Tag: پرویزمشرف

  • رشید غازی قتل کیس،پرویزمشرف کے قابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری، 2اپریل کو طلب

    رشید غازی قتل کیس،پرویزمشرف کے قابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری، 2اپریل کو طلب

    اسلام آباد: عدالت نےعبد الرشید قتل کیس میں سابق صدر پرویز مشرف کے قابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے دو اپریل کو پیش ہونے کا حکم دے دیا ہے۔

    ایڈیشنل سیشن جج اسلام آباد واجدعلی خان نےعبدالرشیدغازی قتل کیس کی سماعت کی، عدالت نے سابق صدر پرویز مشرف کے قابلِ ضمانت وارنٹ گرفاتری جاری کردیئے۔

    سیشن جج نے سابق صدر کو دو اپریل کو پیش ہونے کا حکم دیتے ہوئے پرویز مشرف کی جانب سے دائرچار درخواستیں مسترد کردیں، جن میں حاضری سے مستقل استثنا کی درخواست بھی شامل ہے۔

    عدالت نے پرویز مشرف کو ایک لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکےجمع کرانے کی ہدایت بھی کی ہے۔

    اس سے پہلے ہونے والی سماعتوں میں مدعی مقدمہ کے وکلاء نےدلائل مکمل کرتے ہوئےعدالت کو بتایا کہ پرویز مشرف تیئس مرتبہ طلبی کےباوجودعدالت میں پیش نہیں ہوئے، لہذا ملزم پر فرد جرم عائد کر کے شہادتیں طلب کی جائیں۔

  • پرویزمشرف کی سعودی عرب جانےکی درخواست مسترد

    پرویزمشرف کی سعودی عرب جانےکی درخواست مسترد

    اسلام آباد: وزارت داخلہ نے سابق صدر پرویز مشرف کی سعودی عرب جانے کی درخواست مسترد کر دی ہے۔

    سابق صدر پرویز مشرف کی جانب سے وزارت داخلہ میں ایک درخواست جمع کروائی گئی تھی جس میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ شاہ عبداللہ بن عبدالعزیز کے انتقال پر تعزیت کیلئے پرویز مشرف سعودی عرب جانا چاہتے ہیں اس لئے ان کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے خارج کیا جائے۔

     درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ سابق صدر پرویز مشرف کے سعودی عرب کے مرحوم شاہ عبداللہ بن عبدالعزیز سے دیرینہ مراسم تھے، ان کے ہی دور میں شاہ عبداللہ نے پاکستان کا دورہ کیا تھا۔

    تاہم وزارت داخلہ نے سابق صدر پرویز مشرف کی یہ درخواست مسترد کر دی ہے، ذرائع کے مطابق پرویز مشرف کی جانب سے سعودی عرب جانے کی درخواست پر اعتراض وزارت قانون کی جانب سے لگایا گیا ہے۔

  • وزارت داخلہ نے پرویزمشرف کی درخواست وزیراعظم کو بھجوادی

    وزارت داخلہ نے پرویزمشرف کی درخواست وزیراعظم کو بھجوادی

    اسلام آباد: وفاقی کابینہ نےسابق صدر پرویز مشرف کو سعودی عرب جانے کی اجازت کا اختیار وزیراعظم کو دے دیا ہے، جس پر انہوں نے وزارت خارجہ سے رائے طلب کرلی ہے۔

    سابق صدر مملکت پرویز مشرف کی طرف سے وفاقی حکومت کوسعودی عرب جانے کیلئے جمع کروائی گئی درخواست پر فیصلہ پیر کے روز کیا جائے گا، وزیر اعظم نواز شریف کی سربراہی میں آج ایک اعلیٰ سطحی اجلاس میں سابق صدر کی استدعا پر غور کیا گیا مگر کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا جا سکا۔

    حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ وزارت داخلہ کو آئین اور قانون کی روشنی میں فیصلہ کرنے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔ دوسری جانب سابق صدر کے وکیل نے اس امید کا اظہار کیاہے کہ حکومت ان کے موکل کی درخواست منظور کر لے گی۔

     واضح رہے پرویز مشرف نے سعودی فرمانروا شاہ عبداللہ بن عبدالعزیز کی وفات پر اظہار افسوس کیلئے سعودی عرب جانے کی اجازت طب کی تھی  ہے۔

  • مشرف حملہ کیس: اخلاص اخلاق کی میت روسی سفارت خانہ کے حوالے کردی گئی

    مشرف حملہ کیس: اخلاص اخلاق کی میت روسی سفارت خانہ کے حوالے کردی گئی

    اسلام آباد: مشرف حملہ کیس میں پھانسی کی سزا پانے والے روسی شہری اخلاص اخلاق کی میت اسلام آباد میں روسی سفارت خانہ کے حوالے کردی گئی۔

