Tag: پشاور قتل

  • رشتہ سے ناخوش لڑکی نے آشنا کی مدد سے منگیتر کو قتل کرادیا

    رشتہ سے ناخوش لڑکی نے آشنا کی مدد سے منگیتر کو قتل کرادیا

    پشاور کے علاقہ حیات آباد میں گزشتہ ماہ نوجوان کے قتل کیس کا ڈراپ سین ہوگیا، قاتل لڑکے کی منگیتر نکلی ہے۔

    پولیس کے مطابق مقتول ابرار کی شادی 6 اپریل کو طے تھی لیکن رشتہ سے ناخوش لڑکی نے آشنا کی مدد سے منگیتر کو قتل کرادیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمہ اور قتل میں ملوث آشنا  کو گرفتار کرلیا گیا ہے، مقتول کی لاش 27 مارچ کو حیات آباد سے ملی تھی۔

    گزشتہ سال اکتوبر میں لاہور میں دوسری جگہ منگنی کرنے پر لڑکی نے عاشق کوقتل کرا دیا تھا، پولیس نے 26 اکتوبر 2024 کو گلشن اقبال مہران بلاک میں ہونے والے اندھے قتل کے ملزمان کو گرفتار کر لیا تھا۔

    مقتول احسان علی کا عرینہ نامی لڑکی سے گزشتہ 4 سال سے تعلق تھا جب اس نے اپنی خالہ کی بیٹی سے منگنی کی تو عرینہ طیش میں آ گئی اس دوران اس نے ارجمان نامی لڑکے سے تعلق بنا لیا اور ارجمان سے احسان علی کو قتل کروا دیا تھا۔

  • پشاور میں پرانی دشمنی پر گاڑی پر فائرنگ، 5 افراد قتل

    پشاور میں پرانی دشمنی پر گاڑی پر فائرنگ، 5 افراد قتل

    خیبر پختونخوا کے دارالحکومت پشاور کے علاقہ بڈھ بیر میں گاڑی پر فائرنگ سے 5 افراد جاں بحق ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق پشاور کے علاقے بڈھ بیر میں پرانی دشمنی پر فائرنگ سے 5 افراد کو قتل کردیا گیا، فائرنگ کا واقعہ رات 2 بجے ماشو خیل میں پیش آیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ فائرنگ کی وجہ ذاتی دشمنی کا شاخسانہ ہے، ملزمان کی گرفتاری کیلئے چھاپے مارے جارہے ہیں۔

    دوسری جانب 5 افراد کے قتل کے واقعےکا مقدمہ تھانا بڈھ بیر میں درج کیا گیا ہے، مقدمے کے مدعی کے مطابق مقتولین کو گاڑی میں فائرنگ کا نشانہ بنایا گیا۔

    پولیس کے مطابق مقدمے میں امتیاز، سرفراز، علی گوہر اور شعیب کو نامزد کیا گیا ہے جس کی گرفتاری کے لیے کوششیں کی جا رہی ہیں اور معاملے کی مزید تفتیش بھی شروع کر دی گئی ہے۔

    یاد رہے کہ خیبر پختونخوا میں قبائلی اضلاع سے تعلق رکھنے والے افراد میں ذاتی دشمنیوں کا سلسلہ عام ہے، فریقین ایک دوسرے پر فائرنگ کرتے ہیں، جس کے نتیجے میں ہلاکتیں رپورٹ ہوتی رہتی ہیں، ان واقعات میں شہری زخمی بھی ہوتے ہیں۔

    بیشتر فریقین کے درمیان تنازعات جائیداد اور پسند کی شادیوں کے بعد پیدا ہوتے ہیں، جس کے نتیجے میں دشمنی کا سلسلہ کئی نسلوں تک بھی چلتا رہتا ہے۔