Tag: پشاور پولیس.

  • پشاور پولیس نے امیدواروں کو سیکیورٹی کی فراہمی سے معذرت کرلی

    پشاور پولیس نے امیدواروں کو سیکیورٹی کی فراہمی سے معذرت کرلی

    ملک بھر میں ہونے والے عام انتخابات سے قبل پشاور پولیس نے سیاسی جماعتوں کے انتخابی امیدواروں کی جانب سے سیکورٹی فراہمی کی سے معذرت کرلی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پشاور پولیس نے سیاسی جماعتوں کے امیدواروں کو سیکیورٹی فراہمی سے معذرت کرتے ہوئے امیدواروں کو پرائیویٹ رجسٹرڈ سیکیورٹی کمپنیز کے گارڈ لینے کا تحریری مشورہ دیدیا۔

    پشاور پولیس نے کہا کہ تمام امیدوار رجسٹرڈ سیکیورٹی کمپنز سے گارڈز لیکر سیکیورٹی یقینی بنائیں، تمام امیدواروں کی کارنر میٹنگز، جلسوں کو سیکیورٹی فراہم کی جائے گی۔

    پشاور پولیس نے مزید کہا کہ پولنگ اسٹیشنز پر تعیناتی کے باعث امیدواروں کو دینے کیلئے اضافی نفری نہیں، سیکیورٹی پلان کے ذریعے دستیاب وسائل کے تحت اقدامات کئے گئے ہیں۔

  • تھرمل ویپن کی مدد سے پشاور کو بڑی دہشت گردی سے بچا لیا گیا

    تھرمل ویپن کی مدد سے پشاور کو بڑی دہشت گردی سے بچا لیا گیا

    پشاور : خیبرپختون خواپولیس نے جدید تھرمل آلات کی مدد سے پشاور کو بڑی دہشت گردی سے بچا لیا تاہم دہشت گرد فرار ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق پشاور میں پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے دہشت گردی کا منصوبہ ناکام بنادیا، تھرمل ویپن کی مدد سے دہشت گردوں کا حملہ ناکام بنایا۔

    پولیس نے بتایا کہ آٹھ سے دس دہشت گرد خوڑ کے علاقہ میں پولیس چوکی پرحملے کے لئے موقع کی تلاش میں تھے کہ پولیس نے جدید تھرمل آلات کی مدد سے انکا پتہ چلالیا۔

    پولیس کی بروقت کارروائی سے دہشت گرد فرار ہوگئے، جن کی تلاش جاری ہے۔

    خیال رہے گذشتہ سال خیبرپختونخوا میں دہشتگردی کے واقعات میں اضافہ دیکھنے میں آیا، جہاں مجموعی طور پر 2023 میں دہشت گردی کے 1327 واقعات پیش آئے جبکہ ج 2021 میں 260 اور گزشتہ سال 495 واقعات رپورٹ ہوئے۔

  • پولیس افسران اور اہلکاروں کے سوشل میڈیا استعمال کرنے پر پابندی عائد

    پولیس افسران اور اہلکاروں کے سوشل میڈیا استعمال کرنے پر پابندی عائد

    پشاور: پولیس افسران اور اہلکاروں کے سوشل میڈیا استعمال کرنے پر پابندی عائد کرتے ہوئے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر کوئی مواد شیئر نہ کرنے کے احکامات جاری کردیئے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق پشاور میں پولیس افسران اور اہلکاروں کے سوشل میڈیااستعمال کرنے پرپابندی عائد کردی گئی ہے۔

    ایس ایس پی آپریشنز پشاور کاشف آفتاب عباسی نے پولیس افسران کوسوشل میڈیا پالیسی سے متعلق خط لکھ دیا ہے، جس میں کہا ہے کہ پولیس اہلکار مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمزاستعمال کر رہے ہیں اور مختلف غیر سرکاری واٹس ایپ گروپس کا بھی حصہ ہیں۔

