Tag: پرویز مشرف

  • پرویز مشرف بیمار ہیں،عدالت میں پیش نہیں ہوسکتے،احمد رضا قصوری

    پرویز مشرف بیمار ہیں،عدالت میں پیش نہیں ہوسکتے،احمد رضا قصوری

    سابق صدر پرویز مشرف کے وکیل احمد رضا قصوری نے کہا ہے کہ پرویز مشرف بیمار ہیں، وہ کل عدالت میں پیش نہیں ہوسکتے، اگر ہمیں آج پرویز مشرف کی میڈیکل رپورٹ نہ ملی تو خصوصی عدالت سے زبانی درخواست کریں گے کہ انہیں حاضری سے استثنیٰ دیا جائے۔

    سابق صدر پرویز مشرف کی وکیل احمد رضا قصوری نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ مشرف بیماری کی وجہ سے کل غداری کیس میں عدالت میں پیش نہیں ہونگے۔۔۔۔۔ پرویز مشرف کی بیماری کا عدالت اور ساری دنیا کو علم ہے،مشرف کوئی عام آدمی نہیں، انہیں پوری دنیا جانتی ہے، وہ بیمار ہیں اور کل عدالت میں پیش نہیں ہو سکتے۔

    کوشش ہے کہ ڈاکٹرز کی رائے کو کل رپورٹ کی صورت میں عدالت میں پیش کر سکیں۔۔۔۔ اگر ہمیں آج پرویز مشرف کی میڈیکل رپورٹ نہ ملی تو خصوصی عدالت سے زبانی درخواست کریں گے کہ انہیں حاضری سے استثنیٰ دیا جائے۔

    احمد رضا قصوری کا کہنا تھا کہ پرویز مشرف کی بیرون ملک روانگی کا فیصلہ میڈیکل رپورٹ آنے کے بعد ہی ہوگا مشرف کی حالت خطرناک نہیں تاہم ان کی طبیعت میں دباؤ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر کی رائے حتمی ہوتی ہے اور اس کے الفاظ آخری ہوتے ہیں چھ جنوری کو رپورٹ آجائے گی جسے کوئی چیلنج نہیں کرسکتا ۔۔۔گزشتہ روز صہبا مشرف کی جانب سے مشرف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کیلئے درخواست دی گئی تھی جسے وزارت داخلہ نے مسترد کردیا تھا۔
        

     

  • مشرف کے مقدمے کا مدعی آئینِ پاکستان ہے ، نواز

    مشرف کے مقدمے کا مدعی آئینِ پاکستان ہے ، نواز

    وزیراعظم نوازشریف کا کہناہےکہ پرویز مشرف کے مقدمےکااصل مدعی پاکستان کی ریاست اور آئین ہے۔

    سابق صدر پرویز مشرف پر چلنے والے غداری مقدمہ پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس کیس میں مدعی ریاست پاکستان اور آئین پاکستان ہے
    یہ مقدمہ فرد واحد کا نہیں ہے۔
     
    عدالت فیصلہ کرے کہ تین نومبر کو ایمرجینسی لگانے کا معاملہ آئین پاکستان میں موجود غداری کی شق آرٹیکل سکس کے دائرے میں آتا ہے یا نہیں عدالت اس بات کا فیصلہ کرے گی کہ تین نومبر کو ریاست کی توہین ہوئی کہ نہیں۔

     ان کا کہنا تھا کہ ہمیں یہ بھی فیصلہ کرنا ہوگا کہ ہم آئین اور قانون کا احترام کرنے والی جمہوری ریاست ہیںیا نہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ کرنا بھی عدالت کا کام ہے کہ پرویز مشرف معصوم ہیں یا مجرم انہوں نے کہا کہ عدالت کی نظر میں ہر ایک برابر ہے اس لئے ہر شہری کو عدالت کو جوابدہ ہونا چاہیے۔

    دوسری جانب میاں نوازشریف کی صاحبزادی مریم نواز نے کہا ہے پاکستان کا مستقبل قانون کی بالادستی سے وابستہ ہے۔

