Tag: پسند کی شادی

  • چیف جسٹس نے مذہب تبدیل کرکے پسند کی شادی کرنے والی لڑکی کو شوہر کے ساتھ جانے کی اجازت دے دی

    چیف جسٹس نے مذہب تبدیل کرکے پسند کی شادی کرنے والی لڑکی کو شوہر کے ساتھ جانے کی اجازت دے دی

    کراچی : سپریم کورٹ نے مذہب تبدیل کرکے پسند کی شادی کرنے والی لڑکی کو شوہر کے ساتھ جانے کی اجازت دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کراچی رجسٹری نے مذہب کی تبدیلی اور پسند کی شادی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔

    چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی، جس میں لڑکی بینش کو عدالت میں پیش کیا گیا۔

    چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ "کیا آپ نے اپنی پسند سے شادی کی ہے؟” جس پر بینش نے جواب دیا کہ "جی، میں نے اپنی مرضی سے شادی کی ہے اور مجھ پر کوئی دباؤ نہیں تھا”۔

    عدالت نے بینش کا بیان ریکارڈ کرایا، جس میں اس نے بتایا کہ شادی کے وقت اس کی عمر 28 برس تھی۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ لڑکی کے والد کا مؤقف ہے کہ اسے زبردستی مذہب تبدیل کروایا گیا، تاہم بینش نے واضح طور پر عدالت کو بتایا کہ اس نے اپنی مرضی سے مذہب تبدیل کیا اور وہ اپنے شوہر کے ساتھ خوش ہے۔

    بینش نے عدالت کو بتایا کہ اس کے والد کیس کرتے رہتے ہیں اور اسے دھمکیاں بھی دیتے ہیں، اس پر چیف جسٹس نے اسے تسلی دیتے ہوئے کہا کہ "اب کچھ نہیں ہوگا، کوئی دھمکیاں نہیں دے گا۔”

    عدالت نے لڑکی اور اس کے شوہر روما کے دستخط شدہ بیانات لڑکی کے والد کے حوالے کر دیے اور کہا کہ بچیوں کے بیانات موجود ہیں، آپ پڑھ لیں۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ "آپ کی بیٹی نے بیان دیا ہے کہ اس نے اپنی مرضی سے شادی کی ہے، ایسے معاملات عدالت میں نہیں لانے چاہییں، قانونی چارہ جوئی کرنا بری بات ہے۔”

    لڑکی کے والد نے استدعا کی کہ عدالت اس کی بات بھی سنے، جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ "اگر ہم آپ کو سنیں گے تو پھر ہمیں کچھ اور بھی کرنا پڑے گا، جو ہم نہیں چاہتے۔” چیف جسٹس نے مزید کہا کہ "جب بچوں کی خاص عمر ہو جائے تو وہ اپنے فیصلے خود کرتے ہیں۔”

    عدالت نے والد اور بیٹیوں کی ملاقات کے لیے رجسٹرار کے کمرے میں انتظام کرنے کی ہدایت دی۔

    عدالت نے لڑکی بینش کو اپنے شوہر کے ساتھ جانے کی اجازت دے دی اور پولیس کو لڑکی اور اس کے اہل خانہ کو مکمل تحفظ فراہم کرنے کا حکم بھی جاری کیا۔

  • پسند کی شادی کرنے والا ایک اور جوڑا  قتل

    پسند کی شادی کرنے والا ایک اور جوڑا قتل

    راجن پور: پسند کی شادی کرنے والے میاں بیوی کو قتل کر دیا گیا اور ملزم فرار ہوگیا، افضل نے انتقامی کارروائی کرتے ہوئے دونوں کو نشانہ بنایا۔

    تفصیلات کے مطابق راجن پور تھانہ محمد پور کی حدود میں افسوسناک واقعے میں پسند کی شادی کرنے والے میاں بیوی کو گھر میں گھس کر قتل کر دیا گیا۔

    پولیس نے بتایا افضل نامی ملزم نے عشہ نامی خاتون اور اس کے شوہر ثقلین کو 30 بور پستول سے فائرنگ کر کے قتل کیا اور موقع سے فرار ہو گیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ مقتولہ عشہ نے کچھ ماہ قبل افضل کے ساتھ شادی سے انکار کر کے اپنی مرضی سے ثقلین سے نکاح کیا تھا، جس پر افضل نے انتقامی کارروائی کرتے ہوئے دونوں کو نشانہ بنایا۔

