Tag: پرویز مشرف

  • مشرف کی ایمرجنسی، جنرل کیانی نے عملدرآمد کرایا، چوہدری شجاعت

    مشرف کی ایمرجنسی، جنرل کیانی نے عملدرآمد کرایا، چوہدری شجاعت

    مسلم لیگ ق کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین کا کہنا ہے کہ سابق صدر پرویز مشرف کی ایمرجنسی پر عملدآمد سابق چیف آف آرمی اسٹاف جنرل پرویز کیانی نے کرایا تھا۔

    چوہدری شجاعت حسین کا کہنا ہے کہ ایمرجنسی لگانے کے لئے پرویز مشرف نے سب سے مشاورت کی تھی اور جنرل کیانی مشاورت میں بھی شریک تھے، انہوں نے بتایا کہ غداری کیس میں فوج سمیت سب کے خلاف مقدمات قائم ہونے چاہئیے۔

    چوہدری شجاعت نے کہا کہ وہ امن وامان کے قیام کے لئے ایمرجنسی کے حق میں تھے اور وہ عدالت کو سچ بتائیں گے، مشرف نے سب سے مشورہ کیا تھا، مشرف فوجی ہیں اور فوجیوں کی طرح بات کرتے ہیں۔

    مہنگائی کے بارے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چوہدری شجاعت نے کہا کہ مہنگائی ایسا مسئلہ ہے کہ قوم ڈرون اور بجلی جیسے مسائل بھول جائے گی، وزیراعظم مہنگائی کے خاتمے کیلئے گول میز کانفرنس بلائیں کھلے دل سے تجاویز دیں گے، چوہدری شجاعت نے کہا کہ ملکی مسائل کے حل کیلئے سب کو اکٹھا ہونا چاہئے۔
        

       

  • فوج پرویز مشرف کے ایمرجنسی کے اعلان کے حوالے کچھ نہیں کہناچاہتی، جنرل رحمیدگل

    فوج پرویز مشرف کے ایمرجنسی کے اعلان کے حوالے کچھ نہیں کہناچاہتی، جنرل رحمیدگل

    ایکس سروس مین سوسائٹی نے، مشرف کے اس بیان کوکہ فوج اس پرغداری کے الزامات پراپ سیٹ اوراس کے ساتھ ہے، کو مسترد کردیا ہے، جاری ہونےوالے ایک اعلامیے میں صدر ایکس سروس مین سوسائٹی جنرل رحمیدگل نے کہا ہے کہ فوج پرویز کے ایمرجنسی کے اعلان کے حوالے کچھ نہیں کہناچاہتی ۔

    ان کاکہناتھا کہ ایسا لگتاہے مشرف فوج کوموردالزام ٹھرانا چاہتے ہیں یہ آئین کے آرٹیکل چھ کی خلاف ورزی کے مترادف ہوگا۔ جنرل رحمیدگل نے کہا کہ ایمرجنسی کانفاذ اورججزکی نظربندی مشرف کاذاتی فعل تھا، انھوں نے کہا کہ مشرف نے دعوی کیا کہ کارروائی کابینہ کی جانب سے کی گئی۔

    اس سے ظاہرہوتاہے کہ فوج کامعاملے میں کوئی عمل دخل نہ تھا، انھوں نے کہا کہ پرویزمشرف قانونی راستہ اپنائیں اورعدلیہ کومیرٹ پرکیس کافیصلہ کرنے دیں۔
       

  • مقدمہ سیاسی بنیادوں پر قائم کیا گیا، وکلا پرویزمشرف

    مقدمہ سیاسی بنیادوں پر قائم کیا گیا، وکلا پرویزمشرف

    پرویزمشرف کے قانونی ماہرین کی ٹیم کے مطابق غداری کیس کی سماعت کیلئےخصوصی عدالت کی تشکیل میں بین الاقوامی قوانین کو نظر اندازکیا گیا، تحفظات سے اقوام متحدہ اور بین الاقوامی اداروں کو آگاہ کردیا ہےچاہتے ہیں کہ بین الاقوامی ادارے ٹرائل کی نگرانی کریں۔

