Tag: پشاور ہائی کورٹ

  • پاکستانی صارفین کیلیے ٹک ٹاک کے حوالے سے بڑی خبر

    پاکستانی صارفین کیلیے ٹک ٹاک کے حوالے سے بڑی خبر

    پشاور : ہائی کورٹ نے ٹک ٹاک کھولنے کی اجازت دیتے ہوئے حکم دیا کہ غیر اخلاقی مواد اپلوڈ نہیں ہونا چاہیئے، پی ٹی اے غیر اخلاق مواد روکنے کے لئے مزید اقدامات کرے۔

    تفصیلات کے مطابق : پشاور ہائی کورٹ میں ٹک ٹاک پر غیر اخلاقی مواد اپلوڈ کرنے کے خلاف دائر درخواست پر سماعت ہوئی ، ڈی جی پی ڈی اے، ڈائریکٹر لیگل پی ٹی اے، پی ٹی اے کے وکیل جہانزیب محسود اور درخواست گزار وکیل سارہ علی خان عدالت میں پیش ہوئے۔

    چیف جسٹس قیصر رشید خان نے ڈی جی سے استفسار کیا ڈی جی صاحب اب تک کیا ایکشن لیا ہے ، جس پر ڈی جی پی ٹی اے نے بتایا کہ  ہم  نے  ٹک ٹاک انتظامیہ کے ساتھ دوبارہ اس مسئلے کو اٹھایا ہے، ٹک ٹاک نے فوکل پرسن بھی ہائیر کیا ہے، جتنے بھی غیر اخلاقی اور غیر قانونی چیزیں اپلوڈ ہوگی ان کو  دیکھے گے۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا آپ لوگوں کے ساتھ ایسا سسٹم ہونا چاہیئے جو اچھے اور برے میں تفریق کریں، پی ٹی اے ایکشن لے گی تو لوگوں پھر ایسے  ویڈیوز اپلوڈ نہیں کریں گے۔

    چیف جسٹس قیصر رشید خان کا مزید کہنا تھا کہ جب لوگوں کو پتہ چل جائے گا کہ پی ٹی اے ہمارے خلاف ایکشن لے رہی ہے تو پھر وہ ایسی چیزیں اپلوڈ نہیں کریں گے۔

    ڈی جی پی ٹی اے نے بتایا کہ ہم نے ٹک ٹاک انتظامیہ کے ساتھ بات کی ہے کہ جو بار بار ایسا غلطی کرتے ہیں ان کو بلاک کریں، جس پر چیف جسٹس قیصر رشید نے کہا یہ ون ٹائم نہیں ہونا چاہیئے آپ ٹک ٹک پر غیر اخلاقی مواد روکنے کے اقدامات مزید اقدامات کریں۔

    وکیل پی ٹی اے جہانزیب محسود نے کہا کہ کچھ سائٹس ایسی ہے، جس میں مخصوص چیزوں کو بلاک نہیں کر سکتے، پورے سائٹ کو بند کرنا ہوتا ہے۔

    جس کے بعد عدالت نے ٹک ٹاک دوبارہ کھولنے اجازت دیتے ہوئے پی ٹی اے کو غیر اخلاق مواد روکنے کے لئے مزید اقدامات کرنے کا حکم دے دیا۔

    عدالت نے ڈی جی پی ٹی اے کو آئندہ سماعت پر تفصیلی رپورٹ پیش کرنے کا بھی حکم دیتے سماعت 25 مئی تک ملتوی کردی۔

  • پاکستانی صارفین کیلئے اہم خبر ، ٹک ٹاک  بند کرنے سے متعلق بڑا حکم آگیا

    پاکستانی صارفین کیلئے اہم خبر ، ٹک ٹاک بند کرنے سے متعلق بڑا حکم آگیا

    پشاور : پشاور ہائی کورٹ نے ٹک ٹاک ایپلی کیشن آج سے بند کرنے کا حکم دے دیا اور کہا جب تک ٹک ٹاک کے عہدیدارتعاون نہیں کرتے تب تک ایپلی کیشن بند رکھیں۔

