Tag: پشاور دھماکہ

  • کوئی جیکٹ، خود کش یا چھوٹا بم اتنی تباہی نہیں پھیلاتا، الزام افغانستان پر نہ لگایا جائے: امیر متقی

    کوئی جیکٹ، خود کش یا چھوٹا بم اتنی تباہی نہیں پھیلاتا، الزام افغانستان پر نہ لگایا جائے: امیر متقی

    کابل: افغان وزیر خارجہ امیر خان متقی پاکستانی وزرا پر برس پڑے، انھوں نے کہا کہ کوئی جیکٹ، خود کش یا چھوٹا بم اتنی تباہی نہیں پھیلاتا، پشاور واقعے کا الزام افغانستان پر نہ لگایا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق خیبر پختون خوا کے شہر پشاور میں پولیس لائن کے اندر ایک مسجد میں ہلاکت خیز دھماکے کے واقعے پر امارت اسلامیہ کے وزیر خارجہ امیر متقی نے اپنے رد عمل میں پاکستانی وزرا سے کہا ہے کہ وہ اپنے کندھوں کا بوجھ دوسروں پر نہ ڈالیں۔

    مولوی امیر خان متقی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ پشاور دھماکے کی باریک بینی سے تحقیقات ہونی چاہئیں، پاکستانی وزرا سے امید ہے کہ اپنے کندھوں کا بوجھ دوسروں پر نہیں ڈالیں گے۔

    انھوں نے کہا ’’اپنے مسائل کی بنیادیں اپنے گھر میں تلاش کریں، ہم انھیں مشورہ دیتے ہیں کہ پشاور دھماکے کی پوری باریکی سے تحقیقات کی جائیں، یہ خطہ بارود، دھماکوں اور جنگوں سے آشنا ہے، یہ ممکن ہی نہیں کہ کوئی جیکٹ، کوئی خود کش، کوئی چھوٹا بم اتنی تباہی پھیلائے۔‘‘

    ‘کرائم سین سے جو شواہد ملے اس کے مطابق پشاور دھماکا خودکش تھا’

    امیر متقی نے مزید کہا ’’پچھلے 20 سالوں میں ہم نے کوئی بم ایسا نہیں دیکھا جو مسجد کی چھت اور سینکڑوں انسانوں کو اڑائے، لہٰذا اس کی باریک بینی سے تحقیق ہونی چاہیے، اور اس کا الزام افغانستان پر نہ لگایا جائے۔‘‘

    انھوں نے کہا ’’اگر آپ کے بقول افغانستان دہشت گردی کا مرکز ہے تو یہ بھی آپ ہی کا کہنا ہے کہ دہشت گردی کی کوئی سرحد نہیں ہوتی، اگر دہشت گردی افغانستان میں ہوتی تو یہ چین کی جانب بھی پھیلتی، تاجکستان، ازبکستان، ترکمانستان اور ایران کی جانب بھی پھیلتی۔‘‘

    وزیر خارجہ افغانستان کا کہنا تھا کہ اگر افغانستان کے پڑوسی ممالک میں امن ہے، خود افغانستان میں امن ہے تو معلوم ہوا کہ دہشت گردی یہاں نہیں ہے، اس لیے ایک دوسرے سے تعاون کی ضرورت ہے۔

  • پشاور حملے کے 3 ملزمان کی شناخت ہو چکی: شیخ رشید

    پشاور حملے کے 3 ملزمان کی شناخت ہو چکی: شیخ رشید

    اسلام آباد: وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کا کہنا ہے کہ پشاور حملے کے 3 ملزمان کی شناخت ہو چکی ہے، آئندہ ایک سے 2 روز میں تمام ملزمان گرفتار ہو جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے پشاور حملے کے حوالے سے اہم ویڈیو بیان جاری کیا ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ پشاور حملے کے 3 ملزمان کی شناخت ہو چکی ہے۔

    شیخ رشید کا کہنا تھا کہ پختونخواہ پولیس اور تفتیشی ادارے ملزمان تک پہنچ چکے ہیں، آئندہ ایک سے 2 روز میں ملزمان گرفتار ہو جائیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ نواز شریف کی طرف سے کوئی درخواست موصول نہیں ہوئی، عدم اعتماد کا بڑا شور مچایا جارہا ہے، ابھی تک ریکوزیشن کی درخواست نہیں آئی۔ اجلاس کی ریکوزیشن کی درخواست اور تحریک عدم اعتماد دو الگ چیزیں ہیں۔

    شیخ رشید کا کہنا تھا کہ اپوزیشن عوام میں غلط فہمی پیدا نہ کریں، ملک سیلابوں اور زلزلوں سے تباہ نہیں ہوتے، افواہوں اور انتشار سے تباہ ہوتے ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ابھی دلی دور است، عمران خان پانچ سال پورے کریں گے۔ انہیں پہلے بھی قومی اسمبلی میں شکست ہوچکی ہے دوبارہ بھی ہوگی۔