    خط میں کہنا تھا کہ سوشل میڈیا کے ذریعے جھوٹی اورسنسنی خیز خبروں کو پھیلا کر پولیس کے مورال کو متاثر کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، اس لیے پولیس سوشل میڈیا پلیٹ فارمز اور واٹس ایپ گروپس سے علیحدگی اختیارکریں۔

    ایس ایس پی آپریشنز پشاور نے کہا کہ پولیس اہلکاروں کو سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر کوئی مواد شیئر نہ کرنے کے احکامات جاری کیے گئے ہیں، جس کی باقاعدہ نگرانی کی جائے گی اور خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی ہوگی۔

  • پرتشدد واقعات کے بعد پشاور پولیس کا اسپیشل سیکیورٹی یونٹ بنانے کا فیصلہ

    پرتشدد واقعات کے بعد پشاور پولیس کا اسپیشل سیکیورٹی یونٹ بنانے کا فیصلہ

    پشاور: پشاور پولیس نے عمران خان کی گرفتاری کے بعد پرتشدد واقعات کے تناظر میں اسپیشل سیکیورٹی یونٹ بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پشاور پولیس نے شہر میں ریڈ زون سیکیورٹی سرکل بنانے کا فیصلہ کر لیا ہے، سی سی پی او کا کہنا ہے کہ ریڈ زون ایریا میں اسپیشل سیکیورٹی یونٹ کے دستے تعینات کیے جائیں گے۔

    سی سی پی او کے مطابق پشاور اسپیشل سیکیورٹی دستے کا انچارج ایس پی رینک کا آفیسر ہوگا، پہلے مرحلے میں ریڈ زون کے داخلی راستوں اور اہم عمارتوں کی پروفائلنگ مکمل کی جائے گی۔

    پولیس حکام نے کہا ہے کہ پروفائلنگ مکمل ہونے کے بعد ڈرافٹ سینٹرل پولیس آفس ارسال کر دیا جائے گا، اسپیشل یونٹ کے پاس جدید ساز و سامان اور آپریشن روم سے منسلک ہوگا۔

  • پشاور پولیس نے چینی شہری کا موبائل ایک گھنٹے میں تلاش کر لیا، سوشل میڈیا پر زبردست تنقید

    پشاور پولیس نے چینی شہری کا موبائل ایک گھنٹے میں تلاش کر لیا، سوشل میڈیا پر زبردست تنقید

    پشاور: پشاور پولیس نے چینی سیاح کا موبائل فون ایک گھنٹے میں تلاش کر کے ان کے حوالے کر دیا، تاہم پذیرائی کی بجائے سوشل میڈیا پر صارفین نے محکمے کو زبردست تنقید کا نشانہ بنا لیا۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز فیس بک پر ایک پوسٹ میں پشاور پولیس نے اطلاع دی کہ انھوں نے نمک منڈی میں آئے ہوئے ایک چینی سیاح سے گم ہونے والا قیمتی موبائل فون 1 گھنٹے کے اندر برآمد کر کے چینی شہری کے حوالے کر دیا۔

    موبائل فون میں اہم تصاویر، ویڈیوز اور ضروری ڈیٹا موجود تھا، پولیس کی بروقت امداد اور کارروائی پر چینی ٹورسٹ لی شنگ نے پشاور پولیس کا شکریہ ادا کیا۔ پولیس اہل کاروں نے چینی شہری کو کھانا بھی کھلایا۔

    پشاور پولیس نے موبائل فون ملنے کے اس واقعے کو اپنی شان دار کارکردگی کے طور پر کے پی پولیس کے آفیشل فیس بک پیج پر شیئر کیا اور ساتھ میں تصویر بھی پوسٹ کر دی، جس میں پولیس اہل کار لی شنگ کا کھویا ہوا موبائل فون واپس کر رہے ہیں۔