    تفصیلات کے مطابق پشاور ہائی کورٹ میں ٹک ٹاک کے خلاف دائر درخواست پر سماعت ہوئی ، ڈی جی پی ٹی اے ، ڈپٹی اٹارنی جنرل اور درخواست گزار کے وکیل عدالت میں پیش ہوئے۔

    چیف جسٹس قیصررشید نے ریمارکس میں کہا ٹک ٹاک پرجوویڈیوزاپ لوڈہوتی ہیں وہ ہمارےمعاشرے کوقبول نہیں، ٹک ٹاک ویڈیوز سے معاشرے میں فحاشی پھیل رہی ہے، ٹک ٹاک ایپلی کیشن کو فوری طور پر بند کیا جائے۔

    ڈی جی پی ٹی اے کا کہنا تھا کہ ٹک ٹاک عہدیداروں کودرخواست دی ،مثبت جواب نہیں آیا، جس پر عدالت نے کہا جب تک ٹک ٹاک کے عہدیدارتعاون نہیں کرتے تب تک ایپلی کیشن بند رکھیں۔

    چیف جسٹس قیصر رشید خان نے مزید کہا ٹک ٹاک سےزیادہ نوجوان متاثرہورہےہیں، ٹک ٹاک سےمتعلق جورپورٹ مل رہی ہے یہ افسوسناک ہے، جس پر ڈی جی پی ٹی اے نے بتایا کہ ٹک ٹاک پرپاکستان میں روزانہ45 لاکھ ویڈیوزاپ لوڈہوتی ہیں، مختلف زبانوں میں ویڈیوز ہوتی ہیں،سب کو فلٹرکرنا ابھی ممکن نہیں۔

    عدالت نے ڈی جی پی ٹی اے سے استفسار کیا ٹک ٹاک آفس کہاں پرہےجہاں سےیہ کنٹرول ہوتاہے تو انھوں نے بتایا کہ ٹک ٹاک کا ہیڈ آفس سنگاپور میں ہے، پاکستان میں اس کاآفس نہیں،دبئی سے کنٹرول کیا جارہا ہے۔

    نازش مظفر ایڈوکیٹ نے کہا بہت سے مسلم ممالک نے ٹک ٹاک پر پابندی لگائی ہے جبکہ ڈپٹی اٹارنی جنرل اصغر خان کنڈی نے بتایا کہ بنگلہ دیش اور بعض غیر مسلم ممالک میں بھی ٹک ٹاک پر پابندی ہے۔

    پشاور ہائی کورٹ نے ٹک ٹاک ایپلی کیشن آج سے بند کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا جب تک آپ کی درخواست پر عمل نہیں کرتے ٹک ٹاک کو بند رکھا جائے۔ [

  • ‘ادویات کی  قیمتوں میں اضافے پر نظرثانی کرکے کم سےکم قیمت پر لائیں’

    ‘ادویات کی قیمتوں میں اضافے پر نظرثانی کرکے کم سےکم قیمت پر لائیں’

    پشاور : پشاور ہائی کورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس قیصر رشید نے دواؤں کی قیمتوں میں اضافے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی سے دواؤں کی قیمتوں میں کمی پر رپورٹ طلب کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق پشاور ہائی کورٹ میں دواؤں کی قیمتوں میں اضافےسےمتعلق سماعت ہوئی ، قائم مقام چیف جسٹس قیصر رشید نے دواؤں کی قیمتوں میں اضافے پر برہمی کا اظہار کیا۔

    ڈپٹی ڈائریکٹر ایف آئی اے نے دواؤں میں اضافے فہرست پڑھ کر سنائی ، جس پر قائم مقام چیف جسٹس قیصررشید نے کہا کہ سی ای او صاحب آپ کو قیمتوں میں اضافے کا پتہ ہی نہیں، صبح سے آپ عدالت میں غلط بیانی کررہے ہیں، اتنے بڑے عہدے پر ہیں اورعدالت میں غلط بیانی کررہے ہیں، کیو ں نہ آپ کے خلاف کارروائی شروع کریں۔

    جسٹس قیصررشید کا کہنا تھا کہ کس نے آپ کو اتنے بڑے عہدے پر بٹھایا ہے، عوام کی مشکلات کا آپ لوگوں کو احساس ہی نہیں ، عوام میں اتنی مہنگی دوائیں خریدنے کی سکت ہی نہیں۔

