Tag: پشاور

  • کسی بھی وقت مخصوص نشستوں کے ارکان سے حلف لے سکتا ہوں، گورنر کے پی

    کسی بھی وقت مخصوص نشستوں کے ارکان سے حلف لے سکتا ہوں، گورنر کے پی

    پشاور(20 جولائی 2025): گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی کا کہنا ہے کہ سینیٹ الیکشن سے پہلے کسی بھی وقت مخصوص نشستوں کے ارکان سے حلف لے سکتا ہوں۔

    تفصیلات کے مطابق گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے ایک بیان میں کہا کہ پشاور ہائیکورٹ کے آرڈر کے بعد میٹنگ کال کی ہے، کوشش ہے آج یا کل مخصوص نشستوں کے ارکان سےحلف لے لیں۔

    فیصل کنڈی نے کہا کہ پشاور ہائیکورٹ کے آرڈر کے بعد میٹنگ کال کی ہے، حلف برداری ہوجائے گی اور کل سینیٹ الیکشن بھی ہوجائے گا، 2008 میں بھی ہارس ٹریڈنگ روکنے کیلئے بلامقابلہ الیکشن کرائے تھے۔

    https://urdu.arynews.tv/cj-phc-nominate-governor-kp-oath-taking-20-july-2025/

    انہوں نے کہا کہ میں بھی ہارس ٹریڈنگ روکنے کیلئے بلامقابلہ الیکشن کرائے تھے، اگر ان کے امیدوار بات نہیں مان رہے تو ایم پی اے کیسے مانیں گے، مقابلہ ہوا تو کوشش کرینگے 5 کے بجائے 6 سینیٹ نشستیں جیتیں۔

    گورنر کے پی کا کہنا تھا کہ کےپی کے مخصوص نشستوں کے ارکان سے آج یا کل حلف ہوجائےگا، سینیٹ الیکشن کل اپنے وقت پر ہوگا، ہائیکورٹ کے آرڈر کے بعد کسی بھی وقت حلف لے سکتا ہوں، سینیٹ الیکشن سے پہلے مخصوص نشستوں کے ارکان سےحلف لے لوں گا۔

    واضح رہے کہ مخصوص نشستوں پر حلف برداری کے لیے ہونے والا خیبرپختونخوا اسمبلی کا اجلاس شروع ہوتے ہی کورم کی نشاندہی پر ملتوی کر دیا گیا۔

    کورم کی نشاندہی پی ٹی آئی کے رکن شیر علی آفریدی نے کی جبکہ اپوزیشن کی جانب سے احتجاج کیا گیا۔

  • پشاور : خواجہ سرا  کو سر میں گولی مار کر قتل کردیا گیا

    پشاور : خواجہ سرا کو سر میں گولی مار کر قتل کردیا گیا

    پشاور : تہکال کے علاقے میں نامعلوم حملہ آوروں نے خواجہ سرا کو سر میں گولی مار کر قتل کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق پشاور کے تہکال پلازہ کے کمرے سے خواجہ سرا کی لاش برآمد ہوئی، پولیس نے بتایا کہ خواجہ سرا اسد کو سر میں گولی مار کر قتل کیا گیا ۔

    حکام کا کہنا تھا کہ نامعلوم قاتل واقعے کے بعد فرار ہوگئے تاہم مقتول خواجہ سرا کی لاش پوسٹ مارٹم کے لیے بھجوادی گئی۔

    پولیس نے بتایا کہ اس کے جسم کے اوپری حصے اور کھوپڑی پر گولیوں کے متعدد زخم آئے تھے جو جان لیوا ثابت ہوئے۔

    جائےوقوع سے شواہد اکٹھے کر کے تحقیقات شروع کر دی ہے اور مختلف زاویوں سے محرکات کا پتہ لگانے اور ذمہ داروں کی شناخت کی جا رہی ہے۔

    خیال رہے یہ واقعہ پشاور کے علاقے گلبہار میں تتلی کے نام سے مشہور ایک اور خواجہ سرا کے قتل کے ایک ہفتے بعد پیش آیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اب معاملہ حل ہو گیا ہے۔