    ایک ایسی صورت حال میں جب پشاور کا تقریباً ہر دوسرا شہری اسٹریٹ کرائم کا شکار ہو کر اپنے قیمتی موبائل فون اور نقدی سے محروم ہو چکا ہے، پولیس کی اس ’کارکردگی‘ نے صارفین کے دلوں کو آگ لگا دی، بے شمار افراد نے اس پوسٹ پر کمنٹس کر کے چھینے گئے موبائل فونز کی فریاد کے ساتھ ساتھ جلے دل سے تبصرے بھی کیے۔

    ایک سوشل میڈیا صارف ذاکر نے شدید طنز کرتے ہوئے کہا کہ ’پشاور پولیس کی اتنی ایمان داری کے باوجود چینی باشندہ لی شنگ اسلام قبول کیوں نہیں کر رہا؟‘

    سوشل میڈیا صارف آصف خان ترین نے پوسٹ پر لکھا کہ کے پی پولیس کو نوبل انعام ملنا چاہیے، رضوان محسود نے لکھا ’پاکستانی کا موبائل گم ہو جائے تو آپ لوگ رپورٹ تک درج نہیں کرتے۔‘ اسی طرح ایک صارف عابد جان نے لکھا کہ مطلب اگر پولیس چاہے تو ایک گھنٹے میں سب کچھ معلوم کر سکتے ہیں لیکن ہمارے والے کا کئی سالوں تک پتا نہیں چلتا، یہ سروس ہمیں بھی چاہیے۔

    انصار اللہ نامی صارف نے بھی اپنی خواہش کا اظہار ان الفاظ میں کیا کہ کاش عام پاکستانی کے لیے بھی پولیس اس طرح کوشش کرتی، ایک صارف عبدالوہاب نے لکھا کہ دیکھ لی چینیوں کی طاقت؟ عبدالباسط نامی صارف نے آئی جی کے پی پولیس سے شکوہ کیا کہ آئی جی صاحب دو موبائل ہم سے بھی چھینے گئے تھے، کیا ہمیں بھی برطانوی یا چینی شہری بننا پڑے گا۔

    عزیز بونیری جو کہ مقامی صحافی ہیں، کو بھی اپنے ساتھ پیش آنے والا واقعہ یاد آ گیا اور لکھا کہ پشاور پولیس کو سرغنہ معلوم ہوتا ہے مجھ سے ڈیڑھ سال پہلے قصہ خوانی میں جیب سے چوری کیے گئے موبائل کا ابھی تک کچھ پتا نہیں چلا، تھانہ قبول شاہ والوں نے رپورٹ بھی درج کی، لیکن طفل تسلی کے علاوہ کچھ بھی نہیں ہوا۔

    پشاور پولیس کی اس پوسٹ پر ہونے والے تقریباً 99 فی صد صارفین کی رائے پولیس کی کارکردگی کو سراہنے کی بجائے تنقید بھری ہے، کیوں کہ ایک عام شہری کی پولیس تھانے میں داد رسی تو دور کی بات، اس کی فریاد بھی مشکل سے سنی جاتی ہے۔

    تھانے میں موجود پولیس اہل کار (محرر) کی پوری کوشش ہوتی ہے کہ اسٹریٹ کرائمز کے شکار شہریوں کو ’’اللہ کی مرضی تھی اور شکر کرو کہ جان بچی‘‘ کا کہہ کر واپس گھر روانہ کیا جائے یا پھر کورٹ کچہری کے چکروں اور چوروں سے دشمنی مول لینے کا خطرہ بتا کر گھر بھیج دیا جائے، جب کہ ’ڈھیٹ‘ افراد کو صرف سادہ کاغذ پر روزنامچہ رپورٹ لکھ کر تھما دی جاتی ہے۔