    مریم نواز شریف نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر پیغام میں کہا ہے کہ پاکستان کا مستقبل قانون کی بالادستی سے وابستہ ہے، مریم نواز شریف نے اپنے پیغام میں لکھا ہے یہ بات سب کو سمجھنی چاہیئے کہ پاکستان بنانا ریپبلک نہیں ہے۔

  • لال مسجد آپریشن کے ذمے دار پرویز مشرف ہیں، مولانا شاہ عبد العزیز

    لال مسجد آپریشن کے ذمے دار پرویز مشرف ہیں، مولانا شاہ عبد العزیز

    مولانا شاہ عبد العزیز کا کہنا ہے کہ لال مسجد آپریشن کے ذمے دار پرویز مشرف ہیں جبکہ جاوید ابراہیم پراچہ کا کہنا ہے کہ کوہاٹ سے تعلق رکھنے والے فوجی جنرل نے آپریشن سے پہلے بتا دیا تھا کہ مشرف ہر صورت لال مسجد اور جامعہ حفصہ کے خلاف آپریشن کریں گے۔

    اسلام آباد میں ایڈیشنل سیشن جج کی عدالت میں عبدالرشید غازی قتل کیس کی سماعت کے دوران مولانا شاہ عبدالعزیز اور جاوید ابراہیم پراچہ نے اپنا بیان ریکارڈ کرایا، مولانا عبدالعزیر نے اپنے بیان میں کہا کہ لال مسجد آپریشن کے ذمے دار پرویز مشرف ہیں۔

    مولانا شاہ عبدالعزیز نے کہا کہ وزیر مملکت طارق عظیم نے نو جولائی کی صبح حکومت اور لال مسجد انتظامیہ کے درمیان مزاکرات میں خلل ڈالنے کی کوشش کی تھی جبکہ جنرل نصرت نعیم نے لال مسجد آپریشن کے دوران دھمکی دی تھی، جنرل نصرت نے مجھے چلے جانے کا کہا تھا کہ کچھ بھی ہوسکتا ہے۔

    مسلم لیگ ن کے سابق ایم این اے جاوید اابراہیم پراچہ نے بھی اپنا بیان ریکارڈ کرادیا، جاوید ابراہیم پراچہ کا کہنا تھا کہ اعجاز الحق نے فون پر پرویز مشرف کو بتایا کہ طالبات نے لائبریری خالی کر دی ہے، پرویز مشرف نے کہا کہ لائبریری خالی کرنے سے کچھ نہیں ہوگا، پرویز مشرف نے جامعہ حفصہ بھی خالی کرنے کا حکم دیا تھا۔
       

  • پرویز مشرف کا کیس پاکستان کا داخلی معاملہ ہے، دفتر ِخارجہ

    پرویز مشرف کا کیس پاکستان کا داخلی معاملہ ہے، دفتر ِخارجہ

    وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ سعودی وزیر خارجہ سعود الفیصل6 یاس 7 جنوری کو پاکستان کا دورہ رینگے، وہ صدر پاکستان، وزیراعظم اور وزیر اعظم کے مشیر خصوصی سرتاج عزیز سے مللقات کریں گے، پرویز مشرف کا کیس پاکستان کا داخلی معاملہ ہے۔

    ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران ترجمان دفتر خارجہ تسنیم اسلم نے کہا کہ سعودی وزیر خارجہ کا دورہ پہلے سے طے شدہ تھا اور پرویز مشرف کا کیس پاکستان کا اندرونی معاملہ ہے ملک سے باہر کسی کا اس سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

     ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ بھارت کی جانب سے پاکستانی قیدیوں کی دی جانے والی فہرست پاکستانی ریکارڈ سے مختلف ہیں ہم یہ معاملہ بھارت کے ساتھ اٹھائیں گے۔ 

    انہوں نے کہا کہ سال 2014 میں پاکستان خطے کے استحکام کے لیے اپنی کاوشیں جاری رکھے گا اور افغانستان میں جاری مفاہمتی عمل کی کامیابی کے لیے اپنے اقدامات جاری رکھے گا۔ 