    عدالت نے کہا کہ عوام پہلے ہی مہنگائی سے پریشان تھے ، دواؤں کی قیمتوں میں اضافہ کرکے ان کی مشکلات میں مزید اضافہ کیا، سی ای او صاحب دواؤں کی قیمت میں اضافے کی فہرست پرنظرثانی کریں اور قیمتوں میں اضافے پر نظرثانی کرکے اس کو کم سےکم قیمت پر لائیں۔

    جسٹس قیصررشید نے سی ای او ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی سے دواؤں کی قیمتوں میں کمی پر رپورٹ طلب کرتے ہوئے اتائی ڈاکٹروں اور غیر قانونی کلینکس اور لیبزکےخلاف کارروائی جاری رکھنے کا حکم دے دیا اور سماعت 17 دسمبر تک ملتوی کردی۔

  • سوشل میڈیا ایپ ٹک ٹاک  کے خلاف  درخواست دائر

    سوشل میڈیا ایپ ٹک ٹاک کے خلاف درخواست دائر

    پشاور : سوشل میڈیا ایپ ٹک ٹاک کے خلاف درخواست دائر کردی گئی، جس میں ٹک ٹاک اور ان جیسی ایپ پر سینسر شپ عائد کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پشاور ہائی کورٹ میں سوشل میڈیا ایپ ٹک ٹاک کے خلاف درخواست دائر کردی گئی ، درخواست شہری عصمت عاصم کی جانب سے دائر کی گئی ہے۔

    درخواست میں کہا گیا ہے کہ ٹک ٹاک پرجو ہورہا ہے، اس کی اسلام اورہمارامعاشرہ اجازت نہیں دیتا، ٹک ٹاک پرلوگ غیراخلاقی ویڈیوز اپ لوڈ کرتے ہیں، اس کی وجہ سے معاشرے میں خودکشی کے واقعات بڑھ رہے ہیں۔

    درخواست میں استدعا کی گئی کہ ٹک ٹاک کی وجہ سے فحاشی بڑھ رہی ہے، ٹک ٹاک اور ان جیسی ایپ پر سینسرشپ عائدکی جائے۔

    یاد رہے پاکستانی ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے ویڈیو شیئرنگ ایپلی کیشن ٹک ٹاک سے غیراخلاقی مواد ہٹانے کا مطالبہ کیا تھا

    پی ٹی اے نے ویڈیو شیئرنگ پلیٹ فارم کی جانب سے غیراخلاقی مواد کو ہٹانے سے متعلق حالیہ کوششوں کا اعتراف کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی اے نے ٹک ٹاک سے مطالبہ کیا تھا کہ مواد کی نگرانی کے لیے مضبوط اور معتدل طریقہ کار اختیار کیا جائے تاکہ پاکستان میں غیر قانونی مواد تک رسائی نہ ہوسکے۔

  • پشاور ہائی کورٹ کا شاہی باغ میں قائم شادی ہال اور دیگر تجاوزات گرانے کاحکم

    پشاور ہائی کورٹ کا شاہی باغ میں قائم شادی ہال اور دیگر تجاوزات گرانے کاحکم

    پشاور: پشاور ہائی کورٹ کا شاہی باغ میں قائم شادی ہال اور دیگر تجاوزات گرانے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پشاور ہائی کورٹ میں پارکوں کی خوبصورتی بحال کرنے اور شاہی باغ سے تجاوزات ہٹانے پر سماعت کے دوران جسٹس قیصر رشید نے ریمارکس دیے کہ پارک ایک ورثہ ہے،خوبصورتی بحال کرنے کے اقدامات کریں۔

    جسٹس قیصر رشید نے کہا کہ محکمے اچھا کام کریں گے تو ہم اس کو سراہیں گے۔انہوں نے ریمارکس دیے کہ ہمیں بی آر ٹی سے کوئی کام نہیں، پارکوں کی خوبصورتی بحال کریں،بی آر ٹی کو بعد میں دیکھیں گے کہ یہ لوگوں کو سہولت دیتا ہے یا نہیں۔

