Tag: پریس کلب

  • متحدہ رہنما امجد اللہ پریس کلب سے باہر نکل آئے، رینجرز نے گرفتار کرلیا

    متحدہ رہنما امجد اللہ پریس کلب سے باہر نکل آئے، رینجرز نے گرفتار کرلیا

    کراچی: پریس کلب میں چار گھنٹوں سے محصور متحدہ قومی موومنٹ لندن کے رہنما بالآخر باہر آگئے جس کے بعد باہر موجود رینجرز کی بھاری نفری نے انہیں گرفتار کرلیا، ڈاکٹر حسن ظفر اور کنور خالد یونس پہلے ہی گرفتار ہیں جب کہ ایک اور لندن رہنما ساتھی اسحاق کی گرفتاری کے لیے ان کے گھر پر چھاپہ مارا گیا ہے۔

    رینجرز کی بھاری نفری اورمیڈیا کی بڑی تعداد کلب کے باہر موجود

    امجد اللہ پریس کلب میں کئی گھںٹوں سے موجود تھے رینجرز کی بھاری نفری پریس کلب کے باہر ان کی گرفتاری کے لیے منتظر تھی جبکہ میڈیا کے نمائندے، کیمرا مین مع ڈی ایس این جی کے گھنٹوں تک وہیں موجود رہے۔


    یہ پڑھیں: متحدہ لندن کے رہنما حسن ظفر عارف اور کنور خالد پریس کلب سےگرفتار


    رینجرز نے پریس کلب پر پریس کانفرنس کرنے کے لیے آنے والے متحدہ قومی موومنٹ لندن کے رہنما حسن ڈاکٹر حسن ظفر عارف اور کنور خالد یونس کو پریس کلب کے باہر سے ہی کارکنوں کا انتظار کرتے ہوئے گرفتار کرلیا تاہم امجد اللہ پریس کلب کے اندر موجود ہونے کے سبب گرفتاری سے بچ گئے تھے۔

    رینجرز کافی دیر تک ان کا باہر نکلنے کے لیے انتظار کرتی بعد ازاں وہ پریس کلب کے گیٹ سے باہر نکل کر اطراف میں پھیل گئی بعدازاں کچھ دیر بعد رینجر زکی بھاری نفری کلب کے باہر تعینات کردی گئی لیکن امجد اللہ چار گھںٹے تک باہر نہیں آئے تاہم اب ساڑھے سات بجے کے بعد وہ باہر نکل آئے اور گرفتاری دے دی۔

    دلچسپ صورتحال اس وقت پیدا ہوئی جب رینجرز نے کلب کے اطراف سے ایک شخص کو امجد اللہ کے شبے میں گرفتار کرلیا تاہم تصدیق ہونے کے بعد اسے کچھ دیر میں رہا کردیا۔

    دریں اثنا رینجرز نے ایم کیو ایم لندن کے ایک اور رہنما ساتھی اسحاق کی گرفتاری کے لیے ان کے گھر پر چھاپہ مارا تاہم وہ گھر پر نہیں ملے۔

    امجد باہر نہیں آنا چاہتے تھے، پریس کلب انتظامیہ نے باہر بھیجا

    اے آر وائی نیوز کے نمائندے ارباب چانڈیو کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ لندن کے رہنما امجد اللہ پریس کلب سے باہر آنا نہیں چاہ رہے تھے انہیں پریس کلب کی انتظامیہ نے باہر جانے کا کہا جس کے بعد ان کی گرفتاری عمل میں آئی۔

    ملزم کو باہر نہیں بھیجا تو اندر آکر گرفتار کرلیں گے، رینجرز

    رپورٹر کے مطابق رینجرز نے پریس کلب کی انتظامیہ کو باور کرایا تھا کہ پریس کلب کی انتظامیہ کسی ملزم کو پناہ نہیں دے سکتی اگر ملزم کو باہر نہیں بھیجا گیا تو رینجرز پریس کلب میں گھس کر ملزم کو گرفتار کرلے گی۔

    رینجرز کے اس اقدام سے پریس کلب کی چار دیواری کا تقدس پامال ہونے کا احتمال تھا جس کے بعد چار گھنٹے تک امجد اللہ کے باہر نہ جانے پر پریس کلب کی انتظامیہ نے فیصلہ کیا کہ امجد اللہ سے سختی سے باہر جانے کا کہا جائے جس پر عمل درآمد کرتے ہوئے امجد اللہ کو باہر بھیجا گیا جہاں رینجرز نے امجد اللہ کو ڈاکٹر حسن ظفر اور کنور خالد کی طرح گرفتار کرلیا۔

