ٹریول ہسٹری کی تفصیلات بھی طلب کی ہیں۔

    دوسری جانب وزیر اعظم شہباز شریف اور ان کے صاحبزادے حمزہ شہبازکے منی لانڈرنگ کیس میں باعزت بری ہونے کی خوشی میں پروقار تقریب کا انعقاد کیا گیا۔

    لاہور میں ن لیگ شعبہ خواتین کی جانب سے مرکزی دفتر میں اظہار تشکر کی تقریب منعقد کی گئی
    تقریب میں پاکستان اور لیگی قائدین کی سلامتی کے لیے خصوصی دعا کرائی گئی۔

  • پرویزالہٰی بیٹے اور ساتھیوں سمیت تحریک انصاف میں شامل

    پرویزالہٰی بیٹے اور ساتھیوں سمیت تحریک انصاف میں شامل

    لاہور : سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویزالہٰی نے اپنے بیٹے مونس الہٰی اور دیگر ساتھیوں سمیت تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کرلی۔

    اس حوالے سے زمان پارک لاہور میں چیئرمین عمران خان سے ملاقات کے بعد انہوں نے میڈیا سے گفتگو کی اس موقع پر فواد چوہدری بھی ان کے ہمراہ موجود تھے۔

    صحافیوں سے بات کرتے ہوئے پرویزالہٰی نے کہا کہ عمران خان اور پی ٹی آئی لیڈر شپ کا احترام ہے، ہم عمران خان کے ساتھ ہیں اور رہیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ ہرمشکل گھڑی میں ہم نے عمران خان اور پارٹی قیادت کا بھرپور ساتھ دیا ہے، ہم ڈٹ کر کھڑے ہیں اور رہیں گے اور عمران خان کی بھرپور مدد کریں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم ہر وہ کام کریں گے جس سے ملک و قوم کو فائدہ ہوگا، ایسا کوئی کام نہیں ہوگا جس سے ملک یا پی ٹی آئی کو نقصان پہنچے۔

    پرویزالٰہی تحریک انصاف کے صدر ہوں گے، فواد چوہدری

    قبل ازیں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے پرویزالہٰی کی ساتھیوں سمیت پی ٹی آئی میں شمولیت کا باقاعدہ اعلان کرتے ہوئے کہا کہ پرویزالٰہی اور ان کے ساتھی اب پی ٹی آئی کا حصہ ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ چوہدری پرویزالٰہی پاکستان تحریک انصاف کے صدر ہوں گے، ان کو پارٹی صدر بنانے کی منظوری بھی دے دی گئی ہے، پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ محمد خان بھٹی کا ابھی تک کچھ پتہ نہیں ہے کہ وہ کہاں پر ہیں۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ پرویزالٰہی اور ان کے دیگر ساتھی ایم پی ایز پر بہت دباؤ ڈالا گیا لیکن وہ پھر بھی پی ٹی آئی کے ساتھ رہے، ان کے ساتھ ہمارا سفر نہایت شاندار رہےگا۔

    انہوں نے کہا کہ پرویزالٰہی اور ق لیگ کے کردار کو پی ٹی آئی سراہتی ہے، ان سب نے پی ٹی آئی کے ساتھ کھڑا رہنے کیلئے قربانیاں دی ہیں، جس طرح پرویزالٰہی اور ان کے ساتھیوں نے ہمارا ساتھ دیا ہم بھی ساتھ دیں گے۔

  • اپنی گرفتاری کے اعلان پر چوہدری پرویزالہٰی کا ردعمل

    اپنی گرفتاری کے اعلان پر چوہدری پرویزالہٰی کا ردعمل

    سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویزالہٰی نے کہا ہے کہ رانا ثناءاللہ کی پریس کانفرنس میں پیش کی گئی وڈیو میں بات کو غلط رنگ دیا گیا۔

    اپنی گرفتاری کے حوالے سے راناثناءاللہ کے بیان کے ردعمل میں انہوں نے کہا کہ حکومت انتقام میں اندھی ہوچکی ہے۔