    پشاور ہائی کورٹ نے شاہی باغ میں قائم شادی ہال اوردیگر تجاوزات گرانے اور سیکرٹری جنگلات کو شاہی باغ میں درخت لگانے کا حکم دے دیا۔

    اس سے قبل 26 جون کو پشاور میں ٹاؤن ون انتظامیہ نے عدالتی احکامات پر عملدرآمد کرتے ہوئے پردہ باغ میں قائم شادی ہال کو مسمار کر کے وسیع اراضی کوشالیمار گارڈن میں ضم کر دیا۔

  • کرونا خدشات، پشاور ہائی کورٹ کو 31 مئی تک بند کرنے کا فیصلہ

    کرونا خدشات، پشاور ہائی کورٹ کو 31 مئی تک بند کرنے کا فیصلہ

    پشاور: کروناوائرس کے خدشات کے پیش نظر پشاور ہائی کورٹ کو 31 مئی تک بند کرنے کا فیصلہ ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق رجسٹرار آفس کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ پشاور ہائیکورٹ کل سے 31 مئی تک بند رہے گی اس دوران عدالتیں، بارروم، ڈسنپسری اور دیگر دفاتر بھی بند رہیں گے۔

    اعلامیہ کے مطابق 2سنگل بنچ ضمانت کی درخواستیں نمٹانے کے لیے کام کرتے رہے گے، پشاور ہائیکورٹ میں کرونا وائرس کے کیسز آنے کے بعد فیصلہ کیا گیا، متاثرہ ملازم کو دوبارہ کام پر آنے سے قبل رپورٹ پیش کرنی ہوگی۔

    پشاور ہائیکورٹ مینگورہ بینچ کے 7 ملازمین کرونا کے شکار

    واضح رہے کہ حالیہ دنوں پشاور ہائی کورٹ میں کروناوائرس کے کیسز رپورٹ ہوئے۔ ترجمان ہائی کورٹ کا کہنا تھا کہ ایک ملازم میں کرونا کی تصدیق پر دیگر کے ٹیسٹ کرائے گئے، مزید ٹیسٹ کرانے پر7اہلکاروں میں وائرس کی تصدیق ہوئی، کروناوائرس کے شکار ملازمین نے خود کو قرنطنیہ کردیا ہے۔

    پشاور ہائیکورٹ مینگورہ بنچ کے دیگر عملے کے ٹیسٹ بھی کیے جارہے ہیں۔

    خیال رہے کہ عالمی وبا سے ملک میں تقریباً تمام شعبوں کے ملازمین متاثر ہیں جن میں پولیس، صحافت اور عدالت بھی شامل ہیں، تمام متاثرین کو قرنطینہ میں رکھا گیا ہے۔

  • اعتماد ہی عدلیہ کی اصل طاقت ہے،چیف جسٹس وقار احمد سیٹھ

    اعتماد ہی عدلیہ کی اصل طاقت ہے،چیف جسٹس وقار احمد سیٹھ

    اسلام آباد: چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ جسٹس وقار احمد سیٹھ کا کہنا ہے کہ اعتماد ہی عدلیہ کی اصل طاقت ہے، عدلیہ کو انتظامی سطح پر بھی اصلاحات کی ضرورت ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پشاور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس وقار احمد سیٹھ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 5 ہائی کورٹ کے رجسٹرار کو خوش آمدید کہتا ہوں، یہ اپنی نوعیت کی پہلی کانفرنس ہے۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ اعتماد ہی عدلیہ کی اصل طاقت ہے، عدلیہ کا بھی دیگراداروں کی طرح احتساب ہوتا ہے، عدلیہ کو انتظامی سطح پر بھی اصلاحات کی ضرورت ہے۔

    جسٹس وقار احمد سیٹھ نے کہا کہ رجسٹرار ماتحت عدلیہ میں خوداعتمادی پیدا کرنے کاسبب ہیں، ہائی کورٹس کے رجسٹرارز کو ماتحت عدلیہ کے حوالے سے کردار ادا کرنا ہوگا۔

    چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ کا کہنا تھا کہ رجسٹرارز کا کام ہے کہ ماتحت عدلیہ کو پیغام دیں کہ وہ آزاد ہیں، رجسٹرارز ماتحت عدلیہ کو پیغام دیں کسی کی مداخلت قبول نہ کریں۔