    واقعہ راجن پور کے نواحی علاقے محمد پور میں پیش آیا، جہاں افضل نامی ملزم نے مبینہ طور پر گھر میں داخل ہو کر اندھا دھند فائرنگ کی۔

    مقتولین کی لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے لیے اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے، جبکہ پولیس نے مقدمہ درج کر کے تفتیش کا آغاز کر دیا ہے۔

    ابتدائی اطلاعات کے مطابق ملزم خاتون کا قریبی رشتہ دار یا بھائی بتایا جا رہا ہے، تاہم پولیس نے تصدیق کے لیے مزید تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔

  • پسند کی شادی کرنے والی ایک اور لڑکی منظر عام پر،  رشتے دار بلوچستان واقعے کی طرح  قتل کردیں گے

    پسند کی شادی کرنے والی ایک اور لڑکی منظر عام پر، رشتے دار بلوچستان واقعے کی طرح قتل کردیں گے

    نوشہروفیروز : پسند کی شادی کرنے والی خاتون نور النساء سیال کا کہنا ہے کہ میرے رشتے دار بلوچستان واقعے کی طرح سیاہ کاری کا الزام لگا کر قتل کردیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق ضلع نوشہروفیروز کے تھانہ مٹھیانی کی رہائشی خاتون نورالنساء سیال نے پریس کلب پہنچ کر پریس کانفرنس اور احتجاجی مظاہرے کے دوران دہائی دی ہے کہ وہ اپنے شوہر کے ساتھ شدید خطرات میں زندگی گزار رہی ہے، مگر پولیس تحفظ فراہم کرنے کے بجائے قاتلوں کی پشت پناہی کر رہی ہے۔

    نورالنساء نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ چھ ماہ قبل اس نے اپنی مرضی سے خان محمد مستوئی سے نکاح کیا تھا، جس پر اس کے رشتہ دار دشمن بن گئے۔

    لڑکی کا کہنا تھا کہ چار ماہ قبل رشتہ داروں نے اسے زبردستی اسلحے کے زور پر دوسرے شخص سے نکاح کروا دیا لیکن موقع ملنے پر وہ اپنے شوہر کے ساتھ کراچی ہائی کورٹ پہنچی اور تحفظ کی درخواست دائر کی۔

    نورالنساء نے کہا کہ عدالت نے 14 اپریل کو پہلے نکاح کو جائز قرار دے کر دوسرا نکاح کالعدم قرار دیا اور دونوں میاں بیوی کو تحفظ فراہم کرنے کا حکم جاری کیا، عدالت کا حکم نامہ ایس ایس پی نوشہروفیروز، تھانہ مٹھیانی اور دیگر متعلقہ اداروں کو بھی بھیجا گیا۔

    خاتون کے مطابق عدالتی فیصلے کے باوجود پولیس نے انہیں کوئی تحفظ فراہم نہیں کیا، جس کے باعث 19 دن قبل تھانہ مٹھیانی کی حدود میں واقع گاؤں موریل مستوئی پر اس کے رشتہ داروں حبیب اللہ سیال، مظفر سیال، دلاور سیال اور فہیم سیال کی قیادت میں 100 سے زائد مسلح افراد نے حملہ کر دیا، جس کے نتیجے میں ان کے شوہر کے دو رشتہ دار پیارل مستوئی اور صدر مستوئی کو گولیاں مار کر قتل کر دیا گیا۔

    نورالنساء نے الزام لگایا کہ ایف آئی آر درج ہونے کے باوجود پولیس قاتلوں کو گرفتار کرنے کے بجائے ان کی پشت پناہی کر رہی ہے۔

    اس نے مزید کہا کہ وہ اور اس کا شوہر بے گھر ہو کر دربدر کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں، جبکہ ان کی زندگیاں شدید خطرے میں ہیں اور میرے رشتے دار بلوچستان واقعے کی طرح سیاہ کاری کا الزام لگا کر قتل کردیں گے.