    پرویزالٰہی نے کہا کہ حکومت مخالفین کو جھوٹے کیسز میں جیلوں میں بند کرنا چاہتی ہے، سانحہ ماڈل ٹاؤن کے سرغنہ رانا ثناءاللہ بوکھلائے ہوئے ہیں، یہ اسی کیس میں ہی کیفرکردار تک پہنچیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اس نااہل حکومت کی تمام غلط کاریوں کی چیزیں سامنے آکر رہیں گی، رانا ثناءاللہ کے سارے کرتوت باری باری قوم کے سامنے آرہے ہیں۔

    سابق وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ اس آڈیو میں کوئی غلط بات نہیں کی گئی، محمد خان بھٹی10دن سے لاپتہ ہے، ان ہی کے کیس میں وکیل سے گفتگو کو ٹیپ کرکے غلط رنگ دیا گیا ہے۔

    پرویزالہٰی نے بتایا کہ محمد خان بھٹی کی اہلیہ نے سپریم کورٹ میں اپیل کی ہوئی ہے وہ کیس بھی سامنے آنا ہے، اگر کوئی انصاف کیلئے وکلاء کے ذریعے عدالت سے رجوع کرتا ہے تو یہ اسے بھی گناہ ثابت کرنا چاہ رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ن لیگ کی قیادت عدلیہ کے خلاف منظم مہم چلارہی ہے، ہم نے ہمیشہ عدلیہ کا احترام کیا، عدلیہ ہی اس وقت عوام کی تمام امیدوں کا مرکز و محور ہے۔

    مزید پڑھیں : وزیرداخلہ نے پرویزالٰہی کو گرفتار کرنے کی ہدایت کردی

    یاد رہے کہ آج اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے ایک لیک آڈیو میڈیا کے سامنے سنائی، جس کے بعد انہوں نے کہا کہ پرویزالہیٰ بڑی دیدہ دلیری سے سپریم کورٹ کو مینیج کررہے ہیں، میں چیف جسٹس پاکستان سے گزارش کروں گا کہ اس آڈیو کا نوٹس لیں۔

  • سابق دور حکومت کی اعلیٰ شخصیات سے سیکیورٹی واپس لے لی گئی

    لاہور : سابق دور حکومت کی اعلیٰ شخصیات سے سیکیورٹی واپس لے لی گئی، ایک ہزار سے زائد پولیس افسران سیاسی نمائندوں کو پروٹوکول دے رہے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب میں نگراں حکومت کے آتے ہی سابق دور حکومت کی اعلیٰ شخصیات سے سیکیورٹی واپس لے لی گئی۔

    سابق وزیراعلیٰ عثمان بزدار اور پرویزالہٰی سے سیکیورٹی واپس لے لی گئی جبکہ مونس الہٰی سے بھی پولیس کی گاڑی اور نفری کو واپس بلوالیا گیا۔

    اس کے علاوہ اسلم اقبال ، راجہ بشارت ، یاسمین راشد ، مراد راس ، محمد خان بھٹی اوراسمبلی سیکرٹری عنایت اللہ سے بھی سیکیورٹی واپس لے لی۔

    لاہور پولیس اور پنجاب کے دیگر یونٹس سے 24 گاڑیاں ،554 اہلکار واپس لیے گئے ، ایک ہزار سے زائد پولیس افسران سیاسی نمائندوں کو پروٹوکول دیتے رہے۔

  • دشمن خواہ کچھ بھی کر لے یہ حکومت قائم رہے گی، پرویزالہٰی

    لاہور: وزیر اعلیٰ پنجاب پرویزالہٰی نے کہا ہے کہ دشمن خواہ کچھ بھی کر لے یہ حکومت قائم رہے گی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی نے پنجاب اسمبلی کے باہر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ بڑی مشکلات کے بعد یہاں تک پہنچے ہیں، دشمن خواہ کچھ بھی کر لے یہ حکومت قائم رہے گی۔

    وزیر اعلیٰ پنجاب نے بتایا کہ یونیورسٹی آف گجرات کا ترمیمی بل ایوان میں پیش کر دیا گیا، دین کا کام کرنے پر عمران خان کی حکومت کوخراج تحسین پیش کرتا ہوں۔

