Tag: پریڈی تھانہ

  • تھانے میں جاں بحق نوجوان وقاص پر پولیس تشدد کی فوٹیج

    تھانے میں جاں بحق نوجوان وقاص پر پولیس تشدد کی فوٹیج

    کراچی: گزشتہ روز کراچی کے پریڈی تھانے میں پولیس کے تشدد سے جاں بحق ہونے والے نوجوان تاجر وقاص پر موٹر سائیکل ٹکر کے بعد سڑک پر اہلکاروں نے تشدد کیا تھا، جس کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آئی ہے۔

    فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ وقاص کی موٹر سائیکل سے پولیس اہلکار اسامہ کو ٹکر لگنے کے بعد پولیس افسر نے وقاص کو سرعام تشدد کا نشانہ بنایا، فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ پولیس اہلکار تاجر وقاص کو پکڑ رہے ہیں۔

    اس موقع پر لوگوں کی بڑی تعداد بھی جمع ہو گئی تھی، مقتول وقاص کو دو سے تین پولیس اہلکاروں نے تشدد کا نشانہ بنایا۔ گزشتہ روز مقتول کے بھائی نے بھی میڈیا کو بتایا تھا کہ پولیس کانسٹیبل کی موٹر سائیکل نے ٹکر مارنے کے بعد جھگڑا کیا اور وقاص پر تشدد کیا، اور پھر اسے تھانے بھی منتقل کر کے اس کے خلاف ایف آئی آر کاٹی۔

    ایس آئی او پریڈی پولیس کے مطابق رات ڈیڑھ بجے اچانک وقاص کی طبیعت بگڑ گئی تھی، جس پر اے ایس آئی شاہد نے اسے سول اسپتال منتقل کیا، جہاں ڈاکٹروں نے اس کی موت کی تصدیق کی۔ ورثا نے اسے قتل قرار دیا اور پولیس کے خلاف احتجاج شروع کیا اور موبائل مارکیٹ کی پولیس چوکی کو نذر آتش بھی کر دیا۔

    واقعے پر ڈی آئی جی ساؤتھ نے ایکشن لیتے ہوئے ایس ایچ او، ایس آئی او سمیت 9 پولیس اہلکاروں کو معطل کر دیا ہے، معطل ہونے والوں میں ایس ایچ او پریڈی پرویز سولنگی، ایس آئی او حنیف سیال، تفتیشی افسر اے ایس آئی شاہد نذیر اور ہیڈ کانسٹیبل ذیشان حیدر شامل ہیں۔ ان افسران اور اہلکاروں کو اگلے احکامات تک سسپنڈ کمپنی گارڈن ہیڈ کوراٹرز منتقل کر دیا گیا ہے۔

    کانسٹیبل کی موٹرسائیکل سے ٹکرانے کا جرم، وقاص نامی شہری پریڈی تھانے کے لاک اپ میں جاں بحق

    متوفی وقاص کے لواحقین کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز وقاص کو پریڈی تھانے کے کانسٹیبل اسامہ کی بائیک سے ٹکرانے کے بعد گرفتار کیا گیا تھا، پولیس نے اسے تھانے لے جا کر اس پر بہیمانہ تشدد کیا، جس سے وقاص کی موت واقع ہو گئی۔

  • کانسٹیبل کی موٹرسائیکل سے ٹکرانے کا جرم، وقاص نامی شہری پریڈی تھانے کے لاک اپ میں جاں بحق

    کانسٹیبل کی موٹرسائیکل سے ٹکرانے کا جرم، وقاص نامی شہری پریڈی تھانے کے لاک اپ میں جاں بحق

    کراچی: کانسٹیبل کی موٹرسائیکل سے ٹکرانے کے جرم میں گرفتار شہری وقاص پریڈی تھانے کے لاک اپ میں اچانک ہلاک ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے پریڈی کے پولیس اسٹیشن کے لاک اپ میں گرفتار شہری وقاص الدین ولد ریاض الدین کی اچانک ہلاکت پر حکام نے بھی نوٹس لے لیا ہے۔