    سابق صدر پرویزمشرف کےقانونی ماہرین کی ٹیم کاکہناہےپرویزمشرف کےخلاف مقدمہ سیاسی بنیادوں پر قائم کیا گیا، خصوصی عدالت کی تشکیل اور ججز کی تعیناتی پر تحفظات ہیں، شفاف ٹرائل کی توقع نہیں، جن ججوں کا انتخاب کیا گیا وہ جانبدار ہیں، پرویزمشرف کےقانونی ماہرین کاکہناتھا ٹرائل میں بین الاقوامی فوجداری قوانین کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔

    قانونی ماہرین نے بتایا کہ انہوں نے اپنے تحفظات سے اقوام متحدہ اور بین الاقوامی اداروں کو آگاہ کردیا ہے چاہتے ہیں بین الاقوامی ادارے ٹرائل کی نگرانی کریں۔ بیر سٹر محمد علی سیف کا کہنا تھاپاک فوج میں سابق صدر کے لئے ہمدردیاں پائی جاتی ہیں، بیرسٹرسیف کا کہنا تھاپرویز مشرف کو سیکورٹی خدشات ہیں یکم جنوری کوپیشی کا فیصلہ مشاورت کے بعد کیا جائے گا۔

     

  • پرویز مشرف کاغداری کیس میں دفاع غداری کے زمرے میں آتا ہے، بلاول بھٹو

    پرویز مشرف کاغداری کیس میں دفاع غداری کے زمرے میں آتا ہے، بلاول بھٹو

    چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے سماجی ویب سائیٹ پر اپنے ایک پیغام میں کہا ہے کہ پرویز مشرف کاغداری کیس میں دفاع غداری کےزمرےمیں آتاہے۔

    ٹوئیٹر پر اپنے ایک پیغام میں چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ سابق صدر پرویز مشرف کاغداری کیس میں دفاع کرنا بھی غداری کےزمرے میں آتاہے، انھوں نے اپنے پیغام میں کہا کہ فوج کو غداری کے مقدمے میں ملوث کرنا مایوس کن ہے۔

  • فوج کی طرف سے مشرف کےبیان کی تردیدآنی چاہئے، خورشید شاہ

    فوج کی طرف سے مشرف کےبیان کی تردیدآنی چاہئے، خورشید شاہ

    قائد حزب اختلاف خورشیدشاہ نے کہا ہےفوج کی طرف سے مشرف کےبیان کی تردیدآنی چاہئے،اسلام آباد مین صحافیوں سے گفتگو کرتےہوئے پیپلزپارٹی کے رہنما نے کہا پرویز مشرف اسمارٹ بننے کی کوشش کررہے ہیں۔بلے سمیت بہت سے لوگوں کا احتساب ہوناہے۔

    فوج کو مشرف کی پشت پناہی کے بیان کی تردیدکرنی چاہئے۔خورشید شاہ نے کہاموجودہ حکومت کے ہاتھ میں باتوں کے سوا کچھ نہیں، شہباز شریف جن جلوسوں کی قیادت کرتے تھے آج ان پر لاٹھیاں برسارہے ہیں، انہوں نے کہا طالبان سے مذاکرات کےساتھ حکومت کامضبوط  ہونا لازمی ہے۔
       

  • پرویزمشرف نے31جولائی کے فیصلےکو پھر چیلنج کردیا

    پرویزمشرف نے31جولائی کے فیصلےکو پھر چیلنج کردیا

    سابق صدر پرویز مشرف نے سپریم کورٹ کے اکتیس جولائی دو ہزار نو کے فیصلے کو ایک بار پھر چیلنج کر دیا، فیصلے پرنظر ثانی کی درخواست اعتراضات دور کرکے دوبارہ سپریم کورٹ میں جمع کروا دی ہے۔

    سابق صدرکے وکیل کی جانب سے دائرکی گئی درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ دو ہزار نو میں پرویز مشرف کو سنے بغیر انہیں غاصب قرار دیا گیا تھا، اس سے قبل بھی پرویز مشرف نے نظرثانی کی درخواست سپریم کورٹ میں جمع کروائی تھی۔