    اخلاص اخلاق کو راولاکوٹ کے نواحی علاقہ ہجیرہ میں سپرد خاک کیا گیا تھا، جہاں گزشتہ شب اس کے والد نے بغیر اجازت میت نکال کر اسلام آباد پہنچادی، اخلاص اخلاق کی روسی نژاد والدہ نے روسی سفارت خانے کے ذریعے بیٹے کی میت کو روس لانےکی درخواست کی تھی ۔

    جس پر حکومت پاکستان نےمیت کو روسی سفارت خانے کے حوالے کرنے کا ابھی کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا تھا مگر اخلاص کے والد نے اسسٹنٹ کمشنرکی اجازت سے میت کو حکومتی اجازت کے بغیر قبر سے نکال کر اسلام آباد لے جاکرروسی سفارت خانے کے حوالے کردیا، میت روسی سفارت خانے کے حوالے کرنے پر اخلاص کے والد کے خلاف ایف آر وائی درج اور فرائض میں کوتاہی برتنے پر اسسٹنٹ کمشنر ہجیرہ کو معطل کردیا گیا۔

  • قوم پرظلم کرنے والوں کایہی انجام ہوناچاہئے، پرویزمشرف

    قوم پرظلم کرنے والوں کایہی انجام ہوناچاہئے، پرویزمشرف

    کراچی: سیاسی رہنماؤں نےدہشت گردوں کی پھانسی کی سزا پرعملدرآمدکے اقدام کوخوش آئند قرار دیاہے۔

    سابق صدرپرویزمشرف اور سربراہ سنی تحریک نے جی ایچ کیوپرحملہ کرنے والےدو مجرموں کوپھانسی دینے کے اقدام کا خیرمقدم کیا ہے۔اپنے بیان میں سابق صدرپرویزمشرف کاکہناتھا سزا پرعملدرآمد سے پاکستان میں انصاف کے تقاضے پورے ہوگئےہیں، قوم پرظلم کرنے والوں کایہی انجام ہوناچاہئےدہشت گردوں کی پھانسی اچھااقدام ہے۔

    دوسری جانب سربراہ پاکستان سنی تحریک ثروت اعجازقادری نےپھانسی کے اقدام کوسراہتے ہوئےامن کی جانب دوسرا قدم قراردیاہےان کاکہناتھادہشت گردوں کو انجام تک پہنچانے پر عوام نے اطمینان کا سانس لیا ہے ،دہشت گردی کے خلاف حکومت کی ہر مثبت پالیسی کی حمایت کریں گے۔

  • ترقی کیلئے پہلے اپنے گھر کو ٹھیک کرنا ہوگا، پرویزمشرف

    ترقی کیلئے پہلے اپنے گھر کو ٹھیک کرنا ہوگا، پرویزمشرف

    کراچی: جنرل (ر) پرویزمشرف نے کہا ہے کہ انصاف نہیں ملتا تو لوگ دھرنے دیتے اور قانون کو ہاتھ میں لیتے ہیں، ملکی ترقی کیلیے معیشت کو ٹھیک کرنا ہوگا۔

    کراچی میں یوتھ پارلیمنٹ سے خطاب میں آل پاکستان مسلم لیگ کے سربراہ سابق صدر پرویز مشرف کا کہنا تھا کہ امریکہ نےتین بڑی غلطیاں کیں جن میں طالبان کو تسلیم نہ کرنا ، افغانستان سے نکلنا اور پاکستان کو اکیلا چھوڑ دینا شامل ہیں، اسی کے نتیجے میں القاعدہ بنی ،خیبر پختونخوا میں طالبان آ گئے اور بلوچستان میں علحیدگی کی تحریک شروع ہو گئی۔

    سابق صدر کا کہنا تھا کہ دہشت گرد انتہا پسندی کے باعث بنتا ہے ، ہمیں انتہا پسندی کی وجوہات بھی جاننی چاہیے بھارتی رہنمائوں کو پاکستان کا وجود پسند نہیں، مغربی سرحد سے ہمیشہ پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش کی کی گئی ۔