  • ایم کیو ایم کی تادمِ مرگ بھوک ہڑتال کا تیسرا روز

    ایم کیو ایم کی تادمِ مرگ بھوک ہڑتال کا تیسرا روز

    کراچی: ایم کیو ایم کی تادمِ مرگ بھوک ہڑتال تیسرے روز بھی جاری رہی جس کے دوران چار افراد کی حالت غیر ہونے پر اسپتال منتقل کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کارکنوں کی گرفتاریوں اور چھاپوں کے خلاف ایم کیو ایم کی بھوک ہڑتال کا تیسرا روز تھا، جس میں چار دو ایم پی اے سمیت چار افراد کی حالت غیر ہونے پر جناح اسپتال منتقل کیا گیا۔

    اس موقع پر ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی  کے رکن خالد مقبول صدیقی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ’’ ناانصافیوں پر وزیراعظم جوابدہ ہیں،جمہوری راستہ اپنایاہواہے،امیدختم ہوگئی تو پھر سڑکیں بولیں گی‘‘۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ’’وزیراعظم اگر کمزور ہیں تو یہ شہر انہیں مضبوط کرنے کے لیے تیار ہے مگر انہیں اس شہر کے ساتھ اپنا رویہ صیح کرنا ہوگا، ہم نے ظلم و ستم کے بعد بھی پرامن فیصلہ کیا کیونکہ ہم پرامن جماعت ہیں اور جمہوریت پر یقین رکھتے ہیں‘‘۔

    پڑھیں : بھوک ہڑتال سے پاکستان کے ایوان لرز جائیں گے، فاروق ستار، وسیم بادامی سے گفتگو

    ترجمان ایم کیو ایم کا کہنا ہے کہ ’’رکن رابطہ کمیٹی ذاکر قریشی کو حالت غیرہونے پر جناح اسپتال کے آئی سی یو منتقل کیا گیا تھا، لیکن انھوں نے بھوک ہڑتال ختم کرنے سے انکار کردیا جس پر انھیں دوبارہ بھوک ہڑتالی کیمپ منتقل کردیا گیا ہے‘‘۔

    ترجمان ایم کیو ایم نے مزید کہا کہ ’’طبعیت خراب ہونے والوں میں دو ممبرانِ سندھ اسمبلی سیف الدین خالد  اور یوسف شہوانی بھی شامل ہیں، جنہیں عباسی شہید اسپتال منتقل کیا گیا ہے‘‘۔

  • بھوک ہڑتال سے پاکستان کے ایوان لرز جائیں گے، فاروق ستار، وسیم بادامی سے گفتگو

    بھوک ہڑتال سے پاکستان کے ایوان لرز جائیں گے، فاروق ستار، وسیم بادامی سے گفتگو

    کراچی: متحدہ قومی موومنٹ کے ڈپٹی کنونیئر فاروق ستار نے کہا ہے کہ تادم مرگ بھوک ہڑتال سے تاج برطانیہ ہل گیا تھا، ہم اسی بھوک ہڑتال سے پاکستان کے ایوان ہلا دیں گے،یہ ایوان انسانی حقوق کے معاملے میں جس قدر بے حسی کا مظاہرہ کررہے ہیں آج تک ایسا مظاہرہ تاریخ نے کبھی نہیں دیکھا، یہ پاکستان کی سالمیت کو خطرے سے دوچار کررہے ہیں۔

    Farooq Sattar laments lack of forum to address… by arynews

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور کے میزبان وسیم بادامی نے متحدہ قومی موومنٹ کے کراچی پریس کلب کے باہر لگے بھوک ہڑتالی کیمپ میں پہنچ کر فاروق ستار اور دیگر رہنمائوں سے ان کا موقف دریافت کیا۔

    فاروق ستارکا وسیم بادامی سے کہنا تھا کہ ان کا کہنا تھا کہ پانچ ہزار چھاپوں، چار ہزار گرفتاریوں کے باوجود ہم نے کوئی مزاحمت نہیں کی، ہمارا مطالبہ ہے کہ آپریشن کی سمت درست کی جائے، گرفتار افراد میں سے پانچ فیصد کو بھی عدالتوں میں پیش نہیں کیا گیا،ہمارے جو کارکنان رہا ہور کر آئے ہیں ان کی کہانیاں ہم ابھی نہیں بتارہے، آرمی چیف راحیل شریف ملیں تو ضرور بتائیں گے۔