  • پشاور ہائیکورٹ پارکنگ میں دھماکا کرنے والا مرکزی ملزم گرفتار

    پشاور ہائیکورٹ پارکنگ میں دھماکا کرنے والا مرکزی ملزم گرفتار

    پشاور: پشاور ہائیکورٹ پارکنگ میں دھماکے سے متعلق تحقیقات میں اہم پیشرفت سامنے آگئی، دھماکا کرنے والا مرکزی ملزم گرفتار ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق پشاور پولیس کا کہنا ہے کہ ہائیکورٹ کی پارکنگ میں دھماکا کرنے والا ملزم افغانستان کا رہائشی ہے، گرفتار ملزم 12 دسمبر2019 کو براستہ چمن پاکستان میں داخل ہوا۔

    پولیس نے کہا ہے کہ ملزم اکرام اللہ حاجی کیمپ اڈا پشاور کے قریب ہوٹل میں قیام پذیر تھا، ملزم نے کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے کمانڈر کے کہنے پر رقم کے عوض جرم کیا، ملزم سے 29100 پاکستانی روپے اور 100امریکی ڈالر اور افغان دستاویزات برآمد ہوئیں۔

    پشاورہائی کورٹ کے باہر دھماکا، تحقیقات میں پیش رفت

    خیال رہے کہ دو روز قبل پشاور ہائی کورٹ کے باہر رکشے میں دھماکے کے باعث متعدد گاڑیوں کو نقصان پہنچا تھا اور 11 افراد زخمی ہوئے تھے، پولیس کا ابتدائی طور پر کہنا تھا کہ دھماکا سلنڈر پھٹنے سے ہوا۔

    گزشتہ روز رکشا ڈرائیور کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ ایک شخص سامان سمیت ہشت نگری سے ہائی کورٹ تک آیا، رکشے میں سوار شخص نے بتایا کہ کچھ کاغذات ہائی کورٹ تک پہنچانے ہیں، پارکنگ پہنچتے ہی اس نے مجھے رکنے اور کچھ دیر میں آنے کا کہا، مشکوک شخص کے جانے کے چند لمحے بعد ہی دھماکا ہو گیا۔

    گرفتار ملزم سے تفتیش کے بعد مزید حقائق سامنے آئیں گے۔

  • بی آر ٹی منصوبہ: پشاور ہائی کورٹ نے منصوبہ بندی نہ ہونے پر افسوس کا اظہار کر دیا

    بی آر ٹی منصوبہ: پشاور ہائی کورٹ نے منصوبہ بندی نہ ہونے پر افسوس کا اظہار کر دیا

    پشاور: بس ریپڈ ٹرانزٹ منصوبے کی تکمیل کے سلسلے میں تاخیر پر پشاور ہائی کورٹ نے پشاور ڈیولپمنٹ اتھارٹی سے سوال کر لیا، جسٹس قیصر رشید نے استفسار کیا کہ منصوبے میں اتنی تاخیر کیوں ہو رہی ہے؟

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز پشاور ہائی کورٹ میں واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ کیس کی سماعت کے دوران جسٹس قیصر رشید نے پی ڈی اے کے ڈائریکٹر جنرل سے پوچھا کہ بی آر ٹی مسئلہ کب حل ہو رہا ہے؟

    کیس کے سلسلے میں عدالت کے سامنے ڈی جی پی ڈی اے، سی ای او ڈبلیو ایس ایس پی، اور چیف انجینئر پی ڈی اے پیش ہوئے۔

    پشاور ہائی کورٹ نے تینوں اعلیٰ حکام کو شہر کا دورہ کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ بارش میں شہر کا دورہ کریں، آپ کو عوامی مسائل کا اندازہ ہوگا، جہاں نکاس آب کا مسئلہ ہے اس کو حل کریں۔

    جسٹس قیصر رشید نے پوچھا ڈی جی پی ڈی اے بتائیں بی آر ٹی مسئلہ کب حل ہو رہا ہے؟ اس منصوبے کی تکمیل میں اتنی تاخیر کیوں ہو رہی ہے؟ ڈی جی پی ڈی اے نے عدالت کو بتایا کہ انھوں نے بس 3 دن قبل ہی عہدے کا چارج سنبھالا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  بی آر ٹی منصوبہ، پیپلزپارٹی نے پرویزخٹک کیخلاف نیب میں درخواست جمع کرا دی