    انہوں نے کہا کہ ملک میں چیک اینڈ بیلنس کا نظام ہونا چاہیے ، ملک میں دھرنے ہو رہے ہیں، گڈ گورننس نظر نہیں آتی ، اللہ خیر کرے، ملکی ترقی کیلئے ،تعلیم، صحت،روزگار پر توجہ دی جائے،ملک میں انصاف نہیں ملتا تو لوگ دھرنے دیتے ہیں اور قانون ہاتھ میں لیتے ہیں،  فوج کا ملک میں آئینی کردار ہونا چاہیے ،لوکل باڈی سسٹم کو کا بحال کرنا چاہیے ، انہوں نے کہا کہ انہیں معلوم ہے کہ جنگ میں کیا ہوتا ہے اس لئے وہ امن چاہتے ہیں پاک بھارت تعلقات بہتر ہونے چاہئیں۔

  • پرویزمشرف کا دورِاقتدار بہترین تھا، الطاف حسین

    پرویزمشرف کا دورِاقتدار بہترین تھا، الطاف حسین

    کراچی: الطاف حسین نے کہا ہے کہ پرویزمشرف کادوربہترین تھا،سابق صدرکو سازش کے ذریعے اقتدارسے ہٹایاگیا۔فوج کوحکومت میں شریک کیا جائے۔یہ بات انہوں نے ایم کیوایم کےمرکزنائن زیروپردعوت حلیم سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

    الطاف حسین نے کہا کہ ملک میں فوجی حکومتوں کےدور میں عوام کی کونسلر تک رسائی ممکن بنی۔ جمہوری ادوار میں بلدیاتی انتخاب تک نہیں ہوئے۔آئین میں ترمیم کرکےفوج کوشامل اقتدارکیا جائے۔

    سابق صدر پرویز مشرف کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے ایم یو ایم کے قائد نے کہا کہ انھیں سازش کےذریعےاقتدارسےہٹایاگیا۔ حیدر آباد میں یونیورسٹی کے حوالے سےالطاف حسین کا کہنا تھا کہ وزیرتعلیم کاکام تعلیم کافروغ ہے،رکاوٹیں کھڑی کرنانہیں۔

    تعلیم میں رکاوٹیں پیدا کرنے والا شخص وزیرتعلیم ہوتوملک کاکیا بنے گا، ایم کیو ایم کے قائد نے اقتدار میں آکر یکساں نظام تعلیم رائج کرنے اور اسکولوں کو اصطبل بنانے والوں کونشان عبرت بنانے کا اعلان کیا۔

  • ملک کے تمام مسائل کاحل نگران حکومت ہے، پرویزمشرف

    ملک کے تمام مسائل کاحل نگران حکومت ہے، پرویزمشرف

    کراچی (ویب ڈیسک) – سابق صدر جنرل پرویز مشرف کاکہناہےکہ ملک کے تمام مسائل کا حل ایک طاقتور نگران حکومت ہے وہ اے آر وائی نیوز کے پروگرام سیاست اور سازش میں خصوصی گفتگو کررہے تھے۔

    سابق صدر خصوصی عدالت کا فیصلہ آنے کے بعد پہلی بار کسی ٹی وہ چینل کو دئیے گئےخصوصی انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ ای سی ایل سے نام نکالنا حکومت اورعدالت کام ہے وہ ای سی ایل سے نام نکلوانے کے لئے باربارالتجا نہیں کریں گے ہاں یہ ایک حقیقت ہے کہ وہ ایک آزاد زندگی گزارنا چاہتے ہیں کہ جب چاہے جہاں چاہے جائیں اور جب چاہے وطن واپس آئیں۔

    پرویز مشرف اےآر وائی نیوز کے پروگرام سیاست اورسازش میں ڈاکٹر معید پیرزادہ اور فواد چوہدری کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے ملکی تاریخ کی بہت سی سیاسی گھتیاں سلجھائیں۔

    ڈاکٹرمعید پیرزادہ کی جانب سے کئے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئےان کا کہنا تھا کہ سابق وزیراعظم شوکت عزیز، سابق وزیر قانون زاہد حامد اور سابق چیف جسٹس عبدالحمید ڈوگر کے ہمراہ جنرل کیانی کو بھی 03 نومبر غداری کے مقدمےمیں شامل کیا جانا چاہئیے۔

    فواد چوہدری نے جب ان اشخاص کے بارے میں سوال کیا کہ جو مشرف دور میں ان کے ساتھ تھے اورجن میں سے بہت سوں کا سیایسی کیرئر سابق صدر کے باعث شروع ہوا وہ اب نواز شریف کی کابینہ کا حصہ ہیں۔ جواب میں سابق صدر کا کہنا تھا کہ لوگوں کواپنا کردار بلندکرناچاہئیے یہ لوٹا کریسی اب نہیں چلتی انہوں نے وفاداریاں تبدیل کرنے والے کے لئے اپنے غصے کا اظہار بھی کیا