    پرویزالہٰی کا کہنا تھا کہ اللہ کا شکر ادا کرتا ہوں کہ اس نے مجھے، کابینہ اور اسمبلی کو سعادت بخشی، نجی و سرکاری اسکولز میں اسلامی تعلیم شروع ہونے پر مراد راس کا شکر گزار ہوں، یہ اہم بل منظور کرنے پر ایوان کا بھی شکرگزار ہوں۔

  • پرویزالہٰی  کی عمران خان کو ضمنی انتخابات میں تاریخی فتح پرمبارکباد

    پرویزالہٰی کی عمران خان کو ضمنی انتخابات میں تاریخی فتح پرمبارکباد

    لاہور : مستقبل کے وزیراعلیٰ پنجاب پرویزالہی نے عمران خان کو ضمنی انتخابات میں تاریخی فتح پر مبارکباد دی، جس پر عمران خان نے کہا کہ ہم مل کر چلیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویزالہی نے رات گئے چیرمین تحریک انصاف عمران خان سے ٹیلی فونک رابطہ کیا۔

    پرویزالہی نے عمران خان کو ضمنی انتخابات میں تاریخی فتح پر مبارکباد دی اور اور بعد ائندہ کی سیاسی صورتحال اور حکومت سازی پرمشاورت کی۔

    ذرائع نے بتایا کہ عمران خان نے پرویزالہی کو کہا کہ ملکر چلیں گے ، جس پر پنجاب کی وزارت اعلی کے امیدوار پرویزالہی نے کہا کہ آپ کی رہنمائی میں ہی عوام کی خدمت کریں گے۔

    پرویزالہی مسلم لیگ ق اور پی ٹی ائی کی جانب سے پنجاب کی وزارت اعلی کےمشترکہ امیدوار ہیں، بائیس جولائی کو وزارت اعلی کا انتخاب ہوگا۔

    خیال رہے گذشتہ روز ضمنی انتخابات کے نتائج کے بعد پرویزالہی کو نون لیگ پر واضح اکثریت حاصل ہوگئی ہے۔

  • پرویزالہٰی نے ق لیگ میں اختلافات کی خبروں کو مسترد کردیا

    پرویزالہٰی نے ق لیگ میں اختلافات کی خبروں کو مسترد کردیا

    لاہور: اسپیکرپنجاب اسمبلی پرویزالہٰی نے ق لیگ میں اختلافات کی خبروں کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہم آپس میں مل بیٹھ کر معاملات حل کرلیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الہٰی نے برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ایسا نہیں ہو سکتا جس کا جودل کرے وہ مرضی سے فیصلہ کرے، مسلم لیگ(ق)میں کوئی اختلافات نہیں، جوپارٹی فیصلہ کرےگی ویسا ہی ہو گا ، ہم آپس میں بیٹھ کر معاملات حل کر لیں گے۔

    چوہدری پرویز الہٰی نے بتایا کہ ہم کسی پارٹی میں شمولیت اختیار نہیں کر رہے اور نہ ہی کوئی کہیں جا رہا ہے، میری شجاعت حسین سے بات ہوئی ہے، شجاعت حسین نے کہا وہ کوئی ایسا فیصلہ نہیں کریں گے جومناسب نہ ہو۔

    شہباز شریف پر تنقید کرتے ہوئے مسلم لیگ ق کے رہنما کا کہنا تھا کہ شہباز شریف نے چوہدری شجاعت کےبیٹے شافع کو مشیر لگانے کی جھوٹی امید دلائی اور ہمیں کہا جاتا ہے کہ دس سیٹوں کی پارٹی بلیک میل کرتی ہے ،پرویزالہٰی

    انھوں نے کہا کہ پاکستان کی سیاست ہماری پارٹی کی سیاست کےگردگھوم رہی ہے، جن کے پاس 170 سیٹیں تھیں وہ ادھر ادھر پھر رہے ہیں ، چند سیٹیں ہونے کے باوجود لوگ ہمارے پاس آتے ہیں۔

    آصف زرداری کے حوالے سے چوہدری پرویزالہٰی کا کہنا تھا کہ آصف زرداری نے ہی ان کو ایسی جگہ لا کر کھڑا کیاکہ یہ لاوارث ہوگئے ، حمزہ شہباز کے پاس آج بھی نمبر پورے نہیں، جس طرح انھوں نے الیکشن کرایا سب نے دیکھا،اسمبلی کا تقدس پامال کیا گیا۔