  • طالب علم شاہ زیب کی حوالات میں مبینہ خود کشی، ابتدائی رپورٹ تیار

    طالب علم شاہ زیب کی حوالات میں مبینہ خود کشی، ابتدائی رپورٹ تیار

    پشاور: گزشتہ روز پشاور کے ایک تھانے میں دوران حراست ساتویں جماعت کے طالب علم کی ہلاکت سے متعلق ابتدائی رپورٹ تیار کر لی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق طالب علم شاہ زیب کی حوالات میں مبینہ خود کشی سے متعلق ابتدائی رپورٹ تیار ہو گئی ہے، پولیس کی ابتدائی رپورٹ کی کاپی اے آر وائی نیوز نے حاصل کر لی۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شاہ زیب کی ایک دکان دار سے ڈرون کیمرے پر لڑائی ہوئی تھی، طالب علم شاہ زیب نے لڑائی کے دوران دکان دار پر پستول تانی، جس پر دکان دار نے شاہ زیب کو پکڑ کر پولیس کے حوالے کیا۔

    ابتدائی پولیس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پولیس نے مقدمہ درج کر کے دوپہر 3 بج کر 42 منٹ پر شاہ زیب کو حوالات میں بند کیا، جہاں اس نے تکیے کے ٹکرے سے سلاخوں کے ساتھ خود کشی کر لی۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شاہ زیب کے اہل خانہ نے پوسٹ مارٹم کی اجازت نہیں دی، تاہم ان کے ساتھ مذاکرات جاری ہیں، واقعے کی جوڈیشل تحقیقات کے لیے ڈسٹرکٹ اور سیشن جج کو بھی درخواست کی گئی ہے۔

    پشاور پولیس کی تیار کردہ یہ ابتدائی رپورٹ سینٹرل پولیس آفس کو ارسال کر دی گئی۔ دوسری طرف ڈسٹرکٹ سیشن جج نے مجسٹریٹ ثنا اللہ کو انکوائری افسر مقرر کر دیا ہے، سیشن جج نے انکوائری افسر کو 14 روز میں رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کر دی ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز وزیر اعلیٰ کے پی محمود خان نے تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن کی منظوری دی تھی، انھوں نے واقعے میں ملوث تمام پولیس اہل کاروں کو معطل کرنے کا حکم بھی دیا تھا۔

    پشاور: طالب علم پولیس حراست میں جاں بحق، وزیراعلیٰ کا نوٹس

    طالب علم شاہ زیب کے والد کا کہنا تھا کہ ان کا بیٹا گھر سے تصویر بنوانے نکلا تھا، پولیس نے حراست میں لیا، تھانے پہنچا تو 3 گھنٹے بعد مجھے کہا گیا کہ لڑکے نے خود کشی کر لی ہے۔ والد نے الزام لگایا کہ پولیس نے بچے کو تشدد کر کے مارا، اور پھر تشدد زدہ لاش کو رسی سے باندھ کر لٹکا دیا گیا۔

    تاہم سی سی پی او پشاور کا کہنا تھا کہ طالب علم کا بازار میں جھگڑا ہوا تھا اور اس کے پاس اسلحہ موجود تھا، واقعے پر پولیس اسٹیشن غربی کے عملے کو معطل کر کے جوڈیشل انکوائری کے لیے لکھ دیا گیا ہے۔

  • کورونا سے بچاؤ کیلئے پشاور پولیس کا بڑا کارنامہ

    کورونا سے بچاؤ کیلئے پشاور پولیس کا بڑا کارنامہ

    پشاور:پولیس نے کورونا سے بچاؤ کیلئے چینی طرز کے حفاظتی سوٹ تیار کر لئے، تیارکئےگئےسوٹ قرنطینہ میں ڈیوٹی پراہلکاراستعمال کر رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان میں  کورونا وائرس کی وبا تیزی سے پھیل رہی ہے ، اس سلسلے میں پشاور کی پولیس نے کورونا وائر س سے بچنے کے لئے چینی طرز کے حفاظتی سوٹ تیار کر لئے ہیں۔

