Tag: پرویزمشرف

  • غداری کیس کی سماعت جاری، پرویز مشرف پیش نہ ہوئے

    غداری کیس کی سماعت جاری، پرویز مشرف پیش نہ ہوئے

    پرویزمشرف کے خلاف غداری کے مقدمے کی سماعت جاری ہے، جسٹس فیصل عرب کا کہنا ہے کہ سابق صدر اور آرمی چیف ہونے پرغداری کے مقدمے میں صرف سمن جاری کیا، وارنٹ جاری کرسکتے تھے۔

    پرویز مشرف کے خلاف غداری کیس کی دوسری سماعت خصوصی عدالت میں شروع ہوئی تو پرویز مشرف کی عدم حاضری پر جسٹس فیصل عرب نے کہا کہ سابق صدر اور آرمی چیف ہوتے ہوئے عدالت نے پرویز مشرف کو صرف سمن جاری کیے جبکہ وارنٹ گرفتاری بھی جاری ہوسکتے تھے، ضابطہ فوجداری کے تحت یہ ناقابل ضمانت جرم ہے۔

    وکلا صفائی نے دلائل میں کہا کہ خطرہ پرویز مشرف کو نہیں وکلا اور ججز کو بھی ہے، عدالت کو دھماکے سے اڑایا جاسکتا ہے، عدالت نے کہا کہ دھمکیاں نہ دیں دلائل دیں، سیکیورٹی پر ڈی آئی جی جان محمد کے بیان پر جسٹس فیصل عرب نے کہا کہ دستیاب وسائل سے کیا مراد ہے کیا آپ کے پاس بم پروف وسائل موجود ہیں؟

    سابق صدر کے وکیل خالد رانجھا نے موقف اختیار کیا کہ اخبارات میں وزیر اعظم کا مشرف کےخلاف بیان شا ئع ہوا ہے، جو مقدمے کو متا ثر کرنے کے مترادف ہے، انھوں نے استدعا کی وزیراعظم کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کیا جائے، جس پر جسٹس فیصل عرب نے کہا کہ جنرل ضیا الحق نے بھی کیس کی سماعت کے دوران بیان دیا تھا آپ ہمیں تحریری درخواست دیں۔

    ایک موقع پر احمد رضا قصوری نے کہا کہ خصوصی عدالت شیکسپئیر کا تھیٹر لگ رہی ہے، ان کے اور حکومتی وکیل اکرم شیخ کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا، خصوصی عدالت کے اختیار سماعت پر دلائل میں انور منصور کا کہنا تھا کہ فوجداری قانون لاگو نہیں ہوتا، پرویز مشرف پر غلط مقدمہ دائر کرنے والوں کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے۔

    موجودہ وزیراعظم انتقام اور تعصب کے جذبات رکھتے ہیں، آئین توڑنے میں مشرف خود کچھ نہیں کرسکتے تھے کابینہ اور وزیراعظم بھی شامل تھے، یہ عدالت چہھترکے قانون کے تحت بنی، جب ملک میں صرف تین ہائیکورٹس تھیں، اس لیے صرف تین ججز کا ذکر ہے، اب ملک میں پانچ ہائیکورٹس ہیں اور صرف تین جج ہیں، عدالت کی تشکیل میں ترامیم نہ کرنا حکومت کی بد نیتی ہے۔
           

  • پرویزمشرف خودکوبچانے کیلئےفوج کانام استعمال کررہےہیں، چوہدری نثار

    پرویزمشرف خودکوبچانے کیلئےفوج کانام استعمال کررہےہیں، چوہدری نثار

    وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار کاکہناہے دہشت گردی کے خلاف قوم اورادارے متحدہیں مذاکرات کے حوالے سے جلدپیشرفت ہوگی، پرویزمشرف خود کوبچانے کیلئےفوج کانام استعمال کررہے ہیں۔

    راولپنڈی میں ریجنل پاسپورٹ آفس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیرداخلہ چوہدی نثار کاکہناتھا شمالی وزیرستان میں کوئی آپریشن نہیں ہورہا،مذاکرات پہلی ترجیح ہیں چند روز میں مزید پیش رفت ہوگی، مذاکرات کیلئےٹیم تشکیل دی جاچکی ہے۔

    چوہدری نثار چوہدری نثار کاکہنا تھا قومی سلامتی پالیسی کامسودہ تیارہے جلد کابینہ کے سامنے پیش کریں گے۔۔چوہدری نثار کا کہنا تھا پرویزمشرف نے اپنے دورمیں فوج کانام غلط استعمال کیا،اور اب وہ خود کوبچانےکیلئےفوج کانام استعمال کررہےہیں۔

    چوہدری نثارکا کہنا تھا حکومت پرتنقید کرنے والے گزشتہ پانچ سال کاموجودہ چھ ماہ سے موازنہ کریں، چوہدری نثار چوہدری نثار نے مہنگائی سےمتعلق چوہدری شجاعت کابیان مثبت قرار دیا، کراچی میں امن وامان کے حوالے سے وفاقی وزیرداخلہ کا کہنا تھا اسٹریٹ کرائم روکنے کے لیے رینجرز کو صوبائی حکومت کی مشاورت سے مزید اختیارات دیناچاہتے ہیں۔ 

  • غداری کیس روکنے کیلئے مشرف نے انٹراکورٹ اپیل دائر کر دی

    غداری کیس روکنے کیلئے مشرف نے انٹراکورٹ اپیل دائر کر دی

    غداری کیس روکنے کے لئے پرویزمشرف نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف انٹراکوٹ اپیل دائرکر دی۔