    رجسٹرار سپریم کورٹ نے اعتراض لگایا تھا کہ درخواست مشرف کے وکیل شریف الدین پیر زادہ ہی دائر کر سکتے ہیں، لگائے جانے والے اعتراضات میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ نظر ثانی کی درخواست پر وکیل کا نام تو ہے لیکن ان کے دستخط نہیں ہیں۔
        

        
       

  • حکومت چلاناوزیراعظم کی ذمہ داری ہے صدر کی نہیں، پرویزمشرف

    حکومت چلاناوزیراعظم کی ذمہ داری ہے صدر کی نہیں، پرویزمشرف

    اے آروائی نیوز کے پروگرام سوال یہ میں گفتگو کرتےپہوئے سابق صدرجنرل ریٹائرڈ جنرل پرویزمشرف کاکہناتھا مقدمے میں سزا ہوئی تو معلوم نہیں کیاکروں گاالبتہ معافی مانگنے کاعادی نہیں۔

    سابق صدرپرویزمشرف کاکہناہے حکومت چلاناوزیراعظم کی ذمہ داری ہے صدر کی نہیں،مقدمات صرف میرےخلاف بنائےگئے،انصاف کی دھجیاں اڑائی گئیں، امید ہے آگے انصاف ہوگا۔

    کبھی سیاسی انتقام پریقین نہیں رکھا، پرویزمشرف کاکہناتھا مجھے الیکشن نہیں لڑنے دیاگیا قومی اسمبلی میں بیٹھے سب افراد صادق اورامین ہیں صرف میں ہی نہیں۔

    ایک سوال کے جواب میں پرویزمشرف کاکہناتھالال مسجد اوربگٹی قتل کے مقدمات کئی سال بعدقائم کیے گئے ہیں حالانکہ حکومت چلانا وزیراعظم کاکام ہے نہ کہ صدرکا،  پرویزمشرف کاکہناتھا اب تک انصاف کی دھجیاں اڑائیں گئیں، امیدکرتاہوں کہ میرے ساتھ اب آگے انصاف ہو گا،ان کاکہناتھا افتخارمحمدچوہدری کوجب سپریم کورٹ نے بحال کیاتومیں قبول کیا لیکن افتخارمحمدچوہدری نے انصاف نہیں دیا۔

  • اسلام آباد ہائی کورٹ: پرویز مشرف کی جانب سے دائر درخواستوں کا تحریری فیصلہ جاری

    اسلام آباد ہائی کورٹ: پرویز مشرف کی جانب سے دائر درخواستوں کا تحریری فیصلہ جاری

    اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق صدر پر ویز مشرف کی آرٹیکل سکس کے تحت ٹرائل کے حوالے سے دائر تین درخواستوں کا فیصلہ جاری کیا ۔

    فیصٓلے میں کہا گیا ہے کہ کیس کے پراسیکیوٹر اکرم شیخ کی ٹی وی شو گفتگو کا کوئ ثبوت پیش نہیں کیا گیا، وزیر اعظم اور پراسیکیوٹر کے ملنے پر عدالت کو کوئی اعتراض نہیں۔

    فیصلے میں کہا گیا ہے کہ آرٹیکل سکس کا ٹرائل آرمی ایکٹ کے تحت ممکن نہیں اور قانون اسکی اجازت نہیں دیتا۔

    عدالت نے فیصلے میں کہا کہ کیس پر جو اعتراضات لگائے جارہے ہیں اسکی کوئی قانونی حیثیت نہیں، سابق صدر پرویز مشرف نے پر ویز مشرف نے خصوصی عدالت کے قیام کے حوالے سے پراسیکیوٹر اور ججز کے نوٹیفکشن کے حوالے سے تین مختلف درخواستیں دائر کی تھیں۔
       

