Tag: پریکٹس اینڈ پروسیجر آرڈیننس

  • پریکٹس اینڈ پروسیجر آرڈیننس  لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج

    پریکٹس اینڈ پروسیجر آرڈیننس لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج

    لاہور : پریکٹس اینڈ پروسیجر آرڈیننس کو لاہورہائیکورٹ میں چیلنج کردیا گیا، جس میں استدعا کی درخواست کے حتمی فیصلے تک آرڈیننس پرعملدرآمد روکنے کا حکم دیں۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں پریکٹس اینڈپروسیجرآرڈیننس کیخلاف درخواست دائر کردی گئی ، اظہر صدیق کی جانب سے درخواست میں وفاقی حکومت سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔

    درخواست میں کہا گیا کہ صدارتی آرڈیننس بدنیتی پرمبنی ہے، پریکٹس اینڈپروسیجرایکٹ سےمتعلق سپریم کورٹ کافیصلہ موجودہے، آرڈیننس سےسپریم کورٹ کےاختیارات کو کم یازیادہ نہیں کیاجاسکتا۔

    درخواست گزار نے استدعا کی عدالت صدارتی آرڈیننس کو کالعدم قراردے اور درخواست کے حتمی فیصلے تک آرڈیننس پرعملدرآمد روکنے کا حکم دیں۔

    گذشتہ روز سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ترمیمی آرڈیننس 2024 صدر مملکت آصف زرداری کے دستخط کے بعد قانون بن گیا تھا، اس سے قبل وفاقی کابینہ نے سرکولیشن سمری کے ذریعے آرڈیننس کی منظوری دی تھی۔

    اس آرڈیننس کے مطابق اب چیف جسٹس، سپریم کورٹ کا سینئر جج اور چیف جسٹس کا مقرر کردہ جج کیس مقررکرے گا جب کہ اس سے قبل قانون میں چیف جسٹس، 2 سینئر ترین ججز کا 3 رکنی بینچ مقدمات مقرر کرتا تھا۔

    ترمیمی آرڈیننس کے مطابق بینچ عوامی اہمیت اور بنیادی انسانی حقوق کو مدنظر رکھتے ہوئے مقدمات کو دیکھے گا۔ ہر کیس کو اس کی باری پر سنا جائے گا ورنہ وجہ بتائی جائے گی۔

    اس کے علاوہ ہر کیس اور اپیل کو ریکارڈ کیا جائے گا اور اس کا ٹرانسکرپٹ بھی تیار کیا جائے گا۔ تمام ریکارڈنگ اور ٹرانسکرپٹ عوام کیلیے دستیاب ہوں گی۔

  • وفاقی کابینہ نے سپریم کورٹ ترمیمی پریکٹس اینڈ پروسیجر آرڈیننس منظور کر لیا

    وفاقی کابینہ نے سپریم کورٹ ترمیمی پریکٹس اینڈ پروسیجر آرڈیننس منظور کر لیا

    اسلام آباد : وفاقی کابینہ نے سپریم کورٹ ترمیمی پریکٹس اینڈ پروسیجر آرڈیننس منظور کر لیا، آرڈیننس سے سپریم کورٹ کے مقدمات مقرر کرنےمیں چیف جسٹس کااختیار بڑھ جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم اور وفاقی کابینہ نے سپریم کورٹ ترمیمی پریکٹس اینڈ پروسیجر آرڈیننس منظور کر لیا ، صدر کی جانب سے ترمیمی آرڈیننس 2024 کی جلد منظوری کا امکان ہے۔

    آرڈیننس سے سپریم کورٹ کےمقدمات مقررکرنےمیں چیف جسٹس کااختیار بڑھ جائے گا، چیف جسٹس،سپریم کورٹ کا سینئرجج اورچیف جسٹس کا مقرر کردہ جج کیس مقرر کرے گا۔

    اس سےپہلے قانون میں چیف جسٹس،2سینئرترین ججز کا3رکنی بینچ مقدمات مقرر کرتا تھا تاہم آرڈیننس کے تحت بینچ عوامی اہمیت ،بنیادی انسانی حقوق کو مدنظر رکھتے ہوئے مقدمات کو دیکھے گا۔

    ترمیمی آرڈیننس میں کہا گیا ہے کہ ہر کیس کو اس کی باری پرسنا جائے گا ورنہ وجہ بتائی جائے گی، ہر کیس اور اپیل کو ریکارڈ کیا جائے گا اور ٹرانسکرپٹ تیار کیاجائے گا اور تمام ریکارڈنگ اور ٹرانسکرپٹ عوام کیلئے دستیاب ہوں گی۔

    یاد رہے گزشتہ روز وزارت قانون نے سپریم کورٹ ترمیمی پریکٹس اینڈ پروسیجر آرڈیننس وزیراعظم اور کابینہ کو بھجوایا تھا۔