    ایم کیو ایم کے ڈپٹی کنونیئر نے کہا کہ ایم کیو ایم کے اندر کرمنل ہیں تو ضرور پکڑیں ایم کیو ایم اس معاملے میں حکومت کے ساتھ ہے، یہ امن مصنوعی ہے، ریاستی جبر کےذریعے امن قائم کیا گیا ہے، ریاست اگر جبر کرے اور خوش فہمی میں ہو کہ امن قائم ہوگیا ہے تو یہ اس کی بھول ہے۔

    انہوں‌ نے کہا کہ ہماری جائز شکایات کو بھی نہیں سنا گیا، وقاص قتل کیس میں ہمارے ہی کارکن کو ملوث کرکے سزائے موت دے دی گئی، دہرا ظلم کیا گیا، ہمیں سپریم کورٹ کے فیصلے کا انتظار ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ وقاص قتل کیس میں اگر کسی سویلین نے پسٹل سے وقاص کو مارا تو رینجرز نے اسے اسی وقت گرفتار کیوں نہ کیا؟دو ورز بعد کیوں پکڑا؟ حکیم سعید قتل کیس میں سترہ سال تک ہمارے کارکنان جیل میں رہے بعد میں رہا بھی ہوئے تو ان کے سترہ سال کون واپس کرے گا اسی طرح کیا آصف بھی سترہ سال جیل میں رہے گا؟

    انہوں نے کہا کہ نوے فیصد فیصلے ملزمان کے خلاف اور استغاثہ کے حق میں ہورہے ہیں، رینجرز کہتی ہے کہ وقاص کو ہم نے نہیں مارا تو پھر وہ بتائے کہ اسے کس نے مارا؟ وہ ایسے بری الذمہ نہیں ہوسکتی، یہاں ماورائے عدالت قتل ہورہے ہیں انہیں بند کیا جائے۔

    رہنما متحدہ قومی موومنٹ فاروق ستار نے کہا کہ مہاجروں میں بڑھتے ہوئے احساس محرومی کا نوٹس لینے کی ضرورت ہے، ٹارگٹ کلنگ میں ہمارے شہید کارکنوں کے قاتل آج تک نہیں پکڑے گئے۔

    قومی اسمبلی کے پارلیمانی لیڈر خورشید شاہ کے بھوک ہڑتال کے دورے پر انہوں نے کہا کہ پارلیمانی لیڈر سے ہمارا یہ مطالبہ تھا کہ ہماری شکایات کو سنا جائے جس پر انہوں نے تسلیم کیا کہ متحدہ قومی موومنٹ کی شکایات کو سنا جائے۔

    فاروق ستار کاکہنا تھاکہ پاکستان کی سیاسی تاریخ جب مرتب کی جائے گی مورخ لکھے گا کہ آخری جماعت جس نے نظریاتی سیاست کی وہ ایم کیو ایم تھی،ہماری شکایات سننے کے لیے ایک فورم تشکیل دیا گیا تاہم فورم نے ابھی تک ہمارے شکایات کا ازالہ ہی نہیں کیا، تادم بھوک ہڑتال سے تو تاج برطانیہ بھی ہل گیا تھا اسی تادم بھوک ہڑتال سے پاکستان کے بھی ایوان ہلیں گے،اگر مانیٹرنگ کمیٹی متحرک ہوجاتی تو یہ دن دیکھنا نہ پڑے۔

    MQM to decide whether to stay in assemblies… by arynews

    سندھ اسمبلی میں ایم کیو ایم کے پارلیمانی لیڈر خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ میں ایم پی اے ہو کر بے اختیار ہوچکا ہوں، پانی و بجلی گیس دینا دور کی بات ہم تو گرتی ہوئی لاشیں نہیں روک پا رہے۔

    انہوں نے کہا کہ کراچی میں امن قائم کرنے کے حامی ہیں، کراچی میں امن قائم ہوگا تو سب سے بڑا فائدہ ہمیں ہوگا، ،ہمیں کسی سے حب الوطنی کا سرٹیفکیٹ نہیں چاہئے، یہ ہمارا شہر ہے، ہم یہیں بیٹھے ہیں،کراچی میں امن کا مطلب ایم کیو ایم کے خلاف آپریشن نہیں ہے۔