  • کوئٹہ سے پشاور اور کراچی جانے والی ٹرینیں معطل

    کوئٹہ سے پشاور اور کراچی جانے والی ٹرینیں معطل

    کوئٹہ سے پشاور اور کراچی جانے والے ٹرینیں معطل کر دی گئی ہیں تاہم محکمہ ریلوے نے اس کی وجہ نہیں بتائی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کوئٹہ سے 9 اور 10 جولائی کو پشاور اور کراچی جانے والی ٹرینیں معطل کر دی گئی ہیں۔

    کل (بدھ 9 جولائی) پشاور سے کوئٹہ جانے والی جعفر ایکسپریس کو معطل کر دیا گیا ہے اور اب وہ کل اپنے شیڈول کے مطابق روانہ نہیں ہوگی۔

    اسی طرح جمعرات 10 جولائی کو کوئٹہ سے پشاور جانے والی جعفر ایکسپریس اور کوئٹہ سے کراچی جانے والی بولان میل بھی معطل کر دی گئی ہیں۔

    ریلوے حکام نے ٹرینوں کی معطلی کی وجوہات نہیں بتائیں ہیں۔ تاہم ان کا کہنا ہے کہ 11 جولائی سے کوئٹہ سے تمام ٹرینیں اپنے مقررہ وقت پر روانہ ہوں گی۔

  • انسانی اسمگلنگ میں ملوث منظم نیٹ ورک کے 3 ملزمان گرفتار

    انسانی اسمگلنگ میں ملوث منظم نیٹ ورک کے 3 ملزمان گرفتار

    ایف آئی اے اینٹی ہیومن ٹریفکنگ سرکل پشاور نے کاروائی کرکے انسانی اسمگلنگ میں ملوث نیٹ ورک کے 3 اہم ملزمان گرفتار کرلئے۔

    ترجمان ایف آئی اے کے مطابق انسانی اسمگلنگ میں ملوث منظم گروہ کے خلاف کامیاب کارروائی کرتے ہوئے 3 ملزمان کو گرفتار کر لیا، کارروائی خفیہ اطلاع کی بنیاد پر کی گئی۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزمان میں صدام، داریش محمد اور محمد الیاس شامل ہیں، ملزمان کو چھاپہ مار کارروائی میں دین ٹریڈ سینٹر پشاور سے گرفتار کیا گیا۔

     ترجمان کا کہنا ہے کہ ابتدائی تفتیش کے مطابق ملزم صدام پشاور سے لیبیا اور لیبیا سے یورپ انسانی اسمگلنگ میں ملوث تھا، ملزم متاثرہ افراد سے لاکھوں روپے بٹورنے میں ملوث پایا گیا۔

    چھاپہ مار کارروائی میں ملزم سے 5 پاکستانی پاسپورٹ برآمد کیے گئے، ملزم صدام کی نشاندھی پر دریش محمد اور محمد الیاس کو موٹر بارگین پشاور سے گرفتار کیا گیا، گرفتار ملزمان کے قبضے سے انسانی اسمگلنگ کے شواہد، برآمد کر لیے گئے۔

    ترجمان کا مزید کہنا ہے کہ ملزمان سے بین الاقوامی سمگلنگ نیٹ ورک رابطے اور یورپ روانگی کے منصوبوں سے متعلق شواہد بھی حاصل کر لیے گئے ہیں، گرفتار ملزمان کے دیگر ساتھیوں کی گرفتاری کیلئے چھاپے مار کاروائیاں جاری ہیں۔

  • 9 اور 10 محرم الحرام کو لوڈشیڈنگ نہ کرنے کا اعلان

    9 اور 10 محرم الحرام کو لوڈشیڈنگ نہ کرنے کا اعلان

    پشاور: 9 اور 10 محرم کے دوران صوبہ میں کہیں بھی بجلی کی لوڈ شیڈنگ نہیں ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق پشاور الیکٹرک سپلائی کمپنی (پیسکو) نے اعلان کیا ہے کہ 9 اور 10 محرم 2025 کو لوڈشیڈنگ نہیں ہوگی، پیسکو کے ترجمان نے تصدیق کی کہ ان دنوں امام بارگاہوں کے لیے بلاتعطل بجلی کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا۔

    پیسکو نے مقررہ مدت میں چوبیس گھنٹے بجلی فراہم کرنے کے لیے 94 فیڈرز کو مخصوص کیے ہیں، پیسکو کے ہیڈ کوارٹر میں ایک سرشار کنٹرول روم قائم کیا گیا ہے جس میں اعلیٰ حکام کے ساتھ عملہ موجود ہے تاکہ بجلی کی فراہمی کو مؤثر طریقے سے مانیٹر کیا جا سکے۔