  • کراچی: پسند کی شادی کرنے والے  میاں بیوی  بچے سمیت  قتل ، مقدمہ درج

    کراچی: پسند کی شادی کرنے والے میاں بیوی بچے سمیت قتل ، مقدمہ درج

    کراچی: گھگرپھاٹک کے قریب میاں بیوی اور بچے کے قتل کا مقدمہ درج کرلیا گیا ، پوسٹ مارٹم کے بعد تفتیش کا آغاز کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی گھگر پھاٹک کے قریب میاں بیوی اور بچے کے قتل کا مقدمہ تھانہ اسٹیل ٹاؤن میں درج کرلیا گیا۔

    سفاکانہ قتل کا مقدمہ مقتول کے بھائی کی مدعیت میں تھانہ اسٹیل ٹاؤن میں درج کیا ، مقدمہ قتل کی دفعہ 302 کے تحت ایک سے زائد ملزمان کیخلاف درج کیا گیا۔

    ایف آئی آر میں کہا گیا کہ میرے بھائی، بھابھی اور بھتیجےکورات 2بجے قتل کیا گیا ، قتل میں ملوث ملزمان کو گرفتار کیا جائے۔

    پوسٹ مارٹم کے بعد پولیس کی جانب سے مزید تفتیش کا آغاز کر دیا گیا، میتوں کو گزشتہ رات تدفین کیلئے بلوچستان کے علاقے بیلہ منتقل کیا تھا۔

    رشتےداروں نے لاشوں کو دفنانے سے انکارکردیا ہے ، میتوں کو واپس سہراب گوٹھ سرد خانے منتقل کیا جارہا ہے۔

    مزید پڑھیں : کراچی: میاں، بیوی اور بچے کے قاتل کون؟ تحقیقات میں سنسنی خیز انکشاف

    یاد رہے گذشتہ روز کراچی کے علاقے گھگر پھاٹک کے قریب گھر میں میاں، بیوی اور بچے کو قتل کر دیا گیا تھا، پولیس کے مطابق مرنے والوں کا اصل تعلق بلوچستان سے تھا اور انہیں تیز دھار آلے سے قتل کیا گیا تھا۔

    واقعہ کی مزید تفتیش کی تو نئے انکشافات سامنے آئے ہیں اور پولیس کا کہنا تھا کہ ماں باپ اور بچے کو بے دردی سے قتل کرنے والے قاتل ایک روز قبل ہی مقتولین کے گھر مہمان بن کر آئے تھے اور قتل کرنے کے بعد موقع سے فرار ہو گئے۔

    پولیس کا بتانا تھا کہ مقتول جوڑے عبدالمجید اور سکینہ نے 6 سال قبل پسند کی شادی کی تھی اور ان کا ایک بیٹا عبدالنبی تھا۔ یہ خاندان ایک سال قبل ہی گھگر پھاٹک کے قریب رہائش اختیار کی تھی۔

  • قاتل کیک لے کر آیا تھا، شعیب اور بچے کھا رہے تھے کہ گولیاں مار دی گئیں، مستونگ واقعے میں انکشاف

    قاتل کیک لے کر آیا تھا، شعیب اور بچے کھا رہے تھے کہ گولیاں مار دی گئیں، مستونگ واقعے میں انکشاف

    پنجگور (31 جولائی 2025): گزشتہ روز پولیس نے بتایا تھا کہ منگل کو بلوچستان میں مستونگ کے علاقے لکپاس میں پسند کی شادی کرنے والے میاں بیوی کو 15 سال بعد غیرت کے نام پر قتل کیا گیا تھا، اب قتل ہونے والے شعیب انور کے والدین کا ویڈیو بیان سامنے آیا ہے۔

    کوئٹہ ہزار گنجی کی رہائشی 27 سالہ لڑکی سے پسند کی شادی کرنے والے 28 سالہ شعیب انور کے والدین نے ویڈیو میں کہا ہے کہ شعیب اور بہو کو صمد نے دھوکے سے بلا کر قتل کیا۔مقتول شعیب کے والدین اور بچے

    انھوں نے کہا قاتل کیک لے کر آیا تھا، جسے شعیب اور بچے کھا رہے تھے کہ انھیں گولیاں مار کر قتل کر دیا گیا، والد نے بتایا کہ قاتلوں میں لڑکی کا بھائی صمد، سوتیلا بھائی شاہ ولی اور چچا حسن علی شامل تھے۔

    والدین کا کہنا تھا کہ شعیب اور اس کی بیوی نے 15 سال قبل پسند کی شادی کی تھی، بہو حاملہ تھی اس لیے ڈیلیوری کے نام پر بلا کر انھیں قتل کر دیا گیا، قتل کے وقت دونوں کمسن بچے بھی ماں باپ کے ساتھ موجود تھے۔