  • پرویز مشرف کے خلاف کارروائی نہ کرنے کی درخواست مسترد

    پرویز مشرف کے خلاف کارروائی نہ کرنے کی درخواست مسترد

    پرویز مشرف کے خلاف کارروائی نہ کرنے کی درخواست مسترد اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف آئین کی دفعہ دو سواڑتالیس کے تحت کارروائی نہ کرنے کی درخواست مسترد کر دی۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ میں پرویز مشرف کے خلاف کارروائی نہ کرنے سے متعلق پاکستان سوشل جسٹس پارٹی کے سربراہ اختر شاہ کی درخواست کی سماعت جسٹس شوکت عزیز صدیقی نےکی۔

    جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کہا کہ درخواست گزارپہلے بھی ایسی ہی درخواست دائر کر چکے ہیں اور اس پررجسٹرار کے اعتراضات دور نہیں کئے گئے ۔

    درخوست گزارکا نہ مقدمے سے کوئی تعلق ہے اور نہ ہی وہ خصوصی عدالت سے متاثر ہوئے ہیں اسلئے درخواست ناقابل سماعت ہونے کی بنا پر مسترد کی جاتی ہے۔
         

     

  • میڈیکل ٹیم  کا مشرف کے دل کا سی ٹی انجیوگرام ٹیسٹ کے ذریعے جائزہ

    میڈیکل ٹیم کا مشرف کے دل کا سی ٹی انجیوگرام ٹیسٹ کے ذریعے جائزہ

    پرویز مشرف کے دل کا سی ٹی انجیو گرام ٹیسٹ کے ذریعے جائزہ لیا جارہا ہے، پرویز مشرف نے پہلی رات راولپنڈی کے اے ایف آئی سی کے سی سی یو میں گزاری، حالت میں اب تک کوئی بہتری نہیں آسکی۔

    سابق صدر پرویز مشرف اے ایف آئی سے اسپتال میں زیر علاج ہیں، سابق صدر پرویزمشرف کے علاج کیلئے سات رکنی میڈیکل ٹیم بھی تشکیل دیدی گئی جبکہ دوسری جانب لندن میں بھی مشرف کے ساتھیوں نے ایک ہسپتال کے دو ماہر ڈاکٹروں سے رجوع کرلیا ہے، جنہیں سابق صدر کی میڈیکل رپورٹس بھجوائی جائیں گی۔

    اطلاعات کے مطابق ان ڈاکٹروں سے امور طے ہونے پر عدالت کو ان کے شیڈول سے آگاہ کیا جائے گا اور استدعا کی جائے گی کہ سابق صدر کو علاج کیلئے لندن جانے کی اجازت دی جائے، پرویز مشرف کی بیرون ملک روانگی کی صورت میں سابق صدر کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے حوالے سے وزارت داخلہ حکومتی فیصلے کی روشنی میں لائحہ عمل مرتب کرے گی۔

    گزشتہ روز غداری کیس میں پیشی کیلئے جاتے وقت سابق صدر پرویز مشرف کی طبیعت اچانک خراب ہوگئی تھی، جس کے باعث انہیں اے ایف آئی سی اسپتال میں داخل کیا گیا تھا، ذرائع کے مطابق گزشتہ رات سابق صدر نے بات کرنے کی کوشش کی تاہم وہ بات کرنے سے قاصر رہے۔

    جس پر ڈاکٹروں نے انہیں بات کرنے سے منع کرتے ہوئے مکمل آرام تجویز کیا ہے، سابق صدر کی اے ایف آئی سی میں منتقلی کے باعث اسپتال میں سیکورٹی کے سخت ترین انتظامات کئے گئے ہیں۔

  • پرویزمشرف کو بیرون ملک جانے سے روکنے کیلئے درخواست دائر

    پرویزمشرف کو بیرون ملک جانے سے روکنے کیلئے درخواست دائر

    لال مسجد شہدا فاؤنڈیشن نے پرویز مشرف کو بیرون ملک جانے سے روکنے کیلئے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کر دی۔