    ترجمان نے یہ بھی بتایا کہ 2025 کے جلوسوں کے راستوں پر لٹکی ہوئی بجلی کی تاریں ہٹا دی گئی ہیں تاکہ حفاظت کو یقینی بنایا جا سکے اور رکاوٹوں کو روکا جا سکے۔

    https://urdu.arynews.tv/muharram-moon-sighted-ashura-july-6/

    قبل ازیں پشاور کی ضلعی انتظامیہ نے ماہ مقدس محرم الحرام کے دوران امن و امان کو یقینی بنانے کے لیے پشاور میں دفعہ 144 نافذ کر دی تھی۔

    پشاور ڈپٹی کمشنر آفس سے جاری بیان کے مطابق ڈبل سواری اور افغان مہاجرین کی نقل و حرکت پر پابندی عائد کی گئی ہے، اس کے علاوہ ہوائی فائرنگ، نفرت انگیز تقریر اور لاؤڈ اسپیکر کے غلط استعمال کی بھی سختی سے ممانعت ہے۔

    واضح رہے کہ مرکزی رویت ہلال کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ پاکستان میں محرم الحرام کا چاند 26 جون کو نظر آیا اور ملک بھر میں عاشورہ 6 جولائی کو ہوگا۔

  • پشاور: محرم الحرام میں امن و امان برقرار رکھنے کیلئے دفعہ 144 نافذ

    پشاور: محرم الحرام میں امن و امان برقرار رکھنے کیلئے دفعہ 144 نافذ

    پشاور: محرم الحرام میں امن و امان برقرار رکھنے کیلئے دفعہ 144 نافذ جبکہ ڈبل سواری، افغان مہاجرین کی نقل وحرکت پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔

    ڈی سی آفس کے جاری کردہ نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ ڈبل سواری، افغان مہاجرین کی نقل و حرکت پر پابندی عائد کردی گئی ہے، ہوائی فائرنگ، نفرت انگیز تقاریر، لاؤڈ اسپیکر کے غلط استعمال پر بھی پابندی لگادی گئی ہے۔

    جاری کئے گئے نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ پشاور سٹی میں سرائے، ہوٹلوں میں کمرے اور رینٹ اے کار کاروبار بھی بند رہے گا جبکہ جلوس و مجالس کے قرب وجوارمیں گیس سلنڈرز بھرنے والی دکانیں بند رہیں گی۔

    فوج تعینات کرنے کا فیصلہ:

    ملک میں محرم الحرام کے دوران سکیورٹی خدشات کے پیش نظر فوج تعینات کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا، سول اداروں کی مددکیلئے فوج سیکیورٹی کے فرائض سر انجام دے گی۔

    وزارت داخلہ نے اسلامی مہینے محرم الحرام کے دوران سیکیورٹی کو یقینی بنانے کے لیے ملک بھر میں پاک فوج کی تعیناتی کی منظوری دے دی ہے۔

    آئین کے آرٹیکل 245 کے تحت فوج کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے، جس میں چاروں صوبوں، جی بی اور آزادکشمیرمیں فوج کی تعیناتی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    نوٹی فکیشن میں کہا گیا وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں بھی فوج تعینات کی جائے گی، محرم کے دوران سول اداروں کی مدد کیلئے فوج سیکیورٹی کے فرائض سر انجام دے گی۔

    فوج کی تعیناتی کا مقصد ممکنہ سکیورٹی خطرات سے نمٹنا اور عوام کے تحفظ کو یقینی بنانا ہے، فوج کے دستے حساس علاقوں میں گشت کریں گے اور حفاظتی انتظامات کی نگرانی کریں گے۔

    چاروں صوبوں اور گلگت بلتستان کی حکومتوں نے محرم میں فوج تعیناتی کی درخواست کی تھی۔

    پنجاب بھر میں محرم الحرام کے دوران سیکیورٹی ہائی الرٹ

    یاد رہے پنجاب حکومت نے صوبے بھر میں یکم سے 10محرم تک دفعہ 144 نافذ کرنے کا اعلان کیا ہے تاکہ اس مہینے میں امن و امان کو یقینی بنایا جا سکے۔

    دفعہ 144 کے تحت سیکورٹی اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو برقرار رکھنے کے لیے صوبے بھر میں سات قسم کی پابندیاں نافذ کی گئیں ہیں۔