  • کراچی آپریشن کو کسی صورت متاثر نہیں ہونے دیں گے، وزیر اعلیٰ سندھ

    کراچی آپریشن کو کسی صورت متاثر نہیں ہونے دیں گے، وزیر اعلیٰ سندھ

    کراچی : وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ قانون کے مطابق کارروائی پر احتجاج بلاجواز ہے، ایسی ہڑتالوں یا احتجاج سے کراچی آپریشن کو متاثر نہیں کیا جاسکتا۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم کی جانب سے ڈاکٹر فاروق ستار کے گھر پر چھاپے کے خلاف پریس کلب پر احتجاج کے دوران وزیر اعلیٰ سندھ اور کراچی آپریشن کے کپتان اچانک پریس کلب پہنچ گئے۔

    پریس کلب میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے قائم علی شاہ نے کہا کہ ’’ہڑتالیں کراچی آپریشن کو کسی صورت متاثر نہیں کرسکتیں، اگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے قانون کو مدنظر رکھتے ہوئے کارروائی کی گئی تو اس پر احتجاج کا جواز پیدا نہیں ہوتا‘‘۔

    ایم کیو ایم پر تنقید کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ ’’ کچھ لوگ پانی اور عوام کی تکالیف پر سیاست کرتے ہیں اور غصے سے بھرے لوگوں کو جمع کر کے وزیراعلیٰ ہاؤس کا رُخ کرتے ہیں۔

    وزیر اعلیٰ نے کہا پانی کے مسئلے کے لیے کے فور منصوبے پر کام جاری ہے اور اس ضمن میں وفاق سے تعاون مانگا ہے۔

     

  • اے آر وائی اورصحافیوں پرحملوں کیخلاف صحافی تنظیموں کے مظاہرے

    اے آر وائی اورصحافیوں پرحملوں کیخلاف صحافی تنظیموں کے مظاہرے

    کراچی : اے آر وائی نیوز اور صحافیوں پر حملوں کے خلاف نیشنل پریس کلب اسلام آباد، سجاد شہید پریس کلب ،آزاد جموں و کشمیر یونین آف جرنلسٹس کی جانب سے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ‏اسلام آباد کے صحافیوں نے اے آر وائی نیوز کے دفتر پر حملے کے خلاف نیشنل پریس کلب کے باہر مظاہرہ کیا۔

    صحافیوں نے حملوں کے خلاف پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر صحافت پر حملوں، صحافیوں کو ہراساں کرنے اور دہشت گردی کے خلاف نعرے درج تھے جبکہ صحافی پریس کلب کے باہر دہشت گرد حملوں کے خلاف شدید نعرے بازی بھی کر رہے تھے ۔

    احتجاجی مظاہرے سے  افضل بٹ، علی رضا علوی ،لالا اسد پٹھان، راجہ محمد اشرف ، یونین آف جرنلسٹس کے صدر سردار طاہر احمد عباسی ، سابق صدور پریس کلب پرویز الحسن و دیگر نے خطاب کرتے ہوئے اے آر وائی نیوز پر حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا کہ پاکستان اور آزاد کشمیر کے صحافیوں کو تحفظ فراہم کیا جائے۔

    انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کی طرف سے اے آر وائی نیوز کو نشانہ بنانے والے دہشت گرد عناصر کو گرفتار کر کے فوری طور پر کارروائی کی جائے ۔

    مظاہرے میں ایک قرار داد کے ذریعے پاکستان میں اے آر وائی اور دیگر صحافیوں پر قاتلانہ حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ سے اپیل کی گئی کہ دہشت گردوں کے خلاف گھیرا تنگ کیا جائے اورمیڈیا ہاؤسز اور صحافیوں کو سیکورٹی فراہم کی جائے۔

  • پیپلز پارٹی کے جیالوں کی ذوالفقار مرزا کے خلاف احتجاجی ریلی

    پیپلز پارٹی کے جیالوں کی ذوالفقار مرزا کے خلاف احتجاجی ریلی

    کراچی : پیپلزپارٹی ملیر کے کارکنوں نے ذوالفقار مرزا کے خلاف صدر سے کراچی پریس کلب تک احتجاجی ریلی نکالی اور پریس کلب پر احتجاجی مظاہرہ کیا۔