    سابق صدر پرویز مشرف کو بیرون ملک جانے سے روکنے کی درخواست لال مسجد کے ترجمان احتشام الحق نے اپنے وکیل کے ذریعے دائر کی،  شہدا فائونڈیشن کی جانب سے دائر کروائی گئی درخواست میں وفاقی وزیر داخلہ، سیکرٹری داخلہ اور آئی جی اسلام آباد کو فریق بنایا گیا ہے۔

    درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ سابق صدر پرویز مشرف غازی عبدالرشید کیس اور مقدمات میں ملوث ہیں، اس لئے انھیں پاکستان میں علاج کی بہترین سہولیات فراہم کی جائیں، پرویز مشرف عسکری ادارہ برائے امراض قلب میں زیر علاج ہیں، انہیں علاج کے لئے بیرون ملک منتقل کئے جانے کی افواہیں گرم ہیں۔

  • سابق صدر مشرف کی بیماری، پیپلزپارٹی اورایم کیو ایم آمنے سامنے

    سابق صدر مشرف کی بیماری، پیپلزپارٹی اورایم کیو ایم آمنے سامنے

    پرویز مشرف کی بیماری کا معاملہ بنا لیکن ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی میں ٹھن گئی، پیپلز پارٹی نے ایم کیو ایم کی تنقید کی پُر زور مذمت کردی، قمر زمان کائرہ نے ایم کیو ایم سے وضاحت طلب کرلی۔

    غداری کیس کے ملزم پرویز مشرف کیا بیمار پڑے، سیاسی جماعتوں میں کھلبلی مچ گئی، پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا بیان مشرف کی پیشی پر بھی بازی لے گیا۔

    ایم کیوایم کی جانب سے سخت تنقید کی گئی تو پیپلز پارٹی نے مذمت کردی اور ساتھ ہی یہ بھی بتا دیا کہ آصف زرداری نے گیارہ سال جیل کی سختیاں بہادری سے برداشت کیں لیکن حاکم وقت کے سامنے سر نہیں جھکایا۔

    وہیں قمر زمان کائرہ نے ایم کیو ایم سے وضاحت مانگ لی ہے کہ ایم کیو ایم پرویز مشرف کے ساتھ ہے، یا بلاول اور آصف زرداری کے خلاف ہے یا کوئی پوائنٹ اسکورننگ کی جارہی ہے۔

    قمر زمان کائرہ کا کہنا تھا کہ ڈکٹیٹر کو اس کے کئے کی سزا ملنی چاہیے۔ پیپلز پارٹی کا کہنا ہے کہ کیس ایک آمر کیخلاف ہے، اس میں سیاسی جماعتوں کو آپس میں نہیں الجھنا چاہئے۔
       

  • مشرف کو سزا دینے سے جمہور کی حکمرانی کا خواب شرمندہِ تعبیر ہوگا ؟

    مشرف کو سزا دینے سے جمہور کی حکمرانی کا خواب شرمندہِ تعبیر ہوگا ؟

    تحریر: سید فواد رضا

    جذباتی مزاج کی حامل پاکستانی قوم جو کہ جمہوریت کی سب سے بڑی دعویدار ہے آج کل اپنی تاریخ کے اہم ترین موڑ سے گزر رہی ہےاور یہ ایک ایسا موقع ہے کہ جب اس قوم نے ایک عہد ساز فیصلہ کر کے اپنے مستقبل کی سمت کا تعین کرنا ہے اور یہ فیصلہ ہے سابق صدر مملکت جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کے مستقبل کا، انکے خلاف ایک خصوصی عدالت کا قیام عمل میں لایا جاچکا ہے اور اس عدالت نے سابق صدر پر فرد ِ جرم عائد کرنے کے لئے انکے عدالت میں طلب کر رکھا تھا اور انتہائی سخت الفاظ میں فیصلہ سنا چکی تھی کہ اگر آج وہ عدالت میں پیش نہیں ہوئے تو انکی گرفتاری کے وارنٹ جاری کردئے جائیں گے لیکن ہوا کچھ یوں کہ پرویز مشرف  چک شہزاد میں واقع اپنے فارم ہاوٗس سے انتہائی سخت سیکیورٹی میں عدالت کے لئے روانہ تو ہوئے لیکن پہنچ گئے آرمڈ فورسز انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی۔