  • پشاور:  رامپورہ گیٹ کے قریب دھماکہ،2 ٹریفک اہلکاروں سمیت 3 افراد زخمی

    پشاور: رامپورہ گیٹ کے قریب دھماکہ،2 ٹریفک اہلکاروں سمیت 3 افراد زخمی

    پشاور : خیبرپختو نخواہ کے دارلحکومت پشاور کے تجارتی مرکز رامپورہ گیٹ میں دھماکے کے نتیجے 2پولیس اہلکاروں سمیت تین افرادزخمی ہوگئے ، پولیس کا کہنا ہے کہ دیسی ساختہ بم بجلی پول کےساتھ نصب تھا۔

    تفصیلات کے مطابق پشاور کے تجارتی مرکز رام پورہ میں بم دھماکے ہوا ، جس کے نتیجے میں 2پولیس اہلکاروں سمیت تین افرادزخمی ہوگئے ، پولیس حکام کا کہنا ہے کہ دھماکہ اس وقت ہوا جب کاروباری سرگرمیاں رواں دواں تھی ابتدائی طور دھماکہ خیز مواد کی مقدار ڈیڑھ کلو بتائی جاتی ہے ۔

    پولیس کے مطابق دھماکہ خیز مواد بجلی کے پول سے نصب تھا اور دھماکہ میں 3 افراد زخمی ہوئے ہیں جنہیں علاج کے لیے لیڈی ریڈنگ اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے زخمی ہونے والوں میں میں 2 ٹریفک اہل کار بھی شامل ہیں ۔

    دھماکے سے بجلی کے کھمبے کے ساتھ کھڑی 2 موٹرسائیکل کو بھی نقصان پہنچا ہے، پولیس نے جائے وقوعہ مکمل طور پر سیل کردی ہے اور تفتیش کا آغاز کردیا ہے۔

    مزید پڑھیں :کوئٹہ : سیکیورٹی فورسز کی گاڑی کے قریب دھماکہ، تین اہلکار شہید

    یاد رہے رواں سال فروری میں صوبہ خیبرپختونخواہ کے شہر ڈیرہ اسماعیل خان  میں  پولیس موبائل پر بم دھماکے کے نتیجے میں  ایک اہلکار شہید جبکہ 2 اہلکار زخمی ہو گئے تھے۔

    اس سے قبل  ڈیرہ اسماعیل خان میں سی ٹی ڈی نے بگوانی گاؤں میں مکان پر چھاپہ مارا تو دہشت گردوں نے فائرنگ کردی تھی، سی ٹی ڈی کی جوابی فائرنگ سے 2دہشت گرد مارے گئے تھے۔

  • پشاور میں گاڑی میں دھماکہ: 6 افراد زخمی

    پشاور میں گاڑی میں دھماکہ: 6 افراد زخمی

    پشاور: صوبہ خیبر پختونخواہ کے دارالحکومت پشاور میں گاڑی میں دھماکہ ہوا ہے جس میں 6 افراد زخمی ہوئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق دھماکہ پشاور کے علاقے صدر کالا باڑی میں کھڑی گاڑی میں ہوا۔ پولیس کے مطابق دھماکے میں 6 افراد زخمی ہوئے ہیں جن میں ایک بچہ بھی شامل ہے۔

    زخمیوں کو فوری طور پر اسپتال متقل کردیا گیا ہے۔

    دھماکے کے بعد پولیس، ریسکیو ٹیمیں اور بم ڈسپوزل اسکواڈ موقع پر پہنچ گیا ہے جبکہ سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔

    عینی شاہدین کے مطابق دھماکے کی آواز بہت زور دار تھی جس کی شدت سے قریبی عمارتوں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔

    پولیس اور دیگر سیکیورٹی فورسز علاقے میں سرچنگ کا عمل جاری رکھے ہوئے ہیں، تاحال دھماکے کی نوعیت معلوم نہیں کی جاسکی۔

    آئی جی خیبر پختونخواہ صلاح الدین خان محسود کا کہنا ہے کہ گاڑی جائے وقوع پر پہلے سے کھڑی تھی اور اس میں بارودی مواد موجود تھا۔ بم میں بارود اور لوہے کے ٹکڑے استعمال کیے گئے۔

    آئی جی کے مطابق دھماکے کی نوعیت سے متعلق کچھ گھنٹوں میں معلوم ہوجائے گا۔

    دوسری جانب لیڈی ریڈنگ اسپتال کے ترجمان کا کہنا ہے کہ لیڈی ریڈنگ اسپتال میں 2 خواتین سمیت 6 زخمیوں کو منتقل کیا گیا ہے، زخمیوں کی حالت خطرے سے باہر ہے۔

    کیپیٹل سٹی پولیس آفیسر (سی سی پی او) قاضی جمیل نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بم ڈسپوزل یونٹ کے مطابق 10 کلو گرام تک دھماکہ خیز مواد استعمال ہوا۔ دھماکہ 8 بج کر 45 منٹ پر ہوا، دھماکے میں سفید رنگ کی گاڑی استعمال ہوئی۔

    انہوں نے کہا کہ ٹارگٹ کیا تھا اور گاڑی کیسے یہاں پہنچی، تحقیقات جاری ہیں۔ سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعے گاڑی کی مانیٹرنگ کریں گے۔