    مظاہرین سابق صدر آصف علی زرداری اور ایم این اے فریال تالپور کے حق میں اور ذوالفقار مرزا کے خلاف نعرے بازی کررہے تھے ۔

    پریس کلب کے باہر سابق وزیرداخلہ ذوالفقار مرزا کا پتلا بھی نذر آتش کیا گیا، مقررین کا کہنا کہ پیپلزپارٹی کے قائدین کے خلاف کسی بھی قسم کی بدکلامی برداشت نہیں کی جائے گی۔

      ان کا کہنا تھا کہ ذوالفقار مرزا کو متنبہ کرتے ہیں کہ وہ اپنی زبان کو لگام دیں ورنہ انہیں پیپلزپارٹی کے جیالوں سے کوئی بھی بچا نہیں سکے گا۔

  • کوئٹہ: صحافیوں کے قتل کیخلاف احتجاجی مظاہرہ

    کوئٹہ: صحافیوں کے قتل کیخلاف احتجاجی مظاہرہ

    کوئٹہ:صحافیوں کے قتل کےخلاف احتجاجی مظاہرہ اوراحتجاجی ریلی پریس کلب سے صدرعبدالرزاق بنگلزئی کی قیادت میں نکالی گئی مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈاوربینراٹھارکھے جن پر صحافیوں کے قتل عام کے خلاف نعرے درج تھے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے عبدالرزاق بنگلزئی ,منٹھار منگی،اصغرعلی حیدری،فیض محمد لہڑی سمیت دیگر صحافیوں نے کہاکہ کوئٹہ میں صحافیوں کے قتل کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔

    قلم کو کبھی بندوق کے ذریعے خاموش نہیں کرایا جاسکتا،حق وسچ کے نکلے ہوئے اس قافلے کو ان اوچھے ہتھکنڈوں سے کبھی نہیں روکا جاسکتا،صحافیوں کا قتل ایک بزدلانہ فعل ہے انہوں نے کہاکہ قاتل جتنی بھی کوششیں کریں ہم اپنے فرائض سے کبھی بھی دستبرارنہیں ہونگے ۔

    انہوں نے کہاکہ بلوچستان کے مختلف اضلاع میں صحافیوں کو ٹارگٹ کلنگ کرکے شہید کردیا گیا لیکن کئی ماہ گزرنے کے باوجود قاتلوں کو گرفتار نہیں کیا گیا اور نہ ہی حکومت کی سطح پر صحافیوں کے اہل خانہ کی مالی مدد کی گئی ہے ۔

    جبکہ دوسری جانب بلوچستان بھر میں صحافیوں کو قتل کرنے اور سنگین دھمکیوں کا سامنا ہے لیکن بلوچستان حکومت کی جانب سے صحافیوں کو تحفظ فراہم کرنے کیلئے کوئی اقدام نہیں کیے جارہے ہیں اور نہ ہی دھمکیاں دینے والوں کے خلاف کارروائی کی جارہی ہے۔

    مقررین نے مطالبہ کیا کہ بلوچستان کے صحافیوں کو تحفظ فراہم کیا جائے اور انہیں اپنے پیشہ وارانہ فرائض میں رکاوٹ ڈالنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے

  • فیض اللہ کی بازیابی کےلئےصحافی برادری سراپا احتجاج

    فیض اللہ کی بازیابی کےلئےصحافی برادری سراپا احتجاج

    اسلام آباد :اےآروائی کےنیوزرپورٹرفیض اللہ کی بازیابی کےلئےصحافی برادری سراپا احتجاج ہےملک کےمختلف شہروں میں صحافتی تنظیموں نے احتجاجی مظاہرےکئے ۔

    اے آروائی کے نیوز رپورٹر فیض اللہ کی غلطی سے افغان سرحد پار کرجانےکی پاداش میں چارسال قید کی سزا پر پاکستانی بھر کی صحافی برادری سراپا احتجاج ہے، اسلام آبادمیں پی ایف یوجےکی جانب سےنیشل پریس کلب کے سامنےبڑا احتجاجی مظاہرہ کیاگیا، مظاہرے میں صحافی برادری کے علاوہ وفاقی وزیراطلاعات پرویز رشید اور فاٹا سے رکن قومی اسمبلی اخون زادہ چٹان نے بھی شرکت کی، مظاہرے کے شرکا افغان حکومت سے فیض اللہ کی رہائی کا مطالبہ کیا۔