    یہ خبر نشر ہونا تھی کہ سرد موسم میں اسلام آباد کا سیاسی ماحول یکدم گرم ہوگیا انکے حامی اور مخالف دونوں ہی میدان میں اتر آئے اور ان میں سب سے زیادہ متحرک نظرآئے بلاول بھٹو جنہوں نے ٹویٹر پر پیغامات کی بھرمار کردی یہ تک کہہ دیا کہ نجانے بزدل مشرف نے بہادر فوج کی وردی کیسے پہنی ہوگی؟  اسکے بعد پیپلز پارٹی کے قمرالزمان کائرہ اس بیان کی تردید کرتے نطر آئے۔

    کور کمانڈرز کی میٹنگ بھی ہوئی  اورحجاز ِمقدس کے وزیرِ خارجہ سعود الفیصل بھی پاکستان تشریف لا رہے ہیں تو گویا افواہوں کا ایک طوفان گرم ہوگیا ہر کوئی اپنی ذہنی استعطاعت کی مطابق قیاس آرائیاں کرنے لگا کہ یہ ہونے والا ہے اور وہ ہونے والا ہے ، سونے پر سہاگہ ایک اور خبر سنی کہ صہبا مشرف پہلی دستیاب پرواز سے لندن روانہ ہوجائیں گی اس خبر نے تو گویا پچھلی تمام خبروں پر تصدیق کی مہر ثبت کردی اور پرویز مشرف کے مخالفین یہ سمجھنے لگے کہ اب تو بس مشرف گئے ہاتھ سے لیکن پھر ایک اور بیان آیا چوہدری شجاعت حسین کا جس میں انہوں نے کہا کہ انکی ڈاکٹر کیانی سے بات ہوئی ہے اور انکے مطابق پرویز مشرف کو علاج کے لئے بیرون ِ ملک جانے کی ضرورت نہیں ہے۔

       لیجئے جی ! بات وہیں پر آگئی جہاں سے شروع ہوئی تھی اب مشرف باہر جائیں گے یا نہیں؟ انکو سزا ہوگی یا نہیں ؟ یہ دونوں سوال ابھی بھی اپنی جگہ قائم ہیں اور انکا جواب تو بس آنے والا وقت ہی دے سکتا ہے یا وہ مقتدر افراد کے جنکے ہاتھوں میں اس ملک کے عوام کی تقدیر یک جنبش ِ قلم سے بدل دینے کا اختیار ہے لیکن میرا آج کا موضوع پرویز مشرف نہیں بلکہ آمریت ہے وہ آمریت جسکے خلاف آج اس ملک کا ہر طبقہ فکر صف بندی کئے ہوئے ہے  اور ان سرفروشان ِ جمہوریت کا پورا زور صرف اس بات پر صرف ہورہا ہے کہ  اب کوئی طالع آزما اقتدار پر قابض نا ہوپائے۔

    لیکن سوال تو یہ ہے کہ کیا ہم نے اس ملک کی تقدیر حقیقتاً جمہوری  نمائندوں کو سونپ دی ہے ؟

    تاریخ کا طالب علم ہونے کی حیثیت سے جمہوریت کی جو سب سے بہترین تشریح میری نظر سے گزری وہ کچھ اس طرح ہے کہ عوام کی عوام پر عوام کے لیے عوام کی جانب سے دیئے گئے اختیار کو جمہوریت کہتے ہیں، لیکن ہمارے ملک کا منظر نامہ کچھ اسطرح ہے کہ نا تو عوام کی حکمرانی ہے اور نا ہی عوام کی حالتِ زار کے لئےکوئی بہتری کی امید، چند گنے چنے چہرے ہیں جو بار بار ایوانِ اقتدارپر براجمان ہیں اور اب کیونکہ وہ چہرے بزرگی کی جانب مائل ہیں تو انہوں نے اپنے سیاسی گدی نشین بھی میدان میں اتار دیئے ہیں جو کہ مستقبل میں اس قوم کی قیادت کا اہم ترین فریضہ انجام دیں گے۔