    بم ڈسپوزل اسکواڈ کے اے آئی جی شفقت ملک کا کہنا تھا کہ ماضی کی نسبت ہمیں کوئی نیا گروپ لگ رہا ہے۔ دھماکہ خیز مواد گاڑی کے دروازوں میں چھپایا گیا تھا، دھماکہ خیز مواد کے لیے گاڑی کی ڈگی کو استعمال نہیں کیا گیا۔

    ان کے مطابق چیکنگ سے بچنے کے لیے گاڑی کے دروازوں کو استعمال کیا گیا۔

  • پشاور دھماکہ: گورنرسندھ  کا گورنرخیبرپختونخواہ اور پرویزخٹک سے رابطہ

    پشاور دھماکہ: گورنرسندھ کا گورنرخیبرپختونخواہ اور پرویزخٹک سے رابطہ

    کراچی: پشاور مسجد سانحہ پر گورنرسندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان کا گورنر خیبر پختونخواہ سردار مہتاب اور وزیر اعلیٰ پرویز خٹک سے رابطہ ہوا ہے۔

     گورنرسندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان نے گورنر خیبر پختونخواہ اور وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ سے ٹیلیفون پر بات کی اور دہشت گردی کی اس واردات پر افسوس کا اظہار کیا۔

     انہوں نے کہا کہ اس بہیمانہ واردات کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے گورنر ڈاکٹر عشرت العباد خان نے کہا کہ یہ سانحہ متاثرہ لواحقین کے ساتھ پوری قوم کے لئے بھی رنج و الم کا باعث ہے ۔

    انہوں نے واقعہ میں جاں بحق افراد کی مغفرت ، لواحقین کے لئے صبرجمیل اور زخمیوں کی جلد صحتیابی کی دعا کی۔

     ڈاکٹر عشرت العباد خان نے کہا کہ پوری قوم دہشت گردی کے خلاف متحد ہے اور اس عفریت کے خاتمے کے لئے اپنی مسلح افواج اور سیکیورٹی اداروں کے ساتھ ہے۔ دہشت گرد اور ملک دشمن جتنا بھی زور لگا لیں ہم متحد رہتے ہوئے دہشت گردی کا مکمل خاتمہ کرکے رہیں گے۔

  • پشاور: چوک ناصر خان میں دھماکہ ، جانی نقصان نہیں ہوا

    پشاور: چوک ناصر خان میں دھماکہ ، جانی نقصان نہیں ہوا

    پشاور: چوک ناصر خان میں دوکان کے باہر بارودی مواد کا دھماکہ ہوا، دھماکہ میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

    پشاور کے اندرون شہر کوچی بازار سے متصل چوک ناصر خان میں کمبل مارکیٹ کے باہر بارودی مواد کا دھماکہ ہوا، دھماکے کی آواز پورئے شہر تک سنی گئی، پولیس کے مطابق دھماکہ سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تاہم دوکان کا شٹل تباہ ہوا، بارودی مواد دوکان کے باہر رکھا گیا تھا۔

    بم ڈسپوزل یونٹ کے مطابق دھماکہ میں 500 گرام ٹائم ڈیواز بارود استعمال کیا گیا، پولیس نے واقعہ کا مقدمہ درج کرکے تفتش شروع کر دی ہیں۔

  • پشاور دھماکہ کی صدر اور وزیرِاعظم سمیت دیگر رہنماؤں کی مذمت

    پشاور دھماکہ کی صدر اور وزیرِاعظم سمیت دیگر رہنماؤں کی مذمت

    اسلام آباد: پشاور میں ایف سی کے قافلے پر دھماکے کی صدر ممنون حسین، وزیرِاعظم نواز شریف ، وزیرِاطلاعات پرویز رشید، اے این پی کے رہنماء میاں افتخارحسین اور سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا سمیت دیگر رہنماؤں نے شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔

    پشاور کے علاقے شیر شاہ سوری روڈ پر ایف سی قافلے کو دھماکے سے نشانہ بنایا گیا، وزیرِاعظم نواز شریف نے دھماکے کی  پُرزور مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشتگردی کے خاتمے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔

    وفاقی وزیرِاطلاعات پرویز رشید کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی ادارے دہشتگردی کیخلاف قربانیاں دے رہے ہیں، اے این پی کے رہنماء میاں افتخار حسین نے اے آر وائی نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا صوبے پرتوجہ نہیں دے رہے ہیں،  وزیراعلیٰ کے پی کے پرویز خٹک کو دھرنے سے فرصت نہیں مل رہی ہے۔

    سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا اور قائد ملت جعفریہ علامہ ساجد علی نقوی نے بھی دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین سے اظہار ہمدردی کی۔

    جے یو پی کے مرکزی صدراعجاز ہاشمی کا کہنا تھا کہ آپریشن ضربِ عضب کی کامیابی سے دہشتگرد بوکھلاہٹ کا شکار ہوگئے ہیں اور جوابی کارروائی پر اتر آئے ہیں۔