    ایس آئی او پریڈی پولیس کے مطابق گزشتہ رات تھانے کے کانسٹیبل کی مدعیت میں دفعہ 147/148 کے تحت ایک مقدمہ درج کیا گیا تھا، جس کے نتیجے میں 3 افراد کو گرفتار کیا گیا۔

    رات ڈیڑھ بجے اچانک وقاص کی طبیعت بگڑنے پر اے ایس آئی شاہد نے اسے سول اسپتال منتقل کیا، جہاں ڈاکٹروں نے اس کی موت کی تصدیق کر دی۔

    ویڈیو: پولیس مقابلے کے بعد بدمست اہلکاروں کا ایمبولنسوں کے ہمراہ ’’فتح‘‘ کا جلوس، شدید ہوائی فائرنگ

    اعلیٰ پولیس حکام کے مطابق اس وقت مجسٹریٹ کی نگرانی میں دفعہ 176 کے تحت قانونی کارروائی جاری ہے، جب کہ انویسٹی گیشن پولیس نے کسی بھی قسم کے تشدد کے الزامات کی سختی سے تردید کی ہے۔ وقاص کی ہلاکت طبعی تھی یا تشدد، اس کا فیصلہ میڈیکل رپورٹ کی روشنی میں ہوگا۔

    ورثا کا مؤقف

    متوفی وقاص کے لواحقین کا مؤقف بھی سامنے آ گیا ہے، اہل خانہ کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز وقاص کو پریڈی تھانے کے کانسٹیبل اسامہ کی بائیک سے ٹکرانے کے بعد گرفتار کیا گیا تھا، پولیس نے اسے تھانے لے جا کر اس پر تشدد کیا، جس سے وقاص چل بسا۔

    لواحقین کے مطابق پولیس نے وقاص کے خلاف رات کو بائیک سے ٹکرانے اور اشیا گم ہونے کی ایف آئی آر کٹوائی، اور صبح اطلاع دی کہ وقاص کا انتقال ہو گیا ہے، لواحقین نے مطالبہ کیا کہ اگر کانسٹیبل اسامہ کو گرفتار نہیں کیا گیا تو وقاص کی لاش پریڈی تھانے کے باہر رکھ کر احتجاج کریں گے۔

    تھانے کے باہر احتجاج

    ورثا نے پریڈی تھانے کے باہر احتجاج شروع کیا، وقاص کے لواحقین اور دیگر عزیز و اقارب کی بڑی تعداد پریڈی تھانے کے باہر جمع ہوئے، ان کا کہنا تھا کہ ضابطے کی کارروائی مکمل ہونے کے بعد وقاص کی لاش کو بھی پریڈی تھانے کے باہر رکھ کر احتجاج کریں گے، ان کا مطالبہ ہے کہ وقاص سے لڑائی جھگڑا کرنے اور مقدمہ درج کروانے والے پولیس اہلکار کو گرفتار کیا جائے۔

    پریڈی تھانے کے باہر لواحقین اور شہریوں کا احتجاج اس وقت شدت اختیار کر گیا جب مشتعل افراد نے تھانے کے ارد گرد سڑکوں پر ٹائر جلائے، اور رکاوٹیں کھڑی کر کے روڈ کو بند کر دیا، جس سے ٹریفک کا نظام درہم برہم ہو گیا۔

    وزیر داخلہ کا نوٹس

    لاک اپ میں شہری کی ہلاکت کے واقعے پر وزیر داخلہ سندھ ضیاالحسن لنجار نے بھی نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کا حکم دے دیا ہے، اور ایس ایس پی جنوبی سے رپورٹ طلب کر لی ہے، انھوں نے ہدایت کی ہے کہ شہری پولیس کسٹڈی میں کیسے ہلاک ہوا، اس کی انکوائری کی جائے، واقعے میں کوئی اہلکار ملوث ہوا تو قانون حرکت میں آئے گا۔