    سابق صدر پرویز مشرف نے غداری کیس روکنے کے لئے انٹرا کوٹ اپیل دائر کر دی، اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ سنگل بینچ نے وکلا کا موقف صحیح سے نہیں سنا۔

    درخوست گزار کے مطابق سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کا ٹرائل صرف فوجی عدالت میں ہوسکتا ہے، اس سے پہلے سنگل بینچ نے غداری کیس روکنے سے متعلق پرویز مشرف کی جانب سے دائر تین درخواستیں مسترد کردی تھیں۔

  • مشرف کی والدہ کو لانے کیلئے خصوصی طیارے کی حکومتی پیشکش

    مشرف کی والدہ کو لانے کیلئے خصوصی طیارے کی حکومتی پیشکش

    حکومت نے سابق صدر پرویزمشرف کی علیل والدہ کو لانے کے لئے خصوصی طیارہ فراہم کرنے کی پیشکش کر دی۔

    وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید نے کہا ہے کہ وزیراعظم کی جانب سے یہ پیشکش انسانی ہمدردی کے تقاضے کے تحت کی ہے، پرویز مشرف کی والدہ کو لانے کے لئے ایئرایمبولینس بھیجنے کو تیار ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ حکومت پاکستان سابق صدر کی والدہ کےعلاج کے لئے تمام سہولتیں فراہم کریگی، ان کی والدہ اپنے بیٹے کے ساتھ رہ سکتی ہیں، وزیراطلاعات کا کہنا تھا کہ مشرف کے مستقبل کا فیصلہ پاکستان کی آزاد عدلیہ کرے گی۔
           

  • مشرف کیخلاف غداری مقدمہ کی پہلی سماعت آج ہوگی

    مشرف کیخلاف غداری مقدمہ کی پہلی سماعت آج ہوگی

    آئین کے آرٹیکل چھ کے تحت پاکستان کی تاریخ میں غداری کے پہلے مقدمے کی پہلی سماعت آج اسلام آباد میں ہوگی، پرویزمشرف کی پیشی کے موقع پرسیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔

    آئین کے آرٹیکل چھ کے تحت کسی بھی آمر کیخلاف غداری کے پہلے مقدمے کی پہلی سماعت جسٹس فیصل عرب کی سربراہی میں جسٹس یاور سعید اور جسٹس طاہرہ پرمشتمل تین رکنی بینچ سماعت کرے گا۔

    پیشی کے موقع پر پرویزمشرف کی سیکیورٹی کے لیے خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں، مقدمے کی سماعت شریعت کورٹ کے بجائے نیشنل لائبریری کے آڈیٹوریم میں ہوگی، جس کے اردگرد بڑی تعداد میں پولیس اور رینجرز کے اہلکار تعینات ہوں گے۔

    عدالت میں داخلہ خصوصی پاسز کے ذریعے ہوگا، حکومت کی جانب سے اکرم شیخ ایڈووکیٹ کو پراسیکیوٹر مقرر کیا گیا ہے، اکرم شیخ نے پانچ نکاتی استغاثہ گزشتہ ہفتے خصوصی عدالت میں جمع کرایا تھا، جس کا جائزہ لینے کے بعد رجسٹرار خصوصی عدالت نے قرار دیا تھا کہ بادی النظر میں جنرل ریٹائرڈ پرویزمشرف کے خلاف الزامات درست معلوم ہوتے ہیں۔

    لہذا پرویزمشرف چوبیس دسمبر کو عدالت میں پیش ہوکر اپنے خلاف الزامات کا دفاع کریں، پرویزمشرف نے سمن وصول کرنے کے بعد وکلاء کی ٹیم تشکیل دے دی ہے، ٹیم میں ڈاکٹر خالد رانجھا، بیرسٹر سیف اور احمد رضا قصوری نمایاں ہیں۔
       

  • پرویزمشرف کی درخواستیں رجسٹرارنے اعتراض لگا کرواپس کردیں

    پرویزمشرف کی درخواستیں رجسٹرارنے اعتراض لگا کرواپس کردیں

    سابق صدرپرویزمشرف کی خصوصی عدالت میں ٹرائل سے متعلق دو نئی درخواستیں رجسٹرارنے اعتراض لگا کر واپس کردیں۔ ایک اور درخواست میں مشرف کےوکیل نےکہا کہ ٹرائل صرف آرمی ایکٹ کےتحت کیاجاسکتا ہے۔

    پرویزمشرف کی جانب سےخصوصی عدالت سےمتعلق دونئی درخواستیں اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائرکی گئیں جن میں ججز کی تقرری اوردائرہ اختیار کو چیلنج کیا گیا تھا۔ تاہم دونوں درخواستوں کو رجسٹرار نے پرنٹ درست نہ ہونے کااعتراض لگا کرواپس کردیا۔

    پرویزمشرف کی خصوصی ٹرائل کےخلاف ایک دوسری درخواست کی سماعت بھی اسلام آباد ہائیکورٹ میں ہوئی۔ جسٹس ریاض کی عدالت میں سابق صدر کے وکیل خالد رانجھا نے دلائل میں موقف اختیار کیا کہ تین نومبر کااقدام بطورآرمی چیف تھا،ٹرائل صرف آرمی ایکٹ کے تحت کیا جاسکتا ہے۔