    مستونگ : پسند کی شادی کرنے والے میاں بیوی قتل


    والدین نے دہائی دی ہے کہ قاتلوں نے حاملہ خاتون اور بچوں کی بھی پرواہ نہ کی، ہمارے ساتھ ظلم ہوا ہے، وزیر اعلیٰ بلوچستان سے قاتلوں کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہیں۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز پولیس حکام نے بتایا تھا کہ بھائیوں نے اپنی حاملہ بہن اور بہنوئی کو کھانے پر بلا کر قتل کیا، یہ واقعہ منگل کی صبح لکپاس میں پرانا کسٹم آفس کے قریب ہوٹل میں پیش آیا تھا۔ مقتول لڑکے محمد شعیب انور کا تعلق پنجگور کےعلاقے چتکان سے تھا، جس نے پندرہ سال سال قبل کوئٹہ ہزار گنجی کی رہائشی لڑکی سے عدالت کے ذریعے پسند کی شادی کی تھی۔

    پولیس نے غیرت کے نام پر قتل کے ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر کے ان کی تلاش شروع کر دی ہے۔

  • پسند کی شادی کرنے والا جوڑا 7 سال بعد 2 بچوں کے سامنے قتل ، مقدمہ درج

    پسند کی شادی کرنے والا جوڑا 7 سال بعد 2 بچوں کے سامنے قتل ، مقدمہ درج

    مستونگ : بلوچستان کے ضلع مستونگ پسند کی شادی کرنے والے جوڑے کو 7 سال بعد 2 بچوں کے سامنے قتل کرنے کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے ضلع مستونگ میں سات سال پہلے پسند کی شادی کرنے والے میاں بیوی کے قتل کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔

    واقعے کا مقدمہ لیویز تھانہ ولی خان میں درج کیا گیا، مقدمے میں خاتون کے پانچ بھائیوں کو نامزد کیا گیا ہے۔

    ایف آئی آر میں کہا گیا کہ مقتول میاں بیوی نے سات سال پہلے پسندکی شادی کی تھی، راضی نامے کے بعد بھائیوں نے حاملہ بہن اور بہنوئی کو کھانے پر بلایا، کے بھائیوں نے دعوت پر بلایا تھا۔

    مزید پڑھیں : مستونگ : پسند کی شادی کرنے والے میاں بیوی 7سال بعد قتل

    پولیس کا کہنا تھا کہ مقتولین کوپنجگور سے لکپاس آتے ہوئے نوشکی کراس پر قتل کیا گیا ، میاں بیوی کو ان کے دو معصوم بچوں کے سامنے قتل کیاگیا۔

    واقعہ منگل کی صبح سات بجے پیش آیا تاہم پولیس کے مطابق ملزمان کی گرفتاری کے لئے کارروائی جاری ہے۔

    پولیس کے مطابق مقتول میاں بیوی کی عمریں 27 سے 28 سال کے درمیان تھیں، مقتول لڑکے محمد شعیب کا تعلق پنجگور کےعلاقے چتکان سے تھا۔

    مقتول نے 7 سال قبل کوئٹہ ہزار گنجی کی رہائشی لڑکی سے عدالت کے ذریعے پسند کی شادی کی تھی۔

  • مستونگ : پسند کی شادی کرنے والے میاں بیوی 7سال بعد قتل

    مستونگ : پسند کی شادی کرنے والے میاں بیوی 7سال بعد قتل

    مستونگ (30 جولائی 2025) بلوچستان میں غیرت کے نام پر قتل کی ایک اور واردات کی گئی ہے، بھائیوں نے پسند کی شادی کرنے والے بہن اور بہنوئی کو 7 سال بعد کھانے پر بلاکر قتل کردیا۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق مستونگ کے علاقے لکپاس میں پسند کی شادی کرنے والے میاں بیوی کو 7سال بعد غیرت کے نام پر قتل کردیا گیا۔

    اس حوالے سے پولیس حکام نے بتایا کہ بھائیوں نے اپنی حاملہ بہن اور بہنوئی کو کھانے پر بلاکر قتل کردیا، واقعہ منگل کی صبح لکپاس میں پرانا کسٹم آفس کے قریب ہوٹل میں پیش آیا۔

    پولیس کے مطابق مقتول میاں بیوی کی عمریں 27 سے 28 سال کے درمیان تھیں، مقتول لڑکے محمد شعیب کا تعلق پنجگور کےعلاقے چتکان سے تھا۔