    حفاظتی سوٹ سر، پاؤں، ہاتھوں سمیت پورے جسم کومحفوظ بنانےکیلئےاستعمال ہوں گے ، کےپی پولیس کی جانب سے ابتدائی طور پر 100سوٹ تیار کئے گئے ہیں۔

    سی پی اوپشاور محمد علی گنڈاپور کا کہنا ہے کہ تفتان بارڈر سے آئے تمام زائرین کو قرنطینہ سینٹر میں منتقل کر دیا گیا ہے، تیارکئےگئےسوٹ قرنطینہ میں ڈیوٹی پراہلکاراستعمال کر رہے ہیں۔

    محمد علی گنڈا پور کا مزید کہنا تھا کہ خصوصی پروٹیکشن سوٹ، پولیس لائن کے انٹری پوائنٹس، لاک ڈاؤن والے علاقوں اور مخصوص چیک پوائنٹس پر موجود اہلکاروں کو دیے جائیں گے۔

    خیال ہے پاکستان میں بھی کورونا وائرس کی وبا تیزی سے پھیل رہی ہے ، اور متاثر افراد کی تعداد 1000 تک جا پہنچی ہے ، جبکہ 7 افراد ابھی تک کورونا وائرس کا شکار ہو کر ہلاک ہو چکے ہیں۔

    کورونا کے بڑھتے ہوئے خطرات کو روکنے کے لئے ملک کے چاروں صوبوں میں لاک ڈاؤن کر دیا گیا ہے۔

  • افغانستان سے پاکستان آئس منشیات اسمگلنگ کرنے والا عالمی نیٹ ورک پکڑا گیا

    افغانستان سے پاکستان آئس منشیات اسمگلنگ کرنے والا عالمی نیٹ ورک پکڑا گیا

    پشاور: خیبر پختون خوا پولیس نے پشاور میں منشیات کا عالمی نیٹ ورک پکڑ لیا ہے جو افغانستان سے پاکستان میں آئس منشیات کا دھندا کرتا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق کے پی پولیس نے افغانستان سے پاکستان آئس منشیات کا دھندا کرنے والا عالمی نیٹ ورک پکڑ لیا ہے۔

    ایس ایس پی پشاور کا کہنا ہے کہ گرفتار کیے گئے 12 اسمگلرز سے کروڑوں روپے مالیت کی منشیات بر آمد ہوئی ہے، عالمی اسمگلروں کی گرفتاری حساس اداروں کی مدد سے عمل میں لائی گئی۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ گرفتار اسمگلر پشاور کو ٹرانزٹ روٹ کے طور پر استعمال کر رہے تھے، اسمگلرز میں زیادہ تر کا تعلق افغانستان سے ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  کراچی کے تعلیمی اداروں میں آئس کا زہر فراہم کرنے والا گروہ پکڑا گیا

    خیال رہے کہ وفاقی دار الحکومت اسلام آباد سمیت ملک کے بڑے شہروں کے تعلیمی اداروں میں آئس نشے کے استعمال میں تشویش ناک حد تک اضافہ ہو چکا ہے جس پر سرکاری رپورٹس بھی آ چکی ہیں اور اے آر وائی نیوز نے بھی اس سے متعلق متعدد رپورٹس دیں۔

    29 مئی کو بھی کراچی کے تعلیمی اداروں میں آئس کا زہر فراہم کرنے والا ایک گروہ پکڑا گیا تھا، پولیس نے گروہ کے 15 ملزمان کو گرفتار کر لیا تھا۔

    رواں ماہ 2 جولائی کو انسدادِ منشیات فورس نے کراچی میں ایک کارروائی کے دوران 18 کلو گرام منشیات پکڑی، یہ منشیات فیصل آباد سے کراچی اسمگل کی گئی تھی۔

  • پشاور پولیس نے خواجہ سرا پر قاتلانہ حملہ کرنے والا ملزم گرفتار کرلیا، اسلحہ برآمد