    موٹر سائیکل پر ڈبل سواری پر پابندی خاص طور پر 9 اور 10 محرم کو نافذ کی جائے گی۔ دیگر تمام پابندیاں پورے 10 دن کی مدت میں نافذ رہیں گی۔

  • منشیات ضبط کرنے والے اداروں کے لیے ویڈیو گرافی لازمی قرار

    منشیات ضبط کرنے والے اداروں کے لیے ویڈیو گرافی لازمی قرار

    پشاور: پشاور ہائیکورٹ نے منشیات ضبط کرنے والے افسر کے لیے ویڈیو گرافی کو لازمی قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پشاور ہائی کورٹ نے منشیات کی ضبطگی کی ویڈیو گرافی کو قانون نافذ کرنے والے اداروں کے لیے لازمی قرار دے دیا ہے، اور مؤقف اپنایا ہے کہ منشیات ضبط کرنے والا افسر کسی بھی کمی کی معقول وجہ بیان کرے گا۔

    یہ فیصلہ پشاور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس سید محمد عتیق شاہ نے تحریر کیا ہے، فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ہم اکیسویں صدی میں رہ رہے ہیں، جہاں ہر دوسرا شخص سمارٹ فونز اور جدید کیمرے جیسی جدید ٹیکنالوجی سے لیس ہے۔ لہٰذا منشیات کے معاملات سے متعلق مقدمات کی ویڈیو گرافی تفتیشی افسر کو موبائل فون کے ذریعے کرنی چاہیے تاکہ اس کے پاس شواہد موجود رہے۔

    فیصلے میں مزید کہا گیا کہ اگر ضبط کرنے والا یا تفتیشی افسر کسی معقول وجہ سے ویڈیو گرافی نہیں کر سکتا، تو اسے عدالتوں کی تشریح کے لیے تحقیقات میں اس کمی کی وجہ درج کرنی ہوگی۔ فیصلے کے مطابق ویڈیوگرافی کو مضبوط اور قابل اعتماد ثبوت کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے، بلکہ یہ خاص طور پر منشیات کے معاملات میں معصوم افراد کو جھوٹے مقدمات میں ملوث ہونے سے بچائے گی۔

    فاضل بنچ نے یہ فیصلہ منشیات کے مقدمے میں گرفتار ملزم مجاہد خان کی ضمانت کی درخواست پر دیا، ملزم کو سربند پولیس نے 18 مئی 2025 کو گاڑی میں 6 کلو چرس اسمگلنگ کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔ ملزم کے وکیل امجد نور خان نے دلیل دی کہ اگرچہ ایف آئی آر میں الزام لگایا گیا تھا کہ مبینہ واقعے کی ویڈیو متعلقہ افسر نے اپنے موبائل فون میں بنائی تھی، جو بعد میں میموری کارڈ میں تبدیل کر دی گئی، لیکن درحقیقت کچھ بھی نہیں ہوا تھا۔

    انھوں نے کھلی عدالت میں مبینہ ویڈیو چلانے کی درخواست کی، جس پر عدالت نے تفتیشی افسروں کو طلب کیا، جن سے کہا گیا کہ وہ مذکورہ ویڈیو چلائیں، تاہم میموری کارڈ چلانے کی کوششیں کی گئیں لیکن یہ خالی تھا اور نہیں چل سکا۔ بینچ نے اپنے تفصیلی فیصلے میں واضح کیا کہ عدالت میں موجود پولیس افسر کو ہدایت کی گئی کہ وہ اپنے موبائل فون سے مبینہ ویڈیوگرافی چلائے، جس میں یہ محفوظ تھی، لیکن حیرت انگیز طور پر، یہ ویڈیو بھی اس کے موبائل فون میں دستیاب نہیں تھی۔

    بعد ازاں، بنچ نے اعلیٰ افسروں کو طلب کیا، جس کے بعد پشاور کیپٹل سٹی پولیس آفیسر قاسم خان بنچ کے سامنے پیش ہوئے اور انھوں نے عدالت کو یقین دلایا کہ معاملے میں مناسب انکوائری کی جائے گی۔ بنچ نے انھیں ہدایت دی کہ وہ معاملے میں ایک ایمان دار اور اعلیٰ درجے کے پولیس افسر کے ذریعے مناسب اور غیر جانب دارانہ انکوائری کریں اور دو ہفتوں کے اندر حتمی انکوائری رپورٹ پیش کریں۔

