Tag: پرویز الٰٰہی

  • پنجاب اسمبلی کے بارے میں عمران خان کا فیصلہ حتمی ہوگا، پرویز الٰٰہی

    پنجاب اسمبلی کے بارے میں عمران خان کا فیصلہ حتمی ہوگا، پرویز الٰٰہی

    لاہور : وزیراعلیٰ پنجاب پرویزالٰہی کا کہنا ہے کہ اسمبلی سے متعلق عمران خان کا فیصلہ حتمی ہوگا، عمران خان کے فیصلے کا سوچ کر ستائیس کلومیٹر کا وزیراعظم لرز رہا ہے۔

    تفصیلات کےمطابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویزالٰہی سے صوبائی وزیرخرم شہزادورک کی سربراہی میں وفدکی ملاقات ہوئی ، ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور، سیاسی اورتنظیمی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    چوہدری پرویزالٰہی نے کہا کہ پنجاب اسمبلی کے بارے میں عمران خان کا فیصلہ حتمی ہوگا، معیشت سنبھالنے کا دعوی کرنے والے عوام کا سامنے کرنے سے گھبرا رہےہیں۔

    وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ خدمت کے ایجنڈے کو پورا کر رہے ہیں، 13جماعتوں کا ٹولہ ملکر بھی قومی معیشت کو سنبھالنے میں ناکام رہا۔

    انھوں نے وفاق کی طرف سے پنجاب کے 170ارب روکنے کی مذمت کرتے ہوئے کہا گریٹر تھل کینال میں وفاقی حکومت نے پنجاب کے کاشتکاروں سے دشمنی کی۔

    بعد ازاں وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی نے اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ پنجاب اسمبلی کے بارے میں عمران خان کا فیصلے حتمی ہوگا، عمران خان کے فیصلے کا سوچ کر 27 کلو میٹر کا وزیراعظم لرزرہا ہے۔

    پرویز الٰہی کا کہنا تھا کہ معیشت سنبھالنے کا دعویٰ کرنیوالےعوام کا سامنے کرنے سے گھبرا رہے ہیں، عوام 13جماعتوں کے نااہل ٹولے کیساتھ وہ سلوک کرینگے جو پشتوں یاد رکھیں گے۔

    ن لیگی قیادت صرف جھوٹ بولنےمیں ماہر ہے، جھوٹ بولنےسےمعیشت نہیں سنبھل سکتی۔

  • ’وزیراعظم کوکہا درگزر کی پالیسی اپنائیں اسی میں فائدہ ہے‘

    ’وزیراعظم کوکہا درگزر کی پالیسی اپنائیں اسی میں فائدہ ہے‘

    اسلام آباد: حکمران جماعت کے اتحادی (ق) لیگ کے مرکزی رہنما پرویز الہیٰ نے کہا ہے کہ وزیراعظم کوکہا تھا درگزرکی پالیسی اپنائیں اسی میں فائدہ ہے، خدانخواستہ یہاں کچھ ہوگیاتوداغ لگ جائے گا جو دھونا مشکل ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی کے پروگرام ’پاور پلے‘ میں بات کرتے ہوئے پرویز الہیٰ کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان نےکھلےدل سےمولانا فضل الرحمان کو مارچ کرنےکی اجازت دی، وزیراعظم نےمارچ والوں کوکہیں روکنےکی ہدایت نہیں کی۔

    پرویزالہیٰ نے کہا کہ فضل الرحمان کوبھی کریڈٹ جاتاہے کہ کچھ نقصان نہیں ہوا، مولانافضل الرحمان صرف استعفیٰ مانگ رہےتھے مگر بھروسےکی بنیاد پرمارچ ختم کرانےمیں کرداراداکیا، استعفےکےمطالبےپرفضل الرحمان اب بھی قائم ہیں جہاں راستے بلاک کریں گےوہاں بھی عام لوگوں کوراستہ دیاجائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ کمیٹی میں واضح کہاتھا کہ نوازشریف کوجانےدیں، وزیراعظم کوکہادرگزرکی پالیسی اپنائیں اسی میں فائدہ ہے، خدانخواستہ یہاں کچھ ہوگیاتوداغ لگ جائےگاجودھونامشکل ہوگا۔