    کراچی پریس کلب پر بھی صحافیوں کی بڑی تعداد نے فیض اللہ کی رہائی کےلئے مظاہرہ کیا، مظاہرین کا کہنا تھا کہ افغان حکومت فوری طورپر فیض اللہ کی سزا کو کالعدم قراردیں، لاہورمیں صحافی تنظیموں کی جانب سے فیض اللہ کی افغانستان سےبازیابی کےلئے مظاہرہ کیاگیا، ملتان،کوئٹہ،سکھر، پشاور،میرپورآزادکشمیراورگھوٹکی میں بھی فیض اللہ کی رہائی کےلئے احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔

  • فیض اللہ خان کی رہائی کیلئے پریس کلب کے باہر مظاہرہ

    فیض اللہ خان کی رہائی کیلئے پریس کلب کے باہر مظاہرہ

    کراچی :اے آر وائی نیوز کے نمائندے فیض اللہ خان کی رہائی کے لیے کراچی پریس کلب کے باہر صحافیوں نے مظاہرہ کیاجس میں فیض اللہ کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا گیا۔ فیض اللہ کی رہائی کیلئے ہونے والے مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے صدر پی ایف یو جے دستور ادریس بختیار کا کہنا تھا کہ پاکستانی سفارتخانہ اور جلال آباد کا قونصلیٹ فیض اللہ کا خیال نہ رکھ سکے ۔

    صدر کے یو جے دستور ساجد عزیز کا کہنا تھا کہ افغان حکومت اور پاکستانی وزارت خارجہ نے دھوکے میں رکھا۔ اے آر وائی نیوز کے بیورو چیف سندھ ایس ایم شکیل کا کہنا تھا کہ وزیر داخلہ نے افغان حکام سے اب تک رابطہ نہیں کیا۔ سیکریٹری کراچی پریس کلب عامر لطیف کا کہنا تھا کہ فیض اللہ کی گرفتاری انسانی حقوق کی بھی خلاف ورزی ہے۔

    صدر کراچی پریس کلب امیتاز فاران نے صدر ممنون حسین سے اپیل کی کہ وہ افغان صدر سے فیض اللہ کی رہائی کیلئے بات کریں۔صحافی رہنماؤں کا کہنا تھا کہ احتجاجی تحریک فیض اللہ کی رہائی تک جاری رہے گی اور اگلے مرحلے میں افغان قونصلیٹ کا گھیراؤ کیا جائے گا

  • ایم کیو ایم سندھ کے نئے بلدیاتی آرڈیننس کے خلاف کراچی پریس کلب پر احتجاج

    ایم کیو ایم سندھ کے نئے بلدیاتی آرڈیننس کے خلاف کراچی پریس کلب پر احتجاج

    متحدہ قومی موومنٹ نے سندھ کے نئے بلدیاتی آرڈیننس کے خلاف کراچی پریس کلب پر احتجاج کیا، خالد مقبول صدیقی نے اپنے خطاب میں کہا ہے کہ فیصلہ ووٹ سے نہ ہو اتو پھر روڈ پر ہوگا۔

    بلدیاتی قانون اور نئی حلقہ بندیوں کو متنازع ،سندھ کی تقسیم اور کالا قانون قرار دیتےہوئے متحدہ نے پریس کلب پراحتجاج کیا۔ 

    مظاہرین نے بلدیاتی قانون کے خلاف کی شدید نعرے بازی اور اسے واپس لینے کا مطالبہ کیا، خالد مقبول صدیقی کہتے ہیں کہ متحدہ ٹکراؤ نہیں چاہتی،اگر فیصلہ ووٹ سے نہ ہوا تو روڈ پر ہوگا۔

    حیدر عباس رضوی نے بلدیاتی قانون کو لنگڑا قانون قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا کہ برابری کی بنیاد پر نشستیں دی جاہیں، فیصل سبزاوری نے قانون کو فرسودہ طرز حکمرانی پر پردہ ڈالنے مئیر شپ کے خواب کی تعبیر کی کوشش قرار دیا۔

    متحدہ رہنمائوں کا کہنا ہے کہ کالے قانون کے خلاف متحدہ سیسہ پلائی دیوار ہے،ایم کیو ایم رہنمائوں اور عوام نے مشترکہ طور پر ہاتھ فضا میں بلند کرکے بلدیاتی قانون کو مسترد اور احتجاجی تحریک جاری رکھنے کا اعلان کیا۔