     ہر پانچ سال بعد الیکشن ہونگے یکے بعد دیگرے پارٹیاں اپنی باری لیں گی اور نظام چلتا رہے گا لیکن کب تک؟ اس وقت تک جب تک ایک عام سیاسی کارکن جو کہ ہر جلسے میں سب سے آگے نعرے بازی کرتا ہے اپنے لیڈر کے لئے جذباتی سیاسی بحثیں کرتا ہے بم دھماکوں اور گولیوں کی بوچھار میں سینہ سپر رہتا ہے لیکن یہ بات نہیں سمجھ پاتا کہ اگر اسکے قائد کا جواں سال بیٹا یا بیٹی وزارت کا امیدوار ہوسکتا ہے تو وہ خود کیوں امیدوار نہیں ہوسکتا۔

    کیا ایم این اے ، ایم پی اے کی کرسیاں صرف مخصوص خاندانوں کے لے ہی مخصوص رہیں گی ایک عام سیاسی کارکن کیوں ان کرسیوں پر بیٹھ کر ملک و قوم کی قسمت کا فیصلہ کرسکتا ؟ پرویزمشرف اگرآئین و قانون کے مجرم ہیں تو انکو سزا ضرور دینی چائیے لیکن اس سے پہلے ہمیں ایک تلخ فیصلہ کرنا پڑے گا اور وہ یہ کہ صرف فوجی آمر کو سزا نہیں دینی بلکہ ہر وہ شخص سزا کا سزاوار ہے جو جمہوریت کا لبادہ اوڑھے جمہور کے حقوق پر شب خون مارتا آیا ہے اور یقین کیجئے کہ عوام کے حق میں یہ تاریخ ساز فیصلہ ان افراد میں سے کوئی بھی نہیں کرے گا جنکے ہاتھ میں اس وقت کی قوم کی تقدیر ہے ، عوام کو اپنی تقدیر کا یہ تاریخ ساز فیصلہ خود ہی کرنے ہوگا ورنہ تاریخ اس قوم کے بارے میں جو فیصلہ کرے گی اسے بیان کرنے کی قلم میں تاب نہیں۔

    وطن کی فکر کر ناداں مصیبت آنے والی ہے
    تری بربادیوں  کے مشورے ہیں آسمانوں میں

     

  • مشرف کے وکلاء کی 2نئی درخواستیں خصوصی عدالت میں دائر

    مشرف کے وکلاء کی 2نئی درخواستیں خصوصی عدالت میں دائر

    غداری کیس میں پرویز مشرف کے وکلاء نے اپنے موکل کی حاضری سے استثنا سمیت دو نئی درخواستیں دائر کیں، پیشی سے پہلے سابق صدر کی رہائشگاہ سے پھر بم برآمد ہوا، جس کے بعد وہ خصوصی عدالت میں پیش نہیں ہوئے۔

    پرویز مشرف کے خلاف غداری کیس کی دوسری سماعت کے موقع پر سابق صدر کی پیشی کے لئے سیکیورٹی انتظامات کا جائزہ لیا جارہا تھا کہ خصوصی عدالت کے راستے سے ایک بار پھر بم برآمد ہوا، جس پر بم ڈسپوزل اسکواڈ کو طلب کرلیا گیا۔

    دوسری جانب خصوصی عدالت میں سماعت کے آغاز پر سابق صدر کے وکلاء کی جانب سے نئی درخواستیں دائر کی گئیں، جن میں موقف اختیار کیا گیا کہ حکومت نے سیکیورٹی کے مناسب اقدامات نہیں کیے گئے، سماعت پانچ ہفتے کیلئے ملتوی کی جائے جبکہ سیکیورٹی کی بنا پرحا ضری سے استثنا دیا جائے۔

    درخواست میں کہا گیا کہ پرویز مشرف نے تین نومبر کا اقدام بطور آرمی چیف کیا، غداری کیس کی سماعت خصوصی عدالت کے دائرہ اختیار میں نہیں ، پرویز مشرف کا ٹرائل آرمی ایکٹ کے تحت کیا جائے۔