    بینچ نے درخواست گزار کو ہر ایک کی 100,000 روپے کی دو ضمانتی بانڈز پیش کرنے کی شرط پر ضمانت بھی دے دی، تاہم عدالت نے قرار دیا کہ بنچ نے نوٹ کیا کہ ویڈیو گرافی کو عدالتوں میں ’خاموش گواہ‘ کے اصول کے تحت بھی استعمال کیا جا سکتا ہے، جس کا مطلب ’’منشیات کے معاملات میں، یقیناً، معاشرے خاص طور پر نوجوانوں کو منشیات کی لت سے بچانے کے لیے منشیات کے کاروبار میں ملوث افراد کے خلاف سخت اور مضبوط اقدامات کرنے کی ضرورت ہے، لیکن ساتھ ہی، پولیس کی ذمہ داری ہے کہ وہ جرائم کو کنٹرول کرنے میں ایمان دار، سیدھے، سچے اور غیر جانب دار رہے۔‘‘

    بنچ نے مزید کہا: ’’بلاشبہ، منشیات کی اسمگلنگ جیسے منظم جرائم کو کنٹرول کرنے کے لیے سخت قانون ضروری ہے، تاہم، بعض اوقات قانون نافذ کرنے والے ادارے اس کے سخت دفعات کا غلط استعمال کرتے ہیں، جس سے نہ صرف کچھ معصوم افراد کو جھوٹے طور پر ملوث کیا جاتا ہے بلکہ اس سے ان کی طویل، غیر معقول اور غیر قانونی حراست ہوتی ہے۔‘‘

    بنچ نے کہا: ’’مزید برآں، ضبطگی کے عمل کی ویڈیو ریکارڈ کرنے کا بنیادی مقصد یہ یقینی بنانا ہے کہ صرف حقیقی مجرموں کو سزا ملے، اور معصوم افراد جھوٹی ضبطگی کی وجہ سے غلط طور پر پکڑے نہ جائیں یا ذہنی، جسمانی یا مالی طور پر تکلیف نہ اٹھائیں۔‘‘

  • پشاور میں نامعلوم ملزمان کی فائرنگ سے پولیس اہلکار شہید

    پشاور میں نامعلوم ملزمان کی فائرنگ سے پولیس اہلکار شہید

    خیبر پختونخوا کے دارالحکومت پشاور کے شاہ جی آباد قبرستان میں فائرنگ سے ایک پولیس اہلکار شہید ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخوا کے دارالحکومت پشاور کے شاہ جی آباد قبرستان میں فائرنگ کا ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا ہے جس میں پولیس اہلکار شہید ہوگیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ شہید اہلکار شہنشاہ تھانہ ہشت نگری میں تعینات تھا، 2 نامعلوم موٹر سائیکل سواروں نے فائرنگ کی، شہید ہلکار گھر سے ڈیوٹی کیلئے آرہا تھا۔

    اس سے قبل پشاور کے تھانہ سربند کی حدود میں فائرنگ سے ایک پولیس اہلکار شہید اور ایک راہگیر زخمی ہوگیا تھا، شہید اسسٹنٹ سب انسپکٹر (اے ایس آئی) حیات آباد تھانے میں تعینات تھا، اہلکار موٹر سائیکل پر ڈیوٹی کے لیے جارہا تھا کہ نامعلوم ملزمان نے فائرنگ کردی۔

    بعد ازا شہید اہلکار کی نماز جنازہ ادا کی گئی جس میں انسپکٹر جنرل (آئی جی) خیبر پختونخوا اختر حیات، سی سی پی او سید اشفاق انور سمیت دیگر حکام اور لواحقین نے شرکت کی۔

    پولیس کےمطابق جائے وقوع سے 30 بور کے 10 خول ملے ہیں، پولیس نے شواہد اکھٹے کرکے تفتیش شروع کردی ہے جب کہ ملزمان کی گرفتاری کے لیے علاقے میں سرچ آپریشن بھی کیا گیا۔

  • رہزنی اور پولیس پر حملوں میں ملوث ملزم مقابلے میں ہلاک

    رہزنی اور پولیس پر حملوں میں ملوث ملزم مقابلے میں ہلاک

    پشاور میں رہزنی اور پولیس پر حملوں میں ملوث ملزم مقابلے میں ہلاک ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق ملزم اسد اور ساتھیوں کی گرفتاری کیلئے تھانہ متھرا پولیس نے ناکہ بندی کی تھی، روکے جانے پر موٹرسائیکل سوار ملزمان نے پولیس پر فائرنگ کردی۔