  • غداری کیس:پرویز مشرف پر فرد جرم یکم جنوری کو عائد کی جائے گی

    غداری کیس:پرویز مشرف پر فرد جرم یکم جنوری کو عائد کی جائے گی

    غداری کیس کی پہلی سماعت پر پرویز مشرف سیکورٹی خدشات پرعدالت میں پیش نہ ہوسکے، عدالت نے یکم جنوری کو حاضری یقینی بنانے کا حکم دے دیا، پرویز مشرف پر اسی دن فرد جرم عائد کی جائے گی۔

    پرویز مشرف کے خلاف سنگین غداری کیس کی آج پہلی سماعت خصوصی عدالت میں شروع ہوئی، تو سابق صدر کے وکلاء نے اپنےموکل کی سیکیورٹی اورعدم پیشی کا معاملہ اُٹھایا۔

    وکیل صفائی انور منصور نے کہا کہ سابق صدر کی جان کو خطرہ ہے، جس پر تین رکنی بینچ کے سربراہ جسٹس فیصل عرب نے ریمارکس میں کہا کہ پرویز مشرف کو درپیش سیکیورٹی خدشات سے آگاہ ہیں لیکن یہ ایک کرمنل ٹرا ئل ہے۔

    دلائل پر سابق صدر کو پہلی سماعت پر پیشی سے استثناء دے دیا گیا، اس موقع پر استغاثہ کی جانب سے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کرنے کی استدعا کرتے ہوئے کہا گیا کہ جرم ناقابل ضمانت ہے، مشرف پیش نہ ہوئے تو مفرور تصورکیا جائے۔

    تاہم عدالت نے سابق صدرکے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کرنے کی استدعا مسترد کردی، وکیل صفائی انورمنصور نے بینچ کے روبرو موقف اختیارکیا کہ ہمیں خصوصی عدالت کی تشکیل پر اعتراضات ہیں، جس پر خصوصی عدالت نے اعتراضات تحریری طور پر طلب کرلئے۔

    پرویز مشرف کے وکلا احمد رضا قصوری اور خالد رانجھا کا کہنا تھا کہ عدالت نے ہماری درخواستیں سماعت کیلئے منظورکرلی ہیں، مشرف کی سیکیورٹی یقینی بنانےکیلئےکہا گیا ہے۔
       

  • پرویزمشرف کے فارم ہاؤس کے قریب 5کلو وزنی بم برآمد

    پرویزمشرف کے فارم ہاؤس کے قریب 5کلو وزنی بم برآمد

    خصوصی عدالت میں پیشی کے موقع پر پرویز مشرف کے روٹ سے پانچ کلو وزنی بم برآمد ہوا، جسے ناکارہ بنا دیا گیا ہے، بم برآمدگی کا مقدمہ تھانہ شہزاد ٹاؤن میں درج کرلیا گیا ہے۔

    سابق صدر پرویز مشرف کی خصوصی عدالت میں پیشی کے سلسلے میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے، چک شہزاد فارم ہاؤس کے اطراف اورعدالت جانے والے راستے پر سیکورٹی اہلکاروں کی بھاری نفری تعینات تھی، ابھی حفاظتی انتظامات کا حتمی جائزہ لیا جارہا تھا کہ دوران چیکنگ سیکیورٹی اہلکاروں نے فارم ہاؤس کے قریب این آئی ایچ سے پانچ کلووزنی بم برآمد کرلیا۔

    جس پر ڈسپوزل اسکواڈ نے پہنچ کر بم کو ناکارہ بنایا، بم کو ممکنہ طور پر دہشت گردی کے لئے استعمال کیا جاسکتا تھا، بم کو شاپنگ بیگ میں رکھا گیا تھا، جس کے ساتھ دو پستول اور گولیاں بھی ملیں، بتایا جاتا ہے کہ سابق صدر کو کچھ ہی دیر میں پیشی کے لئے اِسی راستے سے گزرنا تھا، قانون نافذ کرنے والے اداروں نے علاقے کو گھیرے میں لیکرسرچ آپریشن شروع کردیا جبکہ فارم ہاؤس کی سیکیورٹی بڑھا کر خار دار تاریں اور رکاوٹیں لگا دی گئیں۔