Tag: پشاور پولیس لائن دھماکا

  • پشاور: پولیس لائن دھماکے میں زخمی ڈی ایس پی شہید ہوگئے

    پشاور: پولیس لائن دھماکے میں زخمی ڈی ایس پی شہید ہوگئے

    پشاور میں پولیس لائنز مسجد دھماکےمیں زخمی ڈی ایس پی فضل الرحمان انتقال کرگئے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈی ایس پی فضل الرحمان لیڈی ریڈنگ اسپتال میں زیرعلاج تھے ان کا تعلق مردان کےعلاقہ منگا درگئی سے ہے۔

    ڈی ایس پی کے انتقال کے بعد پولیس لائنز مسجد کےدھماکے میں شہداء کی تعداد 86 ہوگئی۔

    واضح رہے کہ 30 جنوری کو پشاور  پولیس لائنز کی مسجد میں نماز ظہر کے دوران خودکش دھماکہ ہوا تھا  جس کے نتیجے میں امام مسجد اور پولیس اہلکاروں سمیت 87 افراد شہید ہوگئے تھے۔

  • کوئی جیکٹ، خود کش یا چھوٹا بم اتنی تباہی نہیں پھیلاتا، الزام افغانستان پر نہ لگایا جائے: امیر متقی

    کوئی جیکٹ، خود کش یا چھوٹا بم اتنی تباہی نہیں پھیلاتا، الزام افغانستان پر نہ لگایا جائے: امیر متقی

    کابل: افغان وزیر خارجہ امیر خان متقی پاکستانی وزرا پر برس پڑے، انھوں نے کہا کہ کوئی جیکٹ، خود کش یا چھوٹا بم اتنی تباہی نہیں پھیلاتا، پشاور واقعے کا الزام افغانستان پر نہ لگایا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق خیبر پختون خوا کے شہر پشاور میں پولیس لائن کے اندر ایک مسجد میں ہلاکت خیز دھماکے کے واقعے پر امارت اسلامیہ کے وزیر خارجہ امیر متقی نے اپنے رد عمل میں پاکستانی وزرا سے کہا ہے کہ وہ اپنے کندھوں کا بوجھ دوسروں پر نہ ڈالیں۔

    مولوی امیر خان متقی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ پشاور دھماکے کی باریک بینی سے تحقیقات ہونی چاہئیں، پاکستانی وزرا سے امید ہے کہ اپنے کندھوں کا بوجھ دوسروں پر نہیں ڈالیں گے۔

    انھوں نے کہا ’’اپنے مسائل کی بنیادیں اپنے گھر میں تلاش کریں، ہم انھیں مشورہ دیتے ہیں کہ پشاور دھماکے کی پوری باریکی سے تحقیقات کی جائیں، یہ خطہ بارود، دھماکوں اور جنگوں سے آشنا ہے، یہ ممکن ہی نہیں کہ کوئی جیکٹ، کوئی خود کش، کوئی چھوٹا بم اتنی تباہی پھیلائے۔‘‘

    ‘کرائم سین سے جو شواہد ملے اس کے مطابق پشاور دھماکا خودکش تھا’

    امیر متقی نے مزید کہا ’’پچھلے 20 سالوں میں ہم نے کوئی بم ایسا نہیں دیکھا جو مسجد کی چھت اور سینکڑوں انسانوں کو اڑائے، لہٰذا اس کی باریک بینی سے تحقیق ہونی چاہیے، اور اس کا الزام افغانستان پر نہ لگایا جائے۔‘‘

    انھوں نے کہا ’’اگر آپ کے بقول افغانستان دہشت گردی کا مرکز ہے تو یہ بھی آپ ہی کا کہنا ہے کہ دہشت گردی کی کوئی سرحد نہیں ہوتی، اگر دہشت گردی افغانستان میں ہوتی تو یہ چین کی جانب بھی پھیلتی، تاجکستان، ازبکستان، ترکمانستان اور ایران کی جانب بھی پھیلتی۔‘‘

    وزیر خارجہ افغانستان کا کہنا تھا کہ اگر افغانستان کے پڑوسی ممالک میں امن ہے، خود افغانستان میں امن ہے تو معلوم ہوا کہ دہشت گردی یہاں نہیں ہے، اس لیے ایک دوسرے سے تعاون کی ضرورت ہے۔

  • پشاور پولیس لائن دھماکا: اسلام آباد میں سیکیورٹی ہائی الرٹ کے احکامات جاری

    اسلام آباد: پشاور پولیس لائن مسجد دھماکے کے بعد وفاقی دارالحکومت میں سیکیورٹی ہائی الرٹ کے احکامات جاری کیے گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان اسلام آباد پولیس کا کہنا ہے کہ شہر میں سیکیورٹی ہائی الرٹ جاری کیا گیا ہے، تمام داخلی و خارجی راستوں پر چیکنگ بڑھا دی گئی ہے، اور سیف سٹی کے ذریعے مانیٹرنگ کی جا رہی ہے۔

    ترجمان نے کہا کہ شہریوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ دوران سفر اپنے شناختی دستاویزات ساتھ رکھیں اور چیکنگ کے دوران پولیس کے ساتھ تعاون کریں۔

    واضح رہے کہ صوبہ خیبر پختون خوا کے مرکزی شہر پشاور میں پولیس لائن میں مسجد میں دھماکا ہوا ہے، جس کے نتیجے میں 28 افراد جاں بحق اور 150 افراد زخمی ہو گئے ہیں، دھماکے سے مسجد کا ایک حصہ شہید ہو گیا ہے۔

    پشاور: مسجد میں نماز کے دوران دھماکا، 28 افراد شہید، 150 زخمی

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ دھماکے کی نوعیت کا اندازہ لگایا جا رہا ہے، پولیس کی تفتیشی ٹیم جائے وقوعہ پر شواہد جمع کر رہی ہے، جب کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے علاقے کو گھیرے میں لے رکھا ہے۔

    ترجمان ایل آر ایچ محمد عاصم کا کہنا ہے کہ زخمیوں میں پولیس اہل کاروں کی بڑی تعداد شامل ہے۔ دھماکے کی اطلاعات کے بعد مقامی اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے، اور سیکیورٹی کو الرٹ کر دیا گیا ہے، نیز پولیس لائن کے داخلی راستے بھی مکمل طور پر بند کر دیے گئے ہیں۔