    پولیس کی جوابی فائرنگ میں ملزم اسد مارا گیا جس کے قبضے سے دو موبائل فون، موٹر سائیکل اور اسلحہ برآمد کرلیاگیا جبکہ ملزم کا ساتھی فرار ہوگیا۔

    دوسری جانب لواحقین نے الزام لگایا کہ رقم نہ دینے پر اسد کو قتل کیا گیا جبکہ دیگر افراد کو چھوڑا گیا اور پولیس نے نوجوان کو غیر قانونی طور پر حراست میں لے کر تشدد کیا۔

    https://urdu.arynews.tv/peshawar-firing-female-police-officer-dies/

    اسد کے لواحقین کی جانب سے مبینہ پولیس تشدد سے ہلاکت کیخلاف احتجاج کیا جارہا ہے، لواحقین کی جانب سے سوری پل کے سامنے احتجاج کیا جارہا ہے۔

    اس کے علاوہ پولیس نے سکھر میں کچے کے علاقے سدوجا میں آپریشن کر کے 2 مغویوں کو بازیاب کروا لیا، پولیس کے مطابق بازیاب کرائے گئے افراد کو 27 اور 28 مئی کی درمیانی شب اغواء کیا گیا تھا۔

    پولیس نے خفیہ اطلاع پر کارروائی کی تو ڈاکوؤں نے فائرنگ کردی، پولیس کا کہنا تھا کہ جوابی فائرنگ سے ڈاکو مغویوں کو چھوڑ کر فرار ہو گئے۔

  • شیلنگ میرے حکم پر نہیں، ریڈ زون ایس او پیز کے مطابق ہوئی، علی امین گنڈاپور

    شیلنگ میرے حکم پر نہیں، ریڈ زون ایس او پیز کے مطابق ہوئی، علی امین گنڈاپور

    اسلام آباد: خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ پی پی کارکنوں پر شیلنگ ان کے حکم پر نہیں، بلکہ ریڈ زون کے ایس او پیز کے مطابق ہوئی۔

    اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیشی کے موقع پر وزیر اعلیٰ کے پی نے کہا پیپلز پارٹی نے ریڈ زون میں داخل ہونے کی کوشش کی، ریڈ زون کے اپنے ایس او پیز ہوتے ہیں جس کے تحت ان پر شیلنگ کی گئی۔

    علی امین گنڈاپور نے کہا بانی پی ٹی آئی نے ہمیں سوچ دی ہے کہ سیاسی جماعتوں کو احتجاج کرنے دینا چاہیے، جے یو آئی نے 15 ماہ میں 5 جلسے کیے، جس کے لیے ہم نے سیکیورٹی دی، لیکن ریڈ زون میں گھستے وقت انھیں روکا گیا۔


    پی ٹی آئی کے کیمپ کو آگ لگانے پر مقدمہ درج


    وزیر اعلیٰ نے کہا میرے حکم پر شیلنگ نہیں ہوئی ریڈزون ایس او پیز کے مطابق ہوئی ہے، پیپلز پارٹی بہت جمہوری حکومت بنتی ہے، اس نے ذوالفقار علی بھٹو کو سیاسی طور پر بھی مار دیا ہے، بانی پی ٹی آئی پر کوئی کیس نہیں ہے، انھیں بے گناہ جیل میں ڈالا گیا ہے، اب یہ پی ٹی آئی کا مینڈیٹ چوری کر کے یہاں بیٹھے ہیں، اور جن کے کہنے پر یہ چل رہے ہیں انھوں نے پہلے ملک میں مارشل لا لگایا۔

    علی امین گنڈاپور نے کہا آئی ایم ایف نے خیبرپختونخوا کی تعریف کی ہے، ہم نے اپنے اہداف حاصل کر لیے ہیں، ہماری حکومت کا 200 بلین سے زائد کا سرپلس ہے، سندھ اور بلوچستان میں پیپلز پارٹی کے وزیر اعلیٰ ہیں وہاں سر پلس کیوں نہیں آیا؟ جب کہ خیبر پختونخوا نے کوئی قرضہ نہیں لیا۔