    فوا چوہدری نے جب ان پر مقدمات کے حوالے سے ان کے ادارےکی سپورٹ کے فقدان کے حوالے سے سوال کیا تو انہوں نےپہلے تو ہچکچاہٹ کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس پرکوئی تبصرہ نہیں کرنا چاہتے لیکن بعد میں انہوں نےکہا کہ پہلےاس طرح کے معاملات تھے لیکن اب نہیں ہیں۔

    اکبر بگٹی کے قتل سے متعلق مقدمےکی بابت ان کا کہنا تھا کہ یہ ایک لاحاصل مقدمہ ہے اکبر بگٹی کی ہلاکت غار میں دھماکے سبب ہوئی جس میں پاک فوج کے چار افسر بھی شہید ہوئےتھے اور دھماکہ یا تو خودکش تھا یا غار کے اندر اکبر بگٹی یا انکے آدمیوں کی جانب سے کیا گیا تھا کیونکہ فوج کے افسران راکٹ لانچر یا دھماکہ خیز مواد کے کر نہیں براہ راست کاروائی نہیں کرتے بلکہ یہ سپاہیوں کا کام ہے۔

    ڈاکٹر معید پیرزادہ نے جب بگٹی کی لاش کی حوالگی سے متعلق سوال کیا تو ان کا کہنا تھا کہ انکی میت ان کےآبائی گاؤں لے جائی گئی تھی اور وہیں تدفین ہوئی ہے۔

    انہوں نے بلوچستان کی صورتحال پر گفتگو کو وسیع کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں بد امنی میں عالمیں طاقتیں ملوث ہیں سوویت یونین اور بھارت سازشوں میں مشغول ہیں۔

    ڈاکٹر معید پیرزادہ نے جب بلوچستان میں مسلم لیگ ق کی کارکردگی کے بارے میں سوال کیا تو انہوں نے جوشیلے لہجے میں جواب دیا کہ بلوچستان میں ہماری کارکردگی بہترین تھی وہاں 67 فراری کیمپ تھے اور %95 فیصد بلوچستان’بی‘ایریا تھا جہاں حکومت کی رٹ ہی نہیں تھی ، ان کا کہنا تھا کہ ہم نے فراری کیمپ ختم کئے اور بلوچستان میں حکومتی عملداری قائم کی

    اس موقع پر فواد چوہدری نے سوال کیا کہ فوجی آپریشن کے بعد سیاسی عمل کیوں نہیں شروع کیا جاتا جسکے جواب میں پرویز مشرف کا کہنا تھا کہ آپریشن کے بعد بلوچستان میں دو مرتبہ بلدیات، صوبائی اور قومی اسمبلی کے انتخابات منعقد ہوئے ہیں انفرا اسٹرکچر پرتوجہ دی جارہی ہے تعلیم کو عام کیا جارہا ہے اورعلیحدگی پسندوں کو ماراجارہاہے۔

    لاپتہ افرادسے متعلق ان کا کہنا تھا کہ وہاں جنگ جاری ہے ایف سی کی چوکیوں پرحملے ہوتے ہیں اورحملہ آور جانتے ہیں کہ حکومت انکا پیچھا کرے گی اسی لئے بیشترپہاڑوں میں روپوش ہوگئے ہیں یا مارےگئے ہیں اس لئے یہ سوال بے معنی ہے۔

    ایک سوال کے جواب میں ان کاکہنا تھا کہ افغانستان سے ملحق معاملات کی اپنی ایک تاریخ ہے پہلے جہاد لانچ کیا گیا اور جب سوویت یونین چلا گیا تو انہیں ان کے حال پر چھوڑدیا گیا پھر طالبان آگئے اوران کے بعد امریکہ اور اس کے اتحادی صورتحال یہ ہے کہ بھارت اور روس افغانستان کو پاکستان مخالف ملک بنانا چاہتے ہیں تو ایسی صورت میں پاکستان کی ہمنواء سوچ کو افغانستان میں فروغ دینا ہمارا حق ہے۔

    انہوں اسامہ کی حمایت سے انکار کیا اورکہا کہ ہم نے اسے نہیں چھپایا اور اس کا یہاں سے برآمد ہونا یقیناً غفلت ہے۔ انہوں اس بات سے انکار کیا کہ کوئی آرمی آفیشل ان کے علم میں لائے بغیر اسامہ کو یہاں چھپا کر رکھے ہوئے تھا۔