    پرویز الہٰی نے مزید کہا کہ ابھی تو انھوں نے بجٹ بھی پیش کرنا ہے، بجٹ کیلئےانھیں بندے پورے کرنے کی ضرورت پڑےگی، اخلاقی طور پر انھیں چاہیے کہ وہ پیچھے ہٹ جائیں۔

    سالک حسین کی سیٹ کے حوالے سے اسپیکر پنجاب اسمبلی نے بتایا سالک حسین کو چکوال سے میں نے سیٹ نکلوا کردی، اب حلقے والے سالک حسین کو ڈھونڈتے ہیں کہ وہ جیتنے کے بعد کہاں گئے۔

    عمران خان سے متعلق مسلم لیگ ق کے رہنما کا کہنا تھا کہ اس میں کوئی شک نہیں عمران خان کامیاب ہوں گے ، تبدیلی آئےگی اورنظام بہتر ہوگا، خان صاحب ایک ایک حلقے میں جائیں گے اور لوگوں سے کہیں گے ملک دشمن اورلوٹوں کوووٹ نہ دیں۔

    مسلم لیگ ن کی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے پرویز الہٰی نے کہا کہ شہبازشریف کی حکومت صرف2ووٹوں پرقائم ہے، ان کواپنی بقامشکل نظرآرہی ہے، شہبازشریف نے15سال میں ہمارےعلاقےمیں کوئی کام نہیں کرایا اور جب کام ہواتولوگوں کواحساس ہواپی ٹی آئی کا ساتھ نہ دے کرغلطی کی۔

    ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کےآنے سےدیہاتوں میں خوشحالی آئی، خواتین کہتی ہیں اب پی ٹی آئی اور ق لیگ کےسواکسی کوووٹ نہیں دینا۔

    نواز اور مریم سے متعلق اسپیکر پنجاب اسمبلی نے کہا کہ نوازشریف اور مریم کواندازہ ہوگیا زرداری کی سیاست نے ان کی پارٹی میں تباہی پھیردی، اصل میں زرداری صاحب شہبازشریف کوگھسیٹ رہے ہیں اور شہباز شریف کو لاوارث کردیا ہے۔

  • اے آروائی نیوز کے کسی ورکز کو نقصان نہیں پہنچنا چاہیے، پرویزالہٰی کی مریم نواز کو  تنبہیہ

    اے آروائی نیوز کے کسی ورکز کو نقصان نہیں پہنچنا چاہیے، پرویزالہٰی کی مریم نواز کو تنبہیہ

    لاہور : مسلم لیگ ق کے رہنما اور اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویزالہٰی نے مریم نواز کو تنبہیہ کیا ہے کہ اے آروائی نیوز کے کسی ورکز کو نقصان نہیں پہنچنا چاہیے۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ق کے رہنما اور اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویزالہٰی نے مریم نواز کی جانب سے اے آر وائی نیوز کو دھمکیاں دینے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اے آروائی نیوز کے کسی ورکز کو نقصان نہیں پہنچنا چاہیے۔

    چوہدری پرویز الہٰی کا کہنا تھا کہ ن لیگی قائدین بوکھلاہٹ کا شکار ہوکر میڈیا پر الزامات لگا رہے ہیں اور مسائل حل کرنے کے بجائے میڈیا پرتنقید کررہے ہیں۔

    اسپیکر پنجاب اسمبلی نے کہا کہ اے آروائی نیوز عوام کو درپیش مسائل اجاگر کر رہا ہے ، میڈیا کو دباؤ میں لانے کی کوشش کامطلب عوام کی آواز کو دبانا ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ صحافیوں یا اداروں کو دھمکیاں دینا قابل مذمت عمل ہے، سیاسی میدان میں مقابلےکے بجائے لیگی قائدین میڈیا کودھمکارہے ہیں، اے آر وائی نیوز وہ دکھا رہا ہے جو عوام کی اکثریت دیکھنا چاہتی ہے۔