    پشاور پولیس نے خواجہ سرا پر قاتلانہ حملہ کرنے والا ملزم گرفتار کرلیا، اسلحہ برآمد

    پشاور : خواجہ سرا پر قاتلانہ حملے کی ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد حملہ  اور اغواء  کرنے کی کوشش کرنے والے ملزم کو پولیس نے گرفتار کرلیا، پاکستان سٹیزن پورٹیل میں شکایت درج کرائی گئی تھی۔

    خواجہ سراؤں پرتشدد کے واقعات بڑھنے لگے، گزشتہ ایک ماہ قبل پشاور میں منعقدہ ایک میوزیکل پروگرام کا انعقاد کیا گیا جس میں کھلے عام اسلحے کی نمائش کی گئی۔

    اسٹیج پر  دانش عرف بےبو نامی ایک خواجہ سرا اپنے فن کا مظاہرہ کرہا تھا کہ اس دوران ایک مسلح شخص نے کلاشنکوف سے اس پر اندھا دھند فائرنگ کردی۔

    فائرنگ کے بعد تقریب میں بھگدڑ مچ گئی،تاہم مذکورہ خواجہ سرا قاتلانہ حملے میں محفوظ رہا، اے آر وائی نیوز نے واقعے کی فوٹیج حاصل کرلی ہے۔

    فوٹیج منظرعام پرآنے کے بعد پشاور پولیس حرکت میں آگئی اور ملزم کو شناخت کے بعد بازید خیل کے علاقے سے گرفتار کرکے اسلحہ برآمد کرلیا، ملزم پہلے بھیدانش عرف بےبو کو دھمکیاں دیتا رہا ہے۔

    اس حوالے سے خواجہ سرا دانش عرف بےبو  نے اے آر وائی نیوز کے نمائندے عدنان طارق سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت مجھے ہوش نہیں تھا، بعد میں میں نے وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے قائم کیے گئے شکایات سیل پاکستان سٹیزن پورٹیل میں شکایت درج کرائی تھی۔

    جس میں اس کا مؤقف تھا کہ ملزم نے اسے اغوا کرنے کی بھی کوشش کی، شکایت پر وزیر اعظم سیل کی جانب سے خیبر پختونخوا پولیس کو کارروائی کی ہدایت کی گئی

  • اسلام آباد سے لاپتہ پشاور پولیس کے ایس پی کی تشدد زدہ نعش افغانستان سے برآمد

    اسلام آباد سے لاپتہ پشاور پولیس کے ایس پی کی تشدد زدہ نعش افغانستان سے برآمد

    اسلام آباد : سترہ روز قبل اسلام آباد سے لاپتہ ہونے والے پشاور کے ایس پی طاہر داوڑ کو افغانستان میں قتل کردیا گیا، ان کی تشدد زدہ لاش افغان صوبے ننگرہار سے بر آمد ہوئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ستائیس اکتوبر کو اسلام آباد سے لاپتہ ہونے والے پشاور کے ایس پی طاہر داوڑ کو نامعلوم افراد نے اغواء کرکے قتل کردیا، مقتول کی تشدد زدہ نعش افغان صوبے ننگرہار سے بر آمد ہوئی.

    ایس پی محمد طاہر خان داوڑ17روز قبل اسلام آباد کے علاقے ایف ٹین سیکٹر میں واک کرتے ہوئے غائب ہوئے تھے، اس کے بعد ان کی کچھ خبر نہ ملی تھی۔

    بعد ازاں مقتول کے بھائی نے ان کے اغوا کا مقدمہ اسلام آباد کے تھانہ رمنا میں درج کروایا تھا، ایس پی طاہر خان داوڑ اہل خانہ کے مطابق چھٹیوں پر تھے اور وہ ذاتی کام کے سلسلے میں اسلام آباد پہنچے جس کے بعد ان سے اچانک موبائل فون پر رابطہ ہونا بند ہوا جس کے بعد اہلیہ نے محکمہ پولیس کو اطلاع دی۔