    این آر او کے بارے میں پرویز مشرف کا کہنا تھا کہ یہ ان کا اپنا فیصلہ تھا اور اس میں کسی قسم کا عالمی دباؤ نہیں تھا ، انہوں نے کہا کہ این آر او بینظیر سے کیا تھا اور اس کے بعدنواز شریف بھی آگئے۔

    کالا باغ ڈیم کے موضوع پر پوچھے گئے سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھاکہ اس کے لئے رائے عامہ ہموار کرنا ہوگی اگر اسی وقت کرتے تو سندھ میں بغاوت ہوجاتی۔

    انہوں نے اعتراف کیا کہ وہ ملک میں تیسری سیاسی قوت بننا چاہتے تھے لیکن انہیں الیکشن نہیں لڑ نےدیا گیا ۔ عمران خان کے احتجاج سے متعلق سوال پر انکا کہنا تھا کہ افر وہ سولو فلائٹ کریں گے تو ملک کی تیسری سیاسی قوت نہیں بن سکتے انہیں دیگر قوتوں کو ساتھ ملانا ہو گا۔۔

    ملک کے تمام مسائل کاحل انہوں نے ایک طاقتور نگراں حکومت کو قراردیا جو کہ ملک میں اصلاحات کرے اور ملک کو ترقی کے راستے پر گامزن کرے۔

  • الطاف حسین کا سابق صدر پرویزمشرف کوفون، عدالتی فیصلے پرمبارکباد

    الطاف حسین کا سابق صدر پرویزمشرف کوفون، عدالتی فیصلے پرمبارکباد

    کراچی: متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے سابق صدرجنرل ریٹائرڈ پرویزمشرف کوفون کرکے انہیں آئین شکنی کیس میں خصوصی عدالت کی جانب سے دیے گئے فیصلے پر مبارکبادپیش کی ہے۔

    ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کا سابق صدر پرویز مشرف سے فون پر گفتگوکرتے ہوئے کہنا تھا کہ خصوصی عدالت کافیصلہ اس اصولی موٴقف کی کامیابی ہے کہ اس قسم کے مقدمے میں کسی ایک فرد کے خلاف کارروائی انصاف کے اصولوں کے منافی ہے۔

    الطاف حسین نے عدالتی فیصلے پر جنر ل پرویزمشرف ، ان کے اہل خانہ اوردیگر تمام احباب کوبھی مبارکباد پیش کی،جنرل ریٹائرڈ پرویزمشرف نے بھرپور اخلاقی حمایت پر الطاف حسین اوران کے احباب کا شکریہ اداکیا، الطاف حسین نے آئین شکنی کے مقدمے میں سابق صدرکی پیروی کرنے والے ممتاز قانون داں بیرسٹر فروغ نسیم اور بیرسٹر احمد رضا قصوری کو بھی مقدمے کی کامیاب پیروی کرنے پر مبارک باد دی ہے ۔

  • پاکستان کےعوام تبدیلی چاہتےہیں، پرویزمشرف

    پاکستان کےعوام تبدیلی چاہتےہیں، پرویزمشرف

    اسلام آباد: سابق صدر ریٹائرڈ جنرل پرویز مشرف نے کہا ہے کہ نیٹوافواج کی واپسی کے بعد افغانستان میں پاکستان اوربھارت کی پراکسی جنگ ہوسکتی ہے۔

    غیرملکی خبرایجنسی کوانٹرویومیں سابق صدرپرویز مشرف کا کہنا تھا کہ افغانستان میں بھارت کا اثررسوخ پاکستان اورپورے خطے کے لئے خطرہ ہے، بھارت کی خواہش ہے کہ افغانستان میں پاکستان کی مخالفت میں اضافہ ہو،اگربھارت نےافغانستان میں بعض گروپوں کو پاکستان کے خلاف استعمال کرنے کی کوشش کی تو پاکستان بھی اپنے حامی گروپوں کی حمایت کرے گا۔ افغانستان میں پراکسی جنگ سے گریز کیا جانا چاہئیے۔

    مشرف نے کہا کہ بھارت جنوبی افغانستان میں تربیتی کیمپوں کے ذریعے بلوچستان میں علیحدگی پسندوں کو مدد فراہم کررہا ہے۔نائن الیون کے بعد امریکا کا ساتھ دینے کے فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے سابق صدر کا کہنا تھا وہ اپنے فیصلے پرقائم ہیں۔عمران خان اورطاہر القادری کا احتجاج عوام کے دل کی آواز ہے، اس پر کسی کو شک نہیں ہونا چاہئے کہ پاکستان کے عوام تبدیلی چاہتے ہیں۔