پشاور (02 ستمبر 2025): خیبرپختونخوا میں دریا کنارے غیر تعمیر شدہ ہوٹلوں اور کمرشل اراضی کے این او سیز منسوخ کر دیے گئے۔
تفصیلات کے مطابق ذرائع نے بتایا ہے کہ کے پی میں دریا کنارے پر متعلقہ تحصیل میونسپل ایڈمنسٹریشنز نے جانچ پڑتال کے بغیر ہوٹلوں اور کمرشل اراضی کی تعمیر کے این او سیز جاری کیے تھے، جنھیں منسوخ کر دیا گیا۔
ڈی جی لینڈ یوز اینڈ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے تمام چیف پلاننگ کنٹرول افسران کو خط لکھ کر مطلع کیا ہے کہ کمرشل تعمیرات کے لیے جاری تمام این او سیز منسوخ کر دیے گئے ہیں، خط میں لکھا گیا کہ جن عمارتوں پر تعمیراتی کام شروع نہیں ہوا، ان کے این او سیز منسوخ کیے گئے ہیں۔
خط میں کہا گیا ہے کہ یہ فیصلہ سوات، ہزارہ میں بارشوں اور سیلاب سے ہونے والے نقصانات کو مد نظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے۔
بونیر میں طوفانی بارشیں، آسمانی بجلی گرنے سے بچہ جاں بحق، چار افراد زخمی
دریں اثنا، قومی اسمبلی کے اجلاس میں جے یو آئی کے رکن نے سوال اٹھایا کہ ہاؤسنگ سوسائٹیز کو این او سی کس نے دیے ہیں، دریا کبھی اپنی زمین نہیں چھوڑتا، انھوں نے مطالبہ کیا کہ دریا کے اطراف سوسائٹیز کو این او سی دینے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا کی پی ڈی ایم اے 12 لوگوں کو نہ بچا سکی۔
نور عالم خان نے کہا اسلام آباد کے سیکٹرز میں بھی دیکھ لیں کہ گھروں کے آگے کیسے تجاوز ات قائم کی گئی ہیں، اصل چور وہ ہیں جنھوں نے یہ این او سیز دیے ہیں، وزیر موسمیاتی تبدیلی کہاں ہے؟ واٹر اینڈ پاور کا وزیر کہاں ہے؟ وہ یہاں نقشے پیش کرے کہاں کہاں این او سی دیے گئے، این او سی دینے والوں نے اربوں روپے کمائے اور بیرون ملک شہریت لی۔