    جسٹس قیصر نے استفسار کیا کہ بارش کا پانی سیلاب کی طرح بہتا ہے، کیا بی آر ٹی کا نتیجہ عوام کو ملے گا؟ چیف انجینئر نے جواب دیا کہ وہ ابھی نکاسی آب کے لیے نالے بنا رہے ہیں، اس سے مسئلہ حل ہو جائے گا۔

    جسٹس قیصر رشید نے کہا کہ چیف انجینئر صاحب آپ کو پہلے پتا نہیں تھا نکاسی آب کا؟ کیا اب دوبارہ سڑکیں کھو دیں گے، افسوس کہ آپ لوگوں نے پہلے کوئی منصوبہ بندی نہیں کی۔

    دریں اثنا عدالت نے متعلقہ حکام کو ڈیڑھ ماہ میں نکاسی آب کا مسئلہ حل کرنے کا حکم جاری کیا، بعد ازاں کیس کی سماعت 12 جون تک ملتوی کر دی گئی۔

  • بچوں کے بھاری اسکول بیگ سے متعلق قانون سازی کی جائے، پشاور ہائی کورٹ کا حکم

    بچوں کے بھاری اسکول بیگ سے متعلق قانون سازی کی جائے، پشاور ہائی کورٹ کا حکم

    پشاور : عدالت نے کے پی حکومت کو بچوں کے بھاری بستوں سے متعلق قانون سازی کیلئے چار ماہ کی مہلت دے دی، عدالت کا کہنا تھا کہ بھاری بستوں سے بچوں کی صحت متاثر ہورہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پشاور ہائی کورٹ میں جسٹس قیصر رشید کی سربراہی میں بھاری اسکول بیگز کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی، دوران سماعت جسٹس قیصر رشید نے ریمارکس دیئے کہ بھاری بیگ اٹھانے سے بچوں کی صحت خراب ہورہی ہے، چھوٹے بچے بڑے بڑے بستے اٹھائے اسکول جاتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ شعبہ تعلیم کےپی کی کارگردگی سے مطمئن نہیں ہیں لہٰذا کے پی حکومت بچوں کے بھاری بستوں کے حوالے سے جلد از جلد قانون سازی کرے، جس کیلئے چار ماہ کی مہلت دے رہے ہیں۔

    واضح رہے کہ اس حوالے سے ڈپٹی میڈیکل سپرنٹنڈنٹ کلینکل عباسی شہید اسپتال کا کہنا ہے کہ بھاری بیگ اٹھانے والے بچے مختلف تکالیف کاشکار ہوتے ہیں، انہیں گردن،ریڑھ کی ہڈی اور کندھے میں درد کی شکایات ہوسکتی ہیں۔

    انہوں نے گزشتہ سال  تمام اسکول پرنسپلز کو خط بھی لکھا، جس میں کہا گیا تھا کہ بھاری بھر کم بیگ بچوں کے لیےخطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔

    مزید پڑھیں: بھاری بھر کم بیگ بچوں کے لیےخطرناک ثابت ہوسکتا ہے

    علاوہ ازیں عالمی ماہرین کا بھی یہی کہنا ہے کہ بچوں کی صحت اولین ترجیح ہونی چایئے ،بھاری بیگ سے نہ صرف بچوں کا بدن متاثر ہوتا ہے بلکہ ان کا ذہن بھی بھاری ہوتا ہے اور نشوونما بھی رک جاتی ہے، جس کے باعث تعلیم پر بھی فرق پڑتا ہے۔

    صحت کے ماہرین کی جانب سے والدین کو مشورہ دیا گیا کہ بچے کے حساب سے بیگ بہت بڑا نہ ہو اور جب بھی بچے اسکول بیگ لٹکائیں تو اس بات کو یقینی بنائے کہ بستہ ڈھیلا یا لٹکا ہوا نہ ہو کیونکہ یہ سارے عوامل اضافی بوجھ کا سبب بنتے ہیں۔