    مقتول نے 7 سال قبل کوئٹہ ہزار گنجی کی رہائشی لڑکی سے عدالت کے ذریعے پسند کی شادی کی تھی، ملزمان کیخلاف قتل کا مقدمہ درج کرکے تلاش شروع کردی گئی ہے۔

    مزید پڑھیں : پسند کی شادی کرنے والے میاں بیوی قتل

    لاڑکانہ کے چانڈکا اسپتال میں پسند کی شادی کرنے والے میاں بیوی کو قتل کردیا گیا۔ مسلح ملزمان نے چانڈکا اسپتال میں زیرِ علاج ریحانہ اور اس کے شوہر پر ایک بار پھر حملہ کر دیا، دونوں میاں بیوی جاں بحق ہوگئے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ریحانہ نے مرنے سے پہلے حملہ آور کو زخمی کر دیا مقتولہ ریحانہ پر گزشتہ روز بھی حملہ کیا گیا تھا جس میں وہ ٹانگ میں گولی لگنے سے زخمی ہو کر چانڈکا اسپتال لاڑکانہ کے آرتھوپیڈک وارڈ میں زیر علاج تھی۔

  • پسند کی شادی کرنے والے جوڑے کا قتل : چیف جسٹس  بلوچستان ہائیکورٹ کا نوٹس

    پسند کی شادی کرنے والے جوڑے کا قتل : چیف جسٹس بلوچستان ہائیکورٹ کا نوٹس

    کوئٹہ : چیف جسٹس بلوچستان ہائیکورٹ نے غیرت کے نام پر جوڑے کے قتل کا نوٹس لے لیتے ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ اور آئی جی پولیس بلوچستان کو 22 جولائی کو طلب کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس بلوچستان ہائیکورٹ نے مارگٹ سنجدی ڈیگاری میں خاتون، مرد قتل واقعے سے متعلق ویڈیو اور خبروں کا واقعے کا نوٹس لے لیا۔

    رجسٹرار بلوچستان ہائیکورٹ کی جانب سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا کہ چیف جسٹس عدالت عالیہ روزی خان بڑیچ نے پرنٹ و سوشل میڈیا پر شائع خبروں اور ویڈیوز کا نوٹس لے لیا ہے، ویڈیو اور خبروں میں مارگٹ ڈیگاری کے مقام پر پسند کی شادی / نکاح کرنے پر ایک جوڑے کو فائرنگ کرکے قتل کرنے کے واقعے کا ذکر ہے۔

    چیف جسٹس بلوچستان ہائیکورٹ نے ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ اور آئی جی پولیس بلوچستان کو 22 جولائی کو طلب کرلیا ہے۔

    مزید پڑھیں : بلوچستان میں پسند کی شادی کرنے والے جوڑے کے قتل کا مقدمہ درج، اہم انکشافات

    یاد رہے گذشتہ روز بلوچستان میں پسند کی شادی کرنے والے جوڑے کو قتل کرنے کا واقعہ سامنے آیا تھا، فائرنگ کے دردناک مناظر کی ویڈیو سوشل میڈیا پروائرل ہوئی۔

    بتایا جاتا ہے میاں بیوی ڈیڑھ سال سے روپوش تھے، دونوں کو دعوت کے بہانے بلایا گیا، جرگے میں فیصلہ سنایا گیا اور پھر کھلے میدان میں لے جا کر گولیاں چلا دی گئیں۔

    وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی نے ایکس پر بتایا مقتولین کی شناخت ہوگئی ہے اور قاتل کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

    بعد ازاں بلوچستان میں میاں بیوی کے بہیمانہ قتل میں ملوث 11 ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا تھا، گرفتار شدگان میں ساتکزئی قبیلے کا سربراہ بھی شامل ہے۔

  • بلوچستان میں پسند کی شادی کرنے والے جوڑے کے  قتل کا مقدمہ  درج، اہم انکشافات

    بلوچستان میں پسند کی شادی کرنے والے جوڑے کے قتل کا مقدمہ درج، اہم انکشافات

    کوئٹہ : بلوچستان میں پسند کی شادی کرنے والے جوڑے کے قتل کا مقدمہ درج کرلیا گیا، جس میں بتایا کہ سردار کے فیصلے کے بعد مرد اور خاتون کو گاڑیوں میں سنجیدی ڈیگاری مارگٹ لاکر قتل کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان میں پسند کی شادی کرنے والے خاتون اور مرد کے قتل کے واقعے کا مقدمہ تھانہ ہنہ اورڈک میں درج کرلیا گیا۔