    پرویز الہیٰ کے بقول وزیراعظم کوبتایا کہ بھٹوصاحب کاواقعہ لوگ آج تک نہیں بھولے، بہترسیاسی ماحول کیلئےسخت رویےترک کرناہوں گے، صورتحال سے بچنے کیلئے افہام وتفہیم کی پالیسی ضروری ہے، اگر حکومت ڈیلیور کرے تو پھر سارےمعاملات ٹھیک ہوجاتےہیں۔

    انہوں نے کہا کہ نوازشریف کوسیاست کرنےکیلئےدوبارہ پاکستان آناہوگا اگرنوازشریف واپس نہیں آئےتوسیاست نہیں سنبھال سکیں گے۔

    پرویز الہیٰ نے کہا کہ حکومت سےکوئی وزارت نہیں مانگی، مونس الہیٰ یا ق لیگ کاکوئی دوسرارکن وزارت نہیں مانگ رہا، عمران خان کوکہاتھاجب تک آپ وزیراعظم ہیں ساتھ دیں گے، عثمان بزداراوران کےوالدسےبھی اچھے تعلقات ہیں،ہم توچاہتےہیں عثمان بزدارکوتبدیل نہ کیاجائے، چاہتےہیں حکومت ہمارےساتھ بھائی چارےوالاتعلق رکھے۔

  • محمود خان اچکزئی کیخلاف آرٹیکل چھ کے تحت کارروائی کی جائے، پرویز الٰٰہی

    محمود خان اچکزئی کیخلاف آرٹیکل چھ کے تحت کارروائی کی جائے، پرویز الٰٰہی

    لاہور : سابق وزیر اعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی نے محمود خان اچکزئی کے متنازعہ بیان کو ملکی سلامتی کے خلاف سازش قرار دیتے ہوئے آئین کے آرٹیکل چھ کے تحت کارروائی کا مطالبہ کر دیا۔

    لاہور میں نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چودھری پرویز الٰہی نے کہا کہ محمود اچکزئی کے بھائی گورنر بلوچستان سمیت خاندان کے متعدد افراد پارلیمنٹ اور ریاستی اداروں میں موجود ہیں۔

    انہیں پاکستان کے خلاف بولتے ہوئے خیال کرنا چاہیئے۔ قائد اعظم ریذیڈنسی پر حملے کے بعد ان کی پارٹی کے جنرل سیکرٹری نے مذمت سے انکار کردیا تھا۔

    پٹھان کوٹ واقعہ پر آرمی پر الزام  لگانے کی سازش کی، جسے خود انڈیا تسلیم کرچکا ہے کہ پاکستان کا کوئی ہاتھ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ 1979ءمیں روس نے افغانستان پر قبضہ کیا، جسے چھڑانے کے لئے پاکستانی فوج اور عوام نے کلیدی کردار ادا کیا۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان نے 30 لاکھ افغان مہاجرین کو پناہ دی، جواب میں ہمیں کلاشنکوف کلچر ملا جسے ہم اب تک دہشت گردی کی شکل میں بھگت رہے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم نواز شریف کی بھارتی جاسوس کلبھوشن کی گرفتاری، پٹھان کوٹ کے واقعہ اور اب محمود اچکزئی کے بیان پر خاموشی قابل مذمت ہے۔

    چودھری پرویز الٰہی نے کہا کہ ڈیورنڈ لائن افغانستان اور پاکستان کے درمیان مسلمہ بارڈر ہے، جسے اقوام متحدہ قبول کرچکی ہے اور سپریم کورٹ کی رولنگ بھی اس پر موجود ہے۔ اس لئے پارلیمنٹ سے حلف کی خلاف ورزی اور پاکستان کے خلاف لابنگ کرنے کے الزام میں محمود اچکزئی کے خلاف آرٹیکل چھ کے تحت مقدمہ درج کیا جائے۔