    مقدمہ انسداد دہشت گردی اور دیگر دفعات کے تحت متعلقہ ایس ایچ او نوید اختر کی مدعیت میں درج کیا گیا۔

    مدعی مقدمے نے بتایا کہ خاتون اور مرد کے فائرنگ سےقتل کی ویڈیووائرل ہوئی، پولیس نفری کے ساتھ جائے وقوعہ سنجیدی ڈیگاری مارگٹ پہنچا، معلومات کرنے پر علم ہوا کہ واقعہ عیدالاضحیٰ سے 3 روز قبل کا ہے۔

    مدعی کا کہنا تھا کہ فائرنگ کرکے بانو بی بی اور احسان اللہ کو قتل کیا گیا ، فائرنگ کرنے والے ملزمان میں شاہ وزیر، جلال،ٹکری منیر ، بختیار، ملک امیر، عجب خان، جان محمد سمیت15 نامعلوم ملزمان شامل ہیں۔

    مقدمے میں مزید کہا گیا کہ ملزمان مرد اور خاتون کو قتل کرنے سے قبل سردار شیر باز خان کےپاس لیکر گئے، سردار نے فیصلہ سنایا کہ دونوں کاروکاری کےمرتکب ہوئےہیں، قتل کیا جائے اور سردار کے فیصلے کے بعد مرد اور خاتون کو گاڑیوں میں سنجیدی ڈیگاری مارگٹ لاکر قتل کیا گیا۔

    مزید پڑھیں : بلوچستان : میاں بیوی کے قتل میں ملوث قبیلے کے سردار سمیت 11 گرفتار

    ویڈیوبناکرسوشل میڈپر اپ لوڈ کرکے عوام میں خوف وہراس پھیلا گیا۔

    یاد رہے گذشتہ روز بلوچستان میں پسند کی شادی کرنے والے جوڑے کو قتل کرنے کا واقعہ سامنے آیا تھا، فائرنگ کے دردناک مناظر کی ویڈیو سوشل میڈیا پروائرل ہوئی۔

    بتایا جاتا ہے میاں بیوی ڈیڑھ سال سے روپوش تھے، دونوں کو دعوت کے بہانے بلایا گیا، جرگے میں فیصلہ سنایا گیا اور پھر کھلے میدان میں لے جا کر گولیاں چلا دی گئیں۔

    وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی نے ایکس پر بتایا مقتولین کی شناخت ہوگئی ہے اور قاتل کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

  • پسند کی شادی پر میاں بیوی قتل

    پسند کی شادی پر میاں بیوی قتل

    لاڑکانہ(17 جولائی 2025): چانڈکا اسپتال میں پسند کی شادی پر میاں بیوی کو قتل کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاڑکانہ میں پسند کی شادی خونی داستان بن گئی، مسلح ملزمان نے چانڈکا اسپتال میں زیرِ علاج ریحانہ اور اس کے شوہر پر ایک بار پھر حملہ کر دیا، دونوں میاں بیوی جاں بحق ہو گئے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ پسند کی شادی پر میاں بیوی کو قتل کیا گیا، ریحانہ نے مرنے سے پہلے حملہ آور کو زخمی کر دیا مقتولہ ریحانہ پر گزشتہ روز بھی حملہ کیا گیا تھا جس میں وہ ٹانگ میں گولی لگنے سے زخمی ہو کر چانڈکا اسپتال لاڑکانہ کے آرتھوپیڈک وارڈ میں داخل تھی۔

    آج اسپتال میں دوبارہ حملہ ہوا تو ریحانہ نے بہادری دکھاتے ہوئے شوہر کے پاس موجود پستول سے جوابی فائرنگ کی اور ایک حملہ آور بھانجے کو زخمی کر دیا جبکہ دیگر فرار ہو گئے۔

    پولیس کے مطابق واقعہ کاروکاری کا نتیجہ ہے، لاشیں ٹراما سینٹر منتقل کر دی گئیں، ملزمان کی تلاش جاری ہے جلد گرفتار کرلیا جائے گا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ زخمی خاتون کی شناخت ساجدہ شیخ کے نام سے ہوئی جس کی حالت تشویشناک ہے جبکہ مقتولین کا تعلق قمبر کے نواحی گاؤں بہرام سے تھا حال ہی میں پسند کی شادی کی تھی، جوڑے کوقتل کرنیوالا مقتولین